روپرٹ مردوخ ’شہنشاہ عالم!‘

دنيا ميں اس وقت زمينوں كى بجائے ذہنوں پر حكومت كى جاتى ہے اور ابلاغى قوت كے بهر پور استعمال سے افراد اور حكومتوں كى كايا پلٹى جاتى ہے-اس ابلاغى قوت كا بهرپور استعمال جس طرح يہودى كرتے ہيں، افسوس كہ مسلمانوں كو اس كا ادراك وشعور نہيں-دنيا كے مالدار لوگ اگر مسلمان ہيں تو ان كى دولت سے بهى فائدہ غير مسلم ہى اُٹهاتے ہيں جو صرف تحفظ كے نام پر يورپى بنكوں ميں پڑى گلتى سٹرتى ہے جس سے يا تو مغربى معيشت ترقى كرتى ہے يا پهر اس دولت كو امن عالم كو درپيش خطرہ كے نام پر منجمد كركے ہضم كرليا جاتا ہے- دوسرى طرف روپرٹ مردوخ نامى شخص نے اپنى دولت كا بامقصد استعمال كركے ايك عظيم مثال قائم كى ہے- ايسى عظيم الشان ابلاغى قوت كا مالك شخص اپنے ذرائع ابلاغ كے ذريعے دنيا كو تصوير كا جو رخ دكهانا اور جن نظريات كو لوگوں كے ذہنوں ميں اُتارنا چاہتا ہے، اس ميں كامياب ہوجاتا ہے- عام لوگ تو ايك طرف، پڑهے لكھے لوگ اور اہل دانش حضرات بهى معلومات كے جس پہلو سے آگاہ ہوتے ہيں، اپنے فكر وفلسفہ كى تشكيل وتعمير اسى بنياد پر كرتے ہيں- اس اعتبار سے روپرٹ مردوخ واقعتا ايك شہنشاہ ہے جو ذہنوں پر حكومت كرتا ہے- يہودى قوم كے اس نامور سپوت كى ابلاغى قوت كى ايك جهلك ملاحظہ كريں اور پردئہ تخيل ميں اندازہ لگائيں كہ ابلاغ كے ہتهيار كو كيسے كيسے استعمال كيا جاتا اور من مانے نتائج كيسے حاصل كيے جاتے ہيں- مسلم عوام كى ترجيحات تبديل كرنے كے لئے ’سافٹ پاور‘ ميں ابلاغى قوت كا استعمال سرفہرست ہے-اس دور ميں ابلاغ كا يہ ہتهيار نہ صرف اختيار اور شہرت عطا كرتا ہے بلكہ دولت كے انبار بهى اپنے ساتھ لاتا ہے- كاش كہ مسلمانوں كو اللہ كى دى ہوئى نعمتوں كو اپنے لئے استعمال كرنے كا ہى شعور حاصل ہوجائے- (حسن مدنى)


73 سالہ روپرٹ مردوخ دنيا بهر ميں 175/ اخبارات كے مالك ہيں، ان كے متعدد ٹى وى چينل بهى چل رہے ہيں-آئيے ان كى ابلاغى سلطنت كى ايك جهلك ملاحظہ كريں:

دنيا بهر ميں پهيلا ہوا مضبوط ابلاغى نيٹ ورك:
برطانيه: برطانيہ كے ذرائع ابلاغ پر ان كا قبضہ واختيار سب سے مضبوط ہے، جہاں پر ان كا ’سكائىSky ٹى وى‘ چينل ہے جس كے برطانيہ اور آئر لينڈ ميں 66 لاكھ ناظرين ہيں- مردوخ نے 1969ء ميں ’دى سن‘ اور ’نيوز آف دى ورلڈ‘ خريدے- ’دى ٹائمز‘ اور ’سنڈے ٹائمز‘ 1981ء ميں خريدے اور ان كى سركوليشن ايك كروڑ تك ہے جو كل ماركيٹ كا 30 فيصد ہے اور ہاوٴس آف لارڈز كى طرف سے كميونى كيشن بل پاس ہونے كے بعد وہ ’چينل 5‘ كے 20 فيصد حصص خريد سكتے ہيں-

