ظہورِ اسلام کے وقت اور اس کے بعد فن تحریرنبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک ناخواندہ اور اَن پڑھ قوم میں مبعوث ہوئے جو من حیث القوم حساب وکتاب کی صلاحیت سے بے بہرہ اور رسم الخط و فن تحریر سے ناآشنا تھی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے کچھ عرصہ پہلے پورے جزیرۂ عرب میں تھوڑی سی تعداد؛ قبیلہ قریش کے دس بارہ افراد اور اہل مدینہ کے آس پاس بسنے والے یہودیوں کی ایک محدود تعداد خط و کتابت سے واقف تھی۔ ان میں سے حضرت ابوبکرؓ، عمرؓ بن خطاب، علیؓ بن ابی طالب، عثمانؓ بن عفان، طلحہؓ بن عبیداللہ، ابوسفیانؓ بن حرب، مزید مطالعہ
المصحف شریف: ایک تاریخی جائزہ (قسط 1) جمع وتدوینِ قرآن کے اَدوارگذشتہ تصریحات سے یہ واضح ہوچکا ہے کہ قرآنِ کریم کو تین مرتبہ جمع کیا گیا:نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میںحضرت ابو بکر صدیق ؓ کے دور میںحضرت عثمان بن عفانؓ کے دور میںلیکن ان تینوں اَدوار میں جمع قرآن کی نوعیت میں واضح فرق ہے۔ ذیل میں ہم فرق کی اس نوعیت کو واضح کریں گے :عہد ِنبویؐ میں تدوین قرآنعہد ِنبویؐ میں کتابت ِقرآن کی صورت یہ تھی کہ جب قرآنِ کریم کا کوئی حصہ نازل ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کاتب ِوحی کو یہ ہدایت فرماتے کہ اسے مزید مطالعہ
المصحف شریف : ایک تاریخی جائزہ (قسط 1)المصحف شریف : ایک تاریخی جائزہ (قسط 2)المصحف شریف : ایک تاریخی جائزہ (قسط 3) زیر نظر مضمون کے مرتب علومِ قرآن کے حوالے سے عالم عرب کی ایک معتبر شخصیت ہیں جن کی اس موضوع پر متعدد کتب ومقالات کے علاوہ، شاگر دوں کی بڑی تعداد دنیا بھر میں پھیلی ہوئی ہے۔ سعودی حکومت کے کنگ فہد قرآن کمپلیکس میں قرآنِ کریم کی عالمی پیمانے پر نشر واشاعت اور اصلاح کے لئے قائم کردہ کمیٹی نے ان کی کتب سے بھرپور استفادہ کیا ہے جو آپ علمیت کا مدینہ نبویہ میں حکومتی سطح پر ایک اعتراف ہے۔ مزید مطالعہ
المصحف شریف : ایک تاریخی جائزہ (قسط 1)المصحف شریف : ایک تاریخی جائزہ (قسط 2)خلفاے راشدین کے عہد کے بعد مصاحف کی تدوینگذشتہ صفحات میں ہم تفصیل سے واضح کرچکے ہیں کہ دور ِعثمانی میں مصاحف کی جو نقلیں تیار کرکے مختلف بلادِ اسلامیہ کو بھیجی گئیں تھیں، وہ ایسے رسم الخط پر مشتمل تھیں جو ساتوں حروف کا متحمل سکے ۔ اسی مقصد کے پیش نظر ان مصاحف کو نقطوں اورحرکات سے خالی رکھا گیا تاکہ ان حروف کی تمام متواتر قراء ات __ جو عرضۂ اخیرہ کے وقت باقی رکھی گئی تھیں اور ان کی تلاوت منسوخ نہیں ہوئی تھی __ ان میں سما مزید مطالعہ
