مسئلہ خلق قرآنقرآن مجید اللہ تعالیٰ کا کلام اور اس کی صفات میں سے ایک صفت اور غیر مخلوق ہے۔ سلف صالحین رحمة اللہ علیھم اور ائمہ اہل السنة والجماعة کا یہی عقیدہ ہے۔ جبکہ جھمیة اور معتزلہ نے اپنے "اصول توحید" کے پس پردہ اللہ تعالیٰ کی اس صفت کا بھی انکار کرتے ہوئے اسے مخلوق گردانا ہے اور کہتے ہیں کہ قرآن مجید کو غیر مخلوق سمجھنے سے "تعدد قدماء" لازم آتا ہے اور اس طرح قرآن مجید "حادث" کی بجائے ایک قدیم چیز بن جاتی ہے، جس سے خالق (اللہ) کی مخلوق( قرآن) کے ساتھ مچابہت لازم آتی ہے لہذا انہوں نے اس نظر مزید مطالعہ
(تذکرہ مولانا عبدالرحمن کیلانی رحمۃ اللہ علیہ)تمام تر تعریفیں اس اللہ جل شانہ کےلیے ہیں جو تمام جہانوں کا مربی ہے، جو سب سے زیادہ مہربان او ر نہایت رحم والا ہے، جو جزا کے دن کا مالک ہے او ر تمام انسانوں کو ان کے اعمال کے مطابق پورا پورا بدلہ دے گا۔اللہ کی قدرت کہ آج مجھے کس ہستی پر قلم اٹھانا اور کس بات کا تذکرہ کرنا مقصود ہے! قلم ہے کہ قرطاس پر جنبش کی سکت نہیں رکھتا، عقل ہے کہ وہ اس بات کو تسلیم کرنے سے یکسر انکاری ہےاور یہ تصور کرنا بہت مشکل محسوس ہوتا ہے کہ وہ "نابغہ عصر" جو چند دنوں پیشتر م مزید مطالعہ
فرمانِ باری تعالیٰ ہے:﴿وَما لَهُم بِهِ مِن عِلمٍ ۖ إِن يَتَّبِعونَ إِلَّا الظَّنَّ ۖ وَإِنَّ الظَّنَّ لا يُغنى مِنَ الحَقِّ شَيـًٔا ﴿٢٨﴾ فَأَعرِ‌ض عَن مَن تَوَلّىٰ عَن ذِكرِ‌نا وَلَم يُرِ‌د إِلَّا الحَيو‌ٰةَ الدُّنيا ﴿٢٩﴾ ذ‌ٰلِكَ مَبلَغُهُم مِنَ العِلمِ ۚ إِنَّ رَ‌بَّكَ هُوَ أَعلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبيلِهِ وَهُوَ أَعلَمُ بِمَنِ اهتَدىٰ ﴿٣٠﴾... سورةالنجم"حالانکہ ان کو اس (حقیقت) کی کچھ خبر نہیں۔ وہ صرف "ظن" پر چلتے ہیں اور "ظن" یقین کے مقابلے میں کچھ کام نہیں آتا۔ ت مزید مطالعہ
ارشاد باری تعالیٰ ہے:﴿وَدَّ كَثيرٌ‌ مِن أَهلِ الكِتـٰبِ لَو يَرُ‌دّونَكُم مِن بَعدِ إيمـٰنِكُم كُفّارً‌ا حَسَدًا مِن عِندِ أَنفُسِهِم مِن بَعدِ ما تَبَيَّنَ لَهُمُ الحَقُّ...﴿١٠٩﴾... سورة البقرةترجمہ بہت سے ہل کتاب اپنے دل کی جلن سے یہ چاہتے ہیں کہ ایمان لا چکنے کے بعد تم کو پھر کا فر بنا دیں ۔حالانکہ ان پر حق ظاہر ہو چکا ہے۔پیشتر اس کے کہ قارئین کی خدمت میں لفظ "استشراق "یا مستشرقین کے معنی ومفہوم کے بارے میں لکھا جائے ۔مناسب معلوم ہو تا ہے کہ بالاختصاراس کے پس منظر اور دواعی واس مزید مطالعہ
فرمان باری تعالیٰ ہے:۔﴿إِنَّ الدِّينَ عِندَ اللَّـهِ الْإِسْلَامُ ۗ وَمَا اخْتَلَفَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ إِلَّا مِن بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ ۗ وَمَن يَكْفُرْ بِآيَاتِ اللَّـهِ فَإِنَّ اللَّـهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ ﴿١٩﴾...آل عمران " بے شک اللہ تعالیٰ کے نزدیک دین اسلام ہی ہے، اور اہل کتاب نے اپنے پاس علم آجانے کے بعد آپس کی سرکشی اور حسد کی بنا پر ہی اختلاف کیا ہے اور اللہ تعالیٰ کی آیتوں کے ساتھ جو بھی کفر کرے اللہ تعالیٰ اس کا جلد حساب لینے والا (اور سزا دینے وال مزید مطالعہ
چند باتیں؍ چند یادیں ... ماضی کے دریچے سے! اس عالمِ فانی میں یقیناً کچھ ایسی ہستیاں جنم لیتی ہیں جن کی زندگی دوسروں کے لیے مشعلِ راہ ہوتی ہے۔ جب وہ عالم جادوانی کی جانب کوچ کر جاتے ہیں، تو اپنے پیچھے ایسے بہت انمٹ سنہرے نقوش چھوڑ جاتے ہیں کہ ان کا سفرِ آخرت بھی اللّٰہ جل شانہ کی مخلوق کے لیے قابل رشک بن جاتا ہے اور جن کی باعمل اور پاکیزہ زندگی کے باوصف اپنی کم مائیگی کا احساس مزید بڑھ جاتا ہے اور بے ساختہ زبان پر یہ الفاظ آ جاتے ہیں: أحبّ الصالحين ولست منهم ل مزید مطالعہ