<p>كيا آغا خانى مسلمان ہيں؟</p>

&hellip; حصہ اول &hellip; i اس حصہ ميں ايسے عقائدونظريات كا ذكر ہے جن ميں كم از كم نام كى حد تك تمام مسلمانوں اور اسماعيليوں ميں اشتراك موجود ہے :الف : اركانِ اسلام (1) كلمہ شہادت اسلام ميں داخل ہونے كے لئے كلمہ شہادت كا زبان سے اقرار كرنا ضرورى ہے- اس كلمہ كے دو اجزا ہيں يعنى أشهد أن لا إله إلا الله اور أشهد أن محمدًا رّسول الله اور اگر كوئى مسلمان بهى ان دونوں اجزا يا دونوں ميں سے كسى كا زبانى يا معنوى طور پر انكار كردے، يا اس سے ايسے اعمال سرزد ہوں جن سے اس كلمہ كے كسى مزید مطالعہ

<p>اِنسانی حقوق اسلامی تعلیمات کی روشنی میں</p>

معاشرہ سے فتنہ و فساد کے خاتمہ اور امن وامان کے قیام کے لئے معاشرہ کے افراد کے حقوق وفرائض کی تعیین نہایت ضروری چیز ہے، اور یہ تعیین دو طرح سے ہوتی ہے :ایک صورت یہ ہے کہ معاشرہ کے کچھ سمجھدار لوگ اپنے مشاہدات و تجربات کی روشنی میں ایسے حقوق و فرائض باہمی مشورہ سے طے کرلیتے ہیں۔ ایسی تعیین کبھی تو درست ثابت ہوتی ہے اور کبھی غلط،کیونکہ انسان کی عقل بھی محدود ہے اور علم بھی ۔ لہٰذا ایسی تعیین ہمیشہ تجربات کے دور سے گزرتی اور تبدیل ہوتی رہتی ہے۔دوسری قسم کی تعیین وہ ہے جسے اللہ تعالیٰ نے انسانوں کی مزید مطالعہ

تعددِ ازواج، متعہ اور حق مہر

( نو طبع شدہ تفسیر تیسیر القرآن سے اِنتخاب )(1)﴿وَإِن خِفتُم أَلّا تُقسِطوا فِى اليَتـٰمىٰ فَانكِحوا ما طابَ لَكُم مِنَ النِّساءِ مَثنىٰ وَثُلـٰثَ وَرُ‌بـٰعَ ۖ فَإِن خِفتُم أَلّا تَعدِلوا فَو‌ٰحِدَةً أَو ما مَلَكَت أَيمـٰنُكُم ۚ ذ‌ٰلِكَ أَدنىٰ أَلّا تَعولوا ٣ وَءاتُوا النِّساءَ صَدُقـٰتِهِنَّ نِحلَةً ۚ فَإِن طِبنَ لَكُم عَن شَىءٍ مِنهُ نَفسًا فَكُلوهُ هَنيـًٔا مَر‌يـًٔا ٤ ﴾... سورة النساءاور اگر تمہیں یہ خطرہ ہو کہ یتیم لڑکیوں کے بارے میں اُن سے انصاف نہ کرسکو گے تو پھر دوسری عورتوں سے جو تمہیں مزید مطالعہ

<p>شرک اور اس کی مختلف مروّجہ صورتیں</p>

ع یہی توحید تھی، جس کو نہ تو سمجھا، نہ میں سمجھا !توحید'توحید'کا لغوی معنی کسی چیز کوایک بنانا اور اس کا شرعی مفہوم، اللہ تعالیٰ کو اپنی ذات وصفات میں یکتا سمجھنا ہے۔ توحید کی ضد الإشراك باللہ یعنی اللہ کی ذات وصفات میں کسی دوسرے کو بھی حصہ دار سمجھنا ہے۔ 'الإشراك باللہ' کو مختصر الفاظ میں 'شرک'بھی کہا جاتاہے۔ توحید کے اثبات سے شرک کا ردّ از خود ہوجاتا ہے۔ شرک کی جملہ اقسام سے اجتناب سے ہی عقیدئہ توحید میں پختگی اور استحکام پیداہوتا ہے۔قرآن میں توحید کا لفظ نہیں آیا مگر احادیث میں بکثرت استعمال مزید مطالعہ

<p>شرک اور اس کی مختلف مروّجہ صورتیں</p>

(4) جنات پرستیجن بھی فرشتوں کی طرح ایک غیر مرئی مخلوق ہے جو آگ سے پیدا کی گئی۔ انسان کی پیدائش سے پہلے یہی مخلوق اس زمین پر آباد تھی۔ یہ مخلوق بھی انسان کی طرح عقل و شعور اور اختیار و ارادہ رکھتی ہے اور اسی طرح شریعت کی مکلف ہے جس طرح انسان۔ ان میں نبوت کا سلسلہ جاری تھا جو انسان کی پیدائش کے بعد بنی نوع انسان میں ہی محدود ہوگیا۔ قرآن کریم میں سورہٴ جن سے ثابت ہے کہ بہت سے جن رسول اللہ سے قرآن سن کر آپ کی نبوت پر ایمان لائے تھے۔ انسان کے علاوہ دوسری صرف یہی مخلوق ہے جو مکلف ہے۔لہٰذا اس کابھی حشر مزید مطالعہ

<p>توسل واستعانت' کیا ہے ؟</p>

ادارئہ محدث کے رکن حضرت مولاناعبد الرحمن کیلانی ؒ کی شخصیت اور علمی خدمات کے تعارف پر مبنی مضامین محدث میں شائع کرنے کے علاوہ آپ کے وِرثہ علمی کو محفوظ کرنے کے لئے مختلف رسائل میں شائع ہونے والے آپ کے تمام مقالہ جات،کتب کی فہرستیں اوران پر سیر حاصل تبصرے محدث میں باقاعدگی سے شائع ہوتے رہے ہیں۔ادارئہ محدث میں آپ کی مفصل تفسیر 'تیسیر القرآن ' کی کتابت او رتدوین کا کام مکمل ہونے کے بعد الحمد للہ اب اس تفسیر کی مکمل چاروں جلدیں شائع ہوکر منظر عام پر بھی آچکی ہیں۔آپ کی رِحلت پر آپ کے بعض مضامی مزید مطالعہ

<p>سود کے بارے میں قرآنی آیات کی تفسیر</p>

(غیر مطبوعہ تفسیر تیسیر القرآن سے انتخاب)مولانا کیلانی ؒ محدث کے مستقل لکھنے والوں میں سے تھے۔ ۱۸ ؍دسمبر ۱۹۹۵ء ؁کو عشاء کی نماز میں عین سجدہ کی حالت میں آپ کی وفات سے محدث میں آپ کے قیمتی تحقیقی مضامین کی اشاعت کا یہ سلسلہ منقطع ہوگیا۔ اللہم اغفرلہ وارحمہ!آپ کی مایہ ناز کتاب ''تجارت اور لین دین کے احکام و مسائل'' میں بڑی تفصیل سے دورِ حاضر کے معاشی مسائل پر تحقیقی اسلوب میں اسلامی نقطہ ٔ نظر پیش کیا گیا ہے جس میں دو مکمل اَبواب سود اور اس کی مختلف اقسام کے لئے مخصوص ہیں۔ محدث کے سود نمبر نکالنے مزید مطالعہ

