قسط نمبر 1ایک صورتِ ایتلاف!اصل دین کہ جب حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کا ارشاد سامنے آتا ہے تو مسلمان لومۃ لائم سے بے نیاز ہو کر اس کے سامنے جھک جائے، اسلاف اور بزرگوں کا یہی طریقہ تھا۔ مندرجہ بالا مضمون یعنی مفید الأحناف اِسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، جس میں مصنف نے ثابت کیا ہے کہ یہ سب حنفی بزرگ تھے لیکن جب ان کے سامنے، حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی صحیح حدیث آگئی، تو انہوں نے مسلکی تعصب کو جگہ نہیں دی۔ بلکہ ایک سچے مومن اور خدا سے رنے والے ایک بندۂ حنیف اور مخلص مسلم کی طرح قرآن و حدیث کے سامنے ہت مزید مطالعہ
ایک۔۔۔۔ صورتِ ۔۔۔۔ ایتلافقسط نمبر ۲سوال:آمین بالجہر کسی کتاب فقہ مذہب حنفی سے ثابت ہے یا نہ۔جواب:ثابت ہے۔ امام ابن الہمامؒ نے فتح القدیر میں لکھا ہے:۔«ولو کان إلي في ھذا شيء لو فقت بأن روایة ألخفض یراہ بھا عدم القرع العنیف وروایة الجھر بمعنی قولھا في زیر الصوت وذیلھا اٰه»''کہ اگر میری طرف اس میں کوئی شے ہوتی (یعنی اگر اس کا فیصلہ میرے سپرد کیا جائے) تو مَیں یوں مطابقت دیتا کہ آہستہ آکہنے کی روایت سے مراد یہ ہے کہ کڑک سخت نہ ہو اور روایت جہر کی بمعنی کہنے آمین کے بیچ نرم آواز و ذ مزید مطالعہ
قسط نمبر ۳سوال:ایک مثل ہونے سے وقتِ ظہر گزر کر وقتِ نماز عصر ہو جاتا ہے یا نہ؟جواب:صاحبین کے نزدیک ہو جاتا ہے اور یہی مفتی بہ ہے۔ نقع المفتی والسائل میں مولانا محمد عبد الحیؒ تحریر فرماتے ہیں:«وعندہ إذا صار ظل کل شيء مثلیه خرج وقت الظھر ودخل وقت العصر وعندھما إذا صار ظل کل شيء مثله كذا فی جامع المضمرات وفي الحمادیة عن الظھیریة والفتوی علی قولھما وعن التاسیس وعندنا کما قالا وعن الأسرار وقولھما مقتدي آہ وفی الدر المختار روي عنه مثله وھو قولھما وقول زفر والأئمة الثلثة قال الإمام الطحاوي وبه مزید مطالعہ
قسط نمبر ۴ (آخری)سوال:رفع یدین سے نماز فاسد ہوتی ہے یا نہیں؟جواب:نہیں۔ ردّ المحتار ص ۶۸۴ میں ہے:«وما روي من الفساد شاذ اٰہ» رفع یدین سے نماز خراب ہو جانے کی روایت شاذ ہے۔عمدۃ الرعایہ میں ہے:«ویتفرع علی ھذا القول ما ذکر في بعض الکتب أن الصلوة تفسد برفع الیدین عند الرکوع وعند السجود وھو قول شاذ مردود کما في فتح القدیر والحلیة والبزازیة وغیرھا اٰہ»بعض کتابوں میں اسی قول کی بنا پر ذکر کیا گیا ہے کہ رکوع و سجود کے وقت رفع یدین سے نماز فاسد ہو جاتی ہے حالانکہ یہ قول شاذ اور م مزید مطالعہ