نزولِ قرآن اس کی ترتیب اور بعض سورتوں کا پس منظر اور تعارف

مکی سورتوں کا دورِ آخر 12 نبوی تا 13 نبوی

نمبر شمار سورت سنِ نزول تقریبا خلاصہ اور مرکزی موضوع

ا یس 12 تا 13 نبوی قسم کھا کر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی تصدیق، قرآنِ پاک کے نزول کی غرض و غایت، کفار کو ظلم و ستم سے ڈرانا، اس بارے میں کفار کو بار بار ڈرایا گیا، توحید الہی، انسانی کمالات کا ذکر اور بعض انبیاء علیھم السلام کے حالات، دعوت کو زور دار طور پر پیش کیا گیا ہے۔

2 بنی اسرائیل 13 نبوی واقعہ معراج و اسراء کا ذکر، بنی اسرائیل کا ذکر فرما کر کفار کو تنبیہ اور قرآن دعوت قبول کرنے کی تلقین، انسانوں کی سعادت و شقاوت، مبداء و معاد کا ذکر، توحید الہی، نبوت پر دلائل، اخلاقیات کی تعلیم یعنی عبادتِ الہی، والدین کی خدمت، اور ان کے ساتھ حسنِ سلوک، مسکین اور مسافروں کی امداد، فضول خرچی کی مذمت، قتلِ اولاد کی مذمت، زنا، قتل اور مالِ یتیم ناحق کھانے کی ممانعت پورا تولنے کی تلقین، دعوت سے اعراض پر تنبیہ، قصہ آدم علیہ السلام، ہجرت کی طرف اشارہ، اقامتِ صلوٰ، قراءتِ قرآن، صلوۃ تہجد کی تلقین وغیرہ

3 یونس 13 نبوی توحید الہی اور عقیدہ آخرت پر دلائل، غلط فہمیوں کا ازالہ، غفلت پر تنبیہ، رسالت پر شکوک اور شبہات کا ازالہ، آخرت کی زندگی کے لیے تلقین، انسانی فطرت کی عکاسی، کمال درجہ کے مواعظ، بعض انبیاء علیھم السلام کے حالات اور مسلمانوں کو ہجرت کی طرف اشارے۔

4 ہود 13 نبوی سورہ یونس کے طرز پر، صرف طرزِ بیان میں تبدیلی

5 یوسف 13 نبوی قرآنِ پاک کی حقانیت، حضرت یوسف علیہ السلام کے تفصیلی حالات بتلا کر کفار کو تنبیہ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو تسلی اور آئندہ عروج حاصل ہوننے کی طرف اشارہ۔

6 انعام 13 نبوی بطلانِ شرک، عقیدہ آخرت کی دعوت، توہماتِ جاہلانہ کی تردید، اخلاقیات کے بڑے بڑے اصول، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اور مسلمانوں کو تسلی، انکار اور اعراض پر معذب قوموں کے حالات بتلا کر تنبیہ آخرت کی زندگی اختیار کرنے کی ترغیب، حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اپنی قوم کو توحید کی دعوت اور توحید پر دلائل، متعدد انبیاء علیھم السلام کے تذکرہ کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت پر دلائل، ذبیحہ کا ذکر، حرام نہ کھانے کی تلقین، مراسمِ جاہلیت کی تردید اور مذکورہ بالا اخلاقیات کے موٹے موٹے اصول۔

7 النحل 12 یا 13 نبوی سورہ انعام کے آخری جزو کے علاقہ باقی مضامین میں مماثلت ہے

8 ابراہیم 12 نبوی کفار کو انکارِ دعوت اور دعوت کے ناکام کرنے کی تدابیر پر فہمائش، کفارِ قریش کو سخت توبیخ، قومِ موسی اور فرعون کے حالات، انبیاء علیھم السلام کو ہجرت پر مجبور کر دینے والے حالات، مومنین کا انجامِ خوش، کفار کا انجام بد ، دعائے ابراہیم علیہ السلام

9 المومنون 13 نبوی اتباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت، انسان، زمین اور آسمان کی پیدائش کا ذکر، انبیاء کرام علیھم السلام کے حالت

10 العنکبوت 13 نبوی یا 1ھ ظلم و ستم پر مسلمانوں کو استقامت کی تلقین اور ہجرت کی طرف اشارہ، کفار کے مظالم پر سخت نکیر، انبیائے کرام علیھم السلام پر مظالم کی داستانیں