عظمتِ رسول ﷺ۔ قرآن کے آئینے میں

آپ ﷺ کا اسم گرامی:آنحضور ﷺ کے بہت سے اسمائے گرامی قرآن کریم و کتب حدیث میں مذکور ہیں مگر آپ ﷺ کے ذاتی نام دو ہیں۔ محمد ﷺ اور احمد اور یہ دونوں ہی آپ ﷺ کے علوئے مرتبت و عظمتِ مقام کی دلیل ہیں۔ سورۂ فتح میں آپ ﷺ کا نام محمد بتایا گیا ہے۔مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ الله''محمد اللہ کے رسول ہیں۔''آپ کا دوسرا نام ''احمد'' ہے جو حضرت عیسیٰؑ نے آپ ﷺ کی بعثت کی اطلاع دیتے ہوئے بیان فرمایا:وَمُبَشِّرًا بِرَسُولٍ يَأْتِي مِنْ بَعْدِي اسْمُهُ أَحْمَدُ''میں ایک رسول کی بشارت دیتا ہوں، وہ میرے بعد آئے گا او مزید مطالعہ

سببِ تالیف

۱۹۷۰؁ء میں ہمارے ملک پاکستان میں یحییٰ خان کے دورِ حکومت میں جو انتخابات ہوئے اس میں پیپلز پارٹی نے بھرپور حصہ لیا تھا۔ اس پارٹی کے مقبول ترین نعرہ کے اجزاء درج ذیل تھے:1. اسلام ہمارا دین ہے۔2. سوشلزم ہماری معیشت ہے۔3. جمہوریت ہماری سیاست ہے۔4. طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔عوام میں دینی تعلیم کے فقدان کی وجہ سے یہ نعرہ خاصا مقبول ہو گیا۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ اس نعرہ کے تمام اجزاء ایک دوسرے سے متصادم ہیں اور ہر ایک جزو دوسرے جزو کو حاصل قرار دیتا ہے۔اس بات پر تو سب مسلمان متفق ہیں کہ اسلام ایک مکمل مزید مطالعہ

<p>نظریہ ارتقاء</p>

گزشتہ سے پیوستہنظریہ ارتقاء3۔ تیسری آیت یہ ہے:وَقَدْ خَلَقَكُمْ أَطْوَارً&zwnj;ا ﴿١٤﴾...سورۃ نوح(1) ''حالانکہ اسی نے تم کو مختلف حالات میں پیدا کیاہے۔'' 1(2) ''حالانکہ اس نے تم کو طرح طرح (کی حالتوں) میں پیدا کیا ہے۔'' 2(3) ''حالانکہ اس نے تم کو طرح طرح سے بنایا ہے۔''3.........اور اس سے مولانا مودودی نے وہی تخلیقی مراحل مراد لیے ہیں جو رحم مادر میں ہوتے ہیں۔پرویز صاحب اس آیت سے ارتقائے زندگی کے مراحل مراد لیتے ہیں۔ لیکن کوئی ایسی وجہ نہیں کہ اس سے رحم مادر کے مراحل مراد نہ لیے جائیں جبکہ سورہ عل مزید مطالعہ

<p>جَنّتِ اَرضِی یا جنت المأوٰی</p>

صاحب مضمون مولانا عبدالرحمٰن کیلانی زید مجدہ کا یہ مقالہ دراصل محمد صادق صاحب (کراچی) کے اس مراسلہ کا جواب ہے۔ جس میں انہوں نے لکھا ہے:''حال ہی میں ماہنامہ ''المعارف'' لاہور (شمارہ دسمبر 1982ء) میں جناب شہیر نیازی صاحب کا مضمون ''آدم جنت ارضی میں'' پڑھ کر ذہنی الجھن میں مبتلا ہوگیا ہوں کہ قرآن و احادیث صحیحہ کی رو سے صحیح حقیقت کیاہے؟چنانچہ میں اس مضمون کی عکسی نقل آپ کے پاس بغرض علمی تبصرہ بھیج رہا ہوں۔ از راہ کرم مضمون کے تمام وضاحت طلب یا قابل تشریع پہلوؤں پر تفصیل سے روشنی ڈالیں اور ''محدث'' مزید مطالعہ

<p>فتاوی</p>

1۔ ''حسبنا کتاب اللہ ''2۔ قربانی کی شرعی حیثیت3۔ بنات النبیؐ، 4۔ شرح زکوٰةراولپنڈی سے عبدالمنان صاحب لکھتے ہیں:''چند سوالات کے جوابات مطلوب ہیں، اُمید ہے آپ قرآن و حدیث کی روشنی میں میری اور میرے ساتھیوں کی تشفی فرمائیں گے۔سوالات یہ ہیں:(1) آیا حضرت عمرؓ نے فرمایاتھا: ''حسبنا کتاب اللہ؟'' ..... میرا ایمان ہے کہ قرآن مجید کو حدیث کے بغیر سمجھنا گمراہی ہے، پھر حضرت عمرؓ کےاس فرمان کاکیا مطلب ہے؟(2) منکرین حدیث نے سورة الکوثر میں ''وانحر'' کا مطلب ''سینہ پر ہاتھ باندھنا'' لکھا ہے، ان کا کہنا ہے کہ مزید مطالعہ

<p>مُساوات ِ مرد و زن</p>

دور حاضر کے اہم مسائل میں سے ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ ''مرد اور عورت ، مرتبہ و مقام کے لحاظ سے ہر میدان میں برابر ہیں اور اگر نہیں تو انہیں برابر ہونا چاہیے۔'' پھر اسی پر بس نہیں بلکہ آج کا مہذب مرد، عورت کو ''نصف بہتر'' کے نام سے موسوم کرتا ہے۔ اس کی وجہ غالباً یہ ہو کہ آج کل حسن کے مقابلے تو صرف عورتوں ہی کے ہوتے ہیں۔لہٰذا مرد اس میدان میں عورت کی برابری کیونکر کرسکتے ہیں؟پھر یہ بات کچھ آج کے دور سے مخصوص بھی نہیں۔ جب بھی کوئی بے خدا تہذیب اپنے جوبن پر آئی تو وہ عورت کو گھر سے نکال کر بازار لے آ مزید مطالعہ

<p>مُساواتِ مَرد و زن</p>

5۔ عورت کی شہادت :قرآن کریم میں سورة البقرة کی آیت 282 میں ایک مرد کےبجائے دو عورتوں کی شہادت کو قابل قبول قرار دیا گیا ہے۔ یہ بات بھی چونکہ عورتوں کے حقوق سے تعلق رکھتی ہے۔لہٰذا پرویز صاحب طاہرہ بیٹی کو دلاسہ دیتے ہوئے لکھتے ہیں:''ایک مرد کی جگہ دو عورتوں کی شہادت عورتوں کےناقابل اعتماد یا ناقص العقل ہونے کی دلیل نہیں۔ بلکہ (ڈاکٹر ہارڈنگ کی تحقیق کے مطابق) اگر ایک دائرے (یعنی جزئیات کی کماحقہ تبیین) میں عورتیں مردوں سے پیچھے ہیں۔ تو دوسرے دائرہ (یعنی انسانی تعلقات کے مسائل کے باب ) ہیں۔ مرد عور مزید مطالعہ

<p>نابالغ لڑکے اور لڑکی کا نکاح</p>

جناب ایس۔ایم ۔رضا شاہ (44 راوی بلاک علامہ اقبال ٹاؤن لاہور) نے ایک طویل خط ادارہ محدث کوارسال کیا ہے۔لکھتے ہیں:''السلام علیکم! آپ کے مؤقر ماہنامہ محدث (ستمبر، اکتوبر 1986ء) میں ''نکاح و طلاق وغیرہ کے چند مسائل'' کے عنوان کے تحت مولانا سعید مجتبیٰ السعیدی نے ایک سوال کہ ''بلوغت سے قبل جو نکاح کیا جائے، کیا یہ نکاح شرعی طو رپر جائز ہوگا یا نہیں؟'' کے جواب میں فرمایا ہے کہ ''صغر سنی میں بلوغت سے قبل جونکاح کیا جائے، شرعاً واقع ہوجاتا ہے۔ بشرطیکہ لڑکی بلوغت کے بعد اس نکاح پررضامندی کا اظہار کردے۔'' مزید مطالعہ

