<p>قارئین کے تاثرات وتبصرے</p>

1. ڈاکٹر حافظ حسن مدنی صاحب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہنہایت ایمان افروز اِداریہ لکھنے پر مبارک قبول فرمائیں، اللہ مزید ہمت عطا فرمائے۔[سلیم منصور خالد، رکن مجلس اِدارت ماہنامہ 'ترجمان القرآن']2. جناب ِمحترم مدیر صاحبالسلام علیکم! جنوری 2011ء کے محدث میں جناب محمد عطا ء اللہ صدیقی کا مقالہ ' قانونِ توہینِ رسالت اورعاصمہ جہانگیرکا کردار'نظرسے گزرا۔اس موضوع پر یہ ایک بہترین علمی مقالہ ہے اور مقالہ نویس نے موضوع کا حق ادا کر دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اُنہیں اور آپ کو جزائے خیر دے۔ میں اپنی رائے کا اظ مزید مطالعہ

<p>تعارفِ کتب</p>

نام کتاب: 'برصغیر کا اسلامی اَدب ؛ چند نامور شخصیات'تصنیف: پروفیسر ڈاکٹر محمد مجیب الرحمٰن بنگالیناشر: نقوش، اُردو بازار، لاہور،صفحات:189، قیمت: 400 روپےتبصرہ نگار: حافظ طاہر الاسلام عسکریڈاکٹر مجیب الرحمٰن کا شمار ان اہل علم میں ہوتا ہے جو علومِ قدیم وجدید کی جامعیت سے بہرہ مند ہیں۔ایک طرف وہ 'جامعہ محمدیہ'(اوکاڑہ) اور 'جامعہ سلفیہ' (فیصل آباد) جیسی معروف دینی درسگاہوں سے فارغ التحصیل ہیں تو دوسری طرف یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری کے حامل ہیں۔اسی طرح تدریس کے میدان میں ڈاکٹر صاحب موصوف کو نہ صرف مزید مطالعہ

<p>ممتاز اہل علم کی تنقیدات او رتبصرے</p>

زیر نظر خطوط کی اشاعت کے ساتھ ہی 'محدث' میں آئندہ سے مکاتیب کی اشاعت کا سلسلہ شروع کیا جارہا ہے تاکہ قارئین کی قیمتی آرا اور تبصرہ وتاثرات کے ذریعے افادہ واستفادہ کا دوطرفہ سلسلہ شروع کیا جائے۔ بعض خطوط میں بڑے قیمتی نکات ہوتے ہیں، جن کو نظرانداز کرنا مناسب نہیں ہوتا۔اُمید ہے کہ ہمارے قارئین اس سلسلے کو پسند فرمائیں گے اور مجلہ و مضامین میں پائی جانے والی ضروری اصلاح و تنقید سے تحریری طور پر مطلع فرما کر 'محدث' کے اس سلسلہ کو جاری وساری رکھیں گے۔ مدیرAبخدمت محترم و معظم مولانا حافظ عبدالرحمن م مزید مطالعہ

فروری 2009ء

<p>ایفائے عہد کاعدالتی طور پر لذوم!؟</p>

سوال:ایک شخص کے چند بیٹے کاروبار کے علاوہ دینی اور رفاہی کام بھی کرنا چاہتے ہیں، وہ عدالت کے روبرو باہمی معاہدہ کرتے ہیں کہ جو بیٹے کاروبار کریں گے، وہ دینی اور رفاہی خدمات کا خرچ بھی برداشت کرتے رہیں گے۔ عام طور پر مشہور ہے کہ صدقہ یا ہبہ کا وعدہ پورا کرنا ضروری نہیں ہوتا لیکن عدالت نے اس معاہدے کی توثیق کرتے ہوئے فیصلہ سنادیا ہے۔ اب اس سلسلے میں درج ذیل سوالات کے شرعی جوابات مطلوب ہیں:وعدہ یا عقد ایک ہی چیز ہیں یا الگ الگ؟عدالتی فیصلہ سے اس پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟اگر کسی وقت عدمِ استطاعت ک مزید مطالعہ

<p>نظام عدل ریگولیشن 2009 کا متن</p>

ملک بھر میں اس وقت 'نظامِ عدل ریگولیشن' کا چرچا ہے اور دنیا بھر میں اسے موضوعِ بحث بنایا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں 15/فروری 2009ء کا وہ معاہدۂ امن جو اس نظامِ عدل کی اساس بنا، اور 13/ اپریل کو قومی اسمبلی کی قرار داد کے بعد صدر کے دستخطوں سے منظور ہونے والے نظامِ عدل ریگولیشن کے مسودے کا اُردو ترجمہ، ان دونوں کو ذیل میں شائع کیا جا رہا ہے۔ نظامِ عدل کا انگریزی مسودہ تو خال خال دستیاب ہے، البتہ اس کا اُردو ترجمہ کافی محنت کے بعد ترتیب دیا گیا ہے۔ اس متن میں بطورِ خاص آرٹیکل 2 کی دفعہ ہ،ی اور وضاح مزید مطالعہ

<p>معاہدہ امن کا متن اعلان</p>

''مولانا صوفی محمد بن الحضرت حسن اور صوبائی حکومت کے کامیاب مذاکرات کے بعد صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آج سے مالا کنڈ ڈویژن بشمول ضلع کوہستان ہزارہ کے نظام عدالت کے تعلق میں جتنے غیر شرعی قوانین یعنی قرآن و سنت کے خلاف ہیں، وہ موقوف اور کالعدم تصور ہوں گے یعنی ختم ہوں گے۔ اسی نظامِ عدالت میں شریعتِ محمدی جس کی تفصیل اسلامی فقہ کی کتابوں میں موجود ہے اور اس کے ماخذ چار دلائل ہیں: کتاب اللہ، سنت رسول، اجماع اور قیاس وجوباً نافذ العمل ہوں گے۔ اس کے خلاف کوئی فیصلہ قبول نہیں ہو گا اور اس کی نظ مزید مطالعہ

<p>ملی مجلس شرعی</p>

سوات میں نفاذِ عدل کے حوالے سے 'ملی مجلس شرعی' کا اجلاس 27؍ اپریل 2009ء بروز پیر بعد نمازِ مغرب جامعہ نعیمیہ، لاہور میں منعقد ہوا جس میں تمام مکاتبِ فکر اور مسالک کے نمائندہ علمائے کرام نے بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہوئے مشترکہ اعلامیہ کی منظوری دی۔اجلاس میں مولانا ڈاکٹر محمد سرفراز نعیمی (جامعہ نعیمیہ)، مولانا حافظ عبد الرحمٰن مدنی (جامعہ رحمانیہ)، مولانا مفتی محمد خان قادری (جامعہ اسلامیہ)، مولانا محمد اکرم کاشمیری (جامعہ اشرفیہ)، ڈاکٹر محمد امین، مولانا غلام رسول سیالوی، حافظ اسعد عبید، امیر الع مزید مطالعہ

<p>پاکستان میں امریکہ کی جنگ کہاں تک؟</p>

روزنامہ جنگ کے کالم نگار حامدمیر اپنے کالم 'قلم کمان' میں لکھتے ہیں :''رحمانی بخش سے ملے بغیر آپ کو کبھی سمجھ نہیں آئے گی کہ سوات، بونیر اور دیر کے لوگوں کی ایک بڑی اکثریت فوجی آپریشن کی مخالف کیوں ہے؟ یہ لوگ طالبان کے حامی نہیں ہیں لیکن حکومت نے جس انداز میں آپریشن شروع کیا ہے، اس انداز نے ان لوگوں کی نظروں میں طالبان اور حکومت کا فرق مٹا دیا ہے۔ رحمانی بخش نے اپنی گود میں دو سال کی بیٹی کو اُٹھا رکھا تھا جس کے معصوم چہرے پر زخموں کے نشانات واضح تھے۔اُس نے بتایا کہ چند دن پہلے بونیر کے علاقے پی مزید مطالعہ

<p>سوات آپریشن۔۔۔ اسباب و نتائج</p>

آج پاکستان خاک و خون میں نہا رہا ہے۔ ہر طرف آگ لگی ہوئی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ ہمارادشمن کون ہے۔ جب تک یہ تعین نہیں کرتے۔ ہم حالات کاصحیح جائزہ نہ لے سکیں گے۔ مندرجہ ذیل حقائق کو مدنظر رکھیں :جب سوات آپریشن شروع ہوا۔ ہمارے صدر امریکہ میں تھے۔اس کے بعد برطانیہ کے گورڈن براؤن کے ساتھ معانقے ہورہے تھے۔فرانس کے صدر کے ساتھ دوستیاں بڑھائی جارہی تھیں ۔ میرا سوال یہ ہے کہ گھر میں آگ لگی ہو تو گھر کے سربراہ کو گھر سے باہرسکون کیسے آتا ہے۔ حکومت نے آپریشن شروع کرنے کے آٹھ دن بعد(جب کہ صدر صاحب بیرون ممالک ت مزید مطالعہ

<p>صدر امریکہ باراک اوباما ہی کیوں؟</p>

زیر نظر مضمون مربوط خدشات سے بھرپور اگرچہ منفی نقطہ نظر کا حامل ہے تاہم مسلمانوں کے موجودہ حالات کے تناظر میں اسے بالکل نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور اوبامہ کے بارے میں مسلمانوں میں پائی جانے والی خوش فہمی کا ایک دوسرا رُخ ہے۔ اس مضمون میں بیان کردہ استدلال کی تائید جہاں پاکستان کے موجودہ سنگین ترین حالات سے ہوتی ہے، وہاں باراک اوباما کا حالیہ بیان کہ ''پاکستان کی سول حکومت ناکام ہو چکی ہے۔'' اسی مضمون میں بیان کردہ مخصوص طرزِ فکر کی بھرپور عکاسی کرتا ہے۔ ح مامریکہ کے نئے صدر باراک اوباما 1961ء مزید مطالعہ

<p>جامعہ لاہور الاسلامیہ میں حج او ر عمرہ کے پانچ انعام</p>

38 برس سے لاہور میں علومِ کتاب وسنت کی معیاری تعلیم دینے والی درسگاہ جامعہ لاہور الاسلامیہ میں تعمیراتی اِقدامات اور تعلیمی اِصلاحات کا عمل ایک تسلسل سے جاری ہے۔ یہاں مڈل کے بعد داخل ہونے والے طالب علم کو 8برسوں میں 20 علومِ اسلامیہ میں مہارت کے لئے خصوصی تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ شام کی شفٹ میں سکول کی لازمی تعلیم بھی دی جاتی ہے جس میں ہشتم تا بی اے، لاہور بورڈ اورپنجاب یونیورسٹی کا نصاب پڑھایا جاتا ہے اور بہترین کمپیوٹر لیب میں کمپوزنگ وانٹرنیٹ کے علاوہ تبلیغ وتحقیق کے لئے کمپیوٹر کے استعمال کی مزید مطالعہ

<p>&rsquo;محدث&lsquo; کے &rsquo;تصویر نمبر&lsquo; کے سلسلے میں بعض خطوط</p>

خطیب فیصل مسجد، اسلام آباد کا مکتوبمحترم و مکرم جناب حافظ عبدالرحمن مدنی ، جناب حافظ حسن مدنی صاحب حفظہم اللہالسلام علیکم ورحمة اﷲ و برکاتہاللہ کرے آپ کے ہاں مکمل خیریت و عافیت ہو۔ آمین۔ ماہِ جون 2008ء کا 'محدث' ملا، جس کو آپ نے'تصویر نمبر' لکھا ہے، ماشاء اللہ پڑھ کر بہت خوشی اور فائدہ ہوا۔ تصویر کے موضوع پر یہ ایک دستاویز ہے جس پر آپ حضرات اور آپ کی پوری ٹیم مبارک کی مستحق ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جزاے خیر دے اور'محدث' کو مزید ترقی دے۔ آمین!بلاشبہ آپ کی کاوشوں اور علمی جہود کی وجہ سے 'محدث' ملک ب مزید مطالعہ

اگست 2007ء

<p>جناب جاوید احمد غامدی کو مناظرے کا چیلنج</p>

مولانا محمد رفیق چودھری کی طرف سے جناب جاوید احمد غامدی کو مناظرے کا چیلنجپاکستان کے مسلمہ مسالک کے کوئی سے تین معتمد علماے کرام کی منصفی میں لاہور کےکسی بھی میڈیا فورم پر درج ذیل دس (10) مسائل پر مجادلۂ احسن کا چیلنج دیا جاتا ہےاسلام میں مرتد کی سزا قتل ہے یا نہیں؟کیا حدیث سے دین میں کسی عقیدہ وعمل کا اضافہ نہیں ہوتا؟کیا اسلام میں دو جرائم (قتل اور فساد فی الارض) کے سوا کسی اور جرم میں قتل کی سزا نہیں دی جا سکتی ؟کیا شریعت میں شادی شدہ زانی کی سزا سنگساری ہے یا نہیں؟کیا کوئی غیر مسلم کسی مسلما مزید مطالعہ

<p>سانحہ لال مسجد: تین معتبر صحافیوں کی نظر میں</p>

حامدمیر 'قلم کمان 'مولانا محمد عبداللہ مرحوم اپنے چھوٹے صاحب زادے عبدالرشید غازی سے اکثر شاکی رہتے تھے۔ مولانا صاحب مرکزی رؤیت ِہلال کمیٹی کے سربراہ تھے اور ملک بھر کے علما میں عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔ اُنہوں نے اپنے دونوں بیٹوں عبدالعزیز اور عبدالرشید کو بھی عالم دین بنانے کا فیصلہ کیا۔ عبدالعزیز نے انتہائی رضا و رغبت سے دینی تعلیم حاصل کی، لیکن عبدالرشید کو تاریخ پڑھنے کا شوق تھا، والد کو ناراض کرکے اُنہوں نے قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد سے تاریخ میں ایم اے کیا۔والد ان کی مزید مطالعہ

<p>المکتبۃ الرحمانیۃ</p>

اساتذہ ، محققین اور اعلیٰ تعلیم کے طلبہ کی علمی ضروریات کا اہم مرکز و مرجعلائبریری میں ہمہ نوعیت کے موضوعات پر پچیس ہزار علمی و دینی کتابیں موجود ہیں۔لائبریری کا نظام معروف بین الاقوامی معیار DDC سکیم کے تحت مرتب کیا گیا ہے۔کارڈ کیٹلاگ سسٹم کی مدد سے مطلوبہ کتاب تک فوری رسائی ممکن ہے۔کتابوں تک رہنمائی و رسائی کے لئے علمی شخصیات اور فاضل انچارج کی خدمات حاصل ہیں۔جملہ اہم اُردو وعربی تفاسیر اور علومِ تفسیر سے متعلقہ تمام نمایاں کتب موجود ہیں۔حدیث، علومِ حدیث اور شروحاتِ احادیث پرمشتمل اکثر وبیشترم مزید مطالعہ

<p>&rsquo;محدث&lsquo; كے نام بعض اہم مكاتيب</p>

(1)مكتوب مولانا ارشاد الحق اثرى حفظہ اللہ مدير ادارئہ علوم اثريہ ، فيصل آباد عزيز محترم جناب مولانا حافظ حسن مدنى صاحب زادكم الله عزًا وشرفًا السلا م عليكم ورحمة الله وبركاته ’قتل غيرت كى سزا‘ كے حوالے سے آپ كى نگارشات اور اس سلسلے ميں محدث كى كاوشيں نہايت قابل ستائش ہے-فتنہ پرداز اور الحاد پسند طبائع جس دهيمے انداز سے دائرئہ عمل ميں ہيں، اسے عموماً سادہ لوح حضرات سمجهنے سے قاصر ہيں-آپ نے جو اُن كو بے نقاب كيا، اس پر آپ كے ليے اللہ تعالىٰ سے دعا گو ہوں كہ اس محنت كو قبول فرمائے اور فتن مزید مطالعہ

<p>'بسنت' محض موسمی تہوار نہیں!</p>

مذہب اور ثقافت ایک دوسرے پر اثرانداز بھی ہوتے ہیں اور ایک دوسرے سے اثر پذیر بھی۔ ہمارے ہاں عام طور پر مذہب اور ثقافت کو دو الگ الگ تہذیبی دائروں کے طور پر زیربحث لایا جاتا ہے، یہ زاویہٴ نگاہ قطعاً درست نہیں۔ سیکولر طبقہ اپنے مذہب بیزار رویے کی وجہ سے ثقافتی اُمور میں مذہب کے کردار کو تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں ہے، لہٰذا جہاں کہیں مذہب اور ثقافت کے درمیان رشتوں کی بات ہوتی ہے، وہ ہمیشہ مذہب کی تخویف اور ثقافت کی تعریف و توصیف کا اُسلوب اختیار کرلیتا ہے۔ یہ طبقہ تنافض فکر میں مبتلا ہے۔اسے مذہب سے مزید مطالعہ

فروری 2001ء

<p>شیخ محمد صالح عثیمین کی وفات پر سعودی شخصیات کے مراسلے</p>

مرحوم مفتی اعظم سعودی عرب سماحة الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز کے بعد عرب دنیا کی مایہ ناز علمی شخصیت فضیلت مآب محمد صالح العثیمین رحمہ اللہ کی وفات پر مدیر اعلیٰ محدث / مدیر جامعہ لاہور الاسلامیہ نے پاکستان میں ایڈیشنل سعودی سفیر جناب احمد محمد العجلان کے توسط سے سعودی اعلیٰ حکام ، دینی امور سے متعلقہ وزراء ، اسلامی اداروں کے سربراہان او رمرحوم کے اہل خانہ سے بذریعہ ٹیلیفون یا تحریری طور پر تعزیت کا اظہار کیا تھا، جس کے تحریری جوابات معہ اردو ترجمہ ہدیہٴ قارئین ہیں۔ ادارہ...... (۱) ...... مزید مطالعہ

<p>اِسلام، بت شكنى اور طالبان ! ؟</p>

جب سے طالبان نے افغانستان ميں بتوں كو منہدم كرنے كا اعلان كيا ہے، دنيا بھرميں ا س كے خلاف شديد ردّ ِعمل سامنے آرہا ہے بلكہ بعض لوگوں نے ان بتوں كى خريدارى كى پيشكش كى ہے اور بعض نے ان كى حفاظت پر اُٹھنے والے اِخراجات ادا كرنے كى يقين دہانى بھى كرائى ہے-كچھ ممالك اگر سفارتى دباؤ سے كام لے رہے ہيں توبعض ديگرڈرانے دھكانے سے بھى نہيں چوك رہے۔ غرور و تكبر ميں مبتلا بعض صہيونى عالمى اِداروں نے افغانستان كے ساتھ پاكستان كو بھى مطعون كرنا شروع كرركہا ہے- الغرض مارچ كے پہلے عشرے سے جنوبى ايشيا كے اَخبارا مزید مطالعہ

<p>خبر متواتر اور خبر آحاد کا فائدہ ... ظن یا یقین؟</p>

محدث کے اِس شمارے میں پاکستان کی معروف دانش گاہوں اورعلمی مراکزکے محققین کے اُن تبصروں کو شائع کیا جارہا ہے جو انہوں نے فکر ِاصلاحی پر کئے ہیں جن سے بخوبی اندازہ ہورہاہے کہ مولانا امین احسن اصلاحی اور انکے تلامذئہ خاص نے سنت وحدیث کے بارے میں اُمت کے اجتماعی رویے سے انحراف کی جو روش اختیار کی ہے، اس کوپاکستان کے ثقہ علماء اور دانشور کس نظر سے دیکھتے ہیں؟ یہاں ہم برصغیر کے نامور فقیہ اور محدث حافظ عبد اللہ محدث روپڑی کا خبرمتواتر اور خبر واحد کے طریقہ ہائے ثبوت کے بارے میں ایک مختصر اقتباس پیش ک مزید مطالعہ

<p>امریکہ سے تعاون: ردّ ِعمل، خدشات و مضمرات</p>

اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان اپنی تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے، اس میں بھی دو رائے نہیں ہوسکتیں کہ عالمی منظر پر تیزی سے رونما ہونے والے واقعات و حالات نے پاکستان کی سا لمیت اور وقار کو خطرات سے دوچار کردیا ہے۔ شاید ہی کوئی دو پاکستانی ایسے ہوں جو وطن عزیز کے تحفظ کو یقینی نہ دیکھنا چاہتے ہوں۔البتہ پاکستان کی سا لمیت اور تحفظ کے لئے کیا حکمت ِعملی اختیار کی جائے اور کون سے فوری اقدامات اٹھائے جائیں، اس کے متعلق کلی طور پر اتفاقِ رائے قومی سطح پر ابھی تک سامنے نہیں آسکا۔ ۱۱ /ستمبر ۲۰۰۱ء مزید مطالعہ

اسلامك انسٹيٹيوٹ رمضان المبارك كى سرگرمياں

اسلامك انسٹيٹيوٹ اس امر ميں كوشاں ہے كہ رمضان المبارك ميں زيادہ سے زيادہ نيكيوں كا اہتمام كيا جائے- يوں توانسٹيٹيوٹ كے تحت لاہور ميں ترجمہ وتفسير قرآن كے40/ سے زائد سنٹرز كام كر رہے ہيں ليكن رمضان ميں تراويح اور دورئہ تفسيرقرآن كے مراكز كو قائم كرنے كے سلسلے ميں يہ اہتمام بہت بڑھ جاتا ہے- پچهلے سال اسلامك انسٹيٹيوٹ كى طرف سے 27/مقامات پر تراويح اور10/ مقامات پر دورئہ تفسير كااہتمام كيا گيا تها - اس دفعہ الحمد للہ اس تعداد ميں اضافہ ہوا ہے - مختلف علاقوں ميں46/ تراويح سنٹرز بنائے گئے ہيں اور دورئ مزید مطالعہ

<p>جہادی تنظیمیں، دینی مدارس اور حکومتی پالیسی</p>

یوں تو گذشتہ کئی برسوں سے یہود و ہنود کی ایجنٹ این جی اوز پاکستان کے دینی مدارس کے خلاف منفی پراپیگنڈہ کی مہم برپا کئے ہوئے ہیں مگر جنگ ِافغانستان میں طالبان کی عسکری شکست کے بعد سیکولر طبقہ ایک نئے جوش ولولہ کے ساتھ دینی مدارس کے خلاف ہرزہ سرائی میں مصروف ہے۔ سب سے افسوس ناک امر یہ ہے کہ امریکی ایجنڈے کی تکمیل میں دینی مدارس پر انتہا پسندوں کی آماجگاہیں اور 'دہشت گردوں کی نرسریاں' جیسے بے ہودہ الزامات کی تکرار کی جارہی ہے۔ کبھی صدرِ مملکت جنرل پرویز مشرف پاکستان سے 'انتہا پسندی' کو جڑ سے اکھاڑ مزید مطالعہ

<p>دینى مدارس كا ماحول !</p>

'دينى مدارس كا كردار' ان دنوں بطورِ خاص ہدفِ تنقيد ہے اور ميڈيا نے لگاتار اُنہيں مہمل،بيكار اور معاشرے كا عضو ِمعطل قرار دينے كى پاليسى اپنا ركهى ہے- جبكہ دوسرى طرف انہى دينى مدارس كو ملك كى سب سے بڑى اين جى او اوراسلام كے قلعے قرار دينے كے علاوہ جديد مغربى تہذيب وفلسفہ كا سب سے بڑا مخالف بهى قرار ديا جاتا ہے- دينى مدارس كا موجودہ معاشرے ميں كيا كردار ہے اور ان كے شب وروز كس نوعیت كى سرگرميوں ميں گزرتے ہيں؟ اس كى نشاندہى 'محدث' سے وابستہ جامعہ لاہور الاسلاميہ كے معمولات پر ايك نظر ڈالنے سے بخوبى مزید مطالعہ

<p>ریفرنڈم قومی اور دینی حلقوں کی نظر میں !</p>

صدرِ پاکستان جنرل پرویز مشرف نے بالآخر مزید پانچ سال کے اقتدار کے لیے ۳۰/اپریل ۲۰۰۲ء کو ریفرنڈم کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریفرنڈم ہی قومی ذرائع ابلاغ کا اہم ترین موضوع بنا ہوا ہے۔جنرل پرویز مشرف عوامی حمایت کے حصول کے لیے ۹/اپریل سے لاہور میں ایک 'عوامی' جلسے سے اپنی ریفرنڈم مہم کا آغاز کر چکے ہیں۔اب تک وہ گوجرانوالہ ،بنوں ،ٹھٹھہ ، ملتان اور دیگر مقامات پر جوشِ خطابت کے مظاہرے کر چکے ہیں۔ ریفرنڈم کی مخالفت اور حمایت میں بھی خوب بازار گرم ہے۔اے آر ڈی نے جناب مشرف کے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے ۲۷/ اپریل مزید مطالعہ

<p>دينى مدارس:شخصى و ادارہ جاتى نشوو نما</p>

جامعہ لاہور الاسلاميہ، انسٹیٹیوٹ آف پاليسى سٹڈيز اسلام آباد اور دعوة اكيڈمى بين الاقوامى اسلامى يونيورسٹى اسلام آبادكے باہمى اشتراك سے مدير الجامعہ حافظ عبدالرحمن مدنى كى زيرصدارت 28/جولائى 2005ء كو جامعہ كے كانفرنس ہال ميں ايك تربيتى وركشاپ كا انعقاد ہوا- جس كا مقصد يہ تها كہ مسلمانوں كى علمى ميراث كے امين مدارسِ دينيہ كے كردار كو بہتر بنايا جائے اور اس وقت جو كمزورياں نصابِ تعليم، طرقِ تدريس اور تربيت كے حوالہ سے مدارسِ دينيہ ميں موجود ہيں، ان كى نشاندہى كرتے ہوئے اس كا حل تجويز كيا جائے تاكہ مزید مطالعہ