موٴرخہ ۲/ نومبر ۲۰۰۰ء بروز جمعرات، جامعہ لاہور الاسلامیہ، ۹۱/ بابر بلاک نیوگارڈن ٹاؤن لاہور میں تقریب ِتکمیل صحیح بخاری شریف، تجوید وقراء ت کانفرنس اور جلسہ تقسیم اسناد، جامعہ کے ایک وسیع ہال میں منعقد ہوا جس میں عالم اسلام اور عرب ممالک کی ممتاز علمی شخصیات شریک ہوئیں، مہمانوں میں سعودی عرب کے وزیرعدل وانصاف ڈاکٹرعبداللہ بن محمد بن ابراہیم آلِ شیخ، معروف سماجی شخصیت اور مفتی شیخ صالح بن غانم السدلان، بحرین کی جمعیة التربیة الاسلامیہ کے چیئرمین شیخ عادل بن عبد الرحمن جاسم المعاودہ، سعودی عرب کی مزید مطالعہ
مسجد ِحرام میں امامِ کعبہ کا خطابِ جمعہخانہٴ کعبہ کے اِمام اور خطیب(۱) شیخ صالح بن عبداللہ بن حمید نے ۱۶/ محرم ۱۴۳۱ھ بمطابق ۲۱/اپریل ۲۰۰۰ء کو بیت اللہ میں خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا جس کا موضوع تھا ... حقوق الانسان !سب تعریفیں اس اللہ کو سزاوار ہیں جس نے انسان کوپیدا فرمایا۔ اسے نک سک سے درست کیا پھر اس کے باطنی وظاہری قویٰ میں اِعتدال و تناسب ملحوظ رکھا۔ پھر جس صورت میں چاہا، اسے جوڑ کر تیار کیا۔ پھر محض پیدا کرکے اُسے چھوڑ نہیں دیا بلکہ عقل و فکر کی طاقتیں عطا فرما کر اس کے سامنے بھلائی اور برائی، مزید مطالعہ
مسلمانو! آج ایک عظیم او ربابرکت مہینہ تم پر سایہ فگن ہے یعنیرمضان کا مہینہ، دن کوروزہ داری اور رات کوعبادت گزاری کا مہینہ، تلاوتِ قرآن سے دلوں کو منور کرنے کامہینہ، دلوں کی تشنگی کو تلاوتِ قرآن سے سیراب کرنے کا مہینہ، دلوں کی بنجر زمین کو تلاوتِ قرآن سے شگفتہ و شاداب کرنے کا مہینہ۔ دلوں پر گناہوں کی جمی ہوئی سیاہی کو دھوکہ دینے کامہینہ، گناہوں کی بخشش اور جہنم سے آزادی حاصل کرنے کا مہینہ، صدقات و خیرات سے روح و قلب پر چھائی خشک سالی کو دور کرنے کا مہینہ۔یہی ہے وہ مہینہ جس میں جنتوں کے دروازے کھل مزید مطالعہ
مدیراعلیٰ 'محدث' مولانا حافظ عبد الرحمن مدنی کا "The News"کو انٹرویو٭سوال :مولانا ! یہ فرمائیں کہ دینی مدارس میں گریجویشن لیول تک مروّجہ نظامِ تعلیم میں عصری علوم کا حصہ کس قدر ہے ؟مولانا مدنی : جنرل محمد ضیاء الحق کے دورِ حکومت، ۱۹۸۲ء میں تشکیل پانے والے دینی مدارس کے مختلف 'وفاقوں' کی آخری ڈگری 'یونیورسٹی گرانٹس کمیشن' کے توسط سے منظور کی گئی تھی جس کی رو سے یہ ڈگری عربی اور اسلامیات کی تدریس اور اعلیٰ تحقیق کے لئے ایم اے کے برابر قرار دی گئی۔ یعنی اگر کوئی شخص سکول وکالج میں عربی اوراسلامیات مزید مطالعہ