<p>نماز ِ تراویح سے متعلق چند مسائل</p>

مولانا منظور احمد سلفی میرپور خاص سےلکھتے ہیں:درج ذیل سوالات کے جوابات کتاب و سنت کی روشنی میں لکھ کرعنداللہ ماجور ہوں۔1. ''کیا نماز تراویح رسول اللہ ﷺ سے مہینہ بھر پڑھنا ثابت ہے؟2. اگر آپؐ سے پڑھنا ثابت نہیں ہے (سوائے تیندنکے) تو ہم مہینہ بھر کیوں پڑھتے ہیں؟3. کیامہینہ بھر پڑھنے کا حکم حضرت عمر فاروقؓ نے دیاہے؟اگر یہ حکم عمر فاروقؓ کا ہے، تو کیاآپؓ بھی اس پر تاحیات قائم رہے یااس مسئلہ سے آپؓ نے رجوع فرما لیاتھا۔؟4. کیا اس وقت بھی ایسے صحابہؓ موجود تھے، جنہوں نے حضرت عمر فاروقؓ کے فیصلے کے خلاف مزید مطالعہ

<p>فتاوی</p>

لاہور سے جناب شفیق الرحمان لکھتے ہیں :''مکرمی ، السلام علیکم ورحمة اللہ و برکاته!سبزیات ، فصلات و باغات کو تو انسانی فضلہ کی ''خوراک'' دےکر اس کا بدل، استحالہ(Metamorphism) بطور سبزی، اناج، پھل وغیرہ کھانا جائز ہے۔کیا اسی طرح سے :1. ماکول اللحم جانوروں کو حرام و خبائث پر مشتمل خوراک کھلا کر ان کی پرورش کرنا، ان کی فربہی حاصل کرنا او رانہیں کھانا جائز ہے؟ پولٹری فارم میں استعمال ہونے والی پولٹری فیڈ (مرغیوں کی خوراک)کا غالب حصہ مردار پرمشتمل ہوتا۔مثلاً کوئی بھینس (خصوصاً کسی مرض سے) مرگئی۔اس کی ک مزید مطالعہ

<p>بینکوں کے شراکتی کھاتے</p>

عبدالغفار صاحب ، لیاقت کالونی حیدر آباد (سندھ) سے لکھتے ہیں:''کچھ عرصہ پہلے ہمارے ملک میں سودی نطام بینکوں میں رائج تھا۔ اس سودی نظام کو تبدیل کیا گیا او راس نظام کی جگہ بلا سودی نظام یعنی نفع و نقصان کے شراکتی کھاتہ نے لے لی ہے۔ اب آپ اس بات کی وضاحت کردیں کہ اس سودی او ربلا سودی بینکاری میں کوئی فرق ہے یا نہیں؟ یعنی نفع و نقصان شراکتی کھاتہ بھی سود کی ایک شکل ہے یا یہ ایک سُود سے پاک نظام ہے؟ اس بات کی وضاحت قرآن و حدیث کی روشنی میں کیجئے، مہربانی ہوگی۔ والسلام''جواب :اس سوال کے جواب میں ہم چن مزید مطالعہ

ہجری تقویم (1)

(خصوصیات) سن ہجری قمری ماہ و سال سے تعلق رکھتا ہے اور حضور اکرمﷺ کے ہجرت کے سال سے شمار ہونے کی وجہ سے مسلمانوں سے خاص نسبت رکھتا ہے۔ قمری مہینہ کے ایام میں تبدیلی ناممکن ہے۔ یہ مہینہ یا تو 29 دن کا ہوتا ہے یا 30 دن کا۔ گویا مہینہ کے ایام میں کم سے کم تفاوت ہے۔ 29 دن کے مہینہ کو کسی بھی وضعی یا اختراعی طریقہ سے 30 دن کا نہیں بنایاجاسکتا۔ نہ 30 دن والےمہینہ کو 29 دن کےمہینہ میں تبدیل کیاجاسکتاہے۔ رویت ہلال کا فرق تو محض مقامی فرق ہوتا ہے جس کا عموماً دوسرے ہی دن پتہ چل جاتا ہے۔ ورنہ اگلے ماہ قمر مزید مطالعہ

ہجری تقویم (2)

دن معلوم کرنے کے طریقے قمری مہینہ اور سال کی مدتچاند جب زمین کے گرد اپنا ایک چکر ختم کرتا ہے تو یہ مدت قمری مہینہ کہلاتی ہے ۔ چاند کی تین قسم کی حرکات ہیں(1) اپنے محور کے گرد (2) زمین کے گرد اور (3) زمین کی معیت میں سورج کے گرد۔سیاروں کے مدار پورے مدوّر نہیں ہوتے بلکہ بعض قوانین حرکت کے تحت بیضوی شکل اختیار کرجاتے ہیں۔ جب کوئی سیارہ گردش کرتے وقت اپنے مرکسی سیارے یا ستارے کے قریب ہوتا ہے تو اس کی رفتار نسبتاً تیز ہوجاتی ہے او رجب دور ہوتا ہے تو یہ رفتار قدرے کم ہوجاتی ہے۔ قمری ماہ کی اوسط مدت 2 مزید مطالعہ

غیر سُودی معیشت کے قیام میں اصل رکاوٹیں

فاضل مضمون نگار نے ''غیر سُودی معیشت کا ایک اجمالی خاکہ'' کے عنوان سے ایک کتاب تحریرفرمائی ہے۔ یہ مضمون دراصل اسی کتاب کا ایک باب ہے، جس میں چند وہ باتیں ذکر کی گئی ہیں، جن کی وجہ سے ''غیر سوُدی نظام معیشت'' برپا کرنے میں دقتیں پیش آرہی ہیں۔موصوف گو ماہر اقتصادیات ہیں نہ سرمایہ دار، تاہم وہ اسلامی جذبہ سے سرشار ہیں، اس لیے جتنا بن پڑتا ہے، کیے جارہے ہیں، او رجن ناساز گار حالات کے باوجود وہ کام جاری رکھ رہ ہیں راقم الحروف کے نزدیک وہ ان کے نیک جذبات کی کرامت ہے۔ اگر تنہا ہیں وہ گھبرائے نہیں۔ کمزو مزید مطالعہ

اشتراکیّت اور صہیونیت کے مابین فری میسن کا کردار

دس سال سے زائد عرصہ گزر چکا ہے جب ایک قلیل طبقہ کے متعلق مختلف پہلوؤں سے بحث و تحقیق کا آغاز ہوا۔ آج کی فرصت میں ہم اس طبقہ کےمتعلق نئی،پرانی، مطبوعہ و غیر مطبوعہ کتب او ردستاویزات کا مطالعہ کرنے کے بعد اس کے سربستہ اسرار ورموز سے پردہ اٹھائیں گے۔اس مقالہ کا مقصد یہ ہے کہ ہر صاحب عقل و فہم، تمام دنیا کی داخلی و خارجی سیاست میں''فری میسن'' کے پھیلے ہوئے اثرونفوذ اورعزائم سے آگاہ ہوسکے اور اسے معلوم ہوجائےکہ فری میسی کی خفیہ تنظیمیں او رکلبیں مثلاً لیونز کلب اور روٹری کلب اپنے عزائم کی تکمیل کے لی مزید مطالعہ

