نعت
صورت میں بشر، سیرت میں ملک اک فرش نشیں اور زیب فلک
اس رُخ کی ضیا کا کیا کہنا ماتھے سے خجل ہیرے کی دُلک
چہرے سے چاند بھی شرمائے سُورج دیکھے تو جائے ڈھلک
رخشندہ و زندہ و پائندہ ہے آپ کی سیرت حشر تلک
جب ان کی زیارت ہوجائے صدیوں سے حسیں وہ ایک پلک
وہ کون سا دل ہے جس میں نہیں اُس روئے درخشندہ کی للک
اُس در پر پہنچنے سے پہلے پیمانہ عمر نہ جائے چھلک
جو آپ کو ''ابتر'' کہتاتھا تَبّ وَخَسرِ، مَاتَ وَھَلَک
اس دل کی تمنا ہےبزمی اس رُوئے حسین کی ایک جھلک