<p>کیا سوات و مالاکنڈ میں بغاوت ہو رہی ہے؟</p>

سوات کی المناک صورتحال میں علما کے ایک متفقہ موقف اور نفاذ شریعت کی طرف پیش قدمی کے لئے ملی مجلس شرعی کے مسلسل اجلاس ہورہے ہیں ، سوات معاہدے کے سلسلے میں جامعہ نعیمیہ لاہور سے یہ مجالس شروع ہوئیں ، بعد میں جامعہ اشرفیہ ، پھر جامع قادسیہ میں تمام مکاتب فکر کے نمائندہ اجلاس ہوئے۔ جس کی خبریں اور اعلامئے اخبارات میں شائع ہوتے رہے۔ اس سلسلے کا چوتھا اجتماع مؤرخہ 30؍مئی بروز ہفتہ بعد نماز مغرب جامعہ نعیمیہ، لاہور میں منعقد ہوا، جس میں مختلف قائدین اور دینی جماعتوں کے نمائندہ رہنما شریک ہوئے۔ اس موقع مزید مطالعہ

<p>مسئلہ تصویر اور دورِ حاضر</p>

مذاکرے کی ایک نشست میں حافظ عبد الرحمن مدنی صاحب نے صدارتی خطاب فرمایا، لہٰذا انہوں نے تصویر کے بارے میں مختلف پہلوؤں پر زیادہ تر تبصرہ ہی کیا اور اس سلسلہ میں جو سوالات پیدا ہوئے تھے، ان کو نکھارنے کی کوشش کی۔ان کے خطاب کو تحریری شکل دیتے ہوئے ہم نے عنوانات قائم کر کے کوشش کی ہے کہ ایسے نکات واضح ہو جائیں جن کے بارے میں پہلی تقریروں میں بہت کچھ کہا جا چکا تھا، لہٰذا اس تقریر کو تبصرہ ہی سمجھا جائے۔ علاوہ ازیں جن فنی اُصولوں کی وضاحت ضروری تھی ان کا مختصر تعارف قوسین یا حواشی میں کرادیا گیا ہے۔ مزید مطالعہ

<p>تعبير شريعت اور پارليمنٹ</p>

پاكستان ميں علامہ اقبال اور پارليمانى اجتہاد كے بارے ميں اكثر لوگوں كى تحريريں نظرسے گزرتى رہتى ہيں جن ميں يہ كوشش كى جاتى ہے كہ پاكستان ميں تعبير شريعت كے لئے پارليمنٹ كو قانون سازى كا اختيار ديا جائے يا اعلىٰ عدليہ كے ذريعے مروّ جہ قوانين كى تصحيح كى جائے- حالانكہ دنيائے اسلام ميں شريعت كا كامياب جزوى يا كلى نفاذ ديگر طريقوں سے بهى ہوا ہے۔ زير نظر مقالہ ميں محترم مدير اعلىٰ محدث نے نفاذِ شريعت ميں اُمت ِمحمديہ كے چار مشہور نظريات پر تبصرہ پيش كيا ہے اور اسى سے متعلقہ مختلف پہلووں تك اپنى گفتگ مزید مطالعہ

<p>تعبير شريعت اور پارليمنٹ</p>

گذشتہ شمارے ميں بعض اُصولى تصورات كے نكهاركے بعد اس موضوع كے نماياں پہلووں كو چند سوالات (تنقیحات) كى صورت ميں ہم پيش كرتے ہيں جن پرمستقل بحث آگے آرہى ہے : (1) پارلیمانى اجتہاد سے مقصودپہلى مدوّن فقہوں پر كسى نئى تدوين كا اضافہ ہے يا كسى نئى فقہ كو قانونى حيثيت دے كر لوگوں كو اس كا پابند بنانا؟ جسے عربى ميں تقنين كہتے ہيں- (2) كيا انفرادى تدوين سے اجتماعى تدوين كا تقابل كرتے ہوئے تقنین شخصى سے ادارہ جاتى تقنینكى طرف ارتقا يا بالفاظِ ديگر مصطفى كمال پاشا كے نئے تركى كے اجتہاد كى بنا پر خلافت كے ب مزید مطالعہ

