<p>خلفائے راشدین کا تعین شورائی تھا</p>

خلافت میں خلیفہ کا تعین عوام کی بجائے اہل حل وعقدکرتے ہیں اور خلیفہ کے تعین کے لئے یہ اقدام 'بیعت خاصہ' کہلاتا ہے جو خلیفہ کی تعیناتی کے ساتھ اس کی اطاعت کی بیعت بھی ہوتی ہے جس کی توثیق و عہد بعد میں عامتہ المسلمین کی 'بیعت ِعامہ' کی صورت ہوتی ہے۔ لیکن خلیفہ کے درست تعین کا حقیقی دارومدار کسی بھی خارجی ودیگر منفعت کی بجائے دین الٰہی کے نفاذ کے لئے اَصلح ترین فرد کی صورت ہوتا ہے۔ یہ اصلح ترین فرد قریبی رشتہ دار بھی ہوسکتا ہے اور مسلمانوں میں سے کوئی موزوں ترین شخص بھی۔ مزید تفصیلات کے لئے علامہ ا مزید مطالعہ

<p>حکومت ِ الٰہیہ اور جمہوریت</p>

اہل مغرب نے آئینِ الٰہی کو پس پشت ڈال کر آسمانی ضابطۂ حیات کو عوام کی اکثریت کا تابع بنادیا جبکہ مشرق نے اہلِ مغرب کی غلامی کو ترقی کازینہ سمجھ کر قبول کرلیا اور اسلاف کی سیاست سے روگردانی کرلی۔ علامہ محمد اقبال رحمة اللہ علیہ نے مشرق و مغرب کا موازنہ کرتے ہوئے اظہار خیال کیا:یہاں مرض کا سبب ہے غلامی و تقلیدوہاں مرض کا سبب ہے نظامِ جمہوریجمہوریت کے لغوی معنیجمہوریت یا ڈیموکریسی ظہورِ قدسی سے قبل یونان میں رائج رہا۔ 'ڈیموکریسی' یونانی الفاظ ڈیماس (Demos) اور کریشا (Karatos) کا مرکب ہے۔ ڈیماس کا مزید مطالعہ

<p>عیدمیلاد النبیﷺکے حوال سے دو سوال</p>

محسنِ انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش ربیع الاوّل میں ہوئی جس کے معنی ہیں 'موسم بہار کی پہلی بارش'۔جس طرح بارش سے مردہ زمین سرسبز و شاداب ہوجاتی ہے، اسی طرح آپؐ کی تشریف آوری سے مردہ دِلوں کو تروتازگی نصیب ہوئی۔ ظلم و جور کرنے والے عدل و انصاف کے داعی اور کفر و شرک کی تاریکی میں غرق رہنے والے شمع ِ توحید کے پروانے بن گئے۔1. سوموار کو آپؐ کی پیدائش کے بارے میں مؤرخین کا عام طور پر اتفاق ہے۔ لیکن ربیع الاوّل کی کس تاریخ کو آپؐ پیدا ہوئے، اس بارے میں محققین کا اختلاف ہے۔ ابوالفدا حافظ ابن کثی مزید مطالعہ