شریر جادوگروں کا قلع قمع کرنے والی تلوار الصارم البتار في التصدي للسحرة الأشرار

(3)۔سحر تخیل(وہم میں مبتلا کرنے والا جادو)
فرمان الٰہی:۔
 قَالُوا يَا مُوسَى إِمَّا أَنْ تُلْقِيَ وَإِمَّا أَنْ نَكُونَ أَوَّلَ مَنْ أَلْقَى قَالَ بَلْ أَلْقُوا فَإِذَا حِبَالُهُمْ وَعِصِيُّهُمْ يُخَيَّلُ إِلَيْهِ مِنْ سِحْرِهِمْ أَنَّهَا تَسْعَى (87)
"کہنے لگے کہ اے موسیٰ علیہ السلام  ! یا تو پہلے ڈال یا ہم پہلے ڈالنے والے بن جائیں ،جواب دیا کہ نہیں،تم ہی پہلےڈالو۔اب موسیٰ علیہ السلام   کو یہ خیال گزرنے لگا کہ ان کی رسیاں اور لکڑیاں ان کے جادو کے زور سے دوڑ بھاگ رہی ہیں"
سحر تخیل کی علامات:۔
1۔منجمد چیز کو متحرک اور متحرک کو منجمد دیکھنا۔
2۔چھوٹے کو بڑا اور بڑے کو چھوٹا سمجھنا۔
3۔مختلف چیزوں کو ان کی حقیقت سے ہٹ کردیکھنا،جیسا کہ لوگوں نے دیکھا کہ رسیاں اورلکڑیاں دوڑتے ہوئے سانپ ہیں۔
سحر تخیل کیسے ہوجاتا ہے؟
جادوگر ایک چیز کو لوگوں کے سامنے رکھتاہے جسے وہ جانتے پہچانتے ہوتے ہیں،پھر وہ  شرکیہ ورد  پڑھتا ہے اور شیطانوں سے مدد طلب کرتا ہے،جس کے نتیجے میں لوگ اسی  چیز کو اس کی اصل حقیقت سے ہٹ کرایک دوسری چیز تصور کرلیتے ہیں۔۔۔مجھے ایک شخص نے بتایا ہے کہ اس نے ایک جادوگر کو لوگوں کے سامنے ایک انڈا رکھتے ہوئے دیکھا،پھر اس نے کفریہ طلسم  پڑھے اور وہی انڈا انتہائی تیزی کے ساتھ ان کا سامنے گھومنے لگا اسی طرح ایک اورشخص نے بتایا کہ ایک جادو گرنے دو  پتھر آمنے سامنے رکھے،پھر جادو والاطلسم پڑھا تو وہی دو پتھر دو بکروں کی طرح ایک دوسرے سے لڑنے لگ گئے۔اسی طرح کے حیران کن کام یقینی طور پر جادوگر لوگوں سے مال بٹورنے کےلئے  ہی کرتاہے۔
اور یوں بھی معلوم ہوتا ہے کہ جادوگر اس طرحکے جادو کو جادو کی دوسری قسموں میں شامل کردیتا ہے،چنانچہ وہ سحر تفریق کے ساتھ اگر اس جادو کو بھی شامل کردے تو بیوی کو اس کی خوبصورت بیوی بدصورت نظر آتی ہے۔اور اگرسحرمحبت میں اسے شامل کردے تو خاوند کو اس  کی بدصورت بیوی خوبصورت نظرآتی ہے۔
اور یہ بات یاد رہے کہ جادو کی یہ قسم جادو کی دوسری قسم(شعوذۃ) سے بالکل مختلف ہے جس میں جادو گر ہاتھ کی صفائی سے کام نکالتا ہے۔
سحر تخیل کاتوڑ:۔
اس جادو کا توڑ ہر ایسی دعا اور ہر ایسے ذکر سے ہو تا ہے جس سے شیطان بھاگ جاتے ہیں،مثلاً اذان،آیت الکرسی،بسم اللہ اور دیگر مسنون اذکار بشرط یہ کہ ان کو وضو کی حالت میں پڑھا جائے۔
اگر یہ اذکار پڑھنے سے جادوگر کی چالیں ختم نہ ہوں تو یقین کرلیں کہ یہ وہ جادو گر ہے جو صرف ہاتھ کی صفائی سے کام لیتاہے۔
