سلام کے فضائلعن أبي هریرة قال: قال رسول اﷲ ﷺ:)لاتدخلون الجنة حتی تؤمنوا،ولا تؤمنوا حتی تحابوا،أو لا أدلُّکم علی شيء إذا فعلتموہ تحاببتم؟ اَفشوا السلام بینکم) 1''سیدنا ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: ''تم جنت میں اس وقت تک داخل نہیں ہوسکتے جب تک کہ ایمان نہ لے آؤ اور تم ایمان نہیں لاسکتے جب تک کہ تم آپس میں ایک دوسرے سے محبت نہ کرو اور کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ بتاؤں کہ جسے اپنا کرتم ایک دوسرے سے محبت کرنے لگو؟ وہ یہ ہے کہ تم آپس میں سلام کو عام کرو۔'' یعنی مزید مطالعہ
بعض علاقوں میں عموماً عمامہ (پگڑی) پہننے کا رواج ہے اور اسے بھلے مانس اور شریف لوگوں میں عزت اور وقار کی ایک علامت سمجھا جاتاہے جبکہ ننگے سر رہنے کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا۔ اس چیزمیں اس وقت مزید شدت آجاتی ہے کہ جب کچھ لوگ ننگے سر نماز ادا کرتے نظر آتے ہیں اور وہ ننگے سر نماز ادا کرنے پر اصرار کرتے ہیں بلکہ ننگے سر نماز ادا کرنے کو اُنہوں نے اپنی عادت بنا رکھا ہے اور اُنہوں نے اسے سنت کا درجہ دے رکھا ہے۔ دوسرے لوگ ان کی اس عادت کو اچھی نظر سے نہیں دیکھتے اور اس طرح اس معاملہ میں محاذ آرائی ک مزید مطالعہ
ذوالحجہ کے ابتدائی دس دنوں کی فضیلت(1) عن ابن عباس عن النبيﷺ أنه قال: (ما العمل في أيام (العشر) أفضل منها في هذا) قالوا: ولا الجهاد؟ قال: (ولا الجهاد ، إلا رجل خرج يخاطر وبنفسه وماله فلم يرجع بشيء) 1 “جناب عبداللہ بن عباس نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: کسی دن میں عمل ان دس دنوں میں عمل کرنے سے بڑھ کر نہیں ہے، لوگوں نے عرض کیا: جہاد بھی نہیں۔ آپ نے فرمایا: جہاد بھی نہیں مگر ہاں اس شخص کا جہاد کہ جس نے اپنی جان و مال کو (دشمن کے مقابلے )میں خطرے میں ڈال دیا اور ان میں سے ک مزید مطالعہ
سانحۂ کربلا اسلامی تاریخ کا اِنتہائی المناک باب ہے، اس سانحہ کے بعد یزید بن معاویہ کو لگاتار برا بھلا کہا جاتا رہا ہے۔ البتہ یزید کے جنتی؍بخشے ہوئے ہونے کے بارے میں نبی کریمﷺ کی اُس بشارت کا تذکرہ کیا جاتاہے جس میں شہر قیصر کی طرف سب سے پہلے حملہ آور لشکر کو مغفور لہم ہونے کی خوش خبری دی گئی ہے۔ائمہؒ اسلاف میں سے امام ابن تیمیہ، حافظ ابن حجر، علامہ قسطلانی اور حافظ ابن کثیررحمہم اللہ وغیرہ نے یزید بن معاویہ کو اس پہلے لشکر کا سالار قرار دیا ہے جس نے تاریخ اسلامی میں سب سے پہلے شہر قیصر (قسطنطن مزید مطالعہ
محترمی جناب حافظ حسن مدنی صاحب السلام علیکم ورحمة اﷲ وبرکاتهآپ کا خط ملا، یاد آوری کے لئے تہہ دل سے شکرگزار ہوں ۔ آپ نے اپنے خط میں تحریر فرمایا ہے :''محترم حافظ صلاح الدین یوسف نے محدث جنوری 2005ء میں آپ کے شائع شدہ مضمون میں ایک امر کی نشاندہی فرمائی ہے ،جس کی وضاحت میں بھی ضروری سمجھتا ہوں :محدث میں صفحہ 45 پر، 13 نمبر نکتہ کے تحت آپ نے جس حدیث کو ذکر فرمایا ہے، اس کے ترجمہ میں آپ نے دو اضافے ایسے فرمائے ہیں ، جن کا اصل عربی عبارت میں کوئی وجود نہیں ۔ آپ کے ترجمہ میں بریکٹ میں اضافہ '(ہر نما مزید مطالعہ
