نظامِ کائنات پر غور فرمائیے! آگ کی حدّت اور برف کی برودت، جھلسا دینے والی گرمی اور کپکپا دینے والی سردی، دن کی روشنی اور رات کی تاریکی، خزاں کی بے رونقی اور بہار کی بہاریں کانٹوں کا زہر اور پھولوں کی صباحت و ملاحت، پتھر کی ٹھوس اور سنگلاخ چٹانیں اور پانی کی روانی کفر و شرک کی آندھیاں اور اسلام کی رحمت آلود گھٹائیں غرض اضداد و اختلافات کا ایک سلسلہ جس پر دنیا کی بقاء کا انحصار ہے۔اگر پانی آگ کو ٹھنڈا نہ کرے اور آگ پانی کو ہوا میں تحلیل نہ کرے، سردی کے بعد گرمی اور گرمی کے بعد سردی نہ آئے، ر مزید مطالعہ
ہر طرف شورِ آہ و بکا ہے، معصوموں کی دل دوز اور جگر سوز چیخیں ہیں، لہو کے چھینٹے ہیں، گوشت کے ٹکڑے ہیں، عصمتوں کے خون ہیں۔ اور ان سب کی قیمت ایک وحشیانہ قہقہے سے زیادہ نہیں۔ آہ یہ چیزیں اتنی سستی تو نہ تھیں۔ مسلمان تو ان کی حفاظت کی خاطر ہزاروں میل کا سفر گھوڑے کی ننگی پیٹھ پر کر سکتا تھا مگر آج کوئی محمد بن قاسم موجود نہیں، کوئی طارق بن زیاد نہیں، کوئی موسیٰ بن نصیر نہیں، کوئی قیتبہ بن مسلم باہلی نہیں، جو خون کی قیمت خون ادا کرتا، جو ایک معصوم چیخ کے بدلے میں ہزاروں ظالموں کو چیخنے پر مجبور ک مزید مطالعہ
آپ نے اکثر شام کے وقت غروبِ آفتاب کا منظر دیکھا ہوگا۔ اتنا بڑا سورج جو آپ کی سرزمین سے بھی کئی گنا بڑا ہے، اپنے دن بھر کے سفر کے بعد مغرب کے رخ، دُور، بہت دُور،درختوں، مکانوں ، پہاڑوں یا بادل کے چند ٹکڑوں کی اُوٹ میں اتنی سعادتمندی سے چھپ جاتا ہے ، جھک جاتا ہے، اس تیزی سے زمین کی گود میں گرتا ہوا محسوس ہوتا ہے ، یوں جیسے کہ کسی بہت ہی مقتدر اور اعلیٰ ہستی کے سامنے سجدہ ریز ہونے کے لیے بیتاب ہو اور پھر چند گھنٹوں کے بعد افق مشرق سے یوں نمودار ہوتا ہے، جیسے کہ اس افق سے دوبارہ طلوع ہونے کی اجازت م مزید مطالعہ
دین سے متعلقہ ہر وہ کام جس کا سبب زمانہ رسولؐ میں موجود تھا ، لیکن رسول اللہ ﷺ نے خود کیا اور نہ امت کو اس کے کرنے کا حکم دیا او رجس کی علامت یہ بھی ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے جسے درخور اعتنا نہ جانا او رتابعین عظام رحمہم اللہ تعالیٰ کے دور میں بھی اس کا کچھ اتہ پتہ نہیں ملتا، بدعت کہلاتا ہے۔کیونکہ یہ تین زمانے خیر القرون میں شمار ہوتے ہیں۔جیسا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:''خیر القرون قرني ثم الذین یلونهم ثم الذین یلونهم'' 1''کہ تمام ادوار سے بہتر میرا یہ دور (رسالت) ہے، پھر وہ لوگ مزید مطالعہ
ایک آواز سنائی دی ہے کہ مسلمان کو توحید کی نشرواشاعت ، شرک کی بیخ کنی اور بدعات و لغویات کی تردید کے علاوہ بھی تبلیغ دین کی ضرورت ہے۔ اپنی اولاد کی تعلیم و تربیت اور اخلاق و عادات کے لیے بھی اسلامی تعلیمات درکار ہیں۔ حقوق و فرائض سے ناواقفیت بھی ناگزیر ہے۔ معاشرت، معیشت اور سیاسیات سے آگاہ ہونا بھی از بس ضروری ہے۔ ادھر رُوس ہماری شہ رگ کو دبائے بیٹھا ہے، اس کے مقابلےکے لیے جہاد کی تیاریوں کی بھی شدید ضروت ہے۔ لیکن آپ نے تو صرف توحید، شرک، سنت او ربدعات سے متعلقہ رٹے پٹے مسائل ہی کو موضوع سخن بنا مزید مطالعہ
قال رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیه وآله وسلم:فشھادة امرأتین تعدل شھادة رجل''پس دو عورتوں کی شہادت ایک مرد کی شہادت کے برابر ہے'' 1اخبارات میں کافی دنوں سے قانون شہادت زیربحث ہے او ریہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔ حالانکہ اہل علم نے مسئلہ کی وضاحت کربھی دی ہے کہ:1۔ حدود و قصاص کے سلسلہ میں عورت کو گواہی کے لیے زحمت نہیں دی جائے گی۔2۔ رضاعت وعدت وغیرہ کے مسائل میں عورت کی گواہی قابل قبول ہوگی اور مرد مکلّف نہ ہوگا۔3۔ مالی معاملات میں دو مردوں کی گواہی مطلب ہوگی، اور اگر دو مرد نہ ہوں تو ایک مرد اورد و عور مزید مطالعہ
(1)سورة البقرہ : (سلسلہ اشاعت: آسان اردو ترجمہ قرآن مجید)مؤلف : حافظ نذر احمدناشران : ١۔ مسلم اکادمی، محمد نگر لاہور نمبر 5: 2۔ پاک مسلم اکادمی، الفضل مارکیٹ، 17۔ اردو بازار لاہور نمبر 2بڑا کتاب سائز، صفحات 280، سفیدکاغذ، بہترین کتابت و طباعتترجمہ کا انداز یہ ہے:پہلی سطر میں کلام اللہ کی عبارت ہے، دوسری سطر میں ایک ایک لفظ کا جدا جُدا ترجمہ ہے اور تیسری سطر میں سلیس ترجمہ دیا گیا ہے۔ خوبی یہ ہے کہ لفظی اور سلیس ترجمہ میں کوئی فرق نہیں۔ہر صفحہ میں صرف چار سطریں ہیں تاکہ ایک دن میں ایک صفحہ آسانی مزید مطالعہ
حضرت ابوہریرہؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:''بینما أنا نائم أتیت بخزائن الأرض فوضع في کفي سواران من ذھب فکبر علي فأوحی إلی أن أنفخهما فنفختهما فذھبا فأولتهما الکذابین الذین أنا بینهما صاحب صنعاء و صاحب الیمامة'' 1''اس دوران جبکہ میں سویا ہوا تھا (یعنی خواب میں) میں زمیں کے خزانوں پر لایا گیا اورمیری ہتھیلی میں سونے کے دو کڑے رکھے گئے، جو مجھے بوجھل محسوس ہوئے تو میری طرف وحی کی گئی، ان پر پھونک ماریے ، پس جب میں نے ان پر پھونکا تو یہ اڑ گئے۔ میں نے (اپنے اس خواب کی) تعبیر یہ کی کہ (کڑے مزید مطالعہ
اہل حدیث و سنت کا نہج فکر:دور حاضر کا ایک بہت بڑا فتنہ مغربی سیاست کے تسلط کے باعث ذہنی مرعوبیت بلکہ ذہنی غلامی کا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب کسی معروف اسلامی فکر کا ٹکراؤ مغرب کے فریب خوردہ ذہن سے ہوتا ہے تو کوشش یہ کی جاتی ہے کہ کسی طرح اسلامی نقطہ نظر کی ہم آہنگی مغربی نظریات سے تلاش کی جائے جس کے بعث نہ صرف تاویل و الحاد کا دروازہ کھل جاتا ہے بلکہ اصل اسلامی فکر پس پردہ چلا جاتا ہے اور ایک بالکل غلط نظریہ اسلام سے منسوب ہوکراس کی جگہ لے لیتا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس خطرناک صورت حال سے بچنے کا واحد مزید مطالعہ
