گلہائے نعت
تکوین کائنات کا عنوان کہیں انہیںؐ معراجِ حسنِ محفلِ امکاں کہیں اُنہیںؐ!
نوعِ بشر ہے جن کے تعلق سے سر بلند برحق ہے یہ کہ عظمتِ انسان کہیں انہیںؐ!
کرتے ہیں فخر جن کی غلامی پہ تاجدار حیران ہیں کس زبان سے سلطان کہیں انہیںؐ!
جن کا وجود زینتِ گلزارِ حسن ہے تزینِ خلا و جانِ بہاراں کہیں انہیںؐ!
کمتر ہے یہ مثال بھی، لیکن نہ جانے کیوں جی چاہتا ہے مہر درخشاں کہیں انہیںؐ!
بندے ہوئے ہیں جنکی ہدایت سے خودشناس رمز آشنائے خلوتِ عرفاں کہیں انہیںؐ!
وہ بھی بشر ضرور ہیں، لیکن مثالِ سنگ ہم کوئلہ ہیں، لعلِ بدخشاں کہیں اُنہیںؐ!
راسخؔ ہے فرض جن کی زمانے پہ اقتداء
کیونکر نہ روحِ حاصل ایماں کہیں انہیںؐ