<p>پرویزیت کے بارے میں علماءِ اسلام کے فتاویٰ</p>

...غلام احمد پرویز کافر اور مرتد ہے ...٭ امامِ حرمین شریفین شیخ محمد بن عبداللہ السبیل نے 'طلوعِ اسلام' تنظیم کے بانی غلام احمد پرویز اور اس کے متبعین کو ان کے باطل و ملحدانہ عقائد کی وجہ سے کافر قرار دیا ہے۔ اپنے فتویٰ میں انہوں نے لکھا :''یہ شخص حجیت ِحدیث، معجزات، عذابِ قبر اور بہت سی ضروریاتِ دین کا منکر ہے۔ا س ملحد نے قرآنِ کریم کی ان آیات اور آنحضرت ﷺ کی ان احادیث کا جو نماز، زکوٰۃ، حج، جنت اور دوزخ سے متعلقہ ہیں، کا انکار کیا ہے۔یقینا اس میں شک نہیں کہ غلام احمد پرویز اور اس کے متبعین جو مزید مطالعہ

ستمبر 2002ء

<p>پرویزیت کے بارے میں علماءِ اسلام کے فتاویٰ</p>

...غلام احمد پرویز کافر اور مرتد ہے ...٭ امامِ حرمین شریفین شیخ محمد بن عبداللہ السبیل نے 'طلوعِ اسلام' تنظیم کے بانی غلام احمد پرویز اور اس کے متبعین کو ان کے باطل و ملحدانہ عقائد کی وجہ سے کافر قرار دیا ہے۔ اپنے فتویٰ میں انہوں نے لکھا :''یہ شخص حجیت ِحدیث، معجزات، عذابِ قبر اور بہت سی ضروریاتِ دین کا منکر ہے۔ا س ملحد نے قرآنِ کریم کی ان آیات اور آنحضرت ﷺ کی ان احادیث کا جو نماز، زکوٰۃ، حج، جنت اور دوزخ سے متعلقہ ہیں، کا انکار کیا ہے۔یقینا اس میں شک نہیں کہ غلام احمد پرویز اور اس کے متبعین جو مزید مطالعہ

جولائی 2005ء

<p>&rsquo;محدث &lsquo; قارئين كى نظرميں</p>

فرائيڈے سپيشل كا 'محدث' پر تبصرہ(1) اس وقت صف ِ اوّل كے جو چند علمى، دينى اور اصلاحى ماہنامے پاكستان سے شائع ہوتے ہيں ماہنامہ 'محدث' لاہور ان ميں سے ايك ہے- اس رسالے ميں جو عمدگى ہے، وہ اس كى زندہ مسائل پر اسلامى نقطہ نظر سے وقيع رہنمائى ہے- ابهى جو نيا فتنہ 'عورت كى امامت كا' اسلام دشمن گروہ نے اُٹهايا ہے، ماہ جون كا پورا شمارہ اسى قضيے كے لئے مختص كيا گيا ہے اور اس مسئلے كے ہر گوشے پر سير حاصل بحث كى گئى ہے- اس شمارے ميں جو مضامين شامل ہيں، وہ درج ذيل ہيں: (مضامين كى مكمل فہرست)ہرمضمون وقيع، ك مزید مطالعہ

<p>فکر و نظر</p>

پاکستان۔ جس کے قیام کا مقصد ''لا إلٰہ إلا اللہ'' کی عملی تعبیر تھا اور جسے صحیح معنوں میں نمونہ کی اسلامی ریاست اور اسلام کا مضبوط حصار ہونا چاہئے تھا۔ اول روز ہی سے لا دین قوتوں کی ہوسِ اقتدار کی بدولت اپنی اصلی راہ پر گامزن نہ ہو سکا۔ جب کبھی اصلاح احوال کی تھوڑی سی امید پیدا ہوئی یہ قوتیں حرکت میں آگئیں اور انہوں نے ایسے حربے استعمال کئے جن سے مقصد کا حصول تو کجا منزل اور بھی دور ہو گئی۔ ۲۳ سال اسی انتظار میں گزر گئے، اب حالات اتنے پریشان کن ہیں کہ صحیح اسلامی نظام حکومت قائم ہونا تو ایک طرف مزید مطالعہ

مارچ 1971ء

<p>اذان مسنونہ کی بجائے لاؤڈ سپیکر پر اعلان وغیرہ بدعت ہے:</p>

نیل الاوطار / ۴۹:۲ میں فتح الباری شرح البخاری سے نقل کیا ہے کہ:۔''بعض حنفیہ نے اذانِ سحری کی یہ تاویل کی ہے کہ یہ (اذا سحری) حقیقی اذان نہ تھی جو الفاظ مقررہ سے متعارف ہے بلکہ وہ تذکیر اور منادی کرنا تھا کما یقع للناس الیوم (جیسا کہ آج کل مروج ہے۔)''حافظ ابن حجرؒ نے اس کا جواب یہ دیا ہے کہ:۔''یہ بدعت ہے، حقیقت یہ ہے کہ اس اذان کے متعلق وارد حدیثیں باہم اس کے لفظ اذان کے ساتھ ہونے کو مضبوط کر رہی ہیں اور شرعی معنی (اذان کے الفاظِ مسنونہ) مراد لینا لغوی اور مجازی معنی سے مقدم ہے۔ نیز اگر اذانِ سح مزید مطالعہ

<p>ادارۂ ''محدِّث''</p>

اذان ''تأذین'' (باب تفعیل) کا حاصل مصدر ہے جس کے معنی ''اعلان'' کے ہیں۔ نمازوں کے لئے جو اذان کہی جاتی ہے۔ اس سے بھی مقصد اعلان ہی ہے۔ لیکن شریعت میں جو کام دوسری عبادات کا وسیلہ ہیں وہ خود بھی عبادت ہیں جن پر ثواب ملتا ہے جیسا کہ وضو وغیرہ۔ اس لئے اگر اعلان کے لئے الفاظِ مسنونہ کی بجائے دوسرے طریقے اختیار کئے جائیں تو وہ عبادت نہ ہوں گے اور ان پر ثواب بھی نہیں ملے گا۔ اذان کے الفاظِ مسنونہ پر اجر و ثواب کی احادیث کتبِ حدیث میں بہت موجود ہیں، لیکن طوالت سے بچنے کے لئے صرف بخاری کی ایک حدیث نقل ک مزید مطالعہ

<p>الاسلام لیس رأسمالیا ولا اشتراکیا</p>

الحمد لله رب العالمین، والصلاة والسلام علی نبینا محمد وعلی آله و صحبه ومن تبع سنته إلی یوم الدین۔ وبعد ، یخطیٔ کثیرا من یظن أن الرأسمالیة والإشتراکیة نظامان إقتصادیان فحسب، ویحسب أنھما لا یبحثان أو لا یتعرضان للنواحی الأخری، کالنواحی الاجتماعیة والسیاسیة والدینیة ۔۔۔۔ الخ۔ والاشتراکیة شئیأ، لأن حقیقة کل منهما غیر مخفیة أو مستورة۔ فهی ظاهرة بل واضحة کل الوضوح فی الکتب ألتی ألفها أصحاب هذین المذهبین، فبینوا حقیقة کل منهما مفصلا وموضحا۔ وفی الیانات التی أعلنها أصحاب ذینک المذهبین، فقد مزید مطالعہ

<p>فکر و نظر</p>

پچھلے شمارہ میں ہم نے لکھا تھا کہ:۔''ہم اس وقت جس داخلی انتشار اور بیرونی دباؤ کا شکار ہو رہے ہیں۔ اس کا واحد سبب ہماری وہ کوتاہی ہے جو ہم سے اسلام کے نام پر حاصل کئے جانے والے اس ملک میں اِس کے نظریے کو عملی صورت نہ دینے کی صورت میں سرزد ہوئی۔۔۔۔۔۔۔ الخ ''یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کا وجود ''لا إلٰه إلااللہ'' کا مرہونِ منت ہے۔ اس کلمہ طیبہ کو اس ملک س وہی مناسبت ہے جو رو کو جسم سے ہوتی ہے۔ یہی روحانی رابطہ پاکستان کی مخصوص جغرافیائی حالت کے باوصف اسکی سالمیت کا ضامن ہے۔ جس سے انحراف پاکستان کے خات مزید مطالعہ

مارچ 2005ء

<p>مدیر ماہنامہ محدث کے نام خط</p>

بخدمت جناب حافظ حسن مدنی صاحب مدیر ماہنامہ 'محدث' لاہور السلام علیکم ورحمة اﷲاُمیدہے مزاجِ گرامی بخیر ہوں گے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ آپ کو خوش و خرم رکھے اور اپنے دین متین کی خدمت کرنے کی مزید توفیق عطا فرمائے۔بندہ ناچیز کو دینی جرائد کے مطالعہ کا بے حد شوق ہے او راس معاملہ میں خوب سے خوب تر کی تلاش میں سرگرداں رہنا محبوب مشغلہ ہے۔ کچھ عرصہ ہوا، کراچی سے محترم بزرگ سید علی مظہر نقوی امروہوی نے ماہنامہ 'تجلی' دیوبند کی پرانی فائلوں سے مولانا عامر عثمانی کی تحریروں پر مشتمل کتابوں کی اشاعت کا سلسلہ ش مزید مطالعہ

<p>معلم اور مربی کیلئے ....</p>

یَا اَیُّھَا الرَّجُلُ المُعَلِّمُ غَیْرَہ ھَلَّا لِنَفْسِکَ کَانَ ذَا التَّعْلِیْماے دوسروں کو تعلیم دینے والے یہ وعظ و ارشاد تیرے لئے کیوں نہیں؟اِبْدَأْ بِنَفْسِکَ فَانْھََ عَنْ غَیِّھَا فَاِذَا انْتَھَتْ عَْہُ فَاَنْتَ حَکِیْمْہلے اپنے نفس کو تعلیم دے، اسے سرکسی سے روک، اگر تو نے اسے سرکسی سے باز رکھا لیا، تو پھر تو واقعی دانا شخص ہےفَھُنَاکَ یُقْبَلُ مَا تَقُوْلُ وَیُقْتَدٰی بِالْعِلْمِ مِنْکَ وَیَنْفَعُ التَّعْلِمْجب یہ مقام پا لیا تو تیری مزید مطالعہ

<p>قرار دادِ مقاصد کا متن</p>

۷؍ مارچ ۱۹۴۹ء کو پاکستان کے سب سے پہلے وزیر اعظم قائد ملت جناب لیاقت علی خان مرحوم نے ملک کی مجلس دستور ساز میں حسب ذیل قرار داد پیش کی۔ ۱۲؍ مارچ کو یہ منظور کی گئی۔ یہ تاریخی قرار داد 'قرار دادِ مقاصد' کے نام سے مشہور ہے جس کا متن پیش خدمت ہے:چونکہ اللہ تبارک و تعالیٰ ہی کل کائنات کا بلا شرکتِ غیر حاکم مطلق ہے اور اس نے جمہور کی وساطت سے مملکت پاکستان کو اختیارِ حکمرانی اپنی مقرر کردہ حدود کے اندر استعمال کرنے کے لئے نیابتاً عطا فرمایا ہے اور چونکہ یہ اختیارِ حکمرانی ایک مقدس امانت ہے، لہٰذا جم مزید مطالعہ

<p>۳۱ علماے کرام کے بائیس نکات</p>

اسلامی حکومت کے بنیادی اُصولوں کے حوالے سے ۱۹۵۱ء میںجملہ مکاتب ِفکر کی طرف سے متفقہ طور پرمنظور کردہمدت ِ دراز سے اسلامی دستور ِ مملکت کے بارے میں طرح طرح کی غلط فہمیاں لوگوں میں پھیلی ہوئی ہیں۔ اسلام کاکوئی دستورِ مملکت ہے بھی یا نہیں؟ اگر ہے تو اس کے اُصول کیا ہیں اور اس کی عملی شکل کیا ہوسکتی ہے؟ اور کیااُصول اور عملی تفصیلات میں کوئی چیز بھی ایسی ہے جس پر مختلف اسلامی فرقوں کے علما متفق ہوسکیں؟ یہ ایسے سوالات ہیں جن کے متعلق عام طور پر ایک ذہنی پریشانی پائی جاتی ہے اور اس ذہنی پریشانی میں ان مزید مطالعہ

<p>جملہ مکاتب فکر کا متفقہ ترمیمی شریعت بل ۱۹۸۶ء</p>

۳۰؍ اگست ۱۹۸۶ء کو لاہور میں 'متحدہ شریعت محاذ پاکستان' کے زیر اہتمام جملہ دینی مکاتبِ فکر کی نمائندہ کمیٹی نے شریعت بل کے ترمیم شدہ مسودے پر اتفاق کیا اور مؤرخہ ۲۶ء اکتوبر ۱۹۸۶ء جامعہ نعیمیہ، لاہور میں ہزاروں اور مشائخ کے عظیم الشان کنونشن میں مولانا سمیع الحق کی طرف سے، قاضی عبد اللطیف کی تائید سے ترمیمی شریعت بل کے لئے قرار داد پیش کی گئی جو متفقہ طور پر منظور ہوئی۔ سطورِ ذیل میں کمیٹی کی رپورٹ حذف کر کے خالص شریعت بلا کا متن پیش خدمت ہے۔واضح رہے کہ اسی رپورٹ کی روشنی میں متحدہ محاذ نے آئین مزید مطالعہ

<p>'ورلڈ ایسوسی ایشن آف مسلم جیورسٹس' کی دستوری سفارشات</p>

قرآن وسنت کو پاکستان کا بالا تر(Supreme)قانون بنانا مقصود ہے اورآئین کی نویں ترمیم چونکہ شریعت کے مطابق قانون سازی کے تقاضے پورے نہیں کرتی، اس لیے ورلڈ ایسوسی ایشن آف مسلم جیورسٹس (پا کستان زون)نے آئین میں ترمیم کے لیے حسب ِذیل سفارشات مرتب کی ہیں تا کہ نویں آئینی ترمیمی بل کو اس کے مطابق بنایا جائے یا پھر اس کو پرائیویٹ بل کی صورت میں قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے۔ تنظیم کے ماہرین آئین وقانون نے دستور میں ترمیم کے لیے جو سفارشات مرتب کی ہیں، وہ حسب ِذیل ہیں:1. آئین کی شق نمبر ۲میں مندرجہ ذیل تر مزید مطالعہ

’’محدث‘‘ معاصرین کی نظر میں

ہر اہل حدیث اس سے باخبر ہے کہ روپڑی خاندان ایک عرصے سے برصغیر ہند و پاک میں مسند رشد و ہدایت، وعظ و تبلیغ اور تدریس و افتاء کا حامل چلا آرہا ہے۔ اس خاندان کے مولانا حافظ محم اسمٰعیل روپڑی، مولانا حافظ محمد حسین اور حضرت العلام مولانا حافظ عبد اللہ صاحب روپڑی رحمہم اللہ نے جو علمی، تبلیغی، تدریسی اور تصنیفی خدمات سر انجام دی ہیں۔ وہ تاریخ اہل حدیث کا ایک روشن باب ہیں۔ مقام شکر ہے کہ ان کے خلاف بھی اپنے اسلاف کے جذبے سے سرشار اور ان کی روش پر گامزن ہیں۔ جوان سال و جوان ہمت حافظ عبد الرحمن صاحب بن مزید مطالعہ

اپریل 1976ء

حرفِ اوّل

ماہنامہ ''محدث'' اپنی زندگی کے چھٹے سال سے گزر رہا ہے اور اس عرصے میں سیرتِ رسول ﷺ پر کئی مضامین کے علاوہ ایک خصوصی اشاعت ''رسول مقبول نمبر'' (حصہ اوّل) اور اس کا ضمیمہ پیش کر چکا ہے۔ رسولِ مقبول نمبر ہماری توقعات سے کہیں بڑھ کر مقوبل ہوا۔ اہل قلم دانشوروں نے اپنی قلمی تعاون سے حوصلہ افزائی کی۔ احباب نے پرخلوص مشورے دیئے اور قارئین نے ''محدث'' کی پذیرائی میں کوئی کسر نہ چھوڑی یہ محض اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم تھا کہ اس نے ہماری بے مایہ کوششوں کو قبول عام بخشا۔حصہ اوّل کے بعد ''حصہ دوم'' کا انتظار مزید مطالعہ

<p>&rsquo;سجدہ تعظیمی کی شرعی حیثیت &lsquo;</p>

محدث' کے شمارہ اپریل2006ء کے کالم دار الإفـتائکے تحت ...کیا سجدئہ عبادت اور سجدئہ تعظیمی کے حکم میں کوئی فرق ہے؟ ... ایک استفتائ(منجانب ابو عبد الرب عبد القدوس سلفی،اسلام آباد) اور اس کا جواب محترم مفتی حضرت مولاناحافظ ثناء اللہ مدنی کی طرف سے شائع ہو چکا تھا کہ اسلام آباد سے مولاناحافظ مقصود صاحب مدیر مرکز دعوة التوحید،اسلام آباد کا زیر نظر مکتوب ملا جس پر محترم انجینئر عبد القدوس سلفی صاحب سے رابطہ کیاگیا تو اُنہوں نے درج ذیل تحریر بھیجی جو ہدیۂ قارئین ہے ۔ (ادارہ)14؍ربیع الاول 1427ھمحترم جناب مزید مطالعہ

جون 2006ء

<p>علامہ جاوید الغامدی کی روشنی طبع</p>

اخباری اطلاع کے مطابق اسلام آباد میں ایک تعلیمی کانفرنس کے دوران جہاںوزیراعظم شوکت عزیز بھی تقریب میںموجود تھے۔ ممتاز عالم دین محقق اور دانشور علامہ جاوید الغامدی جو کہ حال ہی میں اسلامی نظریاتی کونسل آف پاکستان کے رُکن مقرر کئے گئے ہیں، نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ قرآنِ حکیم اور اسلامیات کی تعلیمات بچوں کو دوسری جماعت کے بجائے پانچویں جماعت کے بعد شروع کی جانی چاہئیں۔وزیراعظم شوکت عزیز نے ان سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ قرآنِ حکیم اور اسلامیات کی تعلیم دوسری جماعت کے بعد بچوں کو شروع کرائی جانی چاہ مزید مطالعہ

جولائی 1981ء

مقدّمہ۔ملّتِ اسلامیہ

سب سے پہلے ہمیں یہ دیکھنا چاہئے کہ جو جماعت اسلامی نظامِ خلافت کا دعویٰ لے کر اُٹھتی ہے وہ خود کن صفات سے متصف ہونی چاہئے؟ اس کی وضاحت سورۂ شوریٰ کی مندرجہ ذیل آیات میں ملتی ہے جو مکی دور کے آخر میں نازل ہوئیں۔ ارشاد باری ہے:﴿وَما عِندَ اللَّهِ خَيرٌ‌ وَأَبقىٰ لِلَّذينَ ءامَنوا وَعَلىٰ رَ‌بِّهِم يَتَوَكَّلونَ ٣٦ وَالَّذينَ يَجتَنِبونَ كَبـٰئِرَ‌ الإِثمِ وَالفَو‌ٰحِشَ وَإِذا ما غَضِبوا هُم يَغفِر‌ونَ ٣٧ وَالَّذينَ استَجابوا لِرَ‌بِّهِم وَأَقامُوا الصَّلو‌ٰةَ وَأَمرُ‌هُم شور‌ىٰ بَينَهُم وَمِمّا مزید مطالعہ

خلفائے راشدین کا انتخاب

خلافت ابو بکرؓ کا پس منظر امامت قریش میں ہو گی حضور اکرم ﷺ نے اپنی زندگی میں ہی یہ خبر دے دی تھی کہ ان کے بعد ان کے جانشین (خلیفہ) قبیلہ قریش سے ہوں گے ۔ اور ساتھ ہی اس کی وجہ بھی بیان فرما دی تھی۔ اس سلسلہ میں بہت سی احادیث وارد ہیں اور امام بخاریؒ نے تو ''الأمراء من قریش'' (کتاب الاحکام) کے عنوان سے ایک مستقل باب بھی باندھا ہے۔ چند ایک احادیث ذیل میں درج کی جاتی ہیں۔1. الناس تبع لقریش في ھذا الشأن مسلمھم تبع لِمُسْلِمِھم وکافرھم تبع کافرھم (مسلم، کتاب الإمارة باب الناس تبع لقریش والخلافة ف مزید مطالعہ

جولائی 1981ء

انتخاب حضرت ابو بکر صدیقؓ

خلافت کے لئے بنی ہاشم کی تمناپہلے ذکر کیا جا چکا ہے کہ جب حضور اکرم ﷺ کا حضرت ابو بکرؓ کو خلیفہ نامزد کرنے کا خیال پیدا ہوا تو اس کی وجہ بھی بتلا دی کہ مبادا اس وقت بعض لوگ خلافت کی آرزو کرنے لگیں یا کچھ دوسرے باتیں بنانے لگیں کہ خلافت تو دراصل ہمارا حق تھا۔ پھر آپﷺ نے جو استخلافِ ابو بکرؓ کا ارادہ ترک کر دیا تو اس کی وجہ بھی مذکور ہے کہ ابو بکرؓ کے علاوہ کسی دوسرے کا خلیفہ بننا نہ تو اللہ کی مشیت میں ہے اور نہ ہی مسلمان مجموعی طور پر ابو بکرؓ کے علاوہ کسی دوسرے پر اتفاق کریں گے۔ (اور آپ ﷺ پی مزید مطالعہ

جولائی 1981ء

انتخاب حضرت عثمانؓ

حضرت عمرؓ سے نامزدگی کی درخواستعن عبد الله ابن عمر قال: قیل لِعُمَرَ: ''ألا تستخلف؟'' قال إن أستخلف مَنْ ھُوَ خیر مني أبو بکرٍ وإن أترك فقد ترك من ھو خیر مني رسول اللّٰہ ﷺ۔فأثنوا علیه فقال: رَاغِبٌ راھبٌ وددت أني نجوت منھا كفافا لَا لِي ولا عَلي، لَا أتُحَمَّلُھا حیًّا ومیتًا۔ (بخاري۔ کتاب الأحکام۔ باب الاستخلاف نمبر ۸۹۲)عبد اللہ بن عمرؓ کہتے ہیں (جب) حضرت عمرؓ (زخمی ہوئے تو ان) سے کہا گیا۔ آپ کسی کو خلیفہ بنا دیجیے؟'' فرمایا: ''اگر خلیفہ مقرر کروں تو (بھی ٹھیک ہے کیونکہ) حضرت ابو بکرؓ نے، جو م مزید مطالعہ

جولائی 1981ء

انتخاب حضرت علیؓ

(اقتباسات از روایات طبری ج ۴ از صفحہ ۴۲۷ تا ۴۳۵)1. حَدَّثَنَا مُحَمَّد بْن عَبْدِ اللَّه بْن سواد بْن نويرة، وَطَلْحَة بن الأعلم، وأبو حَارِثَةَ، وأبو عُثْمَان، قَالُوا: بقيت الْمَدِينَةُ بعد قتل عُثْمَان رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ خمسة أيام، وأميرها الْغَافِقِيّ بن حرب يلتمسون من يجيبهم إِلَى القيام بالأمر فلا يجدونه، يأتي الْمِصْرِيُّونَ عَلِيًّا فيختبئ مِنْهُمْ ويلوذ بحيطان الْمَدِينَةِ، فإذا لقوه باعدهم وتبرأ مِنْهُمْ ومن مقالتهم مرة بعد مرة، ويطلب الْكُوفِيُّونَ الزُّبَيْر فلا يجدونه، فأرسلوا ال مزید مطالعہ

جولائی 1981ء

انتخاب حضرت حسنؓ

حضرت علیؓ کی وفات کے قریب آپ سے لوگوں نے کہا اِسْتَخْلِفْ (یعنی اپنا ولی عہد مقرر کر جائیے) آپ نےجواب میں فرمایا: ''میں مسلمانوں کو اسی حالت میں چھوڑوں گا جس میں رسول اللہ نے چھوڑا تھا'' (البدایۃ ج ۸ ص ۱۳-۱۴)2. ثم قال إن مِتُّ فاقتلوه وإن عشتُ فأنا أعلم کیف أصنع به۔'' فقال جندب بن عبد اللّٰه ''یا أمیر المؤمنین! إن مت نبایع الحسن؟'' فقال ''لا آمرکم ولا أنھا کم، أنتم أبْصَر۔'' (البدایه والنہایه ص ۳۲۷، ج۷)پھر حضرت علیؓ نے فرمایا: اگر میں مر گیا تو اس (قاتل) کو قتل کر دینا اور اگر میں زندہ رہا تو مزید مطالعہ

طریقِ انتخاب

ہمارے جمہوریت نواز دوست عموماً یہ تاثر دیتے ہیں کہ:1. سقیفہ بنی ساعدہ اس دَور کا پارلیمان تھا۔2. جہاں انصار و مہاجرین نے سرکردہ حضرات نے جو اس دَور کے قبائلی نظام کے مطابق اپنے اپنے قبیلہ کے نمائندہ کی حیثیت رکھتے تھے۔ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کے انتخاب میں حصہ لیا اور3. نتیجۃً حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کثرت رائے سے منتخب ہو گئے تھے۔4. انصار و مہاجرین کی حیثیت بھی آج کل کی سیاسی پارٹیوں سے ملتی جلتی تھی۔لہٰذا اندریں صورت موجودہ دَور کے طرز انتخاب میں کوئی ایسی بات نظر نہیں آتی جو اسلامی طرزِ مزید مطالعہ

