<p>قرآن کو خوش الحانی سے پڑھنے کی شرعی حیثیت اور حدود</p>

تغنّی بالقرآن کا مطلب ؟ ترجیع کا مفہوم ، خوش الحانی کی حکمتصحابہ کا عمل، تلاوت میں سوز ورقت، طرزوں سے تلاوتِ قرآنموجودہ دور میڈیا اور تہذیب وثقافت کا دور ہے جس میں خوبصورت آواز کا جادو جگانے والے اس خدائی دَین کو لہو ولعب میں استعمال کرنے پر ہی تلے ہوئے ہیں۔ لچر گانوں اورموسیقی کو روح کی غذا اور بے حیائی کو فن کی معراج سمجھ لیا گیا ہے ۔ طرفہ تماشا ہے کہ یہ موسیقی گانوں سے نکل کر نعتوں اور حمد باری تعالیٰ تک بھی آپہنچی ہے !ا للہ کی آخری کتاب 'قرآنِ کریم 'میں لفظی ومعنوی حسن بھی بلا درجے کا ہے ۔جب مزید مطالعہ

<p>سبعہ احرف سے کیا مراد ہے؟</p>

(زیر نظر تحریر میں فاضل مضمون نگار نے بڑے دیانتدارانہ طریقے سے "سبعہ احرف" سے مراد کے تعین کی کوشش کی ہے۔اور بظاہر اس دقیق بحث کو اپنے آسان طرز بیان سے انھوں نے بڑی حد تک سہل کردیا ہے ۔اسلوب نگارش بڑا ہی منطقی اور اصولی ہے۔ اس تفصیلی مضمون کی ایک قسط اس سے قبل پچھلے شمارے میں بھی شائع ہوچکی ہے جو اپنے مقام پر ایک مستقل حیثیت کی حامل ہونے کے ساتھ ساتھ اس بحث سے بھی گہرا تعلق رکھتی ہے۔کیونکہ انہی احادیث کی روشنی میں(جو کہ تفصیل سے گزشتہ شمارے میں ذکر ہوئیں) سبعہ احرف کی مراد کا تعین کیا گیا ہے چنا مزید مطالعہ

<p>قرآن کی متعدد قرآءات کو ثابت کرنے والی جملہ احادیث کی تخریج اور جائزہ</p>

ایک زبان جب مختلف علاقوں اور قبائل میں پھیلی ہوتو بسااوقات اس کے بعض الفاظ کے استعمالات اور لہجوں میں اتنا فرق واقع ہو جا تا ہے کہ ایک جگہ کے رہنے والوں کے لیے دوسری جگہ والوں کے لہجوں میں بات کرنا بڑا مشکل محسوس ہو تا ہے جیسا کہ دہلی کی اردو اور لکھنؤکی اردو کا حال ہے ۔جب قرآن مجید دور نبوت کے مشہور قبائل ۔۔۔قریش ہذیل ،تمیم،ربعیہ ،ہوازن اور سعد بن بکر میں پھیلا تو ان کی زبان عربی میں کئی فرق پا ئے جاتے تھے ۔اللہ تعا لیٰ کی طرف سے قرآن مجید کو سات حروف (لغات ولہجات )میں اتارنے کی ایک اہم حکمت یہ مزید مطالعہ