پروفیسر سعید مجتبیٰ السعیدی
نام اور پیدائش
ابوحمزہ سعید مجتبیٰ السعیدی کا اصل نام "سید مجتبیٰ" ہے، جو ان کے والد محترم نے رکھاتھا ۔ آپ کے والدمحترم ابوسعيد عبدالعزيز السعیدی جید عالم دین تھے ، انہوں نے بیہقی زماں مولانا ابوسعید شرف الدین محدث دہلوی کے ادارے ’’مدرسہ عربیہ سعیدیہ ‘‘ سے دینی علوم کی تکمیل کی ۔ اسی مادر علمی کی نسبت سے آپ نے ’’سعیدی‘‘ لقب رکھا اور یہی نام ان کی پہچان بن گیا ، بلکہ والد صاحب کی یہ نسبت آپ دونوں بھائیوں کے نام کا بھی حصہ بن گئی ۔والد صاحب کا آبائی علاقہ ملتان کے قریب جہانیاں منڈی تھا جہاں آپ کی پیدائش ہوئی اور وہیں اپنی زندگی کا ایک طویل زمانہ گزارا اس وجہ سے ملتانی کے لقب سے بھی معروف ہوئے۔ عبدالعزيز سعیدی جہانیاں منڈی سے رحیم یار خان چلے گئے اور پھر وہاں سے منکیرہ ضلع بھکر میں رہائش پذیر ہو گئے۔ شیخ عمر فاروق سعیدی﷾کے بقول ہمارے والد محترم صرف اسی لیے اس دور دراز کے علاقے میں آئے تھے تاکہ اپنے بچوں کی تربیت سب سے کٹ کر کریں اور دین کا عالم بنائیں۔ ہم دونوں بھائی ان کا صدقہ جاریہ ہیں۔
مولانا عبد العزیز سعیدی کے سسرال چک نمبر 157 P ضلع رحیم یار خان میں تھا ، وہیں پر7 ستمبر 1957ء کو ہمارے ممدوح شیخ سعید مجتبیٰ سعیدی کی ولادت ہوئی ۔
ابتدائی تعلیم
پروفیسر سعید مجتبیٰ السعیدی نے ابتدائی اور عصری تعلیم منکیرہ، ضلع بھکر میں حاصل کی ۔آٹھویں کلاس تک گورنمنٹ مڈل سکول منکیرہ میں زیرِ تعلیم رہے۔ اس دور میں آٹھ جماعتوں کو میٹرک کہا جاتا تھا ۔
دینی تعلیم کا آغاز
میٹرک کرنے کے بعد 13 اپریل 1971 کو جلال پور پیروالا، ضلع ملتان میں واقع جامعہ دارالحدیث المحمدیہ میں داخلہ لیا، جہاں آپ کو شیخ الحدیث مولانا سلطان محمود جلال پوری سے استفادے کا موقع ملا۔
دینی علوم میں مزید مہارت حاصل کرنے کے لیے الجامعۃ السلفیہ فیصل آباد میں داخلہ لیا۔ بعد ازاں، اعلیٰ تعلیم کے لیے انہیں جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں داخلہ ملا، جہاں چار سال تک حدیث و علوم حدیث کی تعلیم حاصل کی اور 1983ء میں بی اے آنرز کی ڈگری مکمل کرکے واپس تشریف لے آئے۔
تدریسی خدمات اور مزید اعلیٰ تعلیم
جامعہ سلفیہ فیصل آباد سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد تقریباً چھ ماہ تک جامعہ سلفیہ میں تدریس کی پھر مدینہ یونیورسٹی داخلہ ہو گیا ۔ اعلیٰ تعلیم کے تحصیل کے بعد وطن لوٹے تو جامعہ رحمانیہ (جو اب جامعہ لاہور الاسلامیہ کے نام سے معروف ہے)، گارڈن ٹاؤن لاہور میں تدریس کا سلسلہ شروع کیا ، جہاں آپ 1983ء سے 1990 ء تک نائب شیخ الحدیث اور نائب مفتی کے عہدے پر فائز رہے۔ علاوہ ازیں اسی جامعہ کے ’’ المعہد العالی للشریعة والقضاء‘‘ میں ججز اور وکلاء کو اسلامی قانون کی تعلیم دی۔