3. سیاسی جماعتوں کا وجود

کیا انصار و مہاجرین سیاسی جماعتیں تھیں؟مہاجرین و انصار میں خلافت کے معاملہ پر سقیفہ بنی ساعدہ میں چند لمحات کے لئے نزاع پیدا ہوئی جو اسی مقام پر ختم ہو گئی۔ تو اس واقعہ کی بنا پر مہاجرین و انصار کو آج کل کی سیاسی پارٹیوں کے مماثل قرار دینا، میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے جمہوریت نواز دوستوں کی بہت بڑی جسارت ہے۔ جب یہ مہاجرین اولین مکّہ کی گلیوں میں پِٹ رہے تھے اور کفّار کے ظلم و تشدد کا نشانہ بنے ہوئے تھے تو کیا یہ سب کچھ اس لئے ہو رہا تھا کہ ہم کسی نہ کسی وقت کاروبارِ حکومت پر قابض ہوں جیسا کہ موجودہ مزید مطالعہ

4. بیعتِ خاص اور بیعتِ عام

ہم پہلے ذکر کر چکے ہیں کہ حضرت ابو بکرؓ کے ہاتھ پر خلافت کے انعقاد کے لئے بیعت سقیفہ بنو ساعدہ میں ہوئی۔ پھر دوسرے دن مسجد نبوی میں عام بیعت ہوئی۔ حضرت عمرؓ کو حضرت ابو بکرؓ نے نامزد کیا۔ نامزدگی کے متعلق گفتگو آپ کے گھر پر ہوتی رہی۔ لیکن عام بیعت مسجد نبوی میں ہوئی۔ اسی طرح حضرت عثمان کی خلافت سے متعلق مشورے تو حضرت مسور بن مخرمہ کے گھر پر ہوتے رہے لیکن عام بیعت مسجد نبوی میں ہوئی۔ حضرت علیؓ بھی یہی کچھ چاہتے تھے۔ کہ ان کا انتخاب اور بیعت حسبِ دستور ہو۔ مگر ہنگامی حالات کی وجہ سے ان کی یہ آرز مزید مطالعہ

جولائی 1981ء

مشورہ اور اس کے متعلقات

قرآن کریم میں مسلمانوں کی ایک صفت یہ بھی بیان کی گئی ہے:﴿وَأَمرُ‌هُم شور‌ىٰ بَينَهُم...٣٨﴾اور وہ اپنے معاملات باہمی مشورہ سے طے کرتے ہیں۔اور سورۂ آل عمران میں (جو جنگ اُحد میں نازل ہوئی تھی) حضور اکرم کو یہ حکم دیا گیا کہ:﴿وَشاوِر‌هُم فِى الأَمرِ‌ ۖ فَإِذا عَزَمتَ فَتَوَكَّل عَلَى اللَّـهِ...١٥٩﴾الشورٰىاور اپنے کاموں میں ان سے مشورہ لیا کرو اور جب کسی کام کا عزم کر لو تو اللہ پر بھروسہ رکھو۔حضور اکرم ﷺ مکّی دور سے ہی مسلمانوں سے اکثر مشورہ کیا کرتے تھے۔ جنگ اُحد کے بعد دوبارہ اس لئے تاکید فرم مزید مطالعہ

چند مشہور مجالس مشاورت

1. بدر کے قیدیوں کے متعلق آنحضرت ﷺ کا صحابہ سے مشورہجنگ بدر میں قریش کے ستر بڑے بڑے آدمی گرفتار ہو کر دربار نبوت میں پیش کیے گئے تو آپ نے حسبِ عادت مجلس شوریٰ طلب کی اور یہ مسئلہ زیرِ بحث آیا کہ ان کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے۔یہ واقعہ مختصراً صحیح مسلم (کتاب الجهاد۔ باب إباحة الغنائم) میں بروایت حضرت عمرؓ بن الخطاب یوں مذکور ہے:فلما أسروا الأساری قال رسول اللّٰه ﷺ لأبي بکر وعمر ''ما ترون في ھٰؤلاءا لأ ساریٰ؟ فقال أبو بکرؓ: یا نبي اللّٰه ھم بنو عمّ والعشیرة اَرٰی أن تاخذ منھم فدیة فتکون لناقوة مزید مطالعہ

جولائی 1981ء

ضمنی مباحث

کیا کثرت رائے معیارِ حق ہے؟ہم پہلے اسلامی نقطۂ نظر سے یہ ثابت کر چکے ہیں کہ دلیل کے مقابلہ میں کثرت رائے کی کوئی حیثیت نہیں۔ اب جمہوریت پرستوں کی مجبوری یہ ہے کہ جمہوری نظام ''کثرت رائے بظور معیار حق'' کے اصول کے بغیر ایک قدم بھی نہیں چل سکتا۔ پھر اس اصول کو برقرار رکھنے کے لئے اس نظام کو یہ سہارا بھی لینا پڑا۔ ہر بالغ۔ مرد ہو یا عورت۔ کے ووٹ (رائے عقل و دانش) کی قیمت یکساں قرار دی جائے۔ اس اصول کو سیاسی مساوات کا نام دیا گیا۔ہر ووٹ کی یکساں قیمت:اس طرزِ انتخاب میں ہر چھوٹے اور بڑے، اچھے اور بر مزید مطالعہ

خلافت و جمہوریت کے تقابلی مباحث

1. فرانس کا منشور جمہوریتاور حقیقی جمہوریتجمہوریت کا موجودہ دَور انقلاب فرانس ۱۷۷۹ء سے شروع ہوتا ہے۔ واقعہ باسٹیل کے بعد ۴؍ اگست ۱۷۷۹ء کی شب کو جمعیت وطنیت فرانس نے اپنا مشہور منشور انقلاب شائع کیا تھا۔ جس نے تاریخ میں اوّلین فرمانِ حریت کے لقب سے جگہ پائی۔ مشہور فرانسیسی مورخ حال (Ch.Seignobos) نے اپنی تاریخ انقلاب میں اس منشور کا خلاصہ درج ذیل پانچ دفعات میں پیش کیا ہے:1. استیصال حکم ذاتی: یعنی حقِ حکم و ارادہ اشخاص کی جگہ افراد کے ہاتھ میں جائے۔ شخص، ذات اور خاندان کو تسلط و حکم میں کوئی دخل مزید مطالعہ

2. کیا مغربی جمہوریت کو مشرف بہ اسلام کیا جا سکتا ہے

اس سوال کا اجمالی جواب تو یہ ہے کہ جمہوریت میں یہ لازمی امر ہے کہ مقتدر اعلیٰ کوئی انسان ہو یا انسانوں پر مشتمل ادارہ۔ انسان سے ماوراء کسی ہستی کو مقتدر اعلیٰ تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ جب کہ اسلامی نقطۂ نظر سے مقتدر اعلیٰ کوئی انسان ہو ہی نہیں سکتا ۔ بلکہ مقتدر اعلیٰ صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہے۔ یہی وہ بنیادی فرق ہے جس کی بنا پر ہم دعویٰ سے کہہ سکتے ہیں کہ موجودہ جمہوریت سے اسلام کبھی سربلند نہیں ہو سکتا۔ ؎تراناداں امید غمگساری ہاز افرنگ است دل شاہین نہ سوزد بہر آں مرغے کہ درچنگ استگو یہ بحث یہاں مزید مطالعہ

4. خلافتِ راشدہ کی امتیازی خصوصیات

1. اقتدارِ اعلیٰنظام خلافت میں مقتدر اعلیٰ خود اللہ تعالیٰ ہے۔ وہی ہر چیز کا مالک اور وہی قانون ساز ہے۔ ملت اسلامیہ اور انسانیت کی فلاح و بہبود کے بنیادی قوانین اللہ تعالیٰ خود بذریعہ انبیاء انسانوں کو بتلاتا ہے۔ ایسی قانون سازی کا اختیار کسی نبی کو بھی نہیں ہوتا۔ جب کہ دوسرے تمام نظام ہائے سیاست میں مقتدر اعلیٰ کوئی ایک انسان یا ادارہ ہوتا ہے۔ ملوکیت اور آمریت میں یہ مقتدر اعلیٰ بادشاہ یا ڈکٹیٹر ہوتا ہے۔ جمہوریت میں سیاسی مقتدر اعلیٰ تو عوام ہوتے ہیں اور قانونی مقتدر اعلیٰ پارلیمنٹ۔ اقتدار اعل مزید مطالعہ

پارلیمنٹ اور شُوریٰ کا تقابلی مطالعہ

ایک صاحب فرماتے ہیں:تعاونوا عل البر والتقوى کو پارلیمنٹری پارٹی کی اصل قرار دیا جا سکتا ہے۔ جو لوگ پارٹیوں کو گوارا نہیں کرتے وہ چاہتے ہیں کہ ہر دو سال بعد جنگ جمل، ۵ سال بعد جنگ صفین اور دس سال بعد کربلا بپا کرتے رہیں۔ملاحظہ فرمائیے کہ جب انسانی سوچ غلط راستے پر پڑ جائے اور اس میں تعصب پیدا ہو جائے تو کیا کیا گل کھلاتی ہے۔ صاحب موصوف کا خیال ہے کہ مندرجہ بالا واقعات اس لئے پیش آئے کہ پارٹیوں کے وجود کو گوارا نہ کیا گیا۔ بالفاظ دیگر حضرت علیؓ کو چاہئے تھا کہ وہ حضرت معاویہ کی سیاسی کو برداشت کر مزید مطالعہ

<p>شیخ البانی کی رِحلت پر پاکستانی علماء کے تاثرات</p>

محدث ِجلیل شیخ البانی کی وفات پر ادارئہ محدث نے معروف اہل علم سے اپنے تاثرات لکھنے کی درخواست کی ۔وقت کی قلت کی وجہ سے بہت سے علماء سے رابطہ نہیں ہوسکا اور بہت سے کم فرصت میں ارسال نہیں کرپائے۔ حاصل ہوجانیوالے تاثرات ہدیہ قارئین ہیں۔بعد میں موصول ہونے والے مضامین او رتاثرات آئندہ اشاعتوں میں ان شاء ا للہ شائع کئے جاتے رہیں گے۔ادارہ (1) مولانا حافظ ثنا ء اللہ مدنی ( مفتی ؍شیخ الحدیث جامعہ لاہور الاسلامیہ، رحمانیہ) علامہ البانی ؒسے ایک تعارف محدث ُالعصر علامہ البانی ؒ کی حیاتِ طیبہ پر نگاہ ڈالنے مزید مطالعہ

<p>اردن سے مکتوب</p>

بسم اللّٰه الرحمن الرحیم من أبي عبد اللہ خالد بن أحمد العلاونة إلی أخیه الدکتور؍حافظ عبد الرحمٰن مدنی حفظه الله ورعاه السلام علیکم ورحمة اللّه وبرکاته ، أمابعد: فإننی أحمد اللہ إلیکم وأصلی وأسلم وأبارك علی نبینا محمد وعلی آله وصحبه أجمعین وعلی من تبعهم بإحسان إلی یوم الدین۔ الأخ الحبیب والأستاذ الفاضل&hellip; لقد کانت الشمس تغیب في کل یوم وکان غیابها بالنسبة لنا أمر طبیعي، ولکنها في یومنا هذا الثاني والعشرین من جمادي الآخرة من عام ألف وأربع مزید مطالعہ

<p>حدود قوانین اور &rsquo;محدث&lsquo;</p>

'محدث' جون 2006ء کا مستقل شمارہ حدود قوانین کے خلاف میڈیا مہم کے جوابات پر مشتمل تھا جبکہ گذشتہ شمارے میں تفصیل سے حکومت کی مجوزہ ترامیم پر شرعی وقانونی نقطہ نظر پیش کیا گیا زیر نظر شمارے میں شائع ہونے والا جائزہ دراصل اس بل کا ہے جو 21؍اگست کو باقاعدہ قومی اسمبلی میں پیش کیاگیا اور اسے مجلس عمل نے پھاڑ کر اس پر بحث کرنے سے ہی انکار کردیا۔ اس جائزے کو جماعت اسلامی کے ویمن کمیشن نے کتابچے کی شکل میں شائع کرکے سلیکٹ کمیٹی کی پیش کردہ ترامیم کے دن (پیر 3؍ستمبر کو) قومی اسمبلی میں ہر ڈیسک پر تقسیم ک مزید مطالعہ

<p>&rsquo;تحفظ ِ نسواں بل&lsquo; سے متعلق علماء کمیٹی کی &rsquo;اصل&lsquo; سفارشات</p>

''حکومت کی دعوت پر آنے والے علماء کرام نے آغاز میں ہی یہ طے کرلیا تھا کہ دو تین اُصولی اور اہم اُمور کو پہلے زیر بحث لایا جائے، اگر حکومت ان کے بارے میں ہماری بات قبول کرنے کو تیارہو تو باقی اُمور پر بات کی جائے ورنہ مسودۂ قانون پر مزید بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ان میں تین باتیں ہمارے نزدیک زیادہ اہمیت رکھتی ہیں:(1) زنابالجبر کو نئے مسودہ میں حدودِ شرعیہ سے نکال کر تعزیرات میں شامل کردیا گیا ہے جو قطعی طور پر غلط ہے، اسے حدود میں واپس لایا جائے اور اس کی سزا رجم ہی رکھی جائے۔(2) زنا بالرضا میں مزید مطالعہ

<p>اسلامی ریاست کے بنیادی اُصول</p>

صدرِ پاکستان جناب آغا محمد یحییٰ خان نے ۲۸ جون ۱۹۷۱؁ء کی اپنی نشری تقریر میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے ملک کے سیاسی مستقبل کا جو لائحہ عمل پیش کیا ہے، ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ:۔''ملک کا آئین بنانے کا کام ماہرین کی ایک کمیٹی کر رہی ہے۔ یہ کمیٹی مسودہ تیار کر کے صدرِ مملکت کو پیش کرے گی اور وہ مختلف راہنماؤں اور ارکانِ اسمبلی سے مشورہ کے بعد اسے آخری شکل دیں گے۔''اس سلسلے میں صدرِ یحییٰ خان نے قیامِ پاکستان کے مقاصد پورے کرنے اور ملک کے مختلف طبقوں کے لئے معاشرتی اور اقتصادی انص مزید مطالعہ

<p>اسلام یا جمہوریت؟</p>

مؤقر معاصر ''زندگی'' نے اپنے شمارے (۲۷ستمبر تا ۳ اکتوبر ۱۹۷۱ء) کے ادارتی کالموں میں جمہوریت کا نعرہ بلند کرنے والوں کی تائید اور جمہوریت کو اسلام سے علیحدہ نظام قرار دینے والوں کی تردید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پاکستان کی بقاء اور اس کے استحکام کا انحصار صرف جمہوریت پر ہے اور جمہوریت اسلام ہے اور اسلام تک پہنچنے کا ایک ذریعہ بھی۔ ملخصاًسالِ رواں کے شمارہ جنوری میں انتخابات پر تبصرہ کرتے ہوئے ہم نے مشورہ دیا تھا کہ:۔''اسلام پسند اگر اسلام کا نعرہ لگاتے ہیں تو صحیح اسلام پیش کریں یہ نہ ہو کہ سب کچھ س مزید مطالعہ

محدث کا نیا سال

ماضی کا جائزہ اور مستقبل کا عزمِ صمیم الحمد للہ ''محدث'' کا پہلا سال بخیر و خوبی ختم ہوا۔ اور زیر نظر شمارے سے بفضلہٖ تعالیٰ ہم دُوسرے سال میں قدم رکھ رہے ہیں۔ خدا کا شکر ہے کہ اس عرصہ میں ہمیں توقع سے بڑھ کر کامیابی حاصل ہوئی اور ''محدث''مقبولِ عام ہوا۔ یہ سب کچھ اللہ ارحم الراحمین کے رحم و کرم سے ہے جس نے ہمیں نامساعد حالات میں اپنے تبلیغی فریضہ کی ادائیگی کی توفیق دی اور مشکل اور کٹھن حالات میں اسے جاری رکھنے کی ہمت عطا فرمائی۔ ہمیں اپنی قابلیت اور وسائل کے متعلق نہ تو پہلے کوئی خوش فہمی تھی مزید مطالعہ

ماہنامہ محدث لاہور

''معاصرین کی نظر میں'' ماہنامہ ''سیارہ'' لاہور نومبر ۱۹۷۱ء''یہ فلمی رسالوں اور ائجسٹوں کا دور ہے۔ فلم اور سنسنی خیز ڈائجسٹوں نے مل کر ملت کے مذاق و مزاج پر جو شبخون مارا اور ایمان و عقائد کو جس طرح خراب کیا ہے وہ ہم سب پر اظہر من الشمس ہے۔ مبارک ہیں وہ لوگ جو اس دور میں دینی جرائد کا اجراءکیے ہوئے ہیں اور اس پُر آشوب دَور میں لوگوں کو خدااور اس کے رسول ﷺ کی طرف آنے کی دعوت دیتے ہیں۔ ہمارے مولانا حافظ عبد الرحمن مدنیؔ کا شمار بھی انہی لوگوں میں ہوتا ہے۔ موصوف گزشتہ ایک سال سے نہایت خوبصورت دین مزید مطالعہ

فروری 1972ء

حضرت شاہ نعمت اللہ صاحبؒ سے منسوب پیش گوئیوں کی حقیقت

سقوطِ مشرقی پاکستان اور جنگ بندی کے اعلان کے بعد عوام میں حضرت شاہ نعمت اللہ صاحبؒ بخاری کی طرف منسوب فارسی زبان میں پیش گوئیوں کا بہت چرچا ہوا۔ مختلف جرائد و رسائل اور ملک کے مشہور روزناموں نے ان کو باترجمہ شائع کیا اور بازاروں میں بھی ان پیش گوئیوں کے پمفلٹ ہاتھوں ہاتھ بکے۔ اس طرح سے تاجروں نے خوب فائدہ اُٹھایا۔ ان پیش گوئیوں کے ساتھ ہی اس مبینہ کشف یا خواب کی توجیہ و تعبیر کا دروازہ بھی کھلا اور کچھ لوگوں نے جہاں سنداً و روایتاً ان کی ثقاہت کی ضرورت محسوس کی وہاں بہت سے لوگ انہیں اخبارِ غیبی مزید مطالعہ

فروری 1972ء

چند عام کاروباری بیماریاں

انسان کو اپنا پیٹ پالنا، تن ڈھکنا اور بچوں کی پرورش کا بوجھ اُٹھانا ہے اس لئے اس کو کاروبار کرنا پڑتا ہے۔ کاروبار ایک جائز ضرورت ہے۔ اگر جائز طریقے سے کیا جائے تو یہ عبادت بھی ہے۔ اگر ناجائز ہتھکنڈے استعمال کئے جائیں تو گناہ بھی ہے اور حرام بھی۔ اس لئے ہم ذیل میں چند ایک دن موٹی موٹی کاروباری بیماریوں اور مفاسد کا ذِکر کریں گے جن سے عامہ خلائق غافل ہے۔قسمیں کھانا:قسمیں کھانے سے غرض یہ ہوتی ہے کہ گاہک چیز خرید لے اور اس کی عموماً اس وقت ضرورت پڑتی ہے جب دال میں کالا ہوتا ہے۔ اس لئے رسول کریم ﷺ نے مزید مطالعہ

''محدث'' معاصرین کی نظر میں

ماہنامہ ''فکر و نظر'' اسلام آباد جنوری ۱۹۷۱ء: جماعتِ اسلامی کی مجلس التحقیق الاسلامی کا یہ پہلا شمارہ ہمیں برائے تبصرہ موصول ہوا ہے اداریہ عزیز زبیدی نے لکھا ہے، جس کا موضوع ہے: ''مسلک اہل حدیث کا ماضی اور حال'' یہاں ضمناً اتنا بتا دینا مفید رہے گا کہ جماعت اہل الحدیث خود کو صرف قال اللہ اور قال الرسول ﷺ کا پابند سمجھتی ہے۔ اس کا نعرہ ہے: «الدّین قال اللہ وقال رسوله»وہ اپنی تاویل کے مطابق سنت پر کار بند رہنا ہی دین خیال کرتے ہیں۔ بقول شاعر ؎ أھل الحدیث عصَابة نبویّة ترضی بقول المُصطفٰیؐ وب مزید مطالعہ

حرف اول

حرف ِاوّلزیر نظر مقالہ مختلف حلقوں کی طرف سے ''اسلام کے سیاسی نظام'' کے بارے میں پیش کردہ افکار کا ایک جائزہ ہے مقالہ کی تیاری میں جو نکات پیش نظر رہے ان کی طرف اشارہ ضروری ہے تاکہ بعض مشہور شخصیتوں کا باہمی مختلف نکتہ نظر قارئین کے لیے تشویش کا باعث نہ ہو۔جناب انور طاہر صاحب نے ''اسلام کے سیاسی نظام '' کے بارے میں جملہ پیش کردہ افکار کو کتاب و سنت پر پیش کرکے ، اس سے مطابقت یا عدم مطابقت کو معیار بنایا ہے۔ اس سلسلے میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا یہ مقولہ ہی ان کی منہاج فکر ہے۔ ''إن الحق لا یعرف مزید مطالعہ

مدیرِ اعلیٰ ’’محدّث‘‘ کے نام علمائے کویت کا ایک خط

مدیرِ اعلیٰ ''محدّث'' کے نام علمائے کویت کا ایک خط مغربی جمہوریت نظامِ کفر ہے چند روز قبل علمائے کویت کی طرف سے ''مدیرِ اعلیٰ محدّث'' کے نام ایک مکتوب وصول ہوا تھا، جس کا اردو ترجمہ افادۂ عام کے لئے ہدیۂ قارئین ہے (ادارہ) فضیلة الشیخ الحافظ عبد الرحمان المدّنى۔ متعنا الله بطول حیاتکم!السلام علیکم ورحمة اللّٰہ وبرکاته۔ أمّا بعد:جمہوریت ایک ایسا نظام ہے جسے خود انسان نے وضع کیا ہے۔ اس فکر کو سیاست و ریاست کی تمام مشکلات کے حل کا واحد ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ نظام مغرب کا وضع کردہ ہے اور اس کے مزید مطالعہ

فروری 2003ء

<p>ڈاکٹر محمد حمیداللہ مرحوم....ایک عہدآفرین شخصیت</p>

عالم اسلام کے معروف محقق، مؤرخ اور مفسر ڈاکٹر محمد حمید اللہؒ گذشتہ دنوں فلوریڈا کے ہسپتال میں ۹۶ سال کی عمر میں اپنے خالق حقیق سے جاملے۔ ان کی وفات، ان کے کارناموں اور مشن سے واقف لوگوں کے لئے ایک جانکاہ حادثے سے کم نہیں۔ 'موت العالم موت العالم' کی ضرب المثل ان پر صادق آتی ہے۔تحقیقی و علمی دنیا کا یہ عظیم ستارہ طویل عرصے تک دیارِ مغرب میں بیٹھ کر اپنے علمی جواہر بکھیرتا رہا اور بلا شبہ ان کے یہ کام عالم اسلام کے لئے منفرد ونایاب جواہر کی حیثیت رکھتے ہیں۔ڈاکٹر حمید اللہ ۱۶؍ محرم ۱۳۲۶ھ (۱۹۰۵ئ) ک مزید مطالعہ

<p>مسئلہ عراق، اُمت ِمسلمہ اور پاکستان</p>

عراق کا مسئلہ انتہائی گھمبیر صورت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ اقوامِ متحدہ کی معائنہ ٹیمیں گزشتہ چارماہ کی تلاشِ بسیار کے باوجودعراق میں کسی مہلک ہتھیار کا سراغ لگانے میں کامیاب نہیں ہو سکیں۔ عراق پر ممکنہ حملے کے خلاف ہر نسل اور ہر قوم کے کروڑوں افراد نے بھرپور صداے احتجاج بلند کی ہے۔روس ،فرانس اور چین جیسے اقوامِ متحدہ کے مستقل ارکان نے عراقی بحران کے سیاسی حل پر زوردیتے ہوئے کسی بھی ایسی قراداد کو ویٹو کرنے کا اعلان کیا ہے جو عراق کے خلاف جنگ شروع کرنے کا جواز عطا کرتی ہو۔ (نوائے وقت: ۱۲،۱۶؍مارچ)ع مزید مطالعہ

<p>قارئین کی خدمت میں چند گذارشات</p>

(1) محدث کے سائز میں تبدیلی :۳۰، ۳۵ برس سے ماہنامہ 'محدث'جس سائز میں شائع ہوتا رہا ہے، طباعتی رجحانات میں تبدیلی کے باعث اس سائز کاحصول اَب مشکل ہوگیا ہے۔ 26/8&times;20 سائز کا کاغذ جہاں چند سالوں سے مارکیٹ میں آنا بند ہوگیا ہے، وہاں اس سائز پر اُٹھنے والی طباعت اور جلد بندی کی لاگت میں بھی اضافہ ہو گیا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کتابوں کیلئے بھی یہ سائزمتروک ہو گیا۔ یہ سائز تیار کرنے کیلئے کاغذ کو ضائع کرنا پڑتا ہے محدث کے اکثر مضامین جب دوسرے مجلات رِی پرنٹ کرتے ہیں تو انہیں بھی اسے ریڈیوس مزید مطالعہ

