مؤتمر المصنفّین کا قیام

مؤتمر المصنفّین کا قیام
ایک علمی و تحقیقی مجلّہ کا اجراء
امام بخاری پر محققانہ مقالات کا اہتمام

جامعہ تعلیم الاسلام ماموں کانجن میں اجلاء علمائے کرام کے اہم فیصلے
مورخہ 22 فروری بروز اتوار بعد نماز ظہر جامعہ تعلیم الاسلام ماموں کانجن میں ملک کے متعدد مقامات سے تشریف لانے والے جید علمائے کرام، فاضل مدرسین عظام اور ممتاز مصنفین کاایک خالص علمی و دینی اجتماعی مولانا عبدالقادر ندوی کی صدارت میں منعقد ہوا۔تلاوت قرآن پاک کے بعد راقم السطور نے اجلاس کے انعقاد کے اغراض و مقاصد شرح و بسط سے بیان کیے اور یہ کہا کہ ہم جامعہ میں علمائے کرام کے مشوروں، تجاویز و آراء اور فاضلانہ افکار و خیالات کی روشنی میں خالص دینی، علمی، تحقیقی اور مسلکی کام کرنا چاہتے ہیں۔چنانچہ تمام علمائے کرام نے شرح و بسط سے اپنے خیالات بیان فرمائے۔ نماز عصر کے لیے پہلی نشست برخاست ہوگئی، نماز عصر کے بعد جامعہ کی لائبریری میں دوسری نشست مولانا محمد اسحاق چیمہ کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ پورے غوروفکر، بحث و تمحیص اور تبادلہ خیالات کے بعد درج ذیل اہم فیصلے کئے گئے:

(1)مؤتمر المصنفین کا قیام (2) جامعہ تعلیم الاسلام ماموں کانجن سے ایک ماہوار علمی، دینی، تحقیقی اور تبلیغی مجلّہ کا اجراء (3) شوال میں الجامع الصحیح البخاری کے افتتاح کے موقعہ پر امام بخاری او ران کی جامع صحیح پر علمی و تحقیقی مقالات کا اہتمام۔

مؤتمر المصنفین کے سلسلہ میں یہ طے ہوا کہ جامعہ میں ادارہ تصنیف و تالیف کا قیام عمل میں لایا جائے، اس کے لیے جامعہ کے بجٹ کا ایک حصہ مخصوص کیاجائے اور جدید تقاضوں کی روشنی میں مؤتمر المصنفین کے فاضل رفقاء سے نئے نئے موضوعات پرکتابیں لکھوا کر شائع کی جائیں۔نیز اسلاف کی نایاب کتب کو جدید اضافوں کے ساتھ از سر نو شائع کیا جائے۔ اس سلسلہ میں ایک کمیٹی کا قیام عمل میں لاکر مؤتمر المصنفین کی تفصیلات کاخاکہ مرتب کرنےکا فیصلہ ہوا۔ تعلیم الاسلام کے نام سے ایک علمی، دینی، تحقیقی رسالہ، رمضان المبارک سے اس کے اجراء کافیصلہ ہوا، جو جماعت کی علمی، دینی اور تحقیقی روایات کا صحیح امین اورترجمان ہو۔ اس کارئیس التحریر (راقم) محمد اسلم سیف فیروزپوری کو مقرر کیا گیا او رراقم کو اختیار دیاگیا کہ آج ہی سے اس مجلّہ کی تیاری کی مساعی کا آغاز کردے۔ ایک کمیٹی بنائیگئی جو امام بخاری او ران کی الجامع الصحیح کے موضوع پر بیس کے قریب علمی عنوانات کے تحت اہل علم و تحقیق سےمحققانہ مقالات لکھوائے ۔ پھر شوال میں بخاری شریف کے افتتاح کےموقع پر ایک علمی مجلس کا انعقاد کرکے اس میں انہیں پیش کیا جائے، ازاں بعد انہیں کتابی صورت میں شائع کیا جائے۔اسی طرح امیرالمجاہدین حضرت صوفی محمد عبداللہ  کی سوانح حیات مرتب کرنےکا فیصلہ ہوا۔ پھر یہ کام بھی راقم (محمد اسلم سیف فیروزپوری)او رمولانا عبدالرشید راشد ہزاروی کے ذمہ لگایا گیا۔

نماز عصر کے بعد شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز، پروفیسر میاں محمد یوسف سجاد نے مختصراً طلباء سے خطاب کیا۔نماز مغرب کے بعد مولانا محمد اسحاق بھٹی او رمولانا حافظ صلاح الدین یوسف نے فاضلانہ خطاب فرمایا او رطلبہ کو بیش قیمت معلومات مہیا کیں۔ نماز عشاء کے بعد مولانا حافظ عبدالعزیز علوی، مولانا عبدالرشید راشد اور مولانا محمد عبداللہ امجد چھتوی نے طلباء کے سامنے اپنے قیمتی افکار و خیالات پیش کیے۔ نماز فجر کے بعد مولانا حافظ عبدالغفار اعوان آف کراچی نے فاضلانہ درس قرآن فرمایا اور مولانا عبدالقادر ندوی نے تمام شرکاء اجلاس علمائے کرام کا شکریہ ادا کیا۔

اجلاس میں مندرجہ ذیل علمائے کرام نے شمولیت فرمائی:
مولانامحمد اسحاق چیمہ، مولانا عبدالقادر ندوی، مولانا حافظ محمد بنیامین طور، مولانا حافظ عبدالسلام فتح پوری لاہور، مولاناعبدالرشید راشد، مولانا حافظ عبدالعزیز علوی راولپنڈی، مولانا سعید احمد چنیوٹی سرگودھا، مولانا محمد عبداللہ امجد عارفوالہ، مولانا محمد علی جانباز، مولانا حافظ محمد صلاح الدین یوسف لاہور، مولانا محمد اسحاق بھٹی لاہور، مولانا حافظ مقصود مدنی لاہور، مولانا ارشاد الحق اثر فیصل آباد، مولانا حافظ عبدالغفار اعوان کراچی، پروفیسر میاں محمد یوسف سجاد سیالکوٹ او رجامعہ کے تمام اساتذہ کرام، کچھ علماف اپنی بعض ناگزیر مجبوریوں کی وجہ سے تشریف نہ لاسکے۔

والسلام
محمد اسلم سیف فیروزپوری
ناظم اعلیٰ جامعہ تعلیم الاسلام
ماموں کانجن ضلع فیصل آباد