قيام پاکستان کے بعد اہلحدیث مجموعہ ہائے فتاویٰ کا تعارف۱۔ فتاویٰ ثنائیہ ازمولانا ابو الوفاء ثناء الله امرتسری (۱۸۶۴ء۔۱۹۴۸ء)مولانا ابو الوفاء ثناء الله بن خضر امرتسریکشمیر کے منٹو خاندان میں ۱۸۶۴ء کو اَمرتسر میں پیدا ہوئے۔ سات سال کی عمر میں پدری سایہ سے محروم ہوگئے۔1مولانا نے حصولِ تعلیم کے سلسلہ میں اِنتہائی مصائب برداشت کیے۔ پندرہ سال کی عمر میں مولانا احمد الله کے مدرسہ تائید الاسلام امرتسر سے تعلیم کا آغاز کیا۔ وزیر آباد میں مولانا عبدالمنان محدثسے۱۸۸۹ء میں سند حدیث حاصل کی اس کے بعد دہلی مزید مطالعہ
قيام پاکستان سے قبل اہلحدیث مجموعہ ہائے فتاویٰ کا تعارففتویٰ کامفہوملغوی اعتبار سے فتویٰ اسم مصدر ہے جو'افتاء' کے معنی میں مستعمل ہے اور اس کی جمع فتاوٰی (بفتح الواو) اور فتاوِی(بکسر الواو) آتی ہے۔قرآنِ کریم میں بھی یہ لفظ اس معنی میں استعمال ہوا ہے۔ چنانچہ اِرشاد باری تعالیٰ ہے:﴿يَستَفتونَكَ قُلِ اللَّهُ يُفتيكُم فِى الكَلـٰلَةِ .... ١٧٦ ﴾ .... سورة النساء''لوگ آپ سے فتویٰ طلب کرتے ہیں۔ فرمادیجئے ! اللہ تمہیں کلالہ کے متعلق فتویٰ دیتا ہے۔''بعض علماے لغت کے نزدیک یہ 'الفتوة' سے ماخوذ ہے جس کے م مزید مطالعہ
پاکستان کے معروف محقق پروفیسر ڈاکٹر شیر محمد زمان چشتی کے سالہا سال کے مطالعہ اور علمی تجربہ کا نچوڑ 'نقوشِ سیرت' ہے جو 234 صفحات پر مشتمل ہے۔ خوبصورت جلد میں یہ کتاب نہایت دیدہ زیب ہے۔ 2007ء میں اسے 'پروگریسو بکس' اُردو بازار لاہور نے شائع کیا ہے۔کتاب کی ابتدا میں ملک کے معروف سکالر اُستادِ محترم پروفیسر ڈاکٹر خالد علوی رحمة اللہ علیہ، معروف ادیب اور عربی زبان کے فاضل اجل پروفیسر ڈاکٹر خورشید رضوی اورممتاز دانش ور پروفیسر عبدالجبار شاکرکے تبصرے ہیں جو38 صفحات تک ہیں ۔ تینوں فضلا نے اس کتاب پر ن مزید مطالعہ
رسول اﷲ ﷺ کے اُصولِ قضارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے قضا کے منصب پر فائز کیا اور اس کے کچھ اُصول مقرر کیے جیسا کہ قرآنِ مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:وَقُلْ ءَامَنتُ بِمَآ أَنزَلَ ٱللَّهُ مِن كِتَـٰبٍ ۖ وَأُمِرْ‌تُ لِأَعْدِلَ بَيْنَكُمُ...﴿١٥﴾...سورۃ الشوری 1''اور فرمادیجئے میں اس کتاب پر ایمان رکھتا ہوں جو اللہ نے نازل فرمائی ہے اور مجھے حکم ہوا ہے کہ میں تمہارے درمیان عدل قائم کروں ۔''قُلْ أَمَرَ‌ رَ‌بِّى بِٱلْقِسْطِ...﴿٢٩﴾...سورۃ الاعراف 2''اور کہہ دیجئے کہ میر مزید مطالعہ
