عزیز گرامی قدر ڈاکٹر حافظ حسن مدنی سلّمك الله تعالىٰ وعافاكالسلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ !ماہنامہ 'محدث' شمارہ مئی 2012ء میں آپ کا تحریر کردہ گرامی قدر اداریہ بعنوان ''مسئلہ تکفیر و خروج اور علما کی ذمے داری'' نظر نواز ہوا۔ ماشاء اللہ پڑھ کر بڑی خوشی ہوئی!؏ اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہبین الاقوامی استعمار اور اس کے اتحادیوں کی افغانستان و عراق، پاکستان اور صومالیہ وغیرہ اسلامی ممالک میں کھلی جارحیت اور چیرہ دستیوں اور ان ممالک میں مسلط امریکی غلام اور پٹھوؤں کی طرف سے اس ظلم و جبر کی حمایت کی مزید مطالعہ
اِن دنوں وفاقی شرعی عدالت میں خلع اور طلاق کے حوالے سے درپیش روزمرہ مسائل کے حوالے سے ایک درخواست زیر سماعت ہے جس میں رہنمائی اور مشاورت کے لئے عدالت مذکور نے ایک سوال نامہ گذشتہ دنوں اِدارئہ محدث کو ارسال کیا۔اِدارہ نے یہ سوال نامہ مولانا حافظ صلاح الدین یوسف کی خدمت میں پیش کردیا، جس پر اُنہوں نے اپنا موقف حسب ِذیل تحریر میں بہ تفصیل درج کیا۔ شرعی عدالت کے سوالات کے جوابات قارئین 'محدث' کے استفادہ کے لئے شائع کیے جارہے ہیں۔ ح مسوال:کیا میاں بیوی کے درمیان عدالتی تفریق(بذریعہ خلع)کے بعد میاں مزید مطالعہ
[شیخ الاسلام ابن تیمیہؒ کے فتاویٰ کی روشنی میں]اسلامی عبادات میں ایک اہم مسئلہ نماز پڑھنے کے طریقے کا ہے کہ نماز کس طرح پڑھی جائے، اس کے آداب کیا ہیں اور خشوع وخضوع کی اہمیت اور اس کامطلب کیا ہے؟ نیز خشوع وخضوع کے بغیر پڑھی گئی نماز کی حیثیت کیا ہے؟اس کاجواب واضح ہے اور وہ یہ کہ نماز سنت ِنبویؐ کے مطابق اَدا کی جائے جیسا کہ نبی1 نے بھی فرمایا:0صلُّوا کما رأیتموني اُصلي9 (صحیح بخاری:۶۳۱)''تم نماز اس طرح پڑھو جیسے تم نے مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔''نبی 1 کے اس فرمان سے مذکورہ سوالوں کا جواب سام مزید مطالعہ
یادِ رفتگاںمولانا مقتدی حسن ازہری بھی داغِ مفارقت دے گئے۔ إناﷲ وإنا إلیه راجعون!مولانا مرحوم کی زیارت اور ملاقات کی شدید خواہش تھی، لیکن پاک و ہند کی غیر انسانی حکومتوں اور ان کی سیاسی آویزشوں نے آنے جانے کی راہ میںجو غیر ضروری رکاوٹیں کھڑی کررکھی ہیں، قربِ مکانی کے باوجود اُنہوں نے مشکلات کے ہما لیے کھڑے کردیئے ہیں جنہیں عبور کرنااہلِ علم کے لئے کارے دارد ہے۔اس سے قبل محدثِ ہند مولاناعبیداللہ رحمانی مبارکپوری، مولاناعبدالوحید آف بنارس، مولانا رئیس احمدندوی، خطیب ِاسلام مولانا جھنڈا نگری رحمہم ا مزید مطالعہ
آج کل الیکٹرانک میڈیا (ٹی وی،انٹرنیٹ،ریڈیو وغیرہ) اور پرنٹ میڈیا (اخبارات ورسائل) نشرواشاعت کے جدید اور انتہائی مؤثر ذرائع ہیں جن کے ذریعے لاکھوں اور کروڑوں افراد تک اپنی آواز پہنچائی جا سکتی اور ان کے دل و دماغ کو متاثر کیا جا سکتا ہے ۔ان ذرائع ابلاغ کے موجد چونکہ ملحد اور سیکولر قسم کے لوگ ہیں جو کسی قسم کے اخلاقی اُصول اور ضابطۂ حیات کے قائل نہیں بلکہ اس کے برعکس وہ ایسی تہذیب کے قائل ہیں جس میں شرم وحیا اور عفت وپاکدامنی کا کوئی تصور نہیں ہے، چنانچہ وہ ان ذرائع ابلاغ کو اپنی حیا باختہ تہ مزید مطالعہ
وطنِ عزیز کے حالیہ المناک حالات بلاشبہ بداعمالیوں اور کوتاہیوں کا لازمی نتیجہ ہیں ۔ جن دشمنوں کو خوش کرنے کے لئے اپنوں کو بے دردی سے ہلاکت وبربادی کی بھینٹ چڑھایا گیا، آج وہی عراق وافغانستان کی طرح اُسامہ بن لادن کی یہاں موجودگی کا الزام لگاتے ہوئے ہم پر حملہ کے لئے پر تول رہے ہیں ۔ قوم کے سرکردہ افراد نے بالخصوص کچھ عرصے سے جس طرح اللہ کو ناراض کرنے اور مغربی آقائوں کو خوش کرنے کی روش اپنا رکھی ہے،زیر نظر مضمون میں اس کا نقشہ کھینچا گیا ہے۔نئے آلام ومصائب میں ہم اس شرمناک ماضی قریب کو بھی بھ مزید مطالعہ
داغِ فراق صحبت ِ شب کی جلی ہوئی اِک شمع رہ گئی 'تھی' سو وہ بھی خموش ہےمولانا صفی الرحمن مبارکپوری رحمة اللہ علیہ کی جدائی کا غم ابھی تازہ ہی تھا، جن کا انتقال دو روز قبل یکم دسمبر2006ء کو ہوا کہ 3 دسمبر 2006ء بروز اتوار قاری عبدالخالق رحمانی (کراچی)کی وفات حسرت آیات کی خبر صاعقہ بن کر گری اور امن و سکون کے خرمن کو خاکستر کرگئی۔ اناﷲ وانا الیہ راجعون!قاری صاحب موصوف علما کے اس طبقے سے تعلق رکھتے تھے جو دارالحدیث رحمانیہ (دہلی) کے فضلا پر مشتمل تھا۔ دارالحدیث رحمانیہ کی یاد اہل علم کو اس طرح تڑپات مزید مطالعہ
