اسلام اللہ کا آخری دین ہے جس میں دین ودنیا کی تمام خوبیاں جمع کردی گئی ہیں۔دین کے بارے میں یہ تصور مغربی تہذیب نے دیا ہے کہ وہ صرف اللہ اور بندے کے باہمی تعلق کا احاطہ کرتا ہے اور دنیا کے دیگر معاملات کو ہمیں انسانی عقل ودانش اور تجربے کی روشنی میں بروے کار لانا چاہئے۔ دین کا یہ محدود تصور ایک طرف سیکولر نظریہ کو پیدا کرتا ہے تو دوسری طرف اس سے دین ودنیا کی ثنویت وجود میں آتی ہے۔ مغرب کے اس بنیادی نظریہ پر ایمان لے آنے کا نتیجہ یہ ہے کہ مسلم معاشروں میں بھی تمام علوم کی تعلیم اس سیکولر سوچ کی بن مزید مطالعہ
اسلام اور اہل اسلام پر استعماری یلغار کے پس منظر میں،مختلف اسلامی ممالک بالخصوص پاکستان کے دینی منظرنامے میں تکفیر وخروج1 اور جہاد ی منہج کا مسئلہ بڑی اہمیت اختیار کرچکا ہے۔ سادہ الفاظ میں تکفیر وخروج کی یہ بحثیں اس صورتحال میں اُبھر رہی ہیں، جب روس کے زوال کے بعدامریکہ دو دہائیاں قبل عالمی استعمارکی ہمراہی میں، نیوورلڈ آرڈر کی تکمیل کرتے ہوئے عالم اسلام پر چڑھ دوڑا ہے۔امریکہ کی عراق،خلیجی ممالک، پھر افغانستان، عراق، پاکستان اور صومالیہ ویمن میں ملتِ اسلامیہ پر جارحیت کا جواب نوجوانانِ اُمت نے ج مزید مطالعہ
جو بھلائے نہ جاسکیں گے!!17؍ مارچ 2012ء کی شام میں بچوں کے ہمراہ اسلام آباد کے معروف کا روباری مرکز کراچی کمپنی میں داخل ہی ہوا تھا کہ موبائل فون پر ایک دوست نے اطلاع دی کہ ڈاکٹر حافظ عبدالرشید اظہرکو شہید کر دیا گیا۔ ........بلا اختیار پاؤں بریک پر جالگا اور میں ڈاکٹر صاحب کے موبائل پر فون کرنے لگا مگر ان کا موبائل پہلی بار بند پایا.....سفر و حضر میں ڈاکٹر صاحب کا فون بند نہ ہوتا تھا، میں نے فوراً گھر کے PTCLنمبر پر رابطہ کیا تو ان کے بیٹے سعد کے منہ سے روتے ہوئے صرف یہ الفاظ نکل پائے :''خالد ب مزید مطالعہ
درپیش حالات کے تناظر میںاہلیانِ پاکستان کے دل ودماغ اورقومی اوقات وصلاحیتیں اس قدر بے مصرف کیوں ٹھہریں کہ تین برس ہونے کو آئے ہیں، آئے روز صدرِ پاکستان کی بددیانتی کے حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان، حکومت کو حکم دیتی ہے کہ قوم کاپیسہ واپس لانے کا خط لکھا جائے لیکن وقت کا صدر اور پیپلز پارٹی کا شریک چیئرمین دستوری استثنا سے فائدہ اُٹھانے پرہی مصر ہے۔6؍اکتوبر 2007ءکوبدنام زمانہ این آر او(قومی مفاہمتی آرڈیننس) جاری ہوتا ہے،16 دسمبر 2009ء کو سپریم کورٹ کے 17 رکنی بنچ کا مختصر فیصلہ آتا ہے، پھر دسمبر مزید مطالعہ
'مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان' کے زیر اہتمام 'پیغام ٹی وی' نے 25؍فروری 2012ء سے اپنی باقاعدہ نشریات کا آغاز کردیا ہے۔ پیغام ٹی وی نے مدیر 'محدث' سے پاکستانی سیاست کو درپیش مذکورہ بالا اہم مسئلہ پر انٹرویو کیا جسے بعد میں ایک سے زائد بار چینل پر نشر کیا گیا۔ مذکورہ انٹرویو ضروری اصلاح کے بعد ہدیۂ قارئین ہے۔ ادارہ1. سوال: ڈاکٹر صاحب!پاکستان کے آئین میں صدارتی استثنیٰ کا کیا قانون ہے اور اسلام کی رو سے اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟جواب: پاکستان میں صدارتی استثنا کا قانون دستورِ پاکستان کی دفعہ 248 کی شق مزید مطالعہ
اسلام آبادمیں قائم این جی او 'پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پیس سٹڈیز'PIPS نے چند ماہ سے 'تکفیر وخروج' کے موضوع پر پاکستان کے اہل علم ودانش کے مابین مکالمہ ومباحثہ کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔'مطالعۂ امن'کے نام سےسرگرم یہ ادارہ پاکستان کے حوالے سے انگریزی زبان میں 'ریجنل واچ'،اہم جائزوں اور رپورٹوں کی اشاعت کے علاوہ کم وبیش تین برس سے 'تجزیات' کے نام سے ایک سہ ماہی مجلہ بھی شائع کرہاہے ۔ ان رپورٹوں کا لب ولہجہ اور پیش کردہ رجحان کم وبیش وہی ہوتا ہے جو 'تجزیات'کے مضامین کا ہے۔کچھ عرصہ سے اس این جی او نے پاکست مزید مطالعہ
4 جنوری 2011ء کی شام 5 بجے پنجاب کے گورنر سلمان تاثیر کو اسلام آباد میں قتل کردیا گیا۔قتل کے فوراً بعد گرفتار ہونے والے ممتاز قادری کا موقف یہ تھا کہ اس نے یہ قتل خالصتاً ذاتی نیت اور اِرادے سے کیا ہے، اور سلمان تاثیر کو قتل کرنے کی وجہ اس کے سوا کچھ نہ تھی کہ اس نے 'قانونِ امتناع توہین رسالت' کو 'کالا قانون' کہا اور توہین رسالت کے مجرموں کی تائید اور پشت پناہی کی۔ نئے عیسوی سال کے آغاز پر اس اہم ترین واقعہ نے دنیا بھر کو پاکستان کی طرف متوجہ کردیا اور اندرون وبیرونِ ممالک بڑی تکرار سے کہا جانے مزید مطالعہ
4 جنوری 2011ء کی شام 5 بجے پنجاب کے گورنر سلمان تاثیر کو اسلام آباد میں قتل کردیا گیا۔قتل کے فوراً بعد گرفتار ہونے والے ممتاز قادری کا موقف یہ تھا کہ اس نے یہ قتل خالصتاً ذاتی نیت اور اِرادے سے کیا ہے، اور سلمان تاثیر کو قتل کرنے کی وجہ اس کے سوا کچھ نہ تھی کہ اس نے 'قانونِ امتناع توہین رسالت' کو 'کالا قانون' کہا اور توہین رسالت کے مجرموں کی تائید اور پشت پناہی کی۔ نئے عیسوی سال کے آغاز پر اس اہم ترین واقعہ نے دنیا بھر کو پاکستان کی طرف متوجہ کردیا اور اندرون وبیرونِ ممالک بڑی تکرار سے کہا جانے مزید مطالعہ
امریکی 'نمک خواروں'کے ایک مخصوص ٹولے کے بس میں نہیں کہ کس طرح فوری طور پر دو پاکستانیوں کے قاتل ریمنڈ ڈیوس کو امریکا کے حوالے کردیا جائے۔بےغیرتی کی موٹی کھال اوڑھے ہوئے یہ طبقہ کس طور امریکا کو ناراض کرنےکے لیے تیار نہیں او رپاکستانی قوم اور حکومت سے یہ توقع رکھتا ہے کہ چاہے قانون جو مرضی کہے، جرم کتنا سنگین کیوں نہ ہو اور عدالتیں خواہ جو مرضی کہیں پاکستان کو ہر حال میں امریکی قاتل کو فوری امریکا کے حوالے کردینا چاہیے۔ ہمیں ڈراوا دیا جارہا ہے کہ اگر ہم نے ایسانہ کیا تو امریکا ہماری امدادبند کردے مزید مطالعہ
ریمنڈ ڈیوس کے کیس نے دو ماہ تک پاکستانی میڈیا اورسیاستدانوں کو اپنی گرفت میں لئے رکھا، قوم کا قیمتی وقت اور صلاحیتیں ضائع ہوئیں اور آخر کار ریمنڈ ڈیوس خیر وعافیت کے ساتھ اسی طرح آزاد ہوکر امریکہ کی آغوش میں پہنچ گیا جس طرح دنیا بھر میں توقع کی جارہی تھی۔ ریمنڈ کا واقعہ امریکی جارحیت ومداخلت کے جس پس منظر اورتکبر و رعونت کے ساتھ وقوع پذیر ہوا تھا، اس نے اس معاملے کو ایک عام وقوعہ قتل کی بجائے قومی سطح کا معاملہ بنا دیااور اس کی آزادی بھی ایک عام مجرم کی آزادی کی بجائے پوری قوم کے تحفظ اور غیرت وح مزید مطالعہ
وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ اور نوٹساسلام کے نام سے دنیا کے نقشے پر اُبھرنے والا ملک'پاکستان'ان دنوں امریکہ کی سنگین مداخلت اور عالمی دہشت گردی کے خلاف نبرد آزما ہے۔ پاکستان کو اس مقام تک پہنچانے میں جہاں ہماری حالیہ کوتاہیوں کا عمل دخل ہے، وہاں ماضی میں بھی اسلام سے ہونے والی زیادتیوں اور اللہ سے عہدشکنی نے آج ہمیں اس مقامِ عبرت تک پہنچایا ہے۔ماضی قریب میں اس ملک میں مرد و زن کے آزادانہ اختلاط اور بے حیائی و فحاشی کو راہ دینے کے لئے کئی خلافِ اسلام قانون سازیاں ہوتی رہی ہیں، بالخصوص 2006ء کاسال ا مزید مطالعہ
مذہبی مراکز پر دہشت گردی کی سنگین وارداتوں، جعلی تعلیمی اَسناد اور حکومت کے بعض حالیہ تعلیمی اقدامات کے تناظر میں وطنِ عزیز میں ایک بار پھر دینی مدارس اور سکول وکالج، اسلامی اور مغربی تعلیم کے اِداروں پر تبادلۂ افکار اور بحث مباحثہ جاری ہے۔ زوال آمادہ حالات میں ہر کوئی سائنسی علوم کی طرف بگٹٹ دوڑنے کی بات کر رہا ہے۔مادیت کے بڑھتے ہوئے سیلاب میں ہر کسی پر آخرت کی ناکامی سے قطع نظر، دنیا کی مزعومہ کامیابی کی دھن سوار ہے اور ان تمام باتوں کی تان اسلامی علوم سے ہٹ کر مادی علوم کے فروغ پر ٹوٹتی ہے مزید مطالعہ
مغرب نے تین صدیاں قبل، اپنی نشاۃِ ثانیہ کے مرحلہ پردین ومذہب کو دیس نکالا دے کر 'قومی ریاستوں' کا نظریہ پیش کیا، اور اس موقع پر دین وریاست کے مابین حد بندی کے سیکولر نظریے کو متعارف کرایاگیا۔ اس وقت ان کا خیال تھا کہ یہ نظریہ الحاد ودہریت کے لئے ایک مضبوط ڈھال ثابت ہوگا اور اس طرح مذہب کو ایک تنگ دائرے میں بند کرکے جدید دنیا کا انسان اپنی من مانی کرنے میں آزاد ہوگا۔ یہ امر حقیقت ہے کہ دین وریاست کے مابین حد بندی اور جدائی کا یہ نظریہ، مغربی نظریات میں سے انتہائی خطرناک ثابت ہوا، اور اس نے مذاہب مزید مطالعہ
'عدل و انصاف' کسی بھی مہذب معاشرے کے لئے بنیادی حیثیت رکھتا ہے، پاکستانی قوم بھی اس وقت عدل کے دوراہے پر کھڑی ہے، جس کے قیام کے لئے ملک کی دو بڑی تحریکیں سرگرمِ عمل ہیں۔ ہر دو تحریکوں کا پس منظر، نوعیت اور ہدف گو مختلف ہے لیکن دونوں کا اساسی نعرہ اور مطالبہ 'عدل کا قیام' ہے۔ 15؍ فروری کو سوات میں شرعی نظامِ عدل کے قیام کا معاہدہ ہو، یا 15؍ مارچ کی شب ملک میں آزاد عدلیہ کا قیام، یہ دونوں اپنی اپنی نوعیت کے اہم سنگ ہائے میل ہیں جن کے اثرات تادیر محسوس کئے جاتے رہیں گے۔دونوں قسم ہائے عدل کے مطالبے مزید مطالعہ
15؍فروری 2009ء کو پاکستانی حکومت اور تحریک ِنفاذِ شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کے مابین ہونے والے معاہدئہ امن اور نفاذِ شریعت کی ہر مسلمان نے حمایت کی حتیٰ کہ ملا فضل اللہ نے بھی کہا کہ اگر شریعت نافذ ہوجاتی ہے تو وہ اپنا مسلح احتجاج چھوڑ کر پرامن ہوجائیں گے، لیکن افسوس کہ اس معاہد ے کے دونوں فریقوں نے اس عظیم کامیابی کو ذمہ داری اور جہد ولگن سے نبھانے کی کوشش نہیں کی جس کا نتیجہ آج ہمارے سامنے بدترین ملکی المیے کی صورت میں موجود ہے۔اس معاہدہ کے ایک فریق صوفی محمد تھے جنہوں نے عظیم ذمہ داری ق مزید مطالعہ
