آپ ﷺ کے بابِ کرم پر ہو گیا جو بار یاب اس کے دل سے مٹ گیا ہر اضطرار و اضطراب آپ ﷺ کے باعث ملی ہے دو جہاں کو روشنی آپ ﷺ کے مرہون ہیں یہ ماہتاب و آفتاب آپ ﷺ کی اِک ضربتِ باطل شکن سے مٹ گئے نائلہ، عزےٰ، منات ولات سب مثلِ حباب شوکتِ ایران، شانِ روم، اقبالِ یمن آپ ﷺ کی عظمت کے آگے پارہ پارہ آب آب دہر سے سب اختلافِ فقر و دولت مٹ گیا آپ ﷺ کے باعث زمانے میں ہوا وہ انقلاب آپ ﷺ کا دینِ مبیں دنیا میں پھیلا چار سو آپ ﷺ کے باعث زمانے میں ہوا وہ انقلاب قیصر و مزید مطالعہ
فتح مکّہ پہ پیشِ سرورِ ﷺ دیں آئے جب بانیانِ فتنہ و کیں ان میں جو جس قدر بھی سرکش تھا آج اتنی ہی خم تھی اس کی جبیں سب کا انجام صاف ظاہر تھا لمحۂ آخریں تھا ان کے قریں آج یہ شہر ہونے والا تھا اہلِ باطل کے خون سے رنگیں ہر کوئی دل میں یہ سمجھتا تھا سب کے سر تیغ سے اُڑیں گے یہیں مشرکینِ عرب کھڑے تھے وہاں اپنے انجام پر ملول و حزیں ان کے چہروں پہ یاس چھائی تھی مرگ تھی خیمہ زن یسار و یمیں آسماں پھٹ پڑا تھا آج ان پر تنگ تر ہو گئی تھی اُن پہ زمیں ان کے ماضی پہ گر نگاہ کرو ان کا ہر فعل قابلِ مزید مطالعہ
آپ ﷺ کے بابِ کرم پر ہو گیا جو بار یاب اس کے دل سے مٹ گیا ہر اضطرار و اضطراب آپ ﷺ کے باعث ملی ہے دو جہاں کو روشنی آپ ﷺ کے مرہون ہیں یہ ماہتاب و آفتاب آپ ﷺ کی اِک ضربتِ باطل شکن سے مٹ گئے نائلہ، عزےٰ، منات ولات سب مثلِ حباب شوکتِ ایران، شانِ روم، اقبالِ یمن آپ ﷺ کی عظمت کے آگے پارہ پارہ آب آب دہر سے سب اختلافِ فقر و دولت مٹ گیا آپ ﷺ کے باعث زمانے میں ہوا وہ انقلاب آپ ﷺ کا دینِ مبیں دنیا میں پھیلا چار سو آپ ﷺ کے باعث زمانے میں ہوا وہ انقلاب قیصر و مزید مطالعہ
صورت میں بشر، سیرت میں ملک اک فرش نشیں اور زیب فلک اس رُخ کی ضیا کا کیا کہنا ماتھے سے خجل ہیرے کی دُلک چہرے سے چاند بھی شرمائے سُورج دیکھے تو جائے ڈھلک رخشندہ و زندہ و پائندہ ہے آپ کی سیرت حشر تلک جب ان کی زیارت ہوجائے صدیوں سے حسیں وہ ایک پلک وہ کون سا دل ہے جس میں نہیں اُس روئے درخشندہ کی للک اُس در پر پہنچنے سے پہلے پیمانہ عمر نہ جائے چھلک جو آپ کو ''ابتر'' کہتاتھا تَبّ وَخَسرِ، م مزید مطالعہ