و اعدّوا لهم ما استطعتم !

؏ وائے ناکامی متاع ِ کارواں جاتا رہا !
کسی دوسرے کی مصیبت کااحساس اس وقت ہوتاہےجب وہی مصیبت خو د پرآئے،یاکم از کم انسان یہی تصور کرےکہ اگراس مصیبت زدہ کی جگہ وہ خو د ہوتاتو اس کی کیفیت کیا ہوتی ؟----- بیروت میں نہتےفلسطینیوں کوقطاروں میں کھڑاکرکے گولیوں سےبھوں دیا گیا ہزاروں بےگوروکفن لاشیں بیروت کےگلی کوچوں میں بکھرگئیں ------- اخبارات میں ان دلدوز مناظر کےفوٹو بھی شائع ہوئے------- انسانی بھیریوں کی سفاکی ،درندگی اوربہمیت کی داستانیں بھی زبان زد عام ہوئیں اورمظلوموں کی جگر سوز چیخوں نےلبنان کی فضاؤں کومرتعش کرکےعرشی الہی تک کوہلا ڈالا ہوگا ---لیکن میں دوسروں کوکیا الزام دوں ، میں خود بھی توان کروڑوں بےنصیب مسلمانوں میں سےایک ہوں کہ جن کی آنکھوں سےایک آنسو بھی نہ ٹپکا ، جن کےمنہ سےایک آہ تک نہ نکل سکی،جن کےسینے سےاِک ہوک بھی نہ اٹھی ----- اورجن کےشب وروز کےمعمولات میں ایک رائی برابر بھی فرق نہ آیاہوگا۔---- خونِ مسلم کی یوں ارزانی توآج تک دیکھنے سننے میں نہ آئی تھی اورنہ ہی اس قدر بےرحمیں کامظاہرہ امتِ مسلمہ نےآج تک کیا ہوگا ان اندوہناک واقعات کےردعمل کےطورپرہم اس سیلاب کےسامنے بجز الفاظ کےبندباندھنے یاتحریروں کےمورچے تعمیر کرنےکےاورکچھ کسی بھی نہ کیا جاسکا----کہ کسی نےایک پرسوز مصرع کہنے پراکتفالی،توکسی نےپوراشعرکہہ ڈالا ---کسی نےایک تقریر کرڈالی توکسی نےامریکی صدرسےفون پرفرمادیں کرنے کوہی مسئلہ کاحل سمجھ لیا------ کسی نےیو۔ این ۔ او کی خدمت میں درخواست روانہ کردی ، توکسی نےایک بیان داغ دیا، اورکسی نےبڑے خلوص سےدعا کےلیے ہاتھ اٹھادیے ، توباقی سب نےبآواز بلند آمین پکاری -----اوربس!۔۔۔۔۔ گویا کہ حق ادا ہوگیا، مظلوموں کی دادرسی ہوگئی -----شہیدوں کاخون ہے، رنگ لاکر رہےگا------- ظلم پھر ظلم ہے، بڑھاہےتومٹ بھی جائےگا۔۔۔۔۔۔۔ لہذا اچھلو، کودو، کاروبارکرو---- جائز وناجائز کی تمیز کی بھی ضرورت نہیں ، یابربہ عیش کوش کہ عالم دوبارہ نیست! فرصت کےلمحات میں گانے سنو! کم از کم ہفتہ میں ایک بار( جمعۃالمبارک کےروز ) جوان بہو، بہنوں ، بیٹیوں اوربوڑھی ماؤں کےساتھ لکچپرسےدل بہلاؤ، اورمزا بدلنے کےلیے کبھی کبھی الحمراء آرٹ سنٹر یاواپڈا ( ایڈٹیوریم ہال میں جاکر’’ قہقیوں کےطوفانوں ،، میں ڈوب ڈوب کرابھرو ، ظاہرہےتم مسلمان ہو، تفریح تمہارا جمہوری حق ہے----مساجد کارخ کرنےوالے ویسے ہی دقیانوسی ہیں ، تم توروشن دورکےپردردہ اورروشن خیالات کےایک ہو۔۔۔۔۔۔
