اُسی کا نام ہے بابرکت او رذکر سعید
خدا کے نام گرامی سے کرتا ہوں تمہید
جو سب سے اعلیٰ و ارفع ہے صاحب تمجید
وہی ہے خالق عالم وہی حمید و مجید
اسی کا نام ہے بابرکت او رذکر سعید
کسی کا وہ نہیں دنیا میں اس کا کوئی نہیں
وہ بے نیاز سبھی سے ہے واحد اور وحید
کچھ ایسے لوگ زمانے میں ہوگئے پیدا
ہمیشہ کرتے ہیں اسلام ہی کی جو تردید
وہ کہتے ہیں کہ نہیں قابل عمل اسلام
مطابق اب کے زمانے کے اس کی ہو تجدید
حقیقتاً یہ مطابق ہے ہر زمانے کے
نہیں ہے راہ پر آنے کی ان کے کچھ امید
صلوٰة و صوم سے وہ بےنیاز رہتے ہیں
خدا نے کی ہے اگرچہ بہت دفعہ تاکید
ہمیشہ نشہ دولت میں مست رہتے ہیں
نہیں ہے ان کے دلوں میں خدا کا خوف و وعید
خدا کے نور سے روشن ہے کائنات تمام
ہے اس کے نام کا سکہ رواں قریب و بعید
یہ کیا سبب ہے کہ سارا جہاں پریشاں ہے
کسی طرف سے ملے کوئی تو خوشی کی نوید
جہاں میں دین محمدؐ کا بول بالا ہو !
دعا ہے جلد اب آجائے ایسا دور سعید
معاشرے کی بھی اصلاح حال ہوجائے
کہ پھیل جائے زمانے میں چار سُو توحید