کتابوں کے لیے مخصوص کمروں میں دیوار سے لگی ہوئی الماریاں قدِ آدم ہوتی تھیں تاکہ اوپر کے حصے میں سے کتابیں نکالنے کے لیے خطرناک سیڑھیاں لگانے کی ضرورت نہ پڑے۔ ان تمام الماریوں میں ڈھکن لگے ہوتے تھے جو بعض دروازوں کی طرح تھے اور بعض اوپر سے نیچے کھینچ کر مقفل کر دیے جاتے تھے۔ اس طرح گرد و غبار سے کتابیں بچ جاتی تھیں۔ کہیں تازہ ہوا کا گزر نہ ہونے کی وجہ سے دیمک ان کو چاٹ جاتی تھی۔کتابوں کی جمع آوریعہدِ حاضر میں طباعت کے فن نے بہت ترقی کر لی ہے۔ اس طباعت کے ترقی یافتہ دور میں اندازہ کرنا بہت مشکل ہے مزید مطالعہ
"مجلس التحقیق الاسلامی" کے زیرِ اہتمام ہر سال قانون و شریعت کنونشن منعقد ہوتا ہے، لیکن گذشتہ سال مجلس نے کنونشن کے بجائے دس روزہ سیمینار کا انعقاد کیا تھا ۔۔۔ زیر نظر مقالہ ، جو اس سیمینار میں پنجاب یونیورسٹی کے لائبریرین جناب سید جمیل احمد صاحب رضوی نے پڑھا تھا، اپنی افادیت کی بناء پر ہدیہ قارئینِ "محدث" ہے۔ (ادارہ) اسلامی کتب خانوں کو زیرِ بحث لانے سے پہلے ضروری معلوم ہوتا ہے کہ یہ معلوم کیا جائے کہ کتب خانہ جس ادارہ کی ایجنسی ہے، اسلام میں اس کی اہمیت کیا ہے ؟[1] اگر ہم اس پہلو کو پہلے جان لی مزید مطالعہ