<p>باہمی معاملات میں نرمی اور آسانی کی ترغیب</p>

خطبہ مسنونہ کے بعد... اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :فَذَكِّرْ&zwnj; إِنَّمَآ أَنتَ مُذَكِّرٌ&zwnj;﴿٢١﴾ لَّسْتَ عَلَيْهِم بِمُصَيْطِر ﴿٢٢﴾...سورۃ الغاشیہ''پس آپؐ نصیحت کرتے رہئے، آپ تو بس نصیحت کرنے والے ہی ہیں ، نہ کہ ان پر چھا جانے والے (داروغہ)۔''شریعت ِاسلامیہ ہمارے لئے اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے،جس نے ہمیں زندگی گزارنے کا ڈھنگ سکھایا، زندگی کے مختلف حالات اور طور اطوار میں شریعت کی تعلیمات و ہدایات کے ذریعے ہمارے لئے رہنمائی کا سامان مہیا کیا۔اللہ تعالیٰ نے انسانوں کے مزاج مختلف بنائے ہیں ۔بہت دفعہ مزید مطالعہ

<p>تعليم و تحقیق اور اسلامك ویلفيئر ٹرسٹ</p>

السلام عليكم ورحمة الله وبركاتهآپ حضرات كى تشريف آورى اور اس فكرى مجلس كو رونق بخشنے پر ميں ٹرسٹ كى انتظاميہ كى طرف سے آپ كو خوش آمديد كہتا ہوں- آج كا يہ سيمينار وقت كے ايك اہم موضوع كے بارے ميں ہے- 'دہشت گردى' ايك ايسا ناسور ہے، جس كى روك تهام اشد ضرورى ہے- دنيا اس وقت دہشت گردى كى مذمت پر متحد ہے اور چند سالوں سے دنيا كے بعض بڑے ممالك اس كے خلاف اپنى جنگ كا آغاز كرچكے ہيں ليكن دہشت گردى كے بارے ميں كچھ كہنے سے قبل اس امر كا تعين اشد ضرورى ہے كہ دہشت گردى كا حقيقى مصداق كيا ہے ؟اس موضوع كا المي مزید مطالعہ

<p>حفاظت ِ حدیث کے مختلف ذرائع</p>

منکرین حدیث کی طرف سے اکثر وبیشتر اس سوال کا اعادہ و تکرار کیا جاتا ہے کہ'' احادیث چونکہ آنحضرت ﷺ کے دور میں لکھی نہ گئی تھیں، اس لئے یہ قابل حجت نہیں۔ کیونکہ جب کوئی چیز ضبط ِکتابت میں آجائے تو وہ محفوظ ہوجاتی ہے جبکہ ضبط ِکتابت سے محروم رہنے والی چیز آہستہ آہستہ محو ہوکر اپنا وجودکھوبیٹھتی ہے۔ لہٰذااحادیث کا باقاعدہ کوئی وجود نہیں اور دورِ حاضر میں جن کتابوں کو کتب ِاحادیث سے موسوم کیا جاتا ہے، یہ عجمی سازش کا نتیجہ ہیں۔'' زیر نظر مضمون میں اس اعتراض کا تسلی و تشفی بخش جواب دیتے ہوئے یہ واضح ک مزید مطالعہ