14۔اگست کے موقع پر حکومت کی جانب سے نئے سیاسی ڈھانچے کا اعلان متوقع ہے او راخبارات میں اس سلسلہ کے ظن و تخمین، قیاس آرائیوں، سیاسی پیشگوئیوں اور تجاویز پر مشتمل خبریں اور بیانات شائع ہورہے ہیں۔ چنانچہ امیر جماعت اسلامی کا خیال ہے کہ:''ذات برادری کی بنیاد پر لوگ اگر منتخب ہوکر اسمبلیوں میں آئے تو انتخابات کا کچھ فائدہ نہ ہوگا۔''اور اس طرح !''حکومت نے نشاندہی کردی ہے کہ وہ اقتدار نہیں چھوڑنا چاہتی۔''کالعدم جمعیت العلمائے اسلام درخواستیں گروپ کے سیکرٹری جنرل نے غیر جماعتی بنیادوں پر انتخابات کی مخا مزید مطالعہ
صدر مملکت، چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر جناب جنرل محمد ضیاء الحق ماشاء اللہ ایک بہترین مقرر ہیں، اور قوم کے نام ان کی ہر نشری تقریر سے جہان ایک سربراہ مملکت کا جاہ و وقار ٹپکتا ہے، وہاں ایک بیدار مغز سیاستدان کی حکمت عملی اس سے مترشح ہوتی اور کسی واعظ دلپذیر کی اثر آفرینی بھی اس میں پائی جاتی ہے۔ ان کی 12۔ اگست کی تقریر بھی انہی خوبیوں کا حسین مرقع ہے او راس طویل تقریر میں انہوں نے تقریباً ہر وہ بات بیان کردی ہے جو وقت کا تقاضا تھا اور جس کی اہل وطن ان سے توقع کررہے تھے۔ علاوہ ازیں انہوں نے جو کچھ مزید مطالعہ
محدث اگست 1983ء کے شمارہ میں ہمارا ایک مضمون بعنوان ''یوم آزادی کا اعلان.... ہمارا دستور قرآن ہے!'' فکر و نظر کے صفحات میں شائع ہوا تھا۔جس کا ماحصل یہ تھا کہ موجودہ دور کی اسلامی تحریکوں اور مسلمان لیڈروں کا بنیادی نعرہ یہی ہوتا ہے کہ ''قرآن ہمارا دستور ہے!'' لیکن یہ بات صرف نعرہ کی حد تک ہے، جبکہ ان کے سیاست و ریاست کے نظریات میں قرآن مجید کواسلامی مملکت کا دستور تسلیم نہیں کیا جاتا۔ لہٰذا قرآن مجید کو پاکستان میں فی الفور اس کی دستوری حیثیت ملنی چاہیے۔قرآن مجید کی دستوری حیثیت پر زور دیتے ہوئے مزید مطالعہ
فرد اور معاشرہ باہم لازم و ملزوم ہیں، جس طرح فرد معاشرے سے الگ ہو کر ایک بے حقیقت اکائی کی حیثیت اختیار کر لیتا ہے، اسی طرح معاشرہ سے افراد کے بغیر وجود میں نہیں آسکتا۔ دوسرے لفظوں میں افراد کی مجموعی حیثیت کا نام معاشرہ ہے۔ اس لحاظ سے فرد کی اصلاح معاشرہ کی اصلاح پر منتج ہو گی اور فرد کا بگاڑ پور معاشرہ کے بگاڑ کا باعث بنے گا۔ اسی لئے اسلام نے فرد اور معاشرہ دونوں کی اصلاح کا اہتمام کیا ہے۔ چنانچہ حلقۂ اسلام میں داخل ہونے کے بعد فرد پر جو سب سے پہلی ذمہ داری عائد ہوتی ہے وہ نماز ہے۔ تاکہ نماز مزید مطالعہ
مارشل لاء رخصت ہوا اور جمہوریت بحال ہوگئی ہے۔ 30 دسمبر 1985ء کے سورج کی رو شنی میں قوم نے اپنی ''کھوئی ہوئی منزل'' کو اپنے سامنے یوں اچانک مسکراتے دیکھا کہ وزیراعظم صاحب کے بقول ''جب وہ ایوان میں داخل ہوئے تو مارشل لاء موجود تھا، لیکن جب ایوان سے باہر نکلے تو جمہوریت کا سورج طلوع ہوچکا تھا''اور روزنامہ ''جنگ '' کے مطابق :''گذشتہ ایک ہفتہ سے مسلسل بارشوں، شدید سردی اور کُہر آلود موسم کی لپیٹ میں رہنے کے بعد ملک بھر کے مختلف علاقوں کے شہریوں نے اس وقت سُکھ کی سانس لی جب گزشتہ روز موسم میں خوشگوار مزید مطالعہ
تحریک پاکستان سے ہی شریعت کی عملداری کا نعرہ گو بڑامقبول رہا ہے، لیکن 5 جولائی 1977ء کو برسراقتدار آنے والی حکومت نے یہ نعرہ اس زور و شور سےلگایا کہ عوام کویہ توقع ہونے لگی کہ ''تحریک نظام مصطفیٰؐ'' میں دی جانے والی قربانیوں کا ثمرہ انہیں عنقریب اور اسی دور حکومت میں ملے والا ہے۔ لیکن افسوس کہ اسلام کی عملداری کا خواب پھر بھی تشنہ تکمیل ہی رہا، اور آٹھ سال تک مسلسل ''اسلام، اسلام '' کی رٹ لگائے جانے کے بعد بالآخر 30 دسمبر 1985ء کو جمہوریت کا تحفہ عوام کی خدمت میں کچھ اس خلوص سے پیش کردیا گیا کہ مزید مطالعہ
اسلام کے خلاف ایک دلیرانہ سازشحکومت تدارک کرے اور کتاب و سنت کی دستوری حیثیت کا اعلان بھی کرے!یوں تو افسوسناک واقعات و حوادث اس ملک میں روز مّرہ کا معمول بن گئے ہیں، لیکن 13 فروری 1986ء کو لاہو رمیں جو حادثہ رونما ہوا، اس نے ملک کے اسلام پسند طبقہ کو بجا طور پر یہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ اسلام کے نام پر قائم ہونے والے اس ملک میں خود اسلام کامستقبل کیا ہوگا؟ کھلے سر اور کھلے چہروں کے ساتھ، (اور ماسوائے معدودے چند) دوپٹے سے بے نیاز کچھ ''خواتین'' نے، جنہیں خواتین کہنا خودخواتین کی بھی توہین ہے، مزید مطالعہ
فقہ کو شریعت قرار دینے کی جسارت !گزشتہ شمارہ (محدث مراچ 1986ء) میں ہم نے لکھا تھا کہ ''اسلامی مملکت کا دستور کتاب اللہ ہی ہوتا ہے، جس کی کامل اور متعین تعبیر سنت رسول اللہ ﷺ ہے او راسی کا نام شریعت ہے'' اسلامی دستور کے بارے میں یہی مؤقف ہم محدث کے ادارتی کالموں اور دیگر مضامین میں بھی ، موقع بہ موقع پیش کرتے چلے آئے ہیں۔ لہٰذا اس کی تفصیلات میں تو ہم نہیں جائیں گے، لیکن چونکہ اپنے وعدہ کے مطابق (جو گزشتہ شمارہ میں ہم نے اپنے قارئین سے کیا تھا) نویں دستوری ترمیم1 اور نفاذ شریعت بل2 پر تبصرہ ہمارے مزید مطالعہ
16۔اکتوبر 1985ء کو یہ قرار داد قومی اسمبلی نے اپنے اجلاس میں حکومتی پارٹی اورآزاد گروپ کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت متفقہ طور پر منظور کی۔(1) قومی اسمبلی متفقہ طور پر یہ قرار داد منظور کرتی ہے کہ اس کے آئندہ اجلاس میں ایک نئے دستوری ترمیمی بل کے ذریعے درج ذیل دستوری ترامیم کی جائیں۔(الف) : آرٹیکل نمبر 2 میں ''اسلام پاکستان کا سرکاری مذہب ہے'' کے بعد اضافہ کیا جائے کہ ''قرآن و سنت ملک کے بالاترین (سپریم) قانون اور پالیسی بنانے اور قانون سازی کے لیے اصل منبع ہوں گے۔''(ب) : آرٹیکل نمبر 203 ب ( مزید مطالعہ
