دورِ جدید کا حدیثی لٹریچر؛ایک تعارفی جائزہ
حدیث اسلامی شریعت کا اساسی ماخذ ہے ۔حدیث اور اس کے متعلقات پر پہلی صد ی ہجری سے لیکر آج تک بلا تعطل کام جاری ہے اور بلا شبہ اُمت کے بہترین دماغوں نے علم حدیث کے بے شمار پہلووں پر کام کیا ۔علم حدیث کی تاریخ میں دورِ جدید بعض وجوہ سے نہایت اہمیت کا حامل ہے ، کیونکہ امت مسلمہ کے اس دور زوال میں بھی علم حدیث مسلم اور غیر مسلم محققین کی توجہ کا خصوصی مرکز رہا ہے ۔اس مضمون میں ہم دورِ جدید میں علم حدیث پر ہونے والےمتنوع کام کا ایک تعارفی جائزہ لیں گے۔
تعارفی جائزے سے پہلے موضوع سے متعلق چند تمہیدی باتیں پیش خدمت ہیں :
1. اس مقالے میں دور جدید میں علم حدیث پر ہونے والے کام کا تعارف پیش کیا گیا ہے ،اس پر بجا طور پر سوال پیدا ہوتا ہے کہ دورِ جدید سے کیا مراد ہے؟اور اس کی زمانی تحدید کیا ہے؟اس کا جواب یہ ہے کہ مسلم اُمت کا دورِ زوال اور مغرب کی بیداری کا زمانہ عمومی طور پر دورِ جدید کہلاتا ہے ،اس کا اوائل مارٹن لوتھر کی تحریکِ اصلاح ہے ،جس نے آگے چل کر جدیدیت اور اس کے ذیلی فلسفوں کی شکل اختیار کر لی اور بیسیویں صدی کے نصف آخر سے سے مابعد جدیدیت میں ڈھل چکی ہے ،اس کو اگر زمانی تحدید کی صورت میں بیان کیا جائے تو یوں کہا جاسکتا ہے کہ تقریباً آخری تین صدیاں دورِ جدید کہلاتی ہیں ۔
2. دور جدید میں علم حدیث پر ہونے والے کام کی متنوع درجہ بندی کی جاسکتی ہے :
(الف)اُمتِ مسلمہ کے مختلف مکاتب ،جماعتوں اور گروہوں نے علم حدیث پر جو کام کیا ہے ،ہر مکتبِ فکر کا کام الگ الگ بیان کیا جائے ۔
(ب) عالم اسلام میں ہر ملک میں جو کام ہوا ہے ،اسے ممالک و امصار کی ترتیب سے بیان کیا جائے ۔
(ج) دور جدید کے کام کو زمانی ترتیب سے بیان کیا جائے ۔
(د) دورِ جدید کے کام کو الف بائی ترتیب سے موسوعاتی شکل میں بیان کیا جائے ۔
(ھ) دور ِجدید کے کام کو اہم جہات میں تقسیم کر کے بیان کیا جائے ،اور جدید حدیثی ذخیرہ جن پہلوؤں اور جوانب پر مشتمل ہے ،ان جہات کے اعتبار سے بیان کیا جائے ۔
3. بعض وجوہ کی بنا پر مؤخر الذکر ترتیب کو ترجیح دی گئی ہے۔اس لئے جدید ذخیرے کو جہات و جوانب میں تقسیم کر کے بیان کیا گیا ہے ،جس میں یہ بات پیش نظر رہے کہ مقصود جدید ذخیرے کا احاطہ و استقصا کرنا نہیں ہے ،بلکہ بنیادی مقصدیہ ہے کہ علم حدیث پر ہونے والے کام کی اہم جہات اور ان جہات کی بعض نمائندہ کتب سامنے آجائیں ۔
4. مقصود چونکہ جہات کی نشاندہی ہے ،اس لئے ہر ہر کتاب کا تفصیلی تعارف پیش نہیں کیا گیا ،بلکہ بقدرِ ضرورت بعض اہم کتب پر تبصرہ کیا گیا ہے ۔
5. اس تعارفی جائزے میں بنیادی طور پر اُردو اور عربی میں علم حدیث پر ہونے والے کام کا تعارف پیش کیا گیا ہے ،طوالت کے پیش نظر دیگر زبانوں خصوصاً یورپی اورعالم اسلام کی مختلف قومی وعلاقائی زبانوں میں علم حدیث پر ہونے والے کام کو شامل نہیں کیا گیا ہے ۔البتہ جن کتب کا اردو یا عربی میں ترجمہ ہوگیا ہے ،اسے بھی تعارفی جائزے کا حصہ بنایا گیا ہے ۔نیز تمام جہات کی نشاندہی کے بعد دیگر زبانوں میں ہونے والے کام کی نشاندہی کی چنداں ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہ بھی انہی جہات میں سے کسی نہ کسی جہت سے متعلق ہے۔
دورِ جدید میں علم حدیث اور احادیث ِ نبویہ پر ہونے والے کام کی اہم جہات
پہلی جہت: دفاعِ حدیث