نظامِ زکوٰۃ و عُشر اور ٹیکس

...... جائزہ اور تجاویز ........ پاکستان کے صدر جنرل محمد ضیاء الحق لائق صد تحسین ہیں۔ جنہوں نے 12 ربیع الاوّل1399ھ کو اسلامی تعزیرات اور نظام زکوٰۃ و عشر اور چند دوسرے اقدامات کےنفاذ کا اعلان کرکے قوم کی ایک دیرینہ آرزو کو پورا کردیا اور جس بات کے لیے اہالیان پاکستان تیس سال سےبے قرار تھے۔ اس مرد مومن نے عملی اقدامات کرکے پوری قوم کی دعائیں حاصل کیں۔12 ربیع الاوّل سے لے کر دوسرے موضوعات کی طرح زکوٰۃ و عُشر اور ٹیکس بھی موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ علاوہ ازیں حکومت نےاس کے متعلق تجاویز بھی طلب کی ہیں۔ مزید مطالعہ

پاکستان میں موجودہ انتخابات

موافق او رمخالف آراء کا جائزہ 1977ء میں قومی اتحاد نے نظام مصطفیٰ کے نام پر جو تحریک چلائی، عوام نے اس تحریک کو اپنے خون سے سینچا او رپروان چڑھایا۔ بالآخر یہ تحریک اللہ کے فضل و احسان سے بار آور ہوئی اور مسلمانوں کوان کی توقعات سے بڑھ کر اللہ تعالیٰ نے انعامات سے نوازا۔اس وقت قائدین تحریک کے دو مطالبات تھے۔اسلامی نظام کا نفاذ اور سابقہ بوگس انتخابات کےبجائے دوبارہ انتخابات کا انعقاد۔ تحریک کو شاندار کامیابی نصیب ہوئی۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے ایک مخلص اور اسلام کے شیدائی بندے کے ذریعہ مسلمانوں کی مد مزید مطالعہ

<p>اشاعتِ اسلام اور تلوار</p>

جھاد اسلام کی بلند چوٹی ہے لہذا اس کا جذبہ اسلام کی بقاء اور ترقی کی کلید ہے۔ مسلمان اقلیتوں (بلکہ بوسنیا اور چیچنیا وغیرہ مسلمان اکثریت والے علاقوں) کے خلاف ننگی جارحیت کا اعتراف تو سیکولر ممالک بھی کرنے پر مجبور ہیں لیکن دوسری طرف یہی لادین قوتیں (اقوام متحدہ جیسے مشترکہ عالمی ادارے سمیت) نہ صرف اس ظلم و ستم کے خلاف کوئی عملی کاروائی کرنے سے گریز کر رہی ہے بلکہ اس سلسلہ میں "جہاد" کے نام پر کاروائیاں انجام دینے والوں کو دہشت گرد قرار دینے سے بھی نہیں چوکتیں۔ حد یہ ہے کہ اس وقت امریکہ اور یورپ مزید مطالعہ

<p>طرزِ حکومت پر اسلامی نظریاتی کونسل کے سوالنامہ کا جواب</p>

نو تشکیل شدہ اسلامی نظریاتی کونسل نے صدرِ مملکت کے استصواب پر مورخہ 13 جون سئہ 1981ء کو "اسلامی نظامِ مملکت متعلقہ عام انتخابات" پر غور کیا اور اس سلسلے میں وقتا فوقتا کونسل کے جو اجلاس منعقد ہوئے، ان میں اس موضوع پر تفصیلی اظہارِ خیال کے بعد بعض مقدمات بطور راہنما اصول طے کئے گئے ۔۔۔ بعد ازاں اس سلسلہ میں حسب ذیل سوالات مرتب کیے گئے:1۔ اس وقت بالغ رائے دہی کی جو صورت دنیا میں رائج ہے، اسلامی نقطہ نظر سے قابلِ قبول ہے یا نہیں؟2۔ کیا غیر مسلموں پر بھی اس کا اطلاق ہو گا؟3۔ کیا عورتوں پر بھی اطلاق مزید مطالعہ

<p>وضع حدیث اور وضاعین</p>

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اس جہاں سے رحلت فرمائی تو عرب کا تقریباً تمام علاقہ اسلام کے زیر نگیں آچکا تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ میں جو افراد اسلام قبول کرچکے تھے ان کی تعداد چار لاکھ بیان کی جاتی ہے ۔لیکن ایسے مسلمان جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے فیض یافتہ ہوئے ایسے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کی تعداد سوا لاکھ کے لگ بھگ ہے اور وہ اصحاب رضوان اللہ عنھم اجمعین جن سے احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم مروی ہیں۔ان کی تعداد تقریباً چار ہزار ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مزید مطالعہ

<p>نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم</p>

زندگی پُر بہار ہوجائےہر نظر لالہ زار ہوجائےناطقہ دل کا ترجمان بنےہرنفس اک شرار ہوجائےدشتِ طیبہ جنوں نواز بنےخاکِ بطحیٰ مزار ہوجائےزندگی اپنی جس قدر بھی ہےان کی خاطر نثار ہوجائےان کی الفت کے پھول گرنہ کھلیںگلِ ترک نوک خار ہوجائےنام ان کا اگر زباں پر ہوجذبِ دل باوقار ہوجائےنقشِ پا ان کے گرنہ روشن ہوںزندگی خار زار ہوجائےکیف ومستی کر ہر ادا بڑھکرمیری لوحِ مزار ہوجائےان کے در کی رسائی ہوممکنہر نفس بے قرار ہوجائےناز پرور تری مشیت ہےکیوں نہ عالی وقار ہوجائےمیرے ذوقِ نظر کا ہر پردہاک گریباں کا تار ہوجائ مزید مطالعہ

<p>وضع حدیث اور وضاعین</p>

نقدِ حدیث کے معیار:لیکن بعد میں آنے والے ادوار میں جبکہ موضوعات کی گرم بازاری اور بڑھی تو یہ بنیادی اصول ناکافی ثابت ہوئے۔اب علمائے حق نے ان اباطیل کا مقابلہ کرنے کے لیے ایسے ایسے طریق دریافت کر لئے جنہیں استعمال کرنے سے موضوع حدیث الگ ہو کر سامنے آجاتی تھی۔ لہذا فتنہ وضع حدیث کو بالآخر محدثین کے سامنے ہتھیار ڈال دینے پڑے۔ وہ طریقے کیا تھے؟ یہ داستان بہت طویل اور الگ تفصیل کی متقاضی ہے جو میں کسی دوسری فرصت میں بیان کروں گا۔ مختصرا یہ کہ یہ طریقے دو قسم کے تھے۔ (ا) نظری اور(ب) عملی۔ اور یہ مختصر مزید مطالعہ

<p>رُوح، عذابِ قبر اور سماعِ موتیٰ</p>

یہ تو خیر مستفسرین کے سوالوں کے جواب تھے۔ اب زیرِ بحث حدیث کی طرف آئیے۔ جو یہ کہتی ہے کہ مردہ اگر سلام کہنے والے کو پہچانتا ہے تو جوابا س پر سلام ہی کہتا ہے اور اگر نہیں پہچانتا تو صرف اسے لوٹا دیتا ہے اور اسی طرح بعض دوسری روایتوں میں یوں بھی ہے کہ مردہ اپنے واقف کے آنے سے خوش ہوتا ہے اور اس کے بار بار آنے جانے سے مانوس ہو جاتا ہے۔جعلی حدیث کے نتائجاب ایسی احادیث سے درج ذیل باتیں معلوم ہوئیں:(1)قبرستان میں صرف مردے ہی نہیں بلکہ روحیں بھی ہر وقت موجود رہتی ہیں اور وہ ان کے بدنوں میں ہوتی ہیں (عل مزید مطالعہ

