<p>مسلم اُمہ كى المناك صورتحال اور قرآنى تعليمات</p>

خطبہ حج 1427ہ / 2007ء (يومِ عرفہ) كا اُردو ترجمہاُمت ِمسلمہ اس وقت اندوہناك صورتحال سے دوچار ہے- اسے داخلى طور پر كئى كمزوريوں اور كوتاہيوں كا سامنا ہے تو بيرونى طور پر وہ كئى سازشوں اور عسكرى جارحيتوں كا شكار ہے- ايسى پريشان كن صورتحال ميں مسلم اُمہ كے عظيم الشان اجتماع 'حج بيت اللہ' اور روحانى مركز 'مكة معظمة' سے ان مسائل كى كيا تشخيص كى جاتى اور ان كے حل كے لئے كيا لائحہ عمل پيش كيا جاتا ہے؟ خطبہ حج كے زير نظر ترجمہ سے يہى نشاندہى مقصود ہے-زير نظر خطبہ ٴحج اسلام كى جامعيت كا مظہر ہے جس كے آغا مزید مطالعہ

کسی فرمانروا یا عظیم لیڈر کی وفات پر

سرکاری طور پر سوگ منانا شرعاً ناجائز ہے ہم اگرچہ انگریز کی غلامی کی زنجیر سے جسمانی طور پر رُبع صدی سےزائد عرصہ سے نجات حاصل کرچکے ہیں تاہم ہمارے اذہان ابھی تک اس کی تقلیدمیں گرفتار ہیں۔ ہمارے ارباب حل و عقد اور مسند اقتدار پرمتمکن حضرات تو ہر معاملہ میں برطانوی سامراج کے قوانین ، رسم و رواج اور دیگر معاملات میں ان کی تقلید اور ان کےوضع کردے قوانین کی روشنی میں اپنی روزمّرہ زندگی کے معمولات کو اپنانا اپنے لیےموجب صد افتخار سمجھتے ہیں اور کامیابی کا باعث تصور کرتے ہیں او ران کے خلاف طرز حکومت می مزید مطالعہ

محفلِ میلاد

کتاب و سنت کی روشنی میں سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز حفظہ اللہ ۔ سعودی عرب کے ایک متبحر عالم دین ہیں۔ دیگر اداروں کے علاوہ آپ ادارہ فتویٰ سازی کے رئیس عام او رنگران اعلیٰ ہیں۔ آپ کے اکثر فتاوے عرب رسالوں اور اخبارات کی زینت بنتے رہتے ہیں۔ گزشتہ سال عربی کے ایک اخبار ''عکاز'' عدد نمبر 3560 بروز ہفتہ موافق 28؍2۔1396ھ میں ایک خبر شائع ہوئی تھی کہ ماہ ربیع الاوّل کا چاند دیکھنے کے بعد اتوار کے روز عالم اسلام ایک مجلس منعقد کرےگا۔ اسسلسلہ میں ادارہ فتویٰ سازی کی جانب سے ایک بیان نشر کیاجا مزید مطالعہ

زکوٰۃ کے مسائل و احکام

مضمون ہذا سماحۃ الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز، حفظہ اللہ کے ایک گراں قدر مقالہ بحوث ھامۃ حول الذکوٰۃ کا ترجمہ ہے۔ یہ ریاض سے شائع ہونے والے ایک ہفت روزہ مجلہ ''الدعوۃ'' سے ماخوذ ہے۔یہ مقالہ اگرچہ مختصر ہے اور مقلدوں کی طرح اس کی تمام جزئیات سے اتفاق کرنے میں ہمیں کچھ تردد ہے تاہم اپنے موضوع پر نہایت گراں قدر مقالہ ہے۔ اس میں دورِ جدید کے تقاضوں کے مطابق بعض فقہی مسائل کو نہایت احسن اسلوب سے بیان کیا گیا ہے۔ مثلاً روپے اور نقدی کے متعلق علماء سے یہی سنتے آئے ہیں کہ ساڑھے باون روپے پر زکوٰۃ مزید مطالعہ