مدیراعلیٰ 'محدث' مولانا حافظ عبد الرحمن مدنی کا "The News"کو انٹرویو٭سوال :مولانا ! یہ فرمائیں کہ دینی مدارس میں گریجویشن لیول تک مروّجہ نظامِ تعلیم میں عصری علوم کا حصہ کس قدر ہے ؟مولانا مدنی : جنرل محمد ضیاء الحق کے دورِ حکومت، ۱۹۸۲ء میں تشکیل پانے والے دینی مدارس کے مختلف 'وفاقوں' کی آخری ڈگری 'یونیورسٹی گرانٹس کمیشن' کے توسط سے منظور کی گئی تھی جس کی رو سے یہ ڈگری عربی اور اسلامیات کی تدریس اور اعلیٰ تحقیق کے لئے ایم اے کے برابر قرار دی گئی۔ یعنی اگر کوئی شخص سکول وکالج میں عربی اوراسلامیات مزید مطالعہ
۹۱۵ صفحات...طبع سوم، جنوری ۲۰۰۱ء... ناشر مکتبة السلام، وسن پورہ، لاہوراسلام کے ہر دور میں مسلمانوں میں یہ بات مسلم رہی ہے کہ حدیث ِنبوی قرآن کریم کی وہ تشریح اور تفسیر ہے جو صاحب ِقرآن صلی اللہ علیہ وسلم سے صادر ہوئی ہے۔ قرآنی اصول واحکام کی تعمیل میں جاری ہونے والے آپ کے اقوال و افعال اور تقریرات کو حدیث سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ چنانچہ قرآن کریم ہماری راہنمائی اس طرف کرتا ہے کہ قرآنی اصول و احکام کی تفاصیل و جزئیات کا تعین رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منصب ِرسالت میں شامل تھا اور قرآن و حدیث کا مزید مطالعہ
مشہور امام کعبہ اور اُمورِ حرمین شریفین کے سابق چیئرمینسماحة الشیخ محمد بن عبد اللہ السبیل حفظہ اللہ کے فرزند ِاَرجمندیہ خبر نہایت غم و اَندوہ کاباعث ہے کہ عالم اسلام کے ممتاز عالم اوربیت اللہ کے امام و خطیب سماحة الشیخ محمد بن عبد اللہ السبیل حفظہ اللہ ،جو ایک عرصہ امور حرمین شریفین کے چیئرمین بھی رہے اور تقریبا ایک سال قبل ان کے دامادمعالی الشیخ الدکتور صالح بن حمید کو ان کے انتظامی جانشین کے طور پر حرمین شریفین کے اُمور کا چارج دے دیا گیاتھا۔ البتہ ان کے فرزند اَرجمند فضیلة الشیخ ڈاکٹر عمر بن مزید مطالعہ
23/جولائى 2005 كو ہمدرد سنٹر لاہورميں جامعہ لاہور الاسلاميہ كے زير اہتمام چيئرمين سينٹ آف پاكستان جناب محمد مياں سومرو كى زير صدارت مذكورہ موضوع پر ايك سيمينار كا انعقاد كيا گيا جس ميں تمام مكاتب ِفكر كے نمائندہ علماے كرام شريك ہوئے- صبح 10بجے سيمينار كا باقاعدہ آغاز قارى حمزہ مدنى كى تلاوتِ كلام پاك سے ہوا اورسٹیج سيكرٹرى كے فرائض 'بيت الحكمت' كے ڈائريكٹر پروفيسر عبد الجبار شاكر نے انجام ديے۔لندن ميں چند روز قبل ہونے والے بم دهماكوں كے بعد پيدا ہونے والى صورتحال پر مختلف مكاتب ِفكر كے اظہارِ خي مزید مطالعہ
آہ، مبلغ قرآن راہی ٴملک ِعدم ہوئے!جو بھی اس عالم کون ومکان میں آیا، اسے ایک نہ ایک دن ضرور موت کے حادثہ سے دوچار ہوناہے۔ تاہم زندگی اور موت کے انداز رنگا رنگ ہیں۔ کچھ لوگ اس انداز سے مرتے ہیں کہ کسی کو خبر تک نہیں ہوتی اور کچھ اس شان سے رخت ِسفر باندھتے ہیں کہ ان کی حسین یادیں مخلوقِ خدا کے دلوں میں ہمیشہ تابندہ رہتی ہیں۔ صادق و مصدوق حضرت رسولِ کریم ﷺ کا ارشاد گرامی ہے :«إن الله يرفع بهذا الکتاب أقواما ويضع به آخرين...» (صحیح مسلم: حدیث ۱۳۵۳)"اللہ تعالیٰ قرآن مجید کے ذریعہ ہی لوگوں مزید مطالعہ