دور جدید میں اسلام پر جو متنوع فکری حملے ہوئے ،ان میں حدیث و سنت کی حجیت اور تشریعی حیثیت میں تشکیک سر فہرست ہے ۔ان تشکیکات کا آغاز مستشرقین کی تحریروں سے ہوا اور عالم اسلام کے جدید تعلیم یافتہ اور مغرب کی فکری ،علمی اور سائنسی بالا دستی سے مرعوب طبقے تک پہنچ گیا ،اور بالآخر عالم اسلام کے بعض اہم مفکرین بھی اس کے لپیٹ میں آگئے اور یوں حدیث و سنت پر تشکیکی گفتگو اہم ترین مباحث میں شامل ہوگئی، حدیث و سنت پر جملہ اعتراضات کی اگر ہم درجہ بندی کریں تو تین بڑے دائرے سامنے آتے ہیں :
1. حدیث و سنت کی تدوین میں تشکیک کہ احادیث رسول الله ﷺ کے کئی صدیوں بعد مدوّن ہوئیں، اس لئے موجودہ ذخیرہ ناقابل اعتبار ہے ۔
2. رسول الله ﷺ کی تشریعی حیثیت کو چیلنج کرنا کہ آپ کے اقوال و افعال بعد والوں کے لئے قرآن کی طرح حجت نہیں ہیں ،بلکہ یہ اسی زمانے کے لوگوں کے لئے تھے ۔
3. حدیث و سنت پر مختلف قسم کے اعتراضات جیسے کثیر الروایہ صحابہ کی کردار کشی،فقہی احادیث کی وضعیّت کا پروپیگنڈا ، اور محدثین کرام پر مختلف قسم کے اعتراضات وغیرہ۔
اس لیے دفاعِ حدیث میں جو لٹریچر سامنے آیا وہ بھی بنیادی طور پر تین قسموں پر مشتمل تھا :
1. حدیث کی تاریخ تدوین و کتابت
2. حجیتِ سنت اور آپ ﷺکی تشریعی حیثیت
3. شبہاتِ متنوعہ اور ا ن کا ردّ
اب ہم ان تینوں جہات سے متعلق مواد کا مختصر تعارفی جائزہ لیتے ہیں :
۱۔ حدیث کی تاریخ تدوین و کتابت
حدیث کی تاریخ تدوین و کتابت پر عالم اسلام میں وسیع پیمانے پر کام ہوا اور مسلم مفکرین نے بڑے ٹھوس اور ناقابل تردید دلائل سے اس بات کو ثابت کیا کہ احادیث کے متعدد مجموعے زمانۂ نبوت میں ہی تیار ہوئے تھے۔ پھردورِ صحابہ وتا بعین میں اس پر مزید کام ہوا اور مصادر حدیث کے مدوّنین نے انہی صحائف و مجموعوں کو سامنے رکھ کر ا پنی کتب تیار کیں ،اس سلسلے کے چند اہم کا ملاحظہ ہوں :
1. عربی میں اس پر سب سے تفصیلی اور ٹھوس کام ڈاکٹر مصطفی اعظمی کا پی ایچ ڈی مقالہ ہے ،جس پر کیمبرج یونیورسٹی سے اُنہیں پی ایچ ڈی کی ڈگری ملی ،یہ مقالہ Studies in Early Hadith Litratureکے نام سے انگریزی زبان میں تھا ،جسے بعد میں مصنف نے خود دراسات في الحدیث النبوی وتاریخ تدوینه کے نام سے عربی میں منتقل کیا ۔
2. دوسری کتاب ڈاکٹر امتیاز احمد کا ضخیم مقالہ دلائل التوثیق المبکر للسنّة والحدیث ہے ،یہ بھی اصلاً پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے اور انگریزی زبان میں لکھا گیا ،جسے بعد میں عربی میں منتقل کیا گیا ،ان دو کتب کو اگر اس موضوع پر سب سے بہترین کتب کہا جائے تو شاید غلط نہ ہو ۔
3. اُردو میں اس پر سب سے جامع کام مولانا مناظر احسن گیلانی کی ضخیم کتاب ’تدوین حدیث‘ ہے ۔جسے اگر اس موضوع پر ’بنیادی تحقیق‘ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا ۔
4. مذکورہ بالا کتب کے علاوہ بے شمار کام اس موضوع پر سامنے آئے ہیں ،ذیل میں عربی اور پھر اُردو کی اہم کتب کی ایک فہرست پیش کی جاتی ہے :
1. السنة قبل التدوین، عجاج الخطیب، مکتبة وهبة القاهرة
2. بحوث فى تاریخ السنة المشرفة، الدكتور ضیاء العمري، مطبعة الإرشاد، بغداد
3. مباحث فى تدوین السنة المطهرة، عطیة الجبوري المطبعة العربیة الحدیثة، القاهرة
4. عبد الله بن عمرو بن العاص وصحیفته الصادقة، محمد سیف الدین علیش الهیئة المصرية العامة للکتاب، القاهرة
5. صحائف الصحابة وتدوین السنة النبوية، أحمد عبد الرحمٰن الصویان، القاهرة