میرے شیخ ومحسن، مربی، فضیلۃ الاستاذ اور علم حدیث کے ممتاز ماہر، فن اسماء الرجال کے شہ سوار علامہ حافظ محمد زبیر علی زئی دارِفانی سے کوچ کرگئے۔ مٹے ناموں کے نشاں کیسے کیسے زمین کھا گئی آسمان کیسے کیسے!! بروز اتوار،5محرم الحرام 1435ھ؍10نومبر 2013ء،ساڑھے نو بجے میرے بیٹے جابر نے مجھے دامان (ضلع خٹک) سے فون کیا کہ محترم شیخ حافظ زبیر علی زئی وفات پا گئے ہیں۔ إنا لله وإنا إليه راجعون، اللهُمّ أْجُرْني في مصيبتي واخْلُفْ لي خَيرًا مِنْها''ہم سب اللّٰہ کے ہیں اور ہم نے اُسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے او مزید مطالعہ
اللہ تعالیٰ نے انسانوں کی راہنمائی اور قیادت کے لئے انبیاء کرام علیھم السلام جیسی مقدس اور پاکیزہ ہستیوں کو مبعوث فرمایا اور اس کی ابتداء ابوالبشر جناب آدم علیہ السلام سے فرمائی اور ان کو زمین میں اپنا خلیفہ مقرر فرمایا:﴿وَإِذ قالَ رَ‌بُّكَ لِلمَلـٰئِكَةِ إِنّى جاعِلٌ فِى الأَر‌ضِ خَليفَةً...﴿٣٠﴾... سور ة البقرة"اور جب تیرے رب نے ملائکہ سے فرمایا: بے شک میں زمین میں ایک خلیفہ بنانے والا ہوں"اللہ تعالیٰ نے انسان کو خلافتِ الہی یعنی زمین پر اپنی نیابت بخشی،گویا انسان ، خود قانون ساز نہیں مزید مطالعہ
(جامعہ عربیہ،بنوری ٹاؤن کے ایک فتویٰ کا علمی وتحقیقی جائزہ) چند دن قبل راقم الحروف نے ایک سائل کے جواب میں ایک فتویٰ جاری کیاتھا،جس میں واضح کیا تھا کہ ایک مرتبہ دودھ پینے سے حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوتی۔سائل نے اپنے سوال میں پوچھا تھا کہ اس کےبیٹے نے اپنی پھوپھی کا ایک مرتبہ دودھ پیا ہے۔کیا ایک مر تبہ دودھ پینے سے حرمت ر ضاعت ثابت ہوجائےگی؟اس کے جواب میں،میں نے صحیح وصریح احادیث کے ذریعے واضح کیا تھا کہ بچہ جب تک پانچ مرتبہ کسی خاتون کا دودھ نہ پی لے تواس وقت تک حرمت ثابت نہیں ہوسکتی۔ لیکن اس فت مزید مطالعہ
روایت ہے کہ امام بخاریؒ اس بات کے قائل ہیں کہ جب کسی کا پیر سن ہوجائے تو یا "محمد" صلی اللہ علیہ وسلم کہے تو اس کا پاؤں درست ہوجائے گا۔ الفاظ یہ ہیں:۔ (باب ما يقول الرجل إذا أخدرت رجله) یعنی باب ہے کہ آدمی پاؤں سن ہوجائے تو کیا کہے؟حضرت عبدالرحمٰن بن سعد بیان کرتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا پاؤں سن ہوگیا۔تو ایک شخص نے ان سے کہا جو آدمی آپ کو سب سے زیادہ محبوب ہو اس کا نام لیجئے انہوں نے کہا"یا محمد" صلی اللہ علیہ وسلم(اردو ترجمہ ادب المفرد ص281۔اردو ترجمہ نفیس اکیڈمی کراچی)۔۔۔ادب مزید مطالعہ