رمضان المبارک سے قبل دینی مدارس کا تعلیمی سال مکمل ہو جاتا ہے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ ہر سال دینی مدارس سے سینکڑوں فضلا فارغ التحصیل ہوتے ہیں، لیکن آگے معاشرے میں مدارس کے ان فضلا کے لئے مناسب گنجائش موجود نہیں ہوتی، اس لئے مدارس کو اپنی تعلیم کی نوعیت میں تبدیلی کر کے اپنے نصاب کو دین و دنیا کا اس طرح جامع بنانا چاہئے کہ اس کے فضلا تحصیل علم کے بعد محض مسندِ علم و ارشاد سنبھالنے کی بجائے دیگر شعبہ ہائے زندگی میں بھی کھپ سکیں۔ بعض لوگ آگے بڑھ کر یہ بھی کہہ جاتے ہیں کہ مدارس کے یہ ضرورت سے زائد فض مزید مطالعہ
دورِ حاضر میں ملت ِاسلامیہ گوناگوں مسائل سے دوچار ہے اور ملت کے اہم ترین ممالک پاکستان و افغانستان، عراق اور ایران کو سنگین بحرانوں کا سامنا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ ہے کہ زوال کے اس تاریک تر دور میں بھی مسلمان بطورِ ملت کچھ کرنے کو آمادہ نہیں ہیں۔ اپنے ملی تشخص کے اِحیا اور بقا، غیروں کی ریشہ دوانیوں کا توڑ اور مسلم اُمہ کے فرضِ منصبی کو ادا کرنے کی فکر ہی کسی کو نہیں ہے۔ اُمت پر ماضی میں بھی ذلت واِدبار مسلط ہونے کی وجہ بدعملی، سستی، منافقت، خود غرضی اور بدترین مفاد پرستی رہی ہے۔مسلمانوں کو فی زم مزید مطالعہ
وطن عزیز حسب ِسابق سنگین بحرانوں سے دوچار ہے، جہاں ایک طرف سیاست اور الیکشن کا شور وغوغا ہے، وہاں ہلاکت وبربادی اور بدنظمی و لاقانونیت بھی اپنی انتہائوں کو چھو رہی ہے۔ دہشت گردی نے معصوم عوام سے آگے بڑھ کر نامور سیاستدانوں کو بھی اپنے گھیرے میں لے لیا ہے اور پاکستان کی سیاست خون آشام ہوچلی ہے اور اس میں ذلت ورسوائی کے ساتھ ساتھ اَب جان ہارنے کی رِیت بھی پختہ ہو رہی ہے۔ یوں تو اس وقت کئی موضوعات اہل نظر کی توجہ کے متقاضی ہیں لیکن ایک دینی جریدہ ہونے کے ناطے ہم ایک ایسے مسئلہ کی طرف اپنے قارئین مزید مطالعہ
آج پانچ برس گزرنے کے بعد پاکستانی قوم ایک بار پھر انتخابات کے اہم ترین قومی مرحلے کا سامنا کررہی ہے۔ پاکستان کی تاریخ کے یہ انتخاب جہاں ایک طرف انتہائی متنازعہ حیثیت کے حامل ہیں ، شکوک وشبہات اور وسوسوں ،اندیشوں کے مہیب سائے پھیلے ہوئے ہیں وہاں اس کے نتائج بھی نوشتہ دیوار کی طرح ثبت ہیں ۔ اس کے باوجود خواہی نخواہی ہر آنے والا دن انتخابات کی طرف ہمارے قدم بڑھا رہا ہے۔ ان انتخابات کے لئے سیاسی رہنمائوں کی سرکردگی میں قوم نے کئی سالوں سے مطالبے اور ہڑتالیں کی ہیں اور سیاسی لیڈر قوم کو یہ تاثر دین مزید مطالعہ
اسلام انسانیت کے لئے ربّ ذوالجلال کا پسند فرمودہ آخری دین ہے۔ اپنی تعلیمات وتفصیلات کے اعتبار سے اسلام ہی ایک کامل واکمل اور متوازن و معتدل دین کہلانے کا حق دار ہے جس میں رہتی دنیا تک فلاحِ انسانیت کی ضمانت موجود ہے۔ دنیا میں آج بھی اگرکسی دین پر سب سے زیادہ عمل کیا جاتا ہے تو وہ صرف دینِ اسلام ہے، یہ خصوصیت بلاشرکت ِغیرے صرف اسلام کو حاصل ہے۔ اس کے بالمقابل دیگر مذاہب کا دعویٰ کرنے والے گو اپنی تعداد کے اعتبار سے کتنے زیادہ کیوں نہ ہوں لیکن عملاً ان کی حیثیت ایسے 'مذاہب ِمُنتسبہ' سے زیادہ نہی مزید مطالعہ
موجودہ دور ترقی، انقلابات، میڈیا اور اطلاعات کا دور ہے۔ اگرچہ ایک صدی قبل انسان نے بجلی، فون، ایندھن، نقل وحمل اور مواصلات کے دوسرے ذرائع دریافت کرلئے تھے، تاہم دریافت وایجادکے اس سفر میں جو کامیابی اور تیزی گذشتہ چند برسوں میں دیکھنے میں آئی ہے، اس کی تیزرفتاری نے واقعتا عقل کو حیران وپریشان کردیا ہے۔ آج سے کم وبیش 15، 20 برس قبل کمپیوٹر اورانٹرنیٹ کی ایجاد نے تو گویا ہرچیز بدل کے رکھ دی ہے۔ اور ہر آنے والا دن اس میں کئی گنا اضافہ کررہا ہے۔میڈیا کی اس تیزرفتاری اور ترقی سے بہت سے نئے مسائل ن مزید مطالعہ
9 برس بعد آخر کار پاکستان سے ایک تاریک عہد کی علامت نیست ونابود ہوگئی۔ ان سالوں میں پاکستان عالمی، سیاسی، داخلی اور معاشرتی غرض ہر حوالے سے کن آزمائشوں اور عدم استحکام کا شکار رہا، اس کا جائزہ اور تبصرہ تاریخ اور احوالِ اُمم کا نامہ نگار گاہے بگاہے کرتا رہے گا۔ پاکستان کے وجود پر'روشن خیال' لیکن درحقیقت تاریک تر دور میں جو عبرت آموز داغ موجود ہیں ، ان کی کسک آج بھی ہر باشعور پاکستانی اپنے قلب میں محسوس کرتا ہے۔'سب سے پہلے پاکستان' سے معنون اس دورِ حکومت میں کتنے فرزندانِ پاکستان نے اپنے خون کے ن مزید مطالعہ
چند برس قبل جب عالمی میڈیا میں پاکستان کے مستقبل کے بارے میں سنگین خدشات اُبھارے جاتے، 2012ء میں پاکستان کے خاکم بدہن صفحۂ ہستی سے مٹ جانے یا تقسیم ہوجانے یا 2015ء میں امریکہ کے سرکاری نقشہ میں پاکستان کا نام ونشان غائب ہونے کی باتیں کی جاتیں تو یہ اَفواہیں دشمن کی خواہشات اور یک طرفہ پروپیگنڈا کے سوا کچھ نہ دکھائی دیتیں لیکن گذشتہ ایک برس سے وطن عزیز کی بدترین کیفیت اور ہر طرف سے مسائل و مشکلات میں گھری صورتحال کو دیکھ کر واقعتا اس عظیم عطیہ خداوندی کے بارے میں ذہن میں کئی شکوک وشبہات اور اندی مزید مطالعہ
اس سے پہلے ادارتی صفحات میں سزاے موت کے خاتمے کے پس پردہ محرکات، عالمی اورسیاسی صورتحا ل کے علاوہ قانونی جائزہ بھی پیش کیا جا چکا ہے۔ اس مضمون میں اس سزا ے موت کے خاتمے کاجائزہ قرآن وسنت کی روشنی میں لیا جائے گا۔اسلام رہتی انسانیت تک اللہ کا پسند فرمودہ وہ دین ہے جسے اللہ نے تمام انسانوں کے لئے جامع وکامل بنا کر اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل فرمایا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کا مفہوم یہ ہے کہ آپ کی نبوت تاقیامت برقرار ہے اور آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ اسلام ک مزید مطالعہ
اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کا آئینی ادارہ ہے۔ 1973ء کے دستور میں جب شق227 شامل کی گئی کہ پاکستان میں کوئی بھی قانون کتاب وسنت کے مخالف نہیں بنایا جائے گا تو عملاً اس کا باقاعدہ نظام وضع کرنے کی غرض سے اسی دستور میں ہی دفعہ نمبر 228، 229 اور 230 میں 'اسلامی نظریاتی کونسل' کے نام سے 20؍افراد پر مشتمل ایک آئینی ادارہ بھی تشکیل دیا گیا جس کا مقصد صدر، گورنریا اسمبلی کی اکثریت کی طرف سے بھیجے جانے والے معاملے کی اسلامی حیثیت کا جائزہ لے کر 15؍ دن کے اندر اندر اُنہیں اپنی رپورٹ پیش کرنا تھا۔ شق نم مزید مطالعہ
محدث کے 'تصویر نمبر' کی اشاعت سے ایک ماہ قبل مؤقرمعاصر جریدہ 'ساحل' کراچی میں 'ٹی وی او رتبلیغ اسلام' کے حوالے سے 6صفحات پر محیط چند خیال افروز نگارشات پیش کی گئیں۔ حال ہی میں ان اَفکار کو ایک مستقل مضمون کی صورت میں محدث میں اشاعت کے لئے ارسال کیا گیا۔ چونکہ مضمون کے مندرجات کافی اہم ہیں اس لئے اس پر تاثر و تبصرہ بھی ہمراہ پیش کیا جارہا ہے۔تبصرہ سے قبل اصل مضمون کا مطالعہ کرلینا مناسب ہوگا۔زیر نظر مضمون میں ٹی وی کے بارے میں جو شبہات واعتراضات پیش کئے گئے ہیں، وہ کافی معقول اور وزنی ہیں اور اس مزید مطالعہ
حرمین شریفین کی سرزمین اسلام کا مرکز ہے، نبی آخرالزمان صلی اللہ علیہ وسلم کے مولد ومسکن اور مہبطِ وحی ہونے کے ناطے تمام مسلمان اس سرزمین سے خاص عقیدت رکھتے ہیں۔ حرمینِ شریفین میں اہم ترین حیثیت مسجد ِحرام کو حاصل ہے جس میں کعبہ مشرفہ کے نام سے اللہ تعالیٰ کا مبارک گھر ایستادہ ہے۔ ہرمسلمان اپنے دل میں اس گھر کی زیارت کی تڑپ محسوس کرتا ہے، اور اسی غرض سے ہر سال لاکھوں مسلمان مکہ مکرمہ کی جانب کھنچے چلے آتے ہیں۔اللہ کے اس عظیم گھر کی نسبت سے جس شخص کو دنیا بھر میں آج سب سے زیادہ جانا پہچانا جاتا مزید مطالعہ
پنجاب قرآن بورڈ کے اجلاس سے امامِ کعبہ شیخ عبد الرحمن سدیس حفظہ اللہ کا خطابتمام تعریفیں اس اللہ ربّ العالمین کے لئے جس نے اپنے بندے پر قرآنِ مجید نازل کیا تاکہ وہ اس کے ذریعے بنی نوع انسان میں اللہ کا تقویٰ پیدا کرے۔ درود وسلام ہو اس ذاتِ اقدسؐ پر جسے اللہ تعالیٰ نے ہدایت، خوشخبر ی اور اس کے حکم سے اسکی طرف بلانے والااور روشن چراغ بنا کر بھیجا،نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپکے فرمانبردار ساتھیوں پر کروڑوں رحمتیں اور سلام ہو۔اما بعدمحترم جناب وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی (نگرانِ اعل مزید مطالعہ
لال مسجد میں ہونے والی ظلم وبربریت پر پوری قوم یک آواز ہے۔ ایسے سنگین واقعات برسوں کیا، صدیوں میں رونما ہوتے ہیں۔ اس سانحہ پر تبصرے تجزیے اور تاثرات لکھنے والوں سے اخبارات ورسائل بھرے پڑے ہیں۔ ہرکوئی اس ملی المیہ کو اپنے انداز سے بیان کررہا ہے۔ جامعہ حفصہ کو دہشت وہلاکت کی یادگار بنانے والوں کو یہ اندازہ نہیں تھا کہ ان کی یہ سازش لال مسجد کو حیاتِ دوام عطا کردے گی۔ آج ملک بھر میں لال مسجدیں بن رہی ہیں اور جارحیت کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف جذبات پروان چڑھ رہے ہیں۔ایسے سانحوںکا یہ تو ایک فطری مزید مطالعہ
