بعد از خطبہ مسنونہ... اللہ تعالیٰ کا ارشادِ گرامی ہے!﴿وَعَدَ اللَّهُ الَّذينَ ءامَنوا مِنكُم وَعَمِلُوا الصّـٰلِحـٰتِ لَيَستَخلِفَنَّهُم فِى الأَر‌ضِ كَمَا استَخلَفَ الَّذينَ مِن قَبلِهِم وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُم دينَهُمُ الَّذِى ار‌تَضىٰ لَهُم وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِن بَعدِ خَوفِهِم أَمنًا يَعبُدونَنى لا يُشرِ‌كونَ بى شَيـًٔا وَمَن كَفَرَ‌ بَعدَ ذ‌ٰلِكَ فَأُولـٰئِكَ هُمُ الفـٰسِقونَ ٥٥ ﴾... سورة النور''تم میں سے ان لوگوں سے جو ایمان لائے ہیں اور نیک اعمال کیے ہیں ،اللہ وعد مزید مطالعہ
انسان مدنی الطبع ہے جسے اپنی ضروریات کے لئے ہر آن دوسری قوتوں او رطبقات کا محتاج رہنا پڑتا ہے۔ انسانی سوسائٹی کے قدیم ترین اَدوار میں بھی ضروریات کی کفالت کے لئے کوئی نہ کوئی تبادلے کا معیار یا نمونہ موجود رہا ہے ۔ جنس کے بدلے جنس اور اشیاء کے بدلے اشیاء کے اس قدیم نظام کو معاشیات کی زبان میں بارٹر (Barter) کہتے ہیں۔ اَجناس اور اشیاء کے تبادلے سے اپنی ضرورتوں کو پورا کرنے کا دور بہت طویل رہا ہے۔ اس بارٹر سسٹم کی افادیت کے باوجود، اس کی عملی صورت حال میں بہت سی دشواریاں اور مشکلات موجود تھیں۔ لوگ مزید مطالعہ
اسلام دین فطرت ہے۔ فطرت خواہ انسان سے متعلق ہو یا کائنات سے، اس میں حسن توازن، تناسب اور اعتدال کا نقش بہت واضح اور نمایاں ہے۔ عدل صفاتِ الہیہ میں ایک ممتاز صفت ہے جس کا اظہار حیات اور آفرینش کے تمام تر مظاہر میں دکھائی دیتا ہے۔ اس کائنات کی مختلف مخلوقات اور مظاہر فطرت، عدل کے باعث موجود و برقرار ہیں۔ انسان چونکہ اشرفُ المخلوقات ہے، اس باعث اسے عدل کو سمجھنے اور اختیار کرنے کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ انبیاء علیہم السلام کی دعوت میں بھی عدل کا پہلو نمایاں ہے۔ انسان کو اس جہاں رنگ و بو میں جو تمیز مزید مطالعہ
نام مجلہ القلمناشر ادارہ علوم اسلامیہ ،جامعہ پنجاب،لاہورصفحات 200+21جامعات کے بنیادی وظائف میں اولین ذمہ داری درس و تدریس تدوین وتحقیق کی ہے۔دنیا بھر میں ہرنوع کا تحقیقی ،تنقیدی اور توضیحی کام زیادہ تر جامعات اورمخصوص تحقیقی اداروں میں ہورہاہے۔جامعہ پنجاب،برصغیر کے تعلیمی پس منظر میں اپنا ایک خاص مقام اورشناخت رکھتی ہے۔ اس کے بہت سے دوسرے شعبوں کی طرح ادارہ علوم اسلامیہ نے بھی اپنے علمی اورتحقیقی مجلے کاآغاز"القلم" کے نام سے کیا ہے۔اس ادارے کی طرف سے اس نوعیت کے تحقیقی مجلے کی اشاعت ایک لائق تحس مزید مطالعہ
قانون وراثت۔۔۔اسلام سے قبل:۔ انسانی تمدن کے احیاء بقا اور استحکام کاتعلق طریق وراثت کے ساتھ وابستہ ہے۔دنیا کے مختلف ممالک اور اقوام میں انتقال جائیداد یا حصول جائیداد کے مختلف طریقے رہے ہیں۔جن میں وصیت کے ذریعے وراثت کا حصول ایک قدیم ترین طرز عمل ہے۔وصیت کے ان طریقہ ہائے کار میں عموماً یہ فرض کر لیا گیاتھا کہ جائیداد کا مالک خود بہتر سمجھتاہے۔کہ اس کے مرنے کے بعد اسے کس طور پر اور کن کے درمیان تقسیم ہونا چاہیے۔یوں اس طریق کار سے ظلم اور بے انصافی کی روایت مدتوں مختلف زمانوں میں جاری وساری ہیں۔ا مزید مطالعہ