بدلا نظامِ قیصر و کسریٰ کو سربسر
قلب و نظر میں آپ ﷺ ہی رہتے ہیں جلوہ گر دنیا و دیں میں آپ ﷺ کا اُسوہ ہے راہ بر
معیارِ حق ہے آپ ﷺ کی ہر بات، ہر عمل نامعتبر تمام جہاں، آپ ﷺ معتبر
فاراں کی چوٹیوں سےجو جلوہ نما ہوا کرنیں اس آفتاب کی پہنچیں نگر نگر
اُن کا وجود رحمتِ عالم ہے بالیقیں ان کا وجود عالمِ رحمت ہے سربسر
خلقِ خدا میں آپ ہیں بے مثل و مثال دونوں جہاں سے آپ ﷺ کا رتبہ بلند تر
بخشی حیات و موت کی انساں کو آگہی بدلا پھر اس کی سوچ کا ہر نقطۂ نظر
توڑ اتمیزِ بندہ و آقا کا بُت کدہ بدلا نظامِ قیصر و کسریٰ کو سربسر
ہے رنگ و نُور نکہت و مستی کا اِک جہاں کہتا ہوں جس میں نعتِ نبی جھوم جھوم کر
جو دل بھی اُن کی یاد سے بیگانہ ہو گیا
وہ دل نہیں ہے رازؔ، حقیقت میں ہے کھنڈر