رسولِ مقبول ﷺ ایک مقنّن کی حیثیت سے

آنحضرت ﷺ کی سیرت بیان کرتے وقت آج کل آپ ﷺ کو مختلف حیثیتوں میں علیحدہ علیحدہ پیش کرنے کا رواج ہے۔ ان میں سے آپ ﷺ کی 'قانون ساز' ہونے کی حیثیت اہم ترین ہے۔ ایک تو اس وجہ سے کہ ریاست و سیاست کے تین شعبوں مقنّنہ، عدلیہ اور انتظامیہ میں بنیادی اہمیت مقننہ کو حاصل ہے کیونکہ انتظامی اصلاحات اور عدالتی انصاف کا پہلا مرحلہ متوازن قانون سازی ہی ہے۔ دوسرا اس وجہ سے کہ یہ مسئلہ شروع ہی سے معرکۃ الآراء بنا ہوا ہے کہ خود سنت کو قرآن سے کیا تعلق حاصل ہے۔ اس مسئلہ کی تفصیلات جس قدر نازک ہیں اسی قدر موجود مزید مطالعہ

رسولِ مقبول ﷺ ایک مقنّن کی حیثیت سے

آنحضرت ﷺ کی سیرت بیان کرتے وقت آج کل آپ ﷺ کو مختلف حیثیتوں میں علیحدہ علیحدہ پیش کرنے کا رواج ہے۔ ان میں سے آپ ﷺ کی 'قانون ساز' ہونے کی حیثیت اہم ترین ہے۔ ایک تو اس وجہ سے کہ ریاست و سیاست کے تین شعبوں مقنّنہ، عدلیہ اور انتظامیہ میں بنیادی اہمیت مقنہ کو حاصل ہے کیونکہ انتظامی اصلاحات اور عدالتی انصاف کا پہلا مرحلہ متوازن قانون سازی ہی ہے۔ دوسرا اس وجہ سے کہ یہ مسئلہ شروع ہی سے معرکۃ الآراء بنا ہوا ہے کہ خود سنت کو قرآن سے کیا تعلق حاصل ہے۔ اس مسئلہ کی تفصیلات جس قدر نازک ہیں اسی قدر موجودہ مزید مطالعہ

<p>وصیت نامہ</p>

خدا کاشکر جو حکمتوں کاالہام کرنےوالا اور نعمتیں بخشنے والا ہے۔ اور صلوۃ وسلام ہو عرب وعجم کےسردار پر اورآپ کےاصحابہ پر امابعد فقیر اللہ عفی عنہ یہ چند کلمات پیش کرتا ہےجن سے میں اپنے احباب اوراولاد کووصیت کررہاہوں۔اس تحریر کاکانام میں مقالہ وصیت فی النصحیۃ ولوصیۃ تجویز کیا ہے۔ خدا کافی ہے اوربہتر کارساز ہےوہی سیدھی راہ کی طرف راہنمائی کرنےوالا ہا۔وصیت اول:اس فقیر کی پہلی وصیت اعتقاد اور عمل میں کتاب وسنت کے ساتھ سحتی سے تمسک کرنا ہے ۔ اور ان دو میں ہمیشہ غور وفکر کرتےرہنا اور ہروز ان ہر دو میں س مزید مطالعہ