جولائی 2005ء

’محدث ‘ قارئين كى نظرميں

فرائيڈے سپيشل كا 'محدث' پر تبصرہ
(1) اس وقت صف ِ اوّل كے جو چند علمى، دينى اور اصلاحى ماہنامے پاكستان سے شائع ہوتے ہيں ماہنامہ 'محدث' لاہور ان ميں سے ايك ہے- اس رسالے ميں جو عمدگى ہے، وہ اس كى زندہ مسائل پر اسلامى نقطہ نظر سے وقيع رہنمائى ہے- ابهى جو نيا فتنہ 'عورت كى امامت كا' اسلام دشمن گروہ نے اُٹهايا ہے، ماہ جون كا پورا شمارہ اسى قضيے كے لئے مختص كيا گيا ہے اور اس مسئلے كے ہر گوشے پر سير حاصل بحث كى گئى ہے- اس شمارے ميں جو مضامين شامل ہيں، وہ درج ذيل ہيں: (مضامين كى مكمل فہرست)

ہرمضمون وقيع، كاشف ِ حقائق ہے اور پڑهنے كے لائق ہے-بدقسمتى سے جاويد احمد غامدى صاحب نے تجدد كى جو راہ اختيار كى ہے، وہ درست نہيں- مغرب سے آنے والى ہر شيطانى فكر كو اسلامى جامہ پہنانے كى اُن كى كوششيں فضول ہيں اور بيكار جائيں گى- جو باتيں وہ مولانا امين احسن اصلاحى صاحب كى وفات كے بعد كررہے ہيں، اگر ان كى زندگى ميں كرتے تو 'اسرار نامہ' كے بعد ايك 'جاويد نامہ' ضرورمرتب ہوچكا ہوتا- كچھ عرصہ پہلے كى بات ہے، ايك صاحب ِعلم مجھ سے مختلف رسائل پڑهنے كے لئے لے گئے، اس ميں ماہنامہ 'اشراق' كے بهى كچھ شمارے تهے- واپس كرتے ہوئے حضرت نے ماہنامہ 'اشراق' كے شمارے عليحدہ كركے مجهے ديتے ہوئے كہا:

مذہب او تنگ چوں آفاق او                                             از عشا تاريك تر اشراق او
"اسكے آفاق كى طرح اسكا مذہب بهى تنگ ہے                   اور اسكا اشراق عشا سے بهى تاريك تر ہے-"


چونكہ مجهے معلوم تها، ان كو اقبال سے بہت دلچسپى ہے، كچھ رنگ بهى اقبال كا محسوس ہوا، اس لئے ميں نے اقبال كے فارسى كلام ميں شعر تلاش كرليا- بندگى نامہ ميں مذہب ِغلاماں كے تحت يہ شعر بهى درج ہے ، ايسا فاضلانہ تبصرہ ميں نے پہلے نہيں سنا اور نہ بعد ميں!!
اللہ پاك سب كو راہ ہدايت پر قائم ركهے اور آخرت ميں كامياب و كامران كرے اور خسرانِ مبين سے بچائے- كافى رسالہ غامدى صاحب كے ردّ ميں ہى ہے- (مبصر:ملك نواز احمداعوان)

(2) ماہ جون كے علمى وتحقیقى ، باكمال وبے مثال شمارے پر مباركباد ، بارك الله فيكم
محدث كے مواد و معيار كے حوالے سے آپ حضرات كى كاوشيں قابل تحسین ہيں-محدث مئى2005ء پر حافظ عبد الرحمن مدنى حفظہ اللہ كا مضمون انتہائى قابل قدر علمى كاوش ہے البتہ اس ميں ايك عورت كا حضرت عمر كومہر كے تعين كے بارے ميں برسرمنبر ٹوكنے كا مشہور واقعہ ذكر كيا گيا ہے- اس واقعہ كو بعض اہل علم نے سند ومتن كے حوالے سے غير صحيح قرارديا ہے- دیكھیں: قصص لا تثبت (ج1/ ص 28) تحفة العروس كے مصنف مہدى استنبولى نے بهى اپنى كتاب ميں اسے غيرصحيح قرار ديا ہے-
اسى شمارے كے صفحہ 30 پر Amklesكو ميرے علم كے مطابق Ankles اورصفحہ 44 كى سطر 13 پر صبحى حسن خلاق كو خ كى بجائے ح كے ساتھ حلاق ہونا چاہئے- (اعجاز حسن، بہاولنگر)