مولانا امین احسن اصلاحی ؒکے نظریۂ حدیث کامطالعہ کرنے سے پہلے مناسب ہو گا کہ حدیث ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احترام اور منکرین حدیث کے بارے میں مولانا مرحوم کا رویہ ایک آپ بیتی سے ملاحظہ فرمائیں : مجھے ستر کی دہائی کے شروع میں کافی عرصہ مولانا مرحوم کی خدمت میں استفادہ کے لیے جانے کا موقع ملتا رہا جبکہ وہ رحمان پورہ ، لاہور میں رہائش پذیر تھے۔ پھر ان کے رحمان آباد (مریدکے) منتقل ہوجانے کی وجہ سے یہ سلسلہ ملاقات معطل ہوگیا تھا کہ ایک عرصہ بعد علم ہوا کہ مولانا تفسیر ’تدبر قرآن‘ مکمل کر کے لا مزید مطالعہ
معاشرتی احوال و ظروف کے بدلنے کے ساتھ ساتھ اقوام عالم اپنے تجارتی انداز اور ڈھنگ بھی بدلتی رہتی ہیں۔ ہر دور کے اپنے ذرائع پیداوار اور پرکشش سامان ہوتے ہیں۔ زمانہ قبل از اسلام عربوں کے ہاں تجارت کیسی تھی؟ ربوں کا برگزیدہ قبیلہ قریش، ان کی تجارت میں کس مقام پر فائز تھا؟ اس دور میں منڈیاں کیسی تھیں؟ دیگر ممالک کے ساتھ ان کے تجارتی روابط کیسے تھے؟ مختلف موسموں میں وہ کون سے تجارتی سفر کرتے تھے؟ منڈیوں میں لین دین کے انداز اور قدریں کیا تھیں؟ کس قسم کا سامان تجارت تھا؟ اس قسم کے بہت سے سوالات ہیں، جن مزید مطالعہ
زیر نظر مضمون ، آج سے تقریباًآٹھ نو ماہ قبل ''پاکستان ٹائمز'' میں چھپنے والے ایک مضمون (Mairaj-un-Nabi.Man at Spiriturel Summit)کے جواب میں ہے،........ مضمون کے آغاز میں ''پاکستان ٹائمز'' کے مذکورہ مضمون کا خلاصہ چند نکات کی صورت میں درج تھا، جس کی ابتدائی سطور پڑھ کر ہی ہماری حیرت کی انتہا نہ رہی۔ چنانچہ ضرورت محسوس ہوئی کہ اصل مضمون کو منگوا کر اس کا مطالعہ کیا جائے تاکہ پوری ذمہ داری سے بات کی جاسکے۔ الحمدللہ یہ شمارہ دستیاب ہوگیا اور اس کو پڑھ کر ہم جس نتیجے پر پہنچے ہیں وہ یہ ہےکہ یہ ایک ان مزید مطالعہ
3۔ نبیﷺ نےاپنے منہ بولے بیٹے حضرت زید بن حارثہؓ کی مطلقہ بیوی سے نکاح کیا تو منافقین اور مخالفین نے پروپیگنڈہ کیا۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا، نبیؐ نے یہ نکاح خود نہیں کیا بلکہ ہمارے حکم سے کیا ہے:﴿فَلَمَّا قَضَىٰ زَيْدٌ مِّنْهَا وَطَرً‌ا زَوَّجْنَـٰكَهَا لِكَىْ لَا يَكُونَ عَلَى ٱلْمُؤْمِنِينَ حَرَ‌جٌ فِىٓ أَزْوَ‌ٰجِ أَدْعِيَآئِهِمْ إِذَا قَضَوْا۟ مِنْهُنَّ وَطَرً‌ا...﴿٣٧﴾...سورۃ الاحزاب''پھر جب زید کا جی اس سے بھر گیا تو ہم نے اس کا نکاح آپؐ سے کردیا تاکہ اہل ایمان مزید مطالعہ
حافظ ابن کثیر نے اپنی تفسیر میں پوری جرح و تعدیل کے ساتھ ان تمام روایات کو نقل کیاہے۔ پھر پچیس صحابہ کرامؓ کے اسمائے گرامی نقل کیے ہیں جن سے یہ روایات منقول ہیں۔ان کےاسماء یہ ہیں:حضرت عمر ؓبن خطاب، حضرت علیؓ، حضرت ابن مسعودؓ، حضرت ابوذرغفاریؓ، حضرت مالک بن صعصعہؓ، حضرت ابوہریرہؓ، حضرت عبداللہ بن عباسؓ، حضرت شدادؓ بن اوس، حضرت ابی بن کعبؓ، حضرت عبدالرحمٰن بن قرصؓ، حضرت ابوحیہؓ، حضرت ابویعلیٰؓ، حضرت عبداللہ بن عمرؓ، حضرت جابر بن عبداللہؓ، حضرت حذیفہ بن یمانؓ، حضرت بریدہؓ، حضرت ابوایوب انصاریؓ، حض مزید مطالعہ
