ایک موقع پر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور بعد میں آنے والے مسلمانوں کی تعلیم و تربیت کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ایک عجیب اور منفرد انداز سے وحی ہوئی کہ ایک نوجوان، خوبرو، گبھرو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت ِاقدس میں حاضر ہوتا ہے۔ آپ ؐسے چند سوالات کرتا ہے، آپؐ ان کے جواب ارشاد فرماتے ہیں تو وہ سائل ہوتے ہوئے ان کی تصدیق کرتاہے۔صحابہؓ کو اس کے سوالات اور پھر جوابات کی تصدیق و توثیق سے بڑا اچنبا ہوا۔ پھر اس کے چلے جانے بلکہ غائب ہوجانے کے بعد آپ علیہ الصلوٰة والسل مزید مطالعہ
مغیرہ بن شعبہ بن ابی عامر بن مسعود بن معتب بن مالک ثقفی آپ کا نامِ نامی تھا۔ طائف میں قبیلۂ بنی ثقیف کے جلیل القدر فرزند تھے اور غزوۂ خندق کے بعد مشرف بہ اسلام ہوئے۔ بڑے دانا، زیرک، معاملہ فہم، ذہین اور ہوشیار طبیعت کے مالک تھے۔ مسلمان ہونے کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اور آپؐ کے قرب سے بہت فیض پایا۔ صلح حدیبیہ اور بیعت ِرضوان میں شریک تھے۔طائف کا بت گرانے کے لیے بھیجی جانے والی جماعت میں آپ بھی شامل تھے۔ جنگ ِیمامہ، یرموک اور قادسیہ میں شریک ہوئے اور بڑے کارہائے نمایاں سرانجا مزید مطالعہ
علم قیافہ وفراست کا عجیب واقعہہادئ برحق جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی نوعِ انسان کی دنیا وآخرت میں کامیابی کے لیے جوشرعی، اخلاقی اور معاشرتی اُصول و ضوابط پیش فرمائے ہیں ،اُنہیں 'عقل عیار' پر پرکھ کر بے قیمت بنا دینا بہت بڑی ضلالت اور گھاٹے کاسودا ہے۔ لوگ اس راہ اور اس ضابطہ سے اِعراض کر کے کسی صورت بھی امن و سکون نہیں پاسکتے، خواہ مادی اعتبار سے کتناہی مال کیوں نہ جمع کرلیں ، یااسلحہ کے زور پرقوموں کوفتح کرلیں یافکری اعتبار سے کیسے ہی فلسفے بھگارلیں !ان تعلیمات میں سے ایک ارشاد مزید مطالعہ
اللہ کے بندے محمد بن ابراہیم __ اللہ اس پر رحم فرمائے __کی طرف سے، اپنے تمام مسلمان بھائیوں کے نام، جو اسے ملاحظہ فرمائیں ۔ اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو ایسے اعمال کی توفیق دے جو اُسے راضی کرنے والے ہوں ، اور ہمیں ایسے اعمال و اسباب سے محفوظ رکھے جو اُس کی نافرمانی اور ناراضگی کا سبب ہوسکتے ہوں ۔ اما بعد!اس دور میں حالات بہت حد تک بدل چکے ہیں ۔ عورتوں کی بڑی تعداد نے حیا کی چادر اُتار پھینکی ہے۔ دینی احکام کی پاسداری کے سلسلے میں یہ بڑی بے پرواہ اور بے فکر ہوتی جا رہی ہیں ، اور روز بروز اس میں مزید مطالعہ
حج بیت اللّٰہ اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ہے۔ جوں جوں حج کے مہینے اور اس کے دن قریب آتے جاتے ہیں توں توں ہر مسلمان کا دل زیارتِ حرمین کے لیے مچلنے لگتا ہے۔ مگر ظاہرہے کہ ’وسائل اور استطاعت‘ کے بغیر ہر شخص کی یہ تمنا پوری نہیں ہوسکتی۔ ’استطاعت‘ کے بارے میں ذہن فوری طور پر بالعموم’اخراجاتِ سفر‘ ہی کی طرف منتقل ہوتا ہے۔ جیسے کہ رسول اللّٰہﷺ سے دریافت کیا گیا تو آپ نے فرمایا: «الزادُ والراحلة» یعنی خرچ پانی اور سواری۔ بہرحال ائمۂ اسلام نے فرضیتِ حج کی پانچ بنیادی شرطیں بیان کی ہیں۔ یعنی: 1۔ اسلا مزید مطالعہ