اہلِ حدیث کی ''نشاة ثانیہ'' اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے!جمہوریت، جمہوریت، جمہوریت، ہر سُو اک شور برپا ہے، لیکن تجربہ شاہد ہے کہ ''آزادی یہ یہ نیلم پری۔ جمہوریت'' جہاں بھی تشریف لے جاتی ہے، عوام الناس کی زندگیاں غیر محفوظ ہوجاتیں او رامن و امان کے سنگین مسائل اُٹھ کھڑے ہوتے ہیں۔ فلپائن کے جمہوری تماشوں کے بعد بنگلہ دیش کے حالات پر اک نگاہ دوڑائیے، اخبارات کے ذریعے، بنگلہ دیش کے حالیہ انتخابات میں سینکڑوں افراد کے زکمی ہونے کےعلاوہ 62 سے زیادہ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ملی ہے، جو اس مکارا مزید مطالعہ
اندیشے، مسائل اور ان کا حل13 جولائی 1985ء کو سینیٹ میں ''نفاذ شریعت بل'' پیش ہوا۔ اس وقت سے یہ بل مختلف کمیٹیوں کے سپرد ہوتا ہوا، اسلامی نظریاتی کونسل کے پاس پہنچا، جہاں سے اس کی رپورٹ آچکی ہے۔ اسی دوران یہ بل عوام،انجمنون اور دینی جماعتوں کے غور کے لیےبھی نشر کیا گیا۔چنانچہ تقریروں، کانفرنسوں اور کنونشنوں میں زیربحث آنے کے بعد اس پر اظہار خیال کے علاوہ ،اخبارات و جرائد میں بھی اس کے حق یا مخالفت میں تبصرے شائع ہوئے اور تاہنوز یہ سلسلہ جاری ہے۔ 25۔اپریل 1986ء تک سینیٹ کو، جواس بل پر آراء بھیجنے مزید مطالعہ
مار دھاڑ، قتل و غارت، خون آشامی اور دہشت پسندی، لسانی، قومی علاقائی بنیادوں پر فسادات، علیحدگی کی تحریکیں اور ''ملک توڑ دو'' کے نعرے ، چوریاں، ڈاکے، آتشزنی، لوٹ مار، فائرنگ اور دھماکے، مطالبات، ہڑتالیں ، جلسے جلوس، لاٹھی چارج، آنسو گیس، گرفتاریاں اور رہائیاں، بدعنوانی، لوٹ کھسوٹ، غبن، جھوٹ، منافقت اور ریا کاری، عریانی ، فحاشی، بے پردگی، بے حیائی، او راس کے نتیجے میں اغوا، زنا بالجبر اور آبروریزی، شراب نوشی، منشیات، سمگلنگ، قماربازی اور غنڈہ گردی، جاہ طلبی، سیاست بازی، جوڑ توڑ، عدم اعتماد کی تحری مزید مطالعہ
ملک و ملّت کو درپیش جغرافیائی، سیاسی، اخلاقی اور معاشرتی مسائل روز بروز سنگین صورت اختیارکرتے جارہے ہیں، اور اصلاح احوال کی کوئی بھی صورت نظر نہیں آتی۔ الّا یہ کہ اللہ رب العزّت کے حضور گڑ گڑا کر توبہ کی جائے اور ا س کے سچے پیامبر، رسول رحمت، محسن انسانیت، سرور عالم ﷺپر نازل ہونے ان آسمانی تعلیمات کو حرز جان بنا لیا جائے کہ جن کے باعث آج سے چودہ سو برس قبل سرزمین عرب کی خزاؤں کوبہاروں کا پیغام ملا، اور جن کی روشنی میں سسکتی ، تڑپتی، دُکھی انسانیت نے اپنے نجات کی راہیں تلاش کی تھیں۔ یہ نزول رحمت مزید مطالعہ
23 مارچ کی رات ظلمتوں کا پیغام لےکر آئی تو 24 مارچ کا سورج خون میں نہاکر نکلا۔ صبح صبح خبر ملی کہ رات اہل حدیث کے جلسہ میں بم کا دھماکہ ہوا، 6۔افراد موقع پر شہید ہوگئے، 100 کے قریب زخمی ہوئے جنہیں میوہسپتال کے ایمر جینسی وارڈ میں داخل کردیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ مولانا حبیب الرحمٰن یزدانی اورعلامہ احسان الٰہی ظہیر کی حالت نازک ہے۔ یہ روح فرسا اور ہولناک خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیلی او رہرطرف کہرام مچ گیا۔ہسپتال پہنچ کر یوں معلوم ہوا ، گویا قیامت صغریٰ بپا ہے، ایمر جینسی وارڈ اور اس کے قرب و جوار آہ مزید مطالعہ
و طن عزیز میں مسلم معاشرہ آج جس تنزل ، انحطاط اور پستیوں کا شکار ہے، زبان قلم اس کو کسی ایک ، یا کئی نشستوں میں بیان کرنے سے قاصر ہے۔ ہاں مگر جس کی نت نئی اور خونچکاں داستانیں روزانہ اخبارات کے ہزاروں لاکھوں صفحات پر جا بجا بکھری پڑی ہیں اور جن کو پڑھ سن کر اس معاشرہ میں رہنے بسنے والوں کے طرز زندگی کے جملہ پہلوؤں کا رخ معین ہوجاتا ہے۔عقیدہ توحید ، حسن عبادت، خوش معاملگی، پاکیزگئ اخلاق او ربلندئ کردار ایک مسلمان کی زندگی کا وہ زیور ہیں کہ جن کے باعث وہ سینکڑوں میں ایک پہچانا جاتا رہا، لیکن افسوس مزید مطالعہ
پاکستان کو معرضِ وجود میں آئے تینتیس سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ۔۔۔ اس دوران کئی حکومتیں تبدیل ہوئیں اور مختلف نظامہائے حکومت آزمائے گئے، لیکن نہ تو کسی حکومت کو استحکام نصیب ہو سکا اور نہ ہی یہاں کوئی طرزِ حکومت کامیاب ہو سکا، بلکہ نت نئے تجربوں نے خود ملک کی سلامتی ہی کو داؤ پر لگا دیا ۔۔۔ چنانچہ جو لوگ 14 اگست سئہ 1947ء کو نقشہ دُنیا پر ایک نئی اسلامی مملکت کے وجود سے آشنا ہوئے تھے، تیس ہی سال بعد (دسمبر سئہ 77) میں ایک تلخ حقیقت کا سامنا کر رہے تھے ۔۔۔ سقوطِ ڈھاکہ کوئی معمولی حادثہ نہ تھا ک مزید مطالعہ
نام کتاب ۔۔۔ عالمِ برزخمولف۔۔۔ مولانا عبدالرحمن عاجزناشر۔۔۔رحمانیہ دارالکتب امین پور بازار فیصل آبادضخامت ۔۔۔ 396 صفحاتقیمت ۔۔۔ 27 روپے (غیر مجلد) مجلد 36 روپے ۔۔۔ کتابت: طباعت آفسٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آج جبکہ ہر شخص دنیا کمانے کی فکر میں ایک پھرکی کی طرح گھوم رہا ہے، یہاں تک کہ اسے اطمینان سے کھانا کھا لینا اور پانی پی لینا بھی نصیب نہیں، رات کو اگر آرام کرنے کا کچھ موقع ملا بھی تو ہر آن یہ دھڑکا کہ کوئی چور، ڈاکو تجوری میں بند دولت کو اڑا کر نہ لے جائے ، یہی وجہ ہے کہ تقریبا ہر شخص اعصابی مریض بن کر مزید مطالعہ
وہ قوم کہ جس کے ایوانوں کی رونق مدتِ مدید تک عالمِ اسلام کے علوم و فنون کی رہینِ منت رہی، جس کے دانشوروں نے ایک طرف مسلمانوں کی تضحیک کی، ان کے دین اور ان کی کتاب کو اعتراضات کا نشانہ بنایا، ان کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق پر رکیک اور پست حملے کئے۔۔۔ اور دوسری طرف اس نے انہی مسلمانوں کے عادات و خصائل، ان کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ پاک اور انہی کی کتابِ ہدایت (قرآن مجید) کا بغور مطالعہ کیا اور اس کی بناء پر اقوامِ عالم میں ان کی برتری کے راز کو جان کر کے، انہی کی تعلیمات میں سے بعض مزید مطالعہ