سحرتخیل کے توڑ کا عملی نمونہ:۔
ایک بستی میں ایک جادو گر رہائش  پذیر تھا،وہ اپنی مہارت لوگوں کے سامنے یوں ثابت کرتاکہ ایک قرآن مجید لاتا،پھر سورہ یٰسین کے صفحات کے ساتھ ایک دھاگہ باندھ د یتا  پھر اس دھاگے کے دوسرے سرے کو ایک چابی سے باندھ دیتا اور چابی کو فضا میں یوں بلند کردیتا کہ قر آن مجید دھاگے کے ساتھ لٹکا ہونظر آتا،پھر کفریہ طلسم پڑھ کر قرآن مجید سے مخاطب ہوکرکہتا :دائیں     گھومو،چنانچہ قرآن مجید دائیں طرف انتہائی تیزی کے ساتھ گھومنے لگ جاتا،بائیں  گھومو،قرآن مجید بائیں طرف بہت تیزی سے گھومنے لگ جاتا لوگوں نے اسے یہ حرکت کرتے ہوئے کئی بار دیکھا تھا اور وہ یہ سمجھتے تھے کہ چونکہ شیطان قرآن مجید کو ہاتھ نہیں لگا سکتا،اس لئے یہ اسی جادوگر ہی کی مہارت ہے۔
مجھے اس کے بارے میں معلوم ہوا تو میں اپنے ایک دوست کو لے کر اس کی طرف روانہ ہوگیا،،اس وقت میں ایف،اے کاطالب علم تھا۔میں نے وہاں پہنچتے ہی اس جادوگر کولوگوں کے سامنے چیلنج کردیا کہ اب وہ یہ حرکت کرکے دکھائے،چنانچہ وہ ایک قرآن مجید اور ایک دھاگہ لے کرآگیا،اب اس نے سورہ یٰسین کے صفحات اس دھاگے سے باندھے، پھر دوسرے سرے پر ایک چابی باندھ دی اور چابی کو فضا میں بلند کردیا اور قرآن مجید اس دھاگے کے ساتھ لٹک گیا۔میں نے اپنے دوست سے کہا کہ وہ مجلس کی ایک جانب بیٹھ کر آیت الکرسی پڑھتا رہے اور خود میں دوسری جانب بیٹھ کر آیت الکرسی بار بار  پڑھنے لگ گیا۔لوگ یہ سارا منظر اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے تھے،ادھر جادو گرجب اپنے کفریہ طلسم  پڑھ کر فارغ ہوا تو قرآن مجید سے مخاطب ہوکر کہنے لگا:دائیں گھومو،توقرآن مجید نے کوئی حرکت نہ کی،اس نے اپنے کفریہ طلسم دوبارہ پڑھے اور قرآن مجید سے بائیں گھومنے کر کہا،لیکن پھر بھی قرآن مجید  نے کوئی حرکت نہ کی،اس طرح وہ لوگوں کے سامنے رسوا ہوگیا اور اس کا رعب ودبدبہ خاک میں مل کر رہ گیا۔فرمان الٰہی ہے:
"وَلَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْيَنْصُرُهُ "
"اور اللہ تعالیٰ ضرور بالضرور اس کی مدد کرتا ہے جو اس کے دین کی مدد کرتا ہے"
4۔سحر جنون:۔