اسی دوران، پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے عربی (1987ء)، ایم اے اسلامیات (1988ء) مکمل کیا۔ بعد ازاں، پنجاب پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں کامیابی حاصل کر کے1990 ء میں گورنمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ لیہ میں بطور لیکچرار متعین ہو گئے۔پھر گورنمنٹ کالج آف کامرس، منکیرہ میں بطور پرنسپل بھی خدمات انجام دیں۔ 2017ء میں 27 برس سروس کے بعد گریڈ 18 میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر ریٹائر ہوئے۔
مشائخ و اساتذہ
پروفیسر سعید مجتبی سعیدی نے پاکستان اور سعودی عرب کے کئ نامور مشائخ سے علم حاصل کیا ،
جن میں سے چند معروف شخصیات درج ذیل ہیں:
شیخ القرآن والحدیث حضرت مولانا ابویحییٰ سلطان محمود محدث جلال پوری
شیخ الحدیث مولانا محمد رفیق اثری شیخ القرآن و الحدیث مولانا اللہ یار خان
مناظر اسلام مولانا محمد صدیق فیصل آبادی نمونہ سلف مولانا احمداللہ چھتوی
شیخ الادب مولانا قدرت اللہ فوق فضیلۃ الشیخ عمر فلاتہ
فضیلۃ الشیخ عبدالقادر حبیب اللہ السندی شیخ الحدیث مولانا ثناء اللہ خان
محدث نبیل ،الفقیہ ربیع الھادی فضیلۃ الشیخ عطیہ سالم فقیہ المالکیہ
فضیلۃ الشیخ الدکتور ضیاء العمری الھندی ﷾
تلامذہ
ایک موقعہ پر سعیدی سے ان کے تلامذہ کے متعلق پوچھا گیا تو فرمانے لگے کہ تلامذہ اور فیض یافتگاں کی فہرست بہت طویل ہے ان کا ریکارڈ رکھنے کی ضرورت نہیں سمجھی، کیونکہ میں ان میں سے کسی کو اپنے لئے دنیا میں وجہ شہرت نہیں بناؤں گا ۔ اگر ان میں سے کوئی اپنے تلمذ کا اظہار کرے تو یہ اس کی صواب دید پر ہے۔ اللہ کریم میرے تمام شا گردوں کو کامیابیوں سے نوازے اور انہیں خدمت دین توفیق عطا فرمائے۔آمین
اولاد
شیخ کی پانچ بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے ۔تمام بیٹیاں تعلیم یافتہ اور اپنے اپنے گھروں میں آباد ہیں۔ بیٹے کا نام حمزہ حسین سعیدی ہے، جنہوں نے درس نظامی کے علاوہ ایم اے تک عصری تعلیم بھی حاصل کی ہے۔
تصنیف وتالیف کی طرف رغبت
جامعہ دارالحدیث المحمدیہ جلالپور پیروالا میں دوران تعلیم کے مولانا محمد رفیق اثری اپنی بعض کتابیں پروف ریڈنگ کے لیے سعیدی کو دیتے تھے ، یہیں سے آپ کا تعلق قلم وقرطاس کے ساتھ جڑا اور پھر آپ ایک عظیم مصنف بن کر ابھرے ۔
تصنیفات
سعیدی کی تصنیفات کو درج ذیل حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے
- عقیدہ توحید ،ختم نبوت اور رد بدعات