موجودہ دور میں مال و دلت، ساز و سامان اور منفعتِ دنیوی کے حصول کے لیے دوڑ جس شدت سے جاری ہے۔ بعض دفعہ اس کو دیکھ کر یوں محسوس ہوتا ہے کہ گویا کوئی بہت ہی قیمتی متاع لوگوں سے چھن گئی ہے، جس کے تعاقب میں یہ ہر ممکن تیزی کے ساتھ روانہ ہو کر اسے حاصل کر لینا چاہتے ہیں ۔۔۔ یا کوئی انتہائی خوفناک بلا خود ان کے تعاقب میں ہے، جس سے یہ جتنی جلد ممکن ہو سکے دور اور دور نکل جانا چاہتے ہیں ۔۔۔ لیکن کاش وہ اس حقیقت کا ادراک کر سکتے کہ محض مال و دولت کے حصول یا مالی خسارہ سے بچ نکلنے کے لیے یہ اضطراب ایک مومن مزید مطالعہ
کتاب: ہمارے فرائض اور ہمارے حقوقمؤلفہ: حافظ نذر احمد، پرنسپل شبلی کالج لاہورصفحات: بڑا کتابی سائز 36*23/16 : 336 صفحاتمعیاری کتابت و طباعت، سنہری جلد، قیمت 33 روپیہناشر: مسلم اکادمی، محمد نگر، لاہور 5حقوق و فرائض کے موضوع پر اردو میں صرف چند کتابیں لکھی گئی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ان میں کئی اعتبار سے انفرادی حیثیت رکھتی ہے۔ مؤلف موصوف نے قدیم اور معروف عنوانات کے علاوہ عصرِ حاضر کے جدید رشتوں کو بھی شامل کیا ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ حقوق سے پہلے فرائض بیان کیے ہیں۔ کتاب ایک مسلسل مضمون کی صورت مین مزید مطالعہ
*خبرِ واحد حجتِ شرعیہ ہے ۔۔۔ اس کو حجت تسلیم نہ کرنے والے حدیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی کے قائل نہیں (علامہ احسان الہی ظہیر)* ناسخ و منسوخ کی ساری بحث حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی تک محدود ہے، ۔۔۔ حدیث قرآن مجید کی تائید کرتی ہے ۔۔۔ کوئی صحیح حدیث قرآن مجید سے معارض نہیں۔ (پروفیسر قاضی مقبول احمد)(1) "میری حدیث کو قرآن پر پیش کرو، اگر اس کے مطابق ہو تو یہ میرا فرمان ہے، ورنہ نہیں"(2) "میرا کلام اللہ کے کلام کو منسوخ نہیں کرتا، جبکہ اللہ کا کلام میرے کلام کو منسوخ کرتا ہے"* ۔۔۔۔۔ یہ دونوں مزید مطالعہ
مسند دارمی میں روایت ہے، ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا:"اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! ہم دورِ جاہلیت میں بتوں کو پوجتے اور اپنی اولاد کو قتل کر دیا کرتے تھے۔۔۔چنانچہ میری ایک پیاری سی بیٹی تھی، جب میں اسے پکارتا تو وہ بڑی خوشی محسوس کرتی، ایک دن میں نے اسے بلایا اور اپنے ساتھ لے کر باہر کی طرف چلا۔ یہاں تک کہ ہم ایک قریبی کنویں کے پاس پہنچے، پھر میں نے اپنی اس بچی کا ہاتھ پکڑا اور اسے کنویں میں دھکا دے دیا۔۔۔میں نے اس کی چیخیں سنیں، وہ مجھے "ابا ابا مزید مطالعہ
٭رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قیامت نبی ہیں، پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی اتباع بھی امت کے لیے تاقیامت لازمی ہے۔٭ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ہر قول اور ہر فعل ہمارے لیے شرعی راہنما ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے کسی حصہ کو نبوت سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ نبی علیہ السلام کی شخصی اور نبوی دو الگ الگ حیثیتیں متعین کرنا ایک بہت بڑا دھوکا، ایک بہت بڑی جسارت اور اہالیاِنِ اسلام کے خلاف ایک گہری سازش ہے۔٭ مستشرقین کا کام اہلِ اسلام کے دلوں میں تشکیک پیدا کرنا ہے۔۔ اور اس سلسلہ میں مستشرق مزید مطالعہ
حدیثِ جاں (حمد و نعت)نتیجہ فکر جناب راسخ عرفانیضخامت 112 صفحات، کاغذ و طباعت اعلیٰمجلد،حسین گرد پوش سے مزین، قیمت: 20 روپےناشر: مکتبہ نور ادب، چوک نیائیں، گوجرانوالہرحمتِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم سے عقیدت اور محبت ایک مسلمان کے ایمان کا لازمی حصہ ہے۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح، خواہ نثر میں کی جائے یا نظم میں، بہت بڑی سعادت ہے اور بڑے اجر وثواب کا باعث۔ نعت اس کلام کو کہا جاتا ہے جس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے عقیدت و محبت کا اظہار ہو۔ نعت گوئی کے لیے فنی اسلوب مخصوص نہیں ہے بلکہ ن مزید مطالعہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کے زریعے اللہ کے عذابوں کو دعوت نہ دیجئے!قرآن مجید میں اللہ رب العزت نے جن وانس کی تخلیق کا مقصد یوں بیان فرمایا ہے:﴿وَما خَلَقتُ الجِنَّ وَالإِنسَ إِلّا لِيَعبُدونِ ﴿٥٦﴾... سورة الذارياتکہ"میں نے جن وانس کو اپنی ہی عبادت کے لئے پیدا کیا ہے!"چنانچہ انسان کو دنیا میں بسانے کے بعد اللہ رب العزت نے کم وبیش ڈیڑھ لاکھ پیغمبر مبعوث فرمائے،جو اپنے اپنے وقت میں اس کا پیغام اس کے بندوں تک پہنچاتے رہے۔۔۔ ان تمام بزرگ ہستیوں کی تعلیمات کا بنیادی نکتہ"لاالٰہ الااللہ" ی مزید مطالعہ
ایک شوراٹھا،ایک طوفان برپا ہوا کہ"عورت کی نصف گواہی نا منظور!" اور وہ جو ہمیشہ سے عورت کو چراغِ خانہ کی بجائے شمع محفل بنانے کی کوششوں میں مصروف تھے۔چادر اور چار دیواری کے تقدس کو اپنی عیاشیوں کے راستے کا روڑا خیال کرتے۔اور کتاب وسنت کی فضاؤں میں اپنی خواہشات کا دم گھٹتا محسوس کرتے تھے۔اس نعرہ"مستانہ" کو سن کر میدان میں آگئے۔۔۔چنانچہ ہرکہ ومہ نے گواہی سے متعلقہ قرآنی آیات پر طبع آزمائی کی اور وہ نئے نئے مطالب اور مفاہیم قرآن سامنے آئے کہ اقبال کی زبان میں:ولے تاویل شاں درحیرت انداخت ۔۔ خُدا وجبر مزید مطالعہ
رسالہ منطق۔از مولانا حافظ عبداللہ محدث غازی پوری ؒ ف1337ھ)صفحات۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔88۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔قیمت8/۔پتہ۔فاروقی کتب خانہ بیرون بوھر گیٹ ملتان شہرمحدث غازی پوری ؒ منطق شناس بھی تھے اور اس کو چٹکیوں میں سمجھانے کا خاص سلیقہ بھی رکھتے تھے۔یہ رسالہ منطق ان کی اس خوبی پر گواہ ہے۔اس قدرآسان پیرایہ بیان میں اسے پیش کیا ہے کہ ان مسائل کو بغیر استاذ کے بھی سمجھنا آسان کردیا ہے۔جن طلباء کے لئے یہ موضوع درد سر بنا ہوا ہے ان کو چاہیے کہ وہ اس رسالے کی طرف رجوع کریں ۔فاروقی کتب خانے کو اللہ جزائے خیر دے۔ جو مزید مطالعہ