<p>دعائیں کیوں بے اثر رہیں؟ نصرتِ الٰہی کیوں نہ آئی؟</p>

ہمارے ادارہ کے فاضل رکن محترم ڈاکٹر صھیب حسن جو اسلامک شریعت کونسل، لندن کے سیکرٹری جنرل اور لندن میں قرآن سوسائٹی کے صدربھی ہیں، گذشتہ دنوں پاکستان تشریف لائے۔لاہور میں آپ نے خطبہ جمعہ میں 'سانحۂ سقوطِ بغداد' پر جن خیالات کا اظہار کیا، وقت کی تنگ دامنی کے باوجود اس میں اہم نکات آگئے ہیں۔ آپ کا یہ خطاب ہدیۂ قارئین ہے۔ (محدث )حمد و ثنا کے بعد، ارشادِ باری تعالیٰ ہے :﴿وَلا تَهِنوا وَلا تَحزَنوا وَأَنتُمُ الأَعلَونَ إِن كُنتُم مُؤمِنينَ ١٣٩ إِن يَمسَسكُم قَر&zwnj;حٌ فَقَد مَسَّ القَومَ قَر&zw مزید مطالعہ

<p>'محدث' کے بارے میں قارئین اور معاصر جرائد کی آراء</p>

اِدارہ کو محدث کے بارے میں اکثر وبیشتر تعریفی خطوط اور بیش قیمت مشورے موصول ہوتے رہتے ہیں۔ فتنۂ انکار حدیث کی اشاعت کے موقع پر ہمیں بڑی تعداد میں یہ خطوط موصول ہوئے۔ بعض اہم شخصیات کے خطوط کیعلاوہ معاصر دینی جرائد میں بھی محدث اور اس کے خاص شمارے کے بارے میں تبصرے کئے گئے۔قارئین کی آرا اور معاصر جرائد کے نیک جذبات آپ کے پیش خدمت ہیں۔ (ادارہ)...............(۱) ...............وزیر مذہبی اُمور، صوبہ سرحد کا مراسلہ۲۰؍اکتوبر ۲۰۰۲ءبرادرِ محترم و مکرم حافظ عبدالرحمن مدنی صاحب السلام علیکم ورحمة اللہ مزید مطالعہ

اپریل 1972ء

فکر و نظر

صدر بھٹو کو روس جا کر مسٹر کو سیجن سے اور پاکستان میں بلا کر برطانیہ کے وزیر خارجہ مسٹر ڈگلس ہیوم سے جو کچھ سننا پڑا ہے اس سے ہمیں بڑی مایوسی ہوئی ہے۔ یہ دونوں لیڈر باتوں باتوں مین جس طرح بھارت اور نام نہاد بنگلہ دیشی کی ثنا خوانی کرتے رہے ہیںِ وہ ان کے دشمنانہ اور غیر منصفانہ رویہ کی ایک بد ترین مثال ہے۔ وَمَا تُخْفِيْ صُدُوْرُهُمْ اَكْبَرُ طان تمام اور واضح تحقیر آمیز رویہ کے باوجود اگر صدر بھٹو نے ان کو مزید آزمانے کی کوشش کی تو یہی کہا جا سکتا ہے کہ: سخن شناس نۂ دلبرا خطا اینجا است! جب مزید مطالعہ

عالم اسلام کی دگر گوں حالت اور اُس کا علاج

عالمِ اسلام نہایت نازک دور سے گزر رہا ہے۔ صرف اس لئے ہیں کہ وہ بیرونی خطرات کے نرغہ میں ہے بلکہ اس اعتبار سے کہ اس نے خود بھی ایسے حالات پیدا کر لئے ہیں جو نزولِ مصائب اور خارجی فتنوں کے لئے اپنے اندر بلا کی کشش رکھتے ہیں۔ اس لئے انفرادی اور اجتماعی زندگی میں جس کردار اور ذہنیت کا اس نے مظاہرہ کیا ہے۔ اس کے بعد اسے کسی بھی غیر کی ستم ظریفی کا شکوہ نہیں ہونا چاہئے۔﴿إِنَّ اللَّهَ لا يُغَيِّرُ‌ ما بِقَومٍ حَتّىٰ يُغَيِّر‌وا ما بِأَنفُسِهِم...١١﴾... سورة الرعدجو (نعمت) کسی قوم کو (خدا کی طرف سے) حاص مزید مطالعہ

ملک کے سیاسی مصائب

صُبَّتْ عَلَی الْأَیَّامِ صِرْنَ لَیَالِیَا ملک کو جو در پیش سیاسی مصائب ہیں۔ اس لحاظ سے زیادہ آزار دِہ ہیں کہ ان کو ہم خود بھی چیلنج نہیں کر سکتے کہ وہ یہاں سے نکل جائیں۔ کیونکہ وہ اس سر زمین میں خود ہماری دعوت پر آئے ہیں اور ابھی تک ہمارا اپنا اصرار ہے کہ وہ یہاں سے نہ جائیں اور جب تک بھی آپ پوری سنجیدگی اور اخلاص کے ساتھ ان کو جواب نہیں دیں گے، نہیں جائیں گے۔سب سے بڑی اور اولین مصیبت، سیاسی قیادت ہے۔ یہ نہ صرف اسلامی کیریکٹر سے عاری ہے بلکہ اس مناسب اور بقدرِ ضرورت سیاسی سوجھ بوجھ سے بھی مزید مطالعہ

کھلونے دے کر بہلایا گیا ہوں!

ملک و ملت کی صحیح خدمت اور ان کے سلسلہ میں کوئی سنجیدہ کوشش صرف دو ہی طرح پر ممکن ہوتی ہے کہ یا تو سچا جذبۂ مسلمانی اور خدا خوفی کا احساس غالب ہو اور یا قوم پرستوں کی طرح ملک اور قوم کے سلسلہ میں سچی خیر خواہی اور دل سوزی ان میں پائی جاتی ہو۔ ان دونوں کی نشاندہی یہ ہے کہ:• وہ قوم کی خدمت کرتے ہیں اس کو بہلاتے نہیں۔• لا کر پیش کرتے ہیں سنا سنا کر کان نہیں کھاتے۔• قوم کو سیاسی شعور بخشتے ہیں اس کو سبز باغوں کے اندھیروں میں گم صم نہیں رکھتے۔جس قوم کو مندرجہ بالا صفات کے حامل رہنما مل جاتے ہیں، وہ مزید مطالعہ

دیارِ غیر میں مُلکی سالمیّت اور ملّی عافیّت کی تلاش

اَیَبْتَغُوْنَ عِنْدَھُمُ الْعِزَّةَ جبیں پہ گردرہ عشق لب پہ مہرِ سکوت دیارِ غیر میں پھرتا ہوں آشنا کے لئےصدرِ پاکستان مسٹر بھٹو ۲۸؍ جون کو تقریباً گیارہ بجے قبل وپہر لاہور سے چندی گڑھ، پھر وہاں سے ''پاک بھارت سربراہی کانفرنس'' میں شمولیت کے لئے ۸۷ افراد کی ٹیم کے ہمراہ شملہ پہنچے جہاں موصوف کا استقبال نہ صرف نہایت سرد مہری سے کیا گیا بلکہ فاتحانہ خمار کے ساتھ، کم ظرف ہندو نے اپنی کم ظرفی کی نمائش بھی ضروری سمجھی۔۲۸؍ جون کی شام کو مذاکرات شروع ہوئے اور ۲؍ جولائی ۱۹۷۲ء رات کو الوداعی ملاقات میں مزید مطالعہ

کشف الستر عما ورد فی السفر الی القبر

فضیلة الشیخ حماد بن محمد الأنصاری الجامعة الاسلامية بالمدينة المنورةالحمد لله رب العالمين، والصلاة والسلام علي نبينا محمد وآله وصحبه أجمعين، وبعد فقد ورد إلي سؤال، صورته: وقع بين شخصين نزاع، ھل يجوز لشخص أن ينوي السفر لمجرد زيادة قبر النبي ﷺ دون المسجد؟ أفتونا، والله يحفظكم. (والجواب) أن زيارة القبر كان منهيا منعها في أول الإسلام لقرب الناس آنذاك من عبادة الأصنام ثم نسخ ذلك بقوله ﷺ: (كنت نھيتكم عن زيادة القبور فزوروھا فإنھا تذكركم الآخرة.) وأبيحت الزيارة للرجال دون النساء وبقيت في حق مزید مطالعہ

کام کرو اور کرنے دو

نا اہل خود بخود مر جائیں گے شاید ہر ملک میں ایسا ہوتا ہو، بہرحال ہمارے ملک میں تو یہ رِیت بن گئی ہے کہ جو صاحب بر سرِ اقتدار آتے ہیں وہ ملک کی تعمیر اور استحکام کی طرف کم توجہ دیتے ہیں اور ان کا سارا پیریڈ اپنی کرسی کو تحفظ دینے، حواریوں کو تعاون کی قیمت چکانے اور آنے والے انتخابات کے لئے مزید زمین ہموار رکھنے میں صرف ہو جاتا ہے۔ ان کی سرکاری کارروائیوں سے یوں محسوس ہوتا ہے کہ وہ اپنے نجی مسائل اور دل چسپیوں سے بہ جبر توجہ ہٹا کر ملکی مسائل کے لئے وقت نکالتے ہیں اور غیر حاضر طبیعت کے ساتھ جوں مزید مطالعہ

نماردۂ عراق اور فراعنۂ مصر سپر طاقتیں تھیں

لیکن بالآخر فتح تیشۂ براہیمی اور عصائے کلیمی کو نصیب ہوئی اقتدار کا نشہ بڑا ظالم اور اس کا چسکا بڑا اندھا ہوتا ہے۔ بہ قائمیٔ ہوش و حواس وہ کمبخت یوں جیتے ہیں جیسے عقل و خرد کی ان کو ضرورت ہی نہیں ہے۔ یہاں تک کہ سُجھانے کے باوجود بات ان کے خانے میں نہیں اُترتی۔ہزاروں جبابرہ کی داستانِ نامرادی سنتے ہیں اور بیسیوں کا برا انجام اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہیں۔ مگر عبرت نہیں پکڑتے۔ خود پہلے کیا تھے اور کیسی گزری؟ اب ان کو کچھ بھی یاد نہیں رہا۔ اور حالت یہ ہے کہ جب ہوش آتا ہے، ہوش جاتے رہتے ہیں۔ ؎ مزید مطالعہ

سیاست دان ابنِ تیمیہؒ کی نگاہ میں

مختصر تعارف:حضرت امام ابن تیمیہؒ ۷۶۸ھ / ۱۳۲۸ء) آٹھویں صدی کے ''مجاہد مجدد'' ہیں۔ علامہ شبلی نعمانی رحمۃ اللہ علیہ (۱۳۳۳ھ / ۱۹۱۴ء) اپنے ایک مضمون میں لکھتے ہیں:''اسلام میں سینکڑوں ہزاروں بلکہ لاکھوں علماء فضلاء، مجتہدین ائمہ فن اور مدبّرینِ ملک گزرے لیکن مجدد یعنی ریفارمر بہت کم پیدا ہوئے۔ مجدد یا ریفارمر کے لئے تین شرطیں ضروری ہیں:1. مذہب یا علم یا سیاست (پالیٹکس) میں کوئی مفید انقلاب پیدا کر دے۔2. جو خیال اس کے دل میں آیا ہو کسی کی تقلید سے نہ آیا ہو بلکہ اجتہادی ہو۔3. جسمانی مصیبتیں اُٹھائی مزید مطالعہ

شیخ حسن الہضیبی کا خط

جمال عبد الناصر کے نام یہ خط مارچ 1945ء میں حسن الہضیبی نے کرنل ناصر کے نام تحریر کیا تھا۔ حسن النباء شہید تحریک اخوان المسلمون کے بانی کی شہادت کے بعد حسن الہضیبی اخوان کے مرشد عام منتخب ہوئے تھے جن کو 1954ء میں پھانسی کی سزا کے احکامات جاری ہوئے لیکن عمر زیادہ ہونے کی وجہ سے پھانسی کی سزا دس سال قید با مشقت میں تبدیل کر دی گئی اور اب پھر ان کو تین سال قید با مشقت کی سزا دے کر مقید کر دیا گیا ہے۔بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ الحمد للہ ربّ العالمین۔ والصلوٰة والسلام علی أشرف المرسلین۔آپ کو یقیناً ی مزید مطالعہ

عورتوں کے لئے سیاسی مناصب اور ملازمتیں

پچھلے دنوں میں یہ خبر شائع ہوئی تھی کہ اک سو ساٹھ کلیدی اسامیوں کے لئے حکومت کو درخواستیں مطلوب ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت نے ملازمتوں کے لئے صنفی امتیاز بھی ختم کر دیا تھا یعنی ان اسامیوں کے لئے عورتیں بھی درخواستیں دے سکیں گی۔ (نواے وقت وغیرہ)کہتے ہیں کہ حکومت نے اس فیصلہ کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ بہرحال صورت کوئی ہو، خواتین کے لئے سرکار دربار میں شرف باریابی کے دروازے اب بھی کھلے ہیں۔ اسمبلی کی ممبری اور وزارت سے لے کر مختلف محکموں میں ملازمت اور امارت تک وہ فائز ہیں اور ہو رہی ہیں۔ اس کی وجہ مزید مطالعہ

تعارف و تبصرہ کتب

نوٹ: تبصرہ کے لئے ہر کتاب یا رسالہ کے دو نسخے ارسال فرمائیں اور اس پر ''برائے تبصرہ'' لکھ کر اپنے دستخط ثبت کریں۔کتاب : مرزائے قادیاں اور علمائے اہل حدیثمؤلف : محمد حنیف یزدانی (قصوری)سائز و ضخامت : 18x22/8۔ 100 صفحاتکتابت و طباعت : گواراقیمت : ۵۰/۱ روپےناشر : مکتبہ نذیریہ، فیروز پور روڈ (اچھرہ) لاہورانگریز نے ہندوستان پر اپنا تسلط بڑھانے کے مقصد سے مسلمانوں میں جن فتنوں کو بطور خاص پروان چڑھایا ان میں سے مرزائے قادیاں کا وجود نامسعود اہم ترین ہے۔ یہی وجہ ہے کہ علمائے اہل حدیث نے اس فتنہ کے است مزید مطالعہ

ہمارے محترم صدر انٹرویو کم دیں، تقریریں بہت کم کیا کریں

ملکی صدارت کا منصب بہت اہم ذمہ داری ہے۔ صدرِ مملکت کا ایک ایک حرف، اس کا ایک ایک جملہ اور اس کی ایک ایک بات، مملکت کی پالیسی کی جان، ملکی دستور کی روح، ملک کے لئے ایک قانون، قوم کی ایک تاریخ اور اس کے لئے ایک لائحۂ عمل کا درجہ رکھتی ہے۔ جہاں وہ عوام کے قریب ہوتا ہے وہاں اس کا ریزرو رہنا بھی ملکی مفاد میں ہوتا ہے۔صدر بھٹو کے آئے دن جو انٹر ویو آتے رہتے ہیں اور ان کی تقریروں کا جو طوفانی سلسلہ شروع رہتا ہے، اس کی وجہ سے بعض اوقات وہ تضاد اور جذبات کا شکار ہو جاتے ہیں، بہت سی باتیں جو نہیں کہنا مزید مطالعہ

عالَمِ اسلام کے مصائب کا واحد سبب ہے

خلیفۂ اول حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے لئے خلافت کے استحقاق کی بات چلی تو حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:«کان خلیفة رسول اللہ ﷺ في الصلوٰة رضیه لدیننا فرضیناہ لدنیانا»نماز میں وہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے خلیفہ اور جانشین رہے حضور نے ان کو ہماری دینی قیادت کے لئے ناپسند فرمایا تو ہم نے ان کو اپنی دنیوی قیادت کے لئے پسند کر لیا۔حضرت علی رضی اللہ عنہ نے گو بات بہت مختصر فرمائی ہے مگر کوزہ میں دریا بند کر دیا ہے، آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ہماری سیاسی قیادت کے لئے وہی لوگ اہل ہیں مزید مطالعہ

خود غرضی اور تعصبات

ملّی وحدت کے لئے عظیم فتنہ ہیں ان کی راہ روکو! ورنہ مٹ جاؤ گے نوعِ انسانی مختلف امتیازات اور تعصبات میں مبتلا تھی۔ اللہ نے کرم کیا، کتابِ پاک اتاری اور رسولِ پاک ﷺ کو مبعوث فرما کر سب کو ایک لڑی میں پرو دیا۔ روٹھے ہوئے گلے مل گئے۔ بچھڑے پھر جڑ گئے، دشمنِ جاں بھائی بن گئے اور افتراق و انتشار کے روگی وحدت اور اتحاد کے مسیحا ہو گئے اپنے اس احسان کا خداوند کریم نے یوں ذکر فرمایا ہے:﴿وَاذكُر‌وا نِعمَتَ اللَّهِ عَلَيكُم إِذ كُنتُم أَعداءً فَأَلَّفَ بَينَ قُلوبِكُم فَأَصبَحتُم بِنِعمَتِهِ إِخو‌ٰنً مزید مطالعہ

فکر و نظر کی بجائے فکر و عمل

محدّث کے ادارتی کالم (فکر و نظر) پر ایک تبصرے کی حیثیت سے یہ مضمون جس سیماب صفت شخصیت کے قلم سے نکلا ہے۔ ربِّ لم یزل کی مشیت ہے کہ وہ آج ہم میں موجود نہیں۔ حق کا یہ برہنہ داعی لگی لپٹی رکھے بغیر بات کرنے کا عادی تھا۔ قوم کے امراض پر کڑھتا، منصوبے بناتا، عمل پیرا ہوتا اور پھر اپنی سیمائی طبع کی بناء پر نئی راہیں ڈھونڈنے نکل کھڑا ہوتا۔ اپنی زندگی میں اعلائے کلمۃ اللہ کے لئے اس نے بہتیری وادیاں قطع کیں، بڑے میدان مارے۔ مختصر یہ کہ اُس کی تمام تر سعی و کاوش اللہ کے لئے اور اس کے نظام کو برپا کرنے ک مزید مطالعہ

عالمِ اسلام کے ملکی دساتیر کا بنیادی نقص

ملکی دستور کی تدوین میں ہر جگہ اور اس کے ہر پہلو سے بحث کی جاتی ہے، کیونکہ پورے ملک کے مستقبل کا سوال ہوتا ہے مگر افسوس! اگر اس کا کوئی پہلو تشنہ رہتا ہے تو وہ صرف ملک کے سیاسی سربراہ کی اخلاقی اور دینی حیثیت کا پہلو ہے۔ دوسری اقوام کے لئے تو ممکن ہے، یہ ایک غیر ضروری اور غیر سرکاری بات ہو، لیکن ملتِ اسلامیہ کے لئے اس کی حیثیت دینی اور سرکاری ہے کیونکہ اس کے بغیر ان پاک اور عظیم مقاصد کا حصول ناممکن ہے، جو ملتِ اسلامیہ کی دنیوی اور اخروی صلاح و فلاح کے ضامن ہو سکتے ہیں۔اصلاحی اور اسلامی دستور سے مزید مطالعہ

دستور اور عمال حکومت

خدا خدا کر کے ملک کو وفاقی جمہوری اور اسلامی دستور مل گیا۔ اور یہ 'بے آئین سر زمین' دستور سے ہمکنار ہو گئی۔ لیکن شروع سے جو چیز ہمارے لئے وجہ حيرت بنی رہی۔ وہ یہ تھی کہ جو پارٹی، وفاقی، جمہوری اور اسلامی نعرے لگاتی رہی جب وقت آیا تو وہ اس کے لئے بآسانی تیار کیوں نہ ہو سکی اور سب سے بڑھ کر جس بات نے اس کو فاش کر دیا وہ یہ تھی کہ روٹی، کپڑا اور مکان اس پارٹی کا گمراہ کُن اور بنیادی نعرہ تھا۔ لیکن جب ''متحدہ جمہوری محاذ'' نے یہ ترمیم صدر بھٹو کے سامنے رکھی کہ:'حکومت روٹی، کپڑا، مکان، علاج، تعلیم مزید مطالعہ

جون 1973ء

حرفِ اوّل

اَلْحَمْدُ لِلہِ! ''محدث'' کا حالیہ شمارہ ہم حسبِ اعلان ''رسول مقبول ﷺ نمبر'' کی صورت میں پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ اس خاص نمبر کے اعلیٰ معیار سے متعلق کسی قسم کا دعویٰ تو جرأت ہو گی کیونکہ اس کا موضوع ہی سیّد المرسلین، امام المتّقین محمد مصطفےٰ احمد مجتبیٰ ﷺ کی ذاتِ گرامی بحیثیتِ رسول ہے۔ تاہم یہ چند حروف بطور اظہارِ تشکر و امتنان تحدیثِ نعمت کی غرض سے عرضِ خدمت ہے۔تقریباً دو ماہ قبل ادارہ نے رسولِ اکرم ﷺ کے ساتھ اپنی عقیدت کے اظہار اور جذبۂ اتباعِ سنّت کے احیاء کی غرض سے اپنی خصوصی مزید مطالعہ

جون 1973ء

کلمۃ العدد

''رسول الرحمة محمد صلی اللہ علیہ وسلم'' ﴿لَقَد جاءَكُم رَ‌سولٌ مِن أَنفُسِكُم عَزيزٌ عَلَيهِ ما عَنِتُّم حَر‌يصٌ عَلَيكُم بِالمُؤمِنينَ رَ‌ءوفٌ رَ‌حيمٌ ﴿١٢٨﴾... سورة التوبةھكذا وصف الله نبيه محمداً عليه الصلاة والسلام وھو يخاطب أتباعه المؤمنين بأن محمداً كثير الحرص عليھم وشديده إذ يھمه ما ينفعهم ويسره، ويحزنه ما يضرھم ويحرجهم، وكان بالغ الرحمة والرأفة بهم، ھذا ھو موقف نبي الرحمة من أمته.وقد أوجز عليه الصلاة والسلام الهدف من رسالته فيما أوتي من جوامع الكلم حيث يقول عليه الصلاة والسلام: '' مزید مطالعہ

جولائی 1973ء

درسِ عبرت

﴿وَلَقَد أَهلَكنا ما حَولَكُم مِنَ القُر‌ىٰ...٢٧﴾... سورة الاحقاف اس بے کراں وسعت کے باوجود دنیا کے اندر سخت گھٹن سی محسوس ہوتی ہے، زمین نے اپنے سارے دفینے اگل ڈالے ہیں مگر بھوک اور افلاس کا رونا جاری ہے۔ فضاؤں نے ابنِ آدمؑ کی تگ و تاز کے لئے اپنی گودیاں پھیلا دی ہیں مگر پاؤں میں چلنے کی سکت نہیں رہی۔ گلستانِ حیات میں رحمتوں کی بادِ نسیم چل رہی ہے۔ لیکن افسوس! سانس لینا مشکل ہو رہا ہے، بہاروں کی دلآویزی اپنے جوبن پر ہے مگر نگاہوں کی ویرانی نہیں جاتی۔ سازِ فطرت کے نغمے فضاؤں میں گونج رہے ہی مزید مطالعہ

صدر، سپیکر اور وزیر اعظم

پاکستان کے مستقل آئین کی روشنی میں مملکت پاکستان میں سب سے اہم اور اونچے عہدے اور منصب تین ہیں۔ صدر، سپیکر اور وزیر اعظم جو مستقل آئین کے تحت پہلی بار بالآخر ملک کو مل ہی گئے ہیں۔ اس لئے ہم بھی ان کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ان کو منتخب کر کے عوام نے ان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ اگر وہ چاہیں تو اپنے عوام کی جائز اور بجا توقعات کی لاج بھی رکھ سکتے ہیں۔ملکی آئین اور دستور میں ان تینوں کے مرتبہ، اختیارات اور حقوق کا جو تعیین کیا گیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں، ایک دفعہ آپ بھی ان کا مطالعہ فرما لیں۔ مزید مطالعہ

قومِ یہود

حیلہ گر، مفسد، سرکش، منافق، جارح جن اور انسانوں کی تخلیق سے غرض یہ تھی کہ وہ مخالف عواطف اور میلانات کے باوجود خدا کی غلامی اور عبدیت کا ثبوت پیش کریں ﴿ما خَلَقتُ الجِنَّ وَالإِنسَ إِلّا لِيَعبُدونِ ﴿٥٦﴾... سورة الذاريات یہ مقصد نہیں تھا کہ رنگ، نسل اور ارضی اختلافات کے ترازو میں تلتے اور لڑتے رہیں لیکن جب انسانوں نے اپنے اس 'پس منظر' کو بھلا دیا تو وہاں آرہے جہاں عزتِ نفس، وقار اور حق خود اختیار کے نام پر، ابن آدم کی تذلیل کا اتمام ہو رہا ہے۔قومِ یہود بالخصوص اس باب میں سب سے بازی لے گئی ہے۔ مزید مطالعہ

دورِ ابتلاء اور اسوۂ ابراہیمی

آج کل پورا عالمِ اسلام، خاص کر ''براہیمی سرزمین'' ابتلاء اور محن کے ایک ایسے دور سے گزر رہی ہے جو حوصلہ شکن بھی ہے اور غضبِ الٰہی کا غماز بھی۔ یوں دکھائی دیتا ہے کہ پوری 'غیر مسلم دنیا' چاروں طرف سے 'مسلم دنیا' کے گرد گھیرا ڈالنے میں مصروف ہے تاکہ کوئی بھی اس کی مدد کو نہ پہنچ سکے، اپنے نہ پرائے۔ اور اندر ہی اندر اس کا دم گھٹ کر رہ جائے۔یہ نرغہ اور یہ ابتلاء آج سے تقریباً پونے چار ہزار سال پہلے بھی شروع ہوا تھا۔ ہم تو آج تقریباً ستر کروڑ ہیں۔ اس وقت صرف ایک بندۂ خلیل تھا۔ ہمیں آج اپنے تو کم مزید مطالعہ