امريكه ميں انہوں نے ٹى وى چينل اور اخبارات خريدنے كے لئے اپنى شہريت بهى بدل لى- معروف فلم پروڈكشن ہاوٴس ٹويٹنتھ سنچرى فاكس 1985ء ميں 57 كروڑ 50 لاكھ ڈالر ميں خريدا اور اس ادارے نے ہى دنيا كى سب سے كامياب فلم ’ٹائى ٹينك‘ بنائى- امريكہ ميں ان كا ’فاكس نيوز‘ كيبل نيوز چينل بهى ہے جس نے امريكہ كے مقبول چينل ’سى اين اين‘ كو بهى شكست دے دى- اس كے علاوہ ’فاكس ٹى وى‘ ہے جو امريكہ كا چوتها بڑا ٹى وى نيٹ ورك ہے- اس چينل نے سمپنز اور جوئے مليئر جيسے مقبول شو پيش كئے- اس كے علاوہ امريكہ ميں ان كا ’ہارپر كولنز‘ كے نام سے ايك پبلشنگ ہاوٴس ہے جس كا شمار دنيا كے چند بڑے پبلشنگ ہاوٴسز ميں ہوتا ہے، اس پر انہوں نے 80 كروڑ ڈالر خرچ كئے-

اٹلی ميں ان كے ٹى وى چينل كى اجارہ دارى ہے جہاں پر اُنہوں نے 83 كروڑ 90 لاكھ ڈالر كاسيٹلائٹ ٹى وى ’ٹيلى پوى‘ خريدا- اس كے علاوه انہوں نے اٹلى ميں ہى ’سٹريم‘ جسے سكائى اٹاليہ بهى كہتے ہيں قائم كيا جس كے 20 لاكھ ناظرين ہيں-

چين ميں انہوں نے 2001ء ميں ’سٹار ٹى وى‘ كے قيام كى اجازت حاصل كى- يہ چينل گوانڈانگ صوبے ميں قائم كياجائے گا اور ايك اندازے كے مطابق اس چينل كے چار كروڑ دس لاكھ ناظرين ہوں گے- ياد رہے كہ چين ميں سركارى طور پر كيبل ٹى وى نہيں ہے-

بهارت ميں ان كى سلطنت ميں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جہاں ان كا’سٹار ٹى وى‘ نمبر ون تفريحى پليٹ فارم ہے جو 11 چينلوں پر دلچسپ پروگرام پيش كررہا ہے-

آسٹريليا تو مردوخ كى پرانى شكارگاہ ہے جہاں پران كاٹى وى چينل ’فاكس ٹيل‘ سب سے بڑے نيٹ ورك كے پچيس فيصد كو كنٹرول كررہا ہے- آسٹريليا ميں ان كا اخبار ’دى آسٹريلين‘ شائع ہوتا ہے- وہ آسٹريليا ميں تمام اخبارات كے پچاس فيصد كو كنٹرول كررہے ہيں- آسٹريليا ميں ان كا ’فاكس سٹوڈيوز‘ كے نام سے ايك بہت بڑا پروڈكشن ہاوٴس ہے جس سے دى ميٹركس،سيكولرز مشن،امپوسيبل2 اور سٹار اورز،ايسى سوڈچ جيسى فلمیں عكس بند كى گئيں- يہ سٹوڈيو آسٹريليا كے خوبصورت شہر سڈنى ميں بنايا گيا ہے-

جاپان ميں ’سكائى پرفيك ٹى وى‘ كے نام سے ايك ٹى وى چينل ہے جو اس پے ٹى وى نيٹ ورك كے 1ء8 فيصد كو كنٹرول كرتا ہے- ايك اندازے كے مطابق اس كے 34 لاكھ ناظرين ہيں-