زیر نظرمضمون محترم حافظ صاحب نے چند ماہ قبل ادارۂ محدث کو اشاعت کے لئے دیا تھا جس میں گذشتہ برس پاس ہونے والے تحفظِ حقوق نسواں بل کے خطرناک پہلوئوں کو نمایاں کیا گیا ہے۔ آج ہم بحیثیت ِقوم وملت جن مسائل کا شکار ہیں ، اس تک پہنچنے میں ہماری ماضی کی المناک غلطیوں کا بہت بڑا عمل دخل ہے۔اس مضمون کو پڑھتے جائیے اور اپنے قومی اعمال نامے پر شرماتے جائیے کہ جس قوم نے اپنے ربّ اور دین کے ساتھ یہ رویہ اختیار کیا ہو، اس کو کیونکر دنیا میں عزت وامان حاصل ہوسکتی ہے؟ اس موقع پر یہ بھی یاد رکھئے کہ اس قانون ک مزید مطالعہ
پچهلے دِنوں نيويارك،امريكہ ميں چند مغرب زدہ خواتين و حضرات نے ايك چرچ ميں جمع ہوكر ايك عورت كى امامت ميں نمازپڑهى- ظاہر بات ہے كہ يہ حركت اسلامى تعليمات كے بهى يكسر خلاف تهى اور چودہ سو سالہ مسلمات ِ اسلاميہ سے انحراف بهى- جس پربجا طور پر عالم اسلام ميں اضطراب و تشويش كى لہر دوڑ گئى اور اسے مغربى استعمار كى ايك سازش سمجھا گيا اور اس حركت كا ارتكاب واہتمام كرنے والوں كو ان كا كارندہ قرار ديا گياكيونكہ ہدايت كار (ڈائريكٹر) تو وہى تهے، اور يہ 'نمازيانِ استعمار' تو صرف اداكار تهے-ليكن ہمارے ملك ميں مزید مطالعہ
معاصر 'اِشراق' کی ایک تفسیری بحث کاجائزہ﴿وَلَقَد فَتَنّا سُلَيمـٰنَ وَأَلقَينا عَلىٰ كُر‌سِيِّهِ جَسَدًا ثُمَّ أَنابَ ٣٤ قالَ رَ‌بِّ اغفِر‌ لى وَهَب لى مُلكًا لا يَنبَغى لِأَحَدٍ مِن بَعدى ۖ إِنَّكَ أَنتَ الوَهّابُ ٣٥ فَسَخَّر‌نا لَهُ الرّ‌يحَ تَجر‌ى بِأَمرِ‌هِ رُ‌خاءً حَيثُ أَصابَ ٣٦ ﴾... سورة ص"اور ہم نے سلیمان کی آزمائش کی اور ان کے تخت پر ایک جسم ڈال دیا پھر اس نے رجوع کیا۔ کہا کہ اے میرے ربّ ! مجھے بخش دے او رمجھے ایسا ملک عطا فرما جو میرے سوا کسی (شخ مزید مطالعہ
مولانا امین احسن اصلاحی، جن کا انتقال ۱۴/دسمبر ۱۹۹۷ء کو لاہور میں ہوا، اپنے دور کے اُن چند سربرآوردہ اہل علم واہل قلم میں سے تھے جنہیں اللہ تعالیٰ نے ذہانت وفطانت سے حصہ وافر عطا فرمایا ہوتا ہے۔ ان کی وفات کے بعدمتعدد حضرات نے ان کی علمی و دینی خدمات بالخصوص تفسیری خدمات اور ان کے علم وفضل پر روشنی ڈالی ہے اورانہیں اپنے وقت کا عظیم مفسر اِسلامی دانش ور اوربلند پایہ محقق باور کرایا ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ نے انہیں علم وفضل اورانشاء و تحریر کی اعلیٰ صلاحیتوں سے نوازا تھا۔ وہ 'تدبر ِقرآن' کے مزید مطالعہ
تعلیمی اصلاح کیوں اور کیسے ؟سوویت یونین کے بکھر جانے اوررُوس کے بحیثیت ِسپر طاقت زوال کے بعد،امریکہ واحد سپر طاقت رہ گیا ہے۔ جس سے اس کی رُعونت میں اضافہ اور پوری دنیا کو اپنی ماتحتی میں کرنے کا جذبہ توانا، بالخصوص عالم اسلام میں اپنے اثر و نفوذ اوراپنی تہذیب وتمدن کے پھیلانے میں خوب سر گرم ہے۔ نیو ورلڈ آرڈر (نیا عالمی نظام) اس کے اِسی جذبے کا مظہر اور عکاس ہے۔امریکہ کے دانشور جانتے اورسمجھتے ہیں کہ ان کی حیا باختہ تہذیب کے مقابلے میں اسلامی تہذیب، اپنے حیاء وعفت کے پاکیزہ تصورات کے اعتبار سے بد مزید مطالعہ
ہم ذیل میں دو حوالوں سے اپنے موضوع پر گفتگو کریں گے(1) مسلمانوں کا عالمی کردار کیا ہے؟ (2) اور کیاہونا چاہئے؟پہلے حصے یا سوال کا جواب بالکل واضح ہے کہ اس وقت مسلمانانِ عالم کا کوئی عالمی کردار نہیں ہے۔ یعنی کہنے کو تو مسلمانوں کی ۶۰ مملکتیں ہیں اور ان میں اور دیگر ملکوں میں بسنے والے مسلمانوں کی تعداد بھی ایک اَرب سے متجاوز ہے۔ علاوہ ازیں مسلمان افرادی قوت اور متعدد قدرتی وسائل سے بھی مالا مال ہیں، ان کا جغرافیائی محل وقوع بھی نہایت اہمیت کا حامل اور تقریباً باہم پیوست ہے جو ایک نہایت عظیم اکائی مزید مطالعہ
نبی ٴ عربی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت پر ایمان لائے بغیر اور آپ کے لائے ہوئے دین اسلام کو اختیار کئے بغیر بنی نوعِ انسان کی نجات ممکن نہیں۔ اوراس نجات سے صرف اُخروی نجات ہی مرادنہیں بلکہ حقیقت میں دنیاکی تلخیوں اور مشکلات سے نجات بھی دامن رسالت ِمحمدیہ سے وابستہ ہونے ہی میں ہے۔ یعنی آپ کی رسالت پر ایمان رکھنے والے ہی آخرت میں فوز و فلاح سے ہم کنار ہوں گے۔ قرآنِ کریم نے اسی اُخروی سعادت کو ﴿وَذ‌ٰلِكَ الفَوزُ العَظيمُ ١٣ ﴾... سورة النساء" سے اور ان اہل ایمان و اہل سعادت کو ﴿و مزید مطالعہ
