دنيا ميں اس وقت زمينوں كى بجائے ذہنوں پر حكومت كى جاتى ہے اور ابلاغى قوت كے بهر پور استعمال سے افراد اور حكومتوں كى كايا پلٹى جاتى ہے-اس ابلاغى قوت كا بهرپور استعمال جس طرح يہودى كرتے ہيں، افسوس كہ مسلمانوں كو اس كا ادراك وشعور نہيں-دنيا كے مالدار لوگ اگر مسلمان ہيں تو ان كى دولت سے بهى فائدہ غير مسلم ہى اُٹهاتے ہيں جو صرف تحفظ كے نام پر يورپى بنكوں ميں پڑى گلتى سٹرتى ہے جس سے يا تو مغربى معيشت ترقى كرتى ہے يا پهر اس دولت كو امن عالم كو درپيش خطرہ كے نام پر منجمد كركے ہضم كرليا جاتا ہے- دوسرى طر مزید مطالعہ
﴿وَما نَقَموا إِلّا أَن أَغنىٰهُمُ اللَّهُ وَرَسولُهُ مِن فَضلِهِ...٧٤﴾... سورة التوبةان منافقوں نے صرف اس بات کا انتظام لیا ہے کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے (اللہ) کے فضل سے انہیں غنی بنا دیا۔تمہیدی گزارشات:چند روز قبل ایک مولوی صاحب نے مندرجہ بالا آیت کریمہ سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ مالدار بنانا اللہ اور اس کے رسول دونوں کے اختیار میں ہے کیونکہ عربی قواعد کے مطابق جس طرح لفظ ''اللہ'' ''اغنٰی'' کا فاعل ہے اسی طرح ''رسولہ'' بھی، گویا غنیٰ اور فقر جس طرح اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے، اسی مزید مطالعہ