پاکستان میں حالات کچھ اس تیزی سے تبدیل ہورہے ہیں کہ ہرلمحے صورتحال گھمبیر ترہوتی چلی جارہی ہے۔گذشتہ صرف ایک ماہ کے دوران چند ایسے غیرمعمولی واقعات پاکستان میں رونما ہوئے ہیں جن کے نتائج جہاں انتہائی دور رَس ہیں ، وہاں مستقبل پر بھی اس کے گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔ اس سے پہلے بھی وطن عزیز میں ایسے رجحان ساز واقعات کا ایک طویل تسلسل ہے جس سے صورتحال اس مرحلے تک آپہنچی ہے کہ آج ہم بحیثیت ِقوم اپنے آپ کوسنگین مسائل سے دوچار پاتے ہیں ۔ ماضی قریب میں بلوچ سرداروں کے قتل، حدود قوانین کی معطلی اور ۱۲ مئ مزید مطالعہ
یوں تو تقویم (کیلنڈر) اور رؤیت ِہلال ایک مستقل نوعیت کا عالمی اور ملی موضوع ہے لیکن رمضان المبارک کے موقع پر یہ مسئلہ مسلم معاشروں اور غیرمسلم ممالک میں رہائش پذیر مسلمانوں کے لئے بڑی اہمیت اختیار کرجاتا ہے۔ اخبارات و رسائل میں اس پر مضامین لکھے جاتے ہیں اور بالفرض کہیں اختلافِ رائے ہوجائے تو پھر اس واقعہ کو مثال بنا کر ہجری تقویم اور اسلام کو خوب نشانہ بنایا جاتا ہے۔رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ ایک بار پھر اپنی تمام رحمتوں اور برکتوں کے ساتھ مسلم اُمہ پر سایہ فگن ہورہا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس ماہِ مزید مطالعہ
پاکستانی معاشرے میں جوں جوں دین سے تعلق کمزور پڑتا جارہا ہے، توں توں لوگوں کے رجحانات میں بعض غیرمعمولی تبدیلیاں دیکھنے میں آرہی ہیں ۔ ہم اپنے گرد وپیش ایک نئی چیز کا مشاہدہ کرتے ہیں اور اندر ہی اندر اس کو عجیب سمجھتے ہوئے اجنبیت محسوس کرتے ہیں ۔ لگتا ہے کہ یہ نیارویہ درست نہیں ، اس میں کہیں نہ کہیں کوئی خرابی ضرور پائی جاتی ہے اور یہ ہماری صدیوں سے چلی آنے والی روایات اور کلچر سے میل نہیں کھاتا۔لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ آہستہ آہستہ یہ احساس بھی کمزور پڑتا چلا جاتا ہے اوریوں ایک نئی چیز مع مزید مطالعہ
اسرائيل كو تسليم كرنے پرپاكستان ميں صدر مشرف نے اگست2003ء ميں بحث مباحثہ كا آغاز كيا جو تاحال مختلف پہلوؤں سے جارى ہے-ابهى حال ہى (جنورى 2007ء) ميں جنرل پرويز مشرف 'ہم خيال ممالك كا گروپ' تشكيل دينے كے لئے مشرقِ وسطىٰ كے 5 ممالك كا دورہ بهى كر آئے ہيں جس كے نتيجے ميں اسلام آباد ميں ايران اور شام كو نظرانداز كركے باقى مسلم ممالك كے وزرا خارجہ كا اجلاس بهى منعقد ہوچكا ہے - صدر كے دورے كے فوراً بعد فرورى 2007ء ميں ايك بار پهر مسجد ِاقصىٰ كو صہيونى جارحيت كا نشانہ بننا پڑاہے- ان حالات ميں مناسب سمجه مزید مطالعہ
اسلام کے نام پر وجود میں آنے والے ملک'پاکستان' کی تاریخ میں گذشتہ سال اس لحاظ سے بدترین ہے کہ اس سال 15؍ نومبر کو قومی اسمبلی اور 22؍ نومبر کو سینٹ آف پاکستان نے قرآن وسنت سے صریح متصادم ایسے قانون کو منظور کرکے ملک بھر میں رائج کردیا جس کے خلاف ِاسلام ہونے پر پاکستان بھر کے دینی حلقے یک آواز تھے۔ یہ ظالمانہ قانون اس اسمبلی سے پاس ہوا جس کی عمارت پر نمایاں الفاظ میں کلمہ طیبہ درج ہے، اس کے اراکین اور جملہ عہدیداران اسلام کے تحفظ کا حلف اُٹھاتے ہیں اور اس کے آئین میں خلاف ِاسلام قانون سازی ک مزید مطالعہ
چند برس قبل حلقہ اشراق نے مسجد اقصیٰ کے بارے میں سلسلۂ مضامین شائع کرنے کے بعد مسلم اُمہ میں پہلی باریہ دعویٰ کیا تھا کہ مسجد اقصیٰ کے متولی مسلمانوں کے بجائے شرعاً یہود ہیں اور مسجد اقصیٰ پر یہود کا ویسا ہی حق ہے جیسے بیت اللہ پر مسلمانوں کا۔ بعض حالیہ بحثوں میں ان کا موقف مزید نکھر کرسامنے آیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کو حقائق سے ماورا مسلمانوں کی خود ساختہ مسجد ِاقصیٰ قرار دیتے ہیں جبکہ ان کی نظر میں حقیقی مسجد اقصیٰ قبہ صخرہ ہی ہے۔ اپنے مضامین کے آخر میں اس مسئلہ کا قابل عمل حل اُنہوں نے یہ تج مزید مطالعہ
دورِ جدید میں 'اسلام' کے نام پر قائم ہونے والی واحد ریاست 'پاکستان' کو اس وقت شدید نظریاتی بحران کا سامنا ہے۔ چند سالوں سے جاری مسلسل اقدامات کے بعد آخر کار وہ مرحلہ بظاہر پیش آتا نظر آرہا ہے جب اس ملک کی نظریاتی اساس سے ہی انحراف کرلیا جائے۔ اس عرصے میں پاکستان کی نظریاتی بنیادوں پر لگاتار حملے کرنے کے بعد اُنہیں مختلف حیلوں بہانوں سے متنازعہ بنانے کی کوششیں کی جاتی رہیں ۔ عالمی پالیسیوں ، سیاسی اقدامات اور ابلاغی مہمات کے بل بوتے پر دھیرے دھیرے پاکستان میں اس نظریاتی کشمکش کو عروج پر پہنچا مزید مطالعہ
انسانی تاریخ کا یہ دور مغرب (یورپ اور امریکہ) کی برتری، تحکم، تسلط اور حکومت و اِقتدار سے عبارت ہے۔ یہ امر ایک مسلمہ حقیقت ہے اور مستقبل کا مؤرخ جب بھی موجودہ دور کی تاریخ لکھے گا تو وہ بھی یہی رائے دینے پر مجبور ہوگا۔ بالخصوص عالم اسلام بڑی شدت سے اسی صورتحال کا سامنا کررہا ہے۔ اس منظرنامے کی وجہ جہاں مسلمانوں کی کوتاہی، بدعملی اور نااتفاقی میں پوشیدہ ہے، وہاں مغربی قوتوں کا باہمی اتحاد واشتراک اور غیروں کے لئے ان کی متفقہ حکمت ِعملی اس کی اہم ترین وجہ ہے۔ مغربی اقوام اپنے لائو لشکراور تدبیر و مزید مطالعہ
بعض لوگ معاشرے میں ایسا اعتبار رکھتے ہیں کہ ان کی شخصیت اور عالمانہ وجاہت ذہن میں گہرا اور دیرپااثر چھوڑتی ہے۔ ایسی ہی ایک نامور شخصیت مرحوم حافظ عبد الرشید اظہر کی تھی۔ اپنے بچپن میں جن شخصیات کانام اور روزمرہ تذکرہ مَیں والدِ گرامی حافظ عبد الرحمٰن مدنی ﷾کی زبانی سنتا رہا اور اپنے والد کے دوست ورفیق ہونے کے ناطے اُن کا مقام بھی ذہن میں اُنہی کے مثل بنتا گیا، ان میں چار پانچ ہستیاں نمایاں ہیں: شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ مدنی جو والدصاحب کے تعلیم وتعلّم کے ساتھی ہیں، ان کی ہم راہی میں والد محترم مزید مطالعہ
ذرائع ابلاغ اور عالمى حالات پر نظر ركهنے والا ہر آدمى جانتا ہے كہ اس دور كى سپر طاقت مسلمانوں كے تعلیمى نظام كے درپے ہے، خصوصاً وہ نظامِ تعليم جس كے ذريعے مسلمان اپنے دينى عقائد كى تعليم حاصل كرتے ہيں اور اسلامى تصورات و نظريات كو پختہ كرتے ہيں- اخبارات ميں آئے روز ايسى خبريں شائع ہوتى رہتى ہيں جن ميں ايك طرف سركارى نظامِ تعليم كا قبلہ درست كرنے كے اقدامات كا تذكرہ ہوتا ہے تو دوسرى طرف دينى مدارس كو بهى اصلاح اور توازن واعتدال كا درس ديا جاتا ہے- تواتر سے شائع ہونے والى ان خبروں كے بعد ہر آدمى ي مزید مطالعہ
آغا خانيوں كو قومى تعليم ميں سركارى آرڈيننس(CXIV/2002)كى رو سے بڑا اہم كردار سونپا جا چكا ہے اور وفاقى وزير تعليم نے كہا ہے كہ اس آرڈيننس يا فيصلہ كے بارے ميں پارليمنٹ ہى حتمى فيصلہ كرنے كى مجاز ہے-پارليمنٹ سے اس موضوع پر رائے دہى كروانے كا مقصد غالباً يہ ہے كہ يہى ايسا فورم ہے جہاں ملكى و قومى مفاد سے بالاتر ہو كر صرف سياسى گروپ بندى كى بنا پر قومى فيصلے كيے جاتے ہيں- اور مشرف حكومت اس سے قبل بهى اپنے متعدد فيصلوں كو اسى پليٹ فارم سے نافذ كرانے ميں كامياب رہى ہے-جہاں تك امتحانى بورڈز كا تعلق ہے مزید مطالعہ
بين الاقوامى اسلامى يونيورسٹى كے زير اہتمام كام كرنے والے علمى ادارے ’ادارہ تحقيقاتِ اسلامى‘ اسلام آباد نے چند ماہ قبل اجتماعى اجتہاد كے عمل كو متعارف كرانے كى غرض سے اہل علم كا ايك بين الاقوامى سيمينار منعقد كرنے كا فيصلہ كيا- 19سے 22/مارچ 2005ء تك يہ سيمينار فيصل مسجد سے ملحقہ كيمپس كے آڈيٹوريم ميں منعقد ہوا- اس سيمينا رميں پاكستان سے متعدد اہل علم كے علاوہ انڈيا سے چار معروف علماء كرام … مولانا جلال الدين عمرى، مولانا خالدسيف اللہ رحمانى، ڈاكٹر سعود عالم قاسمى اور مولانا فہيم اختر ندوى مزید مطالعہ
مقصد و ضرورت اُمت ِمسلمہ ميں چند صدياں ايسى گزرى ہيں جب اجتہاد كا دروازہ بند كركے پچهلے فقہاء ومجتہدين كى آرا پر ہى عمل كرليناكافى سمجھا جاتا رہا، ليكن موجودہ دور ميں ترقى وايجادات نے جس تيزى سے انسانى زندگى ميں محير العقول تبديلياں برپا كى ہيں، اس كے بعد وہى علما جو پہلے اجتہاد كے دروازے كو بند كرنے كاموقف ركهتے تهے، اب اسے كهولنے كے لئے آمادہ نظر آتے ہيں-كسى مخصوص فقہ كے پيروكاروں كى اصل مشكل يہ رہى ہے كہ اس فقہى مذہب كى نسبت جن عظيم المرتبت ائمہ فقہاسے ہے، آج ايسے عالم وفاضل اور وجيہ مجتہدين مزید مطالعہ
18/مارچ 2005ء كو نيويارك كے ايك چرچ ميں ڈاكٹر امينہ ودود نے جمعہ كى خطابت اور اس كے بعد نمازكى امامت كرا كے ذرائع ابلاغ ميں ايك نئى بحث كا آغاز كرديا- اس سے اگلے جمعے 25/مارچ كو كينيڈا ميں بهى سليمہ علاؤ الدين نامى ايك عورت نے جمعہ كے ايسے ہى ايك اجتماع كى امامت وخطابت كى- پہلے اجتماع ميں 120 اور دوسرے ميں 200 كے لگ بھگ مرد و زَن نے شركت كى- شركت كے متمنى مرد وزن كى پہلے رجسٹريشن كى گئى اور اس اجتماع كے لئے مختلف مساجد سے رابطہ كيا گيا ليكن كسى جگہ اجازت نہ ملنے پر نيويارك كے قلب ميں واقع چرچ كى مزید مطالعہ
گذشتہ ماہ 'اشراق' ميں عورت كى امامت كے جواز كے بارے ميں مضمون شائع ہونے پر اس كى نقول مختلف اہل علم كو بهجوائى گئيں اور 15/مئى كو مجلس التحقیق الاسلامى ميں چند اہل علم كا اسى موضوع پر تبادلہ خيال بهى ہوا-اس كے بعد فاضل علماء كرام نے ادارئہ محدث كواپنے مضامين ارسال كئے جو اس شمارے كى زينت بن رہے ہيں- راقم نے بهى اسى موضوع پر اُنہى دنوں ايك مضمون تحرير كيا تها،كبار علماء كرام كے مضامين شائع ہونے كے بعد تكرار سے بچنے كى خاطر ميں نے اب ان مباحث كو مختصركركے حواشى ميں ديگر اہل علم كے مضامين كے متعلقہ مزید مطالعہ