کراچی کے ایک رہائشی ملک محمد عثمان نے حدود آرڈیننس کی پانچ دفعات کو بدلنے کے لیے پانچ رِٹیں ( درخواستیں) وفاقی شرعی عدالت میں دائر کی تھیں۔ شرعی عدالت نے اپنے طریق کار کے مطابق بعض علماے کرام سے مذکورہ درخواستوں پر ان کی رائے طلب کی۔ راقم (حافظ صلاح الدین یوسف) کو بھی شرعی عدالت کا مشیر ہونے کے ناطے ان سوالات پر اپنا موقف پیش کرنے کو کہا گیا۔ چنانچہ عدالتِ مذکور میں بذات خود پیش ہو کر اپنی معروضات پیش کیں جو بالاختصار حسبِ ذیل ہیں:1) سزائے قید کا مسئلہملک محمد عثمان صاحب کی پانچ درخواستیں فاضل ع مزید مطالعہ
٭ سوال نمبر1: ربا کی حقیقت، تعریف اور معنویت کیا ہے؟جواب : رِبا عربی زبان کا لفظ ہے اور قرآنِ کریم میں بھی استعمال ہوا ہے۔ اس کے لغوی معنی زیادتی، بڑھوتری، اضافے کے ہیں۔ لیکن شرعی اصطلاح میں اس سے مراد مطلق اضافہ اور زیادتی نہیں ہے، بلکہ ایک مخصوص قسم کی زیادتی ہے اور وہ یہ کہ''کسی کو اس شرط کے ساتھ رقم اُدھار دینا کہ واپسی کے وقت وہ کچھ رقم زیادہ لے گا ''...مثلاً کسی کو سال یا چھ مہینے کے لئے۱۰۰ روپے قرض دیئے، تو اس سے یہ شرط کر لی کہ وہ ۱۰۰ کے ۱۲۰ روپے لے گا۔ مہلت کے عوض یہ ۲۰ روپے جو زیادہ لئ مزید مطالعہ
اسلام سے قبل عورت کی جو حالت تھی، محتاجِ وضاحت نہیں۔ اہل علم اس سے پوری طرح باخبر ہیں۔ اسلام نے اسے قعر مذلت سے نکالا اور عزت و احترام کے مقام پر فائز کیا۔ وہ وراثت سے محروم تھی، اسے وراثت میں حصے دار بنایا۔نکاح و طلاق میں اس کی پسندیدگی وناپسندیدگی کا قطعاً کوئی دخل نہ تھا، اسلام نے نکاح و طلاق میں اسے خاص حقوق عطا کئے۔ اسی طرح اسے تمام وہ تمدنی و معاشرتی حقوق عطا کئے جو مردوں کو حاصل تھے۔عورت کی بابت اسلامی تعلیمات کا خلاصہ حسب ِذیل ہے :(1) بحیثیت ِانسان عورت بھی مرد ہی کی طرح انسانی شرف و احت مزید مطالعہ
افسوس ہے کہ ۲؍ اکتوبر ۱۹۹۹ء کو اُردن میں علم و تحقیق کا وہ آفتاب غروب ہوگیا، جس سے پورا عالم اسلام روشنی حاصل کر رہا تھا، یعنی شیخ الاسلام والمسلمین محمدناصر الدین الالبانی رہگرائے عالم بقا ہوگئے۔ إنا للہ وإنا إلیه راجعون!شیخ البانی اپنے وقت کے عظیم محقق، محدث اور داعی ٔ کبیر تھے، انہوں نے بیک وقت کئی محاذوں پر اتنے عظیم کارنامے سرانجام دیئے ہیں جو کئی ادارے اور بڑی بڑی اکیڈیمیاں بھی مل کر نہیں کرسکتیں تھیں۔ ان کا سب سے بڑا کارنامہ احادیث کی تحقیق و تخریج اور اس کے ذوق کاعام کرنا تھا۔ اس سلسلے م مزید مطالعہ
برصغیر پاک و ہند میں علمی و دینی خاندانوں کی روایت متحدہ ہند جسے بر ِصغیر بھی کہا جاتا ہے اور تقسیم کے بعد برصغیر پاک و ہند کہلاتا ہے، میں بہت سے خاندانوں میں پشت در پشت، علمی و دینی روایات اور خدمات کا ایسا تسلسل رہا ہے جس کی بنا پر وہ پورے خطہ میں نمایاں اور ممتاز مقام کے حامل رہے۔ جیسے سلفی مسلک اور فکر کے حاملین میں غزنوی خاندان، لکھوی خاندان اور مولانا عبدالوہاب دہلوی، امام جماعت غربائِ اہلحدیث کاخاندان اور اس قسم کے کچھ اور خاندان ہیں، انہی میں سے ایک روپڑی خاندان ہے! ہماری گزشتہ تاریخ میں مزید مطالعہ
احادیثِ رسول ﷺکی روشنی میں بارات اور جہیز کے علاوہ شادی کے رسوم ورواج میں جن فضولیات کا اہتمام ہوتا ہے، ان کی تفصیل کافی لمبی ہے اور نہایت ہوش ربا بھی۔چند سال قبل روزنامہ'جنگ ' کے ایک فیچر نگار نے ان تفصیلات پر مبنی ایک مفصل فیچر لکھا تھا جو راقم کی کتاب 'مسنون نکاح' مطبوعہ دارالسلام میں درج ہے ۔ قارئین اس کتاب میں ملاحظہ فرما سکتے ہیں۔ ص یشادی بیاہ کی بے ہودہ اور خلافِ شرع رسومات کے ارتکاب ، ان میں شرکت اور ان سے تعاون میں بڑے بڑے دین دار حضرات بھی کوئی تأمل نہیں کرتے۔ ایسے مداہنت پسند حضرات مزید مطالعہ
صنم پرست مشرکین بھی فاعل حقیقی اللہ ہی کو مانتے ہیں:یہ کہنا کہ ''اللہ تعالیٰ کو فاعل حقیقی مانتے ہوئے کسی کو مدد کے لیے پکارا جائے، تو یہ شرک نہیں۔'' تو عرض ہے کہ اس صورت میں ماننا پڑے گا کہ دنیا میں شرک کا وجود کبھی رہا ہی نہیں ہے۔ اور قرآن کریم میں (نعوذ باللہ) اللہ تعالیٰ نے خوامخواہ لوگوں کومشرک قرار دیا ہے۔قرآن مجید میں بڑی وضاحت کے ساتھ بار بار یہ بات بیان کی گئی ہے کہ عرب کے مشرکین جو دعوت توحید کے مخاطب اوّل تھے ، وہ یہ مانتے تھے کہ زمین و آسمان او رساری کائنات کا خالق و مالک اور پروردگا مزید مطالعہ