6. السنة فى عصر النبوة، الأحمدی عبد الفتاح خلیل، القاهرة
7. السنة بعد عصر النبوة، المصنف المذکور
8. صحیفتا عمرو بن شعیب وبهز بن حکیم عند المحدثین والفقهاء، محمد على بن الصدیق، وزارة الشؤون الإسلامية و الأوقاف
9. الصحابة وجهودهم في خدمة الحدیث النبوی، محمد نوح، دار الوفاء، مصر
10.مشکلة تدوین الحدیث في العهد النبوي، حسن شا بندر، دار العلم والتحقیق، بیروت
11.منهجية تدوین السنة وجمع الأناجیل دراسة مقارنة، عزیه علي طه، مصر
12.السنة النبوية في عصر الرسول والصحابة، سعید مصطفی عسکر، مصر
13.وحی السنة إلىٰ نبی الأمة، مراحل حفظ السنة النبوية،عبد الرحمن الرافعی، مصر
14.کتابة الحدیث النبوی وجمعه وتدوینه، کمال الدین المرسی دار المعرفة، مصر
15.تاریخ تدوین السنة وشبهات المستشرقین، حاکم العبیسان المطیری، مجلس النشر العلمی، الکویت
16.السنة النبوية وعلومها، أحمد عمر هاشم، القاهرة
اُردو کتب
۱۔تاریخ تدوین حدیث از ڈاکٹر محمد زبیر صدیقی
۲۔تاریخ تدوین حدیث از مولانا ہدایت الله ندوی
۳۔تاریخ حفاظت حدیث و اصول حدیث از ڈاکٹر فضل احمد
۴۔حدیث کی تدوین عہد صحابہ و تابعین از حکیم عبد الشکور
۵۔حفاظت و حجیتِ حدیث از مولانا محمد فہیم عثمانی
۶۔صحیفہ ہمام بن منبہ ترجمہ و تشریح ڈاکٹر حمید الله (تاریخ تدوین حدیث پر انتہائی قیمتی مباحث )
۷۔کتابت حدیث ازمولانا منت الله رحمانی
۸۔کتابت حدیث عہد نبوی میں از مولانا سید ابو بکر غزنوی
۹۔کتابتِ حدیث عہد رسالت و عہد صحابہ میں از مفتی رفیع عثمانی
۱۰۔علم حدیث اور اس کا ارتقا از قاری روح الله مدنی
۱۱۔روایت وتدوین حدیث در عہد بنی اُمیہ از رضیہ سلطانہ (پی ایچ ڈی مقالہ ،پنجاب یو نیورسٹی )
۱۲۔تاریخ حدیث از غلام جیلانی برق
۱۳۔حفاظت حدیث از ڈاکٹر خالد علوی
۱۴۔ عہد بنو امیہ میں محدثین کی خدمات ،فنی فکری اور تاریخی مطالعہ از عبد الغفار بخاری
۱۵ ۔تاریخ تدوین حدیث از مولانا عبد الرشید نعمانی
۱۶۔تدوینِ حدیث کے اسالیب ومناہج آغاز ِاسلام سے 58ھ تک از عبد الحمید عباسی
۱۷۔تدوین حدیث از اطہر بن جعفر
۲۔حجیت حدیث اور آپ کی تشریعی حیثیت
منکرین حدیث کا دوسرا بڑا ہدف نبی پاک ﷺ کی تشریعی حیثیت تھی ،کہ احادیث آپ ﷺکے ذاتی اقوال و آرا ہیں ،جو نہ تو وحی پر مبنی ہیں اور نہ قرآن کی رو سے اس کو ماننا لازم ہے ۔وحی الٰہی صرف اور صرف قرآن کی شکل میں ہے ۔مسلم علما نے اس نکتہ پر بڑی تفصیل سے بحث کی اور آپ ﷺکی تشریعی حیثیت کو دلائل نقلیہ و عقلیہ سے ثابت کیا ،اس پہلو پر درجہ ذیل اہم کام ہوئے ہیں :
1. عربی میں اس پر سب سے جاندار کام ڈاکٹر مصطفی السباعی کی ضخیم کتاب السنة ومکانتها فى التشریع الاسلامى ہے جس میں مصنف نے تفصیل سے اس پہلو پر کلام کیا ہے اور اس حوالے سے ہونے والے تمام اہم اشکالات کا جواب دیا ہے ۔
2. معروف مصری عالم اور جامعہ ازہر کے پروفیسر ڈاکٹر عبد الغنی عبد الخالق کی مفصل کتاب حجیة السنة دوسرا اہم ترین کام ہے،یہ دنوں کتب اپنی اہمیت اور موضوع پر حرفِ آخر ہونے کی وجہ سے اُردو میں بھی ڈھل چکے ہیں۔
3. اُردو میں بے شمار کا م سامنے آئے ہیں ،بالخصوص مولانا محمد اسمٰعیل سلفی کی حجیتِ حدیث، حافظ عبد اللّٰہ روپڑی کی حجیت احادیثِ نبویہ،مولانا مودودی کی سنت کی آئینی حیثیت ،نعیم صدیقی کی رسول اور سنت رسول ،پیر کرم شاہ ازہری کی سنت خیر الانام، مولانا ادریس کاندھلوی کی حجیت حدیث ، مولانا فضل احمد غزنوی کی دو جلدوں میں صحیح مقام حدیث ،مولانا حبیب الرحمن اعظمی کی نصرۃالحدیث ، مولانا مفتی تقی عثمانی کی کتاب حجیتِ حدیث اور ڈاکٹر مظہر یاسین صدیقی کی کتاب وحی حدیث سر فہرست کتب ہیں ۔