پاکستان میں اقوامِ متحدہ کے زیر نگرانیپیش کردہ اَفکار و نظریات کا ناقدانہ جائزہاقوامِ متحدہ کے اِدارے Alliance of Civilizations (تہذیبوں کے اتحاد) کے تحت ۱۲ تا ۱۵؍اکتوبر۲۰۰۹ء کے درمیان مشہور تفریحی مقام بھوربن کے پرل کانٹی نینٹل ہوٹل میں ایک سہ روزہ ورکشاپ کا انعقاد ہوا، جسے واشنگٹن اور برسلز کی این جی اوSearch for Common Grounds ( مشترکہ اساسات کی تلاش) کے اسلام آباد آفس نے منظم کیا تھا۔ سہ روزہ ورکشاپ میں پاکستان کی دینی صحافت کے مشہور جرائد کے مدیران کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ افتتاحی سیشن مزید مطالعہ
ایسی کیفیت کبھی طاری نہیں ہوئی؛ دل کے عین وسط میں ایک انگارہ سا مسلسل دہک رہا ہے۔ دماغ میں دوڑتی باریک رگوں میں جیسے کوئی مسلسل سوئیاں سی چبھو رہا ہے، اعصاب شکستگی سے نڈھال اور خستگی سے چو ُر ہیں ۔ سوچ کی مرجھائی شاخ پر کسی خیال کی کوئی کونپل نہیں پھوٹ رہی۔ قلم پر اُنگلیوں کی گرفت ڈھیلی پڑ گئی ہے اور لفظ روٹھ جانے والے دوستوں کی طرح میری فکر سے گریزاں ہیں ۔ نوحے لکھتے لکھتے تھک چکا ہوں اور آنکھوں سے شکستہ خوابوں کی کرچیاں چننے کا حوصلہ نہیں رہا۔ سرابوں کا تعاقب کرتے کرتے پاوٴں چھلنی ہوچکے ہیں او مزید مطالعہ
يورپ ميں نكاح كے بغير جنسى تعلقات معمول كى بات ہے- نسب كے تحفظ كے ذرائع اختيار نہ كرنے كى بنا پر اُنہوں نے نسب كے تعين كے لئے طبعى ذرائع پرانحصار كرركها ہے، جس ميں جديد سائنسى طريقہDNA بڑا كارآمد ثابت ہوا ہے- وہاں جنسى بے راہ روى اس حد تك ہے كہ كوئى انسان يقين سے اپنے باپ كى نشاندہى نہيں كرسكتا، يہى وجہ ہے كہ اب باپ كے بجائے ماں كے نام كو زيادہ اہميت حاصل ہوتى جارہى ہے-دوسرى طرف اسلام نسب كے تحفظ كو بہت زيادہ اہميت ديتا ہے اور شريعت ِاسلاميہ كے كئى احكامات كا انحصار بهى اسى پر ہے،يہى وجہ ہے كہ ا مزید مطالعہ
گذشتہ ماہ امامت ِزن كے مسئلہ پر محدث كا خصوصى شمارہ شائع كيا گيا جسے علمى ودينى حلقوں ميں خوب پذيرائى ملى، بہت سے اہل علم نے فون پر يا خطوط كے ذريعہ اس كاوش كو سراہا- معروف سيرت نگار جناب قاضى سليمان منصور پورى كے پوتے قاضى حسن معز الدين نے راقم سے فون پر اظہارِ خيال كرتے ہوئے امامت ِزن كے فتنہ كى مركزى كردار اسرىٰ نعمانى كے بارے ميں بعض چشم ديد تفصيلات بهى بيان كيں- قاضى صاحب نہ صرف اسرىٰ نعمانى كے والد اطہر نعمانى سے ملاقات ركهتے ہيں بلكہ اسرىٰ سے ان كى دينى موضوعات پر گهنٹوں طويل بحثيں بهى ہ مزید مطالعہ
دینی رسائل وجرائد نے 'فتنہ انکارِ حدیث' کی تردید میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ رسائل میں شائع ہونے والے مضامین کا یہ امتیاز ہے کہ ان میں معاشرتی رجحانات پر ماہ بہ ماہ تنقید و تبصرہ ہوتا رہتا ہے اور ان کے ذریعے معاشرے میں پائے جانے والے افکار کی ساتھ ساتھ وضاحت و تردید او رمطلوبہ ذہن سازی کی جاتی ہے۔اس لحاظ سے اس فتنہ کا ارتقائی جائزہ اور بدلتے روپ دینی مجلات کے ذریعے ہی ملاحظہ کئے جاسکتے ہیں۔ ان رسائل میں اکثر وبیشتر قیمتی مضامین وقت کے پہئے تلے دَب جاتے ہیں، جبکہ ان کی علمی حیثیت اور ضرورت کبھی مزید مطالعہ
قومی آزادی و خود مختار ی شدید قسم کے تعصب اور بے لچک اَنا کا تقاضا کرتی ہے۔ اس کی مثال شخصی غیرت و حمیت سے دی جاسکتی ہے۔ جب کوئی شخص ایک بار کسی ضرورت، کسی مجبوری، کسی مصلحت یا کسی خوف کے باعث اپنی کھڑکیوں کے پٹ کھو ل دیتا ہے یا اپنے چوبارے کی چقیں اٹھا دیتا اور پڑوسیوں کے آوارہ خو لڑکوں کی تاک جھانک کو ناگزیر سمجھ کر گوارا کرلیتا ہے تو پھر حجاب اُٹھتے چلے جاتے ہیں۔ ایک مرتبہ اپنی اَنا مار لینے اور اپنی خودی کو سلا دینے کی لت پڑ جائے تو پھر ذلت و رسوائی کی کوئی سی پستی دل میں ملال پیدا نہیں کرتی مزید مطالعہ
(مختلف اعتراضات ؍شبہات کی وضاحت)گذشتہ دنوں جب والد ِگرامی مولانا عبد الرحمن مدنی سپریم کورٹ کے معاون کی حیثیت سے عدالت میںپیش ہوتے رہے تو سود کے بارے میں مختلف مجالس میں شرکت کاموقعہ ملا، مختلف اعتراضات اور ان کی وضاحتیں سامنے آئیں۔ محدث کے مضامین کی تیاری اور ایڈیٹنگ کے دوران بھی اس موضوع پر سوچنے کا موقعہ میسر آیا۔ شروع میں تو کوئی ایسا پروگرام نہیں تھا کہ اس موضوع پر لکھا جائے لیکن محدث کی تکمیل کے دوران ہی اس امر کا احساس شدید ہوتا گیا کہ متعدد نکات ایسے ہیں جو ترتیب اور جدید اُسلوب میں ڈھلن مزید مطالعہ
ایک تاریخی مطالعہاِن دنوں دستورِ پاکستان کی۱۸ ویں ترمیم کا چرچا ہے، قانونی تقاضے پورے کرکے اس کے مطابق دستور میں ترمیم کی جاچکی ہے، لیکن یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ پاکستان کے موجودہ ابتر حالات کا ایک پس منظر حکومت کے نفاذِ شریعت کے اقدامات سے اسلام پسند عوام کا اعتماد اُٹھ جانا بھی ہے، اور اس سمت ۱۸ ویں ترمیم میں سرے سے کوئی پیش قدمی نہیں کی گئی۔ اسی تناظر میں گذشتہ برس شمالی علاقہ جات میں نفاذِ شریعت محمدی کی بھرپور تحریک اُٹھی تھی جن کا واحد مطالبہ شرعی قوانین کا نفاذ تھا اور اس کے لئے اِس تحریک ک مزید مطالعہ
شرعى اور قانونى نقطہ نظرپاكستان ميں غيرت كے جرائم كا مسئلہ پانچ برس قبل اپريل ١٩٩٩ء ميں، قومى پريس ميں اُس وقت نماياں ہوا تها جب سمیعہ عمران نامى پشاور كى ايك عورت نے اپنے شوہر كى غير موجودگى ميں گهر سے فرار ہوكر عاصمہ جہانگير كے ادارہ دستك ميں پناہ لى تهى جس كے نتيجے ميں اس عورت كو ماں باپ كے ہمراہ موجود باڈى گارڈ نے گوليوں سے دستك كے د فتر ميں قتل كرديا تها-اس كے بعد سے يہ مسئلہ پاكستانى ذرائع ابلاغ ميں اہم جگہ حاصل كرتا رہا ہے- ان سالوں كے دوران تواتر سے اس مسئلہ كے بارے ميں اين جى اوز نے ہر مزید مطالعہ
جو قومیں دنیابھر میں اپنے مقاصدکو فروغ دینے اور اپنی مرضی کے مطابق دنیا کو چلانے میں دلچسپی رکھتی ہیں ، جن کے مفادات ان کی اپنی سرحدوں سے تجاوز کرکے دنیا بھر میں پھیلے ہوتے ہیں ، اُنہیں نہ صرف دنیا بھر کے حالات پر نظر رکھنا پڑتی ہے بلکہ دنیا میں ہونے والی ہر بڑی تبدیلی کا وہ گہری نظر سے جائزہ لتیے ہیں اور اس کی اچھائی یا برائی کے پیش نظر اپنی حکمت ِعملی میں تبدیلی کرتی رہتی ہیں ۔ گلو بلائیزیشن کے نام پر دیگر ممالک میں مداخلت کی حکمت ِعملی(Right of Intervention) امریکی خارجہ پالیسی کا اہم نکتہ ہے مزید مطالعہ
پاکستان اسلام کے نام پر معرضِ وجود میں آیا اور اسلام کی رو سے کسی مملکت کے اسلامی یا غیر اسلامی ہونے میں بنیادی اہمیت اس امر کو حاصل ہے کہ وہاں اللہ کا قانون نافذ ہو اور عدل وانصاف کے لئے اللہ کی قائم کردہ میزان پر فیصلے کئے جاتے ہوں۔ قیامِ پاکستان کے کئی عشروں بعد اسلامیانِ پاکستان کو اس امر کی توفیق ملی کہ وہ مملکت ِخداداد میں بعض اسلامی قوانین کا نفاذ (گو بظاہرہی) کرسکیں۔ پاکستان میں اسلامی قوانین کو لاگو کرنے کے لئے اب تک تین آرڈیننس نافذ کئے جا چکے ہیں : حدود قوانین، قانونِ قصاص ودیت اور قا مزید مطالعہ
مسلم دنیا کو بالعموم اور اہم اسلامی ممالک کو بالخصوص ان دنوں مغرب کی طرف سے شدید تعلیمی یلغار کا سامنا ہے۔ نیو یارک کے بم دھماکوں کے بعدسے مسلم دنیا میں امریکہ مخالف جذبات کے خاتمے کے لئے گلوبلائزیشن کے نام پر نیوورلڈآرڈر کو عملاً نافذ کیا جارہا ہے۔ تعلیم کے میدان میں جاری اس معرکے کو جہاں عالمی سیاست کے ذریعے تقویت دی جارہی ہے وہاں مسلم قوموں کی ذہنیت میں تبدیلی کا یہ عمل ذرائع ابلاغ کے ذریعے بھی پورا کیا جارہا ہے۔ ایسا صرف پاکستان میں ہی نہیں کہ یہاں نظامِ تعلیم کو ملک وملت دشمن گروہ آغاخانیوں مزید مطالعہ
حدود قوانین کے حوالے سے پاکستان کے ایک بڑے ابلاغی گروپ کی طرف سے شروع کی گئی مہم بڑی تیزی سے اپنے منطقی انجام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ تین ماہ سے اس گروپ کے ذرائع ابلاغ لگاتار حکومت کو اس امر کی یاددہانی کروا رہے ہیں بلکہ دوسرے لفظوں میں اس پر دبائو بڑھاتے جارہے ہیں کہ ''پارلیمنٹ آخر کب سوچے گی؟''اس دوران اس مہم میں بروئے کار لائے جانے والے ابلاغی ہتھکنڈوں ، غلط ترجیحات، مباحثوں و مکالموں میں پیش کی جانے والی یکطرفہ معلومات اورجانبدارانہ پروپیگنڈے کے بارے میں بیسیوں مضامین قومی پریس اور رسائل وجرائد م مزید مطالعہ
''سورج روز ہی مشرق سے طلوع ہوتا، سارا دن اپنی روشن کرنیں بکھیرنے کے بعد شام ڈھلے مغرب میں غروب ہوجایا کرتا ...لیکن اُس دن سورج غروب ہوتے سمے اپنے ساتھ آسمانِ علم کے آفتاب کو بھی لیکر غروب ہوا، اس دن کا یہ غروب کس قدر افسوسناک اور امت مسلمہ کے لئے باعث ِغم واندوہ تھا...تصور میں لائیے اس رات کی تاریکی کو جب آسمانِ دنیا کے سورج کے ساتھ آسمانِ علم کا آفتاب بھی دنیا سے چل بسا''یہ وہ کلمات ہیں جن کا علم و فضل کے آفتاب (شیخ محمد ناصر الدین البانی ،جنہوں نے ایک عرصہ دنیا کو اپنے علم و فضل سے منور کیا) ک مزید مطالعہ
حدود قوانین کے خلاف حکومتی مہم کے سلسلے میں 'محدث' کا ابتداسے ہی نمایاں کردار رہا ہے۔ زیر نظربل کے تین مرحلے ہیں: اگست2006ء کے آغازمیں مختلف لوگوں نے اخبارات میں اس بل کا مجوزہ خاکہ پیش کیا تو اس وقت ان مجوزہ ترامیم پر ایک تفصیلی مضمون محدث کے شمارئہ اگست میں شائع ہوا۔ بعد ازاں 21؍اگست کو قومی اسمبلی میں یہ بل پیش کردیاگیا تو پیش کردہ بل کا شرع وقانون کی روشنی میں تفصیلی جائزہ محدث کے شمارئہ ستمبر میں لیا گیا۔ پھر سلیکٹ کمیٹی نے اس بل میں 8 ترامیم اور سیاسی جماعتوں نے مزید 4 ترامیم پیش کیں اور ا مزید مطالعہ