پاکستان میں حکومت کے مجوزہ نکاح فارم کی ایک شق میں یہ درج ہوتا ہے کہ خاوند نے بیوی کو طلاق کا حق تفویض کیا ہے یا نہیں؟... اکثر لوگ تو اس شق کو نظر انداز کر دیتے ہیں اور اثبات یا نفی (ہاں یا نہیں) میں کچھ نہیں لکھتے۔ لیکن بعض لوگ اس پر اصرار کرتے ہیں کہ نکاح کے موقعے پر تفویض طلاق کے اس حق کو تسلیم کیا جائے اور وہ اس شرط کو لکھواتے یعنی منواتے ہیں کہ عورت کو طلاق کا حق تفویض کر دیا ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ عورت جب چاہے اپنے خاوند کو طلاق دے سکتی ہے اور اس طرح کے واقعات اب پیش آنے لگے ہیں کہ ایسی ع مزید مطالعہ
خلع کے بارے میں ایک ضروری وضاحتگذشتہ شمارہ محدث (نمبر361) میں میرا سابقہ مضمون پڑھ کر کسی کے ذہن میں یہ اشکال آسکتا ہے کہ علماے احناف تو خلع کا ذکر بھی کرتے ہیں او راس کا اثبات بھی، پھر ان کی بابت یہ کیسے کہا جاسکتا ہے کہ وہ خلع کا انکار کرتے ہیں؟یہ بات ایک حد تک صحیح ہے کہ وہ ظاہری طور پر خلع کا اقرار کرتے ہیں لیکن وہ اس کو اس طرح ماننے کے لئے تیار نہیں ہیں جس طرح شریعت نے یہ حق عورت کو دیا ہے۔ اس لئے اُن کا ماننا اقرار کے پردے میں انکار کے مترادف ہے۔ اس کی تشریح حسب ِذیل ہے:خلع عورت کا وہ حق ہ مزید مطالعہ
تجارت پیشہ اور علمی خاندانوں کے لئے ایک قابلِ اتباع نمونہحاجی ظہورالٰہی کےبارے میں یہ مضمون اُن کی وفات کے فوراً بعد 18 سال قبل،جون 1995ء میں تحریر کیا گیا تھا۔ اس عرصے میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوچکی ہیں، بہت سے اضافے ناگزیر ہوگئے ہیں، بہت سی نئی معلومات سامنے آئی ہیں، کچھ پہلو مزید وضاحت طلب ہوگئے ہیں، جن توقعات کا اظہار کیا گیا تھا، کچھ پوری اور کچھ نقش برآب ثابت ہوئی ہیں۔ چنانچہ اس مضمون کے آخر میں استدراک کے طور پر مزید معلومات اور تأثرات کا اظہار کیا گیا ہے جس سے مقصود اصلاح اور خیر خواہ مزید مطالعہ
مجوزین کے دلائل کا ایک تحقیقی و تنقیدی جائزہ تفویضِ طلاق کے مسئلے میں جس طرح فقہاے احناف کا مسلک قرآن وسنت کے مطابق نہیں ہے جس کی ضروری تفصیل محدث کے شمارہ نمبر 361 اور 362 میں بیان ہوچکی ہے، اسی طرح اُنہوں نے مروّجہ حلالے کوبھی نہ صرف جائز بلکہ اسے باعثِ اجروثواب قرار دے کر شریعت کے ایک اور نہایت اہم حکم سےانحراف کیا ہے، یا بہ الفاظِ دیگر تفویض طلاق کی طرح شریعت کا خود ساختہ نظام تشکیل دیا ہے۔شریعتِ اسلامیہ میں جس عورت کو طلاقِ بتّہ (الگ الگ تین مواقع پر تین طلاقیں یا احناف کے نزدیک بیک وقت ہی مزید مطالعہ
مجوزین کے دلائل کا ایک تحقیقی و تنقیدی جائزہعمومِ قرآن کی تخصیص میں، حدیثِ رسولﷺ سے گریز کے نقصاناتبہرحال بات ہورہی تھی، قرآنِ کریم کے الفاظ ﴿حَتّىٰ تَنكِحَ زَوجًا غَيرَهُ﴾ کی کہ حدیثِ رسول «لعن الله المحلل...» نے اس نکاح کو خاص کردیا ہے اس نکا ح کے ساتھ جو آباد رہنے کی نیت سے کیا جائے، کیونکہ شریعتِ اسلامیہ میں نکاح کا صرف یہی طریقہ رکھا گیا ہے۔ عارضی نکاح، چاہے وہ متعے کی صورت میں ہو، حلالۂ مروّجہ کی صورت میں ہو یا اب بعض متجددین نے ایک تیسرا طریقہ گھڑا ہے کہ کسی ملک میں تعلیم کے دوران کسی مق مزید مطالعہ
پس نوشتمضمون کی تکمیل کے بعد چند مزید چیزیں اور نظر سے گزریں یا علم میں آئیں، مناسب معلوم ہوتا ہے وہ بھی نذرِ قارئین کردی جائیں۔ ان میں سے ایک خود مولانا تقی عثمانی صاحب کا فرمودہ ہے کہ حیلے سے حکم میں کوئی تبدیلی نہیں آتی، جب کہ حلالۂ ملعونہ کے جواز کی ساری بنیاد ہی حیلے پر ہے، تعجب ہے کہ محولہ فتوے کے باوجود موصوف حلالۂ ملعونہ کو حیلوں اور باطل تاویلوں سے حلال کرکے دین کو کیوں بازیچۂاطفال بنا رہے ہیں؟دوسرا، ایک مضمون جو 'معارف' اعظم گڈھ(بھارت) میں آج سے چند سال قبل شائع ہوا تھا، ہمارے ایک ف مزید مطالعہ
عالم اسلام کےلئے چیلنج اور لمحہ فکریہ20اور21اگست کی درمیانی رات کو امریکہ نے افغانستان کےمتعددمقامات پر اور سوڈان کی ایک دواساز فیکٹری پر بمباری کرکے جس بربریت بہمیت اور دہشت گردی کابدترین مظاہر ہ کیا ہے وہ عالم اسلام کی آنکھیں کھول دینے کیلئے کافی ہونا چاہئے ۔امریکہ نے اس درندگی کامظاہر کرکے٭ایک تو جارحیت کا ارتکاب کیا۔٭دوسرے ان کی خود مختاری کوپامال کیا۔٭تیسرے بلاثبوت اور بے جواز کاروائی کی۔یوں نہایت بے شرمی اور دھنائی سے بین الاقوامی اور ضابطوں کو پامال کیا۔امریکہ کی طرف سے اس بہیمانہ کاروائی مزید مطالعہ