(3) محترم و مكرم حافظ حسن مدنى صاحب السلام عليكم ورحمة اللہ و بركاتہ
اُميد ہے مزاجِ عالى بخير ہو ں گے-آپ كى علم دوستى كى بدولت ماہنامہ 'محدث' نظر نواز ہوكر فكر وخيال كو جلا بخش رہا ہے- اس كے تبادلے ميں ہم سہ ماہى مجلہ 'الحقائق' گاہے گاہے ارسال كرتے رہتے ہيں- آپ كے پرچہ كا تحقيقى معيار اور اُسلوبِ بيان نہايت عمدہ اور نفيس ہے- آپ كاادارہٴ تحرير بڑى محنت، سليقے اور عرق ريزى سے دينى ادب ميں اضافہ كركے اپنى ايك الگ تاريخ مرتب كررہا ہے-

مجهے يقين ہے كہ ہر باذو ق قارى جس كى شخصى اور مسلكى و جماعتى وابستگى كچھ بهى ہو اور اسے آپ كے مجلہ 'محدث' كے اربابِ علم و دانش سے كتنا اتفاق يا كيسا ہى اختلاف ہو، وہ اس تحقيقى او ر تخليقى اور معيارى پرچہ كے مطالعہ سے ضرور لذت اندوز ہوتا ہوگا- اداريہ 'فكر ونظر' بڑا اُچهوتا اور برموقع و برمحل وبرجستہ اور تازہ مسائل كى بروقت علمى و فكرى رہنمائى كا باعث ہوتا ہے- محدث كے ديگر مضامين بڑے جاندار ہوا كرتے ہيں- جديد مسائل كى ٹھیٹھ دينى انداز ميں تشخیص كا پہلو اپنے اندر بڑى رہنمائى ركهتا ہے- ميں نے آپ كے پرچہ كى پرانى فائلوں كو ختم نبوت ملتان كى لائبريرى ميں ملاحظہ و مطالعہ كيا ہے- اگر كرم فرمائيں تو اپنے پرچہ كے خصوصى نمبر ہمارى لائبريرى كے لئے بهى ارسال فرمائيں تو عنايت ہوگى- يہ علمى تحائف حاضر خدمت ہيں، ان پر آپ كے ادارہ كے كسى بهى صاحب ِبصيرت كا بے لاگ تبصرہ و تجزيہ ہمارے لئے رہنمائى كا باعث ہوگا- جس طرح ہم اختلاف كے باوجود علم و تحقيق كى قدروں كو پروان چڑهانے كے لئے رابطہ ركهتے ہيں اور آپ بهى اعزازى پرچہ اسى غرض كے لئے ہى عنايت فرماتے ہيں- اُميد كى جاتى ہے كہ اس علمى رابطہ كو بحال ہى نہيں ركهيں گے بلكہ اسے دوبالا فرمائيں گے- مشتركہ اُمور پر ہم سب كا اتحاد و اشتراك ضرور ہے!!
محترم عبدالرحمن مدنى حفظہ اللہ و ديگر سبھى اربابِ علم كو درجہ بدرجہ سلام كہئے- محترم شاہد حنيف كو خصوصى شمارے ارسال كرنے كى خصوصى تاكيد فرمائيں- دعاوٴں ميں ہميشہ ياد ركهيں- والسلام
محمدعمر حيات الحسنى (خادم سيد طاہر علاوٴ الدين اسلامك ريسرچ انسٹيٹيوٹ) بوسن ، ملتان