ماں باپ اپنى زندگى ميں اپنى اولاد كو كئى چيزيں عنايت كرجاتے ہيں، ايسے ہى اُنہيں كسى بيٹے يا بيٹى سے طبعاً زيادہ محبت بهى ہوتى ہے ليكن اسلامى شريعت نے اس سلسلے ميں چند ايك اُصول مقرر فرمائے ہيں جن كو پيش نظر ركهنامسلم والدين كے لئے ضرورى ہے- اس نوعيت كے مسائل مسلم معاشرہ ميں اكثر وبيشتر پيش آتے رہتے ہيں، زير نظر مضمون ميں ايسے ہى احكام سوال وجواب كى صورت ميں بيان ہوئے ہيں- واضح رہے كہ ہبہ كالفظ عربى زبان ميں كسى شے كو تحفت دينا ،گفٹ كردينا ، عطہا دينا وغيرہ كے معنى ميں استعمال ہوتا ہے-بعض جزوى اص مزید مطالعہ
قرآنِ کریم کی آیت﴿وَظَلَّلنا عَلَيكُمُ الغَمامَ﴾ کی تفسیر ان دنوں بعض مفسرین نے اس طرز پر کی ہے جو تفسیرسلف کے مخالف ہے۔چنا نچہ ایک نامور مفسرآیت ِکریمہ ﴿وَظَلَّلنا عَلَيكُمُ الغَمامَ...٥٧ ﴾... سورة البقرة" کی تفسیر میں لکھتے ہیں :«فی واد التيه أی أرسلنا السماء عليکم مدرارا لأن بني إسرائيل أقاموا فی واد التيه أربعين سنة فکيف يکون المراد الظل المعروف فافهم لقوله تعالی» ﴿إِنَّها مُحَرَّ‌مَةٌ عَلَيهِم ۛ أَر‌بَعينَ سَنَةً...٢٦ ﴾... سورة المائدة"ہم (اللہ) نے جنگل میں بنی اسرائی مزید مطالعہ
(داڑھی رکھنے کے بارے میں آج کل مسلمانوں میں بڑی غفلت پائی جاتی ہے ۔اور اب یہ غفلت اس حد تک بڑھ گئی ہے۔کہ عامۃ المسلمین میں داڑھی رکھنے کو شریعت کا حکم ہی نہیں سمجھا جا تا ۔بلکہ کچھ لوگ تو یہ سمجھتے ہیں گویا یہ صرف علماء یا مولوی حضرات کی ایک عادت یا رواج ہے اور یہ حکم ان لوگوں کے لیےہی ہے جو شریعت کی تبلیغ اور دین پڑھنے پڑھانے کا مشن سنبھالے ہوئے ہیں دوسری طرف مسلمانوں کی اکثریت اس جملہ سے شبہ کھاتے ہوئے کہ داڑھی سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے اس کو صرف ایک مستحب امر سمجھتی ہے اور یہ قطعا مزید مطالعہ