جون 1989ءمیں وفاقی شرعی عدالت کے لاہور سیشن میں تقریباً دو ہفتے مسئلہ شہادت نسواں پر بحث جاری رہی،درخواست گزاروں کامؤقف یہ تھاکہ حدود آرڈیننس میں حدود کے معاملات میں عورت کی گواہی کو جو ناقابل قبول قرار دیا گیا ہے۔وہ صحیح نہیں ہے۔اس معاملے میں مرد اور عورت کے درمیان کوئی فرق نہیں ہوناچاہیے۔تمام مکاتب فکر کے جید علماء کے علاوہ تجدد پسندوں اور مغرب زدہ افراد کو بھی دعوت خطاب دی گئی۔اور فاضل عدالت نے بڑے صبر وتحمل سے سب کی باتیں سنیں۔متجددین منحرفین میں ایک جاوید غامدی صاحب بھی تھے۔انہوں نے نہ صرف مزید مطالعہ
زکواۃ کا انکار؟حدیث سے انحراف اور قرآن میں تحریف!مسٹر غلام احمد صاحب پرویز کے نظریات کا پرچارک ماہنامہ"طلوع اسلام" جس کا مشن ہی اسلامی مسلمات کا انکار اور ان کی دوراز کارکیک تاویلات ہے۔آئے دن قرآن وحدیث کے خلاف عجیب عجیب شوشے چھوڑتا اورعلمائے اسلام کے خلاف جلے دل کے پھپھولے پھوڑتا رہتاہے۔علماء اس کو منہ اس لئے نہیں لگاتے کہ جہاں تک اس ٹولے کے نظریات کا تعلق ہے۔اس کی حد تک وہ مدلل تغلیط وتردید کرکے ان پر اتمام حجت کرچکے ہیں،اب وہ کہاں تک اس ٹولے کا تعاقب کریں جب کہ وہ بار بار انہی باتوں کی جگالی مزید مطالعہ
ادلہ شرعیہ اور مصادر شریعت کے تذکرے میں قرآن کریم کے بعد حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم اک نمبر آتا ہے۔یعنی قرآن کریم کے بعد شریعت اسلامیہ کا یہ دوسرا ماخذ ہے۔حدیث کا اطلاق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اُمور،افعال اور تقریرات پر ہوتا ہے۔تقریر سے مراد ایسے امور ہیں کہ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں کیے گئے لیکن آپ نے اس پر کوئی نکیر نہیں فرمائی بلکہ خاموش رہ کر ا س پر اپنی پسندیدگی کا اظہارفرمایا:ان تینوں کے قسم کے علوم نبوت کے لئے بالعموم چار الفاظ استعمال کئے گئے ہیں:خبر،اثر،حدیث مزید مطالعہ
مو لا نا عبد الرحمٰن کیلا نی رحمہ اللہ تعا لیٰ (وسن پورہ لا ہو ر ۔۔۔جن کا انتقال 18دسمبر 1995ء مطا بق 25رجب 1416ھ کو ہوا ۔۔۔۔جما عت اہلحدیث کے ان علماء میں سے ایک ممتاز عالم اور صاحب قلم بزرگ تھے جنہوں نے نام و نمود کی خواہش کے بغیر نہا یت خا مو شی سے ٹھوس دینی اور علمی خدمات سر انجا م دیں ۔ مو لا نا مر حوم کا تعلق اس کیلا نی خا ندان سے ہے جو ہمیشہ کتا بت میں معروف ہو نے کے علاوہ دینی و علمی روایات کا بھی حا مل چلا آرہا ہے زیر نظر تحریر میں اختصار کے ساتھ انہی دو مو ضو عات پر روشنی ڈا لی گئی ہے مزید مطالعہ
10اکتوبر1998ءکو قومی اسمبلی نے آئین میں 15ویں ترمیم کا بل،دو تہائی اکثریت سے منظور کر دیا ہے۔یہ وہی شریعت بل ہے جو28اگست کو اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا اور جس پر اب تک بحث ونظر اور نقد واعتراض کا سلسلہ جاری ہے۔اس بل میں آئین کی239ویں شق میں ترمیم کرنا بھی شامل تھا،جس پر سب سے زیادہ یہ اعتراض کیا جا رہا تھا کہ اس سے سینٹ کی اہمیت ختم ہو جائے گی۔حکومت نے اس بل سے اس ترمیم کو حذف کردیا ہے۔اس اعتبار سے سیاسی جماعتوں کا جو سب سے بڑا اعتراض تھا،اسے ختم کردیا گیا ہے،حکومت کا یہ اقدام قابل ستائش ہےکہ اس مزید مطالعہ
اہل علم وفکر اور ارباب دانش وتاریخ کے اجتماع میں یہ بات محتاج وضاحت نہیں کہ پاکستان کے قیام میں دیگر عوامل واسباب کیساتھ سب سے بڑاعامل اورعظیم سبب دوقومی نظریہ تھا۔جس کا مطلب یہ ہے کہ برصغیر ہند میں دو بڑی قومیں آباد ہیں ایک ہندو اور دوسری مسلم۔ان دونوں کی تہذیب وثقافت،انکی تاریخ اور تمدن اور انکا مذہب ایک دوسرے سے یکسر مختلف ہے۔ہندوستان سے انگریزی استعمار کے جانے کے بعد یہاں جو حکومت قائم ہوگی،اس میں مسلمانوں کو نمازیں،پڑھنے،روزےرکھنے اور دیگر عبادات کی ادائیگی کی تو یقیناً اجازت ہوگی۔لیکن مسلم مزید مطالعہ
تا8اکتوبر1998ءہوٹل ہالیڈے اِن اسلام آباد میں ایک بین الاقوامی کانفرنس،بنام۔امام ابو حنیفہ احوال وآثار اور خدمات۔۔۔۔منعقد ہوئی۔جس میں پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک کے اہل علم وفکر بھی شریک ہوئے۔ہندوستان سے بھی4افرادپرمشتمل اہل علم کا ایک وفد کانفرنس میں شرکت کے لئے آیا،جس میں مولاناسلمان الحسنی الندوی تھے جو ندوۃالعلماءلکھنؤمیں استاذ،انجمن شباب المسلمین لکھنؤکے روح رواں اور مولانا ابو الحسن علی ندوی کے نواسے ہیں۔عالم عرب سے آنے والے مندوبین میں ڈاکٹر وہبہ الزحیلی(شام)تھے،جو عالم اسلام کی بڑی سربرآو مزید مطالعہ