جمعية إحياء التراث الاسلامي كويت كى ايك فلاحى تنظيم ہے جو دنيا بهر ميں اسلامى ورثے اور روايات كے تحفظ كا مشن ركھتى ہے اوراسى مشن كے تحت اپنى متنوع سرگرميوں كو فروغ دينے كے لئے برس ہا برس سے مصروفِ عمل ہے-پاكستان كے اطراف واكناف ميں بهى اس تنظيم سے مبلغين ودعاة كى ايك بڑى تعداد وابستہ ہے جو مختلف مساجد ميں خطابت وامامت يا دينى مدارس ميں تعليم وتدريس كى ذمہ دارياں اداكر رہے ہيں- ان حضرات كى تربيت كے لئے وقتاً فوقتاً ريفريشر كورسوں كا اہتمام بهى كيا جاتا ہے جس كے ليے بالخصوص موسم گرما كى تعطیلات سے مزید مطالعہ
گذشتہ دنوں جامعہ لاہور الاسلامیہ نے سعودی عرب کے فلاحی اِدارے 'شیخ سلیمان راجحی ویلفیئر فاؤنڈیشن' کے تعاون سے سعودی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم پاکستانی طلبہ اور پاکستانی جامعات کے طلبہ کے لئے ایک ہفت روزہ علمی اور تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا جس کامقصد یہ تھا کہ دینی طلبا کی فکری تربیت اس نہج پر کی جائے کہ وہ دورِ حاضر میں عالم اسلام کو در پیش چیلنجز کا جائزہ لے کر ان سے عہدہ بر آ ہو سکیں اور ان اعتراضات سے انہیں متعارف کرایا جائے جو اسلام کو عالمی سطح پر درپیش ہیں۔اس کے لیے دینی اور عصری علوم ک مزید مطالعہ
تیسرے ہزاريہ میں اُمت مسلمہ كو درپيش چیلنجوں كى تعداد روز افزوں ہے- ان میں سے خطرناک چیلنج امريكہ كا 'نيو ورلڈ آرڈر' ہے- ا س نظام كے تقاضوں كو پورا كرنے كے لئے وہ اپنی تہذیب و ثقافت اور اپنی تمام معاشرتی بیماریوں كو جو مغربی معاشرہ كو گھن كى طرح چاٹ رہى ہیں ، تمام تہذیبوں میں داخل كرنا چاہتا ہے!!سوويت يونين كے سقوط كے بعد اسلام ہى ا س كے راستہ كا سب سے بڑاپتهر ہے- جس كو ہٹانے كے لئے 20ويں صدی كى چھٹى دہائی میں باقاعدہ عملی کاوشوں كا آغاز ہوا اور 1965ء میں دوسری مسكونى کانفرنس میں يہ منصوبہ بنایا مزید مطالعہ
ماہنامہ 'الاعتصام' (2تا 8؍ ستمبر2005ء )میں ایک سوال کے جواب میں حافظ ثناء اللہ مدنی صاحب نے علامہ قسطلانی رحمۃ اللہ علیہ کے حوالہ سے سریانی زبان کے وجود کا تذکرہ کرتے ہوئے یہ لکھا تھا کہ ''انجیل سریانی زبان میں تھی۔'' جس پر المَورد کے ریسرچ فیلو عبدالستار غوری صاحب نے ماہنامہ 'اشراق' (دسمبر 2005ء )میں اس موقف کی تردید کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا کہ''انجیل ابتدا ہی سے یونانی (Greek)زبان میں لکھی گئی تھی جبکہ حضرت مسیح کی زبان ارامی Aramaicتھی۔ اور اُنہوں نے اپنے مواعظ و بشارات اسی ارامی زبان میں ارشاد مزید مطالعہ
