لے کے آجائے اگر بختِ سلیماں کوئی
لے کے آجائے اگر بخت سلیماں کوئی آپ ﷺ سے بڑھ کے معزز نہ ہو انساں کوئی
طاعتِ حضرتِ سرکارِ دو عالم کے بغیر ہو نہیں سکتا کبھی صاحبِ ایماں کوئی
بحرِ زخّار کو کوزے میں سموئے کیونکر کیسے تعریف لکھے اُن کی سخنداں کوئی
قلب بیتاب کو محشر میں سکوں مل جائے اُنؐ کے دیدار کا ہو جائے جو ساماں کوئی
جو نہیں تابعِ احکام نبیؐ، کچھ بھی نہیں والیٔ ملک ہو، منعم ہو کہ سلطاں کوئی
دل میں ہے اُنؐ کی محبت کا خزینہ، ورنہ میری بخشش کا نہیں اور تو عنواں کوئی
ارضِ طیبہ میں پس مرگ ہو مدفن راسخؔ
ما سوا اس کے نہیں حسرت و ارماں کوئی