علومِ حدیث کی اقسام و انواع بہت زیادہ ہیں۔ متقدمین میں سے حاکم نیشاپوریؒ نے معرفۃ علوم الحدیث میں ۵۲، ابن صلاحؒ نے مقدمۃ ابن الصلاح، امام نوویؒ نے التقریب في أصول الحدیث اور ابن ملقنؒ نے المقنع في علوم الحدیث میں ۶۵ اوراما م جلال الدین سیوطیؒ نے ۹۳ علومِ حدیث ذکر کیے ہیں۔علامہ سیوطیؒ سے ان کی بابت منقول ہے:«اعلم أن أنواع علوم الحدیث کثیرة لا تُعدّ »1'' علومِ حدیث کی انواع بہت زیادہ ہیں، جن کو گنا نہیں جا سکتا۔''حازمیؒ اس حوالے سے یوں رقم طراز ہیں:«علم الحدیث یشمل علی أنواع مزید مطالعہ