صدق (نشری تقریر)

فکر ونظر کے کالموں میں محدث مدیر اعلیٰ کی یکم جنوری1974ء کے روز ''صدق'' کے موضوع پر ریڈیو پاکستان سے ''نشری تقریر'' ہدیہ قارئین ہے۔ (ادارہ)نحمدہ و نصلي علی رسوله الکریم أمابعد فأعوذ باللہ من الشیطٰن الرجیم﴿وَالَّذينَ ءامَنوا بِاللَّهِ وَرُ‌سُلِهِ أُولـٰئِكَ هُمُ الصِّدّيقونَ...١٩﴾... سورة الحديد''صدق'' کالفظ ہمارے ہاں عموماً سچ بولنےکے معنی میں لیا جاتا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ''اخلاق و فضائل'' میں سچ بولنےکو بڑی اہمیت حاصل ہے تاہم ''صدق'' کامفہوم''سچ کہنے'' سے وسیع تر ہے کیونکہ بسا اوقات بظا مزید مطالعہ

جنوری 1974ء

عکس تحریر حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی

تعارفمقابل کے صفحہ پر حضرت شاہ صاحب کی جس تحریر کا عکس ہے اس کے متعلق چند سطریں پیش خدمت ہیں:ہمارے یہاں مشرقی کتاب خانہ پٹنہ (خدابخش لائبریری) میں صحیح بخاری کا ایک مکمل نسخہ شیخ محمد بن شیخ پیر محمد بن شیخ ابوالفتح بلگرامی کے ہاتھ کا لکھا ہوا ہے۔ یہ نسخہ اس لحاظ سےبہت قیمتی ہے کہ یہ شاہ صاحب کے حلقہ درس میں استعمال ہوا ہے اور اس پر ان کے دست خاص کا لکھا ہوا اجازت نامہ ثبت ہے نیز شاگرد (محمد بن پیر محمدیہ پورا نسخہ جن کالکھا ہوا ہے) کے آخری نوٹ سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ استاد کی نگرانی میں شاگرد مزید مطالعہ

ایمان کی تکمیل اچھے اخلاق سے ہوتی ہے

بروایت ابو داؤدؒ اور دارمیؒ رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے۔ «أکمل المؤمنین إیمانا أحسنھم خُلقًا» یعنی کامل ترین مومن خلیق ترین شخص ہوتا ہے۔صاحب جوامع الکلم رسول خدا ﷺ کے اس فرمان کی حقیقت تک رسائی کے لئے ضروری ہے کہ پہلے ایمان و اخلاق کا اصلی مفہوم ذہن نشین کیا جائے پھر ایمان و اخلاق کا باہمی رشتہ سمجھا جائے۔چنانچہ واضح ہو کہ اصطلاحِ شریعت میں ''ایمان'' باری تعالیٰ سے تعلق کی وہ روشنی اور قوت ہے جو مومن کے قلب میں جاگزیں ہو کر اسے امن و سکون، زبان میں راستی اور وظیفۂ اعضاء میں استواری ودیعت کرتی ہے۔ مزید مطالعہ

جولائی 1974ء

اسلام کے مشعل بردار۔ محمد بن عبد الوہّاب

مدیر اعلیٰ نے یہ تقریری ۱۹ مئی ۱۹۷۴ء کو ریڈیو پاکستان سے کی، جو چند ضروری اضافوں کے ساتھ ہدیۂ قارئین ہے۔ (ادارہ)کلمہ طیبہ 'لا إله إلا الله محمد رسول الله'نہ صرف مسلمانوں کا مذہبی شعار ہے بلکہ ان کی دینی و اخلاقی، انفرادی و اجتماعی اور سیاسی و معاشی جملہ قسم کی سر بلندیوں اور ترقیوں کا ضامن ہے۔ وحدتِ انسانیت اور عروج بشریت کی بے مثال تاریخ اس سے وابستہ ہے۔ اسی کی برکت سے 'عرب' کے تاریک ریگزاروں نے تابانی پکڑی اور نہ صرف دنیائے آدمیت کو خیرہ کیا بلکہ رہتی دنیا تک سرفرازی و کامرانی کے 'سنگِ میل' مزید مطالعہ

جولائی 1974ء

آزاد کشمیر میں اسلامی قانون کا نفاذ

تحریکِ آزادی کشمیر کی تکمیل کی طرف ایک تاریخی قدم مندرجہ ذیل مضمون اصل میں آزاد کشمیر اسمبلی اور سرکار کی خدمت میں ایک ''ہدیہ تبریک'' اور ان سے خوش آئندہ توقعات کی حیثیت رکھتا ہے اور یہ ایک واقعہ ہے کہ ہزار کمزوریوں کے باوجود جب سرکار کی طرف سے 'صدائے اسلام' بلند ہوت ہے تو مسلم عوام اپنی آنکھیں بچھانے لگ جاتے ہیں اور یوں شادماں گھر سے نکلتے ہیں جیسے آج ان کی عید ہو گئی ہو اور یہ بات اس امر کی دلیل ہوتی ہے کہ اگر گمراہ کن خواص رکاوٹ نہ بنیں تو عوام بہرحال اسلام کو چاہتے ہیں۔ اسلامی قانون کے مزید مطالعہ

قومی اسمبلی کا فیصلہ۔ مرزائی غیر مسلم اقلیت ہیں

پاکستان کی قومی اسمبلی کی نمائندہ کمیٹی کا 7 ستمبر 1974ء کا فیصلہ اور دونوں ایوانوں کی 'مہر تصدیق' پاکستانی قوم بلکہ کل عالمِ اسلام کے لئے ایک عظیم 'نوید مسرت' تھی جس پر حکومت پاکستان اور عوامی رہنماؤں کو دل کھول کر 'دادِ تحسین' بھی ملی۔ اگر یوں کہا جائے کہ اس اعلان سے سیاسی سطح پر 'حزبِ اقتدار' کی کافی عرصہ سے گرتی ہوئی ساکھ کو سنبھالا ملا تو غلط نہ ہو گا لیکن۔۔۔۔ گھٹا اُٹھے، بادل آئیں، بجلی کوندے اور شور مچے کہ' چھماچھم بارش برسی، اور باہر جھانک کر دیکھا تو: زمین کے کسی گوشے میں کوئی نمی نظر مزید مطالعہ

اسلامی رصد گاہ

پچھلے سال رمضان المبارک 1393ھ میں مکہ مکرمہ میں رابطۂ عالمِ اسلامی نے دنیائے اسلام کے ماہرین فلکیات کو دعوتِ غور و فکر دی کہ ہجری کیلنڈر، معیاری وقت اور اسلامی مہینوں کے تعین کے بارے میں جو دقتیں در پیش ہیں انہیں کس طرح دور کیا جائے۔ چنانچہ تین دن تک بحث مباحثے کے بعد متفقہ طور پر کئی اور امور کے علاوہ ایک اسلامی رصد گاہ کے قیام کا بھی فیصلہ ہوا جو مکہ مکرمہ کے قریب قائم کی گئی ہے۔اس رصد گاہ کے پہلے ڈائریکٹر جناب ڈاکٹر محمود خیری علی صاحب مقرر ہوئے ہیں جو طبیعات فلک (Astrophysios) کے پروفیسر ہی مزید مطالعہ

عید الاضحٰے۔ یادگارِ حنیفیّت

ترجمانِ خلّت عید قربان آتی ہے تو شاطر لوگ، عوام سے کہنا شروع کر دیتے ہیں کہ:قوم اور ملک کے لئے اپنے مفاد کی قربانی دو، یعنی جو ہم کہتے ہیں، بس اس کے لئے سر کٹانا پڑے تو کٹا دو۔ اجڑنا پڑے تو اجڑ جاؤ۔ لٹنا پڑے تو لٹ جاؤ۔ بہرحال اب تمہارا امتحان ہے کہ عیدِ قربان کا حق کیسے ادا کرتے ہو؟ ایثار اور قربانی کا ثبوت دیتے ہو یا گوشت کھا، پی کر ہمیں بھی بھول جاتے ہو۔کارخانہ دار مزدوروں سے کہنا شروع کر دیتا ہے کہ، ملک اور قوم کا مستقبل اسی سے وابستہ ہے کہ: تم رات دن محنت کرو، پیداوار زیادہ کرو اور اپنے مزید مطالعہ

<p>غلط کار لوگوں سے ہوشیار ہو جائو ورنہ پچھتاؤ گے</p>

ووٹ کی یہ پرچی صرف کاغذ کا ٹکڑا نہیں، آپ کا نامۂ اعمال بھی ہے۔اٹھو وگرنہ حشر نہیں ہو گا پھر کبھی دوڑو زمانہ چال قیامت کی چل گیاگو اگلے وقتوں میں الیکشن اور انتخابات کی یہ فنی شکل مروج نہیں تھی تاہم اثرات اور عوامل جن کے ذریعے کچھ شاطر لوگ عوام پر مسلط ہو جاتے ہیں، وہ تقریباً تقریباً آج سے کچھ زیادہ مختلف نہیں تھے۔ غور فرمائیے۔ یہ کتنا بڑا سانحہ اور المیہ ہے کہ دنیا میں جتنے سرکش، متکبر، اچکے اور مفسد لوگ ہیں ساری دنیا کی نگاہ میں برے ہی ہوتے ہیں، لیکن افسوس! ہر مقام پر سارے لوگ، مقدم بھ مزید مطالعہ

دسمبر 1970ء

<p>جائزے</p>

اِنَّا لِلّٰهِ وَاِنَّا اِلَیْهِ رَاجِعُوْنمادری زبان میں بات: صدر ناصر انگریزی اور فرانسیسی بھی جانتے تھے لیکن غیر ملکی رہنمائوں سے بات ''عربی'' میں ہی کرتے تھے۔ ترجمانی کے لئے ترجمان رکھتے تھے (روزنامہ امروز)اِدھر یہ حال ہے کہ:ہماری ۹۹ فی صد آبادی بلکہ ہزار میں نو سو ننانوے فی صد آبادی انگریزی سے بالکل بے خبر ہے مگر ستم ظریفی دیکھیے! کہ ہمارے ارباب اقتدار جب اپنی اس قوم سے بھی خطاب کرتے ہیں تو عموماً انگریزی ہی میں کرتے ہیں۔ إنا لله وإنا إلیه راجعون۔عرب بیمار ہے اور مسیحا بد نیت: عرب بیمار مزید مطالعہ

مسلمان کی نامسلمانی

مطلب کا دین۔۔۔۔ مطلب کا عمل بایں کجروی، خوش فہمی کا روگ الگ دینِ اسلام جزوقتی حاضری کا نام نہیں نہ نیم عملی لائحۂ عمل کا یہ کوئی چارٹر ہے بلکہ یہ ایک ہمہ وقتی ذہنی کیفیت اور یک رنگ عملی اسلوبِ حیات کا نام ہے۔﴿وَقالَ إِنّى ذاهِبٌ إِلىٰ رَ‌بّى سَيَهدينِ ٩٩﴾... سورة الصافاتکا سماں مومن پر ہر آن اور ہر مکان میں طاری رہتا ہے۔ قرآن نے اس کیفیت کو یوں بیان فرمایا ہے۔﴿وَمَن أَحسَنُ دينًا مِمَّن أَسلَمَ وَجهَهُ لِلَّـهِ وَهُوَ مُحسِنٌ وَاتَّبَعَ مِلَّةَ إِبرٰ‌هيمَ حَنيفًا...١٢٥﴾...سورة النساءاس شخ مزید مطالعہ

غلامی اور حریّت۔ اقبالؒ کی نگاہ میں

پاکستان بن گیا، بن کر پھر ٹوٹ گیا اور ٹوٹ کر کچھ حصہ پھر غلام بن گیا۔ مگر دونوں جگہ 'نعرہ آزادی' کے اس ڈھونگ سے متاثر ہو کر عوام کالانعام بھی یہی سمجھ بیٹھے ہیں کہ واقعی ہم آزاد ہو گئے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ دنیا میں 'آزادی اور حریت' کا مفہوم اور مضمون یہی ہو، جس کی نشان دہی وہ لوگ کر رہے ہیں لیکن 'بندۂ مسلم' کے ہاں حریت اور آزادی کا یہ مفہوم، حریت پر ایک الزام، تہمت اور افتراء ہے جس کو سیاسی شعبدہ بازوں نے گھڑ کر لوگوں کو اپنی غلامی میں پختہ اور مخلص بنانے کے لئے ایک بھونڈی سازش کے طور پر اختی مزید مطالعہ

تعارف و تبصرہ کتب

نام : انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج و زوال کا اثرمصنف : مولانا سید ابو الحسن علی ندویضخامت : ۴۸۰ صفحات (مجلد۔ دیدہ زیب گرد پوش)کاغذ و طباعت عمدہ۔ کتابت واجبیپتہ ناشر : مجلس نشریاتِ اسلام۔ ۱۔ کے۔ ۳۔ ناظم آباد نمبر ۱ کراچی نمبر ۱۸حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی مدظلہ کا شمار دنیائے اسلام کے ان عظیم ترین علماء اور مفکرین میں ہوتا ہے جس کے علم و فضل اور گراں قدر دینی خدمات پر ملتِ اسلامیہ بجا طور پر فخر کر سکتی ہے۔ مبداء فیاض نے انہیں اردو اور عربی زبان و ادب پر بے پناہ قدرت عطا کی ہے اور ان د مزید مطالعہ

فساد فی الارض۔ تخریب کاری (قرآن کے آئینہ میں)

فساد فی الارض ''نوع انسانی'' کی سب سے بڑی بد نصیبی بلکہ کائنات کی ہر چیز کی سیاہ بختی کی بات ہے، کیونکہ تخریب اور تخریب کاری انسان کی سیاہ کاری کا نتیجہ ہوتی ہے اور بطور سزا اور قہرِ الٰہی کے پھلتی پھولتی اور پھیلتی ہے۔ظَهَرَ الْفَسَادُ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ بِمَا كَسَبَتْ أَيْدِي النَّاسِ لِيُذِيقَهُمْ بَعْضَ الَّذِي عَمِلُوا لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ(پارہ۲۱۔ الروم۔ ع۵)گو خدا کی زمین میں یہ بگاڑ اور خرابی ایک سزا اور قہرِ الٰہی ہے، لیکن اس سے غرض بندوں کی مکمل تباہی نہیں ہے بلکہ غرض یہ ہے کہ م مزید مطالعہ

کہتے ہیں مسلم بنگال میں انقلاب آگیا ہے ..... ہوگا؟

14 اور 15۔ اگست کی درمیانی شب کو تقریباً 3 بجے بنگالی میر جعفر اور غدار قوم شیخ مجیب کی حکومت کا تختہ الٹ کر فوج نے اس کو تختہ دار پر لٹکا دیا ہے۔ کہتےہیں کہ اس کے پورے خاندان میں ایک بچے کے سوا او رکوئی نہیں بچ سکا۔مسلم بنگال خوش ہے کہ بنیا کے ایک غلام سے چھٹکارا نصیب ہوا، مزدور مسرور ہے کہ روٹی کے سبز باغ دکھانے والے جھوٹے مجیب سے خلاصی ہوئی، خدا پرستوں نے چین کا سانس لیا ہے کہ ایک بے خدا شخص کے اس منحوس دور سے نجات ملی جس میں صدا یہ سماں طاری رہتا تھا۔رقیبوں نے رپٹ لکھوائی ہے جا کرکے تھانے می مزید مطالعہ

ماہ رمضان ..... تزکیہ و طہارت کا مہینہ

قرب ووصال کی گھڑیاں، ایام صیام کی ساعتیںدنیا اپنا ایک مزاج اور اسلوب رکھتی ہے ، جس طرح اس کوبالکلیہ نظر انداز کرنا اس کے فطری حقوق اور احترام کے بالکل منافی ہے ، اسی طرح اس کو بالکلیہ آزاد اور آوارہ چھوڑ دینا بھی نادان کے ہاتھوں میں چُھری تھما دینے کےمترادف ہے۔اپنے انداز زیست کے لیےدنیا جو نظام تمدن تخلیق کرپاتی ہے۔ اس کےتین رنگ اور تین ہی اسلوب ہیں:تمدن حسی: اس کی ساری عمارت حواس، اس کی تخلیقات اور نتائج کی اساس پر قائم ہے۔ یہ ایک ایسا عوامی تمدن ہے جس میں انسانی معاشرہ کے لیےبلاکی کشش پائی جات مزید مطالعہ

ستمبر 1975ء

اندرونِ ملک۔ فَاعْتَبِرُوْا یَا اُوْلِی الْاَبْصَار

مملکت پاکستان، پاکستانی ملت اسلامیہ کے حسین اور مبارک خوابوں کی ایک مبارک تعبیر تصور کی گئی ہے۔ دنیا جانتی ہے کہ یہ بات کچھ بے جا توقع بھی نہیں ہے، اگر علامہ اقبال، حضرت مولانا شبیر احمد عثمانی اور بانیٔ پاکستان جناب محمد علی جناح، اللہ تعالیٰ ان سب پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے! کو مہلت ملتی تو متوقع تھا کہ مسلمانانِ پاک و ہند اپنی آنکھوں سے وہ پاکستان ضرور دیکھ لیتے جس کا روزِ اول نعرہ لگایا گیا تھا، کیونکہ یہ عظیم لوگ تھے، وہ اسلامی ریاست کے تقاضوں اور اپنی ذمہ داریوں کو اچھی طرح سمجھتے تھے۔ ؎ مزید مطالعہ

توحید ...... توحید ....... توحید

توحید تو یہ ہے کہ خدا حشر میں کہہ دے یہ بندہ دو عالم سے خفا میرے لیے ہے خدا کو یکتا کہنے اور لا إله إلا الله کے اصول پر اسے ماننے کانام ''توحید'' ہے۔اگرچہ بُت ہیں جماعت کے آستینوں میںمحھے ہے حکم اذاں لا إله إلا اللهنام کو تو ''توحید'' بڑی آسان سے تلمیح محسوس ہوتی ہے، لیکن حقیقت میں یہ ایک ''عظیم امانت'' ہے جس کوبے داغ واپس کرنے کے لیے ، روشن فکر،عظیم کردار، اونچے ایمان، بڑے ثبات اور حوصلہ کی ضرورت ہے، مہیب آسمان و زمین اور پہاڑوں سے بھی بڑھ کر ، استقامت کی متقاضی ہے کیونکہ یہ دیوہیکل طاقتیں اس مزید مطالعہ

عظیم مقابر کی دریافت اور حضرت عمرؓ اور حضرت علیؓ کا تعامل

سعودی حکومت نے اس قبرستان کو سرکاری تحویل میں لینے کے لئے فوری قدم اُٹھایا ہے جو ایک ہزار برس سے بھی پرانا ہے اور جو حال ہی میں دریافت ہوا ہے۔کہا جاتا ہے کہ اس میں چوتھے خلیفے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اٹھائیس پوتوں اور نواسوں کے مرقد ہیں۔ یہ قبرستان جدہ سے مدینہ منورہ جانے والی شاہراہ پر اتفاقاً دریافت ہوا اور اسے سعودی عرب کے ایک باشندے نے وہاں سے قدیم زمانے کے مٹی کے ظروف اور دیگر قدیم برتن برآمد کر کے دریافت کیا۔ بارش نے بھی اس سلسلے میں مدد کی اور اوپر کی مٹی بہہ گئی۔ فوراً محکمۂ آ مزید مطالعہ

<p>مؤتمر المصنفّین کا قیام</p>

مؤتمر المصنفّین کا قیامایک علمی و تحقیقی مجلّہ کا اجراءامام بخاری پر محققانہ مقالات کا اہتمامجامعہ تعلیم الاسلام ماموں کانجن میں اجلاء علمائے کرام کے اہم فیصلےمورخہ 22 فروری بروز اتوار بعد نماز ظہر جامعہ تعلیم الاسلام ماموں کانجن میں ملک کے متعدد مقامات سے تشریف لانے والے جید علمائے کرام، فاضل مدرسین عظام اور ممتاز مصنفین کاایک خالص علمی و دینی اجتماعی مولانا عبدالقادر ندوی کی صدارت میں منعقد ہوا۔تلاوت قرآن پاک کے بعد راقم السطور نے اجلاس کے انعقاد کے اغراض و مقاصد شرح و بسط سے بیان کیے اور یہ مزید مطالعہ

عالم اسلام کے سیاسی سربراہوں کے نام

(قسط 4) بہتر اور اچھے حکمرانوں کی علامات:22۔ عن عوف بن مالک عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قال:خیارأئمتکم الذین تحبونھم ویحبونکم و یصلون علیکم و تصلون علیهم و شرارأ ئمتکم الذین تبغضونهم و یبغضونھم و تلعنونھم و یلعنونکم(رواہ مسلم)حضرت عوف بن مالک، رسول کریمﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ؐ کا ارشاد ہے :''تمہارے بہترین سیاسی پیشوا وہ ہیں جن سے آپ محبت کریں اور وہ آپ کو دل سے چاہیں آپ ان کو دعائیں دیں وہ آپ کو دعائیں دیں۔''''تمہارے بُرے سیاسی حکمران وہ ہیں جن کو آپ پسند نہ کرتے ہوں نہ وہ تمہیں پس مزید مطالعہ

ستمبر 1976ء

ماہِ رمضان ماہ ِ تطہیر ہے

دنیا آخرت کی کھیتی ہے۔الدنیا مزرعة الآخرة (مناوی.....)اس کی روایتی حیثیت جو کچھ ہو تاہم یہ ایک واقعہ ہے کہ: یہ دنیا کارگاہ عمل ہے ، جوکچھ آج یہاں بوئے گا کل وہی جاکر کاٹے گا۔ولتنظر نفس ما قد مت لغد (پ28۔ حشر)قرآن حکیم نازل ہوا کہ انسان اندھیرے میں نہ رہے اور اس کا جو بھی قدم اٹھے بے ہوشی میں نہ اٹھے،اور کل جب آنکھیں کھلیں گی تو وہ بے خبری کا بہانہ نہ بناسکے۔وَاتَّبِعُوا أَحْسَنَ مَا أُنْزِلَ إِلَيْكُمْ مِنْ رَبِّكُمْ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَكُمُ الْعَذَابُ بَغْتَةً وَأَنْتُمْ لَا تَشْعُرُونَ (5 مزید مطالعہ

اکتوبر 1976ء

مِلی قیادت اور علمائے حق

ملتِ اسلامیہ ایک ایسے طرزِ معاشرت اور اسلوب زندگی کی حامل جماعت کا نام ہے جس کا سرچشمہ اور ماخذ کتاب و سنت ہے جواپنے مزاج کے اعتبار سے مہدی بھی ہے اور ہادی بھی، یعنی وہ صراط مستقیم پرفائز بھی ہے اور اس کی داعی بھی۔ اور یہ اس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک وہ کتاب و سنت کی تعلیمات اور علم و عمل سے باخبر نہ ہو۔ چونکہ یہ تو ممکن ہی نہیں ہے کہ ملت اسلامیہ کا ہر فرد اسلامی علم و عمل کے حصول کے لیے گھر سے نکل کھڑا ہو۔ اس لیے حکم ہوتا ہے کہ ایک جماعت تو اس کے لیے ضرورت فارغ کردی جائے۔وَمَا كَانَ الْمُؤْمِنُ مزید مطالعہ

<p>بسلسلہ کل پاکستان مدارس اہل حدیث کنونشن</p>

بسلسلہ کل پاکستان مدارس اہل حدیث کنونشن وفاق المدارس السلفیہ کے زیر اہتمامیکسانی نصاب اور وحدت نظام تعلیم کے لیےتجاویزقبل ازیں کُل پاکستان مدارس اہل حدیث کنونشن میں مندوبین کی تجاویز کا خلاصہ پیش کرچکے ہیں، جن کو مرتب و منظم کرنے او رعملی شکل دینے کا کام ممتاز علماء اور تجربہ کار اساتذہ پر مشتمل ایک نمائندہ پچیس رکنی کمیٹی کے سپرد ہوا تھا۔ جس کی ابتدائی سفارشات برائے نصاب بھی قارئین ملاحظہ فرما چکے ہیں۔ بعدازاں متذکرہ بالا ''تجاویز کمیٹی'' نے دو اجلاسوں مورخہ 26۔اپریل اور 7 جون میں نصاب و نظام ت مزید مطالعہ

مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے

پاسبان حرم سعودی عرب کے عظیم حکمران شاہ خالد بن عبدالعزیز نے اسلام اباد میں''شاہ فیصل مسجد ''کا سنگ بنیاد رکھاجودنیابھر میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی مسجد ہوگی اور اس کی تعمیر پر 25 کروڑ روپے لگت آئے گی۔ یہ مسجد تین سال میں مکمل ہوگی، اس میں بیک وقت ایک لاکھ افراد نماز اداکرسکیں گے۔ یہ مسجد اور اس کے مینار 22 میل تک کے فاصلے سے دیکھے جاسکیں گے۔مسجد کا مرکزی ہال 150 فٹ لمبا اور ساڑھے باسٹھ ہزار مربع فٹ رقبے پرمحاط ہوگا اور اس کی چھت کے نیچے کوئی ستون نہیں ہوگا۔مسجد کے چار مینار ترکی طرز کے ہوں گے ا مزید مطالعہ