نبی آخر الزمان سید المرسلین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اس دارِ فانی سے رحلت فرما جانے کے بعد اللہ کا وہ دین 'اسلام' اور عطا کردہ ضابطہ حیات پایۂ تکمیل کو پہنچ چکا ہے جو اس نے اپنے بندوں کے لئے پسند فرمایا۔ اس دین میں جو کمی بیشی اور اس طرزِ حیات میں جو تبدیلی ہونا تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتمام وکمال اسے جبریل امین ؑسے وصول کرکے اپنی اُمت تک پہنچا دیا، اور اس کے بعد اس دین میں ترمیم کرنے کا کسی کو کوئی اختیار باقی نہیں رہا۔جیسا کہ خطبہ حجتہ الوداع کے موقع پر نازل ہونے والی آیات میں تکم مزید مطالعہ
گذشتہ دنوں برطانیہ کے ولی عہدپرنس چارلس اپنی اہلیہ کے ساتھ پاکستان کے پہلے دورہ پر آئے۔ شہزادے کی والدہ ملکہ الزبتھ نہ صرف برطانوی ریاست کی سربراہ ہیں بلکہ وہ چرچ آف انگلینڈ اور چرچ آف سکاٹ لینڈ کی صدر ہونے کے ناطے مقتدرروحانی پیشوا بھی ہیں۔ ولی عہد ہونے کے اعتبار سے پرنس چارلس کے بھی یہی دونوں بنیادی دائرہ کارہیں۔ چارلس بین المذہبی مکالمات Interfaith Dialogue اور دیگر مذاہب بالخصوص اسلام میں دلچسپی کی بنا پر خاصے مشہور ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں قیام کے دوران ان کے خطابات کا مرکزی موضوع بھی مزید مطالعہ
آخر کارحدود آرڈیننس میں اس 'روشن خیال 'ترمیم کے چہرے سے پردہ اُٹھ ہی گیا جس کے بارے میں تمام ذمہ داران کو اسمبلی میں باقاعدہ پیش ہونے سے قبل مخفی رکھنے کی تاکید کی گئی تھی۔ اور اس ترمیمی بل کے لئے فضا کو ساز گار بنانے کے غرض سے 3 ماہ سے قوم کو مضحکہ خیز اور یک طرفہ پروپیگنڈ ے کے بخار میں مبتلا کیا گیا تھا جس پر بظاہر تو ایک اخباری گروپ نظر آرہا تھا لیکن اس کی پشت پناہی کے لئے حکومت کی پوری ابلاغی مشینری متحرک تھی۔ سوال یہ ہے کہ ''حدود اللہ پر بحث نہیں، لیکن حدود آرڈیننس کوئی خدائی قانون نہیں۔'' مزید مطالعہ
اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے خطاب پر ایک نظر پنجاب کے وزیر اعلیٰ میاں محمد شہباز شریف اپنے غیرمعمولی ترقیاتی کاموں کی بدولت پاکستان کے موجودہ حکمرانوں کی صف میں ممتاز حیثیت اختیار کر گئے ہیں۔ لاہور میں میٹرو بس اور شاہراہوں کی تعمیر، امن وامان کی دیگر صوبوں کے مقابلے میں معیاری صورتحال، ڈینگی وائرس کے خاتمہ کی کامیاب جدوجہد، دانش سکولز،میرٹ سکالر شپس اور طلبہ میں لیپ ٹاپس کی اہلیت کی بنا پر تقسیم اُن کے قابل ذکر کارنامے ہیں۔6 مارچ 2013ء کا دن اس لحاظ سے اہم تھا کہ اس دن لاہور کے عالی شان 'ایوان مزید مطالعہ
سادہ الفاظ میں انسانی کلوننگ سے مراد ایسا عمل ہے جس کے ذریعے مردانہ کرمِ منی اور نسوانی بیضہ کے فطری ملاپ کے بغیر خلیاتی سطح پر سائنسی عمل کے ذریعے سلسلہ تناسل جاری رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ا س میں نسوانی بیضہ کے خلیہ کا کسی بھی دوسرے جنسی یا غیر جنسی خلیہ سے اس طرح ملاپ کروایا جاتاہے کہ نسوانی بیضہ کے خلیہ 'الف' کا مرکزہ نکال کرضائع کردیا جاتا ہے اور دوسرے غیر جنسی، مردانہ یا زنانہ خلیے'ب' (جو جسم کے کسی بھی حصے سے لیا جا سکتا ہے) کا مرکزہ نکال کراس نسوانی بیضہ میں فٹ کردیا جاتا ہے۔ 'ب' خلیہ چ مزید مطالعہ
عَنْ زیْدِ بْنِ ةَرْقَمَ رَضِیَ اللّٰه تَعَالٰی عَنْه قالَ قَالَ أَصْحَابُ رَسُوْلِ اللّٰه صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْه وَسَلَّمْ ''یَا رَسُوْلَ الله مَا ھٰذِہِ الْأُضَاحِي'' قَالَ ''سُنَّة أَبِیْکُمْ إِبْرَاھِیْمَ عَلَیه السَّلَامُ۔ الحدیث''''حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین نے جنابِ رسالت مآب ﷺ سے دریافت کیا، ''اے اللہ کے رسولؐ، یہ قربانیاں کیا چیز ہیں؟'' ''آپ ؐ نے فرمایا'' یہ تمہارے باپ ابراہیم علیہ الصلوٰة والسلام کی سُنّت ہ مزید مطالعہ
[عروج وزوال کے بارے میں قانونِ الٰہی اور اس کے تقاضے]۱۱؍ ستمبر کو نیویارک کے ٹون ٹاورز کی تباہی کو جواز بنا کر امریکہ نے اپنے توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کے لئے عالم اسلام پر جارحیت کا جو سلسلہ شروع کیا ہے، بظاہر ابھی اس کے ختم ہونے کے آثار نظر نہیں آتے۔ بہت سے ایسے اہداف جن کی تکمیل کے لئے امریکہ کو عرصہ سے بہانہ کی تلاش تھی،اب عالمی ہمدردی کے زیر سایہ بڑے دھڑلے اور ڈھٹائی سے انہیں پورا کرنے کا موقع اُسے میسر آچکا ہے۔ اس دہشت گردی کے بہانے یہود و ہنود اور عیسائیت و لادینیت کو ایک مشترکہ دشمن ' مزید مطالعہ
قومیں اپنے مضبوط تہذیب وتمدن سے پہچانی جاتی ہیں اور تہذیب کے نشو وارتقا میں مذہبی تصورات کے ساتھ ساتھ مذہبی تہواروں کو بھی غیر معمولی اہمیت حاصل ہے۔ زندہ قومیں اپنے تہوار بڑی گرم جوشی اور جوش وخروش سے مناتی ہیں کیونکہ یہ تہوار ان کی ثقافتی وحدت اور قومی تشخص کا شعار سمجھے جاتے ہیں۔ اسلامی تہواروں میں جہاں عید الفطر کو ایک غیر معمولی تہوار کی حیثیت حاصل ہے، وہاں رمضان المبارک کا پورا مہینہ بھی مسلم معاشروں میں مخصوص روایتی جوش وخروش سے منایا جاتا ہے۔اس ماہ کی آمد کے ساتھ ہی ثقافت میں غیرمعمولی ت مزید مطالعہ
سیکولر پروپیگنڈے کا تجزیہ اور مسئلہ کی قانونی وشرعی حیثیتصدر ایوب خاں کے دورِحکومت 1962ء میں قائم کی جانے والی 'اسلامی مشاورتی کونسل' کو ترقی دے کر 1973ء کے دستور میں 'اسلامی نظریاتی کونسل' کا نام دیا گیا اور کسی بھی قانون کی شرعی حیثیت جانچنے کے لئے اُس کو آئینی کردار سونپا گیا۔ستمبر 1977ء میں اس دستوری ادارے کے کردار کو مؤثر کرتے ہوئے،اس کے 20؍ ارکان مقرر کئے گئے اور ضروری قرار دیا گیا کہ اس کے کم ازکم چار ارکان ایسے ہوں گےجنہوں نے اسلامی تعلیم وتحقیق میں کم از کم 15 برس صرف کئے ہوں اور اس میں مزید مطالعہ
جمہوریت کے ذریعے غلبہ اسلام ؟ قابل غور پہلو اور مستقبل کے ملّی امکانات سرزمینِ اسلام مِصر میں دو ماه سے آگ وخون کی ہولی کھیلی جارہی ہے۔اسلامی جماعتوں کی واضح اکثریت پر مشتمل جمہوری حکومت جس میں صدارت کے منصب پر اخوان المسلمین کے ڈاکٹر محمد مرسی فائز تھے، کی جبری معزولی وگرفتاری پر قتل وغارت کا یہ سلسلہ شروع ہوا۔ قاہرہ کا 'التحریرسکوائر' سیکولر اور آزادمنش مصریوں نے سنبھال رکھا ہے جبکہ 27 جون سے قاہرہ میں رابعہ عدویہ کی مرکزی مسجدوملحقہ میدان میں اسلامی کارکن ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں۔ اڑتالیس گھنٹے کے مزید مطالعہ
ایم فِل کلاسز کا آغاز ... ائمہِ مسجدِ نبویؐ کی تشریف آوری... ماضی اور حالکسی بھی ادارے، اس کے بانیان ومنتظمین اورمنسوبین کے لئے حقیقی مسرّت کے لمحات وہ ہوتے ہیں جب وہ ادارہ اپنے پیش نظر مقاصد کی طرف احسن انداز میں پیش قدمی کرے اور اس میں ترقی ہوتی نظر آئے۔ ایسے ہی خوشی کے لمحات جامعہ لاہور الاسلامیہ میں بھی آئے جب اس ادارے میں علوم اسلامیہ کے ایسے اعلیٰ تعلیمی مراحل کا آغاز ہوا جو سرکاری طور پر منظور شدہ ہیں اور یہ اعزاز برصغیر پاک وہند کی کسی بھی اسلامی درسگاہ کو سب سے پہلے حاصل ہوا ہے...!!جامع مزید مطالعہ
زبان صرف اظہار خیالات کا ذریعہ نہیں ہوتی بلکہ ہر زبان کے پیچھے ایک تہذیب و ثقافت بھی ہوتی ہے عربی زبان تو قرآن و حدیث کی زبان ہے، اسی لئے وہ خالق کائنات کی معرفت اور دین فطرت کی ترجمانی کا ایک مخصوص مزاج بھی رکھتی ہے اس لئے یہ مسلمانوں کی بین الاقوامی زبان ہے۔ چونکہ اسلامی شریعت کے نہ صرف تمام بنیادی ماخذ عربی زبان میں ہیں بلکہ یہی زبان مسلمانوں کے روشن ماضی اور علمی ورثہ کی امین بھی ہے، اس لئے اس سے لا تعلقی ہمیں اپنے شاندار ماضی سے کاٹ دیتی ہے گویا اس زبان سے ہمارا علمی ، ثقافتی، تاریخی اور دی مزید مطالعہ
اسلام اللّٰہ کی 'اطاعتِ کاملہ' بجا لانے کا نام ہے۔ اللّٰہ کی یہ بندگی(عبادت وعبدیت ) دیگر مذاہب کی طرح محض پوجا پاٹ کا تصور نہیں بلکہ زندگی کے ہر مرحلے؛ شخصی وانفرادی یا اجتماعی وملّی ہر میدان میں اللّٰہ کے احکام و ہدایات پر چلنے کا نام ہے۔ انبیا کا مقصدِ بعثت یہی رہا ہے کہ لوگوں کو اللّٰہ کی طرف بلائیں اور جو اللّٰہ تعالےٰ نے نازل کیا ہے، اس کی لوگوں کو تلقین وتعلیم کریں۔ جیسا کہ قرآنِ کریم میں ہے :﴿يـٰأَيُّهَا النَّبِىُّ إِنّا أَرسَلنـٰكَ شـٰهِدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذيرًا ﴿٤٥﴾ وَداعِيًا إِلَى مزید مطالعہ
'داعش' کا تعارف، اِمکانات،خوبیاں اور خامیاں اور قابل توجہ اُمورعالم عرب بالخصوص مشرقِ وسطی میں صورتحال ہر روز بڑی تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔ ہر دو چار ہفتے کے بعد ایک نیا مسئلہ اور سانحہ پیش آتا ہے۔ سال 2014ء کے سات ماہ میں شام میں جاری بدترين قتل وغارت گری کے بعد، مصر میں اخوان المسلمون پر فوجی حکومت کے سرکاری مظالم میں شدید اضافہ ہوچکا ہے۔ مارچ میں سعودی حکومت نے اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا اورسعودی عرب و امارات نے قطر سے اپنے سفیر واپس بلا لیے، مئی جون میں 'دولتِ اسلامیہ عراق و مزید مطالعہ
کیا غیرت کے نام پر ہونے والے ہر قتل کی سزا قصاص ہے؟ اسلام اور اس کی جدید تجربہ گاہ کے نام پر سینۂ ارضی پر وجود میں آنے والی ریاست پاکستان اپنے قیام کے 65 برس بھی تشخص اورشناخت کے بحران میں مبتلا ہے۔ عظیم اکثریت کا نمائندہ طبقۂ اہل علم اس ملک کو اس کی اصل بنیاد اور اسلامی تقاضوں کی طرف لے جانا چاہتا ہے، ان کے لیے شریعتِ اسلامیہ کا ہر فرمان قابل اتباع ہے اور وہ اس کو بہر طور مفکر وبانیانِ پاکستان کی خوابوں کے مطابق ایک کامیاب اسلامی معاشرہ بنانا اور دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ مزید مطالعہ