حضرت خارجہ   رضی اللہ تعالیٰ عنہ  بن صات کہتے ہیں کہ ان کا چچا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم   کی خدمت  میں حاضر ہوا اور اسلام قبول کرلیا،پھر جب واپس جانے لگا تو ایک بستی سے اس کاگزر ہوا جہاں لوگوں نے ایک پاگل کو زنجیر سے باندھ رکھا تھا،اس کے گھر والوں نے اس سے کہا:ہم نے سنا ہے کہ تمہارا نبی خیر وبھلائی لے کر آیا ہے تو کیا تم اس مجنوں کا علان کرسکتے ہو؟تو اس نے سورہ فاتحہ کو پڑھا جس سے اسے شفا مل گئی،اس کے گھر والوں نے اسے سو بکریاں بطور انعام دیں،اس نے یہ سارا واقعہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم   کو آکر سنایا،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم   نے  پوچھا:تم نے کچھ اور بھی پڑھا تھا؟اس نے کہا:تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم   نے فرمایا؛" تو وہ بکریاں قبول کرلو،کیونکہ تم نے برحق دم کیا ہے اور لوگ تو ناجائز دم کرکے لوگوں کا مال بٹورتے ہیں"
اور ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ اس نے تین دن تک اسے سورہ فاتحۃ پڑھ کر صبح وشام دم کیا اور ہر مرتبہ سورہ فاتحہ کو  پڑھ کر اپنی لعاب کو  پھونک سے ملا لیتا تھا۔یہ حدیث سنن ابوداود کتاب الطب میں موجود ہے،امام نووی رحمۃ اللہ علیہ  نے الاذکار(88) میں اور شیخ البانی نے صحیح ابوداود(ج2/ص737) میں اسے صحیح قرار دیا ہے۔
سحر جنون کی علامات:۔
1۔پریشان خیالی،حواس باختہ او شدید نسیان
2۔بے تکی باتیں کرنا۔
3۔ٹکٹکی باندھ کر اور ٹیڑھی نگاہ سے دیکھنا
4۔ایک جگہ پر نہ ٹھہرنا
5۔کسی خاص کام کو جاری نہ رکھنا
6۔اپنی ظاہری شکل وصورت کا کوئی خیال نہ رکھنا
7۔اگر سحر جنون زیادہ ہوتو منہ اٹھا کر چلتے رہنا اور یہ معلوم نہ ہوکہ وہ کہاں جارہاہے۔
8۔غیر آباد  جگہوں پر سوجانا۔
سحر جنون کیسے ہوجاتا ہے؟
جادوگر کو جنون کے لئے جس جن کو ڈیوٹی لگاناہے وہ سب سے پہلے اس شخص میں داخل ہوتا ہے۔جس پر جادو کرنا مقصود ہوتاہے۔پھر اس کے دماغ میں مورچہ بندی کرلیتا ہے۔اور  پھر دماغ کے ان حصوں پر شدید دباؤڈالتا ہے۔جو سوچ وفکر اور یاداشت کےلئے خاص ہوتے ہیں،اس کے بعد سحر جنون کی علامات ظاہر ہوناشروع ہوجاتی ہیں۔
سحر جنون کا علاج:۔
1۔جس شخص پر سحر جنون کیا  گیا ہو اس پر قرآنی آیات والا وہ دم کریں جس کاذ کر میں جادو کی پہلی قسم سحر  تفریق میں کرچکا ہوں۔
2۔اگرا س دوران مریض پر مرگی کا دورہ پڑتا ہے تو اس سے اس طرح نمٹیں جس کا طریقہ میں پہلی قسم میں بیان کرچکا ہوں۔
3۔اگر اس پر مرگی کا دورہ نہیں پڑتا تو کم از کم تین بار اس پر دم کریں،پھر بھی دورہ نہیں  پڑتا تو مندرجہ ذیل سورتیں ریکارڈ کرکے مریض کو دے دیں اور اسے ایک ماہ روزانہ دو تین مرتبہ سننے کی تلقین کریں،سورتیں یہ ہیں:
پہلی قسم میں جو دم ذکر کیا گیا ہے ،اس کی آیات وسورتیں،اسی طرح البقرہ ،ہود ،الحجر،الصافات،ق،الرحمان،الملک،الجن،الاعلیٰ،الزلزلہ،الہمزہ،الکافرون،الفلق، الناس(یادرہے کہ ان آیات وسورہ کی پابندی ضروری نہیں،ان میں مناسب کمی بیشتی ہوسکتی ہے) اس مدت میں ،مندرجہ سورتوں کو سنتے وقت مریض کو شدید گھٹن کا احساس ہوسکتاہے،اور یہ بھی ہوسکتاہے کہ اس دوران اسے مرگی کادورہ  پڑ جائے اور اس کی زبان سے جن بولنے لگ جائے،اور ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ ابتدائی پندرہ دنوں میں اسے شدید تکلیف محسوس ہو،پھر آہستہ آہستی کم ہونا شروع ہوجاتے اور مہینے کے آخر تک وہ نارمل ہوجائے،اگر ایسا ہو تو آخر میں اس پر ایک بار پھر دم کریں تاکہ اگرجادو کا کوئی اثر باقی ہوتو وہ بھی ختم ہوجائے۔
4۔مریض اس مدت میں سکون پہنچانے والی گولیاں استعمال نہ کرے۔
5۔اس دوران اگر وہ بجلی کی روشنیوں میں بیٹھے گا تو یقیناً جن کو ایذا پہنچے گی اورشفا جلد نصیب ہوگی۔
6۔سحر جنون کے علاج کی مدت ایک ماہ بھی ہوسکتی ہے،تین ماہ بھی ہوسکتی ہے اور اس سے زیادہ بھی ۔
7۔مدت علاج میں مریض اللہ کی نافرمانی سے پرہیز کرے اور ہر چھوٹے بڑے گناہ سے بچے ،مثلاً گانے سننا،سگریٹ نوشی کرنا،نمازوں کی ادائیگی میں سستی کرنا،مریض اگر عورت ہے تو اس کا بے پررہ رہنا۔
8۔اگر مریض کو معدے کادرد محسوس ہوتو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اسے جادو کھلایا پلایا گیا ہے،اس صورت میں آپ دم والی آیات مذکورہ پانی پر پڑھیں،پھر اسے اس سے پینے کی تلقین کریں  تاکہ پیٹ میں موجود جادو ٹوٹ جائے یا اسے اُلٹی آجائے۔
سحرجنون کے علاج کا عملی نمونہ:۔
میرے پاس کچھ لوگ آئے جنھوں نے اپنے ساتھ ایک نوجوان کو زنجیر میں جکڑ کر پکڑا ہواتھا،اس نے مجھے دیکھا تو دوڑ لگادی،اور پاؤں میں لگی زنجیر توڑدی،اسکے ساتھ آئے ہوئے لوگوں نے اسے  پکڑ لیا تو میں نے اس پر قرآن مجید کو پڑھنا شروع کردیا۔اس دوران وہ میرے منہ پر بار بار تھوکتا رہا،آخر کار میں نے انھیں چند کیسٹیں دیں اور نوجوان کو انہیں  سننے کی تلقین کرکے 45 دن کے بعد دوبارہ آنے کاکہا۔
اس مدت کے بعد وہ خود چل کر میرے پاس آیا تو دماغی طور پر بالکل ٹھیک ہوچکا  تھا،اس نے آتے ہی مجھ سے معذرت کی کہ لاشعوری طور پر اس سے میرے منہ پر تھوکنے کی غلطی ہوگئی تھی ،میں نے اس پر دوبارہ دم کیا تو کوئی چیز ظاہر نہ ہوئی اور اس طرح وہ شفا یاب ہوکر واپس چلا گیا۔جاتے ہوئے اس نے مجھ سے سوال کیا کہ کیا شفا یاب ہونے پر صدقہ کرنا یا روزے رکھنا ضروری ہے؟میں نے اسے بتایا کہ ضروری تو نہیں،البتہ شکرانے کے طور پر اگر وہ صدقہ کرنا چاہے یا نفلی روزے رکھناچاہے تو یہ بہت اچھی بات ہے۔