جماعتِ اسلامی کی تحریکِ اتحادِ ملت پر مولانا عبدالستار خاں صاحب نیازی کو طویل غصہ آیا ہے۔۔۔ آپ "نوائے وقت" کے ذریعے 16 اگست کو جماعت پر یوں برسنا شروع ہوئے کہ پورا عالمِ اسلام اس کی لپیٹ میں آ گیا۔۔۔ بمشکل30 اگست کو جا کر ان کا غصہ فرو ہوا۔۔۔ "اتحاد بین المسلمین" ایک متفق علیہ اور فوری توجہ کا مستحق موضوع" کے عنوان سے نوائے وقت میں چھپنے والا آپ کا یہ مضمون پانچ اقساط پر مشتمل ہے۔ مضمون کی ابتداء ہی میں مولانا نیازی نے داعیانِ اتحاد سے یہ شکوہ کیا ہے کہ:"اب جب اتحاد کے لیے تحریک اُٹھ رہی ہے تو س مزید مطالعہ
ربِ قدیر کے لیے یہ کچھ مشکل تو نہ تھا کہ اہلِ زمین کی نگاہوں کے سامنے ایک مدون و مرتب، سلی سلائی کتاب آسمانوں سے نازل ہوتی، اور اس کے ساتھ ہی "إِنَّ هـٰذَا القُر‌ءانَ يَهدى لِلَّتى هِىَ أَقوَمُ " کا ایسا آوازہ بلند ہوتا جسے ہر شخص اپنے کانوں سے سن کر بخوبی یہ جان لیتا کہ یہ ہے وہ کتاب (قرآن مجید) جسے "هدى للمتقين" اور "هدى للناس" ہونے کا شرف حاصل ہے۔۔۔اس کے بعد ان کا کام صرف یہ رہ جاتا کہ ضرورت کے مطابق اس کی نقلیں یا فوٹو سٹیٹ کاپیاں کروا کر اپنے پاس محفوظ کر لیتے اور سبھی اپنی اپنی سمجھ ک مزید مطالعہ
محوِ حیرت، پریشان و مضطرب، اپنے گرد و پیش کے واقعات پر نگاہیں دوڑاتے ہوئے فکر و نظر کے تانے بانے سلجھانا چاہتا ہوں، لیکن کوئی سرا ہاتھ نہیں آتا۔۔۔ عالمِ اسلام پر ایسا وقت تو کبھی نہ آیا تھا۔۔۔کہیں بے گور و کفن لاشیں ہیں تو کہیں مظلوموں کی چیخیں۔۔۔ اپنوں سے بے اعتنائی اور اغیار کی طرف اٹھے ہوئے ہاتھ، پھیلائی ہوئی جھولیاں۔۔۔ دوستوں سے سرد مہری اور دشمنوں سے دوستی کی پینگیں۔۔۔ ایک مسلمان جس سے زِک اٹھاتا ہے، دوسرا مسلمان اسی کی گود میں گِرا چاہتا ہے۔۔۔ مسلم اور ایک دوسرے کے خون کا پیاسا، مومن اور ا مزید مطالعہ
ان القبر اول منزل من منازل الاخرة(الحديث)پُر رونق اور زندگی سے بھر پور بستیوں میں سے رہنے والوں میں سے شائد ہی کوئی شخص ایسا ہوگاجس نے کسی شہر خموشاں کا نظارہ نہ کیا ہوگا۔۔۔۔اورشائد ہی کوئی بستی ایسی ہوگی،جس کے دامن میں مشاغل حیات سے لا تعلق اور زندگی کے ہنگاموں سے بے نیاز،مہیب اورجامد سناٹوں کے درمیان ہُو کے عالم میں،لیکن زبان حال سے﴿مِنها خَلَقنـٰكُم وَفيها نُعيدُكُم وَمِنها نُخرِ‌جُكُم تارَ‌ةً أُخر‌ىٰ ﴿٥٥﴾... سورة طهکی عبرت ناک صدائیں بلند کرنے والے مٹی کے کچے پکے ڈھیر موجود نہ مزید مطالعہ
قانونی اختلافات سے عافیت کتاب وسنت کی دستوری حیثیت تسلیم کرنے میں ہےاللہ رب العزت کا ارشاد ہے:﴿ما فَرَّ‌طنا فِى الكِتـٰبِ مِن شَىءٍ...﴿٣٨﴾... سورةالانعامکہ"ہم نے اس کتاب (شریعت )میں کوئی کمی نہیں چھوڑی!"قرآن مجید بلاشبہ ایک مکمل دستورحیات ہے۔اور اگر کسی مسئلے کی صراحت میں قرآن مجید میں نہیں ملتی،تو اس سے اس کا دستوری کمال مجروح نہیں ہوتا۔کیونکہ قرآن مجید تنہا نہیں آیا،بلکہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا اوراس کی تشریح وتبیین کے لئے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہی مقرر کیا گیا۔چ مزید مطالعہ
روزنامہ "جنگ"۔۔۔لاہور نے اپنی 18 ستمبر 1987ء کی اشاعت میں ایک خبر شائع کی ہے۔ جس کا جلی عنوان یوں ہے:"قرآن پاک کی غلط تفسیر پر سزا دی جائے گی۔۔۔ریکارڈنگ میں غلط تلفظ بھی جرم ہو گا۔ قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر ترمیمی بِل کی منظوری دے دی۔"جبکہ متن میں لکھا ہے کہ:"آج قومی اسمبلی نے قرآن پاک کی طباعت و اشاعت کی غلطیاں ختم کے سلسلے میں ترمیمی بل کی متفقہ طور پر منظوری دی۔ مذہبی امور کے وفاقی وزیر حاجی سیف اللہ خاں، جنہوں نے یہ بل پیش کیا، نے کہا ہے کہ اس کا مقصد یہ ہے کہ قرآن پاک کی سمعی و بصری کیسٹو مزید مطالعہ
گزشتہ دنوں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوا تو گویا اچانک، ملک بھر میں شرافت، خلوص، دیانتداری، حسنِ اخلاق، ہمدردی اور خدمتِ عوام کا ایک سیلاب امڈ آیا جو روکے نہ رکتا اور تھامے نہ تھمتا تھا۔۔۔گلیوں، بازاروں، چوراہوں میں لہریں لیتا ہوا جب یہ سیلاب مکانوں، کوٹھیوں اور رہائش گاہوں کے دروازوں پر بھی رات گئے تک دستک دیتا سنائی دیتا تو ان رہائش گاہوں کے مکین جہاں نیندیں حرام ہونے پر شکوہ کناں ہوتے، وہاں یہ سوچے بغیر بھی نہ رہ سکتے کہ شاید اب سرزمین پاکستان سے شر و فساد، منافقت و ریا کاری، بددیانت مزید مطالعہ
اپنے افغان بھائیوں کی مدد کرنا مسلمانانِ عالم کی ضرورت بھی ہے اور دینی فریضہ بھی۔قازان، استرخان، زرقشان، آذربائیجان، سائبریا، کریمیا، قفقاز، خوقند، قوقند، اور سمرقند و بخارا وغیرہ میں ظلم و بربریت کے وحشیانہ مظاہروں کے بعد اب سرخ شیطان افغانستان میں ننگا ناچ رہا ہے۔۔۔27 دسمبر سئہ 1979ء کو روسی فوجوں نے افغانستان میں اپنے ناپاک قدم رکھے اور 27 دسمبر سئہ 1987ء کو اسلام اور اہل اسلام کے خلاف اس شرمناک جارحیت کے آٹھ سال مکمل ہو گئے ہیں۔۔۔یہ آٹھ سال افغان مسلمانوں پر کس قدر بھاری ثابت ہوئے، اس کا اند مزید مطالعہ
آپ نے اکثر شام کے وقت غروب آفتاب کامنظر دیکھاہوگا..... اتنابڑا سورج جوآپ کی زمیں سے بھی کئی گنابڑا ہے اپنے دن بھر کے سفر کےبعد مغرب کے رخ دور بہت دور درختوں مکانون پہاڑیوں یا بادل کے چند ٹکڑوں کی اوٹ میں اتنی سعادتمندی سے چھپ جاتا ہے جھک جاتاہے اس تیزی سے زمین کی گود میں گرتا ہوا محسوس ہوتا ہے یوں جیسے کہ کسی بہت ہی مقتدر اور اعلیٰ تیزی زمین کی گود میں گرتا ہوا محسوس ہوتا ہے یوں جیسے کہ کسی بہت ہی مقتدر اور اعلیٰ ہستی کے سامنے سجدہ ریز ہونے کےلیے بیتاب ہو... اور پھر چند گھنٹوں کے بعد افق مشرق سے مزید مطالعہ