ماہنامہ 'محدث' کے فروری 2004ء کے شمارہ میں محترمہ خالدہ امجد کا مضمون 'عائشہ صدیقہؓ اُسوۂ حسنہ' کے صفحہ63، سطر 11 پر یہ عبارت ''پاک و طاہر بیٹی کا نصیب صاحب ِلولاک کا نور کدہ ہی ہوسکتا ہے۔'' میں لفظ لَوْلَاکَ جو ایک موضوع روایت کاجملہ ہے، غلطی سے نظر انداز ہوگیا تھا۔ محدث کے قاری جناب نثار احمد کھوکھر اور چند دیگر حضرات نے اس غلطی پر نشاندہی کی اور حدیث کی مکمل تحقیق شائع کرنے کی استدعا کی۔مزید برآں مؤرخہ 22؍ مارچ 2004ء کے روزنامہ 'نوائے وقت' لاہور میں 'ضروری تصحیح' کے عنوان سے ایک خط شائع کیا گ مزید مطالعہ
اُردو زبان کے لفظ 'تہذیب'کے بالمقابل عربی میں 'ثقافت' اور انگریزی میں "Culture" کے لفظ استعمال کئے جاتے ہیں ۔ اسی طرح 'تمدن' کے لئے عربی میں حَضَارة اور انگریزی میں "Civiliz(1)tion"کا لفظ بولا جاتا ہے۔چونکہ عام بول چال میں 'تہذیب وتمدن' کا محاورہ بکثرت استعمال ہوتا ہے، اس لیے عموماًتہذیب وتمدن کو باہم مترادف سمجھ لیا جاتا ہے جب کہ علم عمرانیات کی رو سے تہذیب اور تمدن میں واضح فرق ہے۔اس کو ایک مثال سے سمجھئے مثلاً ہمارے ہاں رقص وسرود اور لہو و لعب کے لیے جوغیر ملکی فنکار آتے ہیں انہیں 'ثقافتی طائ مزید مطالعہ
قرآنِ کریم اور فن محدثین کے معیار کے مطابق مستند روایاتِ حدیث میں صادق ومصدوق حضرت محمد مصطفی ﷺ کی قیامت سے قبل پیش آنے والے واقعات کے بارے میں وارد شدہ وہ خبریں جنہیں 'پیش گوئیاں' کہا جاتا ہے، کی تعبیر و تشریح کے حوالہ سے اُمت ِمسلمہ میں شدید اختلاف پایا جاتا ہے۔ مجلس التحقیق الاسلامی نے بھانت بھانت کی انفرادی آرا کے بالمقابل اکابر علما کے رُوبرُو موضوع سے متعلقہ سوالات پیش کرکے اس کا صحیح رخ متعین کرنے کے لئے مؤرخہ ۲۶؍ جنوری ۲۰۰۳ء کو دفتر ماہنامہ محدث میں ایک مذاکرے کا اہتمام کیا جس میں اسلام مزید مطالعہ
اسلامک ویلفیئر ٹرسٹ کے تحت کام کرنے والے اداروں؛جامعہ لاہور الاسلامیہ ،مجلس التحقیق الاسلامی اور اسلامک انسٹیٹیوٹ کے علمی مذاکروں، ورکشاپوں اور دیگر پروگراموں کی رپورٹیں وقتاً فوقتاً محدث کے صفحات میں جگہ پاتی رہتی ہیں۔ جامعہ کے تعلیمی سال کے اختتام کے موقع پر گذشتہ دنوں جامعہ میں تقریبات کا سلسلہ زوروں پر رہا اور ۵؍ اہم تقریبات کا انعقاد عمل میں آیا۔ افادیت کے پیش نظر ان کی روداد ہم قارئین کی خدمت میں پیش کررہے ہیں۔جامعہ کے طلبہ کی فکری وروحانی تربیت کے لئے جہاں سال بھر علمی موضوعات پر طلبہ کے مزید مطالعہ