اتحاد، اتفاق، وحدت اور یکجہتی بڑے مؤثراورمعنیٰ خیز الفاظ ہیں۔ ان کا ایک مفہوم تو قرآن وسنت میں بیان ہوا ہے، تودوسری طرف ان کا ایک مفہوم عوام میں بھی رائج ہے۔ زیر نظر مضمون میں دونوں میں فرق پیش کرنے کے بعد،اتحاد کا اصل مفہوم اور اسکے ثمرات کا ذکر کیا جائے گا۔ ان شاء اللّٰہ'اتحاد' کا عوامی مفہوماتحاد کا عوامی یا رائج مفہوم جسے میڈیا اور امن کمیٹیوں کے ذریعےپھیلایا جاتا ہے، یہ ہے کہ کسی کا نظریہ یا عقیدہ قرآن وسنت کی تعلیمات سے سو فیصد بھی مخالف ہو، وہ اس کا کھل کر پرچار کرے جبکہ کسی دوسرے کے نظری مزید مطالعہ
'فتنہ 'کہنے کو تو ایک چھوٹا سا لفظ ہے مگر اپنے اثرات اور مفہوم کے اعتبار سے بہت گہرا ہے۔ فتنہ گھر بار اور اہل و عیال میں بھی ہو سکتا ہے،ملک اور روئے زمین پر بھی۔ اس لیے اس کے مفہوم کو جاننا، اس کی وسعت کو سمجھنا اور اس سے بچنے کی تدابیر کرنا اور فتنہ آ جانے کی صورت میں محتاط طرزِ عمل اپنانا انتہائی ضروری ہے۔'فتنہ' لغت کے آئینے میںلغوی طور پر فتنہ کے معنی ہیں: امتحان اور آزمائش۔ اس بھٹی کو بھی فتنہ کہتے ہیں جس میں سونے چاندی کے میل کچیل کو علیحدہ کیا جاتا ہے۔ گویا کہ آزمائش کے لمحات سے گزر کر مزید مطالعہ
كسی بھی کامیاب ملك یا علاقے كی دو خصوصیات ہوتی ہیں:1 ۔امن 2 ۔ خوش حالیدنیا نے ترقی و عروج كی جس قدر بلندیوں كو چھوا تو بالآخر انہی دو چیزوں كو بنیاد تسلیم كیا، اور ترتیب بھی یہی ركھی كہ پہلے امن، پھر خوش حالی۔ خوش حالی اوروسائل كی بہتات ہو مگر لوگ لڑ لڑ كر مرتے رہیں تو وہ آسودہ حالی بھی كسی كام نہیں آتی۔ كسی بھی معاشرے اور ملك میں امن اوّلین ترجیح ركھتا ہے۔ اس لیے تو سیّدنا ابراہیم نے اپنی اہلیہ اور لختِ جگر كو بے آب و گیاہ علاقے میں آباد كرتے ہوئے جو دعا مانگی تھی ،اس میں یہ بھی تھا كہ ﴿رَبِّ مزید مطالعہ
قرآن مجىد كى سورتوں کے ناموں كو اکثر لوگ جانتے ہیں مگر کچھ ایسی آیات بھی ہیں جن کے مفسرین نے نام رکھے ہیں اور وہ تفسیر کرتے ہوئے ان کے باقاعدہ نام لیتے ہیں۔ اور آىات كے نام ركھے بھى جاسكتے ہىں جىسا كہ بعض آیات کے نام نبی کریمﷺ اور صحابہ کرام سے بھی ثابت ہیں۔عربى تفاسىر كے مطالعے كے دوران مىں ان آىات كا نام لىا جاتا ہے مگر ان كا علم نہ ہونے كى وجہ سے فہم مىں خلا رہ جاتا ہے۔ اسی ضرورت کے تحت وہ آیات پیش کی جاتی ہیں جن کے نام مفسرین کے ہاں متداول ہیں اور ساتھ ہی ان آیات کے سببِ نزول ،مختصر مزید مطالعہ
اس عنوان کے تحت نہ تو آپﷺکی عبادات کے مکمل احوال بیان کیے جاسکتے ہیں اور نہ روز مرہ کے اذکار ذکر کیے جاسکتے ہیں کیونکہ اس کے لیے بہت سے صفحات درکار ہیں۔ یہاں تو بس آپﷺ کے روزانہ کے معمولات کا ایک سرسری سا خاکہ سامنے رکھنا مقصود ہے کہ آپﷺکون سا کام کس وقت اور کتنے دورانیے میں کیا کرتے تھے جس کے سلسلے میں راقم نے آپ ﷺ کے اقوال وافعال کو پیش نظر رکھا ہے۔ اس کی تفصیل یہ ہے: تہجد کے لیے اُٹھنا حسبِ ذیل روایات کو سامنے رکھیں تو اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ آپﷺرات کی آخری تہائی سے پہلے بیدار ہو جایا کرت مزید مطالعہ
