صرف ذاتِ الٰہی ہی وہ ذات ہے جو ہر عیب و نقص سے پاک و منزہ ہے۔ اس کی ذات میں عیب جوئی کفر اور الحاد کے مترادف ہے۔ اس کی مخلوق خواہ نبی ہوں یا ولی، اللہ تعالیٰ کی برگزیدہ ہستیاں ہوں یا اس کے پاکباز بندے سبھی اپنی ہفوات اور لغزشوں کے معترف ہیں۔ اسی لئے قرآن کریم نے بندۂ مومن کی صفات بیان کرتے ہوئے یہ نہیں کہا کہ مومن سے گناہ سرزد نہیں ہوتے، بلکہ فرمایا:﴿وَالَّذينَ إِذا فَعَلوا فـٰحِشَةً أَو ظَلَموا أَنفُسَهُم ذَكَرُ‌وا اللَّهَ فَاستَغفَر‌وا لِذُنوبِهِم...١٣٥﴾... سورة آل عمران''یعنی مومن مزید مطالعہ
قسط نمبر ۲استغفارِ داؤد:حضرت داؤد علیہ السلام کی ننانوے بیویاں تھیں۔ پھر کسی اور عورت سے ازدواجی رشتہ قائم کرنے کا خیال آیا۔ اللہ تعالیٰ کو ان کا یہ خیال اور ارادہ ناگوار گزرا۔ اس کا امتحان لینے اور اس غلطی کا احساس دلانے کی خاطر اللہ تعالیٰ نے دو فرشتے انسانی شکل و شباہت میں حضرت داؤد علیہ السلام کے پاس بھیجے۔ انہوں نے اپنا کیس حضرت داؤد علیہ السلام کی خدمت میں پیش کیا۔ ایک نے کہا:''میرے پاس صرف ایک دنبی ہے اور ساتھی کے پاس ننانوے دنبیاں ہیں۔یہ میری ایک دنبی بھی میرے پاس نہیں رہنے دیتا بلک مزید مطالعہ
آج کا نوجوان کئی فضول اور بیہودہ عادات کا عادی ہے۔ ان میں سے ایک عادت تمباکو نوشی بھی ہے۔ اس کے متعلق ڈاکٹروں او ریونانی حکماف نے متفقہ طور پر فیصلہ دیا ہے کہ یہ صحت انسانی کے لیے تباہ کن او رمہلک ہے۔ اس کے پینے سے انسان کے جسم میں نہ تو خون کی نشوونما میں مدد ملتی ہے اور نہ ہی اس سے گوشت پوست کا کچھ بھلا ہوتا ہے بلکہ اس سے نظام اعصاب شدید متاثر ہوتے ہیں جس کے بعد اعصابی قویٰ نحیف و نزار ہوجاتے ہیں اور ایک بیس سالہ نوجوان اپنی اعصابی کمزوریوں کے باعث ایک سن رسیدہ اور معمر انسان کی طرح کام کام سے مزید مطالعہ
کا عقیدہ رکھنا کفر اور شرک ہے مشرکین مکہ: مکہ کے مشرک نہایت ضدی او رہٹ دھرم تھے۔ اپنے آباؤ اجداد کی رسومات پرجان دینے سے دریغ نہیں کرتے تھے وہ بتوں کے پجاری اور بت تراش بھی تھے۔ ہر گھر میں بت موجود تھے حتیٰ کہ خانہ خدا جیسا مقدس مقام بھی ان بتوں کی پلیدی سے محفوظ نہ تھا۔ ان کے عقائد باطلہ اور آراء فاسدہ کا قرآن کریم نے جا بجا ذکر کیا ہے ۔ لیکن ساتھ یہ بھی ذکر کیا ہے کہ وہ جب کسی مصیبت میں پھنس جاتے تو صرف اللہ واحد لاشریک کو پکارتے اور کہتے ''الہٰی! ہمیں اس مصیبت سے نجات دلا۔ پس پھر ہم تیرے شکر مزید مطالعہ
(یہ ہدایت سماحۃ الشیخ) عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز ۔حفظہ اللہ کی طرف سے اُن تمام مسلمانوں کے نام ہے جو اس پرمطلع ہوں۔ اللہ تعالیٰ اسلام کے ساتھ ان کی حفاظت کرے او رہمیں اور تمام مسلمانوں کو جاہل سرکش لوگوں کی باتوں سےبچائے۔ آمینوصیّت نامہ کا واقعہ:السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ...... امابعد۔ مجھے اس بات کی خبر ہوئی کہ حرم نبوی کے خادم شیخ احمد کی طرف کچھ باتیں منسوب کی گئی ہیں۔ اُن کا عنوان یہ ہے: ''یہ وصیت نامہ مدینہ منورہ سے شیخ احمد خادم حرم نبوی کی طرف سے ہے۔'' اس میں انہوں نے بیان کیا ہے مزید مطالعہ
قرآن کریم چشمہ ہدایت اور بھولے بھٹکے انسانوں کے لیے روشنی کا مینار ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اسے بنی نوع انسان کی ہدایت اور رہنمائی کے لیے نازل فرمایا۔ اس کے نزول کے علاوہ اللہ رب العزت نے بنی نوع انسان کو ایک اور عظیم الشان اور بیش بہا نعمت سے نوازا۔ یعنی ان میں ایک ایسے پیغمبر (نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم) کو مبعوث فرمایا جو تمام انبیاء علیھم السلام سے افضل اور تمام بنی نوع انسان سے اعلیٰ ترین مرتبہ پر فائز ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو اللہ کی کتاب کی آیات پڑھ کر سناتے اور ان کا مفہوم اپنے اقو مزید مطالعہ
فقہ کے لغوی معنی مطلق فہم ہے لیکن شرعی اصطلاح میں اس سے مراد وہ فروعی علم ہے جو بعض شرعی احکام پر غور و خوض کرنے اور اس سے استدلال پکڑنے کے بعد حاصل ہوتا ہے۔ اسلامی فقہ سے مراد دین کا وہ علم ہے جو کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر غوروفکر کرنے کے بعد حاصل ہوتا ہے اسلامی فقہ کی بنیادیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مسعود میں ہی رکھی گئی تھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کو پیش آمدہ مسائل، کتاب و سنت کی روشنی میں حل کرنے کی اجازت مرحمت فرمائی تھی۔ صحاب مزید مطالعہ
5۔اسلامی فقہ نے فیصلہ دو منصفوں اور ججوں کے سپرد کیا ہے،ان میں سے ایک دنیوی ہوتا ہے جو ظاہری امور کو ملحوظ خاطر رکھتا ہے،دوسرا اخروی ہوتا ہے،یہ حقیقت اور اصل واقعہ کے متعلق ہوتا ہے بخلاف وضعی نظام کے،کیونکہ اس میں عموماً ظاہری حالات کے مطابق فیصلہ کیا جاتا ہے خواہ نفس الامر کے خلاف ہو۔6۔اسلامی فقہ کا قانون اخلاق کے مطابق ہوتا ہے اور انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کے موافق!کیونکہ اخلاق سے انسان کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔بدیں وجہ اس فقہ کی فروع اور قواعد اخلاق حمیدہ کے منافی نہیں ہوتے۔بلکہ ان کے م مزید مطالعہ