رات کی تاریکیوں میں روشنیوں کےشہروں کےدیوانہ وار چکر کاٹو----رہا جہاد ، تواس کی ریہرسل کافی ہے، اورسہرسل لیے کرکٹ کےمیچ بہت ----ایمان تازہ کرنےکےلیے کیمنٹری سن لینا اورتاریخ کےصفحات میں انمٹ نقوش ثبت کرنےکےلیے کرکرکٹروں کی تصویریں اوران کےانٹریوشائع کردینا بہت مفید رہےگا!------- قوم کومجاہدوں کی اشد ضرورت ہے---- ظاہر ہےان کی تربیت مسلمان مائیں ہی کرسکتی ہیں ----- اورمسلمان ماؤں کی تعلیم وتربیت کےلیے ضروری ہےکہ ہفتہ میں دو ایک بار خصوصی ایڈایشنوا ، میں برہنہ سراور برہنہ سینوں کےساتھ ان کےفوٹو اخبارات کی زینت بنیں ----- کسی تصویریں اگر ان کی نمائش ہونی چاہیے -----------پھر چونکہ یہ تصویریں مسلمان خواتین کی ہیں ،لہذا اخبار کےاسی صفحہ پر’’ اسلامی معاشرہ میں عورت کامقام، ، کےعنوان سےایک مضمون بھی ضرور شائع ہونا چاہیے ------ اورچونکہ یہ عید الاضحی کاایڈیشن ہے۔اس لیے یہ بھی ضروری ہےکہ تیسری تصویر میں اجنبی مرد کےسامنے ننگے منہ بیٹھ کراس کےہاتھ میں اپنے ہاتھ اس لیےدے دیے جائیں کہ وہ ان میں خوبصورت چوڑیاں پہنا سکے،تاکہ عید کی خوشیوں میں بھرپورحصہ لیا جاسکے------ پھرساتھ ہی قربانی کےجانوروں کےخرید وفروخت کا ایک منظر بھی نظر آجانا چاہیے ، کہ قربانی ابراہیم خلیل اللہ کی یادگار ہےاورہم ملت ابراہیمی میں داخل ہیں ----
لیکن ----- ’’ عیدسادہ طریقے سےمنائی جائے گی ،، ----یہ خبر بھی شائع کرنااس لیے ضروری ہےکہ حال ہی میں توفلسطینیوں پرستم کےپہاڑ ٹوٹے ہیں ، پھرخوشی کیسی اورعید کس کی ؟-------
الغرض ، اک معمہ ہےسمجھنے کانہ سمجھا نےکا ------ا س قدر کچی حرکتیں بھلامسلمانوں کوزیب دیتی ہیں جن کوتحریر میں لاتےوقت بھی سرشرم سےجھک جاتےہیں --------- کوئی درد منداپنے ان قومی اخبارات کاایک نظرجائزہ لیتا ہےتوکلیجہ پکڑ کررہ جاتا ہے،کہ یاالہی کیا یہ اسی قوم کےتیور ہیں جوپوری دنیا کوشرافت وحیا اورتمکنت ووقارکادرس دینے نکلی تھی ) اورجس کوخیرالامم ، ، کےلقب سےیاد کیاگیاہے۔۔۔!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
؏ کبھی اے بےخبر مسلم تدبر بھی کیا تونے !
مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیا، لیکن ہمارے معمولات میں کوئی فرق نہیں آیابلکہ جاری سرمستیوں میں ہرآن اضافہ ہی ہوا ہے----افغانستان میں روس نےقبضہ جمالیا،لیکن ہمیں اپنی سلامتی کی فکر لاحق نہیں ہوئی --------
فلسطینی بیروت میں ایک طویل ، جانگسل اورتھکا دینے والی جنگ لڑنے کےباوجود وہاں سےبے دخل کردیے گئے اورجوبچ رہےان ب‎پرقیامتیں گزرگئیں ، مکر یہاں رادی چین ہی چین لکھتاہے، ہمارے کانوں پرجُوں تک نہیں رینگی ----- دانشورکہا کرتےہیں کہ کسی قوم کےمقدر کی سیاہی آنسوؤں سےنہیں دھلاکرتی،مگر یہاں تواس کی بھی نوبت نہیں آتی ، ضرورت ہی محسوس نہیں کی گئی ---- فرصت ہی نہیں ہے!-
سنو، کہ مسلمان کےبنیادی عقائد میں سے ایک عقیدہ آخرت پرایمان بھی ہے----والوزن یومئذن الحق ،، سے بھی کسی کوانکار نہیں ------- ’’ فمن ثقلت موازينه فهوفى عيشة راضية ،، پربھی کسی کوشبہ نہیں ----- واما من خفت موازينه فامه هاوية،،كی تلخیوں کابھی سب کواندازہ ہے------ لیکن مسلمانی کونا پنے والےپیمانے’’ الدنيا مزرعة الآخرة ،، کا کسی کوہوش ہی نہیں ----- میزان تویہاں اس دنیا میں بھی نصب ہے---- اعمال توبرابر تل رہےہیں -- ----- کھرے اورکھوٹے کوجانچ لینے کی کسوٹی تویہاں بھی موجود ہے----- دیکھو، یہ حدیث رسول اللہ ﷺ اپنے مفہو م میں کس قدر واضح ہے:
’’ ترى المومنين فى تراجهم وتوادهم وتعاطفهم كمثل الجيد اذا اشتكى عضواتداعى له سائرالخيد بالنهروالحمى ،،
مسلمان وہ ہےکہ اگر مراکش میں ایک مسلمان بھائی کےپاؤں میں کانٹا چبھا ہےتویہ انڈونیشیا میں بیٹھا بےتاب ہوجائے----- لیکن یہ کیسا مسلمان ہےکہ افغانستان کی پوری اسلامی مملکت نقشہ دنیا پرسےمٹ گئی ، لیکن فلسطینیوں کوروس کی خاطر داری عزیزرہی ، افغانیوں کےحق میں ہمدردی کےدوبول بھی ان کےمنہ سے نہ نکل سکے؟--- اوراب اگر فلسطینیوں پرکوئی الم ٹوٹا ہےتوپورا عالم اسلامی تماشائی نظرآتا ہے!---دیکھو، اس حدیث رسول اللہ کےآئینہ میں اپنا چہرہ دیکھو،کیا یہ واقعی ایک مسلمان کا چہرہ ہے؟--------- تب آؤ ،ایک دوسرا آئینہ سجادیکھو، --- دیکھوکہ نقوش کسی قدر واضح ہیں ؟ --- فرمایا رسول اللہ ﷺ نے:
’’ عنقریب تم پرایسا زمانہ آئے گا کہ گمراہ قومیں تم پراس طرح چڑھ دوڑیں گی ، جس طرح بھوکےدستراخواں پرپل پڑتےہیں ،،----- صحابہ نےعرض کی ’’اےاللہ کےرسول ﷺ ، کیا ہم اس وقت تعداد میں کم ہوں گے؟،،----- -
فرمایا ’’نہیں ، بلکہ تم تعداد میں بہت ہوگے، لیکن تم پر دھن سوار ہوجائےگا،،،-----
پوچھا،، اللہ کےرسول ﷺ،یہ دھن کیاچیز ہے! ،، ---
ارشاد ہوا’’دنیا کی محبت اورموت کی نفرت ،،:
--------------------
؏ وہ کیاگردوں تھا،توجس کاہےاک ٹوٹا ہواتارا!