<p>حسبنا كتاب الله</p>

ہمیں اللہ کی شریعت کافی ہےمندرجہ بالا جملہ اس مشہور حدیث کا ایک ٹکڑا ہے جو حدیثِ قرطاس کے نام سے مشہور ہوئی۔ یہ حدیث بخاری کتاب المغازی باب مرض النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ صحاح ستہ کی دوسری کتابوں میں بھی مذکور ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی زبان سے نکلے ہوئے اس جملہ نے بعد کے پیدا ہونے والے امت کے دو فرقوں پر متضاد اثر ڈالا۔ اسی جملہ کے ادا کرنے سے شیعہ فرقہ تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے سخت ناراض ہے اور دوسرا فرقہ جس میں مختلف طرح کے منکرینِ حدیث شامل ہیں، حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے اتنا خوش ہ مزید مطالعہ

<p>مراسلات متعلقہ روح،عذابِ قبر اورسماع موتیٰ</p>

اس سلسلہ کی ابتداء یوں ہوئی ،جن دنوں وحدت الوجود،وحدت الشہور وغیرہ سے متعلق میرے مضامین، "ترجمان الحدیث" میں چھپ رہے تھے اور اُن میں ضمناً رُوح اور ہندوؤں کا مسئلہ تناسخ کا ذکر بھی آگیا۔تو ایک صاحب جناب غلام رسول صاحب نے روح اور تناسخ سے متعلق چند سوالات لکھ بھیجے جن کا جواب میں نے زرا تفصیل سے لکھا اور یہ جواب"الاستفتاء" کے عنوان کے تحت"ترجمان الحدیث" کی اشاعت ستمبر 1982ء میں چھپا۔اب اس استفتاء پر مزید دو حضرات (جناب عبدالقادر صاحب سومرو،کراچی اور محمد احسان الحق صاحب،یاردخیل۔میانوالی) کی طرف س مزید مطالعہ

<p>انسانی پیدائش کے لیے مصنوعی تخم ریزی</p>

(ٹیسٹ ٹیوب بے بی)لادین معاشروں سے جو طریقے درآمد ہوتے ہیں ان کو بلا حیل و حجت "ترقی" کے نام پر اپنانے کے آزادانہ طرزِ عمل کی حوصلہ افزائی تو نہیں کی جا سکتی۔ کیونکہ دورِ حاضر میں مادہ پرستی کے فروغ نے ایمان و اخلاق کی اقدار کا دیوالیہ نکال دیا ہے۔ تاہم رب العالمین کی شریعت میں ہر نوع کی ایجادات اور تبدیلیوں کے لیے مکمل ہدایات موجود ہیں، جو اس کے کمال و دوام کا ثبوت بھی ہیں۔اسی قسم کے مسائل میں ایک اہم مسئلہ "ٹیسٹ ٹیوب بے بی" کا ہے جس پر مجمع بحوث اسلامیہ (عصر) اور مجمع فقہ اسلامی مکہ مکرمہ کے بھ مزید مطالعہ

<p>مِعراج النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر منکرینِ معجزات کے اعتراضات کا جائزہ</p>

تھوڑا عرصہ پیشتر مجھے ادارہ "الاعتصام" کی وساطت سے ایک خط، جناب نذیر احمد صاحب بٹ (صدر مرکزِ تحقیق مسیحیت، 15-اے رحیم سٹریٹ نمبر 58 محلہ سردار پورہ، اچھرہ، لاہور) کا لکھا ہوا موصول ہوا۔ موصوف نے لکھا ہے کہ:"مجھے "طلوعِ اسلام" لاہور کے ماہ جون سئہ1983ء کے شمارہ میں شائع شدہ مضمون "معراج النبی صلی اللہ علیہ وسلم" کا اسلامی نقطہ نظر سے جواب درکار ہے۔ نیز پرویز نے "طلوعِ اسلام" جنوری سئہ 1975ء میں لکھا ہے کہ قرآن میں معراج کے سلسلہ میں (حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے) آسمان پر جانے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ مزید مطالعہ

<p>طلوع اسلام کے تبصرہ کا جائزہ</p>

ماہنامہ محدث بابت جنوری فروری1981ء میں '' جمہوریت یا اسلام'' کے عنوان سے ایک طویل مقالہ شائع ہوا تھا، جس پر ادارہ طلوعِ اسلام نے ماہنامہ '' طلوعِ اسلام'' اکتوبر 1981ء میں مبسوط تبصرہ شائع کیا ہے ۔ مقالہ مذکور کے عنوان ہی سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ موجودہ مغربی جمہوریت اور اسلام کا سیاسی نظام ایک دوسرے کی نقیض ہیں۔ لہذا ان میں سے کسی ایک ہی کو اختیار کیا جاسکتا ہے اور اسی بات کے اثبات میں بہت سے عقلی ونقلی دلائل پیش کیے گئے تھے۔ '' طلوعِ اسلام'' نے اس نظریہ کی تائید یا تردید میں تو کچھ لکھا نہیں مزید مطالعہ

<p>نظریہ ارتقاء</p>

3۔تیسری آیت یہ ہے:﴿وَقَد خَلَقَكُم أَطوارً&zwnj;ا ﴿١٤﴾... سورة نوح(1)حالانکہ اس نےتم سب کومختلف حالات میں پیدا کیا ہے( تفسیر ثنائی)(1) حالانکہ اس نےم طرح طرح کی حالتوں میں پیدا کیا ہے۔(فتح محمد جالندھر)(3) حالانکہ اس تم طرح کرح سےبنایا ہے(تفہیم القرآن).... اوراس سے مولانامودودی نےوہی تخلیقی مراحل مراد لیے جورحم مادر میں ہتے ہیں۔پرویز صاحب اس آیت سے ارتقائے زندگی کے مراحل مراد لیتے ہیں۔ لیکن کوئی ایسی وجہ نہیں اس ےس رجم مادر کےمراحل مراد نہ لیے جائیں جبکہ سورۃ علق کی مندرجہ بالاآیت اس کی وضاحت بھ مزید مطالعہ

<p>رُوح۔مقامِ قبر۔سماعِ موتی</p>

قبر کے عام مفہوم پر عثمانی صاحب کے اعتراضات:قبر سے مراد یہ زمینی گڑھا لینے پر عثمانی صاحب اور اسی طرح موجودہ دور کے بعض دیگر لوگوں کو مندرجہ ذیل قسم کے اعتراضات ہیں۔1۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ قبر یا تو جنت کے باغوں میں سے ایک باغیچہ ہوتا ہے یا جہنم کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا، اور ہم دیکھتے ہیں کہ بعض دفعہ ایک ہی قبر میں کئی مردے دفن ہوتے ہیں۔ اب بتلائیے کہ اس قبر میں عذاب ہو رہا یا ثواب؟2۔ صحیح حدیث میں آتا ہے کہ جب منکرِ نکیر آتے ہیں تو مردے کو قبر میں بٹھلا دیا جاتا ہے۔ پھر مزید مطالعہ

<p>معراج النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر منکرینِ معجزات کے اعتراضات کا جائزہ</p>

مشترکہ نکتہ 10: مسجدِ اقصیٰ سے مراد مدینہ طیبہ ہےاثری صاحب کے وہ نکات جو پرویز صاحب نے "مسجدِ اقصیٰ" کے مضمون میں اکٹھے کئے، ان سے معلوم ہوتا ہے کہ:1۔ مدینہ کا ایک نام مسجدِ اقصیٰ بھی ہے۔2۔ جس جگہ مسجدِ نبوی تعمیر ہوئی، اس جگہ پر پہلے ہی نماز پڑھی جاتی تھی۔3۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہاں مسجد تعمیر فرمائی۔ تو یہ مسجدِ نبوی کے نام سے مشہور ہوئی۔ان تینوں نکات کو جمع کرنے سے نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ:1۔ مسجدِ نبوی، مسجدِ اقصیٰ (یا مدینہ) کے اندر واقع ہے۔2۔ یا یہ کہ مسجدِ نبوی کے اردگرد جو آبا مزید مطالعہ