معراج النبیﷺ کی تاریخ میں دشواری کا سبب یہ ہےکہ ہجرت سے قبل سن اور تاریخ نہیں تھے، قرآن مجید میں لیلاً کا لفظ ہے، گویا رات کو ہونے میں کوئی شک نہیں اور یہ بھی مسلمہ حقیقت ہے کہ ہجرت سے قبل یہ واقعہ مکہ مکرمہ میں پیش آیا۔ قاضی سلیمان منصورپوری نے آنحضرتؐ کی 23 سالہ سیرت مبارکہ کی جنتری تیارکی ہے جس کے مطابق 52 ولادت نبویؐ 27 رجب المرجب کو شب معراج ہوئی۔ 27 رجب المرجب کےبعد طلوع ہونے والا دن بُدھ تھا۔ اس لحاظ سے بدھ کی شب 27 رجب المرجب 52 ولادت نبویؐ شب معراج ہوئی۔ 1دراصل اس دور میں لوگ اس قسم کے مزید مطالعہ
پاکستان ایک نظریاتی مملکت ہے جس کی بنیاد صرف اسلامی شریعت کی عملداری کے لیے رکھی گئی تھی۔ اگرچہ بوجوہ ابھی تک ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔ تاہم اس سلسلہ میں حوصلہ افزا پیش رفت ہوئی ہے او رابھی تک یہ سفر جاری ہے۔ واضح رہے کہ جہاں حکومت اور سیاستدانوں پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ اس سلسلہ میں خصوصی دلچسپی لیں۔ وہاں اہل علم کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس کو قابل عمل ثابت کریں اور لوگوں کو بتائیں کہ اس نظام کی عملداری میں ہی ہماری دنیوی اور اخروی کامرانیوں کا راز مضمر ہے۔ لیکن بدقسمتی سے دو قسم کے گروہ اس مزید مطالعہ
؎ تازہ خواہی داشتن گرداغ ہائے سینہ راگاہے گاہے باز خواں ایں قصہ پارینہ راتاریخ اسلام میں بہت سی ایسی شخصتیں گزری ہیں، جنہوں نے ہر حال میں کلمہ حق بلندکیا۔ خواہ انہیں اس کی پاداش میں عقوبت و سزا کے کتنے ہی مرحلوں سے گزرنا پڑا ہے۔ حضرت امام مالک کے بازو، خلیفہ منصور نے اس وجہ سے کھاڑ دیے کہ آپ فرماتے تھے کہ طلاق مکرہ کی کوئی حیثیت نہیں۔ اس نے آپ کو اونٹ پر بٹھا کر بازاروں میں بے عزت کرنےکی کوشش کی ، لیکن آپ خود ہی لوگوں کو دیکھ کر فرماتے تھے:''من عرفني فقد عرفني ومن لم یعرفني فأنا مالك بن أنس أقو مزید مطالعہ
ذوقِ مطالعہ و کتب :کتاب دیکھنے، خریدنے اور حفاظت سے رکھنے کا بہت شوق تھا ۔ آپ کی آمدنی کا معقول حصہ کتب کی خریداری کے لیے وقف تھا اور یہ سلسلہ آخر تک جاری رہا۔ یہی وجہ تھی کہ ایک بہترین کتب خانے کے مالک تھے۔ جو کتاب چھپتی اسے پسند کرتے اور خرید لیتے۔ اگر کسی کتب خانے چلے جاتے تو اچھی خاصی رقم کتابوں کی خرید و خرچ کرڈالتے۔کتب خانے والے آپ کی اس عادت سے اس قدر واقف ہوچکے تھے کہ بعض اوقات نئی چھپنے والی کتاب بذریعہ وی۔ پی بغیر آرڈر کے بھیج دیتے۔ ایک دفعہ راقم ساتھ تھا، فیصل آباد میں چند پرانی کتب خ مزید مطالعہ