سُن ! ---- سُن توسہی، جہاں میں ہےتیرافسانہ کیا! -----دیکھ کہ تیرے اسلاف کےکارناموں سےتاریخ اسلام کاکوئی صفحہ بھی توخالی نہیں،--یہ خالدبن ولید بھی ایک گوشت پوست کا انسان ہی تھا،جس نےساٹھ ہزار کامقابلہ صرف ساٹھ آدمیوں سےکیا تھا ---- محمدبن قاسم کی رگوں میں بھی انسانی خون ہی دوڑتا تھا، جوایک مسلمان بہت کی ہمدردی کی خاطر سرزمین عرب سےسندھ تک آیا اورراجہ داہر کی عظی سلطنت فسانہ ماضی بن کررہ گئی -------یہ طارق بھی ایک انسا ن ہی تھا جس نےسرزمین اندلس پراترنےکےبعدبیڑےکوجلادینےکاحکم دیا تھا، کہ اگر فتح نصیب ہوئی توکشتیوں کوکیاضرورت ؟ یہیں ‎پراپنی عظمتوں کےجھنڈے کاڑیں گے، اوراگر شہید ہوگئےتوان کشتیوں پرسفرہی کون کرےگا ؟ ---
یہ قتیبہ بن مسلم باہلی ، یہ موسیٰ بن نصیر، جن کےپائے کےجرنیل صرف ملتِ اسلامیہ کےحصے میں آئے ہیں ---------یہ قعقاع بن عمرو، مثنیٰ بن حارثہ ،عاصم بن عمرتیمی ، نورالدین زندگی ، صلاح الدین ایوبی،محمو د غزنوی ----- کتنے ہی تو نام ہین ، یہ سبھی انسان ہونےکےباوجود آسمان رفعت کےرخشندہ ستارےہیں ----- اورعظمتوں کےوہ پہاڑ ، کہ جن کا ذکر چھیڑتےہوئے بھی قلم لڑکھڑانے لگتاہے،جوبدرواحد کےمیدانوں میں رسول اللہ ﷺ کےدوش بدوش ،زنگ بھری تلواروں سےداوِ شجاعت دیتےرہے، ان میں کاایک ایک ،فرو، دشمن کےایک ایک ہزار ‎پربھاری تھا۔یقینا وہ کوئی آسمانی مخلوق نہ تھےجوانسانوں کےروپ میں سطح ارضی پراترآئے تھے------ وہ انسان ہی تھےلیکن ان کےبازوئے شمشیر زن میں بجلیاں بھردینے والی قوت، قوت توحید تھی --------- وہ کبھی غیر اللہ سے امداد کےطالب نہ ہوئےتھے، بلکہ ان کاعمل ’’ واستعينوا باالصبر والصلوة ،، پرتھا ------- وہ نمازین قائم رکےصرف اورصرف نصرتِ الہی کےطلبگارہواکرتےتھے------ ان کی قربانیاں غیراللہ کےنام سےکبھی منسوب نہ ہوئی تھیں ------- وہ اگر مجاہد تھےتو’’مجاہد فی سبیل اللہ،اور اگرشہید ہوئے توشہید فی سبیل اللہ :----- وہ شہید وطن تھے، شہید قوم نہ تھے، شہید جمہوریت نہ تھے--------انہوں نے صر ف اللہ کی راہ میں مرنےاورمارنے کااللہ رب العزت سےپیمان باندھا تھا-------اور اگر سچ پوچھوتوجہاد وقتال کےمیدانوں میں انہوں نےکبھی ’ ’ علی،، کےنعےنہ لگائے تھے:--