<p>سپریم کورٹ کے مقدمہ سود میں مدیر اعلیٰ کاتحریری بیان</p>

سپریم کورٹ آف پاکستان (شریعت اپلیٹ بنچ)اپیل برخلاف فیصلہ مسئلہ سود از وفاقی شرعی عدالت پاکستان مؤرخہ ۱۴؍نومبر ۱۹۹۱ءدرخواست ڈاکٹر محمود الرحمن فیصل وغیرہ بنام سیکرٹری وزارتِ قانون، انصاف اورپارلیمانی اُمور حکومت ِپاکستان وغیرہ: ۱۱۸ مسؤل الیہانتحریری بیان از حافظ عبدالرحمن مدنی ڈائریکٹر جنرل انسٹیٹیوٹ آف ہائر سٹڈیز (شریعت وقضاء) لاہورتمہید ...بحث کا طریقہ کار''سود'' فارسی زبان کا لفظ ہے جو اُردو میںبھی استعمال ہوتاہے ۔ عربی زبان میں اسے ''ربا'' کہتے ہیں اور انگریزی میںاس کے لیے Interest Usury, او مزید مطالعہ

اَلصَّلٰوةُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْم

اذانِ سحری میں کہا جائے یا اذانِ فجر میں؟ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ پچھلے دِنوں ''صحیفہ اہل حدیث'' کراچی اور ہفت روزہ ''اہلحدیث'' لاہور میں صبح کی دو اذانوں کے متعلق مضامین شائع ہوتے رہے ہیں۔ ماہنامہ ''محدث'' لاہور نے بھی مولانا عبد القادر صاحب حصاری کا تعاقب تلخیص سے شائع کیا تھا۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ «اَلصَّلوٰةُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْمِ» دو اذانوں میں س پہلی اذان میں کہا جائے یا دوسری میں؟ نیز اگر ہو سکے تو اس مسئلہ کی بھی وضاحت کر دیں کہ پہلی اذان آپ ﷺ کے زمانہ میں کس غرض سے ہوتی تھی؟امی مزید مطالعہ

<p>حدود آرڈیننس کو حدود اللہ کیسے بنایاجائے؟</p>

انصاف: حدود اللہ اور حدود آرڈیننس میں آپ کیا فرق سمجھتے ہیں ؟مولانا مدنی:حدود اللہ سے مراد وہ سزائیں ہیں جو اللہ تعالیٰ نے خود مقرر فرمائی ہیں تاکہ معاشرے سے بدکاری اور بے حیائی ختم ہو اور لوگ امن و امان اور عزت سے زندگی گزار سکیں ۔ اللہ تعالیٰ کل انسانیت کے خالق ہیں اور اللہ کو ہی بہتر علم ہے کہ انسانی معاشرے کو بگاڑ سے بچانے کا طریق کارکیا ہے؟ وہ علاج اللہ نے کتاب و سنت کی شکل میں ہمیں دیا ہے جس میں حدود اللہ بھی شامل ہیں ۔ جبکہ حدود آرڈیننس وہ قانون ہے جو بعض قانون سازوں نے قرآن وسنت کی روشنی مزید مطالعہ

<p>حدود آرڈیننس کو &rsquo;حدود اﷲ&lsquo; کیسے بنایا جائے؟</p>

1979ء میں نفاذِ شریعت کے پیش نظرپانچ آرڈیننس جاری کئے گئے تھے جن میں سے آرڈیننس نمبرVIIجرمِ زنا سے متعلق ہے اور جرمِ قذف (تہمت ِزنا) وغیرہ سے تعلق رکھنے والا آرڈیننسVIIIہے۔ اس وقت جرمِ زنا آرڈیننس نمبرVIIزیر بحث ہے اور کسی قدر جرمِ قذف آرڈیننس VIII...جو مستقل قانون ہے... کو بھی لپیٹ میں لیا جارہا ہے۔ اس بحث سے مقصود نفاذِ شریعت کی بجائے روحِ شریعت سے انحراف کرکے سابقہ تعزیرات کو بحال کرنا ہے جس میں مغربی ثقافت کے زیر اثر عورت کی رضا مندی سے تقریباً ہر قسم کا زنا جائز تھا ۔ ا س مقصد کے لئے طریق ک مزید مطالعہ