(سیر و سوانح و افکار و عقائد) دُنیا کی تمام زندہ قومیں اپنےمشاہیر کی یاد سے اپنے دلوں کو گرماتی اور تازہ دم ہوجاتی ہیں لیکن ملّت اسلامیہ اپنے مزاج کے لحاظ سے بالکل جداگانہ نوعیت کی ہے۔ یہ قوم اپنی رُوح کی تازگی کے لیے ہمیشہ حضرت محمد ﷺ کی سیرت طیبہ سےحصول فیض کرتی ہے اور ان برگزیدہ شخصیتوں کی یاد سے اپنے دلوں کوگرماتی ہے جن کی زندگیاں اسوہ حسنہ کے سانچے میں ڈھلی ہوں او رانسانیت کاجیتاجاگتا نمونہ بن گئی ہوں۔ یہ شخصیتیں جہاں فانی سے رخصت ہوجانے کے بعد ختم نہیں ہوتیں بلکہ حیات جاوید پاتی ہیں۔ حافظ مزید مطالعہ
ہندوستان کی مذہبی تاریک میں کاندان ولی اللھی کی بلند مساعی اور کارناموں کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ اس خاندان نے بغیر خوف لومۃ لائم احیائے سنۃ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے سرتوڑ کوششیں کیں۔ پہلے شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ علیہ نے قرآن و حدیث سے لوگوں کو روشناس کیا اور بعد ازاں ان کے لڑکوں نے ترجمہ قرآن مجید اور تفسیر و حدیث کی بے لوث خدمت کی۔ ان کے پوتے شاہ اسماعیل رحمۃ اللہ علیہ نے عملی جہاد میں جان تک کی بازی لگا دی۔ نواسہ شاہ ولی اللہ حضرت شاہ محمد اسحاق رحمۃ اللہ علیہ نے ہندوستان میں علمِ ح مزید مطالعہ
نوٹ۔اس مضمون کی پہلی قسط گزشتہ سال ذوالحجہ 1403ھ کے محدث میں شائع ہوئی تھی لیکن مسودہ گم ہوجانے کی وجہ سے اس کی تکمیل نہ ہوسکی تھی۔چنانچہ صاحب مضمون سے اسے دوبارہ حاصل کیاگیا اور اب موقع کی مناسبت سے اس کی دوسری قسط ہدیہ قارئین ہے۔۔۔بہرحال اس مضمون کو محدث جلد13 عدد 12(ذوالحجہ 1403ھ) کے آخری مضمون سے ملا کر پڑھا جائے تو اس کی تکمیل ہوجائےگی۔(ادارہ)آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے کے ارشادات عالیہ کے مقابلے میں کوئی صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کسی بڑے سے بڑے قول کو کوئی وقعت نہیں دیتا تھا۔حضرت عبداللہ مزید مطالعہ
التوابين كتابه الحديث وكراهتهاوالتطابق بين الاحاديث المتعارضه۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم شریعتِ اسلامیہ کا دوسرا قانونی ماخذ ہے۔ قرآن مجید پڑھنے سے کئی مقامات پر حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اہمیت کا علم ہوتا ہے۔ قرآن مجید کی طرح اس کی حیثیت بھی مسلم ہے۔ اس کا انکار گویا قرآن مجید کا انکار ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:﴿وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ ﴾"وہ انہیں کتاب اور حکمت سکھاتے ہیں۔"حکمت سے یہاں حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہی مراد ہے۔ اکثر ائمہ حدیث اور مزید مطالعہ
التوافق بين كتابه الحديث وكراهتها والتطابق بين الاحاديث المتعارضة۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بخاری شریف کی اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک دور میں باقاعدہ فوجیوں کے نام درج کر کے ان کو جنگوں میں لڑنے کے لیے بھیجا جاتا تھا۔ یہ کام بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی موجودگی میں کرایا۔ اس کے علاوہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے خطوط اور معاہدات ہیں جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دیگر قوموں سے کیے۔ وہ بھی گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اپنے لکھائے ہوئے تھے۔ ممانعت کی صورت میں ان کے ل مزید مطالعہ
معاشرے احوال وظروف کےبدلنے کےساتھ ساتھ اقوام عالم اپنےتجارتی انداز ڈھنگ بھی بدلتی رہتی ہیں۔ہردور کےاپنے ذرائع پیداور اور کشش سامان ہوتے ہیں زمانہ قبل ازاسلام عربوں کےہاں تجارت جیسی تھی؟ عربوں کابرگزیدہ قبیلہ قریش ان کی تجارت میں کس مقام پر فائز تھا؟اس دور میں منڈیاں کیسی تھیں؟دیگر ممالک کےساتھ ان کےتجارتی روابط کیسے تھے؟ مختلف موسموں میں وہ کونسے تجارتی سفر کرتے تھے؟ منڈیوں میں لیں دین کےانداز اورقدریں کیاتھیں؟کس کاسامان تجارت تھا؟ اس قسم کےبہت سے سوالات ہیں جن کےبارے میں جدید ذہن سوچتا ہے۔آج عر مزید مطالعہ
فقروشاہی واردات مصطفیٰ استایں تجلی ہائے ذات مصطفیٰ است (اقبال )سلسلہ انبیاؑء کی آخری کڑی انسان کا مل حضرت محمدمصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم تھے اور یہ ایک حقیقت ہے کہ انسانی زندگی کا کوئی پہلو ایسا نہیں ہے جس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی سے راہنمائی نہ ملتی ہو اسی وجہ سے اللہ تبارک وتعا لیٰ نے ارشاد فر ما یا۔﴿لَقَد كانَ لَكُم فى رَ‌سولِ اللَّهِ أُسوَةٌ حَسَنَةٌ ...﴿٢١﴾... سورةالاحزابیعنی "تمھارے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات میں ایک عمدہ نمونہ ہے چنانچہ ہم دیکھتے ہیں کہ عبادت مزید مطالعہ
مفسر قرآن کے لیے مندرجہ ذیل آداب و شرائط کا حامل ہو نا ضروری معلوم ہو تا ہے1۔صحۃ الاعتقاد :کا اثر انسان پر بہت زیادہ ہو تا ہے اس کی وجہ سے انسان صحیح اور غلط اعمال کا ارتکاب کرتا ہے ایک بد عقیدہ آیات قرآن کی تحریف اور تنقیص سے باز نہیں آتا اس لیے محدثین عام طور پر ایسے بدعتی کی روایت نہ لینے پر متفق ہیں جو داعی ہو چنانچہ مشہور امام جرح و تعدیل ابو حاتم محمد بن حبان بستی ؒ فرماتے ہیں ۔«الدارعية الى البدع لا يجوز الاحتجاج به عند ائمتنا قاطبة لا اعلم بينهم فيه خلافا»ہمارے تمام آئمہ کے ہ مزید مطالعہ
قرآن مجید کلام الٰہی ہے ۔مثل مشہور ہے کلام الملوک ملوک الکلام۔قرآن مجید کا ملوک الکلام ہونا اس کے ایک ایک لفظ سے ثابت ہوتا ہے۔اس کی تفسیر لکھنے کے لئے بہت سے علماء نے کوششیں کی۔یہ ہمہ پہلو کتاب ہے۔اس لئے اس کی تفسیر کے لئے اپنی فہم وفراست کے مطابق صاحب علم وفضل لوگوں نے مختلف انداز سے کام کیا بعض نے نہایت مختصر اور بعض نے مفصل کتب لکھیں۔بعض نے صرف وجوہ قرآت پرگفتگو کی۔بعض نے الفاظ کے معنی پر زور قلم صرف کیا۔بعض نے حروف کے نقطعہ نظر سے اس پر تبصرہ کیا ۔بعض نے نحو کے لحاظ سے اس کی نقاب کشائی کی۔بع مزید مطالعہ
اللہ تعالیٰ کی محبت کا اہل اور اس کے تعلق کا مستحق بننے کے لئے ہر مذہب نے ایک ہی تدبیر بتائی ہے کہ اس مذہب کے شارع اور طریقہ کے بانی کی تعلیمات پر عمل کیا جائے لیکن اسلام نے اس سے بہتر تدبیر یہ بھی اختیار کی ہے کہ اس نے اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا عملی نمونہ سب کے سامنے رکھ دیا ہے جس کو محفوظ طریقے سے ہر دور میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت بھی کیا گیا ہے۔ اور اس عملی مجسمے کی پیروی اور اتباع کو خدا کی محبت کے اہل اور اس کے تعلق کے مستحق بننے کا ذریعہ بنا دیا ہے۔ چنانچہ ارشاد باری مزید مطالعہ
محترم و مکرم جناب حافظ حسن مدنی صاحب ،مدیر معاون ،السلام علیکم!جون کے محدث میں آپ نے میرامضمون شائع کیا ہے جس پر تبصرہ کرتے ہوئے ص56پر آپ نے "سیکولرازم کے فتنہ اباحیت کا شکار"کے الفاظ استعمال کئے ہیں جن کی وجہ سے میں نے اپنا مضمون بہت غورو فکر سے کئی مرتبہ پڑھا لیکن باوجود کوشش کے اس مفہوم کوتلاش کرنے میں کامیاب نہ ہوسکا بلکہ مجھے تو اس میں سیکولرازم کی مکمل نفی نظر آئی ۔آپ کی دوبارہ توجہ اور غور کے لیے اپنے مضمون کے چند اقتباسات نقل کرتا ہوں ۔مضمون کے آخری تین چار صفحات جو ابھی شائع نہیں ہوئے م مزید مطالعہ
قربانی کی شرعی حیثیت: قربانی کی اصل حقیقت متعین کرنے کے لئے ضروری ہے۔پہلے قرآن مجید پھر حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پھر اقوال صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین اور ائمہ پر غور کریں۔اور پھر تاریخ اسلام پر نظر ڈالیں۔اس سے قربانی کے متعلق منشاء الٰہی اسوہ حسنہ اور عمل صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین کا علم ہوگا۔اوراس کی اہمیت کا بھی اندازہ ہوگا۔ قرآن مجید اورقربانی: ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَلِكُلِّ أُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنْسَكًا لِيَذْكُرُوا اسْمَ اللهِ عَلَى مَا رَزَقَهُمْ مِنْ بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ مزید مطالعہ