یقین جانو، وہ مدینہ طیبہ میں فقروفاقہ سےبےنیاز ہوکر، ریت کےبستر پر،اپنے سرہانے اینٹیں رکھ کرتن تنہا سوجاتےتھے ، لیکن کجکلا ہان قیصر وکسریٰ ، ان سے بہت دور، سینکڑوں پہریداروں کی موجودگی مین ، ان کی ہمت سےارزہ بداندام رہتےتھے---ان کےنعرے ہائے تکبیر سےکفر وشرک کےایوانوں میں زلزلہ طاری ہوجاتا تھا---وہ جنگلوں میں ڈیرہ جماتےتودرندے اورحشرات الارض اپنے ٹھکانے بدل لیتے۔اوراگر وہ اپنے گھوڑوں اوراونٹوں کوسمندورں میں ڈال دیتےتوپانی کی لہریں فرطِ عقیدت سےاچھل اچھل کران کی رکابوں کوبوسہ دینے لگتی تھیں ---------اقبال نےانہی کےبارے میں کہا تھا 

دونیم ان کی ٹھوکرسےصحرا ودریا
سمٹ کرپہاڑ ان کی ہیبت سےرائی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الكفرملة واحدة :
شايد تمہارا یہ خیال ہےکہ امر یکہ تمہارا دشمن ہواتوروس تمہارا حلیف بن جائےگا ،اوراگرروس سےبن نہ آئی توامریکہ تمہیں بھرپور امداد دےگا ---- صرف اس مزمومن سے امید پرتم ان کےہاتھوں کاکھلونا بن چکےہوکہ یہ بڑی طاقتیں دنیا میں توانسان اقتدار کوبگڑنے کی اجازت نہ دیں گی ، لہذا تمہاری سلامتی کوکوئی خطرہ لاحق نہ ہوگا؟--- --- لیک کیا تمہارایہ سہارا ’’ كمثل البيت العنكبوت ،، ذرا بھی مختلف ہے؟-جب کہ إن أوهن البيت لبيت العنكبوت ،، کی قرآنی حقیقت کی بھرپورعکاسی تمہارے اپنے حالات کررہےہیں -------مقبوضہ کشمیر پرآج تک بھارت کاناجائزتلسط ہےاورپھر پاکستان اسی کی جارحیت سےدولخت بھی ہوا۔ بھارت کاکسی نےکیابگاڑ لیا ؟------- یولینڈ میں مسلمان حکومت ختم ہوکر عیسائیوں کی حکومت قائم ہوگی ھ، عیسائیوں کی کیا سزا ملی ؟ -------اسرائیل نےبیت المقدس ، فلسطین اورجولان پرقبضہ جمالیا ،اوراب فدانین لبنان سےہاتھ دھوبیٹھےہیں تواس کےپس پشت کس کاہاتھ ہے؟---------- مسلمانو! جن کوتم اپنے حلیف خیال کررہےہووہ توخود عفریت بن کر یکے بعددیگرے تمہیں ہڑپ کرلینا چاہتےہیں ---افغانستان میں درندگی کامظاہرہ کرنےوالے دیوں کاکیا نام ہے؟--------- 1815ء میں قوقندپرکس نےقبضہ کیا؟ 1825؁ ء میں جارجیا میں اپنے لشکر لےکرکون داخل ہوا ؟ 1834؁ء میں قفقاز پرکس کا تسلط قائم ہوا؟ 1866؁ء میں سمرقند وبخارا کےعلاقے کس نےفتح کیے ؟ 1895؁ء میں پامیر پرکس کاقبضہ ہوا ؟--------تمہارے نبی رحمت ﷺ نےتوآج سےچودہ سوسال قبل تمہیں آگاہ کردیا تھاکہ ’’الكفرملّة واحدة ----- آج اس کی صداقت کواپنی آنکھوں سےدیکھ لو-------تم کہتے ہوکہ اسرائیل امریکہ کاپروردہ ہےلیکن کیا تم نےکبھی یہ سوچا کہ امریکہ کےعیسائیوں کویہودیوں سےکیا تعلق خاطرہے ؟-----------
