اس حقیقت سے ہر مسلمان اور ہر پاکستانی واقف ہے کہ امریکہ اور یورپ، اسلام اور مسلمانوں کے دشمن ہیں۔ اگرچہ ہم مغرب کی طاقت سے خوفزدہ ہو کر، اس کی غالب فکر و تہذیب سے مرعوب ہوکر، اس کی زبردست پروپیگنڈا مشینری سے متاثرہو کر، بین الاقوامی سطح کے سیاسی پلیٹ فارموںپر 'ڈپلومیٹک' (یعنی منافقانہ) انداز اختیار کرتے ہوئے اور گلوبلائیزیشن اور مذاہب و تہذیبوں کے درمیان مکالمے کے علمی پلیٹ فارموں پر معروضی انداز اختیار کرنے کے زعم میں بالعموم اس کا اظہار نہیں کرتے یا نہیں کر پاتے۔اور یہ بات آج کی نہیں، صدیوں پ مزید مطالعہ
سوات میں 'نظامِ عدل ریگولیشن' کے بعد پاکستان بھر میں نفاذِ شریعت کی بحث ایک بار پھر تازہ ہو گئی ہے۔ 'نظامِ عدل' ریگولیشن کی حقیقی نوعیت سے ملکی اور بین الاقوامی میڈیا نے تو عوام کو تا حال متعارف نہیں کرایا بلکہ میڈیا تحریکِ نفاذ شریعت کے سربراہ صوفی محمد کے اَفکار کو اپنے طور پر اُچھالنے میں مشغول ہے۔ اس تناظر میں یہ پہلو بھی اہمیت اختیار کر گیا ہے کہ مغرب کے جدید سیاسی اور معاشی افکار (جمہوریت اور اشتراکیت) کی جن مسلم اہل علم نے اسلامی جمہوریت' اور 'اسلامی اشتراکیت' کے نام سے حمایت کی تھی، ان ک مزید مطالعہ
آج کل ملک کے دینی حلقوں میں مزعومہ 'اسلامی بنکاری' پر بحث جاری ہے کہ اس کی شرعی حیثیت کیا ہے اور اسلامی حوالے سے یہ بنکاری درست ہے یا نہیں ؟ اس ضمن میں سب سے پہلے تویہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ 'اسلامی بنکاری' ہے کیا؟ کہ اس کے بعد ہی اس کی شرعی حیثیت کا تعین کیا جا سکے گا۔مغرب کی تہذیب آج کل دنیا میں غالب ہے۔ مغرب کا معاشی نظام، جو بنیادی طور پر سود پر مبنی ہے، نظامِ سرمایہ داری (Capitalism) کہلاتا ہے۔ بجلی سے چلنے والی مشینوں کی ایجاد، وسیع پیمانے پر اشیاے تجارت کی پیداوار،ذرائع نقل وحمل اور رابط مزید مطالعہ
تحريك ِ اصلاح تعليم ٹرسٹ، لاہور ايك اسلامى اصلاحى انجمن ہے جو جديد تعليم كى اصلاح كے ساتھ ساتھ دينى تعليم كو مزيد موٴثر اور مفيد بنانے كے لئے علماے كرام كے تعاون سے مختلف سطح پر كوششيں كرتى رہتى ہے- 3/اگست2007ء كو تحريك نے لاہور ميں دينى مدارس كے مہتمم حضرات كا ايك اجلاس منعقد كيا جس كى صدارت ماہنامہ 'الشريعہ' كے رئيس التحرير مولانا زاہد الراشدى صاحب نے كى- اس اجلاس ميں مغربى فكر و تہذيب كى تفہيم كے حوالے سے ايك علمى فورم تشكيل دينے كا فيصلہ ہوا جو موجودہ ثقافتى كشمكش ميں اسلامى تہذيبى كردار نما مزید مطالعہ
اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستانی معاشرے میں دینی لحاظ سے اس وقت جتنی رونق اور حرکت نظر آتی ہے، اس کا ایک بڑا ذریعہ اور سبب ہمارے دینی مدارس ہیں جن سے فارغ التحصیل ہونے والے علماے کرام ہماری مساجد کو آباد رکھنے اور معاشرے کی مذہبی رسوم ادا کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ راقم مدارس کے اسی کردار کی وجہ سے ان کامداح ہے اور ان کے نظام کو بہتر اور خوب تر بنانے کے لئے کوششیں کرتا رہتا ہے۔ہمارے ادارے نے اہل سنت کے چار وفاقوں کے زعما کی مشاورت اور ان کے تعاون سے پچھلے سالوں میں دینی مدارس کے نصاب کی بہ مزید مطالعہ