ریفرنڈم میں شاندار کامیابی کے بعد، اب پاکستان کے منتخب عوامی صدر جناب جنرل محمد ضیاءالحق کی ذمہ داریاں اطاعتِ شریعت کے سلسلہ میں پہلے سے بہت بڑھ گئی ہیں جنہیں نظر انداز کرنا ان کے لیے ناممکن نہ ہو گا۔ کیونکہ رنفرنڈم کی حمایتی مہم میں جو نعرہ سرِ فہرست رہا ہے، اور عوام کی اس میں دلچسپی اور جوش و خروش نے عین ریفرنڈم کے دن جو رنگ اختیار کیا ہے، وہ مطالبہ اقامتِ دین اسلام کے سوا اور کچھ نہیں۔۔۔ ریفرنڈم کا مجوزہ سوال اگرچہ اسلام کے علاوہ 12 اگست کے بحالی جمہوریت کے پروگرام پر بھی مستمل تھا، لیکن یہ ح مزید مطالعہ
نام کتاب: شرف المسلمتالیف: الدکتور محمد اسحاق (مدینہ منورہ)ضخامت: 108 صفحاتناشر: الدکتور محمد اسحاق ص ب 7558۔ المدینہ المنورہ، المملکۃ العربیۃ السعودیۃعربی ٹائپ، سفید کاغذ، قیمت درج نہیں۔ڈاڑھی رکھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے اور مسلمان کے لیے باعثِ شرف بھی۔۔۔لیکن افسوس، آج کا مسلمان اس شرف سے عاری ہو چکا ہے، الا ماشاءاللہ۔۔۔مؤلف کی یہ کتاب اسی موضوع پر ہے۔ موصوف نے مقدمۃ الکتاب میں تحریر فرمایا ہے کہ:اللہ تعالیٰ ہمارا خالق ہے اور اللہ تعالیٰ ہی نے ڈاڑھی کو ہمارے چہروں پر سجا کر ہمیں مزید مطالعہ
سیاستدانوں کو اب بھی اصرار ہے کہ ملک میں جمہوریت بحال کی جائے۔۔۔حالانکہ یہ بحال ہو چکی ہے، ورنہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان محاذ آرائی کی خبریں پڑھ سن کر عوام کی پریشانی اور بے چینی کے کیا معنی؟ اور وہ جمہوریت ہی کیا جو غارت گر امن و سکون ثابت نہ ہو سکے؟لیکن یوں معلوم ہوتا ہے کہ سیاستدانوں کو اس پر اطمینان حاصل نہیں ہے، وجہ ظاہر ہے کہ عام انتخابات کے اعلان کے باوجود انتخابی مہم اس قدر روکھی پھیکی ہے کہ جلوس وغیرہ نکالنے کی تو ویسے ہی اجازت نہیں ہے، رہے جلسے اور تقریریں، سو وہ بھی اخلاقی پابندیوں مزید مطالعہ
بلی بالآخر تھیلے سے باہر آ گئی13 جولائی سئہ 1985ء کو سینٹ کے دو ارکان مولانا سمیع الحق اور قاضی عبدالطیف نے سینٹ میں نفاذِ شریعت بل پیش کیا۔۔۔اس بِل میں شریعت کی تعریف یوں کی گئی تھی کہ:(ا)"شریعت سے مراد دین کا وہ خاص طریقہ ہے، جسے اللہ تعالیٰ نے خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے سے اپنے بندوں کے لیے مقرر کیا ہے۔(ب) شریعت کا اصل ماخذ قرآن پاک اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔(ج) کوئی حکم یا ضابطہ، جو اجماعِ اُمت سے ثابت اور ماخوذ ہو، شریعت کا حکم متصور ہو گا۔(د) ایسے احکام، جو مزید مطالعہ
شریعت کے دامن میں پناہہمارے صدر صاحب ماشاءاللہ بڑے مرنجاں مرنج قسم کے آدمی ہیں اور شروع ہی سے لوگوں کو حیران کر دینے کے عادی رہے ہیں۔۔وہ خاصے بڑے بڑے اقدام اور فیصلے یوں اچانک کر ڈالتے ہیں کہ ان کے متعلق پڑھ سن کر لوگوں کو پہلے تو یہ واہمہ ہوتا ہے، شاید ان کی بصارت و سماعت انہیں دھوکا دے رہی ہے۔ لیکن پھر جلد ہی وہ یہ تسلیم کرنے پرمجبور ہو جاتے ہیں کہ وہ حقائق کا سامنا کر رہے ہیں۔۔۔چنانچہ٭ پانچ جولائی سہ 1977ء کو صبح چھ بجے ریڈیو پاکستان سے لوگوں کو اچانک یہ خبر سنی کہ:"افواجِ پاکستان نے ملک کا ن مزید مطالعہ
﴿ أَلَيسَ مِنكُم رَ‌جُلٌ رَ‌شيدٌ﴾ملک میں عام انتخابات کے انعقاد کے لئے 16 نومبر سئہ 1988ء کی تاریخ مقرر ہوئی ہے۔۔۔لیلائے اقتدار کے پرستار لنگر لنگوٹ کس کر میدان میں اُتر چکے ہیں اور ایک دوسرے کو نہ صرف دعوتِ مبارزت دے رہے ہیں، بلکہ کہیں کہیں باقاعدہ کشتیوں، ہاتھا پائی، توڑ پھوڑ اورفائرنگ وغیرہ کی خبریں بھی پڑھنے سننے میں آئی ہیں۔۔۔اس صورتِ حالات پر، اور تو اور رہے، خود "نوائے وقت" ایسے پرچارکِ جمہوریت کو بھی کار پردازانِ جمہوریت سے طویل گلہ شکوہ لاحق ہوا ہے۔ چنانچہ اس نے اپنی 14 ستمبر مزید مطالعہ
ربِ ذوالجلال والاکرام کے لیے یہ کچھ مشکل نہ تھا کہ چھٹی صدی عیسوی کے وہ لوگ جو دینِ حنیف کو چھوڑ کر شرک کی بھول بھلیوں میں گم ہو چکے اور معبودِ حقیقی سے منہ موڑ کر سینکڑوں خود ساختہ خداؤں کے سامنے اپنی پیشانیاں رگڑ رہے تھے، اچانک ایک ایسی زور دار آواز سے ۔۔۔ کہ جس کو وقت کا ہر ذی شعور سن اور سمجھ سکتا ۔۔۔ چونک اٹھتے کہ: "لوگو، فلاں مقام پر ایک کتاب موجود ہے، جاؤ اسے تلاش کر کے اس پر عمل کرو اور اس میں اپنی دنیاوی اور اخروی فلاح کے سامان تلاش کرو کہ یہ کتاب کتابِ ہدایت ہے ۔۔۔ اور اس کے کتابِ الہی مزید مطالعہ
پادری غلام مسیح کے سوالات اور ان کا جواب (صلیبی مذہب کا تعاقب ۔۔۔قرآنی آیات سے) پاکستان میں عیسائیوں کو مذہبی آزادی اور ہر قسم کا جانی و مالی تحفظ حاصل ہے لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ وہ دین اسلام کی اہانت کے مرتکب بھی ہوں اور مسلمانوں کو ان کے عقائد سے برگشتہ کرنے کی کوشش کریں ۔اب تک ان کی طرف سے توہین رسالت کے متعدد واقعات رونما ہوچکے ہیں اور کسی بھی حکومت کو نہ صرف ان کا خاطر خواہ نوٹس لینے کی توفیق میسر نہیں ہو ئی بلکہ ان کے رد عمل میں مسلم عوام کی طرف سے اگر اضطراب کی کوئی لہر اٹھی تو مزید مطالعہ
عرب جاہل تھے ،گنوار تھے ، تہذیب و تمدن کی روشنی سے کوسوں دور وہ ایک ایسے خطہ کے مکین تھے جس کی تاریخ خاندانی جھگڑوں یا قبائلی جنگوں سے عبارت تھی----- لیکن انھیں اپنے اس اندو ہناک ماضی پر فخر تھا اور اپنے حال کی پستیوں پر ناز ! ---کوئی برائی جو انہیں اپنے حال کی پستیوں پر ناز ! ------کوئی برائی جو انہیں اپنے آباؤ اجداد سے ورثہ میں ملی تھی، ان کی نظر میں قابل نفرت ، اور کوئی نیکی جسے ان کے آباؤ اجداد ٹھکرا چکے تھے ، ان کے نزدیک قابل التفات نہ تھی ----ان کا و جود زندگی کی ہر سعاد ت کی نفی کرت مزید مطالعہ
