مآل عمررواں کتناغیرمحکم ہے

ہرایک ذکر سے ذکر خدا معظم ہے
ہرایک فکر سے فکر عدم مقدم ہے
تراہی ذکر ہے وجہ سکون قلب ونظر
تری ہی یاد مرے زخم دل کا مرہم ہے
وہی ہے حب محمدﷺ میں کامل صادق
ہر ایک حکم محمدﷺپہ جس کا سےسرخم ہے
قرار کیسے ہو دل کا جب اس کا علم نہیں
مرے نصیب میں جنت ہے یا جہنم ہے
گزرگیا ہے لڑکپن شباب ختم ہوا
مآل عمر رواں کتنا غیر محکم ہے
کھڑی ہے سرپہ اجل زندگی ہےپابہ رکاب
نہ کوئی رخت سفر ہے نہ کوئی ہمدم ہے
عجیب منظر باغ جہاں ہے اے عاجز
ہرایک سینہ گل میں مزار شبنم ہے