﴿ وَقَالَتِ الْيَهُودُ لَيْسَتِ النَّصَارَى عَلَى شَيْءٍ وَقَالَتِ النَّصَارَى لَيْسَتِ الْيَهُودُ عَلَى شَيْءٍ﴾----ان اکی باہمی دشمنی کاثبوت توقرآن مجید میں مل جاتاہے؟------توپھر یہ باہم شروشکر ہوکر مسلمانوں کےدرپے آزاد کیوں ہیں ؟ علاوہ ازیں تمہارے راہنماؤں کہ یہ علم ہےکہ یہودیوں کوفلسطین میں پہنچانے کی راہ برطانیہ نےہموار کی ، انہیں بےپناہ اسلحہ ودولت امریکہ نےفراہم کیا ------اور ان کی پندرہ بین لاکھ کی افراد ی قوت کی کمی کو، اپنےملک سےاور مشرقی یورپ سےیہودیوں کواسرائیل منتقل کرکے، روس نےپورا کیا --------- سنو! عیسائی ہوں یایہودی ، ہندوہویاروس کاملحد کمیونسٹ ، یہ سب کےست تمہارے دشمن ہیں ----------- ان کی ایک ہی خواش ہےکہ روئے زمین پراسلام اورمسلمانوں کاوجود باقی نہ رہے، اورتم ہوکہ مصیبت پڑتی ہےتوانہی کےنام کی دہائی دیتے ہو، لیکن اب تویہ دوربھی لد گیا ------فلسطینیوں نےاپنے دورِ مصیبت میں کس کویاد نہیں کیا ؟----- کس کس کونہیں پکارا؟ ان کےحالات سےکون بخبر تھا اوراب کون بےخبرہے؟ ---- لیکن عالمِ اسلام کاسویا ہواضمیر بیداری ہونے ہی میں نہیں آیا ------ گویا اقوام غیرکویہ دعوت عام ہےکہ آؤ جس کاجی چاہے، فتح کرلو،جس کوچاہوغلام بنالو، جس کی چاہو غیرت پرڈاکہ ڈالو،جس کوچاہور موت کی نیند سلادواور جس کی چاہےلاش پرکھڑے ہوکروحشیانہ قہقے لگاؤ ، دیوانہ وار رقض کرو--------- لیکن اطیمنان رکھو، ہم اف تک نہ کریں گے!۔ ۔۔۔۔۔۔ بخدا ! خالقِ حقیقی کوبھول جانے کی یہی انجام ہواکرتاہے------﴿وَمَنْ أَعْرَضَ عَنْ ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنْكًا﴾ _________ ورنہ یہ اعلان توقرآن کےسینے پرآج بھی نقش ہے:
﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى أَوْلِيَاءَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ﴾
’’ اے ایمان والو ! یہودنصاری کواپنا دوست نہ بناؤ ، وہ آپس میں ایک دوسرے کےمدرگار ہیں( لیکن تمہارے دشمن) اوریاد رکھو، تم میں سےجس نےان کےساتھ دوستی کی تووہ خودبھی انہی میں سےہے---------بیشک اللہ تعالیٰ ظالموں کی قوم کوراہ نہیں دکھایا کرتے ! ،،
-----------------
واعدّوا لهم مااستطعتم !