قنوت نازلہ اور پرخلوص دعاؤں کی ضرورت عالمِ اسلام ایک عرصے سے جس ابتلاء و آزمائش سے دوچار ہے، درد مند، حلقے اس پر سراپا اضطراب ہیں لیکن صورت حال کی پیچیدگی اور مسائل کی سنگینی کچھ اس نوعیت کی ہے کہ کوئی سرا ہاتھ نہیں آتا۔ یہ مسائل دو قسم کے ہیں۔ ایک عالمِ اسلام کے اندرونی اور باہمی مسائل و تعلقات۔دوسرے جارح استعماری طاقتوں کے پیداکردہ مسائل و مشکلات۔ اول الذکر میں ہر مسلمان ملک میں اندرون ملک اسلامی اور غیر اسلامی طاقتوں کی کش مکش اور ان کے درمیان محاذ آرائی اور کئی اسلامی ممالک کا آپس میں باہمی مزید مطالعہ
الحمد لله والصلاة والسلام على رسول الله وعلى آله وصحبه ومن والاه الى يوم الدين اس مضمون میں روزے سے متعلق ضروری احکام و مسائل بیان کیے گئے ہیں، مثلا ۔۔ روزے کے واجبات و آداب کیا ہیں؟ رمضان المبارک میں کون سی دعائیں مسنون ہیں؟ اس کے فوائد اور فضائل کیا ہیں؟ روزن کن چیزوں سے ٹوٹ جاتا ہے اور کن چیزوں سے نہیں ٹوٹتا؟ اور اسلام میں اس کی اہمیت کیا ہے؟ وغیرہ، مختصر ان باتوں کا ذکر ہو گا۔ وباللہ التوفیق ۔۔ روزے کی اہمیت روزے کی اہمیت تو اسی سے واضح ہے کہ یہ اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک رکن ہے۔ نبی صلی مزید مطالعہ
عیدالاضحیٰ کی آمد آمد ہے اور رؤیتِ ہلال کے بارے میں بحثوں کا سلسلہ پھر سے جاری ہے۔ سرحد کے لوگ اگر اپنی رؤیت کے اعتبار سے دینی تہوار منانے پر مصر ہیں تو دوسری طرف وحدتِ امت کے تقاضے کے طور پر تمام عالم اسلام میں ایک ہی دن مذہبی تہوار بالخصوص عیدیں منانے کا مطالبہ بھی سنائی دے رہا ہے۔ یوں تو صدیوں سے مسلمان رؤیت ہلال پر مبنی اپنی مستقل تقویم Calender پر عمل کرتے آ رہے ہیں، اسی طرح مخصوص تہواروں کے حوالے سے بھی امت مسلمہ کا ایک واضح موقف ہے۔ چنانچہ دیگر اسلامی ممالک میں بھی یہ مسئلہ کچھ اس طرح سے مزید مطالعہ
ہم رمضان المبارک کا استقبال کیسے کریں؟ اللہ تعالیٰ نے اس ماہ مبارک کو بہت سے خصائص وفضائل کی وجہ سے دوسرے مہینوں کے مقابلے میں ایک ممتاز مقام عطا کیاہے جیسے: ا س ماہ مبارک میں قرآن مجید کا نزول ہوا: شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِي أُنْزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ (البقرہ:2/185) اس کے عشرہ اخیر کی طاق راتوں میں ایک قدر کی رات(شب قدر) ہوتی ہے جس میں اللہ کی عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے بہتر ہے: لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ (القدر 97/3) "شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے" ہزار مہینے 83 سال اور 4 مہی مزید مطالعہ
حکومت اور اعلیٰ عدالتوں کے فاضل ججوں کی طرف سے تسلسل اور تکرار کے ساتھ یہ بات کہی جا رہی ہے کہ عوام کو فوری انصاف مہیا کیا جانا ضروری ہے۔ بلکہ اس سلسلے میں دونوں طرف سے بعض اقدامات کئے جانے کا بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ جیسے وزیراعظم بہ اصرار یہ کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے کراچی میں فوجی عدالتیں فوری طور پر عدل و انصاف مہیا کرنے اور امن و امان قائم کرنے کے لیے قائم کی تھیں۔ اسی طرح سپریم کورٹ کا ایک حالیہ فیصلہ اس کی واضح مثال ہے جو اس نے وفاقی محتسب کے فیصلوں پر صدرِ مملکت کی نظر ثانی کے سلسلے میں دی مزید مطالعہ
٭ سوال: گذشتہ دنوں لاہور ہائی کورٹ کے ایک جج صاحب نے یتیم پوتے کی وراثت کے بارے میں مختلف ریکارکس دئے ہیں ۔۔ ازراہِ کرم اس ضمن میں صحیح شرعی رائے بتلائیے، تفصیلی دلائل بھی ذکر فرما سکیں تو میں بہت شکر گزار ہوں گا ۔۔ جزاکم اللہ (سمیع الرحمٰن، لاہور) جواب: اس بارے میں شرعی دلائل یوں ہیں ۔۔ قرآن کریم میں ہے:﴿لِلرِّجالِ نَصيبٌ مِمّا تَرَكَ الوٰلِدانِ وَالأَقرَبونَ وَلِلنِّساءِ نَصيبٌ مِمّا تَرَكَ الوٰلِدانِ وَالأَقرَبونَ مِمّا قَلَّ مِنهُ أَو كَثُرَ... ﴿٧﴾...النساء "ماں باپ اور عزیز و اقارب کے ترکہ مزید مطالعہ