- کتاب التوحید (اردو ترجمہ)
- غایۃ المرید شرح کتاب التوحید (اردو ترجمہ)
- منکرین حدیث کے شبہات اور ان کا رد (منکرین حدیث کے بیس (20)مغالطات کا رد کیا گیا ہے، یہ جنوری 2009ء میں مکتبہ دارالإبلاغ سے شائع ہوئی)
- مقالات ختم نبوت (اس میں سات مقالات ہیں ،یہ مکتبہ دارالسعادہ اندرون قلعہ منکیرہ، بھکر سے 21 رمضان المبارک 1432 ھ کو شائع ہوئی)
- کتاب الرد علی الجہمیۃ للإمام عثمان بن سعید الدارمی (اردو ترجمہ)
- حدیث و علوم حدیث
- الفتح الربانی لترتیب مسند الامام احمد بن حنبل الشيباني کے جزء 7 تا 12 اور جزء 19 تا 24 کا ترجمہ شیخ محترم سعیدی نے کیا ۔
- سنن ابن ماجہ (اردو ترجمہ)
- اللؤلؤ والمرجان فیما اتفق عليها الشیخان (اردو ترجمہ ، طبع دار السلام)
- مسند الإمام الشافعی (اردو ترجمہ)
- تدریب الراوی للسیوطی (اردو ترجمہ )
- الإکمال فی اسماء الرجال (اردو ترجمہ)
- احادیث عمامہ اور ان کی استنادی حیثیت (ماہنامہ محدث لاہور میں مطبوع مقالہ )
- الصحیفة فی العشرة الضعیفة(جامعہ سلفیہ میں تعلیم کے آخری سال میں ’’تخريج الأحاديث العشرة الضعيفة من كتاب الحدود من سنن أبي داؤد ‘‘ کے عنوان سے مقالہ لکھا جسے بعد میں الصحيفة في العشرة الضعيفةکے نام سے موسوم کر دیا گیا)
- صحیفہ ھمام بن منبہ (اردو ترجمہ و فوائد حدیث)
- شرح اربعین نووی (اردو ترجمہ)
- چالیس احادیث (اربعین نووی کا اردو ترجمہ مطبوعہ فاروقی کتب خانہ ملتان )
- اسلام کے احکام و آداب (شرح اربعین نووی ، دار السلام نے شائع کیا )
- شرح حدیث ماذئبان جائعان لإبن رجب الحنبلی (اردو ترجمہ، دار المصنفین لاہور نے شائع کیا)
- غایة النفع فی شرح تمثیل المؤمن بخامة الزرع لإبن رجب الحنبلی (اردو ترجمہ ، ماہنامہ محدث میں شائع ہوا )
- فقہ و احکام
- فقہ الاسلام (احکام الاسلام، سوال و جواب کی شکل میں)
- حیض، نفاس اور استحاضہ کے بارے میں خواتین سے متعلقہ احکام و مسائل
- زکوٰۃ کے مسائل و احکام
- سونا چاندی کے زیورات کیسے خریدیں؟ (فتاویٰ شیخ ابن عثیمین کے ایک حصہ کا ترجمہ )
- آدابِ حج(کویتی حکومت اس رسالہ کو شائع کرکے حاجیوں میں مفت تقسیم کروا چکی ہے)
- دابِ عمرہ
- حجۃ الوداع منزل بہ منزل
- آدابِ الدعاء ل الشیخ عبداللہ الخضری ( اردو ترجمہ)
- الإستشارۃ والإستخارۃ للشیخ عبداللہ العلوان (اردو ترجمہ)
- سیرت و تاریخ
- مقدس رسول کے مقدس غزوات بدری صحابہ
- تذکرہ شہدائے بدر و اُحد الاصطفاء من سیرۃ المصطفی (اردو ترجمہ)
- حضرت ابوبکر صدیق کے کارنامے حضرت عمر فاروق کی عدالتی اصلاحات
- تفسیر و علوم قرآن
- تفسیر سورۃ الفاتحہ تفسیر سورۃ الجمعہ
- تفسیر سورۃ الحجرات تفسیر احکام القرآن لإبن العربی