ابلاغى سلطنت كى توسيع
مردوخ نے ترقى كى منازل بڑى تيزى سے طے كرلى ہيں- سال 2003ء ان كے لئے بہترين تها- بهارت ميں وزارتِ اطلاعات و نشريات نے وہ نظام بدل ديا جس كے تحت سٹار ٹى وى كى اشتہارات كى آمدنى ميں كمى ناگزير تهى،دوسرى طرف برطانيہ ميں ہاوٴس آف لارڈ نے كميونى كيشن بل پاس كيا جس كے بعد چينل فرى چلانے كى راہ ہموار ہوگئى- امريكہ ميں ’فيڈرل كميونى كيشن كميشن ‘نے ايك بل پاس كيا جس كے باعث ايك ہى جگہ پر اخبارات ، ٹيلى ويژن اور ريڈيو كى ملكيت پر پابندى ختم ہوگئى- مردوخ نے ہيوز اليكٹرانكس كے ساتھ ايك معاہدہ كيا جس كے بعد وہ ڈائريكٹر ٹى وى كے 34 فيصد حصص كے مالك بن جائيں گے اور اس طرح امريكہ ميں ايك بڑا سيٹلائٹ ٹى وى پليٹ فارم مل جائے گا اور ايك كروڑ دس لاكھ ناظرين تك اپنى نشريات پہنچا سكيں گے-

مردوخ كو ’باس آف دى ورلڈ‘ كہا جاتا ہے- 73 سالہ يہ خوبصورت شخصيت تقريبا سات ارب ڈالر كى مالك ہے اور دنيا بهر ميں ان كے 175/ اخبارات ہيں- بے شمار ٹى وى چينلز كے بهى مالك ہيں- ٹوينتہ سنچرى فاكس كے نام سے ايك بہت بڑا فلم سٹوڈيو ہے جہاں ان كى فلم ٹائى ٹينك بنى، اس فلم نے دو ارب ڈالر سے زائد كا بزنس كيا ہے، فاكس نيوز بهى انہى كا چينل ہے جو امريكہ ميں نمبر ون كيبل نيوز چينل ہے-

بهارت ميں مردوخ كى سلطنت ميں دن بدن وسعت آرہى ہے-جہاں پر اُنہوں نے 1993ء ميں 25 كروڑ 50 لاكھ ڈالر كے عوض سٹار ٹى وى كے 46 فيصد حصص خريد كر اپنى سلطنت كى ابتدا كى- اس كے بعد وہ سٹار ٹى وى كے سو فيصد حصص اور كيبل كمپنى ہاپتهاوے كے 26 فيصد حصص كے مالك بن گئے-

مردوخ اپنے اس ميڈيا كے ہتهيار كو سياست دانوں اور سياسى پارٹيوں كى حمايت ميں استعمال كرنے ميں بهى مشہور ہيں- برطانيہ ميں يہ ماگريٹ تهیچر كے حامى ہيں، انہوں نے ٹونى بلير كى بهى حمايت كى، امريكہ ميں يہ جارج ڈبليو بش كے حامى ہيں اور عراق كے خلاف جنگ كو اخلاقى طور پر درست تصور كرتے ہيں اور كہتے ہيں كہ يہ جنگ اس لئے لڑى جارہى ہے كہ تيل كى قيمت 20 ڈالر فى بيرل تك كم ہوجائے گى- چين ميں اُنہوں نے سٹار ٹى وى كى اجازت حاصل كى، اس سے قبل كيبل چينل فونيكس ميں ان كے 34 فيصد كے حصص تهے-

ابلاغى قوت كا استعمال
1994ء ميں جب وہ پہلى دفعہ بهارت گئے تو اثرورسوخ كے حوالے سے شہرت ان سے پہلے ہى بهارت پہنچ چكى تهى- فٹ بال كے طور پر مردوخ اس وقت كے بهارتى وزيراعظم نرسيما راوٴ سے بهى ملے اور انہيں قيمتى تحائف پيش كئے- اس ملاقات ميں شامل ايك اہم شخصیت كے مطابق نرسيما راوٴ نے مردوخ سے كہا كہ ميں اُميد ركهتا ہوں كہ مجهے اقتدار سے ہٹانے يا اس ملك كى سياست ميں مداخلت كرنے كے حوالے سے آپ كا كوئى پروگرام نہيں ہوگا-