(وزارتِ مذہبی امور کی نئی تجاویز کا ایک جائزہ)ایک عرصے سے پاکستان میں رویتِ ہلال کا مسئلہ زیر بحث ہے۔ آئے دن اس سلسلے میں نئی تجاویز سامنے آتی ہیں اور بحث کا ایک نیا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے، لیکن نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پات۔ وجہ اس کی یہ ہے کہ یہ ایک شرعی مسئلہ ہے اور اس کے لئے جو ضروری باتیں تھیں، وہ شریعت نے ہمیں بتا دی ہیں۔ مثلا یہ کہ: (1)ہلال کا دیکھا جانا ضروری ہے، یعنی اس کے لیے رؤیتِ بصری ضروری ہے، محض سائنسی آلات سے اس کے وجود و عدمِ وجود کا علم کافی نہیں۔ (2) ایک جماعت کا دیکھنا ضروری نہیں، مزید مطالعہ
آہ شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ تعالیٰ علم و عمل اور ہدایت کے آفتابِ عالم کا غروب افسوس ہے کہ 26 محرم الحرام 1420ھ، مطابق 13 مئی 1999ء بروز جمعرات عالم اسلام کی عظیم علمی شخصیت اور سعودی عرب کے مفتی اعظم سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز ریاض میں انتقال فرما گئے ۔۔۔ انا لله انا اليه راجعون !! دوسرے دن بروز جمعۃ المبارک خانہ کعبہ میں ان کی نمازِ جنازہ پڑھی گئی اور جنة المعلىٰ کے مشہور اور تاریخی قبرستان میں اُن کی تدفین عمل میں آئی۔ علاوہ ازیں سعودی عرب سمیت پورے عالم اسلام کے مزید مطالعہ
کشمیر کا مسئلہ نیا نہیں، بلکہ قیامِ پاکستان کے ساتھ ہی یہ مسئلہ اُٹھ کھڑا ہوا تھا، جن اُصولوں پر متحدہ ہند کی تقسیم عمل میں آئی تھی، ان میں ایک اُصول یہ بھی تھا کہ مسلم اکثریت کے علاقے پاکستان میں شامل ہوں گے۔ لیکن اس وقت کشمیر میں ڈوگرہ راج نے اس اصول کے برخلاف بھارت کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے اسے پاکستان میں شامل نہیں ہونے دیا۔ اس وقت سے آج تک پاکستان کا بننے والا یہ حصہ ایک متنازعہ صورت میں قائم چلا آ رہا ہے۔ اس مسئلے پر تین جنگیں بھی ہو چکی ہیں لیکن یہ مسئلہ جوں کا توں ہے۔ اس کی ایک وجہ تو قابض م مزید مطالعہ
بسلسلہ اسلامی ریاست میں تعبیر شریعت کا ا ختیارآج کل بہت سے سیکولر اہل قلم جن میں علامہ اقبالؒ کے فرزند جاویداقبال ؒبھی شامل ہیں ۔فکر اقبال ؒ کے حوالے سے ایک شرعی اصطلاح ۔اجتہاد ۔کے بارے میں ایسی باتیں کہہ اور پھیلا رہے ہیں کہ جن سے اتفاق نہیں کیا جاسکتا کیونکہ وہ گمراہ اور صراط مستقیم سے انحراف پر مبنی ہیں ۔علامہ اقبالؒ بلاشبہ ایک قومی نہیں ملی شاعرہیں اور ملکی نہیں آفاقی شاعرہیں ۔ان کی شاعری میں جذبہ و عمل کی جو توانائی ہے اقدام اور ولولے کی جو فراوانی ہے اور دلوں کو حرارت ایمانی سے بھر دینے وا مزید مطالعہ
گزشتہ شمارہ میں ہم نے مدارس دینیہ عربیہ کے اغراض ومقاصد،ان کے تاریخی پس منظر اور ان کی خدمات پرمختصرا روشنی ڈالی تھی،جس سے ان کے بارے میں پائی جانے و الی یا پھیلائی جانے و الی بعض غلط فہیموں کا بھی ازالہ ہوجاتاہے۔بشرط یہ کہ کوئی چشم بصیرت سے اسے پڑھے اور دل بینا سے اسے سمجھے۔ورنہ۔ع۔ گر نہ بیند بروز شپرہ چشم چشمہ¿ آفتاب را چہ گناہ تاہم اتمام حجت کے نقطہ نظر سے زیر نظر سطور میں بطور خاص ان اعتراضات اورغلط فہمیوں کےبارے میں ضروری گزارشات پیش کیاجاتی ہیں جو ان پرکئے جاتے ہیں اور پھیلائے جات مزید مطالعہ
سوال:قرآن کریم کی آیت ہے:﴿وَإِن مِّنكُمْ إِلَّا وَارِدُهَا ۚ كَانَ عَلَىٰ رَبِّكَ حَتْمًا مَّقْضِيًّا ﴿٧١﴾ ثُمَّ نُنَجِّي الَّذِينَ اتَّقَوا وَّنَذَرُ الظَّالِمِينَ فِيهَا جِثِيًّا﴾ (سورہ مریم:71۔72)"تم میں سے ہر ایک وہاں ضرور وارد ہونے والاہے، یہ تیرے پروردگار کے ذمے قطعی، فیصل شده امر ہے (71) پھر ہم پرہیزگاروں کو تو بچالیں گے اور نافرمانوں کو اسی میں گھٹنوں کے بل گرا ہوا چھوڑ دیں گے"صاحب"تدبر قرآن" نے اس کی تفسیر میں کہاہے کہ مِّنكُمْ میں خطاب صرف کافروں سے ہے۔اس کامخاطب تمام انسانوں کو قراردی مزید مطالعہ
تحفظ نسواں بل 2016ء پنجاب کی صوبائی اسمبلی سے جب سے پاس ہوا ہے، اس کی مخالفت اور حمایت نہایت شدومد سے جاری ہے۔مخالفت کرنے والے بلاتفریق مسلک ومشرب علماے کرام اور تمام دینی جماعتیں ہیں۔ کسی بھی مذہبی مکتبِ فکر کی حمایت اس کو حاصل نہیں ہے۔ حمایت کرنے والے کون؟ حمایت کرنے والے کون ہیں؟ ایک تو اس کے بنانے والے اور وہ ہیں پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے امن وامان سے متعلق خصوصی یونٹ، خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں، انسانی حقوق کے کارکن اور پنجاب اسمبلی کی بعض خواتین ارکان[1]۔ ان میں دیکھ لیجئے، ا مزید مطالعہ