- فضائل قرآن اور اس کے حقوق سورۃ الفاتحہ و سورۃ البقرہ (اردو ترجمہ)
- اصلاحی، تربیتی اور متفرق موضوعات
- اپریل فول کی تاریخی و شرعی حیثیت
- بدکاروں کی زندگی کا عبرت ناک انجام (اردو ترجمہ)
- موت کے وقت (اردو ترجمہ)
- العبر للشیخ عبدالرحمٰن المصری (اردو ترجمہ)
- الإیثار للشیخ سمیر الحلبی (اردو ترجمہ)
- الإخلاص للشیخ مجدی فتحی السید (اردو ترجمہ)
- حقوق الوالدین للشیخ مجدی فتحی السید (اردو ترجمہ)
- تلخیص صفۃ صلاۃ النبی للشیخ البانی (اردو ترجمہ)
- رحمۃ للعالمین للشیخ سعید بن علی بن وھف القحطانی (اردو ترجمہ)
- الوفاء بالعهد والصدق فی العهد،للعادلالمختار (اردو ترجمہ)
- شخصیات اور سوانح عمری
- تذکرۃ السعداء: ( والد گرامی مولانا ابو سعید عبدالعزیز السعیدی، بڑے بھائی مولانا ابو عمار عمر فاروق السعیدی کے احوال زندگی اور مصنف کی خود نوشت شامل ہے )
- شاعری
آپ نے نثری کتب کے ساتھ ساتھ شاعری میں بھی طبع آزمائی کی۔ اس حوالے سے آپ کا کافی سارا مواد منظوم کی شکل میں بھی موجود ہے، جو کسی بھی مذہبی سکالر کی ایک منفرد کاوش ہے۔
سعید مجتبیٰ سعیدی انتہائی ملنسار، ہنس مکھ، سادہ طبعیت، خوش اخلاق اور اعلی درجے کے شریف النفس انسان تھے ، آپ کے چہرے پر ہمیشہ ہلکی سی مسکراہٹ رہتی ، چھوٹوں، بڑوں سب سے بہترین میل جول رکھتے تھے، آپ سے تعلق والا ہر شخص یہی سمجھتا تھا کہ سعیدی سے اس کا تعلق بہت مضبوط ہے۔
وفات
سعیدی کا بھکر میں پروگرام تھا، رات اپنے بیٹے حمزہ حسین سعیدی کو کہنے لگے کہ صبح 9:30 پر بھکر چلیں گے۔ معمول کے مطابق رات ایک بجے تک مطالعہ فرماتے اور مختلف گروپس میں مسائل کے جوابات دیتے رہے۔ صبح اٹھے تو طبیعت خراب تھی، اور مسلسل زبان پر لا الہ الا اللہ، اللہ اکبر اور یا اللہ رحم کر دے کے کلمات جاری تھے. کہنے لگے کہ بھکر والوں کو بتا دو آج طبیعت کی خرابی کے باعث پروگرام میں شرکت نہیں کر سکوں گا۔ منکیرہ ہسپتال لے جایا گیا، لیکن انہوں نے آپ کو DHQ بھکر ہستپال ریفر کر دیا گیا ۔ راستے میں فرمایا واش روم جانا ہے، ایک پڑول پمپ پر ایمبولینس روک دی ، خود چل کر واش روم گئے اور واش روم جانے سے قبل زبان پر اذکار جاری تھے،واپس آ کر سٹریچر پر خود لیٹے اس وقت بھی زبان پر ذکر جاری تھا۔
رات کو فرما رہے تھے کہ 9:30 پر بھکر جانا ہے صبح خرابی طبیعت کے باعث جانا کینسل کر چکے تھے،لیکن اللہ تعالیٰ نے 9:30 پر بھکر بلا کر ہی پاس بلا لیا۔ انا لله و انا اليه راجعون
شیخ سعید مجتبیٰ السعیدی 26 فروری 2025 کو اس دار فانی سے کوچ کر گئے۔
اللهم اغفر له وارحمه واسكنه فسيح جناته يارب العالمين