<p>تطلیق ثلاثہ</p>

قاری عبدالحفیظ صاحب ریسرچ اسسٹنٹ ادارہ "منہاج" کے تعاقب کے جواب میں3۔تطلیقات ثلاثہ پراجماعاجماع کا دعویٰ:قاری صاحب فرماتے ہیں:۔ایک آیت اور دو حدیثوں سے ثابت ہوگیا کہ ایک مجلس کی تین طلاقیں تین ہی شمار ہوتی رہی ہیں۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں بھی،اور صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کے زمانہ میں بھی اور اس کے بعد اس پر اجماع ہوگیا اور اس میں کسی کا اختلاف نہیں رہا،سوائے چند حضرات کے جن میں شیعہ حضرات بھی شامل ہیں۔فقہ جعفریہ میں اس بات کی تصریح ہے کہ ایک مجلس کی تین طلاقیں ایک ہی شمار مزید مطالعہ

<p>کیا &rsquo;&rsquo; اسماعیلیہ &lsquo;&lsquo; مسلمان ہیں؟</p>

حصہ اول:۔اس حصے میں ایسے عقائد ونظریات کا ذکر ہے جن میں کم از کم نا کی حد تک مسلمانوں اور اسماعیلیوں میں اشتراکیت موجود ہے۔ الف:ارکان اسلام۔۔۔۔۔۔۔1۔کلمہ ء شہادت اسلام میں داخل ہونے کے لئے کلمہ شہادت کازبان سے اقرار کرنا ضروری ہے ۔اس کلمہ ک دو اجزاء ہیں۔یعنی اشهد ان لا اله الا الله اوراشهد ان محمد رسول الله اور اگر کوئی مسلمان بھی ان دونوں اجزاء یا دونوں میں سے کسی کا زبانی یا معنوی طور پر انکار کردے،یا اس سے ایسے اعمال سرزد ہوں جن سے اس کلمہ کے کسی جزو کی تردید ہوتی ہو تووہ شخص دائرہ اسلام سے خا مزید مطالعہ

<p>کنز معارف کاامیں</p>

افق علم کا اک اور ستارا ٹوٹا وہ کہ روشن رہا عرفان کے ایوانوں میں میں سمجھتا ہوں کہ وہ طائر نغمہ پردازجا کے شامل ہوا طوبیٰ کے ثنا خوانوں میں مرد خوش فکر وخوش اخلاق وہ عبدالرحمان پاک دل پاک زباں پاک نظر کیلانی اخ واب اس کے سبھی متقی ونیک نہاد رحمت حق سے ہیں احفاد ہمہ حقانی وہ شہید رہ عرفان ومعارف،جس کا اوڑھنا اور بچھونا رہا قرطاس وقلم جس کی راتوں پہ رہی نور فگن وحی وکتاب جس کی صبحوں پہ گری رحمت حق کی شبنم خازن دولت دیں،کنز معارف کا امیں اس کے مخزن سے جو نکلا زر وگوہر نکلا تربیت گاہ س مزید مطالعہ

<p>بیاد حافظ عبدالحئی کیلانی مرحوم</p>

چند ہی ماہ قبل میرے حقیقی بڑے بھائی محمد سلیمان کیلانی مورخہ 2 نومبر 1988ء کو ہمیں داغِ مفارقت دے گئے، یہ صدمہ ابھی بھولا بھی نہ تھا کہ مورخہ 17 فروری سئہ 1989ء بمطابق 10 رجب المرجب سئہ 1409ھ میں میرے حقیقی چچا جناب حافظ عبدالحئی صاحب ولد مولوی امام الدین صاحب کیلانی بھی بعمر 96 سال قمری بمقام کوٹ چاندی عالم جاودانی کو سدھار گئے ﴿إِنَّا لِلَّـهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ ﴿١٥٦﴾...البقرة" اللہ تعالیٰ آپ کی خطاؤں سے در گزر فرمائے، اعمالِ صالحہ کو قبول فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں بلند درجات مزید مطالعہ

<p>قرآن فہمی کے اسباب اور اس کا حل</p>

قرآن کریم عربی زبان میں نازل ہوا اور دنیا میں شاید عربی ہی ایک ایسی زبان ہے جو ترجمہ کے بغیر پڑھائی جاتی ہے۔ بچہ جب پہلی جماعت سے انگریزی پڑھنا شروع کرتا ہے تو استاد اسے بتلاتا ہے:Aسے"APPLE"،"Apple"بمعنی سیب،اسی طرح فارسی پڑھنے والے بچے کو،آب، اور است ہی نہیں پڑھایا جاتا بلکہ یہ بھی بتلایا جاتاہے کہ آب بمعنی پانی اور است کے معنی ہے۔لیکن جو بچے عربی پڑھتے ہیں ،انہیں صرف الفاظ ہی پڑھائے جاتے ہیں۔ الفاظ کے معنی کاخیال کسی کو بھولے سے بھی نہیں آتا۔ اس کی وجہ شاید یہ ہے کہ ہمیں یہ بات ذہن نشین کرا مزید مطالعہ

پاکستان میں سیاسی جماعتوں کا وجود

16 اکتوبر 1979 ء کو صدر پاکستان نے تمام سیاسی پارٹیوں کو کالعدم قرار دے کر اور انتخابات کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر کے ایک دفعہ پھر ملک و قوم کو تباہی سے بچا لیا ہے ۔ ہم اس اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں اور جہاں تک ہمارا مطالعہ ہے عوام کی اکثریت صدر موصوف کے اس فیصلے پر نہایت خوش اور تہ دل سے مشکور ہے ۔ ویسے تو مغربی جمہوری نظام کا یہ خاصہ ہے کہ اس کے زیر سایہ بہت سی سیاسی جماعتیں معرض وجود میں آجاتی ہیں ،لیکن پاکستان کی سر زمین اس معاملے میں ضرورت سے کچھ زیادہ ہی زرخیز ثابت ہوئی ہے ۔ مزید مطالعہ

انتخاب حضرت ابو بکر صدیقؓ خلافت کے لئے بنی ہاشم کی تمنا

پہلے ذکر کیا جا چکا ہے کہ جب حضور اکرم ﷺ کا حضرت ابو بکرؓ کو خلیفہ نامزد کرنے کا خیال پیدا ہوا تو اس کی وجہ بھی بتلا دی کہ مبادا اس وقت بعض لوگ خلافت کی آرزو کرنے لگیں یا کچھ دوسرے باتیں بنانے لگیں کہ خلافت تو دراصل ہمارا حق تھا۔ پھر آپﷺ نے جو استخلافِ ابو بکرؓ کا ارادہ ترک کر دیا تو اس کی وجہ بھی مذکور ہے کہ ابو بکرؓ کے علاوہ کسی دوسرے کا خلیفہ بننا نہ تو اللہ کی مشیت میں ہے اور نہ ہی مسلمان مجموعی طور پر ابو بکرؓ کے علاوہ کسی دوسرے پر اتفاق کریں گے۔ (اور آپ ﷺ پیش از وقت کسی کی دل شکنی نہیں مزید مطالعہ