وہ ہینڈ بل کراچی میں تیار ہوا، لیکن لاہور میں تقسیم ہوا او رہاتھوں ہاتھ ادارہ محدث تک بھی پہنچا۔ یوں اغلب گمان یہی ہے کہ ملک عزیز کے تقریباً تمام بڑے بڑے شہروں میں ضرور بانٹاگیا ہوگا۔ جس کا ایک ثبوت یہ بھی ہےکہ اس کے آخر میں’’شرعی ذمہ داری‘‘ کے عنوان کے تحت لکھا گیا ہے:ملّت جعفریہ کے تمام شیعان علیؑ کےمومنین و مومنات (جذبہ امامیہ سےسرشار) پرفرض ہے کہ وہ اس دعوت مبین کی تشہیر و تبلیغ بذریعہ فوٹو کاپی ؍طباعت (چھپوا کر) یا خود پڑھ کر کریں اور ثواب حصل کریں!‘‘چنانچہ ادارہ محدث کو ایک نہیں، بلکہ ایک مزید مطالعہ
تحریک اتحاد ملت کے سلسلہ میں جماعت اسلامی کی ایک علاقائی تنظیم نے "اتحاد بین المسلمین" کے موضوع پر ایک جلسہ کاانتظام کیا تھا۔۔۔بریلوی فرقہ کی ایک مسجد میں عشاء کی نماز کے بعد عوام کی ایک بڑی تعداد جمع تھی اور سٹیج پر اہل حدیث۔دیوبندی۔بریلوی اور شیعہ فرقوں کے مقامی علماء شانہ بشانہ رونق افروزتھے ۔مہمان خصوصی ایک سجادہ نشین تھے۔جبکہ علاقے کے چیئر مین کرسی صدارت پرتشریف رکھتے تھے۔۔۔سٹیج سیکرٹری(جو ایک پر جوش نوجوان تھے) نے یہ تاکیدکرنے کےبعد کہ نعرہ صرف سٹیج سے لگایا جائےگا۔"نعرہ تکبیر۔۔۔اللہ اکبر مزید مطالعہ
محمدی نماز: مصنفہ۔۔۔۔۔۔۔ابو عبدالرحمٰن محمد شفیع مسکین ضخامت ۔۔۔۔۔۔۔450 صفحات کتابی سائز ہدیہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔24 روپے ناشر۔۔۔۔۔محمدی مسجد اہل حدیث کیر کلاں ٹاؤن شپ لاہور ہمارے زیر نظر اس کتاب کاتیسرا ایڈیشن ہے۔۔۔یوں تو نماز پر سینکڑوں کتابیں لکھی گئی ہیں،لیکن یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے۔کہ آج کامسلمان زیادہ تر بے نماز ہے۔پھر جو لوگ نماز پڑھتے ہیں۔ان میں سے اکثریت ایسے لوگوں کی ہے جو نماز کا صحیح طریقہ نہیں مانتے۔حالانکہ نماز دین کاستون ہے۔اوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جس نے اس ستون کو گرایا مزید مطالعہ
ملک میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات مکمل ہوگئے ہیں۔اور عمومی تاثر یہی ہے کہ انتخابات انتہائی منصفانہ اورپرامن ہوئے ہیں۔چنانچہ جہاں تک ان کے منصفانہ ہونے کا تعلق ہے۔ہم نے بڑے بڑے جبہ ودستاروالوں کے متعلق یہ سنا ہےکہ انہوں نے ووٹروں کو رات کو تنہائیوں میں یہ مشورہ دیا: "اگر آپ دوسری پارٹی سے ووٹ دینے کی حامی بھر چکے ہیں تو کوئی حرج نہیں آ پ بظاہر ان سے یہی کہتے رہیں کہ ووٹ آپ کو دیں گے۔لیکن در پردہ مہر لگاتے وقت ہمارا انتخابی نشان۔۔۔یاد رکھئے گا!" ۔۔۔اورتجزیہ اکثر لوگوں کا ہوا ہوگا۔۔۔علاو مزید مطالعہ
صدر پاکستا ن ،جنرل محمد ضیاء الحق نے فرما یا ہے کہ:"نئے وزیر اعظم کے حلف اُٹھا نے اور سول حکومت کی بحالی کے بعد وہ بہت زیادہ مسرت اور (اپنے تیئں)ہلکا پھلکامحسوس کر رہے ہیں ۔۔۔وہ خدا تعالیٰ کے احسان مند ہیں کہ اس نے انہیں قوم سے کیا ہوا اپنا وعدہ پورا کرنے کی قوت اور حوصلہ بخشا!"(روزنامہ جنگ 26مارچ1985ء)۔۔۔ہم اس "ایفائے عہد" پر صدر صاحب کو مبارکباد"پیش کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں یہ بھی یا د دلانا چاہتے ہیں کہ ان کا بحالی جمہوریت کا یہ وعدہ پوری قوم سے نہیں بلکہ درحقیقت صرف سیاستدانوں سے تھا جو اُن مزید مطالعہ
حکومت پاکستان کو خبردار رہنا چاہیے: 11 فروری 1979ء کو ایران میں اسلام کے نام پر ایک انقلاب برپا ہوا۔کیونکہ اس سے قبل ایران میں شاہی نظام رائج تھا۔ اور اس انقلاب سے اب یہاں بحالی جمہوریت کی امید پیدا ہوئی تھی۔اس لئے برصغیر کی بعض سیاسی تنظیموں نے،جن کے نزدیک جمہوری پروگرام شریعت کی عمل داری کےتقاضوں سے بڑھ کر اہم اور موجب خیر وبرکت ہے۔اس انقلاب کا باقاعہد خیر مقدم کیا اور انقلابی رہنما آیت اللہ خمینی کو مبارک باد کے پیغام روانہ کئے۔چنانچہ پاکستان کے ایک روزنامہ جسارت (کراچی) نے اپنی 13 فروری 197 مزید مطالعہ
روزہ خور توجہ فرمائیں ع۔(تری بربادیوں کے مشورے ہیں آسمانوں میں؟)روزوشب: ماہ وصال تو گزر ہی جاتے ہیں لیکن یہی روز وشب بھی ماہ وسال کسی کے لئے انتہائی مبارک ثابت ہوتے ہیں تو کسی کے لئے محرومیوں اور حسرتوں کا پیغام چھوڑ جاتے ہیں۔رمضان المبارک کا بابرکت اور پرعظمت مہینہ آیا اور رخصت بھی ہوگیا چنانچہ جن لوگوں نے اس ماہ مقدس میں دن کو روزہ رکھا تلاوت قرآن مجید اور نماز باجماعت کا خصوصی اہتمام کیا اور راتوں میں قیام ورکوع وسجدہ کے زریعے اپنے رب کی بارگاہ میں حاضری دے کر اپنی خطاؤں پر آنسو بہائے،اظہار مزید مطالعہ
اسلام دین کامل ہے۔یہ آج سے چودہ صدیاں قبل مکمل ہوا۔اورآج تک کتاب وسنت میں مکمل ،جوں کاتوں موجود ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا سے رخصت ہوتے وقت اپنی امت کو یہ وصیت فرمائی تھی: "میں تم میں دو چیزیں چھوڑ چلاہوں۔جن کو اگر تم نے مضبوطی سے تھامےرکھا تو ہرگز گمراہ نہ ہو گے ان میں سے پہلی چیز کتاب اللہ ہے اور دوسری اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت!" زبان نبوت سے ادا ہونے والے یہ پاکیزہ اور قیمتی الفاظ اس بات کا ثبوت ہیں کہ اسلامی تعلیمات کوابدیت حاصل ہے۔تاقیامت ہمیں نہ کسی دوسرے شریعت کی ض مزید مطالعہ
روزنامہ "جنگ"کی 4 تا7جولائی کی چاراشاعتوں میں پروفیسر وارث میر کا ایک مضمون بعنوان "عورت،پردہ اورجدید زندگی کےمسائل شائع ہوا ہے! صاحب مضمون کو ابھی حال ہی میں"اجتہاد وتعبیر" کاشوق چرایا ہے۔اور یہ مضمون لکھنے سے قبل اسی سلسلہ کے چند اخباری بیانات داغ کر وہ اس زعم میں مبتلا ہوگئے ہیں کہ اجتہاد وتعبیر کامیدان گویا صدیوں سے انھی کا منتظر چلا آتا تھا۔چنانچہ اب یہ"گوہر مقصود"اسے مل گیا ہے ۔اور اسی بناء پرانہوں نے یہ طویل مضمون لکھا ہے: جہاں تک فن تحریر کاتعلق ہے ہمیں یہ اعتراف ہے کہ پروفیسر صاحب الفاظ مزید مطالعہ
