جامعہ لاهور الاسلاميہ كے ششماهى امتحان كے نتائج

انسان خود محنت كرے يا اس سے محنت كروائى جائے- دونوں صورتوں ميں اس كى صلاحيتوں كو جلا ملتی ہے- ان صلاحيتوں كا نكهر كر سامنے آنا فرد، ادارے يا معاشرے كى ترقى و عروج كا پيش خيمہ ہوتا ہے- ليكن دوسرى طرف انسان طبعى طور پر آرام پسند اور مشقت سے بچنے والا واقع ہوا ہے- اپنے اس طبعى ميلان كو شوق كے ساتھ محنت كى طرف مائل كرنا ايك مشكل مرحلہ ہے

شوق ہو رہنما تو كوئى مشكل نہيں
پر بڑى مشكل سے شوق رہنما ہوتا ہے!

اسى شوق كوپيدا كرنے اور محنت كرنے كے جذبے كو ابهارنے كے لئے ہر قوم اپنے اَفراد ميں تحريك پيدا كرنے كى ہر ممكن كوشش كرتى ہے، تعليم كے ميدان ميں امتحانات جہاں طلبہ كى تعليم سے دلچسپى كے اظہار كا ذريعہ ہيں وہاں يہ طلبہ ميں محنت كے قوى محرك بهى ہيں-چنانچہ مختلف طريقوں سے امتحان لينے كانظام تعليمى و تدريس اداروں ميں جزوِ لاينفك كى حيثيت اختيار كرگيا ہے-
اسى تناظر ميں جامعہ لاہور الاسلاميہ نے بهى اپنے طلبا كے لئے نظام الامتحان مرتب كياہے جو سال ميں دو امتحانوں پرمشتمل ہے- سالانہ امتحان شعبان كے اواخر ميں اورششماہى امتحان سال كے درميان ميں ليا جاتا ہے-امتحان تحريرى اور زبانى ہر دو طر ح سے ليا جاتا ہے- امتحان مكمل ہونے كے اگلے روز رزلٹ كا اعلان كيا جاتاہے- امسال جامعہ كا ششماہى امتحان جون كے مہينے ميں ہوا جس كے نتائج كے اعلان كے لئے ايك پروقار تقريب كا اہتمام كيا گيا۔
يہ تقريب14/ جون بروز جمعرات صبح ٩ بجے جامعہ كى مسجد ميں منعقد ہوئى- مہمانِ خصوصى پروفيسر ڈاكٹر مزمل احسن شيخ تهے- سٹيج سيكرٹرى كے فرائض مولانا شفيق مدنى نے انجام ديئے- انتظاميہ كے اراكين قارى ابراہيم ميرمحمدى، مولانا عبدالسلام ملتانى، حافظ حسن مدنى اور حافظ حمزه مدنى بهى مجلس ميں موجود تهے- ان كے علاوه كليہ الشريعہ، كليہ القرآن اور تحفيظ القرآن كے ديگر اساتذه بهى تشريف فرماتهے- تلاوتِ قرآن كريم كے بعد پروفيسر مزمل احسن شيخ نے خطاب كرتے ہوئے كہا كہ اس دنيا ميں مسلمان كا ہرلمحہ امتحان ہے- آخرت ميں اس امتحان كا رزلٹ آؤٹ ہوگا- اس ميں پاس ہونے والوں كے لئے نعمتوں بهرى جنت اورناكام لوگوں كے لئے جہنم كا عذاب ہے- اور يہ قيامت كوئى دور نہيں ہے بلكہ نبى كريم نے فرمايا:« من مات فقد قامت ساعته» "جو فوت ہو گيا ، گويا اس كے لئے قيامت واقع ہوگئى-"
اس امتحان كا نتيجہ ڈهكا چهپا نہ ہوگا بلكہ الله سارى دنيا كے سامنے اعلان فرمائيں گے:﴿اقرَ‌أ كِتـٰبَكَ كَفىٰ بِنَفسِكَ اليَومَ عَلَيكَ حَسيبًا ١٤ ﴾... سورة الاسراء موت اس امتحان كى پہلى سيڑهى ہے- اسے ياد ركهيں اور اس امتحان كے لئے پورى طرح سے مستعد رہيں- انہوں نے كہا كہ آپ لوگ خوش قسمت ہيں كہ العلماء ورثة الانبياء اور ﴿كُنتُم خَيرَ‌ أُمَّةٍ أُخرِ‌جَت لِلنّاسِ...١١٠ ﴾... سورة آل عمران" كے مصداق ہيں- آپ نے طلباء كو نصيحت كرتے ہوئے فرماياكہ وه اس علم پر سب سے پہلے خود عمل كريں- اپنى اصلاح كى طرف پورى توجہ ديں- نفاق سے بچيں- قرآنِ حكيم كى كثرت سے تلاوت كريں-فرصت كے اوقات ميں اَسباق كا اعاده كريں- الله تعالىٰ كى توفيق كے ساتھ تبليغ كاكام كريں- اپنے والدين اور بزرگوں كى خدمت كريں-
ان كے بعد مدير الجامعہ حافظ عبدالرحمن مدنى حفظہ الله سٹيج پر تشريف لائے اور اپنے خطاب ميں حالاتِ حاضره پر روشنى ڈالتے ہوئے وقت كى ضرورت سے عہده برا ہونے كى طرف توجہ دلائى- انہوں نے كہا كہ ہراداره اپنى خدمات كو لوگوں كے سامنے پيش كرتا ہے- ايسا ضرور ہوليكن اس كا اظہار مثبت پيرائے ميں ہونا چاہئے- گذشتہ دنوں پشاور ميں ايك كانفرنس 'دارالعلوم ديوبند كى ڈيڑھ سو سالہ خدمات' كے نام سے منعقد ہوئى جس ميں اہلحديثوں كے خلاف ہرزہ سرائى كى گئى- انہيں 'لا مذہب' قرار دے كران كى خدمات كو نظر انداز كيا گيا اور ملى دھارے سے ان كو الگ قرار دينے كى سعى ٴنامشكور ہوئى-نجى مجالس ميں بهى ان كے خلاف زہر اُگلا گيا اور اہل حديث كے خلاف پاكستان اور عرب ممالك ميں فضا ہموار كرنے كى منصوبہ بندى كى گئى-مولانا مدنى نے كہا كہ ہم اپنے ادارے ميں اس قسم كا فرقہ وارانہ ذہن تو نہيں ديتے ليكن ان فكرى مغالَطوں كا جواب فكرى طور پر دينا ہى پڑتا ہے- كسى كو يہ زيب نہيں ديتا كہ ہمارى زرّيں خدمات پر كيچڑ اُچهالتا پهرے اور امت ِمسلمہ كو فريب كے ذريعے ہم سے بدظن كرنے كے لئے كمربستہ ہو- آپ نے طلبہ كو توجہ دلائى كہ اس طرح كے پروپيگنڈے پر مشتعل ہوكر جوا ب دينے كى بجائے ہميں اپنى توجہ مثبت كام كى طرف مركوز ركهنى چاہئے- ہميں ايسے فتنہ پردازوں كے مقابلے ميں اسلام كى اس سے زياده نماياں خدمت كركے ان كا منہ بند كرناچاہئے- ہمارى دينى خدمات عامةالمسلمين سے مخفى نہيں، اور ہمارى مسلسل جہد وكاوش ان كے پراپيگنڈے كا خوبصورت توڑ ہے-آپ طلبہ كو اپنى توجہ اپنى تعليم پر مركوز ركهنے اور اس فرصت كو مفيدسے مفيد تر بنانے كے لئے كوشش كرتے رہنا چاہئے-
اس كے بعد آپ نے امتحان اور ذمہ داريوں كاتذكره كرتے ہوئے جامعہ كے مزيد پروگراموں كے بارے ميں بتايا - آپ نے امتحانات كے بعد ثانوى كلاسوں كے طلبہ كے لئے ايك ماه كى تعطيلاتِ گرما كا اعلان كرتے ہوئے ، ان چهٹيوں ميں جامعہ كے پيش نظر پروگراموں كا حاضرين كو تعارف كرايا
١- دورئہ تدريبيہ، تين ہفتوں پر مشتمل اس دورے ميں كليہ كى كلاسوں كے طلباء كو اُصولِ تفسير، اُصولِ حديث، اُصولِ فقہ، عقيده، تجويد، صرف اور نحو كے مضامين پر سينئر اساتذه ليكچر ديں گے- (الحمد لله يہ دوره ٢٣ جون سے جارى ہو چكاہے)
٢- اسلام آباد سے اساتذه كا گروپ طرق التدريس كے حوالے سے خصوصى تربيت دے گا-جس ميں اساتذه كيلئے بهى خصوصى تربيت كا اہتمام كيا گيا ہے- (يہ گروپ بهى تربيت شروع كر چكاہے)
٣- اس سال ستمبر كے مہينہ سے درجہ تخصص كى يك سالہ كلاس شروع ہورہى ہے جس ميں اساتذه اور علماء كو تحقيق وتاليف كى اعلىٰ تعليم دى جائے گى-اس مرحلہ كے طلبہ كے مالى مسائل سے نمٹنے كے لئے اس درجہ كے طلبہ كو معقول وظيفہ بهى ديا جائے گا- يہ كلاس صرف ٢٥ علماء پر مشتمل ہوگى جس ميں داخلہ كے لئے جامعہ سے رابطہ كياجائے-
اس كے بعد مولانا شفيق احمد مدنى صاحب نے نتائج كا اعلان كيا اور ہر كلاس ميں اوّل، دوم اور سوم آنے والے طلباء كو پروفيسر مزمل احسن شيخ كے دست ِمبارك سے انعامات ديئے گئے-
جامعہ كے ششماہى امتحان كا رزلٹ حسب ِذيل ہے :
رابعہ كليہ
عبدالرحمن عابد 79.62% اول
كليم الله 72.12% دوم
محمد يٰسين 65.87% سوم
ثالثہ كليہ
قارى محمد مصطفى 85.5% اول
مرزا عمران حيدر 78.71% دوم
قارى وحيد اقبال 60.5% سوم
ثانيہ كليہ
محمد طيب 93.71% اول
قارى اختر على 91.11% دوم
عبدالرؤف خان 89.62% سوم
اولىٰ كليہ
قارى محمد رضوان 97.12% اول
قارى محمد عرفان 91.05% دوم
محمد ارشد 89.77% سوم
تقريب كااختتام مولانا عبدالسلام ملتانى صاحب كى پرسوز دعا پر ہوا-

٭٭٭٭٭