تاریخ وہابیت

صفحہ 147 تا 162تاریخ وہابیت حقائق کے آئینے میںتحقیق شرط لازم ہے:اصطلاحاً ''وہابی' نام رکھنا، نسبت و اعتقاد کے لحاظ سے اسی طرح غلط ہے جس طرح شیخ محمد اور ان کے متبعین کی طرف منسوب نظریات غلط تھے اور ان لوگوں نے اس سے براءت ظاہر کی ہے۔ سلفی عقیدے کے متلاشی دین اسلام کے دونوں سرچشموں: کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ ﷺ کی ہدایات کا مقصد زیادہ بہتر سمجھتے ہیں، اس لیے یہ لقب ان لوگوں کے لیے ناگوار خاطر نہیں ہے کیونکہ وہ سمجھےا ہیں کہ جس لقب سے انہیں ملقب کیا گیاہے، وہ محض ایک بہتان ہے جو بحث و مناظرے میں مزید مطالعہ

اِسلام کی تعبیر ِنَو

خدا کوسمجھانے کی نئی تدبیریں بنی اسرائیل میں ایک شخص قتل ہوگیا۔ قاتل کی تلاش شروع ہوگئی تو بات یہاں آکر رُکی کہ ایک ''گائے'' کوذبح کرکے اس کا ایک عضو مقتول کو لگایا جائے، قاتل کاسراغ مل جائے گا، بات سیدھی اور صاف تھی، چاہتےتو کوئی سی گائے ذبح کرکے اپنامقصد حاصل کرسکتے تھے، لیکن اصل بات ذہنیت اور نیت کےفتور کی تھی، اس لیے ''چونکہ چنانچہ'' کے ہیرپھیر میں رہے۔ اس سلسلے کااگر آخری موقع کھو دیتے تو پھر اس کا فیصلہ قیامت کو ہی ہوتا۔آج ہم بھی بعینہ اسی سٹیج پرکھڑے ہیں، جی چاہتا نہیں کہ اسلام آئے لیکن مزید مطالعہ

وحدت ہو فنا جس سے وہ الہام بھی الحاد

اُولئک لھم عذاب الیموَلَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ تَفَرَّقُوا وَاخْتَلَفُوا مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْبَيِّنَاتُ وَأُولَئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ (پ4۔آل عمران ع11)'' ان لوگوں کی طرح مت ہوجانا جنہوں نے باہم تفریق کرلی اور واضح حقائق کے بعد باہم اختلاف کرلیا۔ ان کے لیے آزردہ عذاب ہے۔''ایک مفہوم تو اس کا یہ ہے کہ جو لوگ واضح آسمانی ہدایات کے برعکس اپنی من مانی کرتے رہے، جدھر جی چاہا رُخ کرلیا اورڈیڑھ ڈیڑھ اینٹ کی علیحدہ علیحدہ مسجدیں بنا کر ملی وحدت کو پارہ پارہ کیا، تم بھی انہی کی راہوں پر نہ پ مزید مطالعہ

فَسَاد فیِ سبَیلِ الجَمہُوریۃ

یہاں پگڑی اچھلتی ہے اسے میخانہ کہتے ہیں 1۔ عن أبي هریرةرضي اللہ تعالیٰ عنه عن النبي صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قال : وإياکم وسوء ذات البین فإنھا الحالقة (رواہ الترمذي) ''حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے: لوگوں کے درمیان پھوٹ ڈالنے اور بداعتمادی پیدا کرنے سے پرہیز کرو! کیونکہ یہ (بات دین ایمان کو) مونڈ کر صفا چٹ کردیتی ہے۔''ایک اور روایت میں ہے:2۔ رب إلیکم دآء الأمم من قبلکم الحسدوا لبغضآء ھي الحالقة ، ولا أقول تحلق الشعر ولکن تحلق الدین (رواہ الترمذي)''پہلی قوموں کامرض آہستہ آہس مزید مطالعہ

ایک مجلس میں تین طلاقیں

(1) ایک فاضل دوست نے پوچھا ہے کہ:امریکہ میں نو مسلم میاں بیوی میں اتفاقاً ناچاقی ہوگئی، شوہر نے غصے میں آکر ایک ہی مجلس میں اپنی بیوی کو تین طلاقیں دےڈالیں، جب غصہ فرو ہوا تو پچھتایا، علماء کی طرف رجوع کیاتو انہوں نے جواب دیا کہ : اب تمہارے لیے رجوع کرنا جائز نہیں ہے۔ الا یہ کہ پہلے حلالہ ہو! بہرحال وہ ان کے جواب سے مطمئن نہیں ہیں، اس لیے نہیں کہ یہ فتویٰ ان کے مفاد کے خلاف ہے، بلکہ صرف اس لیے کہ اس میں معقولیت اور حکمت کی بات نہیں ہے۔ آپ ہماری رہنمائی فرمائیں کہ قرآن و حدیث کی رو سے صحیح کیا ہے مزید مطالعہ

اَلَیسَ اللّٰہُ بِکَاف عَبدَہ

مسئلہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندہ کے لیے کافی ہے یا نہیں، یہاں بھی او روہاں بھی؟ زندگی کے جتنے شئون اور احوال و ظروف ہیں، وہ دینی ہوں یادنیوی ، معاشرتی ہوں یامعاشی، سیاسی ہوں یا اخلاقی، روحانی ہوں یا مادی ، ان سب پہلوؤں اور صورتوں میں وہی ذات یکتا اور داتا ہمیں بس کرتی ہے۔ یا دنیائے ہست و بود میں کوئی ایسا گوشہ بھی ہے جہاں خدا کوئی نہ ہو، ہو تو کوئی اور ہو اور وہاں رب العالمین کی قدرتوں کی ڈور کے لیے رسائی ممکن ہی نہ ہو،یعنی اب وہاں بات مقامی صوابدید او رمقامی قوتوں کے حوالےہورہے؟مثلاً سیاسی مزید مطالعہ

<p>پارلیمنٹ او رتعبیرِ شریعت</p>

ملوکیت سے بیزار ...... مگر ...... آمریت سے استواریتقلید کی جکڑ بندیوں نے جہاں اسلامی فکر و نظر کی قوتوں کو گھائل کیا او رذہنی غلامی کو پروان چڑھایا ہے، وہاں اس سے بغاوت کرنے والوں نے اجتہاد کے نام پر دین میں تحریف و تبدل کے ذریعہ ایک دوسری انتہاء کو جنم دیا ہے۔ لیکن کیا یہ بات انتہائی عجیب نہیں کہ تقلید کے چنگل سے آزادی حاصل کرنے کی کوششوں میں ان متجددین نے بھی اپنے مزعومہ ''مجتہدین'' (حکومت و پارلیمنٹ) کو اپنا مقتداء و پیشوا بنا کر ان کے افکار و نظریات کی پرستش شروع کردی ہے، اور جس کے نتیجہ میں مزید مطالعہ

آزادانہ احتساب اور مشروط انتخاب

بات صرف اتنی نہیں کہ جن رہنماؤں نے پاکستان کا تصور پیش کیا تھا انہوں نے ،پاکستان کا مطلب کیا ....... لا َ إِلٰهَ إِلاَ اللهکا نعرہ بھی قوم کو سنا دیا تھا، اس لیے اب ان کوچاہیے کہ وہ اس کی پابندی بھی کریں گویا کہ اس کے معنے یہ ہوئے کہ اگر وہ یہ نعرہ نہ دیتے تو ہم عنداللہ بری الذّمہ ہوتے، حالانکہ یہ بات اصولاً بالکل غلط ہے۔کیونکہ ایک مسلم کی حیثیت سے ہم اسلام کے سوا او رکسی نطام کے بارے میں سوچنے کے مجاز بھی نہیں ہیں۔الا یہ کہ ہم (خاکم بدہن) خدا اور اس کے رسولﷺ کا کلمہ بھی پڑھنا چھوڑ دیں۔إِنَّمَا مزید مطالعہ

تبصرہ کتب

''اسلام میں عورت کا مقام و مرتبہ'' تبصرہ نگار : عبدالوکیل علوی، ایم اےمصنفہ : محترمہ ثریا بتول علوی، ایم اے عربی،ایم اے اسلامیات، گولڈ اینڈ سلور میڈلسٹ، بی۔ ایڈ،اسسٹنٹ پروفیسر گورنمنٹ کالج سمن آباد لاہورصفحات: 256قیمت : 54 روپےناشر: شفیق الاسلام فاروقیملنے کا پتہ : حرا پبلی کیشنز 2؍14 فضل الٰہی مارکیٹ اردو بازار ، لاہور۔آج ملت اسلامیہ ایک دوراہے پر حیران و پریشان کھڑی ہے۔ ایک طرف خدا ناآشنا مغربی ثقافت کی ظاہری چمک دمک اور چکا چوند پیدا کرنے والی سائنسی او رٹیکنالوجی ترقیاں ہیں اور دوسری طرف اسل مزید مطالعہ

ڈینگیں اور اُن کا انجام

﴿وَقالَ الَّذينَ كَفَر‌وا لِلَّذينَ ءامَنُوا اتَّبِعوا سَبيلَنا وَلنَحمِل خَطـٰيـٰكُم وَما هُم بِحـٰمِلينَ مِن خَطـٰيـٰهُم مِن شَىءٍ ۖ إِنَّهُم لَكـٰذِبونَ ﴿١٢﴾... سورة العنكبوت''اور منکرین حق مسلمانوں سے کہتے ہیں کہ ہماری راہ چلو اور تمہارے گناہوں کا (بوجھ) ہم خود اٹھائیں گے حالانکہ یہ لوگ ذرہ برابر بھی ان کے گناہوں (کا بوجھ) نہیں اٹھانے کے، یہ واقعہ ہے کہ یہ لوگ جھوٹے ہیں۔''روز اوّل سے یہ دستور چلا آرہا ہے کہ : جو بے خدا چودھری ہوتے ہیں یا بااثر رسہ گیر لوگ تو وہ عوام کوجھوٹے سہارے مہیا کرتے ہ مزید مطالعہ

جو دینِ حق کی مدد کرتے ہیں، اللہ ضرور ان کی مدد کرتا ہے

انسانی زندگی ایک عظیم صحرا، بھیانک جنگل اور مہلیب اندھیرا ہے، کچھ پتہ نہیں۔ اس میں کب بھونچال آجائے، کہاں حوادث کا کوئی کانٹا چبھ جائے یا اندھیرے میں راہ چلتے کہاں فتنوں کا کوئی مہلک گڑھا یا غار پیش آجائے۔ کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ، ان حالات میں کیسے گزرے اور کیا بنے۔ گو اسی طرح انبساط اور خوشی کے امکانات بھی موجود ہوتے ہیں، تاہم جہاں داشیانوں کے ساتھ غموں کے کوس بھی بجتے ہوں وہاں خوشی بے اثر ہو کر رہ جاتی ہے۔ عیش و آرام کے سینکڑوں چمنستاں کھلے ہوں، جب کرب و ابتلا اور غم و اوندوہ کی آندھی کا ا مزید مطالعہ

جولائی 1978ء

بے داغ ضمیر کی آواز

ضمیر سینہ کے اندر اس پوشیدہ قوت، احساسات کی بے چین روشنی اور مخفی آواز کا نام ہے جو انسان کے اندر ایک جج اور کانشس کے طور پر کام کرتی رہتی ہے۔ اگر دوسرے عوارض کی وجہ سے یہ نورانی ملکہ دھندلانے نہ پائے تو ایک نابینا انسان بھی اس کی روشنی میں اپنا سفرِ حیات جاری رکھ سکتا ہے۔ اور اس کی خلش، انسان کو سدا چونکا کر رکھنے کے لئے کافی ہو سکتی ہے، بشرطیکہ یہ بیداغ رہے۔انسانی زندگی، بحرِ بے کنار ہے، انسان جس بھی میدان میں قدم رکھتا ہے، اس سلسلے کے معروف اور منکر، مفید اور مضر، صحیح اور غلط بجا اور بے جا مزید مطالعہ

اسلام میں حاکمیّت اور جمہوریت کا تصّور ..... ایک مذاکرہ

مدیر اعلیٰ کی تقریر....... جو 19جون 1978ء کو پاکستان نیشنل سنٹر لاہور میں کی گئی۔ موجودہ صورت میں یہ تقریرنوٹس سے ترتیب دی گئی ہے، اس لیے الفاظ کی کمی بیشی اور بعض تفصیلات کی ذمہداری مرتب پر ہے۔ (خرم بشیر)الحمد لله و کفیٰ و سلام علی عباده الذین اصطفیٰ۔ أمابعدصاحب صدر و معزز حاضرین! اس بات سے تو ہم سب بخوبی واقف ہیں کہ پاکستان کی بنیاد کلمہ طیبہ ''لا إله إلا اللہ محمد رسول اللہ'' ہے۔ نیز یہ حقیقت ہے کہ کسی فلاحی ریاست کا دارومدار اس امر پر ہے کہ وہ کس حد تک فرد کے بنیادی حقوق جان، مال اور عزت کے مزید مطالعہ

اسلام کا دستور صرف کتاب و سنت ہے فقہی اور وضعی نہیں

ہمارے بزرگ دوست ابو محمد سید بدیع الدین شاہ صاحب کتاب و سنت سے گہری عقیدت اور آزادانہ سوچ کے اعتبار سے ایک امتیازی حیثیت کےحامل ہیں۔ سعودی عرب کے طویل سفروں اور وہاں کے قیام نے شاہ صاحب موصوف کے توحیدی فکر کو مزید جلا بخشی ہے۔ الحمدللہ، کچھ عرصہ سے وہ سیاسی امور میں بھی خوب دلچسپی لے رہے ہیں او راس سلسلہ میں چند ایک پریس کانفرنسوں سے بھی خطاب کرچکے ہیں۔جس کاموضوع ''آئین شریعت''، ''اسلامی سزائیں'' اور اسلامی نظام کے دیگر پہلو'' ہیں۔ زیر نظر پریس کانفرنس منعقدہ 5 مارچ 1979ء بھی اس کی ایک کڑی ہے۔ ج مزید مطالعہ

جنوری 1996ء

<p>دور جدید میں اسلام کی تجربہ گاہ۔۔۔ کس طرف؟</p>

صدر مملکت توجہ فرمائیں!جناب صدر! ملک و ملت کی تڑپ رکھنے والا ہر ذہن یہ سوچنے پر مجبور ہے کہ پاکستان جو دور جدید میں اسلام کی تجربہ گاہ کے طور پر معرض وجود میں آیا، اس پر نصف صدی گزرنے کو ہے اور تعمیر وطن میں سب سے ضروری کام تعلیم و تربیت کا ہے، وہ تعلیم و تربیت جو قوم کی نظریاتی سرحدوں کی محافظ ہے، جو "اقرا" کے حکم کی صورت مسلمانوں کے لئے وحی الہیٰ کا پہلا ابدی پیغام ہے اور جو ماضی کے شاندار ورثہ اور درخشاں مستقبل تک پہنچانے کی ضامن ہے۔ اسی تعلیم کو پاکستان میں مسلسل کیوں اکھاڑ پچھاڑ کا شکار بنا مزید مطالعہ

<p>تقریب افتتاح۔۔۔۔ عربی زبان و اسلامی قانون کورس</p>

انسٹیٹیوٹ آف ہائر سٹڈیز ان شریعہ اینڈ جوڈیشری 99- جے، ماڈل ٹاؤن لاہور کے زیر اہتمام شریعت اور عربی زبان کے اعلیٰ کورس کی افتتاحی تقریب آج بوقت 3:00 بجے سہ پہر زیر صدارت محترم جناب وسیم سجاد صاحب، چئیرمین سینٹ آف پاکستان منعقد ہوئی۔تقریب کا آغاز پرنسپل کلیة القرآن الکریم قاری محمد ابراہیم میر محمدی صاحب کی تلاوت سے ہوا۔ بعد ازاں انسٹیٹیوٹ کے ڈائیریکٹر حافظ عبدالرحمٰن مدنی صاحب نے انسٹیٹیوٹ کا تعارف اور اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ پاکستان میں اسلامی تعلیمات کو عام کرنے بالخصوص شریعت کے مزید مطالعہ

<p>"فرائض سے پہلوتہی، وطن عزیز کی بربادی"</p>

تقدیر کے قاضی کا یہ فتویٰ ہے ازل سےہے جرم ضعیفی کی سزا مرگ مفاجاتجب بھی کوئی مورخ دنیا کی مختلف اقوام کے عروج و زوال کا تجربہ کرنے بیٹھتا ہے تو اسے جو چیز سر فہرست نظر آتی ہے وہ کسی قوم کی محنت اور جانفروشی ہے۔ جس قوم میں محنت ، جانفروشی اور اپنے فرائض کی خوش اسلوبی سے بجا آوری کا احساس جتنا زیادہ جاگزین ہوتا ہے اسی تناسب سے وہ عروج و اقتدار کے زینوں پر چڑھتی ہے اور بعد میں جوں جوں اس میں فرائض سے پہلو تہی اور ذمہ داری سے فرار کا رجحان بڑھتا ہے۔ توں توں اس کے زوال کی داستان شروع ہو جاتی ہے۔اپنی مزید مطالعہ

<p>فکر و نظر</p>

نیا عیسوی سال اپنے جلو میں کئی مسائل لیے ہوئے آیا ہے، جنہیں گذشتہ سال کی سہ ماہی نے بہت اہم بنا کر ملک و ملت کے کندھوں پر عظیم بوجھ رکھ دیا ہے۔ خصوصاً مشرقی پاکستان میں ہولناک سمندری طوفان کی ناقابلِ تلافی تباہ کاریاں، انتخاب میں لادین اور سوشلسٹ عناصر کی غیر متوقع کامیابی اور مشرقی وسطی میں شاہ حسین اور حریت پسندوں کی خانہ جنگی پاکستان اور عالم اسلام کے لئے ایسے مسائل ہیں جن سے کوئی انسان دوست، محب وطن مسلمان متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکا۔ ظاہری اسباب کچھ بھی ہوں لیکن یہ بات بھی نظر انداز نہیں ک مزید مطالعہ

<p>قارئین کرام سے ۔۔۔۔۔۔ محدث کے بارے میں</p>

قارئین کرام نے ''محدث'' کی پہلی اشاعت کے بعد ہمیں جس طرح تحسین و تبریک کے کلمات سے نوازا ہے ہم ان کے انتہائی مشکور ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ہمارے احباب اسی طرح خصوصی توجہ اور نیک دعاؤں سے ہمیں یاد رکھیں گے۔ اگر اللہ تعالیٰ کا فضل خاص ہمارے شاملِ حال نہ ہوتا تو ہم ''محدث'' کو اِس صورت میں پیش نہ کر سکتے۔ ہم اپنی کوتاہ ہمتی کے بلا تامل اعتراف کے ساتھ بعون اللہ کوشش کریں گے کہ ملت اسلامیہ کا یہ علمی اور اصلاحی مجلہ اپنی ظاہری و باطنی خوبیوں کے ساتھ اپنے عظیم مقاصد کو بزود حاصل کرے اور اس کا معیار مزید مطالعہ

<p>محدث کے زرِ سالانہ کے سلسلہ میں</p>

ضروری وضاحت ماہنامہ ’’محدث‘‘ ایک دینی و عملی مجلہ ہے۔ احباب دینی جرائد و رسائل کے سلسلہ میں پیش آمدہ مالی مشکلات سے بخوبی آگاہ ہیں۔ ان کا اجرا صرف دینی جذبہ کے تحت تبلیغ اسلام کے مقصد سے کیا جاتا ہے اور خریدار جو سالانہ چندہ دیتے ہیں وہ صرف ایک ادنیٰ مالی تعاون ہوتا ہے جس پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔ محدث کے لئے دس روپے سالانہ موجودہ مہنگائی کے دور میں ایک معمولی زر تعاون ہے لیکن ہم نے دینی تبلیغ و اشاعت کے جذبہ سے قارئین کے لئے یہی کافی سمجھا ہے ہم دوسرے رسالوں سے مقابلہ کی نیت سے نہیں بلکہ مزید مطالعہ

جنوری 1971ء

<p>خادم العلما حاجی عبد الرحمٰن صاحب امرتسری کی</p>

وفات حسرت آیاتمؤرخہ ۱۹ جنوری ۱۹۷۱؁ بروز منگل گوجرانوالہ سے یہ اندوہناک اطلاع ملی کہ جماعتِ اہل حدیث کے بزرگ، علمائے حدیث کے رفیق کار اور دین و عمل کے شیدائی آج صبح سات بجے انتقال کر گئے۔ إنا لله وإنا إلیه راجعون۔حاجی صاحب کا جنازہ جمعیت کے امیر مولانا حافظ محمد صاحب گوندلوی نے پڑھایا۔ جنازہ میں شریک ہونے والے احباب کی کثیر تعداد سے حاجی صاحب کی ہر دل عزیزی کا اندازہ ہوتا ہے۔ اس قدر کثیر تعداد بہت کم خوش قسمتوں کے حصے میں آتی ہے۔ اللهم اغفرله وارحمه وعافه واعف عنه۔حاجی صاحب مرحوم ان خوش قسمت مزید مطالعہ

جنوری 1971ء

<p>مولانا محی الدین احمد قصوریؒ</p>

قصوری خاندان کے چشم و چراغ۔ تحریکِ آزادی کے مجاہدجنوری ۱۹۷۱؁ کا یہ بہت بڑا سانہ ہے کہ اس میں جماعت اہلِ حدیث کی تین اہم شخصیتیں ہمیں داغ مفارقت دے گئی۔ علمائ اور خادمانِ دین کا موجودہ دورِ پرفتن میں اس طرح اُٹھ جانا جماعت اہل حدیث اور ملتِ اسلامیہ کے لئے بہت بڑا خلا ہے۔ فتنے دن بدن پھیل رہے ہیں اور ان کے سامنے بند باندھنے والے اُٹھتے جا رہے ہیں۔انہی شخصیتوں میں جماعت اہل حدیث کی مایہ ناز ہستی مولانا عبد القادر قصوریؒ کے جانشین اور ملتِ اسلامیہ کے مخلص خادم مولانا محی الدین احمد قصوری رحمۃ اللہ مزید مطالعہ

پروفیسر ڈاکٹر سلیمان عبد اللّٰہ ابا الخیل کی قیادت میں

''پاکستان، ارضِ حرمین کے بعد میرا دوسرا وطن ہے، اور اس سے مجھے دلی محبت ہے۔ اس ملک میں بدامنی اور بے چینی کے حالات دیکھ کر میرادِل کڑھتا ہے۔ ملتِ اسلامیہ کو دورِ حاضر کے چیلنجوں سے عہدہ برا ہونے کے لئے اپنی تعلیمی صلاحیت کو بہتر کرنا اور تحمل و اعتدال کا دامن تھامنا ہوگا۔''ان خیالات کا اظہار علم وتہذیب کے گہوارے اور پاکستان کے دل شہر لاہور میں تشریف لانے والے پروفیسر ڈاکٹر سلیمان عبد اللّٰہ ابا الخیل نےجامعہ لاہور الاسلامیہ(Lahore Islamic University) میں ہونے والے اپنے مرکزی خطاب میں کیا۔ فروری مزید مطالعہ

نیک ہوجاؤ !ایک ہوجاؤ!