کچھ عرصہ پہلے ہمیں لاہور میں ایک یورپین نومسلم سکالر ڈاکٹر مراد ولفرڈ ہوف مین صاحب کالیکچر سننے کاموقع ملاتھا جس کا عنوان "اکیسویں صدی میں تہذیبوں کا تصادم "تھا۔لیکچر بلاشبہ عالمانہ تھا لیکن اس کے باوجود ہمارا تاثر یہ تھا کہ موصوف کا لہجہ، اسلامی حوالے سے، مدافعانہ بلکہ مصلحت کوشانہ ہے۔اب ان کے لیکچرز شائع ہو کرآئے ہیں تو اس تاثر کو مزید تقویت پہنچی ہے۔1ڈاکٹر صاحب موصوف کی رائے کا خلاصہ یہ ہے کہ اسلامی تہذیب دوسری تہذیبوں (خصوصاً مغربی تہذیب) سے الگ اور منفرد کوئی مستقل بالذات تہذیب نہیں کیونکہ مزید مطالعہ
فکر ِاصلاحی کا ایک تجزیہمحدث کے شمارہ اپریل ۲۰۰۱ء میں مولانا عبد الغفار حسن کا مضمون 'فہم قرآن کے بنیادی اُصول ' شائع ہوا ہے جو نہایت وقیع، مفید اور علمی مباحث پر مشتمل ہے لیکن قرآن فہمی میں حدیث و سنت کے کردار کے حوالے سے جو کچھ مولانا نے لکھا ہے، اس کے بارے میں ہمارا حسن ظن یہ ہے کہ مولانا محترم نے غالباً بے خیالی میں اور یہ دیکھے بغیر کہ اس کی زَد کہاں پڑتی ہے، اپنے دیرینہ رفیق کار مولانا امین احسن اصلاحی کی وہ رائے اپنا لی ہے جس کے بارے میں ہمارے عہد کے جمہور علماء کی رائے یہ ہے کہ وہ غلط ہ مزید مطالعہ
نظامِ تعلیم خواہ کوئی سا بھی ہو،اس کی تشکیل کے وقت اس کے اہداف ومقاصد کا تعین کیا جاتا ہے ۔ اسی طرح اگر کسی نظام تعلیم کی کامیابی یا ناکامی کا تجزیہ کرنا ہو تو اس کا معیار یہی ہو سکتا ہے کہ یہ دیکھا جائے کہ وہ اپنے طے کردہ مقاصد واہداف کے حصول میں کتنا کامیاب یا ناکام رہا ہے ؟ پاکستان میں اس وقت پرائیویٹ سیکٹر میں جو چھوٹے بڑے ہزاروں دینی مدارس کا م کر رہے ہیں، ان کے قیام کے مقاصد کیا ہیں؟ ...ان مقاصد کو دو نکات میں شمار کیا جاسکتا ہے :11۔ ایسے علما کی تیاری جو دینی علوم میں مہارت رکھتے ہوں اور مزید مطالعہ
جنابِ موسیٰ علیہ السلام کی آخری وصیت میں بشارت۔حضور نبی کریم ﷺ کی دس ہزار قدوسیوں کے ساتھ آمد۔﴿وَالتّينِ وَالزَّيتونِ ﴿١﴾ وَطورِ سينينَ ﴿٢﴾ وَهـٰذَا البَلَدِ الأَمينِ ﴿٣﴾ لَقَد خَلَقنَا الإِنسـٰنَ فى أَحسَنِ تَقويمٍ ﴿٤﴾... سورة التينانجیر وار زیتون و طور سینا اور یہ امن والا شہر گواہ ہیں بے شک ہم نے انسان کو بہترین انداز پر پیدا کیا ہے، انجیر اور زیتون کتبِ انبیائے اسرائیل میں روحانیت و نبوت اور بادشاہت سے تعبیر کئے گئے ہیں۔ انجیر سے مراد قوم اسرائیل کی روحانیت اور نبوت ہے اور زیتون اس کی باد مزید مطالعہ
1. میرے قدیم آبائی مذہب کے متعلق میرے شکوک اور اس مذہب کے بے دلیل عقائد نے مجھے مذہب سے بے زار کر کے دینی حدود میں دھکیل دیا تھا لیکن اسلام کی حقائق آفریں تعلیمات کی روشنی مجھے لا دینی سے سلامتی کی راہ پر لے آئی ہے۔ صمیمِ قلب کے ساتھ خدا کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اسی نے مجھے ظلمت سے نور کی طرف کھینچا اور بہیمانہ زندگی سے نکل کر حیاتِ انسانی کی آغوش میں پہنچ گیا۔2. شومیئے قسمت انگلستان نہایت ہی تنگ ظرف و متعصب واقع ہوا ہے۔ اس میں فلسفہ کا فقدان ہے۔ اس لئے اس کے بالمقابل دینِ اسلام سچا مذہب ہے جس مزید مطالعہ
امیرالمؤمنین فاروق اعظم حضرت عمر ؓ کی حق پرستی، انصاف پروری، اجراء حدود الٰہی میں عزیز و بے گانہ کے ساتھ ان کے یکساں برتاؤ کی روشن اور درخشاں حیثیت کو (ان کے فرزند ابو شحمہ) کے متعلق ایک بے بنیاد و بے اصل خود ساختہ واقعہ کے ذریعہ منظر عام پر لانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ حالانکہ امیرالمؤمنین حضرت عمرؓ کی بےنظیر انصاف پروری اور عدل گستری آپ کے دور خلافت کے طریق کار یہ سب ایسے صحیح اور معتبر تاریخی روایات سے ثابت اور مشہور ہیں کہ ان کے بعد اس قسم کے گھڑے ہوئے قصوں کے ذریعے ان کی انصاف پروری اور دینی صل مزید مطالعہ