سِول سوسائٹی، پاکستان اور اسلام

''پشاور میں سول سوسائٹی کے نام پر'شغل سوسائٹی'کے کارندے آپے سے باہر ہو گئے۔ احتجاج کی کوریج کے دوران نشے میں دُھت افراد نے دنیا نیوز کی ٹیم کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔''خبر کی تفصیل میں بتایا گیا کہ''امن کمیٹی کے روپ میں بد امنی پھیلانے والے ایکشن فورم کے ارکان نے آج (۳۱؍دسمبر ۲۰۱۴ء) پشاور پریس کلب کے سامنے سانحۂآرمی پبلک سکول کے خلاف احتجاج کی کوریج کے دوران دنیا نیوز کی ٹیم کو لاتوں، گھونسوں اور تھپڑوں سے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ تشدد سے دنیا نیوز کے رپورٹر یاسر حسین، ناصر داوڑ، عمر مزید مطالعہ

سِول سوسائٹی، پاکستان اور اسلام

''پشاور میں سول سوسائٹی کے نام پر'شغل سوسائٹی'کے کارندے آپے سے باہر ہو گئے۔ احتجاج کی کوریج کے دوران نشے میں دُھت افراد نے دنیا نیوز کی ٹیم کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔''خبر کی تفصیل میں بتایا گیا کہ''امن کمیٹی کے روپ میں بد امنی پھیلانے والے ایکشن فورم کے ارکان نے آج (۳۱؍دسمبر ۲۰۱۴ء) پشاور پریس کلب کے سامنے سانحۂآرمی پبلک سکول کے خلاف احتجاج کی کوریج کے دوران دنیا نیوز کی ٹیم کو لاتوں، گھونسوں اور تھپڑوں سے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ تشدد سے دنیا نیوز کے رپورٹر یاسر حسین، ناصر داوڑ، عمر مزید مطالعہ

لغزشیں اہل صحافت کی!

1. آغاز کرتے ہیں ہم لفظ 'عوام' سے؛ عہدِ شاہ جہانی سے جب ریختہ میں، جو اُردوے معلیٰ (اعلیٰ لشکر) یعنی 'شاہی فوج' میں بولی جانے کے باعث 'اُردو' زبان کہلائی، لفظ 'عوام' جمع مذکر تھا، یعنی ''عوام سمجھتے ہیں۔''، ''عوام یہ کہتے ہیں۔'' جیسے جملے عام تھے۔ یوں ساڑھے تین سو برس لفظ عوام مذکر بولا جاتا رہا۔ ویسے بھی فرمودۂ ربانی ﴿اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ ﴾کی رعایت سے اور برصغیر کی آبادی میں 50 فیصد سے زیادہ مرد ہونے کے باعث لفظ 'عوام'مؤنث ہو ہی نہیں سکتا تھا۔ لیکن بُرا ہو منہ زور چینلوں مزید مطالعہ

لغزشیں اہل صحافت کی

حافظ محمد ادریس صاحب نائیجیریا کی آزادی کے بعد فوجی انقلابات کے ضمن میں لکھتے ہیں: ’’صدر نوافور اوریزو نے بزدلی دکھائی اور خود ہی حکومت فوج کے حوالے کردی۔ فوجیوں نے سمجھا کہ سر ابوبکر (وزیرِ اعظم) اور سر احمدو بیلو (وزیرِاعلیٰ شمالی نائیجیریا)ان کے راستے کی رکاوٹ ہوں گے، چنانچہ لیفٹیننٹ یعقو بوگوون نے ایک اور فوجی بغاوت کردی اور وزیرِاعظ و وزیرِاعلیٰ کو شہید کردیا۔‘‘ (روزنامہ ’نئی بات‘:8 مئی 2015ء) یہاں نائیجیریا میں 1966ءکے دو فوجی انقلابات کے واقعات گڈمڈ ہوگئے۔ دراصل جنوری 1966ء میں عیسائی مزید مطالعہ

لغزشیں اہل صحافت کی

ىونان اور ىُنّان چىن كا اىك صوبہ ہے ىُنّان (Yunnan) جس كى سرحدىں مىانمار (برما) اور لاؤس سے ملتى ہىں۔ اُردو كے اكثر صحافتى قلم كار اُسے ىونان لكھ ڈالتے ہىں اور اس پر غور نہىں كرتے كہ كہاں جنوب مشرقى ىورپ كا ملك ىونان اور كہاں چىن كا اىك دُور دراز صوبہ!... وىسے ىونان جسے ہم پاكستانى قدىم عربى كى پىروى مىں ىونان كہتے ہىں، انگرىزى مىں گرىس (Greece) اور جدىد عربى مىں اِغرىق كہلاتا ہے۔ اسى لىے ىونانىوں كو انگرىزى مىں The Greek اور جدىد عربى مىں اِغرىقى كہا جاتا ہے۔دراصل قدىم ىونانى آئىو (Io)دىوى كى مزید مطالعہ