16دسمبر، اہل پاکستان کے لیے پہلے ہی ایک الم ناک یادگار رکھتا تھا۔یہی دن تھا جب عالمِ اسلام کی سب سے بڑی ریاست، پاکستان دو لخت ہوئی، اور پاکستان کے ازلی دشمن بھارت نے ریاستی دہشت گردی کے ذریعے سقوطِ ڈھاکہ کروایا اور کہا کہ ہم نے آج تقسیم ہند کا بدلہ لے لیا۔ برسہا برس بعد پھر اسی دن، امن دشمن قوتوں کی طرف سے پشاور آرمی پبلک سکول میں معصوم بچوں کو نشانہ بنا کر وحشت ناک ظلم و بربریت کا ارتکاب کیا گیا ہے۔ اس واقعہ نے اہلِ وطن کو ہلاکے رکھ دیا، علماے کرام سمیت ہر طبقہ نے اس سانحہ کی سخت ترین الفاظ میں مزید مطالعہ
16دسمبر، اہل پاکستان کے لیے پہلے ہی ایک الم ناک یادگار رکھتا تھا۔یہی دن تھا جب عالمِ اسلام کی سب سے بڑی ریاست، پاکستان دو لخت ہوئی، اور پاکستان کے ازلی دشمن بھارت نے ریاستی دہشت گردی کے ذریعے سقوطِ ڈھاکہ کروایا اور کہا کہ ہم نے آج تقسیم ہند کا بدلہ لے لیا۔ برسہا برس بعد پھر اسی دن، امن دشمن قوتوں کی طرف سے پشاور آرمی پبلک سکول میں معصوم بچوں کو نشانہ بنا کر وحشت ناک ظلم و بربریت کا ارتکاب کیا گیا ہے۔ اس واقعہ نے اہلِ وطن کو ہلاکے رکھ دیا، علماے کرام سمیت ہر طبقہ نے اس سانحہ کی سخت ترین الفاظ میں مزید مطالعہ
مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال، اِمکانات اور پاکستان کا کرداریمن میں جاری خانہ جنگی کا پس منظر طویل ہے ، خدانخواستہ یہ ایک عالمی جنگ کی طرف نہ بھی بڑھے تو مستقبل میں عالم اسلام میں اس کے اثرات بڑے دور رَس دکھائی دیتے ہیں۔ اصل صورتِ واقعہ کیا ہے اوراس کا درست حل کیا ہونا چاہیے، پاکستان کو اس میں کیا کردار ادا کرنا چاہیے، ذیل میں ان پہلوؤں پرہماری معروضات پیش خدمت ہیں :یمن کی خانہ جنگی کے فریقیمن کی خانہ جنگی کے تین نمایاں فریق ہیں: اوّل) یمنی صدر عبد ربّہ ہادی منصور کے تحت قائم قانونی حکومت جس کے مطالبے مزید مطالعہ
بعض نمازی حضرات علاقائی سطح پر مساجد میں زکوٰۃ جمع کرنے کی کمیٹیاں بنا لیتے ہیں اور اس کو نادار وفقرا میں تقسیم کرتے ہیں۔ ایسے ہی بعض کاروباری لوگ بھی زکوٰۃ کا ایک مشترکہ نظام تشکیل دیتے ہیں اور اپنی زکوٰۃ کے ثمرات کو وسیع تر کرنے کے لیے اس مال سے سرمایہ کاری کرکے، اس سے نیکی کے بڑے کام کرنا چاہتے ہیں۔ اس دوسری صورت کے بارے میں ایک سوال نامہ شرعی رہنمائی کے لیے موصول ہوا، جس میں دریافت کیا گیا کہ'' کاروباری فرد 'زید' نے اپنے کاروبار کے ساتھ ساتھ ایک رفاہی ؍خیراتی ادارہ بھی قائم کیا ہے جس میں وہ مزید مطالعہ
انسانی معاشرے میں سب سے اہم سوال مرد وزَن کے باہمی فرائض وحقوق اور تعلقات کاہے۔ کیونکہ نسل انسانی کو دو صنفوں میں پیدا کیا گیا ہے، اور ان دونوں کا باہمی ارتباط اور ضابطہ ونظام کیا ہونا چاہیے؛اس پر ہی انسانی زندگی کے بنیادی پہلوؤں کا انحصار ہے۔ اسلام کا عظیم احسان یہ ہے کہ اس اہم ترین مسئلہ پر وہ ایک بڑا معتدل ومتوازن نظام پیش کرتا ہے، جس پر عمل پیرا ہوکر ہر دو صنفیں سکون واطمینان کے ساتھ حیاتِ مستعار کے ایام گزار سکتے اوردنیا وآخرت میں کامیابی وکامرانی سے سرفراز ہوسکتے ہیں۔ آج مغربی اقوام میں یہ مزید مطالعہ
رپورٹ اجتماعات مارچ 1995ء "مجلس تحقیق اسلامی" اسلا م کی عملداری کے لیے قائم متعدد تعلیمی تحقیقی اور رفاہی اداروں پر مشتمل ایک ہیئت منتظمہ کا نام ہے مجلس کے زیر انتظا م چلنے والے اداروں کا مختصر تعا رف بھی پیش کرنا مقصود ہو تو اس لئے بیسیوں صفحات در کا رہوں گے قارئین مجلہ "محدث "گا ہے بگا ہے ان اداروں سے واقفیت حاصل کرتے رہے ہیں لیکن شائد باقاعدہ تنظیمی ہیئت کی صورت میں بہت کم حضرا ت کو اس کا تعارف حاصل ہے ۔ ذیل میں صرف اداروں کے نام تحریر کئے جا تے ہیں "تفصیلی تعارف "دلچسپی رکھنے والے حضرات متع مزید مطالعہ
گذشتہ دنوں اعلیٰ تعلیم کے چند طلبہ نے اس بارے میں استفسار کیا کہ کمپیوٹر اور اس سے متعلقہ دیگر اشیاء سے کس طرح علم و تحقیق کے عمل میں فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں دیندار طبقہ کے کمپیوٹر سے مستفید ہونے کے کیا امکانات ہیں، اس استفادے کی حدود کیا ہو سکتی ہیں اور کس طرح ان کا حصول ممکن ہے۔ اسی ضمن میں انترنیٹ کا تذکرہ بھی آیا جس کی حیران کن کارکردگی ہر کسی کی زبان پر ہے۔ طلبہ کے استفسار اور دلچسپی کی وجہ غالبا اپنی اعلیٰ تعلیم میں پیش آمدہ اس موضوع پر ٹھوس اور حقائق پر مبنی مواد پیش کر دینے ک مزید مطالعہ
(ہمارے فاضل رفیق مجلس التحقیق الاسلامی جناب پروفیسر عبد الجبار شاکر نے اپنے ادارہ بیت الحکمت کی نومبر 1998ءمیں افتتاحی تقریب کا اہتمام کیا تو صرف ایک رسمی تقریب کے بجائے اس کو ایک تعلیمی سیمینار کی شکل دے دی اور مختلف ماہرین تعلیم کو ملک بھر سے عصری اور دینی تعلیم کے اصلاح احوال کے بارے میں اظہار خیال کی دعوت دی گئی دن بھر جاری رہنے والے اس سیمینار میں ادارہ محدث سے منسلک جامعہ لاہور الاسلامیہ کے شعبہ کلیہ القرآن الکریم والعلوم الاسلامیہ کے پرنسیل یگانہ روزگار شخصیت قاری محمد ابراہیم میر محمدی مزید مطالعہ
رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبداللہ بن صالح العبید نے امسال حج کے موقعہ پر مکہ مکرمہ میں رابطہ کی چوتھی سالانہ کانفرنس سے اظہار موافقت کرنے پر خادم الحرمین شریفین شاہ فہد بن عبدالعزیز کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکومت صحیح اسلامی عقائد اور اسلامی دعوت کو پھیلانے اور بین الریاستی وبین الاسلامی بنیادوں پر اسلامی مشن کی مالی ومعنوی سرپرستی کرنے جیسے نمایاں کارناموں پر مبارکبار کی مستحق ہے۔سیکرٹری جنرل نے ولی عہد مملکت سعودی عرب شہزادہ عبداللہ بن عبد العزیز اور نائب وزیر اعظم وز مزید مطالعہ
نکاح میں والدین کا کردار اور اولاد کے فرائض حالیہ چند دنوں بعض اسلام بیزار خواتین کے اسلامی شعائر کا مذاق اڑانے اور اسلام کے خاندانی نظام پر حملہ کرنے کی مذموم کوششوں کے بعد مسئلہ نکاح کے اسلامی احکام نمایاں کرنے کی ضرورت محسوس ہوئی ہے۔ عدالتِ عالیہ کے مسلسل فیصلہ جات نے بھی اس ضرورت کو اجاگر کیا ہے ۔۔ اس خاص مرحلہ پر چند مخصوص احکامِ اسلامیہ کی بجائے بیسیوں ایسے عوام اور رویے ہیں جن کو پیش نظر رکھنا ضروری ہے جن میں اسلامی دلایت عامہ و خاصہ کا تصور، حضانت و کفالت کے مسائل، صلہ رحمی اور اطاعتِ وا مزید مطالعہ
محدث کے گذشتہ شماروں میں راقم نے کمپیوٹر کے حوالے سے مضامین کا ایک سلسلہ شروع کیا تھا، جس کے بارے میں قارئین سے آراء طلب کی گئی تھیں کہ آیا اِن مخصوص نوعیت کے مضامین کو جاری رکھا جائے یا نہیں۔ یہ امر میرے لئے باعثِ مسرت ہے کہ صرف دو مضامین کی اشاعت پر جس کثرت سے قارئین نے اپنا رد عمل ریکارڈ کرایا، اس سے قارئین کی اس موضوع سے دلچسپی کھل کر سامنے آ گئی۔ مختلف علمی و تحقیقی اداروں سے ان شمارہ جات کی اس قدر زیادہ طلب رہی کہ اب یہ شمارے ادارہ کے ریکارڈ میں بھی تقریبا ناپید ہو چکے ہیں۔ بہرحال یہ ہمارے مزید مطالعہ
((یہ لیکچر 18 جمادی الاخرہ 1410ہجری بروز جمعرات مسجد بنی ہاشم میں دیا گیا۔))آغاذ:۔سب سے بہتر کلام اللہ جل شانہ کا کلام ہے۔اور سب سے بہترین راستہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا راستہ ہے۔اور دین میں بدعات کا ارتکاب سب سے بُرا کام ہے۔چنانچہ آج میں جس موضوع پر آپ سے گفتگو کرنا چاہتاہوں۔اس کاتعلق بدعات کی ہی قبیل میں سے ایک بدعت کے ساتھ ہے۔جس کے ثبوت میں میری نظر ہے۔چند ایسی تالیفات گزری ہیں۔جن میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔کہ "قرآن حکیم" کی "تبیین" میں "سنت" کو کوئی اہمیت حاصل نہیں۔لہذا میں اللہ کے مزید مطالعہ
مولانا کیلانی کی شخصیت سےمحدث کےقارئین بخوبی تعارف رکھتےہیں ۔ گذشتہ شمارہ جات میں آپ کی شخصیت اورخدمات پرکافی مضمون شائع ہوتے رہےہیں ۔ زیرِ نظر مضمون میں مولانا کے تفسیر قرآن پرکئے گئے کام کاجائزہ پیش کرنامقصود ہے۔ تفسیر قرآن کےحوالے سےوسیع علمی کام مولانا کیلانی اپنی وفات سےقبل مکمل کرچکے تھے، جس کےکافی حصہ کی کتابت بھی ہوچکی تھی ۔ آپ کی وفات کےبعد فوری طورپر اس کی طباعت اورتکمیل ممکن نہ ہوسکی ۔ جہاں جہاں یہ تفسیر زیر تکمیل تھی ہووہاں سےاسے حاصل کیاگیا اوریکجا کرنے کےبعد آپ کی اولاد نےاس مزید مطالعہ
ادارہ محدث بڑے حزن والم سے اپنےقارئین کو یہ اطلاع دیتا ہے کہ جماعت اہل حدیث کے معروف عالم،مقرر،محقق اور اخلاص وتقویٰ کی حامل شخصیت جناب مولانا قاری نعیم الحق نعیم صاحب 30 جنوری 99ء بروز ہفتہ،صبح 10 بجے ٹریفک کے ایک حادثے میں وفات پاگئے ہیں۔انا للہ وانا الیہ راجعون! واقعات کے مطابق،آپ کو گوجرانوالہ میں رہائش رکھنے کی وجہ سے روزانہ ٹرین پر لاہور سے تشریف لایا کرتے تھے۔ہفتہ کے روز اپنے ساتھی کے ہمراہ بذریعہ ریل کار لاہور پہنچنے پر اترتے ہوئے آپ کی چادر ٹرین کے پائیدان میں پھنس گئی۔ٹرین اپنے مختصر مزید مطالعہ