اسلام اللّٰہ تعالیٰ کا پسند فرمودہ دین ہےجس میں انسانی زندگی کےہر پہلو کے متعلق بیش قیمت تعلیمات وتفصیلات اور ہمہ نوعیت کی خوبیاں موجود ہیں۔ یہ اسلام اپنی اتم اور اکمل صورت میں قرآن وسنت میں محفوظ ہے۔ تاہم اس کی یہ عظمتیں اس امر کی کامل ضمانت نہیں کہ واقعتاً یہ عظیم دین لوگوں کی اکثریت کو قبول بھی ہو۔ آج دنیا بھر میں اسی عظیم دین اور اس کو لانے والے پیغمبر ﷺ...جو حقیقی معنوں میں محسن انسانیت ہیں ...کے بارے میں درجنوں اعتراضات او ر شبہات لوگوں کے ذہنوں میں ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے ، حتی کہ فی ز مزید مطالعہ
جب ہم عالمى سطح پر كفاركى پالىسىوں، اقدامات اور مسلمانوں كى صورتحال كا جائزہ لىتے ہىں تو كچھ نتائج نكھر كر ہمارے سامنے آتے ہىں، جو ىہ ہىں: 1. دنىا كے كسى بھى خطے مىں شورشوں، اندرونى خلفشاروں اور دہشت گردىوں كا تسلسل ہے تو وہ بلادِ اسلامىہ ہى ہىں۔ بلادِ غىر مىں آپ كو اىسا كوئى تسلسل نظر نہىں آئے گا۔ اىك آدھ واقعہ ہو جانا اور بات ہے۔ 2. عالمى سطح پر كوئى بھى قانون بنے ىا كوئى بھى اتحاد وجود مىں آئے تو اس سے فائدہ ہمىشہ كفار كو ملتا ہے اور نقصان ہمىشہ مسلمانوں كا ہوتا ہے۔ 3. مسلمان ہو مزید مطالعہ
نبیٔ کریمﷺ اپنے لیے وہی مقام اور مرتبہ پسند فرماتے تھے جو اللّٰہ نے آپ کو عطا کیا تھا۔ از حد محبت سے جنم لینے والے غلوّ کو آپﷺ نے اپنے لیے بھی پسند نہیں فرمایا، چہ جائیکہ کوئی آپ کے صحابہ یا اہل بیت کے متعلق غلو اور مبالغہ آرائی سے کام لے۔ غلو سے احتیاط کے متعلق چند فرامین نبویہ یہ ہیں: 1. بنو عامر کا وفد بارگاہِ نبوی میں حاضر ہوا تو شرکائے وفد نے بایں الفاظ عقیدت کے پھول نچھاور کیے: ’’آپ ہمارے سردار ہیں۔‘‘ آپﷺ نے فرمایا: ’’حقیقی سردار اللّٰہ تعالیٰ ہے۔‘‘ اُنہوں نے عرض کیا: ’’آپ ہم س مزید مطالعہ
مسلمانوں کی عملی زندگی میں سب سے زیادہ اور عبادات میں سے اہم اور مسلسل ادا کی جانے والی عبادت نماز ہے۔ اس لحاظ سے مسلمانوں کو اپنی عبادات میں بہت زیادہ واسطہ ائمہ کرام سے رہتا ہے۔ کیونکہ ان کی اقتدا میں نماز پڑھی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں ہم نے بچے کے کان میں اذان، پھر نکاح اور نمازِ جنازہ بھی ائمہ کے سپرد کیا ہوا ہے۔ جس قدر ائمہ کرام کی ضرورت زیادہ ہے، اسی قدر ائمہ اور ان کے نمازیوں میں فاصلے بھی زیادہ ہیں۔ دیکھا گیا ہے کہ دونوں ہی ایک دوسرے سے شکایت کناں رہتے ہیں۔ نماز لمبی یا چھوٹی ہونے، نمازوں کے مزید مطالعہ
علاماتِ قیامت کا فہم اور درستی احوال کی راہنمائینبی کریم ﷺکی بیان کردہ، قیامت کی کچھ علامات بڑی واضح ہیں۔ اُنہیں دیکھ کر قربِ قیامت کا یقین ہو جاتا ہے۔اُمت اپنے اپنے حساب، ماحول اور علم کے مطابق اُنہیں جان لیتی ہے۔ قدیم اور دور ِحاضر کے اربابِ علم نے علاماتِ قیامت کی مختلف اقسام بنا کر ان کی تفصیلات بیان کی ہیں۔ عموماً یہ سمجھا جاتا ہے کہ یہ علامات خاص خاص مواقع کے لیے اور بڑی محدود ہیں، جبکہ علامات کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ کچھ تو الفاظ کی صورت میں ہیں اور کچھ اشارات کی صورت میں۔ کچھ عبارتوں سے سم مزید مطالعہ