دوسرا نمونہ:۔
میرے پاس ایک ایسا نوجوان آیا جو پاگل ہوچکاتھا اور اپنے معمولات کو شک کی نگاہ سے دیکھتا تھا۔میں نے اس پر دم کیا تو معلوم ہوا کہ اس کوسحر جنون کیاگیا ہے۔اور ایسے وقت میں کیا گیا ہےجب یہ شادی کرنے والا  تھا۔میں نے اسے چندکیسٹیں سننے کے لئے اور پانی پر دم کرکے اسے دیا اور ایک ماہ کے بعد دوبارہ آنے کے لئے کہا،تقریباً بیس دن کے بعد اس کا ایک  رشتہ دارآیا اورا س نے مجھے خوشخبری دی کہ اب وہ نوجوان بالکل تندرست ہے اور شادی کرچکا ہے،اس  پر میں نے اللہ کا شکریہ ادا کیا جس کی توفیق سے اسے شفا نصیب ہوئی۔
5۔سحر خمول(کاہلی وسستی)
سحر خمول کی علامات:۔
1۔خلوت پسندی۔2۔خود غرضی۔3۔مکمل خاموشی۔4۔پریشان خیالی۔5۔ہمیشہ سردرد۔6۔محفلوں سے کراہت۔7۔ہمیشہ سست رہنا۔
سحر خمول کیسے ہوجاتاہے:۔
جادوگر ایک جن کو اس شخص کی  طرف بھیجتا ہے جس پر جادو کرنا مقصود ہوتا ہے،اور اس کے ذمے یہ کام لگاتا ہے کہ وہ اس کے دماغ پر مورچہ بندی کرلے اور اس کے لئے خلوت پسندی اور علیحدگی کے اسباب  پیدا کردے،سووہ جن مقدور بھر اس کوشش کرتا ہے،اس کے بعد سحر خمول کی علامات ظہور پذیر ہوتی ہیں۔
سحر خمول کا علاج:۔
1۔اس پر وہ دم کریں جس کا ذکر"سحر  تفریق"میں کیاگیا ہے۔
2۔اگر اس پر مرگی کا دورہ شروع ہوجائے اور جن اس کی زبان سے بولنے لگ جائے تو اس کے ساتھ اسی طرح نمٹیں جس طرح ہم نے اس کا طریقہ پہلی قسم میں بیان کردیا ہے۔
3۔اگر مرگی کاد ورہ پڑے تو اس کے لئے تین کیسٹ مندرجہ ذیل سورتوں سے ریکارڈ کریں،الفاتحہ،ابقرہ،آل عمران،یٰسین،الصافات،الدخان،الذاریات،الحشر،المعارج،الغاشیہ،الزلزلہ، القارعہ،الفلق،الناس،مریض ایک کیسٹ صبح کے وقت ،دوسری عصر کے وقت اور تیسری سونے سےپہلے،45 دن تک روزانہ سنے،یہ مدت 60 دن تک بھی ہوسکتی ہے۔
4۔اس مدت کے خاتمے کے ساتھ ہی ان شاء اللہ مریض کو شفا نصیب ہوچکی ہوگی۔
5۔مریض اس دوران سکون پہنچانے والی دوائیوں سے پرہیز کرے۔
6۔اگر مریض معدے کادرد محسوس کرے تو دم والی آیات پانی پر پڑھیں،جسے وہ اس مدت کے دوران  پیتا رہے ۔
7۔اگر مریض ہمیشہ سردرد کی شکایت کرتا ہو تو ان آیات کو پانی پر پڑھیں ،پھر وہ مریض پر تیسرے دن اس سے غسل کرتا ہے،بشرط یہ کہ  پانی میں اضافہ نہ کرے،اسے آگ پر گرم بھی نہ کرے اور صاف ستھری جگہ پر غسل کرے۔
6۔سحر ہواتف(چیخ و پکار)
سحر ہواتف کی علامات:۔
1۔خوفناک خواب۔
2۔خواب میں اسے یوں لگے جیسے اسے کوئی  پکاررہا ہو۔
