اپریل 1988ء

تبسم میں جھڑتے تھے پھول اللہ اللہ

مدینہ ریارِ رسول (صلی اللہ علیہ وسلم)، اللہ اللہ
یہاں رحمتوں کا نزول اللہ اللہ
پیغمبر (صلی اللہ علیہ وسلم) تھے علم اور حکمت میں یکتا
سنہرے تھے ان کے اصول اللہ اللہ
زمانے میں مشہور شیریں مقالی
تبسم میں جھڑتے تھے پھول اللہ اللہ
صحابہؓ کی کرتے تھے عقدہ کشائی
ترے برگزیدہ رسول، اللہ اللہ
جسے کچھ ہو نسبت رسولِ خدا سے
وہ پھر کس لیے ہو ملول، اللہ اللہ
ہے ارضِ مقدس میں بے حد ہی آساں
تری رحمتوں کا حصول اللہ اللہ
بہ فضلِ خدا مین بھی پہنچا مدینے
دعائیں ہیں میری قبول اللہ اللہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مدینہ ہے جنت نشاں اللہ اللہ
ہے بارانِ رحمت جہاں اللہ اللہ
وہ سردارِ پیغمبراں، اللہ اللہ
ہیں آرام فرما یہاں، اللہ اللہ
وہ امت کے غمخوار محبوبِ دوراں
محبت کی اک داستاں اللہ اللہ
مدینے کی گلیاں منور منور
خدا ہے یہاں مہرباں اللہ اللہ
فصاحت بلاغت سے قرآن پُر ہے
نرالی ہے طرزِ بیاں اللہ اللہ
بلا کی روانی کلامِ خدا میں
یہ گویا ہے آبِ رواں اللہ اللہ
ہے نعتِ نبی میرے لب پہ ہمیشہ
مرا دل ہوا جواں اللہ اللہ
یہ فضل و کرم ہے خدا ہی کا ورنہ
کہاں میں، مدینہ کہاں، اللہ اللہ