سببِ تالیف

؁ء میں ہمارے ملک پاکستان میں یحییٰ خان کے دورِ حکومت میں جو انتخابات ہوئے اس میں پیپلز پارٹی نے بھرپور حصہ لیا تھا۔ اس پارٹی کے مقبول ترین نعرہ کے اجزاء درج ذیل تھے: $11. اسلام ہمارا دین ہے۔ $12. سوشلزم ہماری معیشت ہے۔ $13. جمہوریت ہماری سیاست ہے۔ $14. طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔ عوام میں دینی تعلیم کے فقدان کی وجہ سے یہ نعرہ خاصا مقبول ہو گیا۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ اس نعرہ کے تمام اجزاء ایک دوسرے سے متصادم ہیں اور ہر ایک جزو دوسرے جزو کو حاصل قرار دیتا ہے۔ اس بات پر تو س مزید مطالعہ

مقدّمہ ملّتِ اسلامیہ

سب سے پہلے ہمیں یہ دیکھنا چاہئے کہ جو جماعت اسلامی نظامِ خلافت کا دعویٰ لے کر اُٹھتی ہے وہ خود کن صفات سے متصف ہونی چاہئے؟ اس کی وضاحت سورۂ شوریٰ کی مندرجہ ذیل آیات میں ملتی ہے جو مکی دور کے آخر میں نازل ہوئیں۔ ارشاد باری ہے: ﴿وَما عِندَ اللَّـهِ خَيرٌ وَأَبقىٰ لِلَّذينَ ءامَنوا وَعَلىٰ رَبِّهِم يَتَوَكَّلونَ ﴿٣٦﴾ وَالَّذينَ يَجتَنِبونَ كَبـٰئِرَ الإِثمِ وَالفَوٰحِشَ وَإِذا ما غَضِبوا هُم يَغفِرونَ ﴿٣٧﴾ وَالَّذينَ استَجابوا لِرَبِّهِم وَأَقامُوا الصَّلوٰةَ وَأَمرُهُم شورىٰ بَينَهُم وَمِمّا رَ مزید مطالعہ

خلفائے راشدین کا انتخاب خلافت ابو بکرؓ کا پس منظر

1:امامت قریش میں ہو گی حضور اکرم ﷺ نے اپنی زندگی میں ہی یہ خبر دے دی تھی کہ ان کے بعد ان کے جانشین (خلیفہ) قبیلہ قریش سے ہوں گے[1]۔ اور ساتھ ہی اس کی وجہ بھی بیان فرما دی تھی۔ اس سلسلہ میں بہت سی احادیث وارد ہیں اور امام بخاریؒ نے تو ’’الامراء من قریش‘‘ (کتاب الاحکام) کے عنوان سے ایک مستقل باب بھی باندھا ہے۔ چند ایک احادیث ذیل میں درج کی جاتی ہیں۔ $11.الناس تبع لقریش فی ھذا الشان مسلمھم تبع لِمُسْلِمِھم وکافرھم تبع کافرھم (مسلم، کتاب الامارۃ باب الناس تبع لقریش والخلافة فی قریش) ’’موجودہ صورت مزید مطالعہ

انتخاب حضرت عثمانؓ

حضرت عمرؓ سے نامزدگی کی درخواست عن عبد اللہ ابن عمر قال: قیل لِعُمَرَ: ’’الا تستخلف؟‘‘ قال ان استخلف مَنْ ھُوَ خیر منی ابو بکرٍ وان اترک فقد ترک من ھو خیر منی رسول الله ﷺ فاثنوا علیه فقال: رَاغِبٌ راھبٌ وددت انی نجوت منھا لَا لِی ولا عَلَیّ، لَا اَتُحَمَّلُھا حیًّا ومیتًا۔ (بخاری۔ کتاب الاحکام۔ باب الاستخلاف نمبر ۸۹۲) عبد اللہ بن عمرؓ کہتے ہیں (جب) حضرت عمرؓ (زخمی ہوئے تو ان) سے کہا گیا۔ آپ کسی کو خلیفہ بنا دیجیے؟‘‘ فرمایا: ’’اگر خلیفہ مقرر کروں تو (بھی ٹھیک ہے کیونکہ) حضرت ابو بکرؓ نے، جو مج مزید مطالعہ

انتخاب حضرت علیؓ (اقتباسات از روایات طبری ج ۴ از صفحہ ۴۲۷ تا ۴۳۵)

1۔عن محمد بن عبد الله بن سوار بن نویرہ، و طلحة بن الاعلم، و ابو حارثه وابو عثمان، قالوا: بَقِیَت المدینة بعد قتل عثمان رضی اللّٰہ عنه خمسة ایام، وامیرھا لغافقی بن حرب، یلتمسون من یُجِیْیُھُمْ الی القیام بالامر فلا یجدونه۔ یاتی المصریون علیا فیحتبی منھم وَیَلُوْذُ بِحیطان المدنیة، فاذا لقوھم، باعَدَھم وتبرا منھم ومن مقالتھم مرة بعد مرة۔ ویطلب الکوفیون الزبیر فلا یجدونه فارسلوا الیه حیث ھو رُسُلًا: فباعدھم او تبرا من مقالتھم ویطلب المصریون طلحة فاذا لقیھم باعَدَھم وتیرا من مقالتھم مرة بعد مرة، وکا مزید مطالعہ

انتخاب حضرت حسنؓ اور ضمني مباحث

حضرت علیؓ کی وفات کے قریب آپ سے لوگوں نے کہا اِسْتَخْلِفْ (یعنی اپنا ولی عہد مقرر کر جائیے) آپ نےجواب میں فرمایا: ’’میں مسلمانوں کو اسی حالت میں چھوڑوں گا جس میں رسول اللہ نے چھوڑا تھا‘‘ (البدایۃ ج ۸ ص ۱۳-۱۴) 2. ثم قال اِن مِتُّ فاقتلوہ وان شتُ فانا اعلم کیف اصنع به۔‘‘ فقال جندب بن عبد الله ’’یا امیر المومنین! ان مت نبایع الحسن؟‘‘ فقال ’’لا امرکم ولا انھا کم، انتم اَبْصَدُ۔‘‘ (البدایہ والنہایہ ص ۳۲۷، ج۷) پھر حضرت علیؓ نے فرمایا: اگر میں مر گیا تو اس (قاتل) کو قتل کر دینا اور اگر میں زندہ رہا مزید مطالعہ

مشورہ اور اس کے متعلقات نیز ضمنی مباحث

مشورہ اور اس کے متعلقات قرآن کریم میں مسلمانوں کی ایک صفت یہ بھی بیان کی گئی ہے: ﴿وَأَمرُهُم شورىٰ بَينَهُم ... ﴿٣٨﴾...الشورى اور وہ اپنے معاملات باہمی مشورہ سے طے کرتے ہیں۔ اور سورۂ آل عمران میں (جو جنگ اُحد میں نازل ہوئی تھی) حضور اکرم کو یہ حکم دیا گیا کہ: ﴿وَشاوِرهُم فِى الأَمرِ فَإِذا عَزَمتَ فَتَوَكَّل عَلَى اللَّـهِ ... ﴿١٥٩﴾...آل عمران اور اپنے کاموں میں ان سے مشورہ لیا کرو اور جب کسی کام کا عزم کر لو تو اللہ پر بھروسہ رکھو۔ حضور اکرم ﷺ مکّی دور سے ہی مسلمانوں سے اکثر مشورہ کیا کر مزید مطالعہ