خدا کی جتنی مخلوق ہے قدرتی توالدوتناسل کےسوااور کسی بھی معاملہ میں وہ ایک دوسرےکی محتاجی نہیں ہے اورنہ ہی وہ قدرتی توافق کے سوا کسی دوسرے اختیاریاور شعوری وحدت کا اساس رکھتی ہے.......لیکن انسان کا معاملہ ان سب سے جدا ور مختلف ہے کیونکہ ساری دنیا میں صرف اس کومرکزی حیثیت حاصل ہے اس کے دوش ناتواں پر دونوں جہاں کا بوجھ ہے....دنیا کی فلاح وبہبود کی ذمہ داری اور اخروی سعادت کے حصول کا فریضہ.....ظاہر ہے یہ دونوں طویل منزلیں اور عظیم مہمیں کسی فردواحد کے بس کا روگ نہیں ہیں سارے مل کر اس کو سرکرنے کےلیے مزید مطالعہ

عالم اسلام کے سیاسی سربراہوں کے نام

قسط نمبر:1فروری 1972 میں عالم اسلامن کےسیاسی رہنما اور حکمران پاکستان میں تشریف لائے تو ملک کے اطراف واکناف سے ان کے نام پیغامات تہنیت کے ہدیے پیش کیے گئے تھے۔لیکن ہم نے سچی خیرخواہی کے جذبے سے ان کی خدمت میں اس کی بجائے رسول رب العالمین محمد رسول ﷺ کے ان پیغامات عالیہ کا ہدیہ پیش کیا تھا جو عالم اسلام کے ان سربراہان مملکت کو دعوت مطالعہ دیتے ہیں ۔کیونکہ ہمارے نزدیک اس سے بڑھ کر ان کےلیے اور کوئی نذرانہ عقیدت نہیں تھا۔ماہنامہ محدث کے مدیر شہیر جناب مولانا عبدالرحمن مدنی کی خواہش پر آج پر ہم ان ک مزید مطالعہ

عریانی اور فحاشی کا انسداد حکومت کافریضہ ہے

دنیا شروع سے دو انتہاؤں کی طرف چلی گئی ہے۔ایک نےزندگی کےاخلاق اورباطنی پہلو کی اصلاع اور روشنی پر نظر مرکوز رکھی جیسے عیسائیت اور بدھت مدمت اور اجتماعی زندگی کو جمہور کی خواہشات کےتابع بناکر رکھ دیا ۔ دوسرے نےاخلاقی نظام اورباطنی پہلو سے آزادرہ کرزندگی کے خارجی پہلو گنےچنے امور کو سامنے رکھا جیسے مغربی اقوام کا حال ہے یہی وجہ ہےکہ دونوں کےہاں فرداور جماعت یافرد اورحکومت کےتعلقات متعین نہیں ہیں اورجتنے ہیں بس یک طرفہ ہیں۔صرف اسلام ہی ایک ایسے مبارک نظام حیات کا حامل ہےجس میں دین اوردنیا کی ساری ب مزید مطالعہ

عالم اسلام کےسیاسی سربراہون کےنام

دعوت اسلام(12) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَتَبَ إِلَى قَيْصَرَ يَدْعُوهُ إِلَى الإِسْلاَمِ، وَبَعَثَ بِكِتَابِهِ إِلَيْهِ مَعَ دِحْيَةَ الْكَلْبِيِّ.......... فَقَرَأَهُ فَإِذَا فِيهِ " بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ، مِنْ مُحَمَّدٍ عَبْدِ اللَّهِ وَرَسُولِهِ إِلَى هِرَقْلَ عَظِيمِ الرُّومِ: سَلاَمٌ عَلَى مَنِ اتَّبَعَ الهُدَى،أَمَّا بَعْدُ، فَإِنِّي أَدْعُوكَ بِدِعَايَةِ الإِسْلاَمِ، أَسْلِمْ تَسْلَمْ، مزید مطالعہ

قرارداد مذمت

حرمین شریفین کےاماموں کے دورہ پاکستان سے فی الواقع نہایت خوشگوار اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ دونوں اماموں نے ﷾ ۔واپس آکر وطن عزیز کے متعلق انتہائی اچھے جذبات کا اظہار کیا اور ان شاء اللہ یہ رویہ پاک سعودی روابگ کے ضمن میں خصوصا ااور اتحاد عالم اسلامی کے مطابق تنگ نظر اور ناعاقب اندیش عناصر نے ان مقدس ومعزز مہانوں کےبارے میں یہ ہتک آمیز فتویٰ جاری کیا ہے کہ ان کی اقتداء میں نماز ناجائز ہے اور جن لوگوں نے ان کے پیچھے نماز پڑھی ہے ان پر اعادہ واجب ہے۔مدینہ یونیورسٹی:۔مدینہ منورہ میں زیر تعلیم پاکستانی طلب مزید مطالعہ

حکمران کے سرکاری اور نجی دورے اور مصارف

ہر عوامی حکمران کا یہ فرض ہوتا ہے کہ وہ دورے کرے، عوام کے حالات سے باخبر رہے اور یہ معلوم کرنے کی کوشش کرے کہ ان کے کیا مسائل ہیں۔؟ اس قسم کے دورے سرکاری حیثیت کے دورے ہوتے ہیں۔ اس سلسلے کے جتنے مصارف ہوتے ہیں سرکاری خزانے کے ذمے ہوتے ہیں بشرطیکہ وہ مصارف مسرفانہ نہ ہوں۔ ورنہ ضرورت سے زیادہ جو اخراجات ہوتے ہیں، شرعا سرکاری بیت المال ان کا ذمہ دار نہیں ہوتا، اس کے باوجود اگر اپنے اقتدار کی دھونس کے ذریعے وہ اس سے وصول کر لیتا ہے تو قوم اس کے خلاف احتجاج کرنے کی مجاز ہوتی ہے۔کچھ دورے محض انتخابی ، مزید مطالعہ

کون جیتا اور کون ہارا؟

﴿قَد أَفلَحَ مَن زَكّىٰها ﴿٩﴾ وَقَد خابَ مَن دَسّىٰها ﴿١٠﴾... سورة الشمسالیکشن اور انتخابات کی ریت کب پڑی اور کہاں پر اس کی بسم اللہ ہوئی؟ یہاں اس سے بحث نہیں، لیکن یہ بات یقینی ہے کہ حکمران طبقہ کے سلسلہ کی بدگمانی اس کا سبب بنی اور سیاسی شاطروں نے اس سے کھل کر فائدہ اٹھایا، ستائے ہوئے عوام کا استحصال کیا اور باہمی منافرت اور رقیبانہ مناقشت میں الجھا کر پوری قوم کو نقصان پہنچایا، جو ہاتھ سماج دشمن عناصر اور آمر حکمرانوں کے گریبانوں کی طرف بڑھ سکتے تھے، وہ اب ایک دوسرے کے جیب و دامن اور گریبانوں مزید مطالعہ

دو میں سے آخر ایک جیت ہی گیا

ان کے نام اسلام کا پیام ﴿لِنَنظُرَ‌ كَيْفَ تَعْمَلُونَ ﴿١٤﴾... سورة يونسصحیح انتخابات وہ ہوتے ہیں جب لوگ آپ اپنی مرضی سے کسی کو انتخاب کرتے ہیں۔ لیکن مغربی جمہوریت کے اس دورِ انتخاب میں تلوار کی نوک اور ڈنڈے کی چوٹ کے ذریعے لوگوں سے جبرا کہلوایا جاتا ہے کہ: کہو! میں اچھا، میری پارٹی اچھی، میرے امیدوار اچھے، میرا منشور اچھا۔اگر کبھی بڑا کرم کیا تو پھر دھونس اور دھاندلی کے بجائے سکوں کی کھنک، سونے کی چمک، اور مال و دھن کی دمک دکھا کر، للچا کر اور برما کر عوام کے حلقوم سے اگلواتے ہیں کہ نعرہ لگاؤ: مزید مطالعہ

جولائی 1977ء

تِلْکَ الْاَیَّامُ نُدَاوِلُھَا بَیْنَ النَّاسِ

۵؍ جولائی کو، رات ایک بجے کے بعد پاکستان کی مسلم افواج نے بھٹو کی حکومت کا تختہ اُلٹ دیا ہے اور مسٹر بھٹو کو اپنے ساتھیوں کے ہمراہ فوجی حکام کی حفاظت میں دے دیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:﴿وَتِلكَ الأَيّامُ نُداوِلُها بَينَ النّاسِ...١٤٠﴾... سورةآل عمران''یہ وقت کا اتار چڑھاؤ ہے جسے ہم لوگوں کے درمیان ادلتے بدلتے رہتے ہیں۔چیف آف آرمی سٹاف اور چیف مارشل لا ایڈ منسٹریٹر جنرل محمد ضیاء الحق نے بدھ کے دن (۵؍جولائی کو) سات بجے شام ملک بھر میں مارشل لا نافذ کرنے اور قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی مزید مطالعہ

شدید بد مزگی اور لے دے کے بعد تشکیل اقتدار

ملک میں سرد جنگ کی ایک غیر مختتم صورت۔ مغربی جمہوریت کا حاصل اقتدار کی گدی، کانٹوں کی سیج ہے۔ اس سے بھی آزار دہ مرحلہ انتقال اقتدار کے لئے جنگ اقتدار کا مرلہ ہے۔ اس دوران جو اشتعال، بدمزگی، کدورت، حسد، بعض و عناد، رقابت گردہی تلخی اور مسابقت کی آگ کے شعلے بھڑک اُٹھتے ہیں، وہ اب دائمی شکل اختیار کر لیتے ہیں ''جو کھیلیں گے نہ کھیلنے دیں گے'' پر منتج ہوتے ہیں۔ اپوزیشن کی اب ساری کوشش یہ ہوتی ہے کہ:حکمران ٹولے کو اقتدار کا جو پیریڈ ملا ہے وہ اس میں بری طرح ناکام رہیں اور ان کو کسی طرح ایسی پٹخنی مزید مطالعہ

امر بالمعروف ونہی عن المنکر

﴿وَلتَكُن مِنكُم أُمَّةٌ يَدعونَ إِلَى الخَيرِ وَيَأمُرونَ بِالمَعروفِ وَيَنهَونَ عَنِ المُنكَرِ وَأُولـٰئِكَ هُمُ المُفلِحونَ ﴿١٠٤﴾... سورةآل عمران''اور تم میں ایسے منظم لوگ بھی ہونے چاہئیں جو (لوگوں کو) نیک کاموں کی طرف بلائیں اور اچھے کام (کرنے) کو کہیں اور برے کاموں سے منع کریں، اور ایسے ہی لوگ کامیاب ہوں گے۔''امت مسلمہ صرف ''کلمہ گو'' جماعت نہیں ہے بلکہ یہ داعی الی الخیر بھی ہے، یہ بات اس کے دینی فرائض میں داخل ہے کہ نوع انسان کی دنیا کی سرفرازی اور آخرت کے لئے جو جو بھلے کام نظر آئیں، اب مزید مطالعہ

بھلے کام کرنے کو کہو اور بُرے کاموں سے روکو

ورنہ ہمہ گیر عذاب کے لئے تیار رہو عَنْ حُذَیْفَةَ رضي اللّٰه تعالٰی عنه أنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه تعالٰی علیه وسلم قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِیَدِهٖ لَتَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ أوْ لَیُوْشِکَنَّ اللّٰهُ أنْ یَبْعَثَ عَلَیْکُمْ عَذَابًا مِّنْ عِنْدِهٖ ثُمَّ لَتَدْعُنَّهٗ وَلَا یُسْتَجَابَ لَکُمْ. (رواہُ الترمذی) ''حضور ﷺ نے فرمایا مجھے اپنے مالک کی قسم ہے؟ تم بھلے کام کرنے کو کہو گے اور برے کاموں سے (لوگوں کو) روکو گے یا قریب ہے کہ اللہ تعالیٰ تم پر اپنا عذاب مسل مزید مطالعہ

انتخاب کا شرعی طریقہ

ایک استفتاء آیا ہے کہ:اگر انتخاب کا متداول طریقہ صحیح نہیں ہے تو اس کی صحیح اور شرعی صورت کیا ہو سکتی ہے؟ یہ سوال راقم الحروف کے کسی سابقہ تحریر کے مطالعہ سے پیدا ہوا ہے۔ الجواب کتاب و سنت اور علماء کے افکار کے مطالعہ سے جو امور سامنے آئے ہیں ان کا خلاصہ یہ ہے۔نظام امارت:اسلام میں مغربی جمہوریت میں ''حکمران'' عوام کالانعام اگلتےہیں اس لئے وہ انہی کی عینک سے دیکھتا اور دماغ سے سوچتا ہے اور اس کی حیثیت ایک فصلی بٹیرے کی ہوتی ہے وہ قوم کو ذہن دیتا ہے نہ لیتا ہے۔ ڈکٹیٹر شپ میں حکمران مسلط ہوتا ہ مزید مطالعہ

اکتوبر 1977ء

عید کا چاند

انگلینڈ سے ایک فاضل نے استفسار فرمایا ہے۔ وہ لکھتے ہیں کہ:یہاں پر حسب سابق اس دفعہ بھی عید پر مسلمانوں میں خاصا اختلاف پیدا ہوا اور تین مختلف دنوں میں عید کی گئی اور اس سلسلے میں تین گروہ بن گئے۔ اس مسئلے پر میں آپ کا نقطۂ نگاہ بھی معلوم کرنا چاہتا ہوں۔ صورت حال کچھ اس طرح بنی۔پہلا گروہ:یہ کہتا ہے کہ اختلاف مطالع کا اعتبار ہے اور انگلینڈ کا مطلع مراکش کے قریب ہے لہٰذا مراکش کی اطلاع کے مطابق روزہ رکھا جائے او عید کی جائے۔ اس گروہ کی قیادت دیو بندی علماء کے ہاتھ میں ہے۔دوسرا گروہ:کہتا ہے کہ پاک مزید مطالعہ

پارلیمنٹ اور تعبیرِ شریعت

بسلسلہ اقبال اور اجتہاد 4۔ اب ہم چوتھے نکتے کی طرف آتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں مختلف فقہی نمائندوں کی حیثیت، یا ماہرینِ قانون و شریعت کی کونسل کے اختیارات کیا ہونے چاہئیں؟ اس سلسلہ میں یہ بنیادی بات اگرچہ فیصلہ طلب ہے کہ قانون ساز پارلیمنٹ کی اسلامی حکومت میں کیا حیثیت ہے؟ لیکن چونکہ ہم یہ پہلے واضح کر چکے ہیں کہ اسلامی حکومت کا دستور قرآن کریم ہوتا ہے، جس کی واحد ابدی تعبیر سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم بھی محفوظ و مصئون موجود ہے۔ لہذا اب پارلیمنٹ کے بارے میں قانون سزی کی جو بھی بحث ہو گی، وہ قواعد مزید مطالعہ

<p>پارلیمنٹ اور تعبیر شریعت</p>

پانچواں اور آخری نقطہ، نویں آئینی ترمیم اور شریعت بل کے حوالے سے پارلیمنٹ اور وفاقی شرعی عدالت کے اختیار کے تقابل کا ہے۔دراصل پارلیمنٹ اور تعبیر شریعت کی حالیہ بحث کا محرک یہی دونوں بل ہیں۔ جن کا تعلق نفاذِ شریعت کے طریقہ کار سے ہے۔۔ان میں سے نویں آئینی ترمیم کا بل حکومت کی طرف سے پیش کیا گیا، جو ایوان بالا (سینٹ) سے پاک ہو کر قومی اسمبلی (ایوان زیریں) میں آ چکا ہے۔ جبکہ شریعت بل، پرائیوٹ ہونے کی بناء پر مختلف کمیٹیوں کے سپرد ہوتا ہوا رد و قبول کی دوہری پالیسی کے حربوں کا شکار ہے۔ اگرچہ نویں ترم مزید مطالعہ

جولائی 1982ء

<p>قرآن میں حکم(حاکمیت) کاتصور</p>

یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ پاکستان میں جب بھی طرز حکومت کاسوال زیر بحث آتا ہے توبراہ راست کتاب وسنت میں غور کرنے کی بجائے عموما دنیا میں جونظام رائج ہیں ان میں سے کسی ایک کو کھینچ تان کر مسلمان بنانےکی کوشش کی جاتی ہے۔اس دور کے دو مشہور نطام جمہوریت اورآمریت ہیں۔چناں چہ جہاں اکثر مسلمانوں کی کوششین جمہوریت کو مشرف بہ اسلام کرنے میں صرف ہوتی وہاں بعض من چلے امریت کو اسلام کی مطابق قرار دے ڈالتےہیں..... گو اسلام سےتھوڑی بہت مناسبت دونوں ہی نظاموں میں مل جاتی ہے۔یعنی اگر اسلام کی مرکزیت دیکھی جائے تو ا مزید مطالعہ

<p>قرآن میں ملت کاتصور</p>

کافی عرصہ سے اسلامی تعلیمات میں کمزور رہ جانے اور غیر اسلامی تعلیمات کے غلبہ کی وجہ سےجہاں علمی اعتماد سےمحروم ہوئے ہیں وہاں شعوری یاغیر شعوری طور پر ہم میں قرآنی اصطلاحات ان معنوں میں استعمال ہونے لگی ہیں جومعنی قرآن مجید کے نہیں بلکہ حقیقت میں وہ مغرب کےہیں۔گویاکہ مغرب نے ہمارے لیے پہلا کام یہ کیا کہ ہمیں قرآنی اصطلاحات سے ناآشنا کیا اور اپنی اصطلاحات ہم پر ٹھونسیں ۔اور اگر کہیں مسلمانوں نےان قرآنی اصطلاحات کو استعمال کیا بھی تو انہوں نےدوسرا کام یہ کیا کہ انہی اصطلات کو وہ معنی پہنادیے جوقرآن مزید مطالعہ

<p>اسلامک ویلفئیر ٹرسٹ</p>

آج کل مادہ پرستی کا غلبہ ہے۔ جس کی وجہ سے زندگی کی کامیابی اسے سمجھاجاتا ہے۔کہ دنیا میں زیادہ سے زیادہ آرام وآسائش حاصل ہوجائے۔اسی غرض سے اگر مرد ہر جائز وناجائز طریق سے دولت کی لوٹ کھسوٹ میں مصروف ہے۔ تو عورت ظاہر داری اور فیشن پرستی میں مگن نتیجتاً اخلاق وکردار کی تباہی کے ساتھ دل کی بستی ویران ہورہی ہے۔ایک طرف آفتوں اور بیماریوں میں روز افزوں اضافہ ہے۔ تو دوسری طرف فتنہ وفساد اورقتل وغارت کی گرم بازاری۔یہی نفسا نفسی محروم طبقوں کے لئے جرائم کی دعوت بھی ہے۔اسلام نے زندگی کو پرسکون اور متوازن ب مزید مطالعہ

<p>فکر ہر کس بقدر ہمت اوست</p>

برصغیر پاک وہند کے دینی مدارس حکو متوں کی جس اعتنائی اور جدید معاشرے کی منفی سوچ کے علی الرغم چل رہے ہیں اس میں انکار وجود ہی معجزہ سے کم نہیں۔برطانوی استعمار نے لارڈ میکالے کے ذریعے جس نئے نظام تعلیم کو رائج کرکے مسلمانوں کی نسل کشی کی کوشش کی تھئی۔اس کا اندازہ اکبر الہٰ آبادیؒ کے اس شعر سے لگالیجئے:یوں قتل سے بچوں کے وہ بدنام نہ ہوتاافسوس کے فرعون کو کالج کی نہ سوجھیسطور ذیل میں دینی مدارس کے بالے میں ایک ایسی ہی مخالفانہ سوچ کے بالمقامل مولانا محمد یوسف لدھیانوی کراچی کا جواب ملاحظہ فرمائیے۔( مزید مطالعہ

اپریل 1990ء

<p>روزہ ،پرہیز اور پرہیز گاری</p>

متکلین کے ہاں اس مسئلہ پر کافی بحثیں رہی ہیں کہ گناہ اور معصیت کا مرتکب مومن رہتا ہے یانہ ؟آئمہ اہل السنتہ وا لجماعت کا یہ فیصلہ ہے کہ وہ مومن ہی رہتا ہےدراصل یہ خالص علمی کلامی اور فلسفایانہ بحثیں تھیں اور ایک خاص پس منظر میں اٹھیں اور چلتی بنیں معتزلہ اور خوارج وغیرہ ان بحثوں سے مطمئن ہو ئے یا نہ ؟لیکن یہ بات یقینی ہے کہ :اس سے مسلمانوں کے اعمال کردار اور افکار پر غلط اثرات ضرور نمایاں اور مرتب ہو ئے ۔۔۔ چنانچہ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ: ایک شخص چوری کرتا ہے اسے یہ اندیشہ نہیں رہتا کہ میرے ایمان مزید مطالعہ

جولائی 1988ء

<p>نفاذِ شریعت آرڈی نینس 1988ء</p>

شریعتِ محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میںاہل حدیث مدارس لاہور کے اساتذہ اور طلباء پر مشتمل اجتماع سے مدیر محدث کا خطاباسلام کی مثال اس شجرہ طیبہ کی سی ہے کہ جس کی جڑیں زمین میں بہت گہری، انتہائی مضبوط ہوں اور شاخیں آسمان سے باتیں کر رہی ہوں۔۔۔پھر یہ درخت ہر وقت اور ہر موسم میں ثمربار بھی رہے کہ جس کے پھل کبھی ختم ہونے میں نہ آئیں۔۔۔چنانچہ نخلِ اسلام کی آبیاری حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین نے اپنے خون پسینہ سے کی، مزید مطالعہ

<p>اسلام اور جمہوریت میں تصور نمائندگی</p>

حامیان جمہوریت جمہوری نظام کی ایک خوبی یہ بھی بیان فرماتے ہیں کہ اس طریق سیاست میں عوام کی نمائندگی کا مکمل تصور پایا جاتا ہے۔اور اس کی صورت یہ ہے کہ عوامی کثرت رائے کے اصول کے تحت ہر علاقے سے نمائندوں کاانتخاب کرکے پارلمینٹ میں بھیجا جاتا ہے۔اور اس میں انتخاب مملکت کا ہر فرد اپنی ذاتی حیثیت سے اثر انداز ہوتا ہے جو کہ عوامی نمائندگی کی مکمل اورعام فہم شکل ہے۔اور عوام کو باور یہ کرایا جاتا ہے کہ درحقیقت سب کچھ کا ا ختیار رکھتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ہر جمہوری دور میں یہ نعرہ زبان زد عام وخاص ہوتا ہے۔ک مزید مطالعہ

<p>مالا کنڈ میں نفاذ شریعت کی حقیقت</p>

گذشتہ دنوں مالا کنڈ ڈویژن (سوات دیر ،چترا ل ) کو ہستا ن (ہزارہ وغیرہ صوبہ سرحد کے بعض ریا ستی علاقوں میں نفاذ شریعت کی تحریک کا ایک غلغلہ اٹھا تو اسے قومی اور بین الاقوامی میڈیانے نما یاں حیثیت دی بالآخرگو رنر اور حکومت سر حد نے ایک نوٹیفکیشن مجریہ یکم دسمبر 1994ءکے ذریعے "نفاذ شریعت ریگولیشن " کا اعلا ن کر کے وقتی طور پر اس تحریک کا خاتمہ کر دیا ہے ہم اپنے ادارتی کالموں میں ادارہ محدث کے فاضل رکن ڈا کٹر محمود الرحمٰن فیصل کا اس پر ایک جا ئزہ شائع کر رہے ہیں جس کی تمہید میں چند گذارشا ت بطور یا مزید مطالعہ

<p>انسانی حقوق کے نام پراتاترک ازم کا نفاذ</p>

جنرل پرویز مشرف نے اقتدار سنبھالنے کے چند ہی دنوں بعد جب مصطفیٰ کمال پاشا المعروف اتاترک (ترکوں کا باپ) کو اپنا قومی ہیرو قراردیا تھا۔ تو اسی وقت ہی دائیں بازو کے اہل بصیرت کے دلوں کی دھڑکنیں تیز ہو گئی تھیں کہ کہیں نواز شریف کی کرپٹ حکومت کے خاتمہ کے بعد برپا ہونے والا فوجی انقلاب درحقیقت لادینی انقلاب کی صورت اختیار نہ کرلے ۔مگر شروع شروع میں فوجی حکومت کا ایک تورعب ودبدبہ ہی اتنا تھا کہ کو ئی ان کے خلاف زبان کھولنے کی جرات نہ کرسکتاتھا دوسرے لوگ نوازشریف کی حکومت کے خاتمے پر ہی اس قدر خوش تھے مزید مطالعہ

<p>رسول کائنات، أحسن الوصول, اعراب القرآن</p>

1۔برصغیر میں مطالعہ قرآن صفحات :603قیمت : 100ادارہ تحقیقات اسلامی کے زیر اہتمام 28اپریل تایکم مئی 1997ءکو اسلام آباد میں ایک چار روزہ سیمینار (مذکرہ علمی) کا انعقاد ہوا موضوع تھا"برصغیر(پاک و ہند) میں مطالعہ قرآن "یعنی قرآن پاک کے تراجم و تفاسیر اور قرآن فہمی کی کوششوں کا جائزہ ۔۔۔اس سیمینار میں ملک بھر کی جامعات دینی مدارس اور دیگر علمی حلقوں کے محققین نے کافی تعداد میں شرکت فرمائی اور تقریباً 23مقالات پڑھے گئے۔ "فکرو نظر "نے جو ادارہ تحقیقات اسلامی کا ترجمان ہے انہی مقالوں کو جمع کر کے ایک خصو مزید مطالعہ

<p>بچوں کے حقوق</p>

قرآن مجید میں ارشاد بار تعالیٰ ہے:"ہم نے انسان کو بہترین خلقت (فطرت) پر پیدا کیا ہے۔"(سورۃتین)۔۔۔قرآنی تصور کے مطابق انسانی فطرت کا خمیر نیکی سے اٹھاہے۔انسانی اعمال میں کجی اور برائی کا ظہور دراصل سماجی عوامل اور معاشرتی تربیت کا نتیجہ ہے جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہےَ"ہر بچہ اپنی فطرت یعنی اسلام پر پیدا ہوتا ہے بعد میں اس کے والدین اسے نصرانی یا یہودی بنادیتے ہیں "بچے اپنی معصومیت کے اعتبار سے انسانی فطرت کی اصلیت کی صحیح عکاسی کرتے ہیں بچے بے حد معصوم پیارے اور اپنے وال مزید مطالعہ

<p>درجات اليقين</p>

إِنَّ هَـٰذَا لَهُوَ حَقُّ الْيَقِينِ سوال۔شیخ الاسلام ابو العباس امام احمد بن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا گیا کہ اللہ تعالیٰ نے جو(قرآن شریف میں مختلف جگہوں پر) حَقُّ الْيَقِينِ ، عَيْنَ الْيَقِينِ ،اور عِلْمَ الْيَقِينِ کے تین مقام بیان فرمائے ہیں ان میں سے ہر مقام کےکیا معنی ہیں؟ اور کون سا مقام ان سب میں اعلیٰ ہے؟ جواب۔حضرت امام موصوف رحمۃ اللہ علیہ نے یوں جواب دیا:الحمد للہ رب العالمین، حَقُّ الْيَقِينِ، عَيْنَ الْيَقِينِ ، عِلْمَ الْيَقِينِ کی تفسیر میں لوگوں نے مختلف باتیں کہیں ہ مزید مطالعہ