خلفائے راشدین رضوان اللہ عنھم اجمعین بشمول ائمہ اہل بیت رضوان اللہ عنھم اجمعین کادستور کتا ب وسنت وقت کاتقاضا ہے کہ اس دستور محمدیؐ پرمتفق ہوجائیے!!! وطن عزیز نہ صرف اس وقت چاروں طرف سے بیرونی خطرات کی زد میں ہے بلکہ اس کی داخلی صورت حال بھی کسی طورپرقابل اطمینان نہیں!بالخصوص حکومت اور ایم۔آر۔ڈی کی تازہ محاذآرائی نے تو اس ملک کے ہر بہی خواہ کو یہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ ناجانے اس کا انجام کیا ہوگا؟ یوم آزادی کو جہاں ایک طرف اس تجدید عہد کا دن قرار دیاجارہا تھا کہ جس ا خوت،اتحاداورتنظیم کی مزید مطالعہ
پروفیسر صاحب کے نزدیک کتا ب وسنت کی حیثیت اور اسلام میں"اجتہاد وتعبیر کا تصور"ان کی مندرجہ ذیل عبارات سے واضح ہے: 1۔وضاحتوں والے مضمون میں آپ اپنے پہلے مضمون کے تبصرہ نگاروں سے شکوہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں: "ان میں سے بعض نے دلیل سے بات کرنے کی بجائے تہدید وترہیب اور سب وشتم سے بھی کام لیا ہے۔اورچند ایک نے ایسی معروف روایات کی معلوم تشریحات کو دوہرایا ہے۔جن سے عورت کو ڈھانپ کر رکھنے برقعہ پہننے اور گھونگھٹ نکالنے کے موقف کی حمایت کا پہلو تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے۔افسوس ان میں سے کسی معترض نے موجو مزید مطالعہ
جمہوریت پرستوں کی طرف سے ملک عز یز میں بحا لی جمہوریت کا جس بیتا بی سے انتظا ر ہو رہا ہے ،اس کے پیش نظر یو ں معلو م ہو تا ہے ،کہ اہالیان پاکستان،جواس کے قیام سے لے کر اب تک تاریکیوں میں بھٹک رہے ہیں ، یکم جنوری 86 کے سورج کی ابتدائی کرنو ں کی رو شنی میں اچا نک اپنی منزل مقصود کو اپنے سا منے دیکھیں گے اور پلک جھپکتے میں ان کےدینی ،سیا سی، سماجی ،معا شی،معاشرتی اور جغرافیائی سبھی مسائل حل ہو جائیں گے۔۔۔یہ الگ بات ہےکہ علمبرداران جمہوریت کو خودبحالی جمہوریت ہی پر اطمینان حاصل نہ ہو ۔یعنی جمہوریت م مزید مطالعہ
پرو فیسر وارث میر،معرفت روز نامہ "جنگ کے نام! اوپرآزاد عورت اور لونڈی کے احکام ستر وحجاب میں فرق کے جو دلائل ہم نے ذکر کئے ہیں ۔ان سب میں اس فرق کے علاوہ،آزاد عورت کے اجنبی مردوں سے چہرہ چھپانے کا ثبوت بھی واضح اور بین ہے!۔۔۔ اب ہم وہ دلائل نقل کرتے ہیں جن کا تعلق براہ راست اسی مسئلہ سے ہے ۔چنانچہ تفسیر ابن کثیر جلد 3صفحہ518،اور تفسیر جا مع البیان للطبری 33/22 طبع مصر پر ہے: "حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا "اللہ تعا لیٰ نے مومنوں کی عورتوں کو حکم دیا ہے کہ جب وہ اپنے گھروں سے کسی مزید مطالعہ
ایک شخص کئی سال سے قلعہ اسلام پر، اسلام ہی کےحصار میں رہ کر،مسلسل گولہ باری کر رہا ہے۔’’ طلوع اسلام ،، کےنام پرغروب آفتاب اسلام اس کی زندگی کی سب سےبڑی تمنا ہے- وہ قرآن کاسہارا لےکر قرآن سےکھیلتا ، حدیث کی آڑ میں حدیث پرحملہ آور ہوتا ، صحابہ سےمحبت جتلا کر انہی کامذاق اڑاتا، دین کی پناہ حاصل کرکےدین کی بنیادیں ہلاتا ، اشتراکیت کی مذمت کرکےاشتراکیت ہی کا پرچارکرتا، مادیت پرستی سےدشمنی ظاہر کرکے مادیت کی راہ ہموار کرتا، مادیت اور روحانیت کےدرمیان بظاہر قرآنی راہ اعتدال کاحوالہ دے کرشریعت سےبیزاری مزید مطالعہ
؏ وائے ناکامی متاع ِ کارواں جاتا رہا ! کسی دوسرے کی مصیبت کااحساس اس وقت ہوتاہےجب وہی مصیبت خو د پرآئے،یاکم از کم انسان یہی تصور کرےکہ اگراس مصیبت زدہ کی جگہ وہ خو د ہوتاتو اس کی کیفیت کیا ہوتی ؟----- بیروت میں نہتےفلسطینیوں کوقطاروں میں کھڑاکرکے گولیوں سےبھوں دیا گیا ہزاروں بےگوروکفن لاشیں بیروت کےگلی کوچوں میں بکھرگئیں ------- اخبارات میں ان دلدوز مناظر کےفوٹو بھی شائع ہوئے------- انسانی بھیریوں کی سفاکی ،درندگی اوربہمیت کی داستانیں بھی زبان زد عام ہوئیں اورمظلوموں کی جگر سوز چیخوں نےلبنان کی مزید مطالعہ
ابراء اهلحديث والقرآن مما فى جامع الشواهدمن التهمتر البهتان تاليف------------------ مولانا حافظ عبدالله محدث غازى پوری صخامت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 136 صفحات ناشر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عبداللہ سلیم ناظم نشرواشاعت دارالحدیث کمالیہ رجسٹر راجووال ]( ساہیوال ) ملنے کاپتہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سبحانی اکیڈیمی اردو بازار لاہو ر سفید کاغذ، آفسٹ طباعت وکتابت ، قیمت درج نہیں ۔تقریباً ایک صدی قبل ( 1883 ء میں ) صادق پور، عظیم آباد ۔پٹنہ کےعلاقے سےایک رسالہ یافتویٰ شائع کرکے عوام میں تقسیم کیا گیا تھا جس میں درج ذیل سوالات مزید مطالعہ
ملک عزیز اس وقت جن گونا گوں مسائل کا شکار ہے تو اس کا بڑا سبب کتاب و سنت سے بے اعتنائی بلکہ ان سے انتہائی ظالمانہ سلوک ہے ۔ اور ارباب سیاست و اقتدار سے لے کر اصحاب جبہ و دستار تک سبھی اس جرم میں برابر کے شریک ہیں ۔"هل افسد الذين الا الملوك واحبار سوء ورهبانها"یعنی ’’ فساد دین کے ذمہ دار ہی تین طبقے ہیں ۔۔۔۔۔۔صاحبان اقتدار ، علمائے سوء اور برے درویش ! ‘‘کوئی نہیں جانتا کہ دین اسلام صرف اور صرف کتاب و سنت سے عبارت ہے اور رسول اللہ ﷺ نے بطور وصیت اپنی امت کے راہ ہدایت پر قائم رہنے کا راز ’’ تمسک با مزید مطالعہ
بیرون ملک کھیل کے میدانوں میں مسلمان بہو بیٹیوں کو روانہ کر کے ’’ پورے ملک اور قوم کے وقار ‘‘ کا ’’ تحفظ ‘‘ کرنے کے بعد پروفیسر صاحب اب خود تحقیق و تنقید کی جو لانگاہ میں قدم رنجہ فرماتے ہیں ۔۔۔ وضاحتوں والے مضمون کی دوسری قسط کی ابتداء ہی میں ارشاد ہوتا ہے : ’’ حضرت شاہ عبد القادر نے پردے کے حکم کی توجیہ پیش کرتے ہوئے لکھا ہے ‘‘ پہچانی پڑیں کہ لونڈی نہیں ، بی بی ہے صاحب ناموس ، بد ذات نہیں نیک بخت ہے ‘‘ ہمارے نزدیک قرآن مجید کی تفسیر و ترجمہ کرنے والی تمام شخصیتیں محترم ہیں اور شاید ہم گنہگار ہ مزید مطالعہ