برطانوى اخبار ڈى گارڈين نے مردوخ كے بارے ميں لكها ہے كہ اگر روپرٹ مردوخ كسى كو بناتا ہے تو اس كا سياسى مستقبل ختم بهى كرديتا ہے-

مثال كے طور پر 1975ء ميں آسٹريليا كے گوف وٹلام كے خلاف مردوخ نے آسٹريليا ميں ہى اپنے اخبار ’دى آسٹريلين‘ كے ذريعے مہم چلائى اور لكهاكہ گوف آسٹريليا كے خلاف ہے- اس مہم كا ہى نتيجہ تها كہ عام انتخابات ميں ليبر پارٹى كو شكست ہوگئى- آسٹريليا ميں مردوخ كے اثرورسوخ كا اندازہ اس بات سے لگايا جاسكتا ہے كہ وہاں پركوئى غير ملكى كمپنى كو كسى ٹى وى سٹيشن ميں پندرہ فيصد حصص سے زائد يا كسى بڑے اخبار كے پچيس فيصد حصص سے زائد ملكيت كى اجازت نہيں- ليكن مردوخ نے اسى سال لابنگ كركے اس قانون كو تبديل كرا ديا اور وہاں پر اب ايك نيوز كارپوريشن پچاس فيصد اخبارات كو كنٹرول كرتى ہے- ٹيلى ويژن نيٹ ورك بهى خريد سكتى ہے، اس كى نيوز كارپوريشن كى آمدنى 1951ء ميں صرف پچاس ہزار ڈالر تهى-

مردوخ كى شخصیت اور دولت
اب اس شخص نے جو ترقى كى ہے اس كے بارے ميں ٹائم ميگزين نے لكها ہے كہ امريكہ ميں يہ چوتها طاقتور اور بڑا آدمى ہے- اس كى نيوز كارپوريشن كى آمدنى 2002ء ميں پندرہ ارب ڈالر تهى مردوخ كے پاس بے شمار ہيرے بهى ہيں- مردوخ كے بارے ميں كہا جاتا ہے كہ وہ خطرات سے نہيں ڈرتا بلكہ يہ زيادہ مناسب ہے كہ وہ خطرات سے كھیلتا ہے بعض ايسے كام جو عام آدمى شروع كرتے كئى بار سوچتا ہے، يہ شخص اس كو آسانى سے كرليتا ہے-

مردوخ ہميشہ بڑا اور مستقل فائدہ سوچتا ہے- اس نے 1985ء ميں اپنى شہريت محض اس لئے تبديل كرلى كہ امريكہ ميں غير ملكيوں پر جو ٹى وى چينل قائم كرنے كى پابندى تهى، اس كى زد ميں نہ آئے چنانچہ اُنہوں نے 1985ء ميں امريكہ ميں ميٹرو ميڈيا ٹى وى سٹيشن خريد ليا-

امريكہ اور برطانيہ ميں مردوخ كو ايك طاقتور ترين شخص سمجھا جاتا ہے اور ان كے بارے ميں مشہور ہے كہ يہ ناقابل يقين كام كرنے كے ماہر ہيں- انہوں نے جب امريكہ ميں فوكس ٹى وى شروع كيا تو پہلے سے قائم ٹى وى چينلز كو پیچھے چهوڑ گئے- برطانيہ ميں اُنہوں نے ٹى وى ٹائمز كى قیمت انتہائى كم كردى اس كانتيجہ يہ نكلا كہ ان كا حريف اخبار جس كى سالانہ آمدنى 1993ء ميں 6 كروڑ سٹرلنگ پونڈ تهى، كم ہوكر 1996ء ميں صرف 10 لاكھ پونڈ رہ گئى-1

 


 حوالہ جات

1. ’نوائے وقت‘ لاہور … سنڈے ميگزين : 25/ جولائى 2004ء