11 المطففین 13 نبوی یا 1ھ کم تولنے اور کم ناپنے پر تہدید و توبیخ، آخرت کی دعوت اور کفار کا نجامِ بد، مومنین کا انجامِ خوش

12 الرعد 13 نبوی یا 1 ہجری دعوتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق، مبداء و معاد، آخرت، توحید الہیِ پر دلائل

مکی سورتوں کے آخری دور کی بعض سورتوں کا پس منظر

اس دور کی بعض سورتوں کا پس منظر پیشِ خدمت ہے:

سورۃ بنی اسرائیل:

اسی دور کی ایک سورت بنی اسرائیل ہے جس کا دوسرا نام اسراء ہے اور یہ سورت واقعہ معراج کے بعد فورا نازل ہوئی، اس میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

﴿سُبحـٰنَ الَّذى أَسر‌ىٰ بِعَبدِهِ لَيلًا مِنَ المَسجِدِ الحَر‌امِ إِلَى المَسجِدِ الأَقصَا...١﴾... سورةالإسراء

"پاک ہے وہ ذات جو اپنے بندے کو ایک رات میں مسجدِ حرام سے مسجدِ اقصیٰ لے گیا۔"

سیرت نگاروں اور مفسرینِ کرام نے مسجدِ ھرام سے مسجدِ اقصیٰ تک کے سفر کو "اسری" کا نام دیا ہے اور مسجدِ اقصی سے آسمانوں اور اس سے آگے تک کے سفر کو "معراج" کے نام سے موسوم کیا ہے۔ معراج کی تفصیل احادیث اور سیرت کی کتابوں میں درج ہے اور علمائے کرام کا متفقہ فیصلہ ہے کہ معراج کا منشکر شخص کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔

سورۃ یس: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب ہجرت کے ارادہ سے گھر سے نکلے اور کفار نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر کا محاصرہ کیا ہوا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورۃ یس پڑھ کر ان پر مٹی پھینکی تھی۔ یہ سورۃ ہجرت سے کچھ قبل نازل ہوئی تھی۔ احادیث میں اس سورت کے بہت فضائل بیان ہوئے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سورت کو قرآنِ پاک کا دل قرار دیا ہے۔ (ابوداؤد، نسائی) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بھی فرمان ہے کہ "میری خواہش ہے کہ میری امت کے ہر فرد کو سورہ یس یاد ہو۔"

سورۃ انعام

یہ سورۃ مکہ معظمہ کے آخری دور میں نازل ہوئی اور بتمامہ یکبارگی نازل ہوئی۔ جمہور مفسرین کے نزدیک یہ پوری سورت مکی ہے۔ (تفسیر ابن کثیر ج 2 ص 122)

اس سورت میں خاص خاص جو چیزین بیان ہوئی ہیں، یہ ہیں:

1۔ شرک کا بطلان اور عقیدہ توحید کی دعوت

2۔ کفار کی تردید، جو وہ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے تھے۔

3۔ تو ہمات جاہلیت کی تردید

4۔ اخلاقِ حسنہ کی تلقین و تعلیم

5۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور مسلمانوں کو تسلی

6۔ منکرین اور مخالفین کو سخت تنبیہ

مدنی سورتوں کا دور اول از سئہ 1 ہجری تا سئہ 5 ھ

مکی دور کے بعد اب مدنی سورتوں کی تفصیل اور پس منطر پیشِ خدمت ہے۔ مدنی دور کی سورتوں کا دورِ اول سئہ 1 ہجری تا سئہ 5 ہجری ہے۔ اس دور میں جو سورتیں نازل ہوئیں اُن کا خلاصہ اور مرکزی موضوع اور بعض سورتوں کا پس منظر مختصرا درج ذیل ہے۔

نمبر شمار سورت سنِ نزول تقریبا خلاصہ اور مرکزی موضوع

1 المطففین سئہ 1 ہجری تفصیل مکی دور کی سورتوں میں بیان ہو چکی ہے

2 العنکبوت سئہ 1 ہجری //

3 الرعد سئہ 1 ہجری //

4 البقرہ سئہ 2 ہجری اسلامی دعوت کا جدید مرحلہ، منافقین اور بنی اسرائیل کے حالات، اسلامی شریعت کے بیشتر مسائل، تحویلِ قبلہ، حج، روزہ، زکوۃ، طلاق، نکاح، رضاعت، تقریبا ہر نوع کے مسائل