<p>نظامِ حکومت اور خلافتِ راشدہ</p>

سطور ذیل میں محدث کے مدیر اعلیٰ حافظ عبد الرحمٰں مدنی کا ''اسلام کے سیاسی تصور'' کے موضوع پر وہ انٹرویو دیا جا رہا ہے جو نمائندہ ہفت روزہ ''بادبان'' لاہور میاں شعیب الرحمٰن صاحب نے حافظ صاحب موصوف سے کیا۔ کتابت کی بعض اہم غلطیوں اور آخری دو صفحات میں عبارت کی غلط جڑائی نے اِسے ناقص بنا دیا تھا۔ قارئین اسے صحیح صورت میں ملاحظہ کریں۔ (ادارہ)لانبے قد، سیاہ داڑھی اور عالمانہ وجاہت رکھنے والے حافظ عبد الرحمٰن مدنی، سکونت کے لحاظ سے تو پنجابی ہیں، مگر سوچ، خیالات اور احساسات اور دل و دماغ کے اعتبار س مزید مطالعہ

پاکستان میں شریعت (اسلامی قانون) کی عملداری میں تاخیر!!

14۔ ماہ..... ملّی راہنماؤں کے لیے لمحہ فکریہ پاکستان میں ''تحریک نظام مصطفیٰ'' کے نتیجہ میں 5 جولائی 1977ء کو موجودہ عوامی حکومت برسراقتدار آئی تو اس کے سربراہ جنرل محمد ضیاء الحق چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر پاکستان نے اسلامی نظام حکومت کے بارے میں اپنے خطابات او ربیانات میں بڑے مخلصانہ اور حوصلہ مندانہ خیالات کا اظہار فرمایا جس سے مسلمانوں کو عموماً اور ''تحریک نظام مصطفیٰ'' کے لیے قربانیاں دینے والوں کو خصوصاً امید پیدا ہوئی کہ تیس سال کے شدید انتطار کے بعد اب وہ سعید گھڑی آنے کو ہی ہے جب پاکست مزید مطالعہ

<p>شریعت کی روشنی میں فتح و شکست اور جمہوریت</p>

پاکستان میں 16 اور 19 نومبر 1988ء کو بالترتیب قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات مکمل ہوئے۔ ان کے آزادانہ اور منصفانہ ہونے پر جہاں ملک اور بیرون ملک سے تحسین و آفرین کے پیغامات مل رہے ہیں، وہاں ملک میں جمہوریت کا سہرا لگنے پر مبارک بادیں بانٹی جا رہی ہیں۔ عموما تبصروں میں فتح و شکست کی سیاسی وجوہ پیش کی جا رہی ہیں۔ ہماری نظر میں کامیابی اور ناکامی کے کچھ دوسرے اہم پہلو بھی ہیں اور اسباب و وجوہ کے اسلامی پیمانے بھی جو قرآن کریم اور سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں سامنے آتے ہیں۔ قرآن م مزید مطالعہ

<p>جہاد کے لئے تنظیم و امارت</p>

(((مورخہ 11ستمبر 1994ء کے لیے"محدث" کے مدیر اعلیٰ کو جہاد کے پس منظر میں فرقہ وارانہ تشدد پرغور وخوض کے مقصد سے ایک اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی،جو عملاً مشاورت کے بجائے جلسہ عام کی صورت اختیار کیے ہوئے تھا۔تاہم موصوف نے جذباتی فضا میں جذبہ جہاد کوفرقہ وارانہ منافرت سے بچانے کے لئے جہاد کی تنظیم اور مسلمانوں کی اجتماعی قوت متحد کرنے پر زور دیا۔اگرچہ ادارہ "محدث" سمیت متعلقہ تمام ادارے نہ صرف جہادی فکر کی تخم ریزی اور سیرابی کے لئے کوشاں ہیں بلکہ غزو فکری کے ساتھ ساتھ جہاں جانی اور مالی طور مزید مطالعہ