اور مولانا امین احسن اصلاحی کےتضادات مولانا امین احسن اصلاحی صاحب کے آخری دور میں ان کے نظریات میں، اُن کی زندگی کے دورِ اوّل کے مقابلے میں، خاصی تبدیلی بلکہ انحراف آ گیا تھا۔ دوِر ثانی کی تحریروں سے، جن میں ان کے دروس پر مبنی صحیح بخاری کی شرح (دو جلدیں) اور تفسیر ’تدبر قرآن‘ اور ’مبادئ تدبر حدیث‘ وغیرہ شامل ہیں، فتنۂ انکار حدیث کو بڑی تقویت ملی، کیونکہ ان کتابوں میں بے دردی سے احادیثِ صحیحہ اور مسلّماتِ اسلامیہ کا انکار کیا گیا ہے۔مولانا حافظ صلاح الدین یوسف﷾ نے ان کی شرح صحیح بخاری اور تفس مزید مطالعہ
انسدادِ سود کی کوششوں کی ناکامی کی المناک کہانی 10 ؍اپریل 2017 ءکے اخبارات میں وفاقی شرعی عدالت کے موجودہ چیف جسٹس جناب ریاض احمد خاں (خىال رہے اس بىان كے چند روز بعد موصوف رىٹائر ہوگئے) کے یہ ریمارکس شائع ہوئے ہىں کہ ''سود کی ممانعت کے وقت کی معیشت اور آج کی معیشت میں فرق ہے۔ اس وقت کے نظام کو آج کے وقت میں کیسے نافذ کیا جا سکتاہے؟'' موصوف نے یہ ریمارکس ملک بھرمیں سودی نظام کے خاتمے سے متعلق شرعی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران دیئے۔ اس مقدمے کی سماعت چار رکنی بنچ نے کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس مزید مطالعہ
فقہی جمود نے غیروں کو جگ ہنسائی کا موقع دے دیا!! إنا لله وإنا إليه راجعون ایک مجلس کی تین طلاقوں کا مسئلہ اگرچہ صدیوں سے مختلف فیہ چلا آرہاہے لیکن جب تک اسلامی یا مسلمان معاشروں میں شریعت پر عمل کا جذبہ توانا، مرد اور عورت کے باہمی حقوق کی پاسداری کا خیال فراواں اور ہمدردی و تعاون کا سکہ رواں رہا، اس مسئلے نے زیادہ گھمبیر شکل اختیار نہیں کی تھی، اس لئے اس کی کٹھنائیاں بھی زیادہ سامنے نہیں آئیں۔لیکن اب صورتِ حال سالہا سال سے کافی مختلف ہے۔ اب مسلمانوں کی اکثریت جہاں ایک طرف اسلامی تعلیمات سے ناب مزید مطالعہ
بسلسلہ اسلامی ریاست میں تعبیرِ شریعت کا اختیارآج کل بہت سے سیکولر اہلِ قلم، جن میں علامہ اقبال رحمہ اللہ کے فرزند جاوید اقبال بھی شامل ہیں، فکرِ اقبال کے حوالے سے ایک شرعی اصطلاح "اجتہاد" کے بارے میں ایسی باتیں کہہ اور پھیلا رہے ہیں کہ جن سے اتفاق نہیں کیا جا سکتا۔ کیونکہ وہ گمراہی اور صراط مستقیم سے انحراف پر مبنی ہیں۔علامہ اقبال رحمہ اللہ بلاشبہ ایک قومی نہیں، ملی شاعر ہیں اور ملکی نہیں، آفاقی شاعر ہیں۔ ان کی شاعری میں جذبہ و عمل کی جو توانائی ہے، اقدام اور ولوے کی جو فراوانی ہے اور دلوں کو حر مزید مطالعہ
خدمتِ حدیث یا انکار حدیث؟ برصغیر پاک و ہند میں انکارِ حدیث کا فتنہ کم و بیش ڈیڑھ صدی سے سرگرم عمل ہے۔ اس کے مختلف انداز اور مختلف روپ رہے ہیں اور ہیں۔ تاہم علمائے راسخین اور منہج سلف سے وابستہ صحیح الفکر علماء اس کی ہر چال اور ہر ڈھنگ کو پہچان لیتے رہے اور الحمدللہ آج بھی وہ ان کی کَج اداؤں اور کَج فکریوں کو پہچانتے ہیں: ؎بہر رنگے کہ خواہی جامہ می پوش من اندازِ قَدت را می شناسمان منکرین حدیث کی دو قسمیں ہیں:ایک تو وہ ہیں جو واضح ا مزید مطالعہ
ایامِ مخصوصہ (حیض) اور نفاس و جنابت میں عورت قرآن کریم کی تلاوت کر سکتی ہے یا نہیں؟ نیز اس حالت میں اس کا قرآن کو چھونا جائز ہے یا نہیں؟ اس مسئلے میں علماء کے درمیان اختلاف ہے۔ کوئی جواز کا قائل ہے اور کوئی عدمِ جواز کا۔ اس میں عدم جواز (نہ پڑھنے والا) مسلک سب سے زیادہ مشہور ہے اور دوسرے موقفوں پر لوگ حیرت و استعجاب کا بالعموم اظہار کرتے ہیں۔جبکہ اس بارے میں بالعموم درج ذیل پانچ فقہی آرا ہیں: 1. حائضہ عورت کا قرآن پڑھنا اور اسے چھونا مطلقاً ناجائز اور ممنوع ہے۔ 2. حائضہ عورت کا قرآ مزید مطالعہ
تفسیر اَلطَّلَاقُ مَرَّتٰنِ یعنی ’’طلاق دو مرتبہ ہے ! ‘‘ وہ طلاق جس میں خاوند کو (عدت کے اندر)رجوع کا حق حاصل ہے، وہ دو مرتبہ ہے۔ پہلی مرتبہ طلاق کے بعد بھی اور دوسری مرتبہ طلاق کے بعد بھی رجوع ہو سکتا ہے۔ تیسری مرتبہ طلاق دینے کے بعد رجوع کی اجازت نہیں۔ زمانۂ جاہلیت میں یہ حق طلاق ورجوع غیر محدود تھا جس سے عورتوں پر بڑا ظلم ہوتا تھا۔ آدمی بار بار طلاق دے کر رجوع کرتا رہتا تھا۔ اس طرح سے اسے نہ بساتا تھا، نہ آزاد کرتا تھا۔ اللّٰہ نے اس ظلم کا راستہ بند کر دیا۔ اور پہلی یا دوسری مرتبہ سوچنے ا مزید مطالعہ