دسمبر 1978ء

کمال عَبدیّت

پیکر لازوال عبدیّت   آپؐ ہی ہیں کمال عبدیّت
آپؐ ہی کے ظہور سے قائم آبروئے جمال عبدیّت
آپؐ کے دن سے بن گئی ہے گہر بے حقیقت ، سفال عبدیّت
ہوگئی آپؐ کے توسّل سے عرش پیما، مجال عبدیّت
بن گئے آپؐ عرش کی زینت اللہ اللہ کمال عبدیّت
تربیت کی خدا نے کچھ ایسی بن گئے آپؐ حال عبدیّت
آپؐ ہی نے اُسے سنبھا ل لیا ہو رہا تھا زوال عبدیّت
بن کے رحمت عطا ہوئی ہم کو ذات اقدس مثال عبدیّت
آپؐ ہی تو ہیں سرور کونینؐ ہاں بفیض جلال عبدیّت
آپؐ ہی ہیں فقط خدا کی قسم منہتائے کمال عبدیّت
ہوتا شامل نہ آپؐ کا جوکرم تھا دگر گوں مآل عبدیّت
آپؐ کے فیض خلق سے طاہر ہوگئی خوش خصال عبدیّت