3۔حالت بیداری میں کچھ آوازیں سنائی دیں اور کوئی شخص نظر نہ آئے۔
4۔کثرت وساوس
5۔اپنے دوست احباب کے بارے میں زیادہ شکوک وشبہات میں مبتلا ہونا۔
6۔خواب میں اسے یوں لگے جیسے وہ ایک بلند چوٹی سے گرنے والا ہے۔
7۔خواب میں ایسے حیوانات نظر آئیں جو اس کے پیچھے بھاگ رہے ہوں۔
سحرہواتف کیسے ہوجاتاہے؟
جادوگر ایک جن کو یہ ڈیوٹی لگا کے بھیجتا ہے کہ وہ فلاں آدمی کو نیند اور حالت بیداری دونوں میں بے توجہ بنادے،چنانچہ وہ نیند کی حالت میں خونخوار جانوروں کی شکل میں اس کے سامنے آتا ہے،اور حالت بیداری میں اسے عجیب وغریب آوزوں میں یاان لوگوں کی آوازوں میں پکارتا ہے جنھیں وہ جانتا  پہچانتا ہے۔پھر اسے ہر قریبی اور دور کے رشتہ دار کے متعلق شکوک وشبہات میں مبتلا کردیتاہے ،اس کے بعدسحر ہواتف کی علامات جادو کی قوت کے مطابق ظاہر ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔اگر زور دار طریقے سے جادو کیا گیا ہو تو اسے جنون تک  پہنچا سکتا ہے۔اور اگر ایسا نہ ہوتو وسوسے کی حد تک ہی  رہتا ہے۔
سحر ہواتف کاعلاج:۔
1۔مریض پر وہ دم کریں جس کا   ذکرپہلی قسم میں کردیا گیا ہے۔
2۔اگر اسے مرگی کا دور شروع ہوجائے تو اس کے ساتھ نمٹنے کاطریقہ بھی پہلی قسم میں بیان کردیا گیا ہے،اور اگر مرگی کادورہ شروع نہ ہوتواسے درج ذیل تعلیمات دیں:
3۔مریض کو چاہیے کہ وہ سونے سے پہلے وضو کرلے(89)اور آیت الکرسی پڑھے(90)
4۔سونےسے پہلے معوذات کو  پڑھے،پھر اپنی دونوں ہتھیلیوں میں پھونک کر انہیں پورے جسم پر پھیر لے۔(91)
5۔صبح کے وقت سورۃ الصافات اور سوتے وقت سورۃ الدخان کی تلاوت کرے یا ان دونوں سورتوں کو کیسٹ سے سن لے۔
6۔ہرتیسرے دن سورۃ البقرہ کی تلاوت کرے یا اسے سن لے۔
7۔سونے سے پہلے سورۃ البقرہ کی آخری دو آیات کو پڑھ لے۔
8۔سوتے وقت یہ د عا پڑھ لے:
"بِسْمِ اللَّهِ وَضَعْتُ جَنْبِي ، اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ذَنْبِي وَأَخْسِئْ شَيْطَانِي وَفُكَّ رِهَانِي وَاجْعَلْنِي فِي النَّدِيِّ الْأَعْلَى "(93)
9۔یہ سورتیں ایک کیسٹ میں ریکارڈ کرکے مریض کو دے دیں جسے وہ روزانہ تین بار سناکرے حم السجدۃ،الفتح ،الجن۔ان  تعلیمات پر وہ ایک ماہ تک عمل کرے ،ان شاء اللہ شفا نصیب ہوگی۔
حوالہ جات۔
87۔طہٰ:65۔66۔
88۔البخاری ،ج1ص 357،فتح /مسلم ،ج17 ص32،نووی۔
89۔البخاری ،ج4 ص487۔
90۔البخاری ،ج11ص 125،فتح۔
91۔ابوداود(5054) اس کی سند کو نووی نے الاذکار(77) میں اور البانی نے مشکوۃ (2409) میں صحیح قرار دیا ہے۔
92۔البخاری ،ج3 ص282،فتح/مسلم،ج 14 ص554 نووی(جاری ہے)