اس موضوع پر عربی و اردو کی اہم کتب کی فہرست ذیل میں دی جارہی ہے :
عربی کتب
1. السنة النبوية ومکانتها فى ضوء القران الکریم، لدكتور حبیب الله مختار
2. الحدیث حجة بنفسه فى العقائد والأحکام، محمد ناصر الدین الألباني
3. حجیة السنة وتاریخها، حسین شواط
4. السنة النبوية ومکانتها فى التشریع، عباس دار القومیة، القاهرة، متولى حمادة
5. حفظ الله السنة، أحمد بن فارس السلوم، دار البشائر الإسلامية، بیروت
6. السنة النبوية حجة وتدوینًا، محمد صالح الغرسی، مؤسسة الریان، بیروت
7. السنة حجة على جمیع الأمة، محمد بکار زکریا، دار البشائر الإسلامية، بیروت
8. السنة النبوية المطهرة مبینة للقران ومثبتة للأحکام، محمد بکر إسماعیل، دار النهضة، بیروت
9. مکانة السنة فى التشریع الإسلامی، لدكتور محمد لقمان سلفی، دار الوعی
10. حجیة السنة النبوية ودور الأصولیین فى الدفاع عنها، عبد الحی عزت، القاهرة
11. الدرر البهیة فى بیان حجیة السنة النبوية ومکانتها فى الإسلام، عبد الواحد خمیس القاهرة
12. السنة النبوية المطهرة قسم من الوحی الالهٰی المنزل، محمد على الصابوني، رابطة العالم الإسلامى، مکة المكرمة
13. التلازم بین الکتاب و السنة من خلال الکتب الستة، صالح بن سلیمان البقعاوی، دار المعراج، الریاض
14. السنة النبوية وبیانها للقرآن الکریم، محمد أحمد حسین دار خضر، بیروت
15. مکانة السنة فى الإسلام، محمد محمد أبو زهو دار الکتاب، بیروت
16. السنة المطهرة والتحدیات، نور الدین عتر، دار الفلاح، الشام
17. السنة مع القرآن، سید لأحمد رمضان، دار الطباعة، القاهرة
18. الرسول وسنته التشریعیة، عبد الحلیم محمود، مجمع البحوث الإسلامية، القاهرة
19. السنة النبوية حجیتها وتدوینها، عبد الماجد غوری
اُردو کتب
۱۔اسلام میں سنت کا مقام از مولانا عبد الغفار حسن
۲۔بصائر السنۃ (دو جلد) از مولانا محمد امین الحق
۳۔ ضرب حدیث از حکیم محمد صادق سیالکوٹی
۴۔حجیت حدیث از مولانا بدر عالم میرٹھی (ترجمان السنۃ سے انتخاب)
۵۔حدیث اور قرآن از سید ابو الاعلیٰ مودودی
۶۔حدیثِ رسول کا قرآنی معیار از قاری محمد طیب
۷۔سنت کا تشریعی مقام از مولانا محمد ادریس میرٹھی
۸۔سنت رسول کیا ہے اور کیا نہیں ؟ از مولانا عاصم الحداد
۹۔شوقِ حدیث از مولانا سرفراز خان صفدر
۱۰۔ مطالعہ حدیث از مولانا محمد حنیف ندوی
۱۱۔ضرورت حدیث از قاضی زاہد الحسینی
۱۲۔علم حدیث از مولانا اشفاق الرحمٰن کاندھلوی
۱۳۔عظمتِ حدیث از مولانا عبد الغفار حسن
۱۴۔فہم حدیث از حافظ عبد القیوم ندوی
۱۵۔ مقام حدیث از مشتاق احمد چشتی
۳۔ شبہاتِ متنوعہ اور ان کا ردّ
مستشرقین اور منکرین حدیث نے حدیث کو مشکوک بنانے اور اس کے ا نکار کی فضا ہموار کرنے کے لئے متعدد دلائل کا سہارا لیا اور حدیث کی ثقاہت پر متنوع پہلوووں سے حملہ کیا ،حجیتِ حدیث کے لٹریچر کا تیسرا بڑا دائرہ ان اشکالات وا عتراضات کا جواب ہے ،اس سلسلے میں درجہ ذیل اہم کام سامنے آئے ہیں :
