نامۂ اعمال اور لمحۂ فکر

تذکراتِ معاد یا حالات بعد الموت کی حقیقتِ واقعی کا آسانی سے سمجھانا دشوار ہے۔ نامۂ اعمال کے بارے میں قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ کا فرمان حرف قطعی ہے جس کے مطابق جمہور مسلمین کا اعتقاد ہے کہ یہی نامۂ اعمال انسان کی جزا و سزا کا باعث بنے گا۔ قرآن مجید میں ارشادات ربانی کا مقصود و حاصل کلام سعادت، اخلاق حمیدہ و صفات پسندیدہ کا انتساب اور شقاوت، خصائل ذمیمہ اور صافِ رذیلہ کا احتساب ہے۔ ہم اسی زاویہ نگاہ سے زیرِ نظر مضمون میں غور و فکر کرنے کی سعی کرتے ہیں۔نامۂ اعمال کی حقیقت:قرآن پاک میں یہ حقی مزید مطالعہ

ازواجِ مطہراتؓ اور مُستشرقِین

یورپی مستشرقین نےحضرت نبی کریمﷺ کی کثرت ازواج مطہرات پربہت سے اعتراض کیے ہیں او راب بھی بعض مکتب فکر کے لوگ جو حقیقت حال سےناواقف ہوتے ہیں۔ واقعات کا دیانت دارانہ جائز لئے بغیر رحمۃ للعالمینؐ کی عظمت و منصب کا لحاظ رکھے بغیر اشارتاً یا کنایتاً ایسے خیالات کا اظہا رکرتے رہتے ہیں۔ از روئے انصاف و عقل بہتر طریقہ یہ ہوتا ہے کہ کسی مسئلہ کے ہرایک پہلو کو پیش نظر رکھ کر فیصلہ کیا جائے۔اگر بفرض محال مستشرقین کے اعتراضات کو درست تسلیم کرلیا جائے ، تو بھی محمدﷺ کی عظمت میں کوئی فرق نہیں آتا۔ وجہ یہ ہے کہ مزید مطالعہ

جہاد کی حقیقت

ہادکے لغوی معنی ہر وہ کوشش اور محنت ہےجو کسی معین مقصد کے لیے کی جائے اور اصطلاح میں اس محنت اور کوشش کو کہتے ہیں جو اللہ کے لیے اللہ کی راہ میں، اسلام کے لیے ، نظام ملت کے لیے یا استحکام شعائر اللہ کے لیے کی جائے۔ (دائرہ معارف اسلامیہ) یہ لفظ قرآن میں کبھی لغوی معنوں میں اور کبھی اصطلاحی معنوں میں متعدد مرتبہ استعمال ہوا ہے۔ اس روئے زمین پر اخلاق و آداب، عبادات و معیشت، سیاست و معاشرت۔ الغرض تمام معاملات میں قدم قدم پر ہر خیر کے ساتھ ساتھ شرکاء عنصر بھی کارفرما ہے۔ اسلام امر بالمعروف (خیر) کا مزید مطالعہ