<p>عورت، نکاح میں ولی کی محتاج کیوں ہے؟</p>

قسط نمبر1قسط نمبر2(اس قسط میں قرآنی آیات سے اس مسئلہ کو واضح کیا گیا ہے، آئندہ اشاعت میں احادث کی روشنی میں اس پر بحث کی جائے گی)مسئلہ:عورت نکاح کرنے میں ولی کی محتاج کیوں ہے اور مرد محتاج کیوں نہیں؟جواب:اس سوال کا مختصر جواب یہ ہے کہ عورت ناقص عقل، کمزور فطرت، کوتاہ بین، دھوکہ فریب کھانے والی ہے جیسا کہ قرآن و حدیث اور تاریخ سے ثابت ہے۔ اِس واسطے وہ مرد کی محتاج ہے تاکہ وہ اس کو نقصان اُٹھانے سے بچائے اور یہ عورت کی ہمدردی اور خیر خواہی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ برخلاف اس کے مرد کاملِ عقل، طاق مزید مطالعہ

ضرورتِ قرآن اور اس كے فضائل

ضرورتِ قرآن:موجودات کی دو قسمیں ہیں، خالق اور مخلوق۔ایک مختار مطلق ہے اور دوسرا محتاج مطلق، ایک مجسمۂ کبر و غنیٰ اور دوسرا سراپا عجز و نیاز، ایک علیم و خبیر او دوسرا بے علم و نادان ۔ملائکہ، جنات او انسان سب مخلوقات میں سے افضل و اعلیٰ ہیں جن میں سے ملائکہ تو خود ہی اپنے ادنیٰ مبلغ علم کے معترف ہیں۔﴿سُبحـٰنَكَ لا عِلمَ لَنا إِلّا ما عَلَّمتَنا...٣٢ ﴾... سورة البقرة''یعنی اے اللہ تو پاک ہے، ہمیں تو اتنا ہی علم ہے جتنا تو نے ہمیں سکھایا۔''اور جنات اپنی کوتاہ بینی کا یوں اعتراف کرتے ہیں۔﴿وَأَنّا ل مزید مطالعہ

<p>عورت نکاح میں ولی کی محتاج کیوں ہے؟</p>

قسط نمبر 2 قسط نمبر1اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں نکاح کرنے کرانے کی نسبت مردوں کی طرف کی ہے اور نکاح کرانے کا حکم بھی مردوں کو دیا ہے۔1)﴿وَإِن خِفتُم أَلّا تُقسِطوا فِى اليَتـٰمىٰ فَانكِحوا ما طابَ لَكُم مِنَ النِّساءِ...٣﴾... سورة النساء''اور اگر تم یتیم لڑکیوں سے نکاح کرنے میں بے انصافی سے ڈرو تو اور من پسند عورتوں سے نکاح کر لو۔''2)﴿وَلا جُناحَ عَلَيكُم أَن تَنكِحوهُنَّ إِذا ءاتَيتُموهُنَّ أُجورَ&zwnj;هُنَّ...١٠﴾... سورة الممتحنة''یعنی مسلمان مہاجر عورتوں سے نکاح کرنے میں تم پر کوئی گناہ نہی مزید مطالعہ

<p>عورت نکاح میں ولی کی محتاج کیوں ہے؟</p>

قسط نمبر ۳گزشتہ دو اقساط میں مسئلہ کی وضاحت قرآنی آیات سے ہو چکی ہے۔ اب اس کی تشریح احادیث نبویہ سے پیش کی جا رہی ہے۔حاملِ قرآن مبلغِ فرقان رہبرِ دو جہاں فداہ أبي و أمي ﷺ کے ارشاداتِ عالیہ جو عورت کے نکاح میں لی کی شرط ہونے پر دال ہیں وہ بے شمار کتبِ حدیث میں روایت کئے گئے ہیں۔ خصوصاً صحاح ستہ کی کوئی کتاب اس سے خالی نہیں۔ بعض ائمہ نے تو مشہور حدیث&laquo; لا نکاح إلا بولي &raquo;کے الفاظ سے ہی باب منعقد کئے ہیں۔ چنانچہ صحیح بخاری میں ہے باب &laquo;من قال لا نکا ح إلا بولي&raquo; (ص ۷۶۹) اور ت مزید مطالعہ

<p>عورت نکاح میں ولی کی محتاج کیوں ہے؟</p>

قسط نمبر ۴ (آخری)عورت کا بغیر ولی کے نکاح نہ ہونے پر صحابہ کرام کا اجماع:دلائل شرعیہ میں اصل قرآن و حدیث ہی ہیں سو وہ مسئلہ مذکورہ کے بارے میں بیان کر دیئے گئے ہیں۔ اب مومنِ متبعِ قرآن و حدیث کیلئے کسی دلیل کا انتظار باقی نہیں رہنا چاہئے۔ تاہم مختصر طور پر صحابہؓ کا ذِکر کر دینا بہتر ہوگا۔بعض صحابہؓ سے نصاً صراحتاً ثابت ہے کہ ولی کے بغیر عورت کا نکاح جائز نہیں اور وہ اس میں بڑے متشدد تھے اور بعض سے اگرچہ صراحتاً مذکور نہیں لیکن ان سے اس کا خلاف بھی ثابت نہیں کتب احادیث سے امیر المومنین عمر بن مزید مطالعہ

ماهِ محرم كی شرعی اور تاريخی حيثيت

محرم الحرام چار حرمت والے مہینوں میں سے ایک اور اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے۔ یہ مہینہ جہاں کئی شرعی فضیلتوں کا حامل ہے وہاں بہت سی تاریخی اہمیتیں بھی رکھتا ہے۔ کیونکہ اسلامی تاریخ کے بڑے بڑے واقعات اس مہینہ میں رونما ہوئے بلکہ یوں کہنا زیادہ صحیح ہو گا کہ نہ صرف تاریخ اُمت محمدیہ کی چند اہم یاد گاریں اس سے وابستہ ہیں بلکہ گزشتہ اُمتوں اور جلیل القدر انبیاء کے کارہائے نمایاں اور فضلِ ربانی کی یادیں بھی اپنے دامن میں سمیٹے ہوئے ہے۔ لیکن شرعی اصولوں کی روشنی میں جس طرح دوسرے شہور و ایام کو بعض عظیم مزید مطالعہ

<p>عشرۃ ذی الحجۃ۔۔۔۔ قرانی کے فضائل و احکام</p>

یوں تو اللہ ذوالجلال والاکرام کی رحمت کی بارش ہمیشہ ہوتی رہتی ہے۔ شب و روز کے چوبیس گھنٹوں میں کوئی لمحہ بھی ایسا نہیں جب اللہ ارحم الراحمین کے رحم و کرم کے سمندر سے دیا سیراب نہ ہوتی ہو، مگر بعض ایام، بعض عشرے اور بعض ماہ ایسی خصوصیتیں رکھتے ہیں جو دوسرے دِنوں میں موجود نہیں۔منجملہ ان کے عشرۂ ذی الحجہ ہے اس میں خدائے ذوالجلال والاکرام کے بحرِ رحمت کی امواج میں بے انتہا تلاطم پیدا ہو جاتا ہے اور رحمت کی فراوانی خشک وادیوں کو سیراب اور مردہ بیابانوں کو زندہ کر دیتی ہے۔ قارئین کے فائدہ کے لئے قرا مزید مطالعہ