یادرکھو،قدرت کسی قوم کی اجتماعی غلطیاں کبھی معاف نہیں کیاکرتی ----اورہم نے ان تلخ حقائق کی نشاندہی صرف اس لیے کی ہےکہ مسلمان خواب غفلت سےبیدار ہوکر ان محرکات وعوامل پرغورکےجن کےباعث وہ اس حالت کوپہنچا ہے۔ہم نےملّت ِ اسلامیہ کےجسد پر ظلمت کےرسے ہوئے ناسوروں پرطنز وتعریض کےنشتر اس لیے چلائے کہ عصیان وسرکش اوربندگی اورطاغوت کےگندے خون کونکال کران پرتوحید کامرہم رکھیں تاکہ ظلمت ہدایت میں بدل جائے اورمسلمان یہ سمجھتے کےقابل ہوسکے کہ عالم اسلام کےتمام مسائل کاحل صرف ، یہ ہےکہ پوری امت مسلمہ باہم متحد ہوکر، اللہ کی رسی کومضبوط پکڑ کر---- ﴿ واعتصوا بحبل اللہ جمیعاً ﴾ پرعمل کرتے ہوئے وقت کی تمام طاغوتی طاقتوں کےخلاف اعلانِ جہاد کردے-------- لیکن تلوار کےجہاد سےقبل نفص کےخلاف جہاد ازبس ضروری ہے------- یہ عزم آج ہی کرلیا جائے کہ آئندہ کوئی کام خدا تعالی ٰ منشا اور اس کےرسول کی ہدایت کےبرعکس انجام نہ دیا جائے گا، ان کی نافرمانی سےاجتناب کیاجائے گا اوران اطاعت کواپنا شعاربنایا جائےگا------تمام امور میں کتاب وسنت کی ہدایت کوپیش نظر رکھاجائے گا----- ہم اپنے آپ کوپابندکریں کہ ہماری نگاہیں غلط نہ اٹھیں ، ذہن غلط نہ سوچیں ، کان غلط نہ نہ سنیں ،ہاتھ غلط حرکت نہ کریں، پاؤں غلط رخ اختیار نہ کریں ------- پیشانی غیرکےدرپرنہ جھکے، سرِنیاز مخلوق کےسامنے خم نہ ہو، بدنی ، قولی اورمالی عبادتیں صرف اللہ رب العزت کےلیے مخصوص ہوں ---------مصیبت میں غیراللہ کونہ پکاریں بلکہ ہرحالت میں صرف اورصرف اپنے اللہ سےلو لگائیں -------- وطنی، قومی، علاقائی اور لسانی بنیادوں پر تشتت وافتراق کرراہ نہ دیں ،------- مساجد کوآباد کریں ، عیاشی ، فحاشی اوربےحیائی کےطوفانوں کورخ موڑ دیں --------- ذکرالہی سےمحفلیں پررونق بنیں اورفضافحش نغموں کی بجائے آیات ِ قرآنی کی تلاوت سےگونچ اُٹھے ---------پاکب بندن ، پاک دل، پاکباز ،حلال وطیب کمائی ----- پھرہاتھ میں تلوار اٹھاؤ -------- ﴿واعدوا لهم مااستعطتم ﴾ پرعمل کرتےہوئے سامان حرب و ضرب سےلیس ہوکر نکلو،نعرہ تکبیر بلند کرواوردشمنان دین پردھاوابول دو---------- صاعقہ بن کرکوندو ، لپکو اورجلا کرراکھ کردو -----یقین ہےکہ قلتِ تعداد کےباوجود اورجدید اسلحہ کےبغیر بھی تم ان کی صفوں میں تہلکہ مچادو گے-------كم من فئة قليلة غلبت فئة كثيرةبإذن الله _________ یہ خدا کاوعدہ ہے------إن ينصركم الله فلا غالت لكن ، ! اورنصرت خداوندی کےلیے ایک ہی شرط ہےکہ ایک بنواور نیک بنو، -------پھر دیکھو ،ظالموں کےوحشیانہ قہقہے کس طرح گلوں میں اٹک کرر ہ جاتےہیں------------ان کی جارحیت کس طرح دفاع میں تبدیل ہوتی اوردفاع کیونکر موت اورشکست وریخت سےدوچار ہوتاہے؟ اسے امت مسلمہ ، قدرت کی ان دیکھی قوتیں حرکت میں آنے کےلیے تیار ہیں، لیکن یادر کھ ، پہل تیری طرف سےہوگی -- --- یہی قدرت کااصول ہے---------- یہی سنت الہی ہے-
فضا ئے بدرپیدا کرفرشتے تیری نصرت کو،
اترسکتےہیں گردوں سےقطار اندر قطاراب بھی
لیکن..................لیکن اگریہ سب کچھ نہیں ، توپھر باورکر، کہ میں بھی نہیں ---- اورتوبھی نہیں !
اللهم وربنا اتنا فى الدنيا حسنة وفى الآخرة حسنة وقنا عذاب النار_____ __ وصل على جميع الانباء وعلى نبينا محمد واله وصحبه اجمعين !