1. عرب دنیا میں حدیث کے ا نکار کی سب سے توانا آواز معروف مصری مفکر ڈاکٹر ابوریّہ نے اُٹھائی ،جس نے أضواء على السنة المحمدية لکھ کر حدیث پر مستشرقین کے اعتراضات کو نئے انداز سے دہرایا اور خاص طور پرحضرت ابو ہریرہ کو ہدفِ تنقید بنایا ،اس کے علاوہ ذخیرہ احادیث کو سیاسی، اعتقادی ،فقہی اور صدرِ اوّل کے دیگر اختلافات کا نتیجہ بتانے کی کوشش کی۔کتبِ حدیث سے لیکر جرح و تعدیل تک مختلف پہلووں سے حدیث پر اعتراضات کئے ۔ابو ریہ کی کتاب نے علمی حلقوں میں اضطراب کی نئی لہر پیدا کی اور عالم عرب سے ابوریہ کی کتاب کے متعدد جوابات لکھے گئے ،جن میں عبدالرزاق حمزہ کی ظلمات أبي ریة أمام أضواء السنة المحمدیة،عبد الرحمٰن معلمی کی الأنوار الکاشفة لما فى کتاب أضواء السنة من الزلل والتضلیل والمجازفة،عجاج الخطیب کی أبو هریرة راوية الإسلام ، علی احمد سالوس کی قصة الهجوم علی السنة،محمد ابو شہبہ کی دفاع عن السنة اہم کتب ہیں ۔
2. برصغیر میں انکار حدیث کو باقاعدہ ایک منہج کے طور پر پروان چڑھانے کے سرخیل غلام احمد پرویز ہیں، اس کے علاوہ ڈاکٹر غلام جیلانی برق نے بھی حدیث پر متعدد پہلووں سے اعتراض کیا ،اگرچہ بعد میں وہ انکارِ حدیث سے تائب ہوگئے ۔ہر دو حضرات کے اشکالات و اعتراضات کے جواب میں مولانا عبد الرحمٰن کیلانی کی ضخیم کتاب آئینہ پرویزیت ،مولانا حافظ محمد گوندلوی کی دو جلدوں پر مشتمل کتاب دوامِ حدیث ، مولانا سرفراز خان صفدر کی انکار حدیث کے نتائج ، مولانا صفی الرحمن مبارکپوری کی انکار حدیث حق یا باطل؟، مجلہ محدث لاہور کا فتنہ انکارِ حدیث نمبر، جناب مسعود احمد کی برہان المسلمین اورتفہیم اسلام ،محمد خالص راز کی خالص اسلام بجواب دو اسلام،مولنا عبد الرءوف رحمانی کی صیانۃ الحدیث ،علامہ ایوب دہلوی کی فتنہ انکار حدیث اور افتخار احمد بلخی کی انکارِ حدیث کا پس منظر اور پیش منظر اہم کتب ہیں ۔اس کے علاوہ اس موضوع پر درجہ ذیل کتب قابل ذکر ہیں :
عربی کتب
1. أبو هریرة وعٰى العلم، هاشم عقلیل عزوز، دار القبلة، جدة
2. السنة النبوية في کتابات أعداء الاسلام مناقشتها والرد علیها، عماد سید الشربینی، دار الیقین، مصر
3. دفع الشبهات عن السنة النبوية، عبد المهدی عبد القادر، القاهرة
4. شبهات وشطحات منکری السنة، أبي إسلام أحمد عبد الله، المرکز الإسلامی، القاهرة
5. الشبهات الثلاثون المثارة لإنکار السنة النبوية: عرض وتفنید ونقض، عبد العظیم إبراهیم، مکتبة وهبة، القاهرة
6. السنة النبوية ومطاعن المبتدعین فیها، مکی شامی، دار عمان، الأردن
7. موقف المستشرقین من السنة، إمامة الحبال، دار الفیحاء، دمشق
8. المستشرقون والحدیث النبوی، محمد بهاؤ الدین، دار النفائس، دمشق
9. البرهان من تبرئه من البهتان، عبد الله بن عبد العزیز، دار النصر، القاهرة
10. موقف المدرسة العقلیة الحدیثة من الحدیث النبوی، شفیق بن عبد الله، المکتب الإسلامى، بیروت
11. موقف المدرسة العقلیة من السنة النبوية، الأمین الصادق مکتبة الرشد، الریاض
12. ردّ شبه المنکرین لحجیة السنة لحمدی صبح دار النهضة، القاهرة
13. زوابع فى السنة قدیمًا وحدیثا، صلاح الدین مقبول أحمد، دار عالم الکتب، الریاض
14. دفاع عن السنة النبوية الشریفة، عزیه على طه، دار القلم، الکویت
15. القرانیون و شبهاتهم حول السنة، لدكتور خادم الهٰی بخش مکتبة الصدیق، الطائف
16. اهتمام المحدثین بنقد الحدیث سندًا ومتنًا ودحض مزاعم المستشرقین وأتباعهم، الدكتور محمد لقمان السلفی، الریاض
17. السنة المفتری علیها، سالم على البهنساوی، دار البحوث العلمیة، الکویت
18. دفاع عن أبي هریرة، عبد المنعم صالح دارالشروق، بیروت
19.منکرو السنة فى میزان العقل والشرع، محمد نعیم ساعی، مکتبة أم القری، القاهرة
اُردو کتب
۱۔ احادیثِ بخاری و مسلم کو مذہبی داستانیں بنانے کی ناکام کوشش از مولانا ارشاد الحق اثری
۲۔انکار حدیث ایک فتنہ ایک سازش از محمد فرمان
۳۔ نصرۃ الباری فی بیان صحۃ البخاری از مولنا عبد الروف جھنڈا نگری
۴۔برق اسلام بجواب طلوع اسلام از مولانا شرف الدین دہلوی
۵۔پرویز نے کیا سوچا ؟ از ڈاکٹر سبطین لکھنوی
۶۔دلیل الفرقان بجواب اہل الاسلام از مولانا ثناء الله امرتسری
۷۔صحیح قرآنی فیصلے از مولانا فضل احمد غزنوی
۸۔فتنہ انکار حدیث از مفتی ولی حسن خان ٹونکی
۹۔فتنہ انکار حدیث اور اس کا پس منظر از مولانا عاشق الٰہی
۱۰۔فتنہ پرویزو حقیقت حدیث از منشی عبد الرحمٰن خان
۱۱۔قرآنی خرافات بجوا ب پرویزی خرافات از منور حسین سیف الاسلام دہلوی
۱۲۔قول فیصل از ماہر القادری
۱۳۔مسئلہ انکار حدیث کا تاریخی و تنقیدی جائزہ از ڈاکٹر فضل احمد
۱۴۔منکرین حدیث کے مغالطے از جسٹس ملک غلام علی
۱۵۔نصرۃ القرآن از مولانا عبد لحمید ارشد
نوٹ: دفاع حدیث کے ضمن میں ’ردود ومناقشات ‘ پر تصانیف کو مستقل جہت کے طور پر آگے ذکر کیا گیا ہے ۔
دوسری جہت: علوم الحدیث
مصطلح الحدیث پر معاصر سطح پر متنوّع کام ہوا ہے اور بلا شبہ کمیت و کیفیت میں قابل قدر اور قابل ذکر تصانیف لکھی گئیں ہیں ، علم اُصول حدیث پر ہو نے والے جدید کام کو چار جہات میں تقسیم کیا جاسکتا ہے :
1. علم اُصول حدیث کی جدید ترتیب و تدوین
2. متونِ قدیمہ کی تشریح و توضیح
3. اُصول حدیث کے مختلف موضوعات پر خصوصی تصنیفات
4. مصطلح الحدیث پر تطبیقی کام
۱۔ علم اُصولِ حدیث کی جدید ترتیب و تدوین
دورِ جدید میں علو م اسلامیہ کی تجدید اور نئے طرز پر ترتیب و تدوین کی صدائیں بلند ہو رہی ہیں ،اور ہر علم وفن میں اس حوالے سے متعدد کاوشیں منظر عام پر آئی ہیں ،اُصو ل حدیث کے مباحث کی ترتیب جدید اور تہذیب و تنقیح پر بھی معاصر سطح پر قابل قدر کام ہوا ہے ،چند اہم کاوشو ں کی نشان دہی کی جاتی ہے :
1. معروف شامی عالم ڈاکٹر نور الدین عتر کی کتاب منهج النقد في علوم الحدیث بلا شبہ مصطلح الحدیث کی ترتیبِ جدید کی نمائندہ کتا ب ہے،اس کتاب میں مصنف نے اُصول حدیث کے جملہ مباحث کو اوّلاً بڑے دائروں میں تقسیم کر کے پھر ہر ایک دائرے کی ذیلی شاخیں اور فروعات نکالی ہیں، اس طرح سے مکمل علم کو ایک مرتب و مربوط شکل دی ہے ۔
2. معروف مصری محقق ڈاکٹر محمد محمد السماحی نے اُصول حدیث کو بسط و تفصیل کے ساتھ موسوعاتی شکل میں بیان کرنے کے لئے کئی جلدوں پر مشتمل مفصل کتاب المنهج الحدیث في علوم الحدیث لکھی ہے ،جس میں تفصیل کے ساتھ مصطلح الحدیث کو بیان کیا ہے ۔
3. ’اصطلاحات المحدثین‘سلطان محمود محدث جلالپوری، ا س پرمولانا ابو عمار عمر فاروق سعیدی ﷾ نے تسہیل واضافہ کیا ہے جسے دار الابلاغ ،لاہور نے ’ امثال اصطلاحات المحدثین‘ کے نام سے شائع کیا ۔
4. مولانا ظفر احمد عثمانی کی کتاب قواعد في علوم الحدیث مصطلح الحدیث کی کتب میں بیا ن کردہ قواعد و اصول کی تنقیح و تہذیب کے اعتبار سے ایک نئی کاوش ہے ،یہ کتاب در اصل إعلاء السنن کا طویل مقدمہ ہے ،جس میں مصنف نے خاص طور پر فقہا کے طرز پر قواعدِ حدیث کو بیان کیا ہے اور حدیث کے قبول و ردّ میں فقہا و محدثین کے مناہج کے فرق کو واضح کیا ہے ۔
ان کے علاوہ اس موضوع پر بے شمار کام سامنے آئے ہیں ،اور اُصولِ حدیث پر جدید ترتیب ،تسہیل اور تدوین کے ساتھ مختصر و ضخیم کتب لکھی گئیں ہیں ،چند اہم کتب کی فہرست دی جاتی ہے :
1. قواعد التحدیث من فنون مصطلح الحدیث، جمال الدین القاسمى، مؤسسة الرسالة ، بیروت
2. المصباح فى أصول الحدیث، سید قاسم الترکي، مکتبة الزمان، المدینة المنورة
3. توجیه النظر إلىٰ أصول الأثر، الشیخ طاهر الجزائری، مکتب المطبوعات، حلب
4. الوسیط فى علوم الحدیث، الدكتور محمد أبو شهبة، دار المعرفة، جدة
5. علوم الحدیث ومصطلحه، الدكتور صبحي صالح، دار العلم، بیروت
6. لمحات في أصول الحدیث، محمد أدیب صالح، دار العلم، بیروت
7. تیسیر مصطلح الحدیث، الأستاذ محمود الطحان
8. الإیضاح فى علوم الحدیث والاصطلاح، الشيخ مصطفٰى سعید الخن و الدکتور سید اللحام دار الکلم الطیب، دمشق
9. إسبال المطر على قصب السكر، محمد بن اسماعيل اليماني، تحقيق وتخريج وتعليق: الشيخ محمد رفيق الأثري، دارالسلام، الرياض.
10. ألفية الحديث مع التعليقات الأثرية، الحافظ زين عبد الرحيم العراقي، محمد رفيق الأثري، دار الحديث جلال فور فيروالا، 1968م
11. مصطلح الحدیث، محمد بن صالح العثيمين، دارابن الجوزي، الرياض ، 1430هـ
12. شرح منظومة ألقاب الحديث، محمد بن عبد القادر بن علي بن يوسف الفاسي، تحقيق: محمد مظفر الشيرازي، الجامعة الاسلامية، صادق آباد، 1995م
13. أطيب المنح في علم المصطلح، عبد الكريم مراد وعبد المحسن العباد، فاروقي كتب خانه، لاهور
14. تقسيم الحديث إلى صحيح وحسن وضعيف بين واقع المحدثين ومغالطات المتعصّبين، ردّ على أبي غدة ومحمد عوامه، الدكتور بيع بن هادي عمير المدخلي، دارالسلام ، الرياض، الطبعة الاولى، 1411هـ
15. المنقول نقد المحك المميز بين المردود والمقبول، ابن قيم الجوزية، مكتبة الرضوان، الطبعة الأولى، 2018م
16. أحسن البداية في أصول الرواية، خليل الرحمن حبيب الرحمن، جامعة أبي بكر الإسلامية، كراتشي
17. كتابة السنة في عهد النبي ﷺ والصحابة رضوان الله علهيم، الدكتور رفعت فوزي عبد المطلب، دارالوفاء، مصر، الطبعة الاولى، 2007م
18. الموازنة بين المتقدمين والمتأخرين في تصحيح الأحاديث وتعليلها، حمزة عبدالله المليباري، دارابن حزم، بيروت، الطبعة الأولى، 1995ء
19. الثمرات الجنية شرح المنظومة البيقونية، شيخ عبد الله بن عبد الرحمن الجبرين، ويليه البيان المكمل في تحقيق الشاذ والمعلّل لقاضي حسين بن محسن الأنصاري اليماني، دار العاصمة، الرياض، الطبعة الأولى، 1997م( البیان المکمل کا مقدمہ مولانا صفی الرحمٰن مبارکپوری نے لکھا ہے۔ )
20. فتح المغیث بشرح ألفية الحديث للعراقي، أبي عبد الله محمد بن عبد الرحمن السخاوي، تحقيق و تعليق علي حسين علي
21. تحریر علوم الحدیث ، عبد الله بن یوسف، الجدیع دار الریان، بیروت
22. المنهاج الحدیث فى علوم الحدیث، الدکتور شرف القضاة، الأکادیمیون للنشر والتوزیع، عمان
23. المنهج الحدیث في تسهیل علوم الحدیث، الدکتور علی نائف البقاعی، دار البشائر الإسلامیة، بیروت
24. موسوعة علوم الحدیث وفنونه،عبد الماجد غوری (68-82) دارابن كثير 2007م
25. الموجز فى علوم الحدیث، محمد علي أحمدین، القاهرة
26. الأسلوب الحدیث فى علوم الحدیث، محمد أمین، القاهرة
27. تبسیط علوم الحدیث وأدب الروایة، محمد نجیب المطیعی، مطبعة حسان، القاهرة
28. علوم الحدیث، عبد الکریم زیدان وعبد القهار داؤد عبد الله، مکتبة جامعة بغداد
29. منهج التحدیث فى علوم الحدیث، رجب إبراهیم، صقر دار الطباعة، القاهرة
30. النهج الحدیث فى مختصر علوم الحدیث، علي محمد نصر، رابطة العالم الإسلامی، المکة المكرمة
31. المختصر الوجیز فى علوم الحدیث، محمد عجاج الخطیب، مؤسسة الرسالة، بیروت
32. اُصول الحدیث النبوي علومه و مقایـیسه، عبد المجید هاشم، دار الشروق، القاهرة
33. قواعد مصطلح الحدیث، محمود عمر هاشم، القاهرة
34. النهج المعتبر في مصطلح أهل الأثر، عبد الموجود عبد اللطیف دار الطباعة، القاهرة
35. علوم السنة وعلوم الحدیث دراسة تاریخیة حدیثیه أصولیة، عبد اللطیف محمد عامر، مکتبة وهبة، القاهرة
36. مهمات علوم الحدیث، إبراهیم آل کلیب دار الوراق، الریاض
37. قطف الثمر من علم الأثر، محمد أحمد سالم، القاهرة
38. المنهل الحدیث فى علوم الحدیث، توفیق أحمد سالمان، القاهرة
اُردو کتب
۱۔ التحدیث فی علوم الحدیث ازڈاکٹر عبد الرءوف ظفر
۲۔ علوم الحدیث ؛مطالعہ و تعارف از رفیق احمد سلفی
۳۔علوم الحدیث ؛ایک تعارف از مبشر نذیر
۴۔علوم حدیث رسول از ڈاکٹر رانا محمد اسحاق
۵۔آسان اصول حدیث از خالد سیف الله رحمانی
۶۔علوم الحدیث؛ مصطلحات و علوم از ڈاکٹر خالد علوی
۷۔فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ از ڈاکٹر عبد الحلیم چشتی
8۔علم حدیث مصطلاحا ت اور اصول از ڈاکٹر محمد ادریس زبیر ،الہدیٰ انٹرنیشنل ، اسلام آباد
9۔اصول حدیث از ڈاکٹر حمید اللہ عبد القادر ، پنجاب یونیورسٹی، لاہور
10۔اصول التخریج از مولانا عزیر یونس سلفی ، دارالعلوم محمدیہ، لوکوورکشاپ، لاہور
11۔ حجیتِ حدیث؛شریعتِ اسلامیہ میں حدیث رسول کامقام از حافظ عبد الستار الحماد ، دار السلام ،لاہور
12۔ عظمتِ حدیث از حافظ صلاح الدین یوسف،دارالسلام، لاہور
۲۔ متونِ اُصولِ حدیث کی تشریح و توضیح
مصطلح الحدیث پر دورِ جدید میں ہونے والے کام کا بڑا حصہ اُصول حدیث کی بنیادی کتب کی تشریح ،تو ضیح اور ان پر تعلیقات ہیں ۔اس سلسلے میں مصطلح الحدیث کی جملہ بنیادی کتب پر شروحات لکھی گئی ہیں ، الرامہرمزی کی المحدث الفاصل،حاکم نیسابوری کی معرفة علوم الحدیث ،خطیب بغدادی کی الکفایة،قاضی عیاض کی الالماع،ابن الصلاح کا مقدمة ،ابن کثیر کی اختصار علوم الحدیث ،ابن دقیق العید کی الاقتراح ،علامہ ذہبی کی الموقظة،جرجانی کی المختصر ، حافظ ابن حجر کی نخبة الفکر،عراقی کی الفية اور علامہ سیوطی کی تدریب الراوی سمیت اُصولِ حدیث کی جملہ بنیادی کتب،متون و منظومات کی شروحات و تعلیقات منظر عام پر آئی ہیں، چند اہم کاوشو ں کی فہرست دی جارہی ہے :
1. شرح اختصار علوم الحدیث، أحمد محمد شاکر دار العاصمة، الریاض
2. تسهیل شرح نخبة الفکر، محمد أنور البدخشاني، إدارة القرآن، کراتشی
3. تقریب التدریب، صلاح محمد عویضة، دار الکتب العلمیة، بیروت
4. السعی الحثیث إلى شرح اختصار علوم الحدیث، عبد العزیز بن الصغیر دخان، مؤسسة الرسالة، بیروت
5. إسعاف ذوي الوطر بشرح نظم الدّرر في علم الأثر للسیوطی، محمد بن على الأثیوبي، مکتبة ابن تیمیة، جدة
6. شرح البیقونیة في مصطلح الحدیث، محمد بن صالح العثیمین، مکتبة السنة، القاهرة
7. ظفر الأمانى بشرح مختصر السید شریف الجرجانی، عبد الحی اللکهنوی، دار الکتب العلمیة، بیروت
8. المنهل الراوی من تقریب النواوی، سعید مصطفٰی الخن، دار الملاح، دمشق
9. کفایة الحفظة، شرح المقدمة الموقظة، سلیم بن عید الهلالي
10. شرح نزهة النظر، محمد بن صالح العثیمین، مکتبة السنة، القاهرة
11. منحة المغیث شرح ألفیة الحدیث، محمد إدریس کاندهلوی
(جاری ہے)