فہرست مضامین

سکوں کی حرص ہے گرحرص اقتدار نہ کر

اے کریم میرے جرم آشکار نہ کر
گناہگار کو محشر میں شرمسار نہ کر
جو راہ راہِ نبی ؐ سے ہے مختلف اے د وست
وہ راہ راہِ جہنم ہے اختیار نہ کر
حصول جاہ کا انجام حسرت وغم ہے
حصول جاہ سے راحت کو داغدار نہ کر
تو وقت جرم بانداز فخر ہنستا تھا
مال جرم پہ آنکھ اشکبار نہ کر
جو مال وزر نہیں ساتھی ترا قیامت میں
تو بزم دھر میں اس مال وزر سے پیار نہ کر
گناہ سے کوئی انسان پاک وصاف نہیں
گناہ کوئی ہو لیکن تو بار بار نہ کر
جسے حدیث پیمبرِؐ پہ اعتبار نہیں
وہ معتبر نہیں تو اس کا اعتبار نہ کر
عمل عمل ہے وہی خود جسے تو کر پائے
کسی عمل کا کسی پر تو انحصار نہ کر
خدا کے ذکر سے دل کو قرار ملتاہے
نہ چھوڑ ذکر خدا دل کو بے قرار نہ کر
جوکاروبار تری آخرت بھلا ڈالے
تو بھول کر بھی وہ دنیا میں کاروبار نہ کر
بہار گلشن عالم خزاں گزیدہ ہے
بہار گلشن عالم پہ دل نثار نہ کر
ہے اقتدار کا یہ بار ایک بار گراں
سکوں کی حرص ہے گرحرص اقتدار نہ کر
حدود شرع سے آگے ہے وادی دوزخ
حدود شرع کوہرگز کبھی تو پار نہ کر
وہ وقت ہے آئے نہ آئے ہے کیا خبر عاجز
برائے توبہ بڑھاپے کاانتظار نہ کر۔