<p>اسلام میں سیاسی جماعتوں کا وجود؟</p>

(سطورذیل میں مدیر محدث حافظ عبدالرحمن مدنی کا انٹرویو تفصیل سے شائع کیا جا رہا ہے جو روزنامہ"وفاق"کے نمائندہ جناب جلیل الرحمان شکیل نے"اسلام میں سیاسی جماعتوں کے وجود"کے موضوع پر ان سے لیا تھا اور مورخہ 24نومبر85ءکے"وفاق"میں اس کی رپوٹ شائع ہو چکی ہے) (ادارہ) سوال:کیااسلام میں سیاسی جماعتوں کے قیام کی گنجائش موجو د ہے؟ جواب:اسلا م میں تنظیم جماعت کا تصور،ملت کے تصور سے منسلک ہے جبکہ ملت اسلامیہ تین چیزوں سے تشکیل پاتی ہے،اللہ ،قرآن اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !چونکہ ملت کا تعلق فکرو مزید مطالعہ

<p>قانونی خلاء اور شریعت محمدی</p>

آج کل نفاذ شریعت کے سلسلہ میں جو چند مسائل اہمیت سے ملک و ملت کو در پیش ہیں اُن کے بارہ گذشتہ شمارہ میں ہم اجمالی تبصرہ کر چکے ہیں ۔آج کی صحبت میں ہم سپر یم کورٹ کے شریعت اپلیٹ بنچ کے 5/جولائی۔1989ء،کے ایک فیصلہ کی روشنی میں تعزیرات پاکستان اور ضابطہ فوجداری کی پچاس سے کچھ اُوپر دفعات کے کالعدم قرار پانےسے بظاہر جو قانونی خلاء باور کرا یا جا رہا ہے اس پر اپنی گذارشات پیش کرتے ہیں ۔ واضح رہے کہ قبل ازیں یہی خلاء حق شفع کے قانون مجریہ 1913،کی کئی دفعات کو عدالت عظمیٰ کے مذکورہ بنچ کی طرف سے غیر مزید مطالعہ

<p>رؤیت ہلال کمیٹی کا کوئٹہ میں اجلاس</p>

محرم الحرام 1420ھ کا چاند دیکھنے کے لیے رؤیت ہلال کمیٹی کے کوئٹہ میں اجلاس کے موقع پروزیر مذہبی امور بلوچستان اور حافظ عبد الرحمٰن مدنیاور دیگر ممتاز علماء کی کوئٹہ میں پریس کا نفرنسالحمد اللہ علی احسانہ آج سے نئی ہجری سال کا آغاز ہوا ہے ہم پوری ملت اسلامیہ کو بہ صمیم قلب نئے سال کی مبارک باد پیش کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عاجزانہ دعا کرتے ہیں کہ یہ سال پاکستان اور عالم اسلام کے لیے اتحاد اخوت استحکام و ترقی اور نشاۃ ثانیہ کا نقیب ثابت ہو۔ ہم اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سراپا تشکر وامت مزید مطالعہ

پاکستانى اورسعودی دساتیر اور نظامہاے عدل کا تقابلی جائزہ

13،12؍مئی 2017ء کو انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی، اسلام آباد کے زیر اہتمام نظـام القضاء في الدّول الإسلامية (النظریة والتطبيق) کے عنوان سے بین الاقوامی کانفرنس کے مرکزی مباحث میں تشریع الأحکام القضائية في الإسلام (المصادر التي يجب أن يعتمد عليها القاضي في إصدار أحكامه) کے تحت درج ذیل مقالہ پیش کیا گیا، جس کے تحت پاکستان اور سعودی عرب کے عدالتی نظام کی قانونی حدود کے لئے پہلے دونوں دساتیر كا جائزہ لیا گیا اور دونوں دساتیر کی الگ الگ اسلامی خصوصیات کا ذکر کرکے چند تقابلی نکات بھی پیش کئے گئے ہیں جس ک مزید مطالعہ