اپریل 1999ء

<p>رؤیتِ ہلال میں اختلافِ مطالع کا اعتبار ہے!!</p>

"محدث" کے گزشتہ شمارے میں ہم نے عرض کیا تھا کہ رؤیتِ ہلال کے مسئلے میں جہاں اختلافِ مطالع کا فرق بہت زیادہ ہو، تو وہاں ایک علاقے کی رؤیت دور دراز کے علاقے کے لیے کافی نہیں ہونی چاہئے۔ اس کے برعکس حنفی مذہب میں ظاہر الروایہ کے مطابق اختلافِ مطالع کی کوئی اہمیت نہیں ہے، اس لیے پاکستان کے بعض احناف کے نزدیک پورے عالم اسلام میں ایک ہی دن عید اور رمضان کا آغاز کیا جا سکتا ہے اور علمائے احناف کا یہ گروہ اِسی پر زور دے رہا ہے۔ اکوڑہ خٹک سے استفتاء اسی سلسلے میں آیا تھا، جس کا مختصر جواب گزشتہ شمارے میں مزید مطالعہ

<p>شیخ ابن باز مختصر سوانح اور علمی خدمات</p>

سماحته الشيخ عبدالعزيز بن باز(مفتی اعظم رحمۃ اللہ علیہ سعودی عرب کے مختصر سوانح حیات) شیخ عبدالعزیز بن باز رحمہ اللہ کی عظیم المرتبت شخصیت عالم اسلام میں کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ وہ مملکت سعودی عرب کے مفتی اعظم، دارالافتاء کے رئیس اور بے شمار اسلامی اداروں کے سربراہ تھے۔ عصر حاضر میں شیخ ابن باز سے عالم اسلام کو جتنا فائدہ پہنچا ہے شاید ہی کسی اور عالم دین سے پہنچا ہو۔ پوری دنیا میں ان کے مقررہ کردہ داعی، ان کے مبعوث علماء کرام، اور ان کے قائم کردہ مدارس و اسلامی مراکز کام کر رہے ہیں اور اسلام ک مزید مطالعہ

<p>حافظ عبد الرحمن مدنی کے وضاحتی بیانات</p>

حافظ عبدالرحمٰن مدنی، معاونِ سپریم کورٹ کے وضاحتی مراسلات اور بیانات سپریم کورٹ (شریعت اپلیٹ بنچ) میں زیرسماعت مشہور مقدمہ سود میں حافظ عبدالرحمٰن مدنی عدالتِ عظمیٰ کے معاون کی حیثیت سے پیش ہو رہے ہیں۔ آپ نے 3 مئی اور 6 مئی کے دوران مکمل مذکورہ موضوع پر اپنی بحث پیش کی لیکن بعض اخبارات کے نمائندوں کی غفلت یا کم علمی کی وجہ سے رپورٹ نہ صرف خلط ملط ہوئی بلکہ موقف کچھ کا کچھ بن گیا۔ حافظ صاحب موصوف نے اسلام آباد سے ان خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے دو مراسلات اور اپنا وضاحتی بیان دفتر محدث کے ذریعے روزنام مزید مطالعہ

<p>مکتوبات کی روشنی میں</p>

مولانا شبلی نعمانی نے "الکلام' میں شاہ ولی اللہ کے حوالے سے اسی انداز کی بات تحریر کی تھی۔کہ امام وقت کو حالات وضروریات کے تحت شعار تعزیرات اور انتظامات وغیرہ میں تعبیر جدید کا حق حاصل ہے۔علامہ اقبال کو یہ عبارت بڑی کھٹکی اور میں مضمر خطرات سے وہ چونک پڑے جس کا اظہار انہوں نے مولانا سید سلیمان ندوی کے نام ایک مکتوب میں کیا فرماتے ہیں۔"جناب کا ارشاداس بارے میں کیا ہے؟علی ھذ القیاس ارتفات میں شاہ ولی اللہ صاحب کی تشریح کے مطابق تما م تدابیر جو سوشل اعتبار سے نافع ہوں،داخل ہیں۔مثلاً نکاح وطلاق کے ا مزید مطالعہ

<p>شیخ الحدیث والتفسیر مولانا محمد عبدہ الفلاح کا سانحہ ارتحال</p>

افسوس ہے کہ 30 جون 1999ء کو تقریبا صبح 6 بجے معروف عالم، بلند پایہ مدرس، شیخ الحدیث والتفسیر مولانا محمد عبدہ الفلاح رِحلت فرما گئے، انا لله وانا اليه راجعون جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں، جس کے محلہ حاجی آباد میں مرحوم کی رہائش تھی، نمازِ ظہر کے بعد ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی، پہلی نماز ان کے فاضل تلمیذ حافظ عبدالعزیز علوی صاحب شیخ الحدیث جامعہ سلفیہ نے پڑھائی۔ اس کے تھوڑی ہی دیر بعد مرحوم کے ایک اور فاضل شاگرد مولانا حافظ ثناءاللہ مدنی شیخ الحدیث جامعہ لاہور الاسلامیہ (رحمانیہ) نے دوسری مرتبہ نما مزید مطالعہ

<p>فکر و نظر</p>

(سطور ذیل میں ہم اپنے محترم دوست ڈاکٹر محمود الرحمٰن فیصل کی طرف سے وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے نام ایک کھلا خط معمولی کانٹ چھا نٹ سے شائع کر رہے ہیں جس میں پاکستان کو درپیش سیاسی مسائل کا ایک جا مع مگر مختصر جائزہ لیا گیا ہے۔یہ ایک درد مند دل کی آواز ہے امید ہے کہ اسے اسی جذبہ سے پڑھا جا ئے گا ۔اللہ تعالیٰ ہم پر رحم فرمائے ۔آمین!)محترمہ بے نظیر بھٹو :۔ السلام علیکم !اتفاق سے آپ کی دوسری وزارت عظمیٰ سیاست دوراں میں کچھ تیزی لا نے کا باعث بنی ہے۔ یہ حکومت بنانے میں کا میابی کا شا خسانہ ہے کہ آپ نے مزید مطالعہ

ہائی بلڈ پریشر یا فشار الدم قوی

پاکستان طبی کانفرنس کا تحقیقی اجلاس مورخہ 80؍2؍15 جو جہاں نما گلبرگ لاہور مین منعقد ہوا جس میں دو سائنسدان دو ڈاکٹر اور تین حکیموں نے ''ہائی بلڈ پریشر''کے موضوع پرمقالے پڑھے۔ زیر نظر مقالہ اسی اجلاس میں ڈاکٹر ظہیر احمد ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ اسلام آباد کی صدارت میں پڑھا گیا۔(ادارہ)صاحب صدر!حضرات و خواتین!! السلام علیکم !اسے ضنعط الدم یا بلڈ پریشر بھی کہتے ہیں۔ اس مرض کے متعلق میرے ساتھی معالج روشنی ڈالیں گے۔لہٰذا میں مناسب نہیں سمجھتا کہ اس کی تفصیلات کو موضوع بحث بناؤں۔ نیز اس مرض سے آپ بخوبی واق مزید مطالعہ

<p>اسلامی انتہاپسندی....حقیقت یا افسانہ</p>

اس وقت دنیا بھر میں"اسلامی انتہا پسندی" کا مسئلہ بڑی شدت سے اچھالاجارہاہے۔بالخصوص عرب ممالک میں مغربی میڈیا اسے شہ سرخیوں سے شہرت دے رہا ہے۔ چنانچہ سربراہی ملاقاتوں اور چوٹی کی کانفرنسوں میں اسے ایک خوفناک صورتحال قرار دے کر اس پر غور و خوض شروع ہو گیا ہے۔ لہٰذا اس کا جائزہ لینا از حد ضروری ہے تاکہ وہ وجوہ اور اسباب بھی سامنے آسکیں جو اس وقت اس کا ڈھنڈوراپیٹنے کا باعث بنے ہیں ۔اس بارے میں ہم پہلے مسلمان حکومتوں اور عوام کے طرز عمل کا تجزیہ مناسب سمجھتے ہیں تاکہ یہ سمجھ سکیں کہ وہ کون سے حالات تھ مزید مطالعہ

<p>تبصرہ کتب</p>

تعارف وتبصرہ:۔نام کتاب: "مترادفات القرآن مع فروق الغویہ"نام مولف: مولانا عبدالرحمان کیلانیصفحات کتاب: ایک ہزارآٹھ(1008)قیمت: دوسو پچاس روپے(250 روپے)شائع کردہ: مکتبہ السلام۔وسن پورہ ،لاہوریہ کتاب قرآن کے مترادفات سے تعلق رکھتی ہے جن کاتعلق قرآن مجیدکی فصاحت و بلاغت سے ہے۔اسی طرح قرآن مجیدکے انتہائی جامع الفاظ،اس کی کامل ترتیب اوربے بدل فصاحت وبلاغت۔۔۔اس کے اعجاز کا وہ پہلو ہے۔جس کے سامنے عرب وعجم کے تمام ادیب(نزول قرآن سے لے کر اب تک) بالکل عاجز وبے بس رہے ہیں۔قرآن مجید کی فصاحت کےبے شمار پہلو ہ مزید مطالعہ

<p>پارلیمنٹ اور تعبیرِ شریعت</p>

فکر و نظر (گزشتہ سے پیوستہ)بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیمپارلیمنٹ او رتعبیرِ شریعت(بسلسہ اقبال اور اجتہاد) علامہ اقبال کے حوالے سے ’’پارلیمنٹ اور اجتہاد‘‘ کے موضوع پر جو مختلف نقطہ ہائے نظر پیش کئے جارہے ہےیں، ان پر محض دماغ سوزی سے کچھ حاصل نہ ہوگا۔ کیونکہ بات تو وہی قابل قبول ہوگی جس کے پیچھے قوی دلائل موجود ہوں گے۔ چنانچہ سابقہ گزارشات میں اس سلسلہ کی تمام ت مزید مطالعہ

جون 1989ء

<p>بدعَت اور مصَالح مُرسلہ</p>

(زیر نظر مقالہ مدیر"محدث" حافظ عبدالرحمٰن مدنی کی کلیۃ الشریعۃ (جامعہ لاہور اسلامیہ) کے ہفتہ وار اجتماع میں کی گئی ایک تقریر ہے۔جس میں گزشتہ دنوں "محدث" میں شائع شدہ "دین میں بدعات" کے موضوع پر مسئلہ کے بعض پہلوؤں کی وضاحت کی گئی تھی ۔موجودہ شکل میں اسے ٹیپ سے منتقل کرکے ھدیہ قارئین کیا جارہا ہے۔(ادارہ)بدعت عربی زبان کا لفظ ہے اور ب ۔د۔ع اس کے حروف اصلی ہیں۔بدعت کے معنی "نئی چیز" کے ہیں۔کوئی ایسی چیز جس سے پہلے اسی قسم کی کوئی چیز نہ ہو لغوی اعتبار سے اسے "بدعت" کہتے ہیں یا یوں کہیے کہ کوی ایسی مزید مطالعہ

جولائی 1989ء

<p>اپنا بھی جائزہ لیجئے</p>

دوسروں پر نکتہ چینی صرف آسان ہی نہیں ۔انسان کا بڑا ہی دلچسپ اور مرغوب مشغلہ بھی ہے خاص کر کمزوروں کی ،الان والحفیظ اگر وہ شے بے زبان بھی ہو تو اس وقت انسان کی نکتہ چینی اور "تنقید کا طوفان خیز عالم تو اور ہی دیدنی ہو تا ہے کیونکہ بے زبان جواب دے سکتا ہے نہ بول سکتا ہے۔اس کے پاس وکیل ہے نہ کو ئی یارائے دلیل ۔پھر نقاد کو کھٹکا کا ہے کا ۔اس لیے اس کی زبان کترنی کی طرح کترتی چلی جا تی ہے ۔مثلاً کہے گا:دیکھئے تو اس کا تو کان پھٹا ہوا ہے ۔سینگ ٹوٹا ہوا ہے ،یہ لنگڑا کر چلتا ہے واہ یار !تم نے تو حد کر د مزید مطالعہ

<p>جامعہ لاہور الاسلامیہ (رحمانیہ) کی تقسیم اسناد</p>

(11 جولائی 1989 ء بروز منگل کلیۃ الشریعۃ 91۔بابر بلاک نیو گارڈن ٹاؤن لاہورسے متصل وسیع سبزہ زار میں جامعہ لاہور اسلامیہ(رحمانیہ) کی تقریب تقسیم اسناد زیر صدارت بقیۃ السلف حضرت مولانا حافظ محمد یحییٰ عزیز میر محمدی منعقد ہوئی۔جس میں مہمان خصوصی جناب جسٹس محمد رفیق تارڑ قائم مقام چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ تھے۔اس تقریب کی ایک خصوصیت یہ تھی کہ عید وجمعہ کے اجتماعات کی طرح خواتین وحضرات دونوں میں سے دین وسماجی خدمات انجام دینے والی نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔خواتین کے لئے مکمل باپردہ نشست کا اہتمام کیاگ مزید مطالعہ

<p>اسلام آباد میں اکابر علمائے اہلحدیث کا اہم اجتماع</p>

اہلحدیث ایک اصلاحی تحریک ہے جس نے برصغیر کی تاریخ میں اگر ایک طرف سکھا شاہی اور مغربی استعمار کے خلاف جہاد کی روشن مثالیں قائم کر کے اسلام اور مسلمانوں کی حفاظت کا فریضہ انجام دیا تو دوسری طرف دعوت وتعلیم کے میدان میں مذہبی جمود اور فرقہ وارا نہ تعصب کے بالمقابل اسلاف کی قربانیوں کی یادیں بھی تازہ کیں اسی کا نتیجہ ہے کہ پاک وہند کے ہر حصہ میں اُن کے تبلیغی مراکز اور تعلیمی درسگاہ ہیں قل اللہ وقال رسولہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صداؤں سے آباد نظر آتی ہیں تو علماء کی ایک بہت بڑی تعداد شرک و بدعت کے خل مزید مطالعہ

<p>وفاقی شرعی عدالت کا جراتمندانہ فیصلہ</p>

عوامی نمائندگی کے بعض قوانین میں اصلاحات کی تجاویزمورخہ 16 اکتوبر 1989ء کو وفاقی شرعی عدالت پاکستان نے بعض انتخابی قوانین کے بارے میں ایک اہم فیصلے کا اعلان کیا ہے۔جس کی رو سے صدر مملکت کو آئین پاکستان کی دفعہ 63۔اور63 کی اساس پر عوانی نمائندگی کے قانون مجریہ 1976ء کی دفعات 13۔14۔49۔50۔52۔اوردفعہ 38 (4)(سی) (11) میں 31دسمبر 1989ء تک بعض ترامیم کی تجویز پیش کی گئی ہے۔اسی طرح ایوان ہائے پارلیمان اور صوبائی اسمبلیوں کے حکم مجریہ 1977ء میں بھی مذکورہ تاریخ تک ترمیم کرنا ہوگی۔یہ فیصلہ عدالت ہذا ک پان مزید مطالعہ

<p>&rsquo;&rsquo; محدث &lsquo;&lsquo; اور رابط احباب</p>

ماہنا مہ" محدث " لاہور اپنی اشاعت کی ربع صدی پوری کر کے اب چھیتسویں سال میں ہے ۔ہم نے اس کی پہلی اشاعت کے وقت جن مقا صد کا عند یہ دیا تھا اور پھر اپنا معتدلانہ رویہ برابر تقریباً ہر اشاعت کی پشت پر واضح کرتے چلے آرہے ہیں اس سلسلہ میں کو ئی بڑا بول تو کسی غیر معصوم کو زیبا نہیں کیو نکہ اللہ تعا لیٰ کا رشاد سامنے ہے ﴿فَلَا تُزَكُّوا أَنفُسَكُمْ ۖ هُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ اتَّقَىٰ ﴿٣٢﴾...النجم تاہم پہلے اداریہ میں ہم نے جن جذبات کا اظہار کر کے اپنی منزل متعین کرنے کی کوشش کی تھی اس کے مطابق یہ کہہ سک مزید مطالعہ

جنوری 1998ء

<p>قومی اسمبلى میں خواتین کی نشستیں</p>

سید وصی مظہر ندوی صاحب کا مضمون بعنوان "خواتین کی نشستیں کیوں اور کیسے؟" کچھ عرصہ قبل قومی اخبارات میں شائر ہوا۔ ندوی صاحب کے خیالات سے ہمیں اصولی طور پر اتفاق ہے۔ اس مسئلے کے متعلق کچھ مزید باتیں غور طلب ہیں۔ سوال پیدا ہوتا ہے کہ قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں کا کوئی قانونی یا اخلاقی جواز بھی ہے؟ ہمارے خیال میں اس مطالبے کا کوئی معقول جواز سامنے نہیں آیا۔ اگر اس کو "عورت دشمنی" کے زمرے میں شمار نہ کیا جائے تو درج ذیل نکات پیش خدمت ہیں: 1۔ عورتوں کے لئے مخصوص نشستوں کے مطالبے کی فکری بن مزید مطالعہ

<p>کیا انسان زمین پر اللہ کا خلیفہ ہے؟ تدبر فی القرآن</p>

شاہ فاروقی ہاشمی صاحب کندیاں ضلع خوشاب سے لکھتے ہیں: محترم کیلانی صاحب ،السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ! "بندہ محدث کاایک پرانا قاری ہے۔اس سے قبل جناب سے "مسئلہ سماع موتیٰ" پر خط وکتابت محدث میں سوال وجواب کی صورت میں شائع ہوچکی ہے۔۔۔اب دوبارہ زحمت دے رہا ہوں۔اُمید ہے آپ درج ذیل سوالات کے جوابات کتاب وسنت کی روشنی میں تحریر فرما کر شکریہ موقع دیں گے: 1۔رمضان المبارک 1402ھ(مطابق جولائی 82ء)کے محدث میں آپ نے"قرؑآن میں حاکم(حاکمیت) کے تصور" کے تحت بحوالہ فتاویٰ کبریٰ (ابن تیمیہ ؒ ) لکھا ہے کہ: ( مزید مطالعہ

<p>بین الاقوامی کھیلوں کےمناظر میں عورتوں کی برہنگی</p>

آجکل اسلامی معاشرے میں جب بھی کسی برائی کے خلاف آوازاٹھتی ہے۔تو خود نام نہاد دانشور کتاب وسنت سے ایسی دلیلیں تلاش کرنا شروع کردیتے ہیں۔جن سے مسئلہ کا کوئی تعلق نہیں ہوتا۔اس سے اُن کا مقصد تو مسلمانوں کو شک میں مبتلا کرنا ہوتا ہے۔تاکہ وہ مغرب سے آمدہ برائی کو اپنے ہاں فروغ دینے میں رکاوٹ نہ بنیں۔لیکن حیرت ان مغرب زدہ برائی کے علم برداروں پر ہوتی ہے۔جو مسلمان کہلانے کے باوجود اس طرح دیدہ دلیری سے اسلامی اقدار واخلاق کا مذاق اُڑانے سے بھی دریغ نہیں کرتے،بالخصوص پاکستان جسے اسلام کے نام پر حاصل کرک مزید مطالعہ

<p>سیکولرز اورنفاذ شریعت</p>

ڈیڑھ دو سال سے پاکستان جس رخ جارہاہے۔ اس میں یہ بات حیرت ناک ہے کہ ملک میں سرکاری سطح پر نفاذ شریعت کی پیش رفت ہورہی ہے۔مثلاً ان دنوں نفاذ شریعت بل1990ء(جسے 13مئی کو سینٹ نے متفقہ طور پر منظور کیا ہے) کے علاوہ ملک کے مالیاتی قوانین کے وفاقی شرعی عدالت کے دارہ اختیار کے تحت آنے کا مسئلہ اور تعزیرات پاکستان کی 299 سے 338 تک چالیس دفعات کے غیر اسلامی قرار پانے کا مسئلہ حکومت کے لئے سنجیدہ صورت اختیار کر گئے ہیں۔حکومت کا ظاہری رویہ تو ا ُن کے بارے میں مثبت نہیں۔تاہم کیا مشکل ہے کہ اگر جمعے کے چھٹی مزید مطالعہ

اپریل 1992ء

<p>مقبوضہ کشمیر....ماضی اور حال</p>

اکثر دانشور اس دنیائے ہست وبود میں رونما ہونےوالے واقعات کو کسی نہ کسی سبب یا شخص سے ملحق کردیتے ہیں۔اور اپنی ہمہ دانی کے غرور میں وہ اس حقیقی مدبر الامور،احکم الحاکمین وحدہ لاشریک کے اختیار و تصور کو اپنے ذہن سے یکسر خارج کردیتے ہیں کہ ہر "سبب" اسی کے قبضہ قدرت میں ہے۔اور ہر شخص کی حیات وموت،عقل و ہوش اسی کے اختیار مطلق میں ہے جس کو خدائے عزوجل نے اپنے کلام میں مختلف انداز سے بیان فرمایا ارشاد ہے۔﴿وَلِلَّـهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۚ وَإِلَى اللَّـهِ تُرْجَعُ الْأُمُورُ﴿١٠٩﴾.. مزید مطالعہ

فروری 1999ء

<p>تحریک نفاذ شریعتِ محمدی،ایک جائزہ</p>

مالا کنڈڈویژن جس میں سوات دیر،بونیر چترال وغیرہ اضلاع شامل ہیں ان قبائلی علا قوں میں سے ہے جو سرحد کی صوبائی حکومت کے زیر انتظام ہے۔ لہٰذا اسے "پاٹا"کہا جا تا ہے جو"پراونشل ایڈمنسٹریڈ ٹرائبل ایریا "کا مخفف ہے ان کے علاوہ مرکزی حکومت کے زیرانتظام سات ایجنسیاں باجوڑ مہمند اور کزئی ، کرم شمالی وزیر ستان اور جنوبی وزیرستان میں نیز "فرنٹیئرریجن " کے نام سے وفاقی حکومت کے علاقے ہیں جو پشاور کوہاٹ بنو اور ڈیرہ اسماعیل خان کے ڈپٹی کمشزوں کے ماتحت ہیں۔ یہ سب علاقے "فاٹا" کہلاتے ہیں جو "فیڈرل ایڈمنسٹرینڈٹ مزید مطالعہ

<p>سود کا مقدمہ</p>

آج کل وطن وزیز کے دینی اور قانونی حلقوں میں جو علمی مباحث جاری ہیں ان میں سودی نظام پر بحث سر فہرست ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ حر مت سود سے متعلق ایک بہت اہم اپیل کی سماعت عدالت عظمیٰ کے شریعت اپلیٹ بنچ کے روبرو ہو رہی ہے۔ عدالت عظمیٰ کا یہ فل بنچ مسٹر جسٹس خلیل الرحمٰن خان کی سربراہی میں مسٹر جسٹس وجیہ الدین احمد مسٹر جسٹس منیر اے شیخ مسٹر جسٹس مولانا محمد تقی عثمانی اور مسٹر جسٹس ڈاکٹر محمود احمد غازی پر مشتمل ہے اس اپیل کو موجودہ صورت حال میں مندرجہ وجوہات کی بنا پر اور بھی اہمیت حاصل ہو گئی ہے۔( مزید مطالعہ

<p>قانون توہین رسالت پراقلیتوں کےاعتراضات کا جائزہ</p>

ڈسٹرک اینڈ سیشن جج ساہیوال کی عدالت سےتوہین رسالت ﷺکےمرتکب ایوب مسیح کوسزائے موت اقلیت کےایک مخصوص طبقے فیصل آباد ڈاکٹر جان جوزف کی پراسرار خودکشی (یاقتل !!؟ ) نے مسیحی اقلیت کےایک مخصوص طبقے کی قانون توہین رسالت ﷺ کےخلاف چلائی جانے والی غیردانش مندانہ اورجارحانہ مہم کونقظہ عروج )کلائکس ) تک پہنچادیا ہے۔ آنجہانی بشب جان جوزف نےمذکورہ عدالتی فیصلے کےخلاف شدید جذباتی رد عمل کااظہار کرتے ہوئے خود کشی کاارتکاب کیایا تازہ ترین رپورٹوں کےمطابق انہیں سوچی سمجھی سازش کےتحت قتل کرکے سیشن کورٹ کےسامنے پھی مزید مطالعہ

اکتوبر 1998ء

<p>شریعت بل .......... خدشات اورتوقعات</p>

28 اگست 1998کوموجودہ حکومت نےنفاذِ شریعت کےحوالہ سے آئین میں پندرہویں ترمیم کاایک بل پیش کیا ہے جس میں شریعت کوسپریم لاء قرار دینےکااعلان ہے۔اس بل میں جوتجویز یادعویٰ کیاگیا ہے، یہ وہی ہےجس کاوعدہ تحریک پاکستان میں کیاگیا،پھرقیا پاکستان کےبعد کیا گیا اوراب تک کیا جاتارہا ہے۔جب واقعہ یہ ہےکہ شریعت کی عملداری پاکستان کےقیام کی محرک تھی اوربانی پاکستان سےلےکرہرحکمران نےا س کاوعدہ بھی کیا۔خود میاں نواز شریف صاحب نےیہ وعدہ متعدد مواقع پرکیا۔ توپھر اس مقصد کےلیے پیش کی گئی پندرہویں ترمیم کی مخالفت اپن مزید مطالعہ

دینی مدارس کے لیے متفقہ حکمتِ عملی

دینی مدارس و جامعات کو مربوط نظام کے تحت لانے کے لیے مجوزه حکمتِ عملی 1. اتحاد تنظیماتِ مدارس پاکستان کی رکن پانچوں تنظیمات کو ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے ’تعلیمی بورڈز‘ کا درجہ دینا ۔ یہ تنظیمات درج ذیل ہیں : وفاق المدارس العربیہ، پاکستان تنظیم المدارس اہل سنت، پاکستان وفاق المدارس السّلفیہ ،پاکستان وفاق المدارس الشیعہ، پاکستان رابطۃ المدارس الاسلامیہ، پاکستان 2. دینی مدارس وجامعات وفاقی وصوبائی وزارتِ تعلیم کے ساتھ مربوط ہ مزید مطالعہ