<p>صلہ رحمی اور اسلامی معاشرہ</p>

ترقی کے اس دور میں انسان مشین کی طرح کام کرنے لگا ہے۔ ہر شخص اپنے وقت کو زیادہ سے زیادہ بہتر انداز میں استعمال کرناچاہتا ہے جس سے اس کی زندگی خاصی مصروف ہوگئی ہے۔ دولت کی طلب، کاروبار اور نوکری کی مجبوریوں اور بہتر طرزِزندگی کے حصول کی خواہش کے پیش نظر ایک جگہ سے دوسری جگہ نقل مکانی کے رجحان میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ افراد کی یہ بڑھتی ہوئی سرگرمیاں اور نقل مکانی اس کے خاندانی نظام پر اثر انداز ہورہی ہیں ۔برصغیر میں مضبوط خاندانی نظام موجود تھا۔ خاندان اور برادری کی روایات سے انحراف کوئی آس مزید مطالعہ

<p>جامعہ لاهور الاسلاميہ كے ششماهى امتحان كے نتائج</p>

انسان خود محنت كرے يا اس سے محنت كروائى جائے- دونوں صورتوں ميں اس كى صلاحيتوں كو جلا ملتی ہے- ان صلاحيتوں كا نكهر كر سامنے آنا فرد، ادارے يا معاشرے كى ترقى و عروج كا پيش خيمہ ہوتا ہے- ليكن دوسرى طرف انسان طبعى طور پر آرام پسند اور مشقت سے بچنے والا واقع ہوا ہے- اپنے اس طبعى ميلان كو شوق كے ساتھ محنت كى طرف مائل كرنا ايك مشكل مرحلہ ہےشوق ہو رہنما تو كوئى مشكل نہيںپر بڑى مشكل سے شوق رہنما ہوتا ہے!اسى شوق كوپيدا كرنے اور محنت كرنے كے جذبے كو ابهارنے كے لئے ہر قوم اپنے اَفراد ميں تحريك پيدا كرنے كى مزید مطالعہ

<p>جامعہ لاہور الاسلامیہ کی علمی سرگرمیاں</p>

جامعہ لاہور الاسلامیہ (جامعہ رحمانیہ) ایک تحریک ایک فکر کا نام ہے۔ جس کے بنیادی مقاصد میں سے ایک اہم مقصد یہ ہے کہ اسلام کو موجودہ حالات کے تقاضوں کے مطابق عملی صورت میں پیش کیا جائے۔ جس کے لئے ایک وسیع و عریض علماء کے نیٹ ورک کی ضرورت ہے۔ جو اسلامی نظام کو عمل کے پیراہن سے آراہستہ کرنے کی صلاحیت کے حامل ہوں۔جو یہ بات ثابت کرسکیں کہ اسلام کامذہبی، معاشی، معاشرتی، تمدنی، ثقافتی اور اخلاقی نظام کسی بھی دوسرے نظام کے اختلاط کے بغیر ایک کامل و اکمل حیثیت رکھتا ہے۔ اسلام کو کسی بھی شعبہ ہائے زندگی می مزید مطالعہ

<p>جامعۃ لاہور الاسلامیۃ</p>

جامعہ لاہور الاسلامیہ میں اگست کے پہلے ہفتے ایک علمی اور تربیتی ورکشاپ کا انعقاد ہوا۔ دنیا کے ۵۰ سے زائد ممالک میں سرگرم سعودی عرب کی اہم ترین عالمی تنظیم الندوۃ العالمیۃ للشباب الاسلامي کے تعاون سے منعقد ہونے والی یہ ورکشاپ ہفتہ بھر جاری رہی۔ جس میں گرمیوں کی چھٹیوں میں پاکستان آئے ہوئے سعودی یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے طلبا سمیت پاکستان کی ۱۸ ؍ دینی جامعات کے ۱۳۰ فضلا نے شرکت کی، ان میں پنجاب یونیورسٹی اور جدید کالجوں کے بعض طلبا بھی شامل تھے۔ورکشاپ میں خطاب ومحاضرات کے لئے پنجا مزید مطالعہ