خلافت و جمہوریت کے تقابلی مباحث

1۔ فرانس کا منشور جمہوریتاور حقیقی جمہوریت جمہوریت کا موجودہ دَور انقلاب فرانس ۱۷۷۹ء سے شروع ہوتا ہے۔ واقعہ باسٹیل کے بعد ۴؍ اگست ۱۷۷۹ء کی شب کو جمعیت وطنیت فرانس نے اپنا مشہور منشور انقلاب شائع کیا تھا۔ جس نے تاریخ میں اوّلین فرمانِ حریت کے لقب سے جگہ پائی۔ مشہور فرانسیسی مورخ حال (Ch.Seignobos) نے اپنی تاریخ انقلاب میں اس منشور کا خلاصہ درج ذیل پانچ دفعات میں پیش کیا ہے: $11. استیصال حکم ذاتی: یعنی حقِ حکم و ارادہ اشخاص کی جگہ افراد کے ہاتھ میں جائے۔ شخص، ذات اور خاندان کو تسلط و حکم م مزید مطالعہ

<p>معراج النبیﷺ پر منکرین معجزات کے اعتراضات کا جائزہ</p>

نکتہ نمبر 6 مدینہ ہی مسجد اقصیٰ ہے: بسلسلہ جنگ بدر سورۃ الانفال میں مذکورہ ’’العدوۃ الدنیا ‘‘ اور ’’العدوۃ القصویٰ‘‘ کے الفاظ کا سہارا لیتے ہوئے اثری صاحب نے فرمایا ہے کہ: ’’بدر مکہ سے قصوٰی ہوا او رجب یہ قصوٰی ہے تو مدینہ بالاولی قصوٰی ٹھہرا اور اس کی مسجد (نبوی) اقصیٰ ہوئی۔ بلکہ وفاء الوفاء ج1 ص16 میں مطالع وغیرہ کے حوالہ سے بیان کیا گیا ہے کہ مدینہ طیبہ کے ناموں میں سے ایک نام اس کا مسجد اقصیٰ بھی ہے۔‘‘ (ایضاً صفحہ 43) صفحہ مذکورہ پر لفظ قصوٰی کی وضاحت میں اثری صاحب نےدرج ذیل حاشیہ بھی تحری مزید مطالعہ

<p>مراسلات (بسلسلہ روح،عذاب ِقبر اور سماع موتیٰ)</p>

(سماع موتیٰ سے یکسر انکار کرنے والوں کےبعد اب سماع موتیٰ کے قائلین کی طرف سے اعتراضات کی باری آئی۔اس سلسلے میں چوہدری محمد علی صاحب حنفی(پکا ڈیرہ ورائچاں کوٹ رنجیت ضلع شیخو پورہ) کی طرف سے ادارہ محدث کے نام ایک طویل ترین خط موصول ہوا۔جو خط سے زیادہ مضمون کی حیثیت رکھتا ہے۔اور ساتھ ہی آخر میں یہ آرزو کی گئی ہے کہ: "آخر میں میں اُمید کرتا ہوں کہ ادارہ"محدث" جو کتاب وسنت کی روشنی میں آزادانہ بحث وتحقیق کا حامی ہے تصویر کا دوسرا رخ بھی شائع کرنے کی زحمت گوارا کر ے گا۔تاکہ"محدث" کا مطالعہ کرنے والے ح مزید مطالعہ

<p>مراسلات ( 3) متعلقہ روح ، عذاب قبر ، سماع موتیٰ</p>

مولانا عبد الرحمن کیلانی صاحب کے قرآن مجید سے انکار سماع سے متعلق دلائل اور ان کا تجزیہ دلیل نمبر 1: ﴿والذين يدعون .......... ﴾ترجمہ ۔ ’’ اور جنہیں خدا کے سوا یہ لوگ پکارتے ہیں وہ کچھ پیدا نہیں کر سکتے ۔ بلکہ وہ خود پیدا شدہ ہیں وہ لاشیں ہیں بےجان ۔ کیالنی صاحب نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ اموات غیر احیاء کا اطلاق نہ جنوں پر ہو سکتا ہے نہ فرشتوں پر ....... باقی صرف فوت شدہ بزرگ رہ جاتے ہیں جن پر اس آیت کا اطلاق ہو سکتا ہے ۔ کیلانی صاحب کا اخذ کردہ یہ نتیجہ چند وجوہ کی بنا پر باطل ہے ۔ فوت شدہ بزرگو مزید مطالعہ

<p>مراسلات بسلسلہ رُوح،عذاب قبر ،سماع ِ موتیٰ</p>

ثبوت سماع موتیٰ احادیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے! 1۔سماع موتیٰ کے باب میں قلیب بدر والی حدیث مشہور ومعروف ہے۔جو حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت عمر ابن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت ابو طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جیسے کبار صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین سے مروی ہے۔ان کی روایات بخاری مسلم شریف میں موجود ہیں۔ 2۔میت جوتیوں کی آہٹ کی آوازسنتا ہے۔یہ حدیث بھی سماع موتیٰ پر دلالت کرتی ہے یہ حضرت انس مزید مطالعہ

<p>تطلیق ثلاثہ</p>

قاری عبدالحفیظ صاحب ریسرچ اسسٹنٹ ادارہ"منہاج" کے تعاقب کے جواب میں سہہ ماہی مجلہ "منہاج" اشاعت اپریل 1987ء میں میرا ایک مضمون بعنوان "خلفائے راشدین کی شرعی تبدیلیاں"شائع ہوا تھا۔اس مضمون میں میں نے پرویز صاحب اور جعفر صاحب پھلواروی کے اس اعتراض کا جواب پیش کیا تھا۔"خلفائے راشدین رضوان اللہ عنھم اجمعین بالعموم اور حضرت عمر فاروق بالخصوص اپنے دور کے تقاضوں کے مطابق سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں تبدیلیاں کرتے رہے ہیں۔"پھر ان حضرات نے نتیجہ یہ پیش فرمایا تھا کہ:۔ "اگر خلفائے راشدین اپنے دو مزید مطالعہ

<p>نظريہ ارتقاء</p>

کسی چیز کےبتدریج آگے بڑھنے کانام ارتقاء ہے۔انسان کا بچہ عمر کےساتھ ساتھ بڑھتا جاتا ہے۔ یہ ا س کاجسمانی ارتقاء ہے، پھر وہ تعلیم کی طرف آتا ہے،پہلی جماعت میں بیٹھتا ہےاورآہستہ آستہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرتاہے۔یہ اس کاعلمی ارتقاء ہے۔کسی انسانی ذہن نےپہیہ کی ساخت اوراس کےفوائد پرغور کیا پھر اسےعملی شکل دی ، توآج انسان نےمحیر العقول مشینیں ایجاد کرلی ہیں ، یہ انسان کا ذہنی ارتقاء ہے۔ارتقاء کا یہ قانون صرف انسان میں نہیں بلکہ تمام موجودات میں پایا جاتا ہے۔اللہ تعالیٰ نےآسمان دودنوں ( periods ) میں ننائے ا مزید مطالعہ

<p>موت کے بعد انسانی روح کا مستقر</p>

اگست 85ء کے شمارہ میں شاہ فاروق ہاشمی صاحب کے دو سوالات کے جوابات مدیر محدث حافظ عبد الرحمن مدنی کے قلم سے شائع ہوئے تھے ۔ اب ہاشمی صاحب کے بقیہ سوالات اور ان کے جوابات مولانا عبد الرحمن کیلانی کی طرف سے ہدیہ قارئین ہیں ۔ ( ادارہ )ہاشمی صاحب لکھتے ہیں کہ :3۔ تیسرا سوال یہ ہے کے موت کے بعد انسان کی روح کا مستقر جنت ہے یا دوزخ یا عالم برزخ ؟بعض حضرات کا خیال ہے کہ موت کے بعد انسان اپنے اعمال کے مطابق روحانی طور پر جنت یا دوزخ میں چلا جاتا ہے ( قبر یا عالم برزخ میں نہیں جاتا ) ان کا استدلال درج ذیل مزید مطالعہ