5 الانفال سئہ 2 ہجری یا 3 ہجری غزوہ بدر، مسلمانوں کی نصرت، کافروں کی ریشہ دوانیاں، مسلمانوں کی بعض کمزوریوں پر نشاندہی، تقسیمِ مالِ غنیمت، قیدیوں کے احکامات، یہودیوں کی ریشہ دوانیاں، قانون، صلح و جنگ۔

6 آلِ عمران سئہ 2 تا 9 ہجری جنگِ بدر و احد کے حالات، اہل کتاب اور مومنین سے خطابِ عام، یہود و نصاری کی اعتقادی گمراہی، مسلمانوں کو بہترین امت بننے کی ہدایت، حضرت عیسی علیہ السلام اور مریم علیہ السلام کے تفصیلی حالات، بہت اللہ کی عظمت، سود خوری کی مذمت، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل، دعوت میں استقامت اور عزیمت کی تلقین، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرائضِ منصبی، بنی اسرائیل کا رسالت پر دلیل طلب کرنا اور اُن کو جواب

7 احزاب سئہ 5 ہجری غزوہ خندق، منافقین، مشرکین، یہودیوں کی ریشہ دوانیاں۔

8 نساء سئہ 2 تا 5 ہجری مسائل کا بیان، صلوۃِ خوف، محرمات کا بیان، امورِ خانہ اور ازدواجی زندگی سے متعلق ہدایات، نشہ کی حالت میں نماز نہ پڑھنے کی ہدایت، تیمم کا بیان، یہودیوں کی ریشہ دوانیاں، مسلمانوں کو جہاد کی ترغیب، کفار کے ساتھ جنگی اقدامات کرنے کی ہدایت اور دیگر احکامات

9 الحدید سئہ 2 یا 3 ہجری انفاق فی سبیل اللہ کی تلقین، مالی قربانی کی ہدایت، مسلمانوں کو اہلِ کتاب کی پیروی نہ کرنے کی تلقین، صدیق اور شہید کا عنداللہ مقام، دنیا کی طرف عدم رغبت کی تلقین

10 محمد سئہ 1 یا 2 ہجری مسلمانوں کو جنگ کے لیے آمادہ کرنا، اس سورۃ کا نام "قتال" بھی ہے۔

11 طلاق سئہ 1 یا 2 ہجری سورتوں کے متعلق ہدایات اور عائلی قوانین

12 البینہ اختلاف مشرکین اور اہل کتاب کی ہٹ دھرمی اور ان کا انجامِ بد، مومنین کا انجام خوش

13 الحشر سئہ 4 ہجری یہودیوں کے ساتھ جنگی کاروائیاں، ان کی فتنہ پروری اور ریشہ دوانیاں، مقبوضہ اراضی کے بارے میں ہدایات، منافقین کی ریشہ دوانیاں۔

14 الحج اختلاف حج کے متعلق بیشتر مسائل

15 التغابن مکی ہے یا پھر سئہ 1 یا 2 ہجری ایمان اور آخرت کی دعوت، دنیا کی بے ثباتی، آخرت کی ترغیب، انسانوں کی تقسیم و تخلیق

16 الصف سئہ 3 یا 4 ہجری ایمان اور اخلاص کی دعوت، کمزور ایمان والوں اور منافقین کو تنبیہ، میدانِ جنگ میں جنگی پوزیشن مستحکم بنانے کی ہدایت

مدنی دور کی بعض سورتیں اور احکامات

مدنی دور میں جو سورتیں نازل ہوئیں ان میں سے مکی سورتوں کے مقابل پس منظر کی بجائے احکامات زیادہ ہیں۔ ان میں سے چند ایک مشہور سورتوں میں جو احکامات بیان ہوئے ہیں ان کی فہرست درج ذیل ہے:

احکام سورۃ البقرۃ:

سورۃ البقرۃ قرآن مجید کی سب سے طویل سورت ہے اور اس میں اسلامی شریعت کے بیشتر مسائل آ گئے ہیں۔ بہت مسائل ایسے ہیں جو اس سورۃ میں آنے سے رہ گئے ہیں، اس میں مندرجہ ذیل احکام کا ذکر ہوا ہے:

1۔ تحویلِ قبلہ کا حکم 2۔احکامِ رمضان المبارک 3۔اکلِ حلال کی ترغیب 4۔ حرام اور رشوت کی حرمت 5۔قصاص اور دیت 6۔وصیت 7۔آدابِ حج 8۔حکمِ قتال 9۔آدابِ مسجدِ حرام 10۔ محرم مہینے 11۔ انفاق فی سبیل اللہ 12۔حج اور عمرہ 13۔احصار کا حکم 14۔احرام میں رخصت 15۔حج تمتع اور قران 16۔فدیہ کے روزے 17۔حج کے مہینے 18۔ محرماتِ حج 19۔ حج کرنے کا طریقہ 20۔ حرمتِ خمر کی ابتداء 21۔ یتامی کی اصلاح 22۔ مشرکہ سے نکاح حرام ہے۔ 23۔ حیض کے احکامات 24۔ آدابِ خلوت 25۔ قسم کا طریقہ 26۔ ایلاء کا حکم 27۔ عدت طلاق 28 رجعت کا حکم 29 اقسام طلاق 30 مہر اور اس کے احکام 31 طلاق مغلظہ 32۔ رضاعت کا حکم 33۔ عدت وفات 24۔ نفقہ کا حکم 35۔ صلاۃ وسطی 36۔ نماز خوف 37۔ سود کی حرمت کا حکم 38۔ قرضہ کا حکم 39۔ قانونِ شہادت اور کتابت

یہ سورۃ البقرۃ کے احکامات کے چند ذیلی عنوانات ہیں ان کے تحت ہزاروں مسائل اور احکامات ہیں۔

احکام سورۃ الحج:

سورۃ الحج کے کم و بیش نصف میں اللہ تعالیٰ نے طواف کا طریقہ، حج کا طریقہ، قربانی کے جانور، اور ان کے ذبح کا طریقہ، ان کا گوشت کون کون کھا سکتا ہے؟ غرضیکہ حج اور قربانی کے متعلق بیشتر احکامات کا بیان فرمایا ہے۔

احکام سورۃ انفال:

سورۃ انفال میں یہ حکم ہیں:

1۔ مالِ غنیمت کے علاوہ مسلمانوں کو طریقہ جنگ کی بھی تعلیم دی گئی ہے۔

2۔ جہاد اور قتال کے لیے رغبت دلائی گئی ہے۔

3۔ مسلمانوں کو جنگ میں ثابت قدم رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔

4۔ قیدیوں کے ساتھ کیا معاملہ کرنا چاہئے؟

5۔ عورتوں کے مہر کی ادائیگی

6۔ بیوقوفوں کو ان کا مال ان کے سپرد نہ کرنے کی تلقین اور اس کی آخری حد۔

7۔ وارثوں کے حصے

8۔ زنا ثابت کرنے کے لیے چار گواہوں کی شرط اور زنا کرنے والے کو حبسِ دوام، یہ حکم بعد میں کوڑوں اور رحم کی سزا میں تبدیل کر دیا گیا۔

9۔ عورتوں کا زبردستی وارث بننے اور ان کو معلق رکھنے کی حرمت

10۔ عورتوں کے ساتھ حسنِ سلوک کی تلقین

11۔ محرماتِ نکاح

12۔ مہر اور اس کے احکامات

13۔ نان و نفقہ کے احکامات

14۔ تجارت کے علاوہ دوسرے باطل طریقوں سے مال حاصل کرنے کی حرمت

15۔ بدکردار عورتوں کے ساتھ کیا سلوک کرنا چاہئے؟

16۔ حکم بنانے کا طریقہ

17۔ نماز کی حالت میں نشہ کی حرمت، حرمتِ خمر کے لیے دوسری منزل

18۔ اجازتِ تیمم

19۔ سلام کرنے کا طریقہ

20۔ مشرکین کے قتل کرنے کا حکم اور صلوۃ خوف کی کیفیت

21۔ احکام قتل اور دیت

22۔ کفارہ قتل کا حکم

23۔ سفر میں قصر صلوۃ کا حکم اور صلاۃ خوف کی کیفیت

24۔ حالت سفر میں وقت پر نماز پڑھنے کا حکم

25۔ خلع کے بارے میں حکم

26۔ ادائیگی شہادت

سورۃ الاحزاب:

اس سورت میں مندرجہ ذیل مسائل پر روشنی ڈالی گئی ہے:

1۔ متبنی بیٹے کے حکم میں نہیں ہے 2۔ ازواج النبی صلی اللہ علیہ وسلم امہات المومنین ہیں 3۔ ظہار کا مسئلہ 4۔ خیار 5۔ طلاق قبل وطی 6۔ عدت 7۔ محرماتِ نکاح 8۔ پردے کے احکامات 9۔ درود شریف کا حکم

مدنی سورتوں کا دورِ آخر سئہ 6 تا 10 ہجری

نمبر شمار سورت سنِ نزول تقریبا خلاصہ اور مرکزی موضوع

ا الممتحنہ سئہ 6 ہجری حضرت حاطب بن ابی بلتعہ رضی اللہ عنہ کو جنگی راز ظاہر کرنے پر تنبیہ، مسلمان مردوں اور مکہ میں ان کی کافر بیویوں میں مکمل تفریق کا حکم، مسلمان عورتوں کو اسلامی ہدایات

2 النور سئہ 5 یا 6 ہجری احکامِ زنا، واقعہ افک، پردے کے احکامات، لونڈی اور غلاموں کے احکامات، مومنین کے صفات، منافقین کی ریشہ دوانیاں اور ان کے صفات۔

3 المنافقون سئہ 5 یا 6 ہجری منافقین کے عزائم پر آگاہی اور ان کی بد اطواریاں، ان کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے؟

4 المجادلہ سئہ 6 ہجری احکاماتِ ظہار، کفار کی ریشہ دوانیوں پر تنبیہ، مسلمانوں کو اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کی تعلیم اور دنیا اور آخرت کے بارے میں بیان

5 الحجرات 9 ہجری مسلمانوں کو معاشرتی آداب، خصوصا رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں تعلیم، اگر مسلمانوں میں آپس میں کچھ ناگواری ہو جائے تو کیا طرزِ عمل اختیار کیا جائے؟ آپس کے امتیازات ختم کرنے کی تلقین، برائیوں سے بچنے کی تعلیم اور فاسقوں کے ساتھ کیا برتاؤ کیا جائے؟

6 التحریم سئہ 7 یا 8 ہجری حرام اور حلال کی حد بندی خدا کی طرف سے ہے۔ ازواجِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں نبی کا مقامِ عظیم، مومنین کو تقوے اختیار کرنے کی ترغیب، کفار اور منافقین کے ساتھ شدت اختیار کرنے کی ہدایت، حضرت لوط علیہ السلام، حضرت نوح علیہ السلام اور فرعون کی ازواج کے بارے میں بیان

7 الجمعہ سئہ 7 ہجری اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء، یہودیوں کے حالات اور نماز جمعہ کے بارے میں ہدایت

8 الفتح سئہ 7 ہجری صلح حدیبیہ پر فتح مبین کی خبر، نصرتِ الہی کے وعدے ، عہد پر قائم رہنے کی تلقین، مومنین کا انجام خوش اور کفار کا انجام بد

9 المائدہ سئہ 3 تا 7 ہجری اسلامی شریعت کے بیشتر مسائل، بنی اسرائیل اور کفار کے حالات

10 التوبہ سئہ 9 ہجری غزوہ تبوک کے حالات، منافقین اور بعض مومنین کے حالات ، اسلامی شریعت کے متعدد مسائل

11 النصر سئہ 10 ہجری مکمل کامیابی کے مناظر، وصال مبارک کی طرف اشارہ

(جاری ہے)

سیرت کانفرنس


جامعہ شاہ شہید بالا کوٹ رحمۃ اللہ علیہ (زیر تعمیر) کے زیر اہتمام

ستیانہ بنگلہ میں 20-21 ربیع الاول بروز جمعہ ، ہفتہ

سیرت سید الاولین والآخرین رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس، زیر صدارت حضرت العلام استاذ الاساتذہ، شیخ الاسلام حافظ محمد گوندلوی زید مجرہ منعقد ہو رہی ہے، مفصل پروگرام کا انتظار فرمائیے۔ المعلن: محمد عفی عنہ عرف عائش محمد ناظم جامعہ شاہ شہید بالا کوٹ

چک نمبر 266 گ،ب صدر دفتر بنگلہ، فیصل آباد، فون نمبر 16