((زیر نظر موضوع جو اصلاً تو"اسلامی علم و تحقیق میں کمپیوٹر کے استعمال"کےموضوع پر روشنی ڈالنے کے لیے شروع کیا گیا،اس مرحلے تک پہنچتے پہنچتے قدرے وسیع دائرہ کار میں مختلف دیگر اعتبار سے بھی کمپیوٹر کے استعمالات کو حاوی ہوگیا ہے۔چونکہ محدث کا مخصوص قاری کمپیوٹر کے بارے میں خاطرخواہ معلومات نہیں رکھتا چنانچہ کسی حوالےسے بات شروع کرنے سے قبل اس موضوع کے مجموعی خاکے کی وضاحت بھی ضروری ہوجاتی ہے۔یہی صورتحال آپ درج ذیل مضمون میں بھی محسوس کریں گے کہ بعض اوقات اپنے موضوع کے تقاضے پورے کرتے ہوئےبات قدرے و مزید مطالعہ
[آدابِ تلاوت میں چالیس احادیثِ مبارکہ] اللّٰہ تعالیٰ نے نبی کریمﷺ کو سید المرسلین اور خاتم النّبیین کے طورپر مبعوث فرمایا ۔ اور اُنہیں قرآن کریم کی شکل میں ایک دائمی معجزہ عنایت کیا۔قرآنِ مجید کی حفاظت کی ذمہ داری اللّٰہ تعالیٰ نے لی اور نبی مکرمﷺکے فرائض میں قرآنی آیات کو پڑھ کر سنانا، لوگوں کا تزکیۂ نفس کرنا، اور کتاب وحکمت کی تعلیم دینا شامل کئے،جو اس مشہور آیت میں بیان ہوئے ہیں: ﴿قَد مَنَّ اللَّهُ عَلَى المُؤمِنينَ إِذ بَعَثَ فيهِم رَسولًا مِن أَنفُسِهِم يَتلوا عَلَيهِم ءايـٰتِهِ وَيُزَكّي مزید مطالعہ
مسلم دنیا کی نامور سیاسی و علمی شخصیت ، ڈاکٹر عبد اللّٰہ عبد المحسن الترکی جو چندسال سے رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل کے فرائض انجام دے رہے ہیں، 22 نومبر 2015ء کو بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی دعوت پر اسلام آباد تشریف لائے۔ اس موقع پر اُنہوں نے بین المذہبی مکالمہ کے موضوع پر UNITE کی بین الاقوامی کانفرنس کے علاوہ اپنے اعزاز میں دیے گئے متعدد استقبالیوں میں شرکت کی، جبکہ اسلامی یونیورسٹی میں ’دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خاتمے میں علماے کرام کا کردار‘کے عنوان پر پاکستان بھر سے تشریف لانے وا مزید مطالعہ
اسلام اور مسلمانوں کا خواتین کی تعلیم وتربیت کے بارے میں کیا موقف ہے،اور اسلام میں خواتین کی تعلیم کی کتنی ترغیب موجود ہے، خواتین کی تعلیم کی نوعیت کیا ہونی چاہیے؟اس بارے میں بہت سے سوالات لوگوں کے ذہنوں میں پائے جاتے ہیں۔اسلام کو عورتوں کی تعلیم کا مخالف بتایا جاتا اورمیڈیا میں مسلم خواتین کو تعلیم کا مطالبہ کرتے دکھایا جاتا ہے ۔ کچھ عرصہ قبل ملالہ یوسف زئی کو مسلم خواتین میں تعلیم کا سفیر بنا کر پیش کیا گیا اور بعض لوگوں کو خواتین کی تعلیم کامخالف بنا کربھی پیش کیا جاتا ہے جیساکہ سوات ووز مزید مطالعہ
سوویت یونین کے زوال اور امریکہ کے نیو ورلڈ آرڈر کے بعد اقوامِ عالم کے مابین ٹکراؤ کی نوعیت تبدیل ہوگئی ہے۔ گذشتہ صدی کا بیشتر حصہ مغربی اقوام کے مابین اختلافات اور جنگوں کی نذر ہوا:جنگِ عظیم اوّل، دوم اور پھر سرد جنگ۔ جبکہ 1990ء کے بعد سے اسلام ومسلمان اور مغرب کے مابین براہِ راست مسلح کشمکش جاری ہے۔جنگِ خلیج،عراق کی پہلی،دوسری جنگ اور افغانستان میں یہی صورتحال ایک عشرے سے زیادہ عرصہ تک رہی۔ اور اس کے بعد دشمن نے اپنے ممالک میں بیٹھ کر بلادِ اسلامیہ میں باہمی تصادم اور خانہ جنگی کو فروغ دیا۔ اس مزید مطالعہ
’اہانتِ رسول کامسئلہ‘ ان دنوں پھر میڈیا میں زوروں پر ہے، ایک طرف قانون توہین رسالت کو رگیدا جارہا ہے تو دوسری طرف اُس کے غلط استعمال کی دہائی دی جارہی ہے۔ کچھ لوگ اس قانون کے نمائشی ہونے کا شکوہ کررہے ہیں کہ سیکڑوں مقدمات کے باوجود اس کی بنا پر آج تک کسی کو سزا نہیں ہوسکی اور ان کا موقف ہے کہ معاشرے میں پھیلی انارکی کی وجہ دراصل عدالتی عمل کا تعطل یا اس پر بے اعتمادی ہے۔عالمی سطح پر مشعال خاں اور توہین مذہب کے دیگر واقعات کے بعد بھی یہ مسئلہ ایک بار پھر بڑی سرخیوں میں ہے۔ ذیل میں پانچ مستقل عنوا مزید مطالعہ
مملکت ِخداداد پاکستان اِن دنوں بم دھماکوں، ٹارگٹ کلنگ اورقتل و غارت کی شدید زد میں ہے۔ ہر سنجیدہ فکر آدمی اِس صورت حال پر پریشان اور مضطرب ہےاور پورے معاشرے میں عدمِ تحفظ کا شدید احساس پیدا ہوچکاہے۔ جہاد ِافغانستان اور جنرل ضیاء الحق کی حکومت کے بعد سے پاکستان سیاسی، مذہبی اور عالمی طور پر ایسے حالات سے دوچار ہے جس میں دہشت گردی اور تخریب کاری روز بروز اپنا دائرئہ اثربڑھا رہی ہے۔ کچھ عرصہ قبل کراچی میں جس خوفناک دہشت گردی نے مستقل روایت کی حیثیت اختیار کرلی تھی، چند سالوں میں اس صورت ِحال میں خا مزید مطالعہ
چند سالوں سے برصغیر کے دینی مدارس مغرب کا شدید ہدفِ تنقیدہیں۔ امریکی پالیسی کے مطابق اُنہیں سب سے زیادہ خطرہ مدارسِ دینیہ کے پروردہ مسلمانوں سے ہے۔ مدارس کی اہمیت، استعدادِ کار میں اضافے، معاشرے میں نمو اور اثر پذیری نیز ماضی وحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے مستقبل کی لائحہ بندی کے لئے اسلام آباد کے معروف ادارے'انسٹیٹیوٹ آف پالیسی سٹڈیز' IPS نے ملک کے اہم شہروں میں دینی مدارس پر مختلف سیمینارز کاایک سلسلہ چند ماہ سے شروع کررکھا ہے جس کے ذریعے نہ صرف اہل علم کو مدارس کی صورتِ حال اور کارکردگی سے متعارف مزید مطالعہ
وطن عزیز ان دنوں شدید سیاسی مشکلات سے دوچار ہے۔ حکمرانوں کا قبلہ و کعبہ اور ہے اور عوامی فکر کے دھارے اور سمت بہتے ہیں۔ بالخصوص چند ماہ سے پاکستانی منظر نامے میں ایسی تبدیلیاں لگاتار آ رہی ہیں، جن سے محب وطن اور اسلام پسند حضرات شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ ایک بحران ابھی نہیں ٹلتا کہ دوسری آفت آن وارد ہوتی ہے۔ پے در پے ان اُلجھے حالات سے عجیب بےچینی اور مایوسی کی فضا پھیلی ہوئی ہے۔ حکمران جو بیرونی طاقتوں کے سہارے ملک پر مسلط ہیں، اپنے عوام کے جذبات کا احساس کرنے اور ملک کو داخلی مسائل کے گرداب سے مزید مطالعہ
محترم جناب عزیز الرحمٰن کے مضمون کی محدث میں اشاعت کے دوران چند نکات ذہن میں پیدا ہوئے جنہیں تحریر کرتے ہوئے زیر نظر مضمون بن گیا۔ اس مضمون سے قبل جناب عزیز الرحمٰن کے مضمون کا مطالعہ بھی مناسب رہے گا۔ اُمید ہے قارئین اس بے ساختہ تبصرہ کو فائدہ سے خالی نہیں پائیں گے۔زندگی کے مختلف اُمور کے بارے میں اسلام اور مغرب میں جداگانہ نقطہ نظر پایا جاتا ہے، جس کی بنا پر دونوں کے نتائج اور رجحانات میں بھی بہت زیادہ فرق ہے۔ ایجادات و اکتشافات کے میدان میں یورپ کی موجودہ محیر العقول ترقی کا اہل مغرب کے اس نظ مزید مطالعہ
معاشرے میں بڑھتی بے اطمینانی اور لادینیت کی روک تھام کے لئے علماء کرام سرگرم تو ہیں لیکن مقابل میں اس قدر زیادہ منظم طور پر اور غیر معمولی وسائل کے ساتھ عریانی، اِباحت پسندی اور دین بیزاری کو فروغ دیا جا رہا ہے کہ علما کی کوششیں کامیاب نہیں ہو پا رہیں۔ عالمی سطح پر اسلام کی دعوت کو درپیش مسائل اس پر مستزاد ہیں۔ چنانچہ معاشرے میں دینی کام کی رفتار بڑھانے، باہمی رابطے کو فروغ دینے اور اسلام کے پھیلاؤ کے لئے اپنے اثر و رسوخ کو پھیلانے کی غرض سے علما کو باہمی مشاورت کا اہتمام کرنا اور کبار علما سے ر مزید مطالعہ
رمضان المبارک ایسا عظیم اوربابرکت مہینہ ہے جس میں مسلمانوں کے دل اللّٰہ کی بندگی کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔ اس ماہ میں شیاطین کی جکڑبندی، بارانِ رحمت کے نزول، روزے کی کیفیت اور تراویح وغیرہ میں قرآن کریم پڑھنے پڑھانے سے ماحول پر تقدس کی فضا چھا جاتی اور نیکیوں کی طرف توجہ بڑھ جاتی ہے۔اس ماہ میں انفرادی اور اجتماعی طور پر بھی بہت سے نیک اعمال انجام دیے جاتے ہیں۔ ذیل کے دو حصوں میں باری باری ہر دو قسم کے اعمال کی شرعی اور مسنون حیثیت پیش کی جائے گی: حصہ اوّل : انفرادی مسنون اعمال 1۔قرآنِ کریم اور رمضا مزید مطالعہ
28 جولائی 2017 ء کو سپریم کورٹ نے پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کواس فیصلہ کی بنا پر اپنے عہدے سے معزول کردیا کہ وہ آئین پاکستان کی دفعہ 62 کے مطابق صادق اور امین نہیں رہے: ’’نواز شریف نے متحدہ عرب امارات میں قائم کمپنی ایف زیڈ ای میں اپنے اثاثوں کو 2013ء میں اپنے کاغذاتِ نامزدگی میں ظاہر نہ کر کے قانون کی خلاف ورزی کی ہے اور وہ اب پیپلز ایکٹ 1976 ءکی سیکشن 99 کی روشنی میں ایماندار نہیں رہے لہٰذا وہ پیپلز ایکٹ 1976 کی سیکشن 99 اور آرٹیکل 62 (اے) کی روشی میں پارلیمنٹ کے ممبر کے طور نا مزید مطالعہ
عالمی نشریاتی ادارے اوریورپی حکومتیں ، امریکی جھوٹ کی تصدیق کرتے ہیں!! سید المرسلین نبی مکرّمﷺ کا ارشاد ِ گرامی ہے: «يُوشِكُ الْأُمَمُ أَنْ تَدَاعَى عَلَيْكُمْ كَمَا تَدَاعَى الْأَكَلَةُ إِلَى قَصْعَتِهَا». فَقَالَ قَائِلٌ: وَمِنْ قِلَّةٍ نَحْنُ يَوْمَئِذٍ؟ قَالَ: «بَلْ أَنْتُمْ يَوْمَئِذٍ كَثِيرٌ، وَلٰكِنَّكُمْ غُثَاءٌ كَغُثَاءِ السَّيْلِ! وَلَيَنْزَعَنَّ اللهُ مِنْ صُدُورِ عَدُوِّكُمُ الْـمَهَابَةَ مِنْكُمْ، وَلَيَقْذِفَنَّ اللهُ فِي قُلُوبِكُمُ الْوَهْنَ»، فَقَالَ قَائِلٌ: يَا رَسُولَ ال مزید مطالعہ
قانون پر عمل کیوں نہیں ہوتا اور عدالتیں کیوں مذاق بن گیئں ...؟راولپنڈی میں دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 2 نے ممتاز حسین قادری کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے 10 ماہ کے بعد یکم اکتوبر کو آخر کار مقدمہ کا فیصلہ سنا دیا ۔ ماضی میں سر زمین پاکستان پر پہلے بھی توہین رسالت کے واقعات پیش آتے رہے اور شاتم رسول کو محبانِ رسول ﷺ کیفر کردار تک پہنچاتے رہے ۔ اس وقت نافذ العمل انگریزی قانون ناموس رسالت ؑ کے تحفظ سے قاصر تھا ۔ لیکن 80 کی دہائی کی 8 سالہ مسلسل قانونی جدوجہد کے بعد ، ملک بھر کے علماے کرام ، وفاقی شر مزید مطالعہ
پاکستان میں اس وقت توہین رسالت کا ایک اہم وقوعہ در پیش ہے جس میں ملوث ہونےکی بنا پرپنجاب کےگورنرسلمان تاثیرکوہلاک کردیاگیاپنجاب کی دہشت گردی کی عدالت نےقتل کرنےوالےممتازقادری کوموت کی سزاسنائی.سرزمین پاکستان کےبعض مشہورتاریخی واقعات مثلاًلاہورمیں غازی علم دین شہیداورکراچی میں غازی عبدالقیوم کےاقدامِ قتل کےبعدتحفظِ ناموسِ رسالت کےسلسلے کایہ تیسرامشہورمقدمہ ہے۔پاکستان کےدینی افق پراس وقت ممتازقادری کاکیس اہم حیثیت اختیارکرتاجارہاہے.4جنوری2011ءکی سہ پہرممتازقادری نےپنجاب کےگورنر سلمان تاثیرکواسلام مزید مطالعہ
وفاق ہائے مدارس کی تازہ پیش قدمی کا جائزہ ’’ہرچند کہیں کہ ’ہے‘، نہیں ہے!‘‘ اسلام اللہ کی طرف سے ملنے والے علم اور اس پر عمل کا نام ہے۔ پہلی وحی میں علم سیکھنے، علم کے آداب، معلم حقیقی اللہ عزوجل کا تعارف اور علم کے موضوع کا تذکرہ کیا گیا ہے۔نبی کریمﷺ کی حیاتِ طیبہ اس علم وحی کو لینے، اس پر عمل کرنے اور اس کو سکھانے ،آگے پھیلانے کے گرد مرکوز ہے۔ انسانیت پر سب سے بڑا احسان اس کو ہدایتِ حقیقی کی تعلیم وتربیت دینا ہے جو انبیا ے کرام کا مشن ہے۔ جس طرح انبیا کی ذات وصفا ت سب سے ارفع واعلیٰ ہیں، اسی مزید مطالعہ
مختصر فیصلہ پر ایک نظر اور قادیانی ارتداد کی حقیقت ’انتخابی اصلاحات بل2017ء‘ کے ذریعے ختم نبوت ﷺ کے متعلق شق میں ترمیم کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں مولانا محمد یونس قریشی [1]،مولانا ڈاکٹر سید طیب الرحمٰن زیدی اور مولانا فضل الرحمٰن مدنی وغیرہ نے مؤرخہ 8؍ نومبر 2017ء کو آئینی رٹ پٹیشن نمبر 3847 دائر کی ۔ جس میں ختم نبوت کے متعلق حلف نامے کو فوری طور پر اصل حالت میں بحال کرنے،راجہ ظفرالحق کی سربراہی میں قائم کی گئی تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کو پبلک کرنے اور وفاقی وز مزید مطالعہ
کیا ریاست قادیانیوں کو مسلمان قرار دے سکتی ہے؟ اور کیا یہ بنیادی حقوق میں مداخلت نہیں؟ گذشتہ شمارے میں مقدمہ ختم نبوت کی تفصیلات ،تمہیدی گذارشات اور تین بنیادی حقائق کی مدلل وضاحت کے بعد اب آتے ہیں ان چھ سوالات کی طرف جو فاضل عدالت نے معاونین کے سامنے رکھے: پہلا سوال: کیا اسلامی ریاست کوئی ایسا قانون وضع کرسکتی ہے جس سے کسی غیر مسلم کو بالواسطہ یا بلا واسطہ بطورِ مسلم تصور اور شناخت کیا جائے؟ 1974ء میں پاکستانی ریاست نے قادیانیوں کو غیرمسلم قرار دیا تھا۔ پیش نظر سوال ا مزید مطالعہ
ٹکڑاؤ کے بجائے مفاہمت اور آئینی پیش قدمی چند ماہ سے مدارسِ دینیہ اور ان کی اَسناد ورجسٹریشن کے بارے میں کئی خبریں گردش میں ہیں۔ اتحاد تنظیماتِ مدارس دینیہ کے نمائندہ وفد کی یکم اپریل 2019ء کو آرمی چیف پاکستان اور 2؍ اپریل کو وزیر اعظم پاکستان سے ملاقاتوں سے یہ سلسلہ شروع ہوا۔ پھر وفاقی وزارتِ تعلیم اور وفاق ہائے مدارس کے مابین 6 ؍مئی 2019ء کو ایک اہم میٹنگ ہوئی جس کی رپورٹ قومی اخبارات میں یوں چھپی: ’’حکومت اور دینی مدارس کے درمیان مدارس کی رجسٹریشن،رجسٹریشن کے لیے مراکز کے قیام اور مدارس کے ا مزید مطالعہ
بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں کے تناظر میں الله جل جلالہ کائنا ت ، زمین وآسمان اور ان پر موجود تمام مخلوقات ،جن و اِنس کا خالق ومالک ہے۔ اللّٰہ تعالیٰ نے اس کائنات اور انسان کو بلاوجہ پیدا نہیں فرمایا۔ یہ کوئی کھیل نہیں تھا کہ وہ یونہی آسمان وزمین کو تخلیق فرمادیتا، بلکہ اس ذاتِ متعال نے اس کائنات ومافیہا میں حق وباطل کی ایک کشمکش جاری فرمائی، اور جن وانس کو مکلف بناکر، ان کی طرف انبیا ورسل بھیجے، ان کے لئے نظامِ حُکم وعدل قائم کیا۔ ہر انسان کے سامنے آخرت کا نصبُ العین مقرر کیا، کہ جو اللّٰ مزید مطالعہ
مسلم حکومت کا اوّلین مقصد اللہ تعالیٰ کی بندگی وطاعت کوفروغ دینا اور کلمۃ اللہ کی سربلندی کی جدوجہد کرنا ہے جیسا کہ سورۃ الحج :41میں مسلم حکومت کے مقاصد میں صلوٰۃ وزکوۃ کی اقامت کرنا اور اللہ کے بتاے ہوئے معروف کو جاری اور منکرات کا خاتمہ کرنا شامل ہے۔ اسی طرح نبی کریمﷺ نے یمن میں جب اپنے حاکم سیدنا معاذ کو بھیجا تو ان کو سب سے پہلے کلمہ توحید کے فروغ کی تلقین کی ۔ پاکستان کا مقصد بھی بانی پاکستان کی زبانی ’دور حاضر میں اسلامی حکومت کا قیام‘ ہے اور دستورِ پاکستان میں بھی قراردادمقاصد کا مؤثر ح مزید مطالعہ
جہاں ’حق خود ارادی‘ کے مغربی ڈھونگ کی حقیقت کھلتی ہے! زیر نظر تحریر سے قبل ’حق خود ارادی اور جہاد‘ پر اسی شمارے میں شائع شدہ راقم کے اُصولی مضمون کا مطالعہ مناسب ہوگا، جو مسئلہ کشمیر کے تناظر میں ہی لکھا گیاہے۔ ( ح۔م) مسئلہ کشمیر کے دو حل ہیں: ایک اسلامی جہاد اور دوسرا مغربی حق خود ارادی۔ تقسیم ہند کے وقت جہاد کی بجائے، حق خود ارادی کے ذریعے اُن خطوں کو پاکستان سے ملانے کا فیصلہ کیا گیا، جہاں مسلمان اکثریت میں تھے۔ پھر اس وقت موجود متعدد خود مختارریاستوں کو یہ اختیار دیا گیا کہ وہ مزید مطالعہ
قادیانیت کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ 2018ء میں پیش کردہ اہم شرعی استدلال کی تفصیل الشروط العمريّة ؛ شریعت اور تاریخ کے آئینے میں اسلام کا یہ تقاضا ہے کہ مسلمان اور غیر مسلم دونوں عبادات کی طرح سماجی اطوار میں بھی ایک دوسرے کی مشابہت سے گریز کریں ۔ اسلام اپنی مرضی سے کوئی بھی عقیدہ اختیار کرنے پر جبر کا توقائل نہیں، لیکن کسی شخص کو غیر عقیدہ کے اپنے اوپر اظہار سے منع کرتا ہے کیونکہ یہ مغالطہ آرائی ہے جو دوسروں کو اُلجھن میں ڈالتی ہے۔ جو شخص جس عقیدہ کا حامل ہو، اس کی زبان کے ساتھ وجود اور عادات مزید مطالعہ
حکومت کا روایتی اور اسلامی نظریہ ہمیشہ سے انسانی معاشروں کو طاقت وغلبہ اور حاکم ومحکوم کے ذریعے منظم کیا جاتا رہا ہے۔ کسی بھی معاشرے میں ایک غالب طاقت کے احکام، دوسروں کو تسلیم کرنا پڑتے ہیں اور وہی محکوموں کے حقوق کا تعین کرتا ہے۔ ماضی میں غالب عسکری ، مالی یا نظریاتی قوتیں کمزوروں پر غلبہ جما کر اُنہیں اپنے مفاد پر مبنی قوانین وضوابط کا پابند کردیتیں اور ان کے جان ومال پر قابض ہوجایا کرتی تھیں۔ اسلام نے انسانوں میں فطری حاکمیت کو جاری تو رکھا کہ دباؤ کے بغیر انسان سدھار پر قائم نہیں رہتا، لی مزید مطالعہ
دسمبر 2019ء میں چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والا کورونا وائرس Covid-19تاریخ انسانی کی مہلک اور وسیع ترین وبا کی حیثیت رکھتا ہے۔ 175 ممالک میں اڑھائی کروڑ سے زائدمتاثرین میں سے آٹھ لاکھ انسان اس وائرس کے ہاتھوں موت کے گھاٹ اُتر چکے ہیں جن میں ترقی اور صحت کے عالمی معیار کے بلند بانگ دعوے کرنیوالے ممالک سرفہرست ہیں۔ چند ایک کو چھوڑ کر ہر ملک میں کئی مہینوں پر محیط لاک ڈاؤن کیا جا چکا ہے جس سے وسیع پیمانے پر عالمی سفروسیاحت، صنعت و تجارت ، عالمی معیشت اور ملازمتوں کا ٹریلنوں ڈالرز کا نقصان ہوچکا مزید مطالعہ
قادیانیوں کی شمولیت کے خلاف ہر محبِ رسول ﷺ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے! تحریک انصاف کی حکومت کی وفاقی کابینہ نے بدھ، 29؍ اپریل2020ء کو 'قومی اقلیتی کمیشن' میں قادیانیوں کو شامل کرکے اس کمیشن کو مؤثر کرنے کی جو اُصولی منظوری دی ہے، اس کے قومی اور دینی نقصانات، متوقع فوائد سے کہیں زیادہ ہیں۔ اس لئے عالمی دباؤ سے ہونے والے اس حکومتی فیصلہ کو واپس کرنے کے لئے بھر پور اور فوری جدوجہد کرنا ضروری ہے۔ یہ منظوری مسلمانوں کے نظریات اور ملی تشخص پر حملہ ہے!! یہ عمران حکومت کی اقلیتوں کی ناز برداری کی وی مزید مطالعہ
ہرسال 8 ؍ مارچ کو یوم خواتین پر حقوقِ نسواں کے بلند بانگ نعرے لگائے جاتے ہیں اور اب تو کچھ عرصہ سے باقاعدہ منصوبہ بندی سے کالج ویونیورسٹی کے طلبہ وطالبات کو اس مہم کے لئے تیار کیا جاتا اور مغربیت زدہ نعرے ان کے ہاتھوں میں تھما کر، عورت مارچ کے ذریعے معاشرے میں اپنا مذموم ایجنڈا پھیلایا جاتا ہے۔ اس سال 4 ؍ مارچ 2020ء کو ڈرامہ نگار خلیل الرحمٰن جاوید اور اباحیت وانارکیت کی پرچارک ماروی سرمد کے درمیان اس موضوع پر تلخ مباحثے نے سنگین صورتحال پیدا کردی جس کے بعد قومی سطح پر ایک مکالمہ شروع ہوگیا۔ اس مزید مطالعہ
اہل علم ودانش کے موقفوں کا خلاصہ اورتحلیلی تجزیہجون 2020ء کے اَواخر میں اسلام آباد کے ایچ نائن؍2 سیکٹر میں چار کنال کے پلاٹ پر ’شری کرشن بھگوان‘ کے مندر کا سنگِ بنیاد رکھا گیا، جس میں وزارتِ انسانی حقوق کے پارلیمانی سیکرٹری لال مالہی(ایم این اے) مہمانِ خصوصی تھے۔ 2017ء میں اسلام آباد میں دو صد ہندو ملازمین کی عبادت کے لئے ’ہندوپنچائیت‘ نامی تنظیم کو CDA (کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی) کی طرف سے الاٹ کیا گیا تھا۔ جس کے نتیجے میں ’اسلامی جمہوریہ پاکستان‘ ایسی نظریاتی ریاست کے ’اسلام‘ کے نام سے ’آباد‘ کرد مزید مطالعہ
غیرمسلموں کے مساوی مذہبی حقوق کے تناظر میںبعض اہل علم کی رائے ہےکہ پاکستانی ریاست معاہدۂ صلح کے نتیجے میں وجود میں آئی ہے، اورشریعت اسلامیہ میں ارضِ صلح کے احکام ، بالخصوص عبادت گاہوں کی حیثیت ، بزورِ طاقت حاصل ہونے والی زمین سے مختلف ہے۔ حکومت کو اس کی روشنی میں غیر مسلموں کو شرعی حقوق دینے چاہئیں۔جبکہ دیگر اہل علم اس سے آگے بڑھ کر واضح طور پر کہتے ہیں کہ 1950ء کے 'لیاقت ۔نہرو معاہدہ' کی روسے پاکستان میں اقلیتوں کو برابر کے حقوق حاصل ہیں اور ہمیں اس معاہدے کی پاس دار ی کرنی چاہیے ۔اسی عہدِ صلح مزید مطالعہ