مسئلہ رُویتِ ہلال، ادلّہ شرعیّہ کی روشنی میں

آج کل 'وحدت عید' کا جو خیال، جدید ذہن کے بہت سے لوگوں میں ابھر رہا ہے۔ افسوس! بہت سے مسلمان ملک بھی اس سے متاثر ہو رہے ہیں۔ چنانچہ رابطۂ عالمِ اسلامی (مکہ مکرمہ) کے بھی ایک اجلاس میں ایک مضمون کی قرار داد پاس ہوئی تھی کہ چاند کی رویت کی تعیین آلاتِ رصد کے ذریعے کر کے پورے عالمِ اسلام میں ایک ہی دن روزے رکھنے اور عید منانے کا فیصلہ کیا جائے۔ اس قرار داد پر نجد کے ایک عالم نے جو اس اجلاس میں بطور رکن شریک تھے فاضلانہ نقد کیا، اس مسئلے کی شرعی حیثیت کی وضاحت فرمائی اور تبیان الأدلة في إثبات الأه مزید مطالعہ

<p>فقاہتِ ابی ہریرۃ رضی اللہ عنہ</p>

اس سے قبل کہ ہم بعض لوگوں کے اس مفروضہ پر نقد کریں کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ غیر فقہیہ تھے اور یہ نظریہ قائم کرنے سے ان کی اصل غرض کی نشاندہی کریں، ضروری سمجھتے ہیں کہ لفظِ "فقہ" کی جامع و مانع تعریف کی جائے اور یہ معلوم کیا جائے کہ قرآن و حدیث میں یہ لفظ کن معانی میں استعمال ہوا ہے؟مادہ فقہ، قرآن میں:اس مادہ سے قرآن پاک میں بیس مقامات پر الفاظ استعمال ہوئے ہیں۔ آیتِ ذیل ہمارے موضوع سے قریبی مناسبت رکھتی ہے:﴿فَلَولا نَفَرَ&zwnj; مِن كُلِّ فِر&zwnj;قَةٍ مِنهُم طائِفَةٌ لِيَتَفَقَّهوا فِى الدّ مزید مطالعہ

<p>مقامِ عُثمان غنی پر شیعہ سُنّی اتّحاد</p>

محاصرہ:شوال 35ہجری میں ان فتنہ پرداز قافلوں کی روانگی کا آغاز ہوا۔بصرہ سے حرقوص بن زبیر کی قیادت میں ایک ہزار کا قافلہ روانہ ہوا۔ کوفہ سے مالک بن اشتر کی قیادت میں ایک ہزار کا قافلہ نکلا جبکہ غافقی بن حرب کی قیادت میں ایک ہزار کا قافلہ مصر سے روانہ ہوا۔ مدینہ منورہ کے قریب پہنچ کر یہ تینوں قافلے اکٹھے ہوگئے۔ او رمدینہ منورہ میں قیام پذیر ہوکر حالات کا جائزہ لینےکے لیےاپنے قاصد روانہ کئے۔چنانچہ چند آدمی بصورت وفد حضرت علیؓ، حضرت طلحہؓ، حضرت زبیرؓ، اور امہات المؤمناتؓ سے ملے اور اپنی آمد کا مقصد ب مزید مطالعہ

<p>حدیث مصراۃ پر اعتراضات اوراس کے جوابات</p>

حدیث مصراۃ اور ا بوہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ :ابو ہر یرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فر ما تے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا :"لا تصروا الابل والغنم فمن ابتاعها بعد فانه بخير النظرين بعد ان يحلبها ان شاء امسك وان شاء ردها وصاح تمر"ترجمہ: اونٹنی اور بھیڑ بکریوں کا دودھ روک کر نہ بیچو اگر کسی نے اسے خرید لیا تو دودھ دوہنے کے بعد اسے اختیار ہے چاہے رکھے یا اسے واپس کر دے اور ساتھ ایک صاع کھجور بھی دے ۔اعتراضات :یہ حدیث قیاس کے خلا ف ہےاور غیر فقیہ کی خبر واحد ہے اسے متروک قرار دیا جا ئے گا ۔ مزید مطالعہ