تعارف و تبصرہ کتب
ہندوستا ن کی پہلی اسلامی تحریک
از ۔۔۔ مولانا مسعود عالم ندوی
ضخامت : 180 صفحات بڑا سائز
کاغذ ، کتابت و طباعت عمدہ
قیمت : دس روپے
ناشر: ادارہ مطبوعات سلیمانی
40۔بی اردو بازار ۔ لاہور
دینی اور علمی حلقوں میں مولانا مسعود عالم ندوی کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں وہ ایک یگانہ روز گا ر عالم دین ، بلند پایہ مؤرخ اور صاحب طرز انشاء پرداز تھے ۔ وہ برکوچک پاک و ہند کے ان چند علمائیں سے تھے جن کو عربی زبان پر بے پناہ عبور حاصل تھا یہاں تک کہ خود عرب ادباء وفضلا ان پر رشک کرتے تھے ۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ وہ سوز درون کی دولت سے مالا مال تھے اور ملت اسلامیہ کی خیر خواہی اور اس کو سر بلند دیکھنے کا جذبہ ہر وقت ان کے رگ درپے میں رواں دواں رہتا تھا ۔ زیر نظر کتاب مولانا مسعود عالم ؓ نے آج سے تنتیس (33) برس قبل لکھی تھی ۔ اس کا موضوع ہندوستان کی پہلی اسلامی تحریک اور شہید بالاکوٹ کے بعد طے حالات و واقعات کا جائزہ لینا ہے ۔ فاضل مؤلف کے نزدیک سید احمد شہید بریلوی کی تحریک تجدید و جہاد ہندوستان کی پہلی اسلامی تحریک تھی ، انہوں نے مومنانہ بصیرت کے ساتھ اس تحریک کا جائزہ لیا ہے ان کی تحریر میں بے مثال توازن ہے ۔ وہ نہ تو اس تحریک کو کسی بیونی یا اندرونی تحریک کا ضمیمہ خیال کرتے ہیں اور نہ سید شہید اور ان کے رفقاء کو معصوم سمجھتے ہیں ۔ انہوں نے اوصاف بیان کرنے کے ساتھ فروگزاشتوں کی نشاہدہی بھی کی ہے اور نہایت محکم دلائل کے ساتھ یہ بھی ثابت کیا ہےکہ سید احمد شہید کی تحریک تجد و جہاد ’’کو ‘‘ وہابی تحرک ‘‘ کا نام دیتا یکسر غلط ہے ، فی الحقیقت اس تحریک کا نجد ( شیخ الاسلام محمدبن عبدالوہاب ) کی دعوت توحید و اصلاح سے کوئی واسطہ نہیں تھا ۔ یہ الگ بات ہے کہ دونوں تحریکوں کاسر چشمہ (کتاب و سنت ) ایک ہی تھا ۔
تاہم دونوں کی نشوونما الگ الگ ہوئی ۔ اور ایک پر دوسری کا کوئی اثر نہیں پڑا ۔ یہ کتاب تاریخ ، تحقیق اور ادب کا نہایت حسین امتزاج ہے اور ہر لحاظ سے مطالعہ کے قابل ہے ۔ ادارہ مطبوعات سلیمانی مبارک کباد کا مستحق ہے کہ اس نے اس گرانقدر کتاب کا جدید ایڈیشن اس کے شایان شان انداز میں شائع کیا ہے ۔ دس روپے قیمت بالکل واجبی ہے ۔ ہمیں امید ہے کہ کوئی کتب خانہ اور عملی ذوق رکھنے والا گھر انا اس کتاب سے خالی نہیں رہے گا ۔