اپریل 1978ء

سنّت خیرالانام

منبع صدق و صفا ہے سنّت خیرالانام
چشمہ رُشد و ھدیٰ ہے سنّت خیرالانام
زندگی کا راستہ ہے سنّت خیرالانام
راہ بر ہے رہ نما ہے سنّت خیر الانام
آگ ہے اِک آگ ہے تہذیب حاضر دوستو
مہکی مہکی سی صبا ہے سنّت خیر الانام
اُن کی سیرت صورت قرآن دیکھا کیجئے
کیمیا در کیمیا ہے سنّت خیر الانام
عنچہ دل کو صبا ہے نامِ پاک مصطفےٰ
اک بہار جانفزا ہے سنّت خیر الانام
بےگماں مشکل کشا ہے ہر حدیث مصطفےٰ
بے گمان مشکل کشا ہے سنّت خیرالانام
آپؐ نے جو کچھ کہا وہ کرکے بھی دکھلا دیا
معجزوں میں معجزہ ہے سنّت خیرالانام
بعد از قرآن راز اپنا یہی ایمان ہے